The Latest

وحدت نیوز(ٹھٹھہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی ، ضلع ٹھٹہ کے تنظیمی دورے پر پہنچے تو سید اسد اللہ شاہ کی قیادت میں کارکنوں نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر صوبائی سیکریٹری سوشل میڈیا برادر مختار دایو بھی ان کے ہمراہ تھے۔

اس موقع پر ٹھٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ستر روز سے جاری بھوک ہڑتال کا مقصد ملک سے دھشت گردی اور تکفیری سوچ کا خاتمہ ہے۔نیشنل ایکشن پلان کو نواز شریف سرکار اپنے مخالفین کے خلاف استعمال کررہی ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ شکارپور ، چھلگری اور جیکب آباد سمیت ملک بھر میں ہونے والے دھشت گردی کے مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ رحیم آباد میں سینکڑوں کلو گرام بارود ی مواد اور خودکش جیکٹس ملیں،مجرم رنگے ہاتھوں پکڑے گئے مگر انہیں ریاستی اداروں نے سزا دینے کی بجائے با عزت بری کر دیا۔اس وقت بھی ضلع شکارپور سمیت سندہ بھر دہشت گردوں کے اڈے،ٹریننگ کیمپس اور تربیتی مراکزجاری ہیں۔مگر ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں ہو رہا۔نیشنل ایکشن پلان کے باوجود ملک کے چپے چپے پر دہشت گرد وں اورکالعدم جماعتوں کے پرچم اور نفرت انگیز سر گرمیاں سوالیہ نشان ہیں؟
شکارپور ،جیکب آباد،خیر پور،شھداد کوٹ و دیگر اضلاع میں دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی سر گرمیوں پر ہم تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے قصوراور اوکاڑہ میں پولیس گردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت پولیس کی آڑ میں ملت تشیع کے خلاف کاروائیاں کررہی ہے، ڈی پی او اوکاڑہ رانا فیصل جو کہ صوبائی وزیر قانون اور قاتل رانا ثنا ء اللہ کا بھانجا ہے چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا ہے اور اس بار پھر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی یاد تازہ کردی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس وقت پنجاب میں شہباز شریف پٹواریوں اور پولیس سے دہشتگردوں کے کام لے رہا ہے، ہم صوبائی حکومت اور آئی جی پنجاب کو منتبہ کرتے ہیں کہ عزاداروں کے خلاف کاروائی سے باز آجائے ورنہ پنجاب حکومت کے خلاف ایسی تحریک شروع کریں گے جسے کوئی نہیں بچا سکے گا۔ علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا کہ پنجاب حکومت اس وقت یزیدی کردار ادا کررہی ہے کل رات جب قصور اور اوکاڑہ میں ہم نے پُرامن طور پر دھرنے ختم کیے تو بُزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمارے ضلعی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے، خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی اور چادروچاردیواری کا تقدس پامال کیا ہم وزیراعلی پنجاب اور آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا سے اس گھناؤنے عمل کی کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ اگر پنجاب حکومت اور آئی جی پنجاب نے واقعہ کا نوٹس نہ لیا تو حالات کی ذمہ داری پنجاب حکومت پر عائد ہوگی۔ حکومت نے دیکھ لیا کل پورے پاکستان میں ہم نے پُرامن دھرنے دیے ایک پتہ بھی نہیں ہلا لیکن اگر ہمیں مجبور کیا تو حالات یکسر تبدیل ہوسکتے ہیں۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے صوبائی سیکرٹری امور سیاسیات علی حسین نقوی نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر کی اپیل پر ملک کے 70سے زائد شاہراہوں پر کراچی سے لیکر گلگت بلتستان تک کامیاب علامتی دھرنے دیئے ۔کراچی میں چار اور سندھ 24 اہم شاہراہوں پر احتجاج کیا گیا جو رات گئے پرامن طور پر اختتام پذیر ہوئے ملک بھر میں کہیں بھی کوئی ناخوش گوار واقعہ پیش نہیں آیا،وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مجلس وحدت مسلمین کے احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کی تاریخ گواہ ہے کہ ہم مکمل طور پر پرامن رہے،ہمارا مقصد عوام کے لیے تکلیف کا باعث بننا نہیں بلکہ اپنی تکلیف اور حکومت کی بے حسی سے عوام کو آگاہ کرنا ہے ہمارا یہ احتجاج علامتی تھا ہم اپنی مظلومیت سے ظالموں کو سرنگوں کریں گے جب تک شیعہ نسل کشی میں ملوث افراد کے خلاف ریاستی و عسکری اداروں کی طرف سے ملک گیر آپریشن کا آغاز نہیں کیا جاتاتب تک مختلف اندازمیں ہمارا احتجاج جاری رہے گا دھرنے میں شرکت کرنے والے شیعہ و سنی علماء کرام و اکابرین کے شکر گزار ہیں حکمران مخصوص تکفیری گروہ سے دوستی کا حق ادا کررہے ہیں۔شیعہ سنی پاکستان کے دفاع کی فرنٹ لائن ہیں جنہیں دانستہ طور پر دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

علی حسین نقوی نے اوکاڑا ،قصور میں پنجاب حکومت کی جانب سے پر امن دھرنے دینے والے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں کی گرفتاری کی شدیدمذمت کی ۔انہوں نے کہا ہمارے اس پرامن جدو جہد کو متاثر کرنے کے لئے شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار پنجاب حکومت کے متعصب وزیر راناثنا اللہ کا بھانجا ڈی پی او اوکاڑہ فیصل رانا نے ہمارے پرامن اور نہتے کارکنوں کیخلاف بلا جواز ایف آئی آر پولیس کی مدعی میں درج کر کے ہمارے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کیا اور اکثریت اب بھی لاپتہ ہے اوکاڑہ پولیس نے قصور میں ہمارے کارکنوں کے گھروں پر چھاپہ مار کر چادر و چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا جس کی مذمت کرتے ہیں اور وفاقی حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کے فوری طور پر اس قبیح عمل کا نوٹس لیں اور اس پولیس گردی میں ملوث ڈی پی او سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کو برطرف کرکے تحقیات شروع کرے۔

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک)  افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خود کش دھماکے میں 31 شیعہ مسلمان  شہید جبکہ 160 زخمی ہو گئے،جبکہ شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق شیعہ ہزارہ کی جانب سے کیے جانے والے احتجاجی مظاہرے میں خود کش حملہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ قبل ازیں دھماکے میں 50 افراد کے شہید ہونے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں تاہم اب افغان وزارت صحت نے 31 شہادتوں کی تصدیق کی ہے.

برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق کابل میں شیعہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد اربوں ڈالر کے پاور پروجیکٹ کے مجوزہ روٹ کے خلاف مظاہرے کیلئے اکھٹے ہوئے تھے اور اس حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی۔

افغان خبر رساں ادارے خامہ پریس کے مطابق گزشتہ روز ہی افغان نیشنل آرمی کے کمانڈوز نے داعش کے گڑھ سمجھے جانے والے مشرقی صوبہ ننگر ہار میں آپریشن شروع کیا تھا۔

طلوع نیوز کے مطابق افغان طالبان نے اس حملے میں ملوث ہونے سے انکار کیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت المسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا سید حسن ظفر نقوی بھوک ھڑتال کیمپ کے ۷۱ ویں روز اچانک طبعیت بگڑ جانے کے سبب ہسپتال منتقل ۔ ڈاکٹرز نے چیک اپ کے بعد فوری آرام کا مشورہ دے دیا اور مولانا حسن ظفر کو اسلام آباد کے مقامی ہسپتال میں ایڈمٹ کرلیا گیا ہے ۔

واضح رہے کہ شیعہ قتل عام ، قاتلوں کی عدم گرفتاری ، نیشنل ایکشن پلان کی عدم فعالیت ، اور عزاداری امام حسین (ع) پہ لگائی جانے والی پابندیوں کے خلاف علامہ راجہ ناصر عباس کی بھوک ھڑتال میں معروف عالم دین و خطیب اھلبیت (ع) مولانا حسن ظفر نقوی انکے شانہ بشانہ ھیں ۔ لیکن شیدید کمزوری کے سبب آج ہسپتال میں انتہائ نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کردیئے گئے ۔ تمام عاشقان اھلبیت (ع) سے علامہ حسن ظفر نقوی اور مرد قلندر علامہ راجہ ناصر عباس کی صحت و سلامتی کیلے دعا کی درخواست ہے ۔

وحدت نیوز (اوکاڑہ) مجلس وحدت مسلمین کے ملک گیر دھرنوں سے خوف ذدہ  پنجاب حکومت کی انتقامی کاروائیاں شروع ہوگئیں اطلاعات کے مطابق  قصور اور اوکاڑہ سے ایم ڈبلیوایم کے متعدد ذمہ داران اور مومنین کو گرفتار کرکے دہشتگردی  کے ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیئے گئے ہیں جبکہ گرفتار ذمہ داران کے گھروں پر چھاپے کے دوراں خواتین سے بدتمیزی بھی کی گئی اور گھروں سے قیمتی اشیاء بھی پولیس ساتھ  لے گئی  اور توڑ پھوڑ کی ،تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیو ایم کے گرفتار رہنماوں کے نام مندرجہ ذیل ہیں صبح صادق ، صبح سعید ، نذر عباس، چوہدری اعجاز ، مولانا ظفر حسین ترابی  کے بڑے بھائی  علی عمران نقوی  اسی طرح اوکاڑہ میں سید عاشق حسین شاہ ، سید مداح حسنین نقوی  ، سید حسنین نقوی،  ملنگ  امام بارگاہ جاگیر علی اکبر  مولانا بابر علی جعفری مولانا جان حسنین کے بھتیجے فہیم حسین سمیت دیگر مومنین شامل ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں علما و مشائخ کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں بریلوی مکتبہ فکر کے علما نے شرکت کی۔جمیعت علماء اسلام نیازی گروپ کے چیئرمین سید معصوم حسین شاہ کی قیادت سربراہی میں پنجاب سے بیس رکنی وفد بھی کانفرنس میں شریک تھا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ وہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے نکلے ہیں۔ملک میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور قتل و غارت نے عوام میں دہشت پھیلا رکھی ہے۔عدم تحفظ کے احساس سے تقویت دے کر لوگوں کو ان کے گھروں تک محصور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔اپنے آئینی حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والوں پر مقدمات قائم کیے جاتے ہیں جبکہ کالعدم جماعتوں کے سربراہان انتظامیہ کی نگرانی میں قومی مفادات کے خلاف ریلیاں نکالنے میں مصروف ہیں۔گزشتہ روز قصور اور اوکاڑہ میں پرامن احتجاج کرنے پر ہمارے لوگوں کے خلاف ایف آئی آر کاٹی گئیں ہیں اور چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے پولیس نے گھروں کے اندر گھس کر غندہ گردی کی۔پاکستان کو اس وقت دہشت گردوں اور دہشت گرد حکومت دونوں سے خطرہ ہے۔میں اس لاقانونیت کے خلاف میدان میں نکلا ہوں۔میری جنگ ان قوتوں کے خلاف ہے جو پاکستان کے استحکام اورامن کے دشمن ہیں۔اس ریاست کا کوئی بھی باوفا بیٹا پاکستان کو برباد ہوتے ہوئے نہیں دیکھ سکتا۔پارہ چنار میں ہماری کوششیں بار آور ثابت ہوئیں ہیں اور وہاں امن کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے۔سیاسی سطح پر ہمارے مطالبات کی منظوری میں پس وپیش سے کام لیا جا رہا ہے۔وزیر داخلہ چوہدری نثار نے عید سے قبل ملاقات میں ہمارے مطالبات کو جائز تسلیم کرتے ہوئے ایک روز میں علمی اقدامات کی یقین دہانی کرائی مگر اب تک کوئی مثبت پیش رفت نہ ہو سکی۔ہمیں آگاہ کیاجائے کہ وہ کون سی طاقتیں ہیں جو حکومتی فیصلوں اور وزراء پر اثر انداز ہیں اورانہیں محب وطن جماعتوں سے دور رکھنا چاہتی ہیں۔میں نے اپنے مطالبات کے لیے اسلام آباد سے لاہور تک پاکستان مارچ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کی تاریخ کا جلد ہی اعلان کیا جائے گا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیر سید عثمان نوری نے کہا کہ اہل سنت کا یہ وفد علامہ ناصر عباس کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے آیا ہے۔جو لوگ ہمیں آپس میں لڑانا چاہتے ہیں وہ ان ناپاک ارادوں میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔علامہ راجہ صدیق بٹ نے کہ ملک میں امن کے قیام کے لیے علامہ ناصر عباس کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔اہل تشیع اپنی لاشیں لے کر سڑکوں پر بیٹھے رہے لیکن حکومت ٹس سے مس نہ ہوئی یہ بدترین اور شرمناک رویہ قابل مذمت ہے۔ ہم اہلسنت کسی بھی مشکل میں اپنے اہل تشیع بھائیوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔کانفرنس سے دیگر علما و مشائخ نے بھی خطاب کیا۔علامہ ناصر عبا س نے شرکا کا شکریہ ادا کیا۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی کا لاہور پریس کلب کے سامنے جاری احتجاجی کیمپ میں علمائے کرام کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب ،پریس کانفرنس میں علامہ حسن ہمدانی،علامہ وقارالحسنین نقوی،علامہ ناصر مہدی ،علامہ غلام عباس اور علامہ مظہر حسین بھی شریک تھے ، علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کر سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی اپیل پر ملک کے 70سے زائد شاہراہوں پرگلگت بلتستان سے لے کر بلوچستان کوئٹہ تک کامیاب علامتی دھرنے دیے جو  رات گئے پرامن طور پر اختتام پذیر ہوئے ملک بھر میں کہیں بھی کوئی ناخوش گوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مجلس وحدت مسلمین کے احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کی تاریخ گواہ ہے کہ ہم مکمل طور پر پرامن رہے،ہمارے اس پرامن جدو جہد کو متاثر کرنے کے لئے شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار پنجاب حکومت کے متعصب وزیر کا بھانجا ڈی پی او اوکاڑہ فیصل رانا نے ہمارے پرامن اور نہتے کارکنوں کیخلاف بلا جواز ایف آئی آر پولیس کی مدعی میں درج کر کے ہمارے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کیا اور اکثریت اب بھی لاپتہ ہے اوکاڑہ پولیس نے قصور میں ہمارے کارکنوں کے گھروں پر چھاپہ مار کر چادر و چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا خواتین کے ساتھ دست دارزی کی اور گھروں سے موٹرسائیکلوں سمیت قیمتی سامان ساتھ لے گئی،ہم اس بربریت کو ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے،وہ ڈی پی او اکاڑہ جس نے دہشت گردوں کو پناہ دے کر اوکاڑہ میں روپوش رکھا جو حساس اداروں کی نشاندہی پر پکڑے اور مارے گئے آج یہ پرامن لوگوں کو حراساں کرنے میں مصروف ہے،ہم ڈی پی او اوکاڑہ کیخلاف ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے بھی رجوع کریں گے اور اس کے اس گٹھیا عمل کیخلاف ملک بھر میں احتجاج بھی جاری رکھیں گے،ڈی پی اوکاڑہ نے فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش کی ، ڈی پی او رانا فیصل رانا ثنااللہ کا بھانجا بھی ہے ،اس کے اس انتقامی کاروائی کے پیچھے چھپے کرداروں سے بھی ہم بخوبی واقف ہیں،ہم وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ  فوری طور پر اس قبیح عمل کا نوٹس لیں اور اس پولیس گردی میں ملوث ڈی پی او سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کو برطرف کرکے تحقیقات شروع کرے ،ہمارا مطالبہ ہے اگر یہ ایف آئی آر حکومت خارج نہیں کراتی تو بروز پیر 25 جولائی کو وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے کارکنوں کی رہائی تک کے لئے دھرنا دیا جائے گا جو مطالبات پر عملدرآمد تک جاری رہیگا ہم انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی اپیل کرتے ہیں،کہ اوکاڑہ ڈی پی او کی اس بربریت کیخلاف آواز اُٹھائے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر ملک کے مختلف شہروں میں 70سے زائد اہم شاہراؤں پر احتجاجی دھرنے دیے گئے۔وطن عزیز میں بے گناہ قتل عام ،حکومت کے متعصبانہ طرز عمل اور بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف علامہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال کے 70روز گزرنے کے بعد بھی حکومت کی طرف سے مسلسل عدم توجہی پر ایم ڈبلیو ایم نے سڑکوں پر نکلنے کا اعلان کیا۔کراچی،اسلام آباد،لاہور،حیدر آباد،سکھر،شکار پور،جیکب آباد، ملتان، کوئٹہ،پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان،گلگت بلتستان سمیت دیگر شہروں میں مرکزی شاہراؤں پر ایم ڈبلیو ایم کے دھرنوں کی وجہ سے ملک کے مختلف شہروں کا آپس میں رابطہ منقطع رہا۔نمائش چورنگی ایم اے جناح روڈ کراچی،شاہرائے پاکستان انچولی،ملیر15سپر ہائی وے،اسٹیل ٹاؤن نیشنل ہائی وے ،اسلام آباد میں فیض آباد انٹر چینج پر دھرنا دیا گیا اور تمام اطراف کی ٹریفک روک دی گئی۔اس کے علاوہ ،حیدر آباد روڈ، کراچی روڈ بدین،میر پور خاص حیدر آباد روڈ،گھوڈکی ہائی وے، لاہور مال روڈ پنجاب اسمبلی، گوجرنوالہ جی ٹی روڈ،ملتان خانیوال روڈ،رونڈ کے مقام پر گلگت سکردو روڈ کھرمنگ روڈ، شگر میں کے ٹو روڈ اور کوئٹہ میں ڈیرہ اللہ یار روڈ سمیت متعدد مقامات پر مظاہرین نے ٹریفک کی آمدورفت مکمل طور پر معطل رکھی۔بعض مقامات پر پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی بھی کوشش کی ۔

 مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ملک کے مختلف شہروں میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں بشمول علامہ حسن ظفر نقوی ،علامہ شیخ حسن صلاح الدین ، علامہ مختار امامی ،علامہ مقصود علی ڈومکی ،علامہ باقر عباس زیدی،علامہ احمد اقبال رضوی  ،علامہ اعجا ز حسین بہشتی  ،علامہ عبد الخالق اسدی،نثار فیضی ، علامہ حیدر الموسوی ،علامہ ابوذرمہدوی،علامہ ہاشم موسوی، علامہ نشان حیدر، علامہ اصغر عسکری ،علامہ مبارک موسوی ،علامہ حسن ہمدانی،مولانا احسان ،اظہر حسین کاظمی،ظہیر نقوی،ایم ڈبلیو ایم کے مختلف رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر رضوان علی ،آغا رضا ،نیئر مصطفوی ،ڈاکٹرعلی گوہر،الیاس صدیقی سمیت دیگرنے ملک کی موجودہ صورتحال پر کڑی تشویش کا اظہار کیا ۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے اوچھے ہتھکنڈوں کو ہم اپنے راہ کی دیوار نہیں بننے دیں گے ۔حکومتی بے حسی نے ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز کر دیا ہے۔ہماری مرکزی قیادت 70روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں اور موجودہ حکمران دانستہ طور پر غفلت اور فرعونیت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان کی یہ رعونت ان کے اقتدار کا جنازہ ثابت ہو گی۔ہمارا مقصد عوام کے لیے تکلیف کا باعث بننا نہیں بلکہ اپنی تکلیف اور حکومت کی بے حسی سے عوام کو آگاہ کرنا ہے ہماری یہ احتجاج علامتی ہے۔7 اگست کو پوری قوم اسلام آباد کا رُخ کرے گی۔ہم اپنی مظلومیت سے ظالموں کو سرنگوں کریں گے۔ جب تک شیعہ نسل کشی میں ملوث افراد کے خلاف ریاستی و عسکری اداروں کی طرف سے ملک گیر آپریشن کا آغاز نہیں کیا جاتاتب تک مختلف اندازمیں ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ماہ رمضان میں کالعدم جماعتوں کی طر ف سے کراچی اور دیگر شہروں میں چندہ اکھٹا کیا جاتا رہا جو قومی سلامتی کے اداروں اور حکومتی رٹ کو سرعام چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ ان کالعدم جماعتوں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے جو نام بدل کر اپنی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔سانحہ شکار پور میں ملوث افراد کی رہائی ملت تشیع کے لیے تشویش اور سخت حیرانگی کا باعث ہے۔ ملک میں ہونے والے مختلف سانحات بالخصوص سانحہ چلاس،سانحہ شکار پور،سانحہ بابو سر،سانحہ حیات آباد،سانحہ عاشور اور سانحہ راولپنڈی کے مقدمات کو ملٹری کورٹس میں بھیجا جائے۔پاکستان میں موجود تمام مسالک اور مذاہب کو انتہا پسند تکفیری گروہ سے تحفظ فراہم کیاجائے۔پنجاب حکومت سمیت تمام صوبائی حکومتیں اور وفاق اپنی شیعہ دشمنی ترک کرے اور بے گناہ عزاداروں کے خلاف انتقامی بنیادوں پر درج مقدمات فوراختم کیے جائیں۔جن شیعہ عمائدین کے نام شیڈول فور میں ڈالے گئے ہیں ان کے نام وہاں سے نکالیں جائیں۔پارہ چنار کرم ایجنسی میں ایف سی اہلکاروں نے بے گناہ مظاہرین کو گولیاں برسا کر شہید کر دیا اس واقعہ کی تحقیقات کے لیے فوری طور پر کمیشن تشکیل دیا جائے۔پارہ چنار میں لوگوں کی املاک پر زبردستی قبضوں کا سلسلہ بند کیا جائے اور انتخابی فوائدکے حصول کے لیے وہاں کی ڈیموگرافی کو تبدیل نہ کیا جائے۔پاکستان کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کر کے کمزور کیا جا رہا ہے۔مسلکی تعصب کی روک تھام کے لیے اہم اقدامات کیے جائیں۔پاکستان کے حکمران مخصوص تکفیری گروہ سے دوستی کا حق ادا کررہے ہیں۔شیعہ سنی پاکستان کے دفاع کی فرنٹ لائن ہیں جنہیں دانستہ طور پر دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پاکستان میں بسنے والوں کو پاکستانیت پر یکجا کرنے کی بجائے لسانیت، فرقہ واریت، صوبائیت اور دیگر تعصبات میں الجھا کر گروہوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے تاکہ قومی طور پر ہمیں کمزور کر کے ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیلا جا سکے۔انہوں نے کہا ریاست میں بسنے والوں کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔موجودہ حکومت کو اس میں مکمل ناکامی کا سامنا ہے۔ملت تشیع کو تحفظ دینے کی بجائے ریاستی اداروں کے ذریعے انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔جمہوریت کے نام پر اقتدار میں آنے والوں کو یہ فرعونیت و شدادیت زیب نہیں دیتی۔انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کے مطالبات کی منظوری پْرامن اور مستحکم پاکستان کے لیے انتہائی ضروری ہے بصورت دیگر یہ ملک ظالموں،غاصبوں،لیٹروں،سرمایہ کاروں اور دہشت گردوں کی جاگیر بن کر رہ جائے گا جہاں قانون و انصاف کی بجائے ظلم و بربریت اور اختیارات کی حاکمیت ہو گی۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر ملت تشیع کی طرف سے ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی اہم شاہراؤں پر احتجاجی دھرنے دیئے گئے۔ مرکزی احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ترجمان علامہ مختار احمد امامی نے کہا کہ 7 اگست کو ملک کے تمام شہروں سے شیعیان حیدر کرار اسلام آباد کی طرف رُخ کریں گے اور طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا جائے گا، نواز حکومت ہوش کے ناخن لے اور دہشتگردوں کی سرپرستی چھوڑ دے۔ تفصیلات کے مطابق وطن عزیز میں بے گناہ قتل عام، نواز حکومت کے متعصبانہ طرز عمل اور بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف علامہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال کے 70 روز گزرنے کے بعد بھی نواز حکومت کی طرف سے مسلسل عدم توجہی پر ایم ڈبلیو ایم نے سڑکوں پر نکلنے کا اعلان کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کراچی کے زیر اہتمام نمائش چورنگی ایم اے جناح روڈ، شاہرائے پاکستان انچولی، ملیر 15 سپر ہائی وے، اسٹیل ٹاؤن نیشنل ہائی وے پر احتجاجی دھرنے دیئے گئے۔ شہر قائد میں مرکزی دھرنے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان علامہ مختار احمد امامی کر رہے تھے۔ احتجاجی دھرنوں میں علما و کارکنان سمیت عوام کی کثیر تعداد شریک تھی۔

مرکزی احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مختار امامی نے کہا کہ ملت تشیع نے احتجاج میں بھرپور شرکت کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ ہم بیدار قوم ہیں اور حق کی آواز پر لبیک کہنے کیلئے ہر لمحہ تیار ہیں، آج کا یہ دھرنا علامتی دھرناہے، 7 اگست کو ملک کے تمام شہروں سے شیعیان حیدر کرار اسلام آباد کی طرف رُخ کریں گے اور طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اہل تشیع پر حکومتی مظالم، ملک میں بڑھتی ہوئی عدم تحفظ کی فضا اور شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر نواز حکومت کی دانستہ غفلت نے آج ہمیں شاہراؤں پر نکلنے کیلئے مجبور کر دیا ہے، نواز حکومت ہوش کے ناخن لے اور دہشتگردوں کی سرپرستی چھوڑ دے۔ مرکزی ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارے قائد علامہ ناصر عباس جعفری نے 70 روز سے ایک بھوک ہڑتال کیمپ میں بیٹھ کر پُرامن اور خاموش احتجاج کر رہے ہیں، لیکن حکمران ٹس سے مس ہونے کا نام نہیں لے رہے، جمہوریت کی آڑ میں شخصی آمریت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ہم اپنے ساتھ حکومت کی طرف سے تیسرے درجے کے شہریوں کا سلوک برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک پر قابض حکمرانوں کو عوام کے جان و مال کی کوئی پرواہ نہیں، ان کی گردنوں میں اتفاق فاونڈری کا سریا ہے، ہم ان ظالموں کا تعاقب جاری رکھیں گے۔

علامہ مختار امامی نے کہا کہ ہمارا ایک بھی مطالبہ ایسا نہیں کہ جو قوم و ملک کے مفادات کے منافی ہو، ہم دہشت گردوں اور ان کے پشت پناہوں کے خلاف آپریشن چاہتے ہیں، ہم ایسے پاکستان کے متلاشی ہیں جہاں تمام مذاہب و مسالک کو مذہبی آزادی حاصل ہو، ہمارا مطالبہ ہے کہ پارہ چنار میں بااختیار ادارے کے اہلکاروں کی طرف سے مظلوم افراد کے سروں میں گولی مارنے کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کیا جائے۔ انہوں نے کہا دہشت گردوں نے اس ملک میں لاتعداد سانحات کو جنم دیا ہے، جن کے نتیجے میں ہزاروں خاندان بے آسرا ہو چکے ہیں، ان میں ملوث دہشتگردوں کے مقدمات کو فوجی عدالتوں کے حوالے کیا جائے، نواز حکومت بتائے کہ ہمارا کونسا مطالبہ غیر آئینی ہے۔ علامہ مختار امامی نے کہا کہ ہمارا پُرامن احتجاج ہمارے ذمہ دار قوم ہونے کی دلیل ہے، ہم اس ملک کے محب وطن شہری ہیں اور ہمیشہ حب الوطنی کا حق ادا کیا ہے، اس ملک کو قائد و اقبال کے خوابوں کی عملی تعبیر بنا کر دم لیں گے، جب تک ملک دشمن طاقتوں اور پاکستان کے خلاف سازشوں کا خاتمہ نہیں ہوتا، تب تک اس ملک کے باوفا بیٹے چین سے نہیں بیٹھے گے۔ نمائش چورنگی ایم اے جناح روڈ، شاہرائے پاکستان انچولی، ملیر 15 سپر ہائی وے، اسٹیل ٹاؤن نیشنل ہائی وے پر ہونے والے احتجاجی دھرنوں سے علامہ مختار امامی، علامہ باقر عباس زیدی، علامہ ڈاکٹر عقیل موسیٰ، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ فرقان حیدر عابدی، علامہ نثار قلندری، علامہ اظہر نقوی، علامہ حیدر عباس عابدی، علامہ نشان حیدر، علامہ مبشر حسن، علی حسین نقوی، میثم عابدی سمیت دیگر نے خطاب کئے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree