وحدت نیوز(اسلام آباد) پشاورسانحہ میں معصوم طالبعلموں کے قتل سے طالبان نے بربریت کی سیاہ تاریخ رقم کردی ان کے اس اقدام نے ثابت کردیا کہ یہ انسانیت کے دشمن ہیں اور جہالت ان کی میراث ہے ۔ علم کے گہوارے میں پروان چڑھنے والے معصوم طالبعلموں کو موت کی نیند سلاکر ان انتہا پسندوں نے ثابت کیا کہ ان کے خمیرمیں سفاکیت او ر گمراہی رچی بسی ہے۔کہاں ہیں اسلام کے وہ نام نہاد ٹھیکیدارسیاست دان جو ان کی وکالت میں ان سے بھی زیادہ آگے نکل جاتے ہیں آج ان کی زبانیں کیوں بند ہیں ۔ ان خیالات کا اظہارنثارعلی فیضی مرکزی سیکرٹری فلاح بہبود مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کیا۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ افواج پاکستان کو اس بزدلانہ حملے کا نہایت دندان شکن جواب دیتے ہوئے ان کی تمام نرسریز کے خلاف آپریشن کرنا چاہیے ۔ پوری قوم اس وقت سوگوار ہے اور اس واقعے پر اشک بار ہے یقیناًیہ ننھے پھول واپس تو نہیں آسکتے اور ان کی ماؤوں کے کلیجے میں ٹھنڈک تو نہیں پڑسکتی لیکن فورسز کی فیصلہ کن آپریشن کے نتیجے میں ان کے زخموں پر مرحم ضرور رکھا جاسکتا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اس قومی سانحہ پر تمام سوگوار خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہے۔

وحدت نیوز( کراچی) ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے شہر میں موجود حکمران جماعتوں اور عوامی نمائندگان کے کانوں پر جو نہیں رینگتی کراچی میں مخصوص ڈسٹرکٹ سینٹرل اور ڈسٹرکٹ ویسٹ میں دہشتگردی کے واقعات میں معصوم لوگوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے قانون نافذ کرنے والے ادارے پولیس اور 20سالوں سے شہر کاعوامی بجٹ کھانے والی رینجرز آخر شہر میں کن ٹارگٹ کلرزکے خلاف آپریشن کر رہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کراچی کے رہنماء علامہ علی انور نے ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ میں شہید ہونے والے ایم ڈبلیو ایم ضلع غربی کے سابق سیکریٹری جنرل کے چچا صابر حسین اور بہنوئی غلام حیدر کے نماز جنازہ کے بعد شرکاء سے خطاب میں کیا نماز جنازہ ایرانی کیمپ اورنگی ٹاؤن میں ادا کی گئی جس میں مجلس وحدت مسلمین کراچی کے رہنماؤں اور کارکنان نے بڑی تعداد نے شرکت کی اور ٹارگٹ کلنگ کے اس واقعہ پر احتجاج کیا ۔

 

علامہ علی انور کا کہنا تھا کہ شہر قائد دہشتگری ٹارگٹ کلنگ میں عالمی رینکنگ میں آرہا ہے ڈاکٹرز ،وکلاء ،پروفیسرز،علماء و اکابرین سمیت شیعہ تاجروں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے مگر حکمران چین کی نیند سو رہے شہر میں کالعدم جماعتوں کا راج قائم ہوگیا ہے اور افسوس کے ان کالعدم جماعتوں کی سر گرمیاں روز بروز بڑھتی جا رہی ہیں مگر حکومت کی جانب سے ان کالعدم جماعتوں کے رہنماؤں اور شہر میں کھلے ان کے دفاتر کو سکیورٹی دی جاری ہے شہر میں موجود سیاسی جماعتیں اور ان کے منتخب نمائندگان اتنے بے حس ہو چکے ہیں کے وہ اس دہشتگری کی مذمت تو دور اس کا ذکر تک نہیں کر رہے۔شہر میں دہشتگردی کے شکار معصوم لوگو ں اور ان کے اہل خانہ سے دادرسی کرنے والہ بھی کوئی نہیں حکومت اور آپوزیشن جماعتیں اس شہر میں اپنی تنظیموں اور وزیروں پیٹ بھر رہی ہیں اگر شہر میں ٹارگٹ کلنگ کی صورتحال ایسی ہی رہی تو عوام ان حکمرانوں کو چین سے نہیں بیٹھنے دی گی اور ان کے بھی احتساب کے دن اب قریب ہیں قاتلوں کی گرفتاری اور دہشتگردی کے خاتمے چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔

 

انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کے شہر قائد شیعہ افراد کے کلنگ میں ملوث دہشتگردوں کو فوری گرفتار کیا جائے اور دہشتگردوں کو سر عام پھانسی دی جائے دریں اثنا ء ایرانی کیمپ اورنگی ٹاؤن ٹارگٹ کلنگ کے واقع میں شہید ہونے والے صابر حسین اور غلام حیدر کی تدفین مقامی قبرستان میں کر دی گئی ۔جس میں ایم ڈبلیو ایم رہنماؤں اور کارکنان سمیت شیعہ و سنی عمائدین نے بڑی تعداد میں شر کت کی اور حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

وحدت نیوز(کراچی) حکومت کی جانب سے ٹارگٹ کلنگ میں شہید افراد کو معاوضہ فراہم کرنے اور کالعدم جماعتوں کے خلاف کار وائی کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔قانون نا فذ کرنے والے اداروں کی جانب سے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن یکسوئی سے جاری رہا تو شہر قائد ٹارگٹ کلرز سے پاک ہو جائے گا ۔حکومت کی جانب سے ڈاکٹرز ،وکلاء،پروفیسرز ،علماء و اکابرین کواسلحہ لائسنس کے اجراء پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں ایم ڈبلیوایم کے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کی منظوری کا نوٹیفیکش جاری کرنے کے احکامات بھی خوش آئند ہیں ۔ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے کر اچی دہشتگردی میں شہید ہونے شیعہ افرادکی فہرستیں حکومتی کمیٹی تک پہنچا دی گئیں ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے وحدت ہاؤس کراچی میں کراچی و سندھ کی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کیا اجلاس میں علامہ حسن ہاشمی ،علامہ علی انور ،علامہ مبشر حسن ،عبد اللہ مطہری ،عالم کر بلائی ،علی حسین نقوی،انجینئر رضا نقوی،اصغر عباس زیدی ،حیدر زیدی ،آصف صفوی سمیت دیگر اراکین موجود تھے۔

 

 علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی جانب سے ایم ڈبلیوایم کے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کی منظوری کا نوٹیفیکش جاری ہو نا خوش آئند ہے اور حکومتی نوٹیفیکیشن کے مطابق رمضان المبارک تک ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے افراد کے ورثہ کوحکومت کی جانب سے معاوضہ دینا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کالعدم جماعتوں کی جانب سے فرقہ وارانہ وال چاکنگ ،کالعدم جماعتوں کے زیر اثر علاقوں میں کاروائیاں کرنا قابل ستائش ہے اور امید کرتے ہیں کہ حکومت سندھ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کرتے رہیں گے اس کے علاوہ ایم ڈبلیوایم کے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کی منظوری پر جلد از جلد عمل بھی ضروری ہے جس سے ٹارگٹ کلنگ میں واضح کمی اور شہر کراچی میں امن و امان کی ابتر صورت حال پر کافی حد تک قابو کر لیا جائے گا۔واضح رہے کہ گذشتہ دنوں ایم ڈبلیوایم اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے درمیان سی ایم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں ایم ڈبلیوایم کے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ پر مشاورت کے بعد کمشنر ہاؤس میں ملاقات طے کی گئی تھی جس میں چودہ نکاتی چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کی منظوری کا با قائدہ نوٹیفیکیشن جاری ہونا تھا، سندھ حکومت نے ایم ڈبلیوایم کی جانب سے پیش کر دہ مطالبات کو تسلیم کرنے کا باقائدہ نو ٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) کراچی سے کشمیر تک پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، قاتلوں اور وحشیوں کے ساتھ مذاکرات کے کوئی معنی نہیں، ملک کی جغرافیائی سرحدوں کے محافظ پاک فوج اور ایف سی کے جوانوں کے بیہمانہ قتل کے بعد مذاکرات کی بات کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، آپریشن سے گورنمنٹ کی رٹ بحال ہو گی، اور ملک و دہشتگردی کے عذاب سے نجات میں خاطر خواہ مدد حاصل ہو گی ، قوم کی تاریخ میں مشکل وقت آتے رہتے ہیں، پاکستانی قوم نے ہمیشہ مشکل اور نازک حالات میں اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کر کے ملک کو خطرات اور مشکلات سے نکالا ہے، وفاقی حکومت آپریشن میں کسی طرح کے پس و پیش کی گنجائش رکھے بنا دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنائے اور ان علاقوں میں مقیم نہتے عوام کی فوری محفوظ منتقلی اور قیام و طعام کے لیئے ہنگامی اقدام اٹھائے، پوری قوم کا تعاون میسر رہے گا، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے اپنی رہائش گاہ پر مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

 

انہوں نے کہا کہ حکومت پچھلے چند ماہ سے مذاکرات مذاکرات کی تسبیحات پڑھواتی رہے ہے، بعض رہنماؤں کے بیانات سے افواج پاکستان کے متعلق ناقص آراء بھی قائم کی گئیں، لیکن اب جس مرحلہ کا آغاز ہوا ہے افواج پاکستان اپنی صلاحیات سے یہ ثابت کر دے گی کہ پاک آرمی قیام امن کے لیئے دنیا کی بہترین آرمی ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ پوری قوم ایک آواز ہو کر افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہو اور ایسی قوتوں کا سر کچلنے میں بھرپور کردار ادا کرے جو اسلام کو بدنام کرنے کی سازش میں ملوث ہیں انہوں نے کہا کہ دہشتگرد اسلام کے نام پر لوگوں کے عقائد و نظریات سے کھیل رہے ہیں، چترال اور لیلاش میں اسماعیلیوں کو دھمکیاں دینے کا واقعہ قابل مذمت ہے ، جبکہ چیف جسٹس کا ازخود نوٹس لینا حوصلہ افزا اقدام ہے، علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والے تمام مکاتب فکر کے مسلمانوں اور غیرمسلم پاکستانیوں کو اپنے اپنے عقائد و نظریات اور اسولوں کی روشنی میں آزادانہ زندگی گزارنے کا پورا پورا حق حاصل ہے ، کسی کو زبردستی کسی کو کافر یا مسلمان بنانے کا کوئی حق نہیں ہے، تبلیغی مشن اپنے اپنے مکتب کے لوگوں کی اصلاح احوال اور ان کے عقائد و اعمال کی پختگی کے لیئے کام کریں، اور اسلام کی عالمگیر انسانی تعلیمات کے فروغ و پرچار سے معاشرہ رشکِ ارم بن سکتا ہے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی نے کہا ہے کہ آج طالبان اور دیگر ناموں کی شکل میں ملک میں جتنی بھی جہادی اور دہشت گرد تنظیمیں ہیں یہ سب ضیاءالحق کے دور کی کشمیر اور افغانستان میں مداخلاتی پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔ یہ تمام شدت پسند، دہشت گرد اور کالعدم تنظیمیں ضیاء کے دور سے لے کر آج تک مختلف ادوار میں وجود میں لائی گئیں ہیں۔ اِن کے قیام کے لئے پارلیمینٹ سے کوئی منظوری نہیں لی گئی۔ ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی نے کوئٹہ میں جوانوں کے ایک اسٹڈی سرکل گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمسایہ ممالک میں مداخلت، اور پاکستان میں اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے والی معتدل سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی آواز کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دبانے اور منتخب جمہوری حکومتوں کو دہشت گردی کے نام پر دباؤ میں رکھنے، شہروں میں ایف سی اور رینجرز کی شکل میں جمہوری حکومتوں کو بےبس کرنے کے لئے خفیہ اداروں اور پاکستان کی غیر جمہوری قوتوں نے بھیڑیوں اور درندوں کی شکل میں اِن دہشت گرد تنظیموں کو نہ صرف پال رکھا ہے بلکہ اِن دہشت گرد کالعدم تنظیموں کو اپنا اثاثہ بھی قرار دیتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستان بھر میں اِن کے خلاف کبھی بھی کوئی سنجیدہ کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور نہ کسی کو گرفتار کرکے سزاء دی گئی۔ بلکہ گرفتاری کے بعد جیلوں سے باقاعدہ فرار بھی کرایا گیا، نصیراللہ بابر کا بیان ریکارڈ میں موجود ہے۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ طالبان میرے بیٹے ہیں۔ ہم بھی غیر سابقہ اور موجودہ حکمرانوں، آمروں اور خفیہ اداروں سے یہی کہتے ہیں کہ طالبان اور جہادی تنظیموں کے کارکُن آپ کی پالی ہوئی اولاد ہیں۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ ہمسایہ ممالک میں مداخلت، ناجائز، غیرانسانی، غیر جمہوری مقاصد کے حصول اور ایک خاص مسلک کے عقائد کو پاکستان میں مسلط کرنے کے لئے آمروں، آمروں کی پیداوار جمہوری حکومتوں اور خفیہ اداروں نے جہادی تنظیموں، طالبان، فرقہ پسند دہشت گرد تنظیموں کا قیام عمل میں لاکر پاکستان کو اغیار کے ہاتھوں فروخت کر دیا ہے۔ جن ممالک کو دہشت گرد اور جنونی جنگجوؤں کی ضرورت ہوتی ہے وہ پاکستان سے رابطہ کرتے ہیں اور پاکستان انہیں ایکسپورٹ کرتا ہے کیونکہ پاکستان نے گذشتہ چالیس سال سے دہشت گردوں کی لاکھوں کی تعداد میں کھیپ تیار کی ہے۔ جو کسی بھی ملک میں ایکسپورٹ کے لئے ہمیشہ تیار ہوتی ہے۔ اب جبکہ دہشت گردوں میں سے کچھ امریکہ اور ہندوستان کے آلہ کار بن چکے ہیں اور پاکستان میں معصوم عوام، خفیہ اداروں کے دفاتر اور فوجی مقامات کو نشانہ بنانا شروع کیا تو اِن حکمرانوں کو مخصوص دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا خیال آیا ہے لیکن اپنے ہی پالے ہوئے طالبان کے ساتھ نام نہاد امن مذاکرات کا ڈھونگ رچا کر عوام کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔ ہم اُن تمام آمروں، خفیہ اداروں اور آمروں کی پیداوار جمہوری حکومتوں سے یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ آپ کے پالے ہوئے دہشت گردوں کے ہاتھوں جس طرح پچاس ہزار معصوم عوام کا خون بہایا گیا، اِس کا ذمہ دار کون ہے۔ شہداء کے لواحقین کِن کے ہاتھوں میں اپنے پیاروں کا لہو تلاش کرے۔

 

آمروں، خفیہ اداروں اور آمروں کی پیداوار جمہوری حکومتوں کے پالے ہوئے دہشت گردوں کی کارروائیوں کے نتیجے میں پاکستان بےگناہ اور معصوم عوام، خواتین، بچے، پولیس، فوج، ڈاکٹرز اور انجینیئرز کا مقتل گاہ بن چکا ہے۔ اِن کی شہادتوں کا ذمہ دار کون ہے۔ حکمرانوں کو، پاک فوج کو، خفیہ اداروں کو پچاس ہزار شہداء کا اگر ذرہ برابر بھی خیال ہے، اگر اِنہیں پاکستان کی بقاء اور سلامتی عزیز ہے، تو افواج پاکستان پورے ملک میں بلا امتیاز پاکستان کی تاریخ کا سخت ترین آپریشن کریں۔ دہشتگردوں کے خلاف کسی قسم کی نرمی کا مظاہرہ نہ کریں۔ یہ دہشت گرد پاکستان کے لئے، دنیا میں امن کے قیام کے لئے، پاکستان کے ہمسایہ ممالک میں امن کے لئے خطرہ بن چکے ہیں۔ اِن ناسوروں کے خلاف جب تک پاکستان میں آپریشن نہیں کیا جائے گا۔ اس وقت تک پاکستان اور دنیا میں امن نہیں آئے گا۔

وحدت نیوز(کراچی)  کراچی میں جاری آپریشن حکومتی ڈھونگ کے سوا کچھ نہیں، حکومت سنجیدہ ہوتی تو آپریشن کے بعد گرفتار مجرموں کو اب تک کیفر کردار تک پہنچا چکی ہوتی، رینجرز آپریشن کے دوران گناہ گار اور بے گناہ کی تفریق رکھے، کراچی میں قیام امن کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف ٹھوس قانونی کاروائی تک ممکن نہیں، حکومت کب تک عوام کے خون کا سودا کرتی رہے گی، ایس ایچ او عرفان حیدر نقوی کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں، سکیورٹی ادارے کراچی کو بچانے کے لئے اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کی لیگل ایڈ کمیٹی کے رکن اصغر عباس زیدی نے وحدت ہاؤس میں ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ رینجرز آپریشن کے جو ثمرات اہلیان کراچی کو ملنے چاہیئے تھے عوام اس سے محروم ہیں، جرائم کی شرح آج بھی وہی ہے جو آپریشن سے پہلے تھی، رینجرز اور پولیس آپریشن میں اور دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ میں مصروف ہیں، عوام کی جان و مال سب داؤ پر لگی ہوئی ہے، شہری انتہائی خوف و ہراس کے عالم میں زندگی گذارنے پر مجبور ہیں، صوبائی حکومت نے بیڈ گورننس کی اعلیٰ مثالیں قائم کردی ہیں۔

اصغر زیدی نے کہا ہے کہ کراچی میں قیام امن کا خواب اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا جب تک سکیورٹی ایجنسیاں کالعدم تکفیری دہشت گرد گروہوں کی کمین گاہوں پر مؤثر ٹارگٹڈ آپریشن نہ کریں۔ انہوں نے گذشتہ دنوں انڈا موڑ کے قریب دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے ایس ایچ او عرفان حیدر نقوی اور ایس آئی شہباز کے قتل کی پر زور الفاظ میں مذمت کی اور وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، آئی جی پولیس سندھ اور ڈی جی رینجرز سندھ سے مطالبہ کیا کہ عرفان حیدر اور دیگر بے گناہ شہریوں کے قتل عام میں ملوث مجرموں کو عوام کے سامنے لایا جائے اور جلد از جلد نشان عبرت بنایا جائے تاکہ جرائم پر قابو پانے اور شہر قائد کو اس کا امن لوٹانے میں مدد مل سکے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree