وحدت نیوز(دینہ) مکتب تشیع کی عزت ہمیشہ  استقامت اور مقاومت کے ذریعے سے قائم رہی ہے،چودہ سو سالہ تاریخ انسانی گواہ ہے کہ ہم ہمیشہ میدان میں حاضر رہے ہیں، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری امور تربیت علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی نے دربار سید لال بادشاہ دینہ میں ۲۲جولائی کے ملک گیر پیہہ جام اور لانگ مارچ  کی  رابطہ مہم کے سلسلے میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے مزید کہاکہ ہم نے بعنوان مکتب آج تک کسی طاغوت، نمرود اور فرعون کے سامنے تسلیم نہیں ہوئے، ہمارے سر نوک نیزہ پر بلند تو ہوئے لیکن کسی ظالم اور جابر کے سامنے جھکے نہیں ، علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی دو ماہ سے جاری بھوک ہڑتال اسی کی ایک کڑی ہے،وہ وقت دور نہیں کہ جب انشاءاللہ قائد وحدت کی استقامت سے انقلاب آئے گا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے رہنما اور کونسلرکربلائی رجب علی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی تاریخ کے سرسری جائزے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ ملک میں تمام خرابیوں کا بنیادی سبب مخلص اور دیانتدار قومی قیادت کا فقدان ہے۔ سیاستدانوں نے کبھی بھی اپنے ذات سے باہر نکل کر ملک و قوم کے مفادات کو فوقیت نہیں دی ۔انہوں نے کہا کہ ان کی تمام سرگرمیاں اقدار کے حصول اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے گرد گھومتی ہے سیاست دانوں نے سیاست کو سماجی خدمت کا ذریعہ بنانے کی بجائے ذاتی مفادات کے حصول کے لیے استعمال کیا ہے اور عوامی مسائل سے لا تعلق رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اڑسٹھ سال گزرنے کے باوجود عوامی مسائل جو ں کے تو ں ہیں۔ سب سے بڑی بات تو یہ ہے کہ ہمارے رہنما ، ہمارے حکمران ملک میں سیاسی نظام کے ساتھ ساتھ اخلاقی نظام قائم کرنے میں بھی ناکام رہے ہیں۔ ہمارے زیادہ تر مسائل کا تعلق اخلاقی اور سماجی نظام ہے۔ اسلام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کے باوجود ہم اخلاقی گراوٹ سے دوچار ہیں۔ سو ہمیں ایسی قیادت میسر آتی ہے جیسے ہم خود ہیں۔ ہم اپنے قائدین میں تو تمام اخلاقی خوبیاں دیکھنا چاہتے ہیں لیکن اپنی ذات کو ان خوبیوں سے آراستہ کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کرتے ۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستان کے نام کا مطلب’’ پاک لوگوں کی سرزمین ‘‘ہے کہ ہم نے لاکھوں انسانوں کی قربانی دے کر یہ خطہ زمین اس لیے حاصل کیا تھا کہ یہاں قرآن و سنت کے زرین اصولوں کے مطابق نظام قائم ہوگا۔ ہماری زندگیاں اسلام کے مطابق ہونگی۔ لیکن ہمارا کردار اور عمل اسلامی تعلیمات سے کوسوں دور ہے۔ ناپ تول میں کمی ، ناجائز منافع خوری ، ملاوٹ ، دھوکہ بازی ، جھوٹ اور فریب جیسے انفرادی گناہوں کا اجتماعیت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان سے بچنے کے لیے نہ کسی سیاسی جدوجہد کی ضرورت ہے نہ کسی قیادت کی، تو پھر کیوں ہم اپنے آپ کو ان برائیوں سے محفوظ رکھنے سے قاصر ہیں۔ اس میں شک نہیں گزشتہ برسوں میں بحیثیت قوم قیام پاکستان کے اصل مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہی رہے ہیں۔ لیکن اس ناکامی کا ملبہ دوسرں پر گرانے کی بجائے ہمیں سوچنا چاہیے کہ ہماری زندگیاں کس حد تک اخلاقی نظام کی پابند ہیں۔ اگر ہم اپنی ذاتی اور انفرادی زندگی میں کسی نظام کے پابند نہیں ہے تو اپنی اجتماعی زندگی میں کسی دوسرے کو ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرانے کا بھی ہمیں کوئی حق نہیں ہے۔اگر ہم خود کو بدل لیں تو یقین جانیے سب کچھ بدل جائے گا۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین ضلع راولپنڈی کے سیکریٹری فلاح وبہبود علامہ سید ساجد حسین شیرازی کی گاڑی کو گلگت جاتے ہوئے گرم چشمہ کےمقام پر حادثہ ، لینڈسلائڈنگ کے نتیجے میں کار دریا میں جا گری، علامہ ساجد شیرازی کے ہمراہ تیم خانہ بہشت مصطفی کے سرپرست سید شاہد ہادی اور ان  کا 11 سالہ بیٹا بھی گاڑی میں موجود تھے تینوں افراد تاحال لا پتہ ہیں جن کی تلاش کا کام تیزی سے جاری ہے ، آخری اطلاعات کے مطابق ایم ڈبلیوایم کے رکن گلگت بلتستان اسمبلی ڈاکٹرحاجی رضوان علی اورترجمان الیاس صدیقی،غلام عباس سمیت پانچ رکنی وفدچلاس روانہ ہو گیا ہے جہاں وہ مقامی انتظامیہ سے بات چیت کے بعد ریسکیوآپریشن میں تیزی لانے کی کوشش کریں گے۔

وحدت نیوز(اسلام اآباد) ملی یکجہتی کونسل کےسربراہ صاحبزادہ ابو الخیرزبیر اور جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے اعلی سطح وفد کے ہمراہ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری  سے احتجاجی کیمپ میں ملاقات کی۔ ملاقات میں علامہ امین شہیدی، آصف لقمان قاضی، علامہ ثاقب اکبر اور دیگر معروف مذہبی و سیاسی شخصیات موجود تھیں۔ابو الخیر زبیر نے کہا کہ موجودہ حکومت مسلسل بے حسی کامظاہرہ کر رہی ہے۔ایم ڈبلیو ایم کے مطالبات آئینی و قانونی ہیں۔ان کوتسلیم کرنے میں کوئی رکاوٹ درپیش نہیں ہونی چاہیے تھی۔لیاقت بلوچ  نے کہا  علامہ ناصر عباس کی اصولی جدوجہد لائق تحسین ہے۔ان کے پُرامن احتجاج کو ہماری طرف سے مکمل تائید حاصل ہے۔علامہ امین شہیدی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزر چکا ہے لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔22 جولائی کوہم نے  ملک کے تمام شہروں میں بھرپور احتجاج کرنا ہے۔ہم پرامن لوگ ہیں اور متشددسیاست کے مخالف ہیں۔علامہ ناصر عباس نے احتجاجی کیمپ آمد پر مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سیکولر پلیٹ فارم پر تمام افراد بلاتخصیص مسلک و مذہب یکجا ہو جاتے ہیں توپھر مذہبی جماعتوں کی راہ میں کیا رکاوٹ ہے۔ہمیں اسلام کے حقیقی تشخص کو روشناس کرانے کے لیے مل کر جدوجہد کرنا ہوگی تاکہ ان قوتوں کو شکست دی جا سکے جو اسلام کے اصل چہرے کو مسخ کر نے کے لیے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہا ہمارے احتجاج کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں۔ہم ملک اور اپنی ملت کی نظریاتی سرحدوں کے دفاع کی بات کرتے ہیں۔پارہ چنار میں ہمارے لوگوں کو ایف سی اہلکاروں کی طرف سے نشانہ بنایا گیا وہاںانکوائری کمیشن تشکیل دیا جائے تاکہ ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایاجا سکے۔گلگت بلتستان میں ہمارے لوگوںکی املاک پر جبری قبضے کرنا بند کیے جائیں۔پنجاب سمیت ملک کے تمام حصوں میں عزاداروں پر قائم بے گناہ مقدمات فوری طور پر ختم ہونے چاہیے۔علامہ ناصر عباس نے کہا کہ یہ احتجاجی کیمپ قائم رہے گا۔اس میں شہدا کے خاندان بیٹھ کر احتجاج کریں گے۔ شہید قائد کی برسی کے موقعہ پر میں نے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کرنا ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے ٹی اوآرزپر حزب اختلاف کی پارلیمانی جماعتوں کے اہم مشترکہ اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر شیرازی نے اپنے وفد کے ہمراہ شرکت کی۔مذکورہ اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کو ملت تشیع کی نمائندہ جماعت کے طور پر خصوصی طور پر مدعو کیا گیا ۔اجلاس میں موجود تمام جماعتوں کا تعلق پارلیمان سے تھا۔ایم ڈبلیو ایم کی پارلیمنٹ میں نمائندگی نہ ہونے کے باوجود اس اجلاس میں مدعو کیا جانا پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے اس امر کا اعتراف ہے کہ پاکستان میں ملت تشیع کی نمائندگی کا اختیار اسی جماعت کو حاصل ہے۔
                              

وحدت نیوز (کراچی) وطن عزیز پاکستان میں رہنے والے تمام افراد ملک کو پر امن دیکھنا چاہتے ہیں، دہشتگردی نے ملک بھر کے باسیوں کی زندگیاں تباہ کر دی ہیں۔ قوم پر بہت ظلم ہو چکا ہے، حکمرانوں اور انتظامیہ کو دہشتگردوں کے خلاف اقدامات اٹھانے ہونگے۔ دہشتگردوں اور تکفیریوں کو ان کے کیفر کردار تک پہنچائے بغیر امن کا حصول ممکن نہیں۔ایم ڈبلیو ایم صوبی سندھ کے پولٹیکل سیکرٹری علی حسین نقوی نے وحدت ہاوس سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ مجلس وحدت مسلمین مظلوموں کی جماعت ہے، پاکستان کے اندر بے شمار معصوم شہریوں کو مختلف واقعات، سانحات اور ٹارگیٹ کلنگ کی صورت میں شہیدکر دیا گیا ہے، مختلف واقعات میں ہزاروں گھروں کو کفیلوں سے محروم کیا گیااور ہزاروں افراد یتیم ہوگئے مگر افسوس کا مقام ہے کہ بے تہاشہ شہادتوں کے بعد بھی مجرم آزادی کی ہوا میں سکون کا سانس لے رہے ہیں، قاتلوں اور مجرموں کو اپنے کئے پر شرمندگی کے بجائے فخر ہے اور حکومت انکے خلاف کروائی کی تو دور کی بات، انہیں کچھ کہنے کی جرات بھی نہیں کرتی۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی قائد اور ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس صاحب 68 دنوں سے ظلم اور بربریت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور انہوں نے حکومت کے سامنے اپنے مطالبات پیش کئے ہیں۔ ہمارے مطالبات عین آئینی اور قانونی ہیں جس میں ہمارے حقوق کی بات ہوئی ہے، ہر پاکستانی یہ چاہتا ہے کہ ملک میں امن آئے ہر شخص کی خواہش ہے کہ دہشتگردی اور تکفیری سوچ کا خاتمہ ہو۔ پوری قوم نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے، اگر حکومت جمہوری ہے اور خود کو عوامی نمائندہ سمجھتی ہے تو انکا فرض بنتا ہے کہ ہمارے مطالبات تسلیم کرے اور ملک کو امن کا گہوارا بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ آئین جہاں عوام کی حفاظت کا کہتی ہے وہاں ہر روز بے گناہ شہریوں کا خون بہایا جاتا ہے، حکومت آئین کی پیروی میں کوتاہی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو انکے منتقی انجام تک پہنچایا جانا چاہئے۔ ہمارا تحفظ ممکن بنایا جائے اور ان تمام افراد کو گرفتار کیا جائے جو بے گناہ شہریوں کے قتل عام میں ملوث ہیں۔ آئین کو پامال کرنے والوں اور ہزاروں بے گناہ افراد کو قتل کرنے والوں کا آزاد گھومنا اور شہر قائد میں کالعدم جماعتوں کی ریلیاں نکلنا نیشنل ایکشن پلان پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے، حکومت اپنے فرائض درست انجام دیتے ہوئے ان تکفیری عناصر کا خاتمہ کرے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree