وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ نون لیگ اور پیپلز پارٹی کی حکومتوں نے اس قوم کو ہمیشہ لاشوں کے تحفے دیے۔ یہ دونوں پارٹیاں جب بھی اقتدار میں آئیں ملک میں دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ مل گئی۔ سانحہ صفورا جیسی بربریت دیکھنے کے بعد بھی اگر ہماری آنکھیں نہ کھلیں تو اس ملک میں صرف دہشت گردوں کا راج ہوگا۔ وہ مختلف علاقوں سے آئے ہوئے علماء کے وفود سے ملاقات کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت دہشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو پھر ملک بھر کے ان تمام مراکز کے خلاف بھی آپریشن کرے جہاں دہشت گردی کا نصاب پڑھایا جاتا ہے۔ جب تک یہ دہشت گرد ساز فیکڑیاں بند نہیں ہوں گی، تب تک ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔

انہوں نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کے اس بیان کو سراہا کہ سانحہ صفورہ میں ملوث تمام دہشت گردوں سمیت ان کے سہولت کاروں کو بھی کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔  دہشت گردی کے خاتمے کے لئے افواج پاک کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ اس سلسلے میں حکومت کو بھی چاہیے کہ قومی مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہو کر فیصلہ سازی کرے۔ کراچی میں رونما ہونے والے اتنے بڑے سانحہ کے بعد گلگت بلتستان کے لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون اگر اقتدار میں آجاتے ہیں تو پھر ہماری یہ پُرامن وادی بھی کراچی و کوئٹہ کی طرح آگ و خون کے شہر میں تبدیل نہ ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پورے ملک میں امن کے خواں ہیں۔ پورے پاکستان کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑنے والے موقع پرست سیاستدانوں کی اس علاقے میں کوئی جگہ نہیں۔ ہم گلگت بلتستان ان کے حوالے کرکے اس کو جہنم نہیں بنا سکتے۔



وحدت  نیوز (کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا نے کہا ہے کہ آج کوئٹہ ایک بار پھر لہو لہان ہوگیا ہے۔ پرُامن شہری مزدوری کی حالت میں امن کے دشمنوں کے ہاتھوں بربریت کا نشانہ بنے۔ پاکستان اور انسان دشمن عناصر یہ چاہتے ہیں کہ اپنے ان ناپاک ہتھکنڈوں کے ذریعے اتحاد امت کو پارہ پارہ کرتے ہوئے اپنے مذموم عزائم کو پائے تکمیل تک پہنچائیں، یہ دہشتگرد مسلمانوں کے اندر تفرقہ پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، تاکہ معاشرے میں افراتفری کی صورتحال پیدا ہو۔ چند دن پہلے پارٹی کے عہدیداران نے علاقے کے مسائل کے حوالے سے اور علاقے میں امن اور بھائی چارے کی فضاء کے فروغ کیلئے اہل علاقہ کے ساتھ نشست کا اہتمام کیا تھا۔ جس میں علاقے کے معزیزین، مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے عہدیداران نے شرکت کی اور اپنے علاقے کے مسائل سے وفد کو آگاہ کیا۔ جو علاقے کی بہتری اور بھائی چارگی کی فضاء کو برقرار رکھنے کیلئے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ لیکن وہاں پر موجود بعض عناصر کو یہ بات ہضم نہیں ہو رہی۔ ٹارگٹ کلنگ کا یہ واقعہ اس امر کی نشاندہی کر رہا ہے کہ یہ عناصر نہیں چاہتے کہ علاقے کے عوام کے درمیان اتفاق و اتحاد کی فضاء برقرار رہے، جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ علاقے کے سیاسی، مذہبی اور سماجی شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنی ذمے داری کو محسوس کرتے ہوئے ان شرپسند عناصر کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کیلئے ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کرینگے۔

اس سانحے کے فوراً بعد ممبر صوبائی اسمبلی سید محمد رضا، علاقہ کونسلر کربلائی رجب علی اور کونسلر عباس علی نے علاقے کا دورہ کیا اور عوام کو مشتعل ہونے سے روکا، تاکہ کوئی شرپسند عناصر اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہ ہوسکیں۔ جہاں تک ان عناصر کا قلع قمع کرنے کا مسئلہ ہے تو یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اُن کی سرپرستی ہو رہی ہے۔ گرفتار دہشت گردوں کی پھانسی کا سلسلہ روک دیا گیا ہے، باقی دہشتگرد آزاد گھوم رہے ہیں اور اپنی دہشتگردانہ کاروائیاں کر رہے ہیں۔ اُن کو کُھلی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ اس کی سب سے بڑی مثال آج کی دہشتگردانہ کاروائی ہے۔ جس میں پانچ معصوم انسانوں کو نشانہ بنایا گیا اور پھر ایک منصوبے کے تحت بازاروں میں دہشتگردوں کے حامی نکل آئے، تکفیری نعرے لگائے، ہوائی فائرنگ کی اور مزید لوگوں کو زخمی کیا اور پورے شہر میں خوف و ہراس پھیلائے رکھا، جبکہ انتظامیہ خاموش تماشائی بنی رہی۔ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ واقعے کے فوراً بعد شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کیلئے کارروائی کی جاتی، لیکن دہشت گردوں کو مکمل آزادی دے دی گئی کہ وہ معصوم شہریوں کے جان و مال سے کھیلتے رہے۔ ہم اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت اور ریاستی اداروں کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ ان امن دشمن دہشت گردوں کو لگام دے۔ ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کرکے ان کو عبرت کا نشان بنا دے۔ ہم کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دینگے کہ وہ علاقے کے عوام کے درمیان نفرتوں کا بیج بوئے اور عوام کو ایک دوسرے سے دور رکھ کر اپنے مقاصد حاصل کریں۔ ہم اس سانحے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کرتے ہیں اور زخمی ہونے والوں کی صحت یابی کیلئے دعا کرتے ہیں۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے سیکریٹری امور سیاسیات سید علی حسین نقوی نے کہا کہ کراچی میں دس روز کے اندر دو شیعہ پولیس افسران کا دہشتگردوں کے ہاتھوں قتل ناقابل برداشت ہے.ابھی ذوالفقار زیدی کی شہادت کے زخم بھی مندمل نہیں ہوئے تھے کہ آج اعجاز حیدر کا سانحہ برداشت کرنا پڑا ہے. سانحہ شکار پور سے سانحہ صفورا اور ملت تشیع کے پروفیشنلز کا مسلسل قتل حکومت سندھ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے. اگر ان قاتلوں اور دہشتگردوں کو فی الفور گرفتار نہ کیا گیا تو ملت تشیع  سندھ بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کرنے پر مجبور ہوگی۔

وحدت نیوز (گلگت) دہشت گردوں کے خلاف موثر کاروائی کے بغیر امن کا قیام محض ایک خواب ہے حکمران مذ متی بیانات سے آگے نہیں بڑھ رہے ہیں۔کراچی میں اسماعیلی برادری پر دہشت گردی کا واقعہ کالعدم جماعتوں کی کارستانی ہے سند ھ حکومت دہشت گردوں کے خلاف بھرپور ایکشن کرنے میں مخلص نہیں ،کراچی کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کیلئے فوجی آپریشن کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی نے علمدار چوک دنیور میں احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے دہشت گرد منظم ہیں اور حکومت ایکشن لینے سے گھبرارہی ہے ایسی حکومتوں کی موجودگی میں امن کا قیام محض ایک خواب ہے۔سندھ حکومت نے کراچی کو دہشت گردوں کے حوالے کررکھا ہے اور دہشت گردکالعدم جماعتوں کی صفوں میں پناہ گزین اور یہ کالعدم جماعتیں پورے پاکستان میں ملت تشیع کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں۔وزیرستان سے فرار ہونے والے دہشت گردوں نے شہروں میں محفوظ ٹھکانے بنا رکھے ہیں اورموقع ملتے ہی اسلام دشمنوں کے پروردہ یہ دہشت گرد بے گناہ شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں۔حکومت اپنے شہریوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے اورمل عزیز کے باسیوں کوتحفظ دینے کی بجائے دوسرے ممالک میں فوج بھیجنے کی انتہائی غیر سنجیدہ روش پر کاربند ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین واقعے میں شہید ہونے والے مرد و خواتین اور بچوں کے ورثاء کے غم میں برابر کی شریک ہے اور دنیابھر کے مظلوم ، بے کس اور بے سہارا لوگوں کی حما یت اور ظالموں سے اظہار نفرت کرنا ہم اپنا شرعی فریضہ سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی شہر پچھلے کئی سالوں سے دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور حکمرانوں کو صر ف اپنے ہی مفادات سے غرض ہے۔انہوں نے مطا لبہ کیا کہ کراچی کو فی الفور فوج کے حوالے کیا جائے تاکہ دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جاسکے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس و حدت مسلمین کی جانب سے شہدائے الاظہرگارڈن کی یاد میں چراغاں کیا گیا جبکہ سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنما عالم کربلائی میثم جلالوی ، آصف صفوی، احسن رضوی، فدا حسین،محمد حسین جعفری نے سانحہ صفورا چورنگی میں اسماعیلی کمیونٹی کے 45افراد کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’’ را ‘‘ کی ایماء پر پاکستان کو ناامنی کا شکار کرنے والی کالعدم تکفیری جماعتوں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے ان جماعتوں کے رہنماؤں کو گرفتار کیا جائے،وزیراعظم نواز شریف بتائیں کہ اب کراچی میں کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے خلاف ایکشن کب لیا جائے گا یا اس المناک سانحہ پر پچھلے واقعات کی طرح سست روی اور زبانی جمع خرچ سے کام لیا جائے گا،ایم ڈبلیو ایم کے پلیٹ فارم سے متعدد بار حکومت سندھ و قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشاندہی کرائی جاتی رہی ہے کہ شہر قائد سمیت صوبہ بھر میں کالعدم تکفیری دہشتگرد جماعتوں کا اثر بڑھتا جا رہا ہے جو نہ صرف ملت جعفریہ بلکہ عام عوام کے تحفظ کیلئے خطرہ بن چکا ہے، اس کے باوجود ان کالعدم جماعتوں کی ریلیاں ،جلسے ،جلوسوں اور دفاتر کو حکومت کی جانب سے سکیورٹی فراہم کی جارہی ہے، شہر میں قائم مدارس ان کالعدم جماعتوں کی مکمل معاونت کر رہے ہیں، ایک جانب ملک میں بسنے والے محب وطن عوام کے خلاف مرتد ہونے اور کفرہونے کے فتویٰ دیئے جاتے ہیں تو دوسری جانب انہی کے شیلٹر میں کالعدم جماعتیں مظلوم عوام کو دہشتگردی کا نشانہ بناتی ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ صد افسوس وفاقی و صوبائی حکمران بھی ان کالعدم جماعتوں اور ایسے نام نہاد دینی مدارس ملک و اسلام دشمن ملاؤں اور کالعدم جماعتوں کے رہنماؤں سے بیک ڈور ملاقاتیں کرتے ہیں اور ان کے خلاف کاروائی کرنے سے مسلسل گریز کیا جا رہا ہے۔ رہنماؤں نے کہاکہ دہشت گردی سے تنگ عوام کی آخری امید افواج پاکستان ہے اور اس ملک کی عوام کی آوازاور درد کو محسوس کرنے والی صرف افواج پاکستان ہیں، عوام کا اعتماد ان بے حس حکمرانوں سے آٹھ گیا ہے اور دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے عوام افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں اور انہی سے قیام امن کی امیدیں رکھتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ ملک بھر خصوصاًکراچی میں دہشت گردوں کی کمر توڑنے کیلئے مدارس کے اندر آپریشن کلین اپ کا آغاز کیا جائے۔

وحدت نیوز (کندھ کوٹ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی معاون سیکریٹری سیاسیات علامہ مقصود علی ڈومکی نے میر ہاؤس کندہکوٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں دہشتگردی کے المناک سانحے میں 43 افرادکی شہادت افسوس ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی ملک کا سنگین مسئلہ بن چکی ہے،کوئٹہ اور کراچی میں ہونے والی دہشتگردی کے واقعات ریاستی اداروں کی کار کردگی پر سوالیہ نشان ہیں،ملک میں آج بھی دہشتگردوں کے ٹریننگ کیمپس اور محفوظ ٹھکانے مو جود ہیں جن کے خلاف بھر پور آپریشن کی ضرورت ہے۔حکمران کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے ساتھ خفیہ ملا قاتوں کا سلسلہ ختم کریں،دہشت گردوں کے ساتھ بیک ڈور ڈپلومیسی نے ملک کو تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا ہے، اور دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے طاقت کا استعمال کریں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاست دہشتگردوں کے خلاف اعلان جنگ کرے۔ ملک کے بہادر عوام اپنے اتحاد اور بھائی چارے سے دہشتگردوں کے عزائم خاک میں ملا دیں ۔ انہوں نے اس المناک سانحے پر آغا خانی اسماعیلی برادری سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے دہشتگردوں کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے مدیجی میں قبائلی تصادم میں چھ افراد کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قبائلی جھگڑوں کو معاشرے کے لئے ناسور قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کاروکاری کے نام پر معصوم انسانوں کا قتل اور قبائلی جھگڑوں کے سد باب کے لئے ہم اپنا مثبت کردار ادا کریں گے۔ اس موقعہ پر ضلعی سیکریٹری جنرل میر فائق علی خان جکھرانی، ضلعی رہنماء سید رحم علی شاہ، مولانا سیف علی حیدری و دیگر موجود تھے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree