وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل سید عباس علی موسوی نے کرپشن کو ملک کی پسماندگی کی اصل وجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک کرپشن رہے گی ملک میں عادلانہ نظام قائم نہیں ہو سکتا۔کرپٹ عناصر ملک کو اندرونی طور پر کھوکھلا کر دیتی ہے ، اگر ہم ملک میں اچھے نظام کے خواہاں ہیں تو اپنے درمیان سے کرپشن کا مکمل طور پر خاتمہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ روز اول سے پاکستان کے استحکام کو مد نظر رکھا جاتا اور کرپشن کو ختم کرنے کیلئے عدلیہ اور کرپشن کے خاتمے پر فائز حکومتی ادارے اپنا مثبت کردار ادا کرتے تو آج وطن عزیز کی حالت موجودہ حال سے مختلف ہوتی اور کرپٹ عناصر کو جنم دینے میں ہر وہ شخص ملوث ہے جس نے اس کی راہ میں رکاؤٹ بننے کے بجائے رضامندی اور خاموشی اختیار کی۔ جس طرح دہشتگردوں کے خلاف کاروائیاں کی جاتی ہے لازم ہے کہ بدعنوان عناصر کے خلاف بھی کاروائی کی جائے اور ان تمام حکومتی افسران کو انصاف کی عدالت میں کھڑا کیا جائے جو کرپشن میں ملوث ہیں، کوئی بھی شخص چاہے کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو، اسے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا قانون بدعنوانی کے خلاف ہے، جو افراد آئین شکنی کرکے دوسروں کا حق کھائے انہیں ان کاموں کی سزا بھی ملنی چاہئے،احتسابی عمل کے دائرہ کار کو وسیع کرتے ہوئے تمام محکموں اور اداروں میں اسے بلاامتیاز شروع کیا جائے۔ ایماندار اور کرپشن سے پاک کوئی بھی فرد احتساب کے عمل کے خلاف نہیں ہوسکتا، تمام سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ احتسابی عمل کی تائید کرے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن ملکی ترقی کی راہ میں بڑی رکاؤٹ ہے، جب تک ملک میں عدل و انصاف سے کام نہیں لیا جائے گا ملک ترقی نہیں کر سکے گی، بدعنوانی کی وجہ سے ہمارا ملک معاشی طور پر کمزور ہوا۔ احتسابی عمل اعلیٰ اداروں سے شروع ہونا چاہئے اور اوپر سے نیچے کی طرف لایا جائے اس طرح کرپشن کے خلاف جنگ میں ہمیں بہتر نتائج مل سکتے ہیں اور اسی صورت ہم ملک کو اقتصادی طور پر مضبوط کر سکتے ہیں۔ کرپٹ عناصر چاہے کتنے ہی بااثر کیوں نہ ہوں ان سے کوئی رعایت نہیں برتی جانی چاہئے۔ دہشت گردی اور کرپشن نے اس ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا ہے، کرپشن کے خلاف بھی فیصلہ کن کاروائی ملک کی سالمیت و استحکام کے ازحد ضروری ہے۔ پانامہ لیکس کی جانب سے وزیر اعظم پر بھی کرپشن کے الزامات لگے ہیں، وزیر اعظم احتسابی عمل سے نہ بھاگے اور قوم کے سامنے پیش ہوکر اپنی بے گناہی کا ثبوت پیش کرے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کرپشن کے خاتمے کے لیے فوج کے اندر سے کاروائی کا آغازکر یہ ثابت کر دیا ہے کہ احتساب کے عمل سے کوئی بھی مبرا نہیں۔کرپٹ عناصر چاہے کتنے ہی بااثر کیوں نہ ہوں ان سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور کرپشن نے اس ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا ہے۔پاک فوج جس طرح دہشت گردی کے خاتمے میں پُرعزم ہے اور قابل قدر نتائج حاصل کر چکی ہے اسی طرح کرپشن کے خلاف بھی فیصلہ کن کاروائی ملک کی سالمیت و استحکام کے ازحد ضروری ہے۔

انہوں نے کہا ہمارے ملک میں روز اول سے قانون کی بجائے طاقت کی حکمرانی رہی جو عدل و انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔کرپشن کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کاری شدید متاثر ہوئی اور ملک معاشی عدم استحکام کا شکار بنا۔کرپشن کے خاتمے کے لیے تطہیر کے عمل کو اوپر سے نیچے کی طرف لایا جائے تو بہترین نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ملکی ترقی کے لیے تمام محکموں سے کالی بھیڑوں کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے۔کرپشن کے خاتمے میں آرمی چیف کی مخلصانہ کوششوں کو بھرپور قومی پذیرائی حاصل ہے۔وطن عزیز کے اقتصادی استحکام کی اس کوشش میں پوری قوم آرمی چیف کے ساتھ کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کرپشن کے خاتمے میں عدلیہ سمیت دیگر حکومتی ادارے اپنامثبت کردار ادا کرتے تو آج وطن عزیز کی حالت یکسر مختلف ہوتی۔دہشت گردی کے خلاف جاری ضرب عضب کے بہترین نتائج کے بعد پوری قوم کی یہ خواہش ہے کہ بدعنوان عناصر کے خلاف بھی کوئی بھرپور آپریشن شروع کیا جائے۔پاکستان کا کوئی بھی ریاستی ادارہ کرپشن سے خالی نہیں۔ فوج احتساب کے عمل کے دائرہ کار کو وسیع کرتے ہوئے تمام اداروں میں اسے بلاامتیاز شروع کر ے۔کوئی بھی شخص چاہے کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہواسے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف جنگ کو آئینی و قانونی حیثیت حاصل ہے۔تمام محب وطن سیاسی قوتوں کو فوج کے اس اقدام کی مکمل تائید کرنا چاہیے بصورت دیگر ان کی حب الوطنی شکوک و شبہات کا شکار ہو گی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا سالانہ پیام وحدت کنونشن اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ کنونشن کے دوسرے روز صوبائی شوریٰ کے اجلاس اور کارکردگی رپورٹ نشست سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہاہے کہ اس وقت ملک دھشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے، جب کہ ملک کو امن و استحکام کی ضرورت ہے۔ ہم تنظیم کو الٰہی اھداف کے حصول کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف سمیت تمام کرپٹ حکمرانوں کے احتساب کا وقت آگیا ہے۔اس دفعہ اگر اسلام آباد میں دھرنا دیا گیا تو کرپٹ حکمرانوں کا اقتدار میں رہنا مشکل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس سے متعلق تحقیقات کے لئے حکومت اپنی پسند کی متنازعہ کمیشن بنانے سے اجتناب کرے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسی کمیشن تشکیل دی جائے جس پر پوری قوم اور نمائندہ سیاسی جماعتوں کو اعتماد ہو۔ نواز شریف قوم کو بتائیں کہ غریب قوم کے نمائندے ارب پتی کیسے بن گئے۔
انہوں نے کہا کہ پیام وحدت کنونشن ملک میں اتحاد بین المسلمین اور سامراج مخالف جدوجہد کا مظہر ہوگا، اپنی انقلابی جدوجہد کے باعث مجلس وحدت مسلمین عوام کی امیدوں کا مرکز بن چکی ہے۔ اس موقع پرصوبائی شوریٰ کے اجلاس سے مولانا برکت علی مطہری، عبدالوہاب لغاری نے بھی خطاب کیا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں ڈویژنل سیکریٹری جنرل عباس علی موسوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں آج تک ہمارا بنیادی مسئلہ یہی ہے کہ ہم معاشرے سے تشدد کا اصول ختم نہیں کرپائے۔ عوام کو بنیادی حقوق سے محروم رکھنا، تشدد کی بدترین صورت ہے۔ تاہم ایک غیر مہذب معاشرے میں انفرادی اور اجتماعی سطح پرتشدد کی بہت سی صورتیں موجود ہوتی ہیں۔ ہم جب جمہوریت کے استحکام کی خواہش کرتے ہیں تو ہمارا مقصد محض ایک انتخابی مشق نہیں ہوتا۔ ہمارا نصب العین تو ایک ایسے معاشرے کا قیام ہے، جہاں تشدد کو ایک اصول کے طور پر رد کیا جائے۔ مسئلہ تشدد کی شدت یا حجم کا نہیں، اصول کا ہے۔ جمہوری معاشرے میں تشدد کا اصول نہیں چل سکتا اور تشدد کے خلاف اجتماعی شعور بیدار کرنے کی ذمہ داری سب سے زیادہ سیاسی اور مذہبی رہنماؤں پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے مذید کہاکہ گالی انسانی احترام سے انکار کا اعلان ہے۔ گالی تذلیل اور دھمکی کا ایسا امتزاج ہے، جس سے معاشرے میں تشدد کا اصول جواز پاتا ہے۔ تشدد مہذب معاشرے کو جنگل سے الگ کرنے والی بنیادی لکیر ہے۔ تہذیب دلیل اور مکالمے کا تقاضا کرتی ہے، دوسری طرف جنگل میں اپنا مقصد حاصل کرنے کے لئے تشدد کا سہارا لیا جاتا ہے۔ تشدد کی دھمکی بذات خود تشدد کا آغاز ہے۔ ہمارا ملک ایک تناور درخت ہے۔ اس درخت کو سر سبز رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ اس ملک میں سب کو ایک جیسی عزت اور حقوق ملیں۔ رہنماؤں میں تحمل کی صفت سے قومیں تعمیر ہوتی ہیں۔ گالی اور دھمکی سے نفرت کی جو آگ بھڑکتی ہے اس میں سانجھ کی چادر جل جاتی ہے۔ تشدد کی تازہ مثال ینگ ڈاکٹرز پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکمران عوامی مسائل سننے اور اُس کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ ہم ینگ ڈاکٹرز پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات کے حل کے لئے فوری اقدامات کرے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری سیاسیات اور ممبر بلوچستان اسمبلی آغا رضا نے کہا ہے کہ نئی نسل کے روشن مستقبل کو یقینی بنانے کیلئے تعلیم کے شعبہ کو اولین ترجیح دینی چاہئے، یہ بات اُنھوں نے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول مومن آباد کوئٹہ میں تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔اُنھوں نے کہا کہ تعلیم پر توجہ دے کر ہی ترقی کی منازل طے کی جاسکتی ہے۔ تعلیم کے بغیر ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ پاکستان میں اس وقت جس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ تعلیم ہے۔ اس کے بغیر کسی بھی قسم کی ترقی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ دُنیا میں صرف تعلیم یافتہ ملکوں نے ہی ترقی کی ہے اور جس قوم کو جب شعور آگیا، اُس نے تعلیم پر توجہ دی اور ساری دُنیا پر چھاگئی، لیکن ہماری یہ بد قسمتی رہی ہے کہ ہمارے حکمرانوں کی بدعنوانی اور مال کمانے کی ہوس نے کوئی شعبہ چھوڑا نہیں، سب سے مقدس پیشے تعلیم میں سے بھی رقم ہڑپ کرجاتے ہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ یہ اُس ملک کا حال ہے، جہاں تعلیم کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ جہاں حکومتیں سب سے کم رقم تعلیم پر خرچ کرتی ہیں اور ان کے کارندے وہ رقم بھی کھا جاتے ہیں، جودوسرے ممالک انہیں تعلیم کے فروغ کے لئے دیتے ہیں۔ اس ملک کی بد قسمتی اس سے زیادہ اورکیا ہو سکتی ہے کہ جس شعبے میں سب سے زیادہ توجہ کی ضرورت ہے، اُسے سب سے زیادہ نظر اندازکیا جاتا ہے۔ اُنھوں نے مزید کہا کہ ہم غریب اور مستحق طالباء و طالبات کا حق ان کی دیلیز تک پہنچانے کا عزم رکھتے ہیں۔ مستحق طالب علموں کی ہر ممکن مدد کی جائے گی اور اُنھیں تمام وسائل فراہم کئے جائیں گے۔ اُنھوں نے کہا کہ حکومت تعلیم کے شعبے میں مختص فنڈز میں غیر معمولی اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں میں نظم و ضبط بہتر بنانے، تعلیمی ماحول کے ساتھ تدریس کے عمل کو بامعنی اور مثبت بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔ تقریب میں علاقے کے معتبرین اور لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں کونسلررجب علی نے عوام کو قانون کا احترام اور اسکی پاسداری کی تلقین کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کا احترام ہر خاص و عام پر فرض ہے،اسکی پاسداری ملک کے نظام کو بحال رکھ سکتی ہے اور ان بنائے گئے قوانین پر عملدرآمد سے ہی ہمیں بدنظمی اور دیگر مسائل سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ قانون کی نظر میں سب برابرہے ،یعنی ہم سب کو قانون پر عمل کرنا ہوگا، چاہے کوئی وزیر ہو مشیر ہو یا کوئی عام آدمی، کسی کو قانون شکنی کی اجازت نہیں دے سکتے بلکہ وفاقی اور صوبائی وزراء پر ذمہ داریاں دوسروں کی نسبت زیادہ عائد ہیں۔ وزراء اور اعلیٰ افسران قانون کا احترام کرے تاکہ عوام کو خود بخود قانون کی اہمیت کا احساس ہوجائے، قانون کا احترام ہر شہری اپنے منتخب کردہ نمائندے کو دیکھ کر سیکھ سکتا ہے۔ جب عوام کو اس بات کا احساس ہوگا کہ وزراء بھی قانون شکنی سے گریز کرتے ہیں تو عوام بھی ان باتوں کا خیال رکھیں گے۔

انہوں نے مزید کہ ہمیں آئے روز سینکڑوں مسائل کا سامنا اس لئے کرنا پڑتا ہے کہ عوام پوری طرح قانون کا احترام نہیں کرتے اور یہ سب اسباب بنتے ہیں شہر کے نظم و ضبط کی پامالی کا، اسکی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ عوام شہر کے بیشتر قوانین سے غافل ہے اور انہیں کوئی قانون سکھانے والا ہے ہی نہیں۔بیان میں کہا گیا کہ نظم و ضبط کسی معاشرے کی مہذب ہونے کی دلیل ہے اور اسی سے عوام کے شعور کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے، ترقی یافتہ ممالک پر ایک نظر ڈالی جائے تو وہاں کا ہر فرد قانون سمجھتا اور اس پر عمل کرتا ہے اگر ہم اپنا شمار دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں کرانا چاہتے ہیں تو نظم و ضبط کی بحالی پر خصوصی توجہ دینی ہوگی۔ بیان کے آخر میں کہا گیا کہ رکشوں کے کرایوں میں کمی کیلئے قانون بنایا گیا ہے اور ٹھیک اسی طرح اشیائے خورد و نوش کو بھی عوام کیلئے سستے دام تک پہنچانے کیلئے قانون بنایا گیا ہے مگر افسوس کی بات ہے کہ یہ سب قوانین صرف کاغذ کے صفحوں تک ہی محدود ہوکر رہ گئی ہے ان چیزوں پر کوئی عمل نہیں کر رہا اور نہ ہی کوئی اقدام اٹھایا جا رہا ہے۔جو لوگ اپنی ذاتی گاڑیوں پر سفر کرتے ہیں ان کا رکشوں کے کرایوں سے تعلق نہیں، دال چاول کے قیمتوں میں کمی یا اضافے سے شاید اعلیٰ افسران پر کوئی اثر نہ پڑے مگر غریب عوام کو ریلیف پہنچانے کی خاطر ان قوانین پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔

Page 3 of 4

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree