وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری بیان میں علامہ تصور جوادی مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے سیکریٹری جنرل پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے، مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضانے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاراچنار،پنجاب،سندھ اور آزاد کشمیر کی پرامن وادی میں دہشتگردی کی حالیہ لہر کا سبب ریاستی اداروں کی جانب سے تکفیری دہشتگردوں کیخلاف نرم رویہ کا روا رکھنا ہے،را کے ایجنٹس ملک میں بدامنی پھیلا کر دنیا میں پاکستان کو جنگ زدہ ریاست کے طور پر متعارف کرانے کی سازش کر رہے ہیں،نیشنل ایکشن پلان کو متنازعہ بنانے میں دہشتگردوں کے سیاسی سرپرست کامیاب ہو چکے ہیں،علامہ تصور جواد ی آزاد کشمیر میں اتحاد امت کے داعی اور ملک دشمنوں کیخلاف متحرک رہنما تھے،ان پر حملہ آزادی کشمیر کے جدو جہد پر حملہ ہے،اور اس حملے میں وہی کالعدم دہشتگرد ملوث ہیں جن کو را کی سرپرستی حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ دہشتگردوں کی سزاوں پر عملدر آمد روک کر نا اہل حکمرانوں نے دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی کی ہے،دہشتگردی کیخلاف جنگ کو سیاسی قیادتوں نے مصلحت پسندی کی نذر کرکے ملک و قوم کیساتھ سنگین خیانت کی ہے،ملک بھر میں دہشگردوں کی نرسری کالعدم جماعت کے لوگ ان کے سہولت کار اور سیاسی سرپرست آزاد ہیں،نیشنل ایکشن پلان کے نام پر دہشتگرد مخالف قوتوں کو ملک کے طول وعرض میں نشانہ بنایا جا رہا ہے،پاک چائنہ اقتصادی راہ داری کو اسلام کیخلاف سازش قرار دینے والے ملاؤں کیخلاف حکومتی و ریاستی اداروں کی خاموشی اس بات کی غمازی ہے کہ دہشتگردوں کے سیاسی سرپرستوں کے سامنے تمام ادارے بے بس ہیں،عوام کی جان ومال کے تحفظ میں حکمران ناکام ہو چکے ہیں،حکمران اور ریاستی ادارے ہوش کے ناخن لیں اور غیرریاستی عناصر کیخلاف فوری بے رحمانہ آپریشن کا اعلان کرے بصورت دیگر یہ دہشتگردی کا ناسور سب کچھ ختم کر کے رکھ دے گا،بیان میں  مزید کہا گیاکہ علامہ تصور جوادی اور انکی اہلیہ پر قاتلانہ، لاہور مال روڈ خودکش حملہ، ساہیوال میں ڈاکٹرقاسم علی تنویر کی شہادت، حیات آباد پشاور میں ہونے والی بربریت،کراچی  و کوئٹہ میں آئے روز شیعہ ٹارگٹ کلنگ اورملک میں سیکیورٹی اداروں کی واضح ناکامی کے خلاف بعداز نماز جمعہ یوم احتجاج کا اعلان کرتے ہیں۔

وحدت نیوز(سکردو)  مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوٗں مولانا فدا علی ذیشان اور مولانا ذولفقار عزیزی نے گزشتہ روز لاھور اور کوئٹہ میں ہونے والی بدترین دہشتگردی کے واقعات اور ایم ڈبلیوایم آزاد جموں کشمیر کے سیکریٹری جنرل علامہ تصور حسین جوادی اور ان کی اہلیہ پر قاتلانہ حملے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان بزدلانہ حرکتوں کی تکرار سے ثابت ہوا کہ حکومت ملک میں امن و امان قائم کرنے اور پر امن شہریوں کی حفاظت میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔ آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کے دعوئے بھی غلط ثابت ہوئے ، کیونکہ حکمرانوں نے بارہا دعویٰ کیا کہ اب دہشت گردوں کی کمر ہی توڑ دی ہے۔ لیکن ملک کے طول وعرض میں یہی نابکار گروہ مختلف ناموں سے نہتے شہریوں کو خاک و خون میں غلطاں کرکے ثابت کررہے ہیں کہ وہ ریاست کے اندر ٹوٹی کمر کیساتھ بھی جب چاہے جہاں چاہے اپنی بزدلانہ حرکتیں کرنے میں کوئی مانع محسوس نہیں کرتے۔ انہوں نے پولیس افسران اور شہریوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار ک کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔

مجلس وحدت کے رہنماوٗں نے مزید کہا کہ ان سب مجرمانہ حرکتوں کی وجوہات ، مجرموں کو قرار واقعی سزا دینے کی بجائے مختلف حربوں کے ذریعے گروہ در گروہ انکو چھوٹ دینا،کالعدم جماعتوں کے دہشت گردوں کو جیلوں سے بھاگنے دینا،کئی مقدمات اور پابندیوں کے باوجود وفاقی وزیر داخلہ تک کا انکو پروٹوکول دیکر ملاقاتیں کرنا، اور انکے برخلاف پر امن اور ملک کیلئے قربانیاں دینے والوں کو شیڈول فورمیں ڈال کر اور ریاستی ایجنسیوں کیطرفسے باربار تنگ کرکے انکو بدنام کرنے کی روش ہے۔ لہٰذا حکمرانوں کو چاہئے کہ ملک عزیز کی سلامتی اورپر امن شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کیلئے تمام مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تنظیموں اور انکی پشت پناہی کرنیوالے مدارس، اداروں اور شخصیات کو لگام دینے میںقانون نافذ کرنیوالے اداروں کو پابند کریں۔ قتل و دہشت گردی میں ملوث افراد کو پھانسی پر چڑھائیں اور ان کو چھوٹ دینے میں کسی قسم کی دباوٗ کو رد کریں۔

وحدت نیوز (ميرپورخاص) مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی رہنما سید بشیر شاہ نقوی نے آزاد کشمیر مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ تصور جواد پر قاتلانہ حملے،لاہور، کوئٹہ اور پشار خودکش حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ دھشت گرد پاکستان میں امن پسند قوتوں کو اپنے بارود سے ختم کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین اور اہل تشیع کمیونٹی دھشت گردی کا شکار تھی ہمارے بار بار توجہ دلانے کے باوجود اداروں نے کاروائی نہیں کی جسکاخمیازہ لاہور، کوئٹہ اور پشاور میں معصوم جانوں کو بھگتنا پڑا۔ دھشت گردی اپنا انتہاپسندانہ نظریہ بارود کی طاقت سے نافذ کرنا چاہتے ہیں اور پاکستان کی گلیوں میں خون کی ہولی کھیلنا چاہتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین دھشت گردوں کے خلاف پوری قوم کو متحد ہونے کی دعوت دیتی ہے۔ اداروں کو اب کالعدم تنظیموں اور دھشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف حتمی فیصلہ کرنا ہوگا۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) آزاد کشمیر در اصل تحریک آزادی کا بیس کیمپ ہے، یہاں کے لوگ نظریاتی طور پر پاکستانیوں سے بڑھ کر پاکستانی ہیں ، رقبے کے لحاظ سے یہ منطقہ ۸۳۳۰۰ مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے ۔یہ ریاست   10 اضلاع، 19 تحصیلوں اور 182 یونین کونسلوں پر مشتمل ہے۔ اس کی آبادی تقریبا پینتالیس لاکھ ہے، آزاد کشمیر کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات ڈاکٹر سید آصف حسین کے مطابق  آزادکشمیر  کے95فیصد بچے اور 88فیصد بچیاں سکول جاتی ہیں  جبکہ  شرح خواندگی ۷۴ فی صد ہے جس میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے۔

یہاں پر کسی بھی قسم کی کوئی گینگ، قبائلی سسٹم یا وڈیرہ شاہی بالکل نہیں ہے، لوگ   ملک و ملت سے محبت کرتے ہیں اور قانون کی بالا دستی پر یقین رکھتے ہیں، الیکشن کے موقعوں پر بعض لیڈر برادری ازم کا سہارا لیتے ہیں جس کی وجہ سے  صرف الیکشن کے دنوں میں برادری ازم پُر رنگ ہو جاتا ہے  جوکہ الیکشن کے فوراً بعد پھیکا پڑجاتاہے، لوگ ایک دوسرے سے عملا محبت اور بھائی چارے کا مظاہرہ کرتے ہیں، مختلف برادریوں کے لوگ باہمی دوستی، محبت اور اخوت کے ساتھ جیتے ہیں،مشکلات میں ایک دوسرے کے کام آتے ہیں، دکھ درد میں شریک ہوتے ہیں اور شادی بیاہ میں بڑھ چڑھ کر ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔

لہذا اگر کہیں پر خدانخواستہ کوئی لڑائی جھگڑا ہوجائے یا کوئی قتل ہوجائے تو یہاں کا معاشرہ  اجتماعی طور پر ردعمل دکھاتا ہے، آزاد کشمیر میں مذہبی منافرت  قطعا نہیں پائی جاتی، لوگوں کے بچے بلا تعصب مساجد میں جاکر قرآن مجید کی تعلیم حاصل کرتے ہیں اور نماز پڑھتے ہیں  سکولوں میں  قطعاً ماحول فرقہ واریت سے پاک ہے، حتیٰ کہ کالجوں اور یونیورسٹیوں میں بھی مذہبی منافرت نہیں پائی جاتی۔

لوگوں میں نہ صرف یہ کہ مذہبی منافرت نہیں پائی جاتی بلکہ لوگوں کی شعوری سطح اتنی بلند ہے کہ لوگ دہشت گردوں اور دہشت گردی سے نفرت کرتے ہیں جس کاواضح ثبوت یہ ہے کہ   مذہبی منافرت کے سلسلے میں پہلی مرتبہ 2009 میں 9 محرم الحرام کی شام کو مظفر آباد کی امام بارگاہ پیر علم شاہ بخاری میں ایک خود کش  دھماکہ ہوا تھا اور اب   چند روز قبل مظفر آباد کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس آصف درانی نے تین نقاب پوش ملزمان کو میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ تینوں 2009 میں 9 محرم الحرام کی شام کو امام بارگاہ پیر علم شاہ بخاری میں ہونے والے خود کش حملے میں ملوث ہیں لیکن گرفتار شدگان کے والدین نے  ۱۲ فروری ۲۰۱۷ کو پریس کانفرنس کر کے  دہشت گردی سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔

یہاں کے لوگ تحریک طالبان پاکستان یا پاکستان میں پائے جانے والے دیگر دہشت گرد ٹولوں  کی طرح دہشت گردی پر فخر نہیں کرتے اور نہ ہی دہشت گردوں کے سہولت کار بنتے ہیں بلکہ دہشت گردی سے لا تعلقی کا اظہار کرتے ہیں۔

نو اپریل ۲۰۱۵ کو آزاد کشمیر حکومت نے  22 افراد کو دہشت گرد قراردے کر ان کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالے تھے جن  میں سے   مندرجہ زیل ۲۰  کا تعلق آزاد کشمیر سے ہے۔

 آفتاب شفیع،مولوی عبدالخالق،افتخار عرف ادریس مولوی،وقاص،حافظ کاشف،شفیع معاویہ،مولوی عبد الغفور،مولوی اختر، شہزان رشید،افتخار مجید،محمد الیاس،ساجد اعوان، محمد ارشد،انصار،نذیر الاسلام،محمد کلیم،غلام مصطفیٰ،توقیر عباسی،اسرار، محمد یاسر اور دو کاتعلق پنجاب  سے ہے جو کہ آزاد کشمیر میں رہائشی ہیں ان کے نام  عصمت اللہ معاویہ  اور مرزا خان ہیں۔

دو فروری ۲۰۱۷کو پونچھ کے ایس ایس پی میر عابد نے ایک  ملزم کاشف حنیف کو راولا کوٹ کے نواح میں داتوٹ سے گرفتار کیا  ہے اور ان کے بقول یہ ملزم   تحریک طالبان کشمیر سے تعلق رکھتا ہے۔

آزاد کشمیر میں دینی مدارس ، مساجد اور جہادی تنظیموں کا  مضبوط نیٹ ورک بچھا ہوا ہے۔ شام اور عراق سے بھاگنے والے دہشت گرد  پاکستان کے بعد آزاد کشمیر میں جاکر پناہ لیتے ہیں۔ ان دہشت گردوں کی بدولت ابھی آزاد کشمیر میں  ٹارگٹ کلنگ کا اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ پیش آیا ہے جس میں  آزاد جموں و کشمیر  مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے جنرل سیکریٹری علامہ تصور جوادی  اور ان کی اہلیہ کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے شدید زخمی کر دیا ہے۔

حملہ آور نے بظاہر ایک فرقے کے مذہبی رہنما پر حملہ کیا ہے لیکن آزاد کشمیر کے سماجی مزاج کے مطابق یہ  حملہ ہر کشمیری پر حملہ ہے اوراس حملے  کے بعد آزاد کشمیر کے شیعہ اور سنی سب اداس ہیں، یہاں کے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ دہشت گرد کسی کے بھی ہمدرد نہیں ہیں ۔

اگریہاں کے لوگ اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ جہادی کیمپوں کے تربیت یافتہ لوگوں نے اب پاکستان کی طرح کشمیریوں کو بھی قتل کرنا شروع کر دیا ہے تو آزاد کشمیر میں مقامی آبادیوں اور مجاہدین کے کیمپوں کے درمیان تناو اور کشیدگی پیدا ہو جائے گی  جس کا سارا نقصان تحریک آزادی کو پہنچے گا۔ اس کے علاوہ خود مختاری کی تحریکیں اور تنظیمیں بھی اس واقعے کو اپنے حق میں استعمال کر سکتی  ہیں۔سب سے بڑھ  کر یہ کہ بھارت آزاد کشمیر کے لوگوں کو پاکستان سے  متنفر کرنے کے لئے اسی فرقہ واریت  کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر سکتا ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ آزاد کشمیر کو تحریک آزادی کے بیس کیمپ کے طور پر دیکھا جائے اور اس میں مخلص مجاہدین کو اسٹریٹجک سرمایہ سمجھتے ہوئے فرقہ واریت سے دور رکھا جائے۔یہ تبھی ہو سکتا ہے کہ جب دہشت گردوں کے خلاف بھر پور کارروائی کرکے لوگوں کو یہ یقین دلایا جائے کہ مجاہدین کے کیمپ دہشت گردوں سے پاک ہیں اور ان کے کیمپ پاکستان سے بھاگے ہوئے دہشت گردوں کے آشیانے نہیں ہیں۔ تحریک آزادی کے تحفظ کے لئے حکومت اور عوام  کو ملکر یہ ثبوت دینا ہوگا کہ یہاں دہشت گردوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔


تحریر۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز(مظفرآباد) مظفرآباد قاتلانہ حملہ میں زخمی ہونے والے ایم ڈبلیو ایم آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ تصور جوادی اور ان کی اہلیہ کی عیادت کے لیے مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری تربیت سیدہ نرگس سجاد جعفری کی سربراہی میں ایم ڈبلیو ایم کی خواتین رہنماؤں کا ایک وفد مظفرآباد پہنچ گیا ۔ ایم ڈبلیو ایم راولپنڈی کی سیکرٹری جنرل سیدہ قندیل زہراکاظمی اورخیبر پختونخواہ کی روبینہ واجد بھی وفد کے ہمراہ ہیں۔سید ہ نرگس نے کہا ہے کہ یزیدیت کے اوچھے ہتکھنڈوں سے ہمیں مرعوب نہیں کیا جا سکتا۔حق و باطل کی یہ جنگ چودہ سو سالوں سے جاری ہے۔ہم حسینی ہیں اور یزیدیت کا مقابلہ کرنا جانتے ہیں۔انہوں نے آزاد کشمیر کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ علامہ تصور جوادی اوران کی اہلیہ کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات دینے میں کوئی کوتاہی نہ برتی جائے اور ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔

سیدہ قندیل زہرا نے کہا ہے کہ ملک سے انتہا پسندی کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ دہشت گردوں کے خلاف حکومت کا دوہرا معیار ہے۔اچھے اور بُرے طالبان کے نام پر حکمرانوں نے من پسند انتہا پسندوں گروہوں کو تحفظ فراہم کیا جس کے نتائج پوری قوم بھگت رہی ہے۔دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارے کے لیے نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل کرتے ہوئے کالعدم مذہبی جماعتوں اور ان کے سہولت کاروں پر آہنی ہاتھ ڈالنے ہوں گے۔دہشت گردی کا خاتمہ محض بلند و بانگ دعووں سے نہیں ہو گا اس کے لیے سیاسی ضرورتوں سے بالاتر ہو کر فیصلہ کن اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

خیبر پختونخواہ کی سیکرٹری جنرل روبینہ واجد نے کہا کہ پارہ چنار بم دھماکہ ، سانحہ لاہور اور اب مظفرآباد میں دہشت گردی کا افسوسناک واقعہ سیکورٹی ملک میں امن و امان کی بدحالی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔اس طرح کے واقعات عدم تحفظ کے احساس کو تقویت دے رہے ہیں۔عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑنے والی حکومت اقتدار میں رہنے کا جواز کھو چکی ہے۔انہوں نے کہا مظفرآباد جسیے حساس شہر میں دہشت گردوں کی موجودگی تشویشناک ہے۔ایم ڈبلیو ایم خواتین کے وفد نے علامہ تصور جوادی کی اہلیہ کی عیادت کی اور  دہشت گردی کے خلاف ان کے عزم و حوصلے کو سراہا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکریٹری جنرل خانم سیدہ زہرا نقوی نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مزمتی بیان میں کہا ہے کہ آج دشمن نےایک بار پھر بزدلانہ وار کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ کربلا میں اسی یزیدی لشکر نے خواتین اور بچوں پر ظلم کیے ہیں،دہشت گردوں نے ایک نہتے عالم دین اور ان کی اہلیہ پر بزدلانہ وار کر کے اپنے اجداد کی تاریخ کو دہرایا ہے، یہ تکفیری سوچ کے حامل انسان نہیں بلکہ درندے ہیں اور جو بھی ان درندوں کے لئے نرم گوشہ رکھے وہ بھی  ان کے ساتھ ہے ،میں پاکستان کی تمام خواتین کی جانب سے دشمن کے اس بزدلانہ اقدام کی بھر پور مذمت کرتی ہوں اور اللہ تعالی سے دعا ہے کہ علامہ تصور جوادی اور ان کی اہلیہ کو جلد صحتیاب کرے آمین ،حکومت جلد ازجلد غدار دہشت گردوں کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے ،تمام خواہران سے گزارش ہے کہ وہ برادران کے ساتھ ساتھ اپنے اپنے علاقوں میں بھر پور احتجاج میں شرکت فرمائیں  پوری قوم ملکر ان غدار دہشت گردوں  کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیں ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree