وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین حسینی نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا وقت آ گیا ہے، حکومت دہشتگردی کیخلاف مضبوط موقف اپنائے، 18 کروڑ عوام اس کے ساتھ ہوں گے۔ اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں نے وطن عزیز کو اپنے ناپاک پنجوں میں جکڑ رکھا ہے۔ آئے روز بم دھماکوں، خودکش حملوں اور ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے بےگناہ عوام اور سکیورٹی فورسز کے جوانوں کو شہید کیا جا رہا ہے، جبکہ حکمرانوں اور بعض سیاسی جماعتوں کا دہشتگردی کے حوالے سے موقف انتہائی کمزور اور وطن عزیز کے مفادات کے یکسر خلاف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام امن کیلئے ترس رہے ہیں، لہذا حکومت کو فوری طور پر مذاکرات کے چکروں سے نکل کر دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کا آغاز کرنا چاہے۔ انہوں نے ہنگو دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد انسانیت کے دشمن ہیں، ان کی نظر میں نہ کوئی بچہ قابل رحم ہے، نہ کوئی بزرگ۔ وطن عزیز کو ان امن کے دشمنوں سے نجات دلانے کیلئے فوری طور پر مربوط حکمت عملی ترتیب دینا ہوگی۔

وحدت نیوز(کراچی ) مجلس و حدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ یہ بات ملک کے 18 کروڑ عوام پر روزِ روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ اس ملک میں فرقہ وارانہ فساد کا سرے سے وجود نہیں ہے بلکہ ایک دہشتگرد ٹولہ عالمی سامراج کے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کو بھی عراق اور شام بنانا چاہتا ہے۔ انچولی کا دھماکہ سازش شیعہ سنی فسادات کرانے کی سازش تھی مگر کراچی کے باشعور عوام نے اپنے اتحاد سے اس خوفناک سازش کو ناکام بنادیا۔ پاکستان میں شیعہ اور سنیوں کے خلاف جتنی بھی دہشتگردی ہو رہی ہے وہ حکومت کی سرپرستی میں ہو رہی ہے۔ ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں حکومت میں شامل رانا ثناء اللہ جیسی بھیڑوں کو فی الفور باہر نکالا جائے اداروں کی تطہیر کی جائے اور میڈیا سے بھی اپیل کرتے ہیں کے وہ کالعدم جماعتوں کے دہشتگردوں اور رہنماوں کو میڈیا کا سہارا فراہم نہ کریں۔

 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو انچولی میں گذشتہ روز ہونے والے دھماکوں کے جائے وقوعہ کے دورے کے موقع پر یریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی، ملی یکجہتی کونسل سندھ کے قائم مقام صدر علامہ قاضی احمد نورانی، علامہ شوکت مغل، عوامی مسلم لیگ کے رہنما محفوظ یار خان، جعفریہ الائنس کے رہنما شبر رضا، مرکزی تنظیم عزا کے صدر سلمان مجتبیٰ، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی محرک مرزا یوسف حسین، علامہ دیدار جلبانی، علی حسین نقوی، علامہ علی انور جعفری ،تصوررضوی ایڈوکیٹ سمیت دیگر نے شر کت کی۔

 

علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ ایک بار پھر شیطان کے کارندوں نے ہمارے شہر کو خون میں نہلادیا اور بے گناہ افراد کو بزدلانہ حملے میں شہید کردیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اُسی جگہ بیٹھ کر یہ پریس کانفرنس کر رہے ہیں جہاں دہشت گردوں کے ہاتھوں سنی اور شیعہ بھائیوں کا خون بہایا گیا۔ سب سے پہلے میں تمام شہداء کے لواحقین کو تعزیت پیش کرتا ہوں ان شہداء میں ہمارے ایک صحافی بھائی بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ بات پورے پاکستان پر روزِ روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ اس ملک میں فرقہ وارانہ فساد کا سرے سے وجود نہیں ہے بلکہ ایک دہشتگرد ٹولہ عالمی سامراج کے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کو بھی عراق اور شام بنانا چاہتا ہے اور سانحہ راولپنڈی کے حقائق جوں جوں سامنے آئیں گے اس بات کی تصدیق ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انچولی کا دھماکہ بھی یہی سازش تھی مگر کراچی کے باشعور عوام نے اپنے اتحاد سے اس خوفناک سازش کو ناکام بنادیا۔ علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ سانحہ راوالپنڈی کے بعد فوراً ایک گروہ نے سارا زور اس بات پر لگا دیا کہ کسی بھی طرح عزاداری اور میلاد کے جلوسوں کو بند کر دیا جائے، یہ کتنی حیرت کی بات ہے کہ جو لوگ سال کے 365 دن دھرنے، جلوس، ریلیاں اور یوم احتجاج مناتے ہیں انہیں صرف محرم اور ربیع الاول کی جلوسوں سے ہی کیوں دشمنی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ایک کالعدم ٹولہ جو مختلف ایام کا سہارا لے کر خود عام تعطیل کا مطالبہ کرتا ہے وہ 9 اور 10 محرم کی چھٹی منسوخ کرنے کی بات کیوں کرتا ہے۔ ہم سلام پیش کرتے ہیں اپنے اہلسنت کے علما، اکابرین اور عوام کو جنہوں نے اس ملت اور ملک کو بچانے میں آج اپنا تاریخ کردار ادا کیا اور کھل کر دہشتگردوں سے برات کا اعلان کیا۔ اس موقع پر دیگر مقررین نے کہا کہ ہم حکومت اور اس میں بیٹھے ہوئے دہشتگردوں کے سرپرستوں کا بتا دینا چاہتے ہیں پاکستان میں شیعہ اور سنیوں کے خلاف جتنی بھی دہشتگردی ہو رہی ہے وہ حکومت کی سرپرستی میں ہو رہی ہے۔ دہشتگردوں کو جیلیں توڑ کر فرار کیا جارہا ہے عدم ثبوت کا بہانا بنا کر سینکڑوں بے گناہوں کے قاتلوں کو عدالت سے آزاد کرایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دہشت گرد اس لیے آزادی سے قتل و غارت گیری کر رہے ہیں کہ کچھ سیاسی اور مذہبی جماعتیں چھتری فراہم کررہی ہیں، دہشتگردوں کو شہید اور پاک فوج کے جوانوں کو اور بے گناہ مرد عورتوں اور بچوں کو ہلاکت کا عنوان دے رہے ہیں۔

رہنماؤں نے کہا کہ جب تک پوری قوم الیکٹرنک اور پرنٹ میڈیا سمیت ان دہشتگردوں کے مقابلے میں متحد نہیں ہوگی بے گناہوں کا خون بہتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام سیاسی مذہبی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کے کھل کر دہشت گردوں کی مخالفت و مذمت کریں اور ڈھکے چھپے الفاط میں ان کے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش نہ کریں اور ہمیں امید ہے تمام سیاسی جماعتیں سانحہ راولپنڈی کی طرح کراچی کے مظلوم شہداء کے لیے بھی اسی طرح آواز اٹھائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں رینجرز اور پولیس کی جانب سے جاری آپریشن کے باوجود دہشتگردی کی کاروائیاں ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ ہم اہلسنت اور شیعہ عوام سے پر امن رہنے کی اپیل کرتے ہیں حالات جیسے بھی ہوں، ہمیں مل کر ان کا سامنا کرنا ہوگا۔

 

رہنماؤں نے کہا کہ ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں حکومت میں شامل رانا ثناء اللہ جیسی بھیڑوں کو فی الفور باہر نکالا جائے، اداروں کی تطہیر کی جائے اور میڈیا سے بھی اپیل کرتے ہیں کے وہ کالعدم جماعتوں کے دہشتگردوں اور رہنماؤں کو میڈیا کا سہارا فراہم نہ کریں۔ ہم ایک بار پھر اپنے اہلسنت بھائیوں کو جن کا خون ہمارے خون کے ساتھ ملا ہے، یقین دلاتے ہیں ہر آزمائش میں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں ہم نے مل کر یہ ملک بنایا تھا اور مل کر ہی یہ ملک بچائیں گے۔ اس موقع پر علامہ حسن ظفر نقوی نے بتایا کہ سانحہ انچولی میں 6 افراد شہید ہوئے اور 40 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ شہید ہونے والے 3 افراد کی نماز جنازہ ادا ہوچکی ہے جبکہ شہید ہونے والے 2 افرد کی شناخت تاحال نہیں ہو پائی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree