The Latest

وحدت نیوز(کوئٹہ) گزشتہ روز مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء اور صوبائی اسمبلی کے رکن آغا رضا نے بلوچستان اسمبلی کے سیشن سے خطاب کیا، آغا رضا نے وفاقی حکومت کی جانب سے اپنائی گئی بیلنس پالیسی اور ملک بھر میں پرامن افراد کی گرفتاری کی مذمت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

مجلس وحدت مسلمین کےرکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا نے اسمبلی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ایک ایسی جماعت ہے جو ہمیشہ دہشتگردی اور تکفیریت کے خلاف رہی ہے، جو ادارے اور شخصیات دہشتگردی کے خلاف ہیں ہم ان کے ساتھ ہیں،مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حکومت نے بیلنس پالیسی کے نام پر ایک عجیب منطق اپنائی ہے جسکے بناء پر دہشتگردوں کو پکڑ کر رہا کیا جاتا ہے اور ہمارے پر امن علماء اور اہم شخصیت کے نام فورتھ شیڈول میں ڈال کر انہیں حراست میں لیا جاتا ہے ، مختلف اہم شخصیات کو گرفتار کیا جاتا ہے اور انہیں ہتھکڑیاں پہنا کر ایک مجرم کی طرح عدالتوں میں پیش کیا جاتا ہے۔ آغا رضا نے کراچی میں گزشتہ دنوں کراچی میں ہونے والے واقعات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ فیصل رضا عابدی سینٹ اور سیاست سے ریٹائر ہونے کے بعد مختلف ٹاک شوز میں پاکستان کی،پاکستان کی ترقی کی اور سی پیک کی بات کرنے لگے تھے اور اس جرم کی سزا انہیں یوں دی گئی کہ انکا نام دہشتگردوں کی فہرست میں ڈال دیا گیا اور جو جس ملک سے محبت کرتے تھے انہیں اسی ملک کے اندر دہشتگرد کہا گیا۔ ان کے علاوہ دیگر پرامن علماء کے ساتھ بھی یہی رویہ اپنایا گیا ، بلوچستان کے اندر فورتھ شیڈول میں ایسے افراد کا نام بھی دیا گیا ہے جنکا کبھی ان چیزوں سے تعلق ہی نہیں رہا ہے۔ آغا رضا نے بلوچستان اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ وہ دہشتگرد جو ملک میں انتشار پھیلاتے ہیں، دہشتگردانہ واقعات میں ملوث ہوتے ہیں ، سرے عام تکفیریت کو فروغ دیتے ہیں اور وارداتوں کے بعد اخبارات میں لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ اور دیگر ناموں سے بیانات دے کر ذمہ داریاں قبول کرتے ہیں ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوتی اور قاتل کو مقتول کے ساتھ ایک ہی صف میں کھڑاکر کے دونوں کے ساتھ ایک سا رویہ اختیار کیا جاتا ہے۔

وحدت نیوز(گلگت) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خطے میں بد امنی پھیلاکر مودی کے ایجنڈے کی تکمیل کررہاہے،عزاداری کو محدود کرنے کے پیچھے سعودی اوریہودی لابی کا ہاتھ ہے۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان ملک دشمن عناصر کے ایجنڈے پر گامزن ہے۔

مجلس وحدت مسلمین کے گلگت بلتستان کے سیکریٹری امور سیاسیات محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں یوم حسین کے انعقاد پر صوبائی حکومت کی جانب سے پابندی عائد کرنے اور یوم حسین کا انعقاد کرنے والے طلباء کی گرفتاریوں کے خلاف دھرنوں اور احتجاج کا سلسلہ وسیع تر ہوتا جارہا ہے۔حکمرانوں نے حسینیت زندہ باد اور یزیدیت مردہ باد کہنے پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرکے پاکستان کی تاریخ میں ایک نئی مثال رقم کردی ہے۔صوبائی حکومت کا یوم حسین پر پابندی بلا جواز ہے تعلیمی اداروں میں مذہبی پروگرامات پر پابندی کا کوئی جواز نہیں جبکہ طلباء جب مذہب سے دور ہوتے جائینگے تو خطے کے امن کو زیادہ خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔امن کو بحال کرنے کیلئے لادینیت کی پرچار کہاں کی عقلمندی ہے۔ ہم پوری دنیا کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ دین اسلام امن بھائی چارے اور باہمی اخوت کا ضمانت دیتا ہے جبکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں نواسہ رسول کے ذکر بد امنی کے ساتھ جوڑنا اور پابندی عائد کرکے دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔جس دین کو رسول اسلام لیکر آئے تھے اور اسی دین کی اس کے نواسے نے اپنے خون سے آبیاری کی آج اس کے ذکر پر پابندی عائد کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو نواسہ رسول کے پیغام سے تکلیف پہنچتی ہے اور یوم حسین کے انعقاد پر فساد پھیلاتے ہیں ان پر پابندی لگانے کی ضرورت ہے نہ کہ مذہبی پروگرامز پر پابندی لگائی جائے۔اگر اسی منطق پر عمل کیا جائے تو پھر ہر پروگرام پر کسی نہ کسی کو اعتراض ضرور ہوتا ہے کیا ہر اعتراض کرنے والے کے اعتراض کو درست مان کر ہر پروگرام کے انعقاد پر پابندی عائد کی جائے۔انہوں نے کہا کہ نواسہ رسول کی تعلیمات ہی سے ملک میں شرپسندی اور دہشت گردی کا قلع قمع کیا جاسکتا ہے ۔ملک عزیزکا آئین ہر شہری کو اپنے عقیدے کے مطابق زندگی گزارنے کا حق دیتا ہے اور آج ہم اپنے اس حق کا مطالبہ کررہے ہیںجسے صوبائی حکومت نے سلب کرکے ملت تشیع کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ پاکستان کی خوشحالی و ترقی کے لیے پاک چائنا اقتصادی راہدری کی تکمیل انتہائی ضروری ہے۔اس کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ہٹا کر منصوبے کو عملی جامہ پہنایا جائے۔عالمی استعمار اور کچھ خلیجی ریاستوں کی طرف سے اس پروجیکٹ کی مخالفت مضبوط اور خوشحال پاکستان کے خلاف گھنائونی کوشش ہے جسے ناکام بنانے کے لیے ملک کی تمام مذہبی و سیاسی قوتیں حکومت کے ساتھ کھڑی ہیں۔پاکستان کے محب وطن اور باشعور عوام اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ جو عناصر سی پیک کو پایہ تکمیل تک پہنچتا نہیں دیکھنا چاہتے وہ پاکستان کی سلامتی کے دشمن اور غیر ملکی ایجنٹ ہیں۔سی پیک وطن دوست اور دشمن کی شناخت کا بہترین ذریعہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کی تعمیر میں تاخیرپاکستانیوں کے لیے تشویش کا باعث ہے۔عوام کو اس بات سے آگاہ کیا جانا چاہیے کہ اتنے بڑے اور نفع بخش منصوبے میں روایتی تساہل کیوں برتا جا رہا ہے۔اگر اس میں کوئی تکنیکی رکاوٹیں ہیں تو انہیں دور کرنا ہو گا اور اگر حکومت پر کوئی بیرونی دبا ہے تو اسے خاطر میں نہ لایا جائے۔انہوں نے کہا پاکستان دشمن قوتوں زندگی کے ہرمیدان میں شکست سے دوچار کرنا چاہتی ہیں۔ہماری اقتصادی خوشحالی دشمنوں کے ناپاک عزائم کی راہ میں آہنی دیوار ثابت ہو گی۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاک چائنا اقتصادی راہدری کے حوالے سے اب تک جو پیش رفت ہوئی ہیں ان پر آل پارٹیز کانفرنس بلا کر بریفنگ دی جائے۔

وحدت نیوز (گلگت) صوبائی حکومت گلگت بلتستان کی جانب سے تعلیمی اداروں میں یوم حسین کے انعقاد پر پابندی اور گرفتار طلباء کی رہائی کیلئے شاہراہ قراقرم دنیور پر ہزاروں طلباء کے دھرنے کے چوتھے روز قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان سید راحت حسین الحسینی، مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل سید علی رضوی، علماء کونسل پاکستان کے رہنما شیخ مرزا علی نے خطاب کیا۔قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان سید راحت حسین الحسینی نے دھرنے میں شریک طلباء کی جرات کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تمام جامعات میں یوم حسین کا باقاعدہ انعقاد کیا جاتا ہے اور تمام مسالک کے لوگ اس یوم حسین کے پروگرام میں شریک  ہوتے ہیں جبکہ گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں یوم حسین پر پابندی لگانا نواز لیگ کی متعصب پالیسی کا ثبوت ہے ۔حکومت نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں علاقے میں مذہبی منافرت پھیلانے کے ساتھ ساتھ قومی اداروں کو بد نام کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یوم حسین ہرصورت میں منایا جائیگا حکومت یہ جان لے کہ ہم اپنے مطالبے سے دستبردار ہونے والے نہیں۔ عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں نے ہم سے مہلت مانگ لی ہے لہٰذا ہم نے انہیں معاملے کو باہمی افہام و تفہیم سے حل کرنے کیلئے زبان دی ہے اور اگلے 24 گھنٹے تک ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو کل بعد از نماز جمعہ اکابرین ملت تشیع سے مشاورت کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ جو کوئی ہمارے اعلان کردہ پرامن احتجاجی پروگرام میں شامل نہ ہوگا ان کا حشر ظالمین کے ساتھ ہوگا۔انہوں نے حکومت میں شامل وزراء اور ممبران اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ متعصب حکومت کی حمایت سے دستبردار ہوجائیں اور عوامی احتجاج میں شامل ہوجائیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج مکمل پرامن ہوگا کسی کو وائیلنس کی اجازت نہیں دینگے۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے کہا کہ آغا راحت حسین الحسینی کے اعلان پر پورے بلتستان میں احتجاجی پروگرام پر عمل درآمد کروایا جائیگا ۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی تحریک پاکستان کے رہنما شیخ مرزا علی نے کہا کہ ہم آغا راحت حسین الحسینی کے حکم پر اپنا سب کچھ لٹانے کیلئے تیار ہیں۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار احمد امامی نے کہا ہے کہ اتحاد بین المسلمین کے داعی شیعہ عالم دین علامہ مرزا یوسف حسین کے خلاف جھوٹی اور بے بنیاد ایف آئی آر کا اندراج انتقامی کارروائی ہے،وزیر اعلی سندھ ایف آئی آر واپس لینے کے احکامات صادر کریں،وفاقی و صوبائی حکومتوں نے دہشت گردوں کو آزاد چھوڑ رکھا ہے اور نیشنل ایکشن پلان کا رُخ محب وطن علما اور باکردار شخصیات کی طرف موڑ رکھا ہے ، درگاہ بلال شاہ نورانی پر ہونے والے خودکش حملے میں ملوث تکفیری دہشت گردوں نے ہمیشہ ان بے گناہ شیعہ سنی افراد کو شہید کیا ہے جو مزارات اور اولیا ءاللہ سے عقیدت رکھتے ہیں، گلگت بلتستان میں تعلیمی اداروں میں یوم حسینؑ پر پابندی، طلبا کے خلاف ناروا اقدامات وزیراعلی گلگت بلتستان کے متعصبانہ رویہ پر دلالت کرتے ہیں،جی بی کے وزیر اعلی کا یہ طرز عمل اس کے اقتدار کی بقا کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔گلگت بلتستان میںکسی بھی سنگین صورتحال کی تمام تر ذمہ داری وزیر اعلی پر ہو گی۔ وحدت ہاو ¿س کراچی میں اہم تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم پاکستن کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا کہ ایک پُرامن اجتماع میں ان کی محض شرکت کو تقریر کا نام دے کر علامہ مرزا یوسف حسین پر بے بنیاد مقدمے کا اندراج کیا گیا ہے، وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اختیارات سے تجاوز کرنے والے انتظامیہ کے افسران کے خلاف کاروائی کریں، تاکہ اس تاثر کو زائل کیا جا سکے کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں نے دہشت گردوں کو آزاد چھوڑ رکھا ہے اور نیشنل ایکشن پلان کا رُخ محب وطن علما اور باکردار شخصیات کی طرف موڑ رکھا ہے ۔علامہ مختار امامی نے درگاہ بلال شاہ نورانی پر ہونے والے خودکش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تکفیری دہشت گردوں نے ان بے گناہ شیعہ سنی افراد کو شہید کیا ہے، جو مزارات اور اولیا ءاللہ سے عقیدت رکھتے ہیں، اس سانحہ کی ذمہ دار وہ تکفیری فکر ہے جو اپنے علاوہ سب کو کافر و مشرک اور واجب القتل سمجھتی ہے، اولیا اللہ کے مزارات شعائر اللہ ہیں، ان کی تعظیم و تکریم سب پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگز کا نہ تھمنے والا سلسلہ حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، ریاست کا اب اچھے اور برے دہشت گردوں کی تمیز ختم کرنا ہو گی، ملک دشمن عناصر کے ساتھ حکومت کی بے جا لچک نے آج ملک کے ہر شہری کو غیر محفوظ کر رکھا ہے، حکومت کی طرف سے بلند و بانگ دعووں کے کچھ ہی دیر بعدکوئی نیا واقعہ رونما ہو جاتا ہے جو بے یقینی اورعدم تحفظ کی فضا کو تقویت دے رہا ہے، جب تک نیشنل ایکشن پلان پراس کی روح کے مطابق عمل نہیں کیا جائےگا، تب تک بے گناہ لاشیں یونہی گرتی رہیں گی، عوام کے سامنے واضح کیا جائے کہ آخر قانون و آئین سے بالا وہ کون سی قوت ہے، جو کالعدم دہشتگرد جماعتوں کے خلاف کاروائیوں میں رکاوٹ کا باعث ہے، دہشت گردی کا خاتمہ کالعدم دہشتگرد جماعتوں کی بیخ کنی سے مشروط ہے، حکومت کالعدم دہشتگرد جماعتوں کے خلاف بھرپور اور مو ¿ثرآپریشن کا فوری اعلان کرے۔ مرکزی ترجمان نے کہا کہ گلگت بلتستان میں تعلیمی اداروں کی بندش اور طلبا کے خلاف ناروا اقدامات وزیراعلی گلگت بلتستان کے متعصبانہ رویہ پر دلالت کرتے ہیں، نااہل وزیر اعلی نان ایشو کو ایشو بنا کر حساسیت پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف ہماری اعلی سیاسی شخصیات دیوالی، کرسمس اور دیگر غیر اسلامی رسوم میں شرکت کر کے یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتی ہیں کہ پاکستان مذہبی آزادی پر یقین رکھتا ہے جبکہ دوسری طرف نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کا یوم ولادت منانا کو قابل تعزیر ٹہرایا جا رہاہے،گلگت بلتستان کی حکومت اپنے نظریات پوری قوم پر مسلط کرنے کی کوشش نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میںگزشتہ کئی دنوں سے دھرنے اور احتجاج جاری ہیں، لیکن وہاں کی حکومت مسلسل عدم توجہی کا مظاہرہ کر کے بے حسی کا ثبوت دے رہی ہے۔جی بی کے وزیر اعلی کا یہ طرز عمل اس کے اقتدار کی بقا کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔گلگت بلتستان میں کسی بھی سنگین صورتحال کی تمام تر ذمہ داری وزیر اعلی پر ہو گی۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) جنت کے شہزادے اور نواسہ رسول ؐ امام حسین علیہ السلام کی قربانی صرف عالم اسلام کیلئے نہیں بلکہ پوری انسانیت کیلئے ایک عظیم درس ہے۔ کربلاء سے ہمیں ایک ایسا درس ملتا ہے جو انسانیت کی رہنمائی کرتی ہے۔ان خیالات کا اظہار علامہ سید ھاشم موسوی نے کیا۔مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء اورآئمہ جمعہ فارم کے سیکریٹری جنرل علامہ سید ھاشم موسوی کی جانب سے جاری شدہ بیان میں انہوں نے واقعہ کربلاء کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تمام انسانوں کیلئے حق کا انتخاب کیا اور نسل انسان کی بہتری کیلئے ان کے انبیاء کرام ؑ نے جدو جہد کیں اور بلآخر دین حق یعنی اسلام رسول خدا ؐ کے ذریعے اپنے تکمیل کو پہنچی اور اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کیلئے اسلام کو بہترین طرز حیات کے طور پر پسند کیا مگر رسول خدا ؐ کی رحلت کے چند عرصے بعد ہی یزید نے اسلام کو حق سے جدا اور محروم کرنے کی کوشش کی اور سید الشہداء امام حسین ؑ نے اس ظلم کے خلاف قیام کیا ۔ علامہ ھاشم موسوی نے سرزمین کربلاء میں نواسہ رسول ؐ کی عظیم قربانی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ امام علیہ السلام نے اپنے سہ ماہ کے علی اصغر ؑ سے لے کر اپنے آپ تک، اپنے پورے خاندان کو دین حق کی بقاء کیلئے قربان کیا یہی وجہ ہے کہ آج آذان، نماز، احکام اورمسلمانوں کی تمام خوبیان اپنی اصل شکل میں برقرار ہیں۔ انہوں نے جلوسوں اور عزاداری کو تاریخ کے سب سے بڑے ظالم یزید کے خلاف احتجاج قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تمام عالم اسلام کی ذمہ داری ہے کہ اس عظیم قربانی کیلئے امام حسین علیہ السلام کی یاد کو ہمیشہ تازہ رکھیں ۔ امام حسین ؑ کی قربانی اصل میں انسانیت کیلئے ایک آواز ہے جو ضمیر کو دستک دیتی ہے اور جسکے نتیجے میںتمام افراد انسانی اقدار کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔ دین اسلام ہمیں انسانیت سیکھاتی ہے۔ انسان اللہ کے مخلوق ہیں اور اسلام انسانیت کی رہنمائی کرنے والی دین ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقع کربلاء نے ہمیں بے شماد درس دیئے ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ظالم چاہے جتنی بڑی تعداد میں کیوں نہ ہو اور ظلم اپنے انتہاء کو ہی کیوں نہ پہنچے آخر میں اسے ختم ہی ہونا ہے۔ یزید بھی بڑے لشکر اور دنیاوی دولت کا مالک تھا مگر اسکے باوجود اسے نابودی کا سامنا ہوا اور آج تک مسلسل احتجاج کا سامنا ہو رہا ہے۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) سیکرٹری امور تنظیم سازی مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر سید حسین سبزواری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں ظالمانہ لوڈشیڈنگ تاحال جاری ہے ۔ مرکز میں بھی مسلم لیگ کی حکومت ہونے کے باوجود آزاد کشمیر حکومت کوئی اقدامات نہ کر سکی۔ ضرورت سے کئی گنا زیادہ بجلی پیدا کرنے والا خطہ لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کے اعلان کے باوجود کہ بجلی لوڈشیڈنگ چھ گھنٹوں سے زیادہ نہیں ہو گی ۔ پندرہ پندرہ گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے۔ کاروبار زندگی عملاً مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ نیلم جہلم پراجیکٹ مکمل ہونے کو ہے اور کوہالہ پراجیکٹ شروع کیا جا رہا ہے۔ مگر آزاد حکومت کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا۔ واپڈا سفید ہاتھی بن چکا ہے ۔ وہ کسی کی نہیں سن رہا ۔

 حسین سبزواری نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کو لوڈشیڈنگ معاملے پر سخت تشویش ہے۔ عوام ذہنی کرب میں مبتلا ہو چکے ہیں ۔ حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ۔ وزیراعظم پاکستان نے گزشتہ دنوں تین سے چار گھنٹے لوڈشیڈنگ کا اعلان کیا ۔ آزاد کشمیر میں لوڈشیڈنگ پہلے سے زیادہ کر دی گئی۔ بتایا جائے آزاد کشمیر کے عوام کو کس بات کی سزا دی جا رہی ہے؟انہوں نے خیالات کا اظہار ایک اخباری بیان میں کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم آزاد کشمیر حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر مرکزی حکومت سے رابطہ کرتے ہوئے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے اقدامات کرے ۔ نیلم جہلم و کوہالہ پراجیکٹ کے معاہدے کیئے جائیں ۔ آزاد کشمیر کو لوڈشیڈنگ فری قرار دلوایا جائے۔ تا کہ آزاد کشمیر کے عوام کو ان کی دی ہوئی قربانیوں کا ثمر مل سکے۔

وحدت نیوز (لیہ) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری تنظیم سازی سید عدیل عباس زیدی نے ضلع لیہ میں ملت تشیع سے تعلق رکھنے والے افراد کو انتظامیہ کی جانب سے ہراساں کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیہ ایک پرامن ضلع ہے، تاہم گذشتہ چند ماہ سے مختلف علاقوں میں ملت تشیع سے تعلق رکھنے والے افراد بالخصوص ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان کو انتظامیہ کی جانب سے ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے، ہم ایک پرامن ملت ہیں، ہم فرقہ واریت، شدت پسندی اور دہشتگردی کو حرام سمجھتے ہیں، نیشنل ایکشن پلان دہشتگردوں کیلئے بنایا گیا تھا اور اسے دہشتگردوں کیخلاف ہی استعمال ہونا چاہیئے، ہم نے اس حوالے سے انتظامیہ سے تعاون کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے، تاہم ضلع لیہ میں ملت تشیع سے تعلق رکھنے والے افراد اور خاص طور پر مجلس وحدت کے کارکنان کو بلاجواز ہراساں کیا جا رہا ہے۔

اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ہم ریاستی اداروں کیساتھ تعاون کرنا اپنا شرعی وظیفہ سمجھتے ہیں، تاہم ہرگز ایسے اقدامات کو قبول نہیں کیا جائے گا، جس سے ہمارے لوگوں کو بلاجواز تنگ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ چند ماہ سے ملت تشیع کے افراد اور خاص طور پر مجلس وحدت کے کارکنوں کو کبھی بلاجواز تھانوں میں بلایا جا رہا ہے تو کبھی ان کے گھروں، دکانوں اور کاروباری مراکز پر جاکر تنگ کیا جا رہا ہے، مجلس وحدت مسلمین کو ہائیکورٹ کی جانب سے ملک کی انتہائی پرامن مذہبی و سیاسی جماعت قرار دیا گیا ہے اور وہ واضح عدالتی حکم نامہ موجود ہے، اس کے باوجود یہ سلسلہ جاری رہنا عدالتی احکامات کی توہین ہے، اگر یہ سلسلہ نہ تھما تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔
۔

وحدت نیوز(لاہور) حکومت اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن عوام پر رحم کرے اور اپنے مطالبات بات چیت کے ذریعے حل کرے،ہسپتالوں میں مریض اور سڑکوں پر عوام کو امتحان میں ڈالنے سے گریز کرے،صحت کے شعبے میں رہی سہی کسر کو احتجاج کے نذر کرنا غیر دانشمندانانہ فعل ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک علی موسوی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کے مطالبات پر حکومتی بے حسی عوام کے مشکلات میں اضافے کا سبب بن رہی ہے، پنجاب سمیت ملک بھر سے علاج کے لئے آئے مریض اور ان کے لواحقین کا کوئی پرسان حال نہیں،دھرنے اور احتجاجی مظاہروں اور عوام کو مشکلات میں ڈالنے کے بعد مطالبات ماننے کی حکومتی روش ارباب اقتدار کی بے حسی و نا اہلی کو ظاہر کرتا ہے،ہم حکومت اور ینگ ڈاکٹرز سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے مسائل ٹیبل ٹاک کے ذریعے حل کرے اور غریب عوام پر رحم کرے،ڈاکٹرز کے مقدس پیشے کی تقدس کا خیال رکھتے ہوئے دکھی انسانیت کی خدمت کو جاری رکھا جائے۔

وحدت نیوز(بدین) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی  (پیغام کربلا و بیداری ملت مہم)  کے سلسلے میں بدین پہنچے تو سینکڑوں مومنین نے ضلعی سیکریٹری جنرل مولانا سید نادر علی شاہ کی قیادت میں ان کا استقبال کیا۔  
                    
اس موقع پر ٹنڈو غلام علی ، تلہار، گولاڑچی اور بدین میں مجالس عزا اور عوامی اجتماعات منعقد ہوئے ۔ بدین میں عوام کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ حسینیت کی چودہ سو سالہ تاریخ عزت و وقار اور دین خدا کے لئے قربانیوں سے عبارت ہے۔ ہم نے باطل کے آگے سر جھکانے پر سر کٹانے کو ترجیح دی، آج بھی علامہ عارف الحسینی ؒ سے لے کر باقر النمر ؒ تک سینکڑوں عاشقان خدا،  یزیدیت کے مقابل ایثار و شہادت کی مثال ہیں۔ ہم اپنے اسلاف کی راہ پہ ثابت قدمی دکھائیں گے، قائد شہید ؒ کے باوفا بیٹے ان کی راہ ، اور ان کی شمع کو بجھنے نہیں دیں گے۔  
                
انہوں نے کہا کہ تکفیری سوچ امن عالم کے لئے خطرہ ہے جس کی پشت پر امریکہ اسرائیل اور عالمی سامراج ہے، جبکہ نظام ولایت امن عالم کی ضمانت ہے۔ ملت جعفریہ کے قاتلوں کو تحفظ دینے کے لئے ظالمانہ بیلنس پالیسی اختیار کی گئی جس کا مقصد آل سعود اور امریکہ کو خوش کرنا ہے۔  لشکر جھنگوی قوم شیعہ کے علاوہ پولیس اور فوج سمیت ریاستی اداروں کے قتل عام میں ملوث ہے پھر بھی لشکر جھنگوی کے بانی اور سرپرست ن لیگ کے دوست اور ریاستی اداروں کے پسندیدہ لوگ ہیں۔ اب یہ بات سمجھنا کوئی زیادہ مشکل نہیں رہی کہ آخر ملک سے دھشت گردی ختم کیوں نہیں ہورہی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree