وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف قومی سطح کی سیاسی ومذہبی جماعتوں پر مشتمل آل پارٹیز کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت  مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ  جب تک بیماری کی تشخیص نہ کی جاپئے تب تک علاج ممکن نہین۔ پاکستان جب سے امریکی بلاک میں گیا ہے ملک دہشت گردوں کے نرغے میں آ گیا ،افغان پالیسیاں اور جہادی پالیسی پاکستان کے جمہوری طرز کے خلاف تھی، طاقت کے توازن میں بگاڑ پیدا ہوا اور مخصوص گروہ کو طاقتور بنایا گیا،مادر وطن میں لشکروں کی شکل میں نفر توں کو پروان چڑھایا گیا تاکہ عوامی کو تقسیم کر کے ملک کوکمزور کیا جا سکے،بدامنی کی یلغار نے عوام پر آخری حملہ کیا، عوام میں محبت کو رواج دینا اور نفرتین روکنا حکومت کا کام ہے،ہمیں قائد و اقبال کے پاکستان کے لیے جدوجہد کرنی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ ملک میں نہ آئین کی حکمرانی ہے نا قانون کی عملداری پاکستان بحرانوں کا شکار ہے،داعش نے پاکستان میں اولیا اللہ کے مزارت پر حملہ کیا،سہیون شریف اولیاءاللہ کا پایہ تخت ہے، سیہون پر حملہ محبت و اخوت پر حملہ ہے،داعش کے کارندوں کو شام سے پاکستان اور اس کے اطراف منتقل کیا جا رہا ہے،پاکستان جب بھی کسی اہم موڑ پر آیا اس میں اہم تبدیلیاں لائی گئیں،سی پیک بہت اہمیت کا حامل ہے، جو قوتیں ایشیا کو مضبوط نہیں دیکھنا چاہتی وہ انتشار پیدا کر رہی ہیں،ایشیائی اقوام اگر متحد نہیں ہوں گی تو دشمن کو تقویت ہو گی،ہمارے مقصد واضح ہے ،ہمیں سبز ہلالی پرچم والا پاکستان چاہیے،ہم رد الفساد کی حمایت کرتے ہیں لیکن یہ امر بھی واضح کیا جائے کہ ضرب عضب کے بعد اس کی ضرورت کیوں پیش آئی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) آج مورخہ ۲۸ فروری مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی میزبانی میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے شرکا کے درج ذیل نکات پہ مکمل اتفاق کرتے ہیں۔

۱۔ آل پارٹیز کانفرنس وطن عزیز پاکستان کے تمام صوبوں ، ریاست آزاد کشمیر و فاٹا میں جاری دہشت گردی کے ہر واقعہ ہر قسم کی دہشت گردی پرزور مذمت کرتی ہے۔

۲۔ آج کی کانفرنس نیشنل ایکشن پلان کے اجرا اور آپریشن رد الفساد کے اعلان کو قومی سطح پہ بروقت خوش آئند اقدامات قرار دیتے ہوئے اس کی مکمل حمایت کا اعلان کرتی ہے۔نیز مطالبہ کرتی ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کو اس کی حقیقی روح کے ساتھ نافذ العمل بنائے جائے اور سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال نہ کیا جائے ۔

۳۔ آج کی کانفرنس سرزمین افغانستان سے دہشت گردی کے اڈوں کے خاتمے کیلئے افواج پاکستان کی کاروائیوں کی مکمل حمایت کرتے ہوئے حکومت افغانستان سے مطالبہ کرتی کہ وہ مغربی سرحد پہ دہشت گردوں کیی کی بیج کنی کرے ۔

۴۔آج کی یہ کانفرنس عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کو عالم اسلام اور بالخصوص وطن عزیز پاکستان کے لئے ایک بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے حکومت پاکستان اور ریاستی اداروں سے سے مطالبہ کرتی ہے کہ ملک بھر میں داعش کے ہم فکر عناصر اور دہشت گردی میں ملوث سہولت کاروں کے خلاف مکمل کریک ڈاؤں کرے۔

۵۔ آج کی کانفرنس آئیڈیالوجی اور مسلک کے نام پر تکفریت کے پرچار کو پاکستان کی سلامتی اور اور فیڈریشن کے لئے زہر قاتل سمجھتی ہے ۔ اور مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت ایسے تمام افراد اور ادارے جو تکفیری سوچ کو پروان چڑھانے میں ملوث ہوں ان کے خلاف آپریشن ردالفساد کے تحت بھر پور کاروائی کرے اور اس سلسلے میں رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پورے ملک میں مکمل اختیارات کے ساتھ کاروائی کا حکم دیا جائے۔

۶۔ آج کی کانفرنس پاکستان میں استحکام کیلئے وزارت مذہبی امور سے مطالبہ کرتی ہے کہ بین المذہبی و بین المسلک ہم آہنگی کیلئے قومی کانفرنس بلائی جائے اور سرکاری سطح پر داعش کی فکرسے ا ظہار بیزاری کیا جائے۔

۷۔آج کی کانفرنس پاکستان میں سیاسی عمل کے استحکام اور جمہوریت کے فروغ کیلئے مطالبہ کرتی ہے کہ ملکی سلامتی کے تمام فیصلوں کی توثیق پارلیمنٹ سے لی جائے تاکہ ملک دشمن عناصر کو یہ واضح پیغام دیا جا سکے کہ ملکی دفاع میں سیاسی و عسکری قیادت مکمل طور پر ہم آہنگ و متفق ہے۔

۸۔ آج کی کانفرنس اس بات پر متفق ہے کہ پاکستان کی بقا ، سلامتی اور اس کی ترقی و خوشحالی اس بات مضمر ہے کہ ہم بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ اور علامہ اقبال کے نظریات پر عمل پیراہوں اور اس پاکستان کو صحیح معنوں میں قائد کا پاکستان بنائیں۔جسمیں تمام مسالک کو آزادی حاصل ہو اور ہر پاکستانی کو بنیادی حقوق حاصل ہوں۔

۹۔آج کی کانفرنس اس بات پر متفق ہے کہ نیشنل ایکشن پلان اور رآپریشن ردالفساد کے تحت کالعدم جماعتوں کو مختلف ناموں سے کام کرنے سے روکا جائے ۔علاوہ از سابقہ آپریشنز کی کامیابیوں اور ناکامیوں اور اس کی وجوہات کو بیان کیا جائے۔ مختلف عدالتی کمیشنز کی رپورٹ کو عوامی مفاد کیلئے جاری کیا جائے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام ملک میں جاری دہشتگردی کے خلاف اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ''آل پارٹیز کانفرنس''جاری ہے، کانفرنس کی صدارت ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کر رہے ہیں، جبکہ کانفرنس میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی، سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی بھی موجود ہیں۔ آل پارٹیز کانفرنس میں پاکستان تحریک انصاف کی نمائندگی وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی، پنجاب کے صدر اعجاز چوہدری، پاکستان پیپلزپارٹی کے جنرل سیکرٹری سید نیئر حسین بخاری، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈاپور، جمعیت علمائے پاکستان(نیازی)کے ڈاکٹر امجد چشتی، متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما تنویرالحق تھانوی، پاک سرزمین پارٹی کے شہزاد آصف جاوید، جماعت اسلامی کے نائب امیر میاں اسلم، سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا، جمعیت علمائے پاکستان نورانی اور ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر زبیر، قومی وطن پارٹی کے رہنما سید بیدارشاہ، جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما پیر معصوم شاہ نقوی، سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ سیدہ عابدہ بخاری، ممبر صوبائی اسمبلی آغا سید محمد رضا، علامہ ظہیر الحسن نقوی شریک ہیں، کانفرنس کے آخر میں مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) وطن عزیز میں جاری دہشت گردی سے نپنٹنے کےلئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ سیاسیات کی میزبانی میں اسلام آباد میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس کے حوالے سے سیاسی جماعتوں سے ملاقاتوں  ااور ا نکی کانفرنس میں شرکت کے حوالے سے رابطہ مہم جارہی ہیں، اطلاعات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین نے  مرکزی وفد کے ہمراہ آل پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی رہنماء بیرسٹر احمد رضا خان قصوری اورسابق  چیئر مین سینیٹ پاکستان اور پی پی پی پالیمینٹیرین کے مرکزی جنرل سیکرٹری  سید نیئرحسین بخاری سے ملاقات کی اور انہیں ۲۸ فروری کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت کی۔

وفد میں علامہ محمد یونس مرکزی سیکرٹری یوتھ اورعلامہ محمد اقبال بہشتی شریک تھے، اس موقع پہ ملکی سلامتی کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پہ تفصیلی بات چیت ہوئی.سابق چیئرمین سینٹ سید نیئرحسین بخاری اور بیرسٹر احمد رضا خان قصوری نے آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد کو ایک مثبت اور خوش آئند اقدام قرار دیا اور اے پی سی میں پی پی پی پارلیمینٹیرین اور آل پاکستان مسلم لیگ کی شرکت کی یقین دھانی بھی کرائی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree