The Latest

وحدت نیوز( بہاولپور) جنوبی پنجاب میں مجلس وحدت مسلمین کی تنظیم نو کا عمل جاری ہے، اس سلسلہ میں گذشتہ روز ایم ڈبلیو ایم ضلع بہاولپور کی ضلعی شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوا، شیعہ جامع مسجد بہاولپور میں ہونے والے اس اجلاس میں صوبہ کی نمائندگی کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی اور سیکرٹری تنظیم سازی سید عدیل عباس زیدی نے شرکت کی، جبکہ ضلع بہاولپور کی کابینہ، یونٹس اور عمائدین و علمائے کرام نے شرکت کی۔ اجلاس میں کثرت رائے سے سید اظہر حسین نقوی کو آئندہ تین سال کیلئے ایک بار پھر ضلعی سیکرٹری جنرل منتخب کر لیا گیا، محمد عباس صدیقی نے منتخب سیکرٹری جنرل سے ان کے عہدے کا حلف لیا، جبکہ سید عدیل عباس زیدی نے حالات حاضرہ پر گفتگو کی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی شہر میں گیس ناپید ہو گیا ہے،کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں عوام گیس کی عدم موجودگی کے باعث پریشانیوں کا شکار ہیں، جہاں کئی لوگ کھانا پکانے سے محروم ہیں وہی گیس مہنگے دام بکتی نظر آرہی ہے۔گزشتہ دو سال سردیوں میں گیس کا مسئلہ قائم رہا اور تاحال گیس کمپنی کو معتدد علاقوں میں گیس کی فراہمی میں ناکامی کا سامنا ہو رہا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے کونسلرز کربلائی عباس علی ، کربلائی رجب علی اور کونسلر سید محمد مہدی نے علمدار روڈ کے بعض علاقوں میں گیس کی عدم موجودگی پر گیس کمپنی سے گیس کی فراہمی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ گیس کمپنی عوام کے ساتھ غلط رویہ اختیار کر رہی ہے، موسم گرما کی نسبت سردیوں میں لوگوں کو گیس کی زیادہ ضرورت درپیش آتی ہیں اور صفر المظفر جیسے مہینے میں جب لوگوں کو نذر و نیاز کرنے ہوتے ہیں اس وقت گیس کمپنی انہیں گیس فراہم نہیں کرتی اور عوام کو انکے حالت زار پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک عام اور واضح بات ہے کہ علاقے کے کسی گھر میں کوئی مریض ہے اور کوئی نونہال سردی کی تاب نہیں لا پاتا ان کیلئے گیس انکی زندگی کاایک بے حد ضروری جزو ہے مگر گیس کمپنی اپنی پالیسیوں کی پیروی سے بعض نہیں آتی اور احساس کو کچھلتے ہوئے گیس کی لوڈ شیڈنگ کرتے ہیں۔ انہوں نے حکومت وقت اور ذمہ داران سے گیس کمپنی کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ حکومت نے اب تک اس بات کا نوٹس نہیں لیا کہ عوام گیس سے محروم ہیں جبکہ حکومت کو چاہئے تھا کہ وہ روز اول ہی گیس کمپنی سے جواب طلب کرتی اور اگر انہیں کوئی مسئلہ درپیش ہیں اسے حل کرتی۔ اب کم از کم ایسا کوئی اقدام اٹھایا جائے کہ جس سے تمام علاقوں کے عوام کو بغیر کسی مسئلے کے گیس میسر ہو جائے۔ بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں سے مسئلے کا برقرار ہونا اس بات کی طرف اشارہ کر رہا ہے کہ گیس کمپنی شاید عوامی طاقت کا مظاہرہ دیکھنا چاہتی ہے اسی لئے عوام کوان کے بنیادی ضرورت سے محروم رکھ رہی ہے۔ اگر اس سال یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو گیس کمپنی کو شدید احتجاجوں کا سامنا کرنا پڑے گا اور جب عوام اپنے حق کے لئے سڑکوں پر کھڑے ہونگے تو اس وقت ذمہ دار نوٹس نہ لینے والی حکومت اور عوام کو تنگ کرنے والی گیس کمپنی ہوگی۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) وفاقی اور صوبائی حکومتیں ظالم اور مظلوم کے درمیان فرق کریں ۔ دہشت گرد یا قاتل کوئی بھی ہو قابل معافی نہیں ، لیکن قتل ہو جانے والوں پر ایف آئی آر کاٹ دی جائے کہاں کا انصاف ہے ۔ کراچی میں بزرگ علماء و زعماء کی گرفتاریاں ناقابل قبول ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے ’’شاعرمشرق‘‘ علامہ اقبال ؒ کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ احمد اقبال رضوی،سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی، معروف عالم دین مرزا یوسف حسین، شیعہ جوانوں کی گرفتاریوں اور ملیر میں پرامن مظاہرین پر لاٹھی چارج کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ دہشت گردی کا سب سے زیادہ متاثرہ فریق بھی ہم ہیں ۔ ہم نے دہشت گردی کی اس جنگ میں 30ہزار جنازے اٹھائے۔ مساجد ، امام بارگاہوں ، مجالس و جلوسوں پر بم دھماکے ہوئے ۔ کیا ان دہشت گردوں کی گرفتاریاں ہوئیں ۔ کیا انہیں نشان عبرت بنایا گیا ؟ کیا قانون نافذ کرنے والوں کی پُھرتیاں صرف مظلوم کو دیوار سے لگانے کے لیے ہیں ۔ زعماء و علماء کی گرفتاریاں اور شیڈول فور جیسے قوانین میں ڈالنا ملت جعفریہ کی توہین ہے۔ ملت جعفریہ دہشت گردی و دہشت گردوں کوپاکستان کی سالمیت کے لیے زہرِ قاتل تصور کرتی ہے۔ دہشت گردی پاکستان کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے مترادف ہے ۔ پاکستان کے اندر بسنے والے ہر شہری کو مذہبی عبادات کی ادائیگی کا حق حاصل ہے ۔ملت جعفریہ ملک نے جس طرح اہلسنت کے ساتھ ملکر ملک بنایا تھا اس طرح اسے بچانے کی جدوجہد بھی جاری رکھے گی ۔ حکومتیں فقط پالیسیوں کو بیلنس کرنے میں لگی ہوئی ہیں ۔ ایک طرف ظالم دوسری طرف مظلوم ۔ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ لاشیں بھی ہم اٹھائیں اور گرفتار بھی ہم ہو۔ اس کھلے تٖضاد اور ظلم ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے ۔ وفاقی وزارت داخلہ بالخصوص سندھ حکومت علماء و زعماء کو گرفتار کرنے، پرامن مظاہرین پر لاٹھی چارج کرنے جیسے اقدامات سے گریز کرتے ہوئے دہشت گردوں کی جانب رخ کرے ۔ نیشنل ایکشن پلان کو بیلنس پلان بنانے کے بجائے شر پسند عناصر کو نشان عبرت بنائیں ۔ دہشت گردی تدارک کے لیے اٹھائے جانے والے ہر قدم پر ملت جعفریہ صف اول کا کردار ادا کرے گی۔علامہ تصور نقوی نے کہا کہ آج یوم اقبالؒ ہے ۔ علامہ اقبال کا خواب تھا کہ پاکستان بنے گا ۔ پرامن رہے گا ۔ مسلمان آزادانہ طور پر اپنی زندگیاں گزار سکیں گے ۔ حکمران روحِ اقبال سے معافی مانگتے ہوئے اپنا قبلہ درست کریں ۔

وحدت نیوز (خیر پور ناتھن شاہ) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے خیر پور ناتھن شاہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف فیصل رضا عابدی کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔فیصل رضا عابدی محب وطن شریف شہری ہیں، ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔  اس موقع پر انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کا  18  دسمبر کو حیدر آباد میں تاریخی اجتماع کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔
          
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور کرپشن نے ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کردیا ہے۔دہشت گردی کے ہاتھوں اس ملک کا کوئی بھی شہری محفوظ نہیں ہے،سندہ اپیکس کمیٹی کے اجلاسوں میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث مدارس کی نشاندہی تو کی جاتی ہے لیکن افسوس کہ ان مدارس کے خلاف تا حال کوئی قانونی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔انہوں نے اپیکس کمیٹی سے دہشت گردی میں ملوث مدارس کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سب سے زیادہ ملت جعفریہ کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔اب سے کچھ دن قبل کراچی کے اندر مجلس کو نشانہ بناتے ہوئے چار مومنین کو شہید کیا گیا۔کوئٹہ میں دن دہاڑے بس میں سوار ہزارہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی شیعہ خواتین کو نشانہ بنایا گیا۔اس ملک کے اندر ظالم اور مظلوم کو ایک ساتھ دیکھا جا رہا ہے ،ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر داخلہ چودہری نثار کالعدم جماعتوں کے سر براہان کے ساتھ ملاقات کرتے ہیں،دہشت گردوں کے ساتھ فوٹو سیشن کیا جاتا ہے۔جب اس ملک کے وزیر داخلہ ہی دہشت گردوں سے نرم گوشا رکھیں گے تو پھر امن کی ضمانت کون دے گا؟

وحدت نیوز (گلگت) سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان آغا علی رضوی نے اپنی کابینہ کا اعلان کر دیا ہے۔ صوبائی سیکرٹریٹ گلگت میں علماء، عمائدین اور تنظیمی کارکنان کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں رکن اسمبلی حاجی رضوان علی، شیخ احمد علی نوری اور غلام عباس نے خطاب کیا۔ اجلاس کے آخر میں سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان سید علی رضوی نے اپنی کابینہ کا اعلان کیا اور بعد میں حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی۔ اعلان کے مطابق شیخ محمد بلال سمائری علماء ونگ کے سربراہ، ڈاکٹر علی محمد، عارف حسین قنبری، ڈاکٹر علی گوہر اور شیخ احمد علی نوری ڈپٹی سیکرٹریز ہونگے جبکہ سیکرٹری سیاسیات کے فرائض الیاس صدیقی کے سپرد کر دیئے گئے۔ سیکرٹری تنظیم سازی کی ذمہ داری سید ہادی الحسینی اور مطہر عباس کے کاندھوں پر ڈالی گئی۔ سیکرٹری تعلیم کی ذمہ داریاں فدا علی شگری اور میر تسنیم اکبر نبھائیں گے۔ بختاور خان سیکرٹری مالیات مقرر جبکہ شیخ علی حیدر سیکرٹری فلاح و بہبود منتخب ہوئے۔ محمد علی اور شاہد رضا سیکرٹری روابط کی حیثیت سے کام کرینگے۔ سیکرٹری تربیت کیلئے محمد حسین اور رسول میر کا انتخاب کیا گیا۔ وحدت یوتھ کا عہدہ دوبارہ عمران حسین کو سونپا گیا۔ شیخ محمد عیسٰی ایڈووکیٹ سیکرٹری امام سجاد فاؤنڈیشن کی حیثیت سے کام کرینگے۔ صوبائی ترجمان کا عہدہ غلام عباس کے حوالے کیا گیا۔ سیکرٹری تبلیغات کیلئے شیخ مجتبٰی حسین اور شیخ اکبر حسین کا انتخاب کیا گیا۔ سیکرٹری نشر و اشاعت امتیاز حسین قرار پائے جبکہ میر بشارت حسین اور میثم کو سیکرٹری مقرر کر دیا گیا۔

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ حجة الاسلام والمسلمین سید شفقت شیرازی نے کہا ہے کہ پاکستان کے ریاستی اداروں میں تکفیری سوچ کے حامل افراد کا اثر و رسوخ بڑھ گیا ہے جو اس وقت پاکستان کے اندر شیعہ اور بریلوی مسلمانوں کے قتل عام کی بڑی وجہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک بنایا تھا اور ہم ہی اس ملک کے محافظ بھی ہیں ، جس کی قیمت ہمیں اس ملک میں اپنے خون سے چکانا پڑ رہی ہے ، شہید بھی ہم ہوں اور احتجاج پر جیلیں بھی ہم بھگتیں ، یہ کہاں کا انصاف ہے؟؟؟

اتحاد بین المسلمین کے داعی اور انتہائی محترم شخصیات آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی اور علامہ محمد امین شہیدی کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کر نا اور ان کے اکاونٹس منجمد کرنا انصاف کے بنیادی اصولوں کے نہ صرف منافی ہے بلکہ مظلوموں کے ساتھ ظلم بھی ہے ، موجودہ دہشتگردی کے واقعات کی ایک وجہ حکومتی بیلنس پالیسی ہے جس سے دہشتگرد تکفیری طبقے کے حوصلے مذید بڑھ رہے ہیں یہ سب حکومتی غلط پالیسوں کا شاخسانہ ہے ۔ظالم اور مظلوم کے ساتھ ایک جیسا سلوک ہمیں قطعا قبول نہیں ہے۔

حکومت کی جانب سے ملک کے وفادار شیعہ اور سنی مسلمانوں کو سعودی عرب کی ایماء پردیوار سےلگانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو ہمارے لئے کسی طرح بھی قابل قبول نہیں۔

ریاستی اداروں میں موجود تکفیری عناصر نے فوج کا ضرب عضب آپریشن اور حکومت کا قومی ایکشن پلان مکمل طور پر ناکام بنا دیا ہے ۔

اللؤلؤة ٹی وی کی اردوسروس کو ٹیلی فونک انٹرویو کے دوران حالیہ دہشت گردی اورعلماء کی گرفتاریوں پرکراچی میں شدید احتجاج کےسوال کے جواب میں کہنا تھا کہ ہمیں ملک میں جمہوری انداز میں احتجاج کرنے کی سزا دی جا رہی ہے کیا سیاست دانوں اوردیگرمذہبی رہنماوں جن میں عمران خان اور طاہر القادری بھی شامل ہیں كيا انهوں نےسڑکوں پرکبھی احتجاج نہیں کیا؟؟ دھرنا نہیں دیا ؟؟ سڑکوں کو بلاک نہیں کیا؟؟ ان کو تو حکومت نے کبھی گرفتار نہیں کیا اور اگر ہم اپنے اوپر ہونے والے ظلم و ستم پرآ واز بھی اٹھاتے ہیں تو ہمارے رہنماوں اور کارکنوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے۔

علامہ مرزا یوسف حسین اورعلامہ احمد اقبال رضوی کا اس کے علاوہ کیا قصور ہے کہ انہوں نے شیعہ قتل عام پر احتجاج کیلئےآوازبلند کی تھی؟؟ محض زبانی احتجاج پر گرفتاری یہ کہاں کا انصاف ہے ؟؟

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب دہشتگردوں کو تزویراتی اثاثہ بنانے کی پالیسی بنائی گئی تھی تب بھی شیعہ اور سنی ظلم کا شکار بنے اور جب وہی اثاثے اب ملک دشمن کے ہاتھوں کھیل رہے ہیں تو تب بھی انہیں ختم کرنے کی بجائے ملک کے وفادار شیعہ اور سنیوں پر ہی ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ۔

ہزاروں شیعہ کارکنوں اور مجالس عزا کے بانیوں ، اور درود وسلام پڑھنے پر سینکڑوں سنی بھائیوں کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج اس کا بین ثبوت ہے كه حکومت کی جانب سے ظالم اورمظلوم کوایک ہی پلڑے میں تولا جا رہا ہے اوراس مقصد کیلئےغیرمنصفانہ اورجانبدرانہ بیلنس پالیسی کا سہارا لیا جاتا ہے ۔

ان کا مذید کہنا تھا کہ ملک کا سب سے بڑا المیہ یہی رہا ہے کہ اس کو قائد اعظم کے بعد کبھی کوئی مخلص قیادت دستیاب نہیں ہو سکی، لوٹ مار کا بازار گرم کرنے والے آجکل ہمارے حکمران ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کی جب بھی حکومت آتی ہیں تو شیعوں پر مظالم اور ان کے قتل عام کے واقعات بڑھ جاتے ہیں۔ نواز شریف کی حکومت ہمیشہ دہشتگرد تکفیری گروہ کی پناہ گاہ ثابت ہوتی رہی ہے۔

علامہ سید شفقت شیرازی کا کہنا تھا كه پاکستان میں حالیہ دہشتگری کے پیچھے سعودی حکمرانوں کا ہی ہاتھ ہے سعودی ریال کا کمال ہے۔ بھرپورعوامی احتجاج کےباعث یمن کیلئے جب سعودی عرب کو کرائے کیلئے پاکستانی فوج دستیاب نہ ہو سکی تو اس کے بعد انہوں نے اپنا غم و غصہ نکالنے کیلئے پاکستان میں ایک بار پھر تکفیری گروہ پر نئی سرمایہ کاری کرتے ہوئے انہیں متحرک کردیا تاکہ پاکستان میں امن کو تہس نہس کرکے اس ملک کے وفادارعوام کو سزا دی جائے۔

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلیمان ، امام کعبہ اور سعودی وزیر خارجہ کے اوپر نیچے پاکستان کے دورے اسی منصوبہ بندی کا حصہ تھے۔ جس کے بعد ملک میں شیعہ اور سنی نامور شخصیات کا قتل، مجالس عزا پر حملے ، شیعہ خواتین پر کوئٹہ اور کراچی میں حملے عزاداروں کی شہادت اسی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے۔

سید شفقت شیرازی نے کہا کہ پاکستان کسی ایک مسلک نے نہ تو بنایا اورنہ ہی کسی ایک مسلک کیلئے بنایا گیا تھا ۔ اوراب سعودی ریالوں کے ذریعے اس ریاست کوایک مسلکی ریاست بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کی پاکستان کی غیورعوام مزاحمت جاری رکھیں گے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا پیغام ہی وحدت ہے اورہم مسلمانوں کے درمیان وحدت اور اتحاد کیلئے اپنا مشن جاری رکھیں گے اوراس مقصد کیلئے ہرقسم کی قربانی پہلے بھی دی ہے اور اب بھی دیں گے ہم اصول پرست لوگ ہیں اور اصولوں کی خاطر جینا اورمرنا بخوبی جانتے ہیں۔

حالیہ دہشت گردی کے حملے پوری پاکستانی قوم پر حملے ہیں، حکمران یاد رکھیں کہ حکومتیں کفر سے تو قائم رہ سکتی ہیں مگرظلم سےنہیں،پاکستانی عوام صبر و استقامت کےساتھ ملک کے امن اور ترقی اورسلامتی کے دشمنوں کے خلاف اپنی جد وجہد جاری رکھیں۔

 

تحریر۔۔۔۔علامہ ڈاکٹرشفقت حسین شیرازی

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک علی موسوی نے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں دیگر رہنماوں ڈاکٹر یونس حیدری، رائے ناصر علی، علامہ نیاز نقوی، علی عباس مرزا اور رانا ماجد علی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کی انتظامی نااہلی اور غیر دانشمندانہ اقدامات ملک کو عدم استحکام اور انتشار کی طرف دھکیل رہے ہیں، سندھ کے اندر اسٹیبلشمنٹ میں موجود متعصب قوتیں ملک کی پُرامن جماعتوں کو جان بوجھ کر مشتعل کرنے میں مگن ہیں، اس طرح کی محاذ آرائی سوائے مخالفین کے کسی کیلئے نفع بخش ثابت نہیں ہوگی، ہم پُرامن جدوجہد کے قائل ہیں اور متشدد سیاست پر یقین نہیں رکھتے، ایسے شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے جو جلتی پر تیل کا کام کرتے ہیں، سندھ میں آئے دن ہمارے عزاداری کے پروگراموں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، خواتین کی مجالس بھی اب دہشتگردوں کے حملے سے محفوظ نہیں، دوسری طرف پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اپنی کارروائیوں کا رُخ ہماری جانب موڑ رکھا ہے، ہمارے بزرگ علما کو ہتھکڑیاں پہنا کر ان کی سرعام توہین کی جا رہی ہے جبکہ انتہا پسند تنظیموں اور کالعدم جماعتوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے جو کراچی کے حالات کی خرابی کی اصل ذمہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی وے پر ملت تشیع کا احتجاج حکومت کے اس غیر ذمہ دارانہ رویہ پر فطری ردعمل کا نتیجہ تھا، بعض نادیدہ قوتوں نے اس پُرامن احتجاج کو مشتعل کرنے کی بھی بھرپور کوشش کی، احتجاج میں شریک خواتین اور بچوں پر پولیس کا لاٹھی چارج اور شیلنگ قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا ہماری پُرامن آئینی جدوجہد کو کمزوری نہ سمجھا جائے، ملک کے داخلی حالات انتشار کی سیاست کے متحمل نہیں، ہم افہام و تفہیم اور گفت و شنید سے معاملات سلجھانے کے قائل ہیں، حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے باز آ جائے، ظالم اور مظلوم کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کا عمل بند کیا جائے، پاکستان کی تمام شیعہ جماعتیں قومی معاملات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، قومی ایشوز پر انہیں یکجا ہونے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی، سندھ میں پیپلیز پارٹی کی حکومت کا ملت تشیع کیساتھ متعصبانہ رویہ ان کی سیاسی ساکھ کیلئے تباہ کن ثابت ہوگا، پارٹی قیادت اپنے ووٹ بینک کو خراب کرنے کی اس دانستہ کوشش پر نوٹس لے، وطن عزیز کے حالات کی خرابی کے اصل ذمہ دار حکمران ہے جو کالعدم جماعتوں کیساتھ تعلقات استوار کرنے میں مصروف ہیں اور ریاست کے ذمہ دار شہریوں کے آئینی حقوق سلب کرکے انہیں متشدد سیاست پر اکسا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم محب وطن اور ذمہ دار شہری ہیں، وطن عزیز میں امن و امان کا حقیقی قیام ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے، قومی سلامتی کیلئے کی جانے والی کسی بھی حکومتی کوشش میں ہمارا ہمیشہ مکمل ساتھ رہا ہے، کالعدم جماعتوں کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش نہ کی جائے، ملت تشیع اپنے جائز حقوق سے کسی صورت دستبردار نہ ہوئی ہے اور نہ ہوگی، وزیر اعلی سندھ کالعدم جماعتوں کیخلاف فوری اور بھرپور کارروائی کا اعلان کریں اور ان عناصر کا بھی محاسبہ کیا جائے جو ملت تشیع کو بلاجواز نشانہ بنا کر کراچی کی پرامن فضا کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے معروف سیاستدان، سابق سینٹراوروائس آف شہدا کے چیئرمین فیصل رضا عابدی کی گرفتاری پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں ملت تشیع کے خلاف باقاعدہ فریق بنی ہوئیں ہیں۔فیصل رضا عابدی کو شیعیت کے دفاع اور وطن سے محبت کی سزا دی جا رہی ہے۔ایک طرف ہمیں دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ،دوسری طرف حکومتی اداروں کی طرف سے ہمارے عزاداری کے پروگراموں پر قدغن ،علما و عمائدین کی گرفتاری اوررفاہی حوالے سے فعال شخصیات کی شہریت کی معطلی جیسے بلاجواز اقدامات کا سامنا ہے۔حکومت واضح کرے کہ کس کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے پاکستان کے پانچ کروڑسے زائد افراد پر مشتمل اس طبقے کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کی حب الوطنی اور قربانیاں روز روشن کی طرح آشکار ہیں۔انہوں نے کہا پاکستان کے مقتدر اداروں کی طرف سے اس اہم مسئلے پر خاموشی ہمارے لیے مایوس کن ہے۔پاکستان کی بقا و سالمیت  تمام طبقات کے حقوق کا احترام سے مشروط ہے۔جو قوتوں پاکستان میں طبقاتی جنگ کے لیے راہ ہموار کرنے میں مصروف ہیں پاکستان کا وجود ان کی آنکھوں میں کھٹکتا ہے۔ان قوتوں کے تانے بانے کالعدم مذہبی جماعتوں سے ملے ہوئے ہیں۔کالعدم جماعتوں کو شرانگیزاجتماعات کرنے کی کھلی چھوٹ  اور محب وطن افراد کو پابند سلاسل کیا جانا ملک کو دانستہ طور پر تباہی کی طرف دھکیلنے کی سازش ہے۔ایسی صورتحال میں حکومت کے جانبدارانہ اور مشکوک کردار پر بااختیار اداروں کی خاموشی وطن عزیز کے لیے نقصان دہ ہے۔انہوں نے کہا ہے فیصل رضا عابدی کی گرفتاری کے پس پردہ سیاسی عوامل بھی ممکن ہیں لیکن پولیس کی طرف سے بلاثبوت اسے فرقہ واریت کا رنگ دے کر تکفیری گروہوں کو مزید فعال ہونے کا موقعہ فراہم کیا جا رہا ہے۔یہی گروہ ارض پاک کے استحکام کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے وزیر اعظم نوازشریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف،چیف جسٹس آف پاکستان اوروزیر اعلی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ملت تشیع کے خلاف ان غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لیا جائے اور فیصل رضا عابدی کو فوری رہا کیا جائے۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) بیلنس پالیسیاں جاری ہیں ، محب وطن افراد کو کس جرم کی سزا دی جارہی ہے۔ ترجمان وائس آف شہدا فیصل رضا عابد محب وطن اور پرامن شہری ہیں ۔ کس جرم میں گرفتار کیا گیا بتایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری امور سیاسیات مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیرمحسن رضاسبزواری ایڈووکیٹ نے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی گرفتاری کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔ فیصل رضا عابدی محب وطن اور پرامن شہری ہیں ۔ انہوں نے ہمیشہ مادر وطن اور ہماری محافظ افواج کی بات کی ۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نہ صرف نفرت بلکہ عملا للکارنا فیصل رضا عابدی ہی کا وطیرہ رہا ۔ حکومت بیلنس پالیسیاں چھوڑے دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچائے ۔ فیصل رضا عابدی کو فوری طور پر رہا کیا جائے ۔ایک طرف محب وطن شہریوں اور بزرگ علماء کے خلاف کاروائیاں جبکہ دہشت گرد آزادنہ اپنی کاروائیوں میں لگے ہوئے ہیں ۔کوئٹہ میں رونما ہونے والے سانحہ ، کراچی میں مجالس عزا پر ہونے والی فائرنگ کے پیچھے کون تھا ۔ کیا حکومت پکڑ سکی؟ دہشت گردی کے تدارک کے لیے اقدامات کے بجائے حکومت بیرونی آقاؤں کو خوش کرنے میں لگی ہے ۔ نیشنل ایکشن پلان کو نیشنل بیلنس پلان بنا کر رکھ دیا گیا ہے ۔ ذاتی مفادات کے لیے پلان کو استعمال کرنا کہاں کی دانش مندی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فیصل رضا عابدی کو فوری طور پر رہا کیا جائے ۔ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے ۔ محب وطن افراد کی پکر دھکڑ کسی طور پر قبول نہیں ۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) گزشتہ روز کراچی کے علاقے نیو رضویہ سوسائٹی میں سید فیصل رضا عابدی کے گھر پر پولیس اور رینجرز نے چھاپہ مارا اور انہیں گرفتار کرکے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا،اُسی شب نیو رضویہ سوسائٹی کے قریب کالعدم دہشتگردوں نے کاروائی کرکے مجلس سے آنے والے افراد میں سے ایک کو شہید اور چار زخمی کر دیئے ، کراچی رینجرز نے ایک مقامی مسجد کے اندر داخل ہوکر مسجد ، قرآن پاک اور سجدہ گاہ کی بے حرمتی کی، علامہ مرزا یوسف حسین کو حراست میں لے لیااور اسی طرح رضویہ سوسایٹی اور عباس ٹاؤن سمیت دیگر شیعہ نشین علاقوں پر چھاپے مار کر عوام الناس کو تنگ اور بغیر کسی جرم کے گرفتار کیا جا رہاہے۔

مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے رہنماؤں ایم پی اے آغا رضا، سیکریٹری جنرل عباس علی، ڈپٹی سیکریٹری علامہ ولایت حسین جعفری و دیگر نے کراچی میں جاری ان واقعات کی شدید مذمت کی اور حکومت سندھ کو قصوروار قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی تبدیلی پر قوم کو حکومت سندھ سے مثبت تبدیلی کی کافی امیدیں تھیں مگر موجودہ صورتحال ، بے قصور افراد کی گرفتاریوں اور اصل مجرموں و دہشتگردوں کی آزادی کی انتہاء دیکھتے ہوئے یوں لگتا ہے کہ حکومت سندھ نے تکفیریوں،دہشتگردوں اور ملک کے دشمنوں کے آگے گٹھنے ٹیک دیئے ہیں اور کراچی کو تکفیریوں کے شر سے محفوظ رکھنے کیلئے انکی دل جوئی کی جارہی ہے اور مظلوموں پر مزید ظلم ڈھایا جا رہا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ شیعہ قوم وہ قوم ہے کہ جس کے افراد نے اس پاک سرزمین کی خاطر جان کی قربانی دینے سے کبھی گزیر نہیں کیا اور ہمیشہ وطن عزیز کا پرچم بلند رکھنے کی خاطر جد و جہد کی ہے۔ اس قدر حب الوطنی کے باوجود حکومت وقت ہم ہی پرظلم ڈھا رہی ہے اور دہشتگرد وں، کالعدم جماعتوں کے سربراہ آزاد پھیر رہے ہیں۔ پر امن شیعہ قوم سے تعلق رکھنے والوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں ، انکے گھر کی عزت پامال کی جارہی ہے اور رینجرز اہلکار قرآن مجید اور دیگر مقدس چیزوں کے تقدس کو پامال کرتے نظر آرہے ہیں۔ بیان میں وفاقی حکومت سمیت حکومت سندھ سے مطالبہ کیا گیا کہ ملک بھر میں اہل تشیع سے غلط رویے کی روک تھام کی جائے اور ہماری پر امن قوم کو احتجاجوں پر مجبور نہ کرے۔ جن اہلکاروں کو دہشتگردوں اور تکفیریوں کے خاتمے کیلئے استعمال ہونا چاہئے حکومت ان کا استعمال پاکستان سے محبت رکھنے والوں کے خلاف کررہی ہیں ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree