The Latest

وحدت نیوز (مطفرآباد) سینئر نائب صدر پی وائی او ارسلان شاہ عہدے سے مستعفی ہو کر مجلس وحدت مسلمین میں شامل ، مجلس وحدت مسلمین میں شمولیت کا فیصلہ کارکنان سے مشاورت کے بعد کیا ، سید ارسلان شاہ نے اس بات کا اعلان مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی اور سیکرٹری سیاسیات سید محسن رضا سبزواری ایڈووکیٹ سے ملاقات کے دوران کیا ، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے پانچ سالوں کے دوران نظریاتی کارکنان کو نظر انداز کیا ، مجلس وحدت مسلمین خدمت خلق کا منشور رکھتی ہے ، اس جماعت میں شمولیت کا فیصلہ اصولی ہے ، سیاست عوام الناس کی خدمت کے لیے کرنی ہے ، مجلس وحدت سے بہتر کوئی پلیٹ فارم نہیں کہ جو عملی طور پر مظلوموں و محروموں کے حقوق کے لیے عملی جدوجہد کرے ، آمدہ الیکشن میں مجلس وحدت مسلمین کا کردار انتہائی اہم ہو گا ، کرپشن کے خاتمے ، مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے ، تمام شہریوں کو برابری کی بنیاد پر بنیادی سہولیات، صحت و تعلیم ، میرٹ کی بحالی ، انفراسٹریکچر کی بہتری ، سیاحت کے فروغ ، جبگلات کے تحفظ اور کشمیری عوام کی خوشحالی کا مشن لیکر میدان میں اتری ہے ، ایسا مشن کہ جو سیاست کے ساتھ ساتھ عوام الناس کی خدمت کا بھی ہے ، اس مشن کی تکمیل کے لیے حلقہ تین سٹی میں بھرپور کوشش کی جائے گی ۔

وحدت نیوز(لیہ) مجلس وحدت مسلمین صوبہ جنوبی پنجاب کے رہنماء سید عدیل عباس زیدی کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں، انشاء اللہ لاکھوں افراد جنوبی پنجاب سے عید الفطر کے بعد اسلام آباد کا رخ کریں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوام رابطہ مہم کے سلسلہ میں ضلع لیہ کے علاقہ فتح پور میں ایک کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح جنوبی پنجاب میں بھی لانگ مارچ کے حوالے سے عوام رابطہ مہم کا آغاز کردیا گیا ہے، اگر حکمرانوں نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے مطالبات تسلیم نہ کئے تو عید کے بعد جنوبی پنجاب کے ہر ضلع، شہر، گاوں اور قصبہ سے عوام کا سیلاب نکلے گا، انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب کے دیگر اضلاع میں بھی عوام رابطہ مہم کا آغاز کردیا گیا ہے، لانگ مارچ تاریخی ہوگا، اور ملت تشیع اپنی وحدت کے ذریعے کامیاب ہوگی۔

وحدت نیوز(قم) جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ کے سربراہ اور امام جمعہ قم المقدسہ آیت اللہ علی رضااعرافی نے گذشتہ دنوں حرم مطہرحضرت معصومہؑ قم میں خطبہ جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ان گذشتہ دہشت گردانہ کاروائیوں خصوصیت سے شیعیان پاکستان کے حوالے سے حادثات رونما ہوئے اور ان کے خلاف جس عالم بزرگوار (آقائے الشیخ ناصرعباس الجعفری)نے بھوک ہڑتال کااعلان کیا ہے اس کی ہم حمایت کرتے ہیں، ہم حکومت پاکستان اور اس ملک عزیز کی فوج سے امید کرتے ہیں کہ وہ ان دہشت گردانہ کاروائیوں کے خلاف بنیادی اقدامات اٹھائینگے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) ملک کے ممتاز ذاکرین نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے احتجاجی کیمپ میں ملاقات کی اور اس عوامی تحریک میں بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ ذاکرین نے متفقہ طور پر کہا کہ علامہ ناصر عباس کی جدوجہد ملت تشیع کے حقوق اور وطن عزیز کے استحکام کے لیے ہے اور وہ اس جد وجہد میں مجلس وحدت مسلمین کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ذاکرین کے نمائندہ وفد میں بزرگ ذاکر مقبول حسین ڈھکو، سید ضرغام حسین شاہ آف جھنگ، ذاکر محمد عباس قمی آف لاہور، نامور شاعر و ذاکر اہل بیت شوکت رضا شوکت، ذاکر شفقت محسن کاظمی آف گجرات، ذاکر منور حسین غدیری، ذاکر علی عباس علوی چونیاں، ذاکر علی عمران جعفری شیخوپورہ، ذاکر مرتضی قنبر شیخو پورہ، ذاکر انیس رضا قنبر، ذاکر اظہر حسین نیر، ذاکر علی سلمان جعفری اور ذاکر ملازم حسین لاہور سمیت دیگر ذاکرین بھی موجود تھے۔

اس موقع پر علامہ ناصر عباس دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ ہم اپنے اصولی موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اور نہ ہی مطالبات کی کسی شق سے دستبردار ہونا قابل قبول ہے۔ پارا چنار میں پرامن احتجاج پر ایف سی کی طرف سے گولیاں چلانے والے واقعہ کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام سے لے کر ملک میں دہشت گردوں کے خلاف بھرپور آپریشن اور نیشنل ایکشن پلان کی روح کی مطابق نفاذ تک ہمارا احتجاج ختم نہیں ہو گا۔ ہماری جدوجہد پُرامن پاکستان کے لیے ہے جہاں ہر شخص کو آئین کے مطابق مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق حاصل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نون لیگ کی حکومت نے ملت تشیع کے ساتھ ہمیشہ امتیازی سلوک روا رکھا۔ پاکستان کے اہل تشیع نہ صرف دہشت گردی کا شکار ہیں بلکہ حکومتی مظالم نے بھی ان کے لیے زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔

علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں دندناتے ہوئے دہشت گرد امن و سکون کے قیام میں موجودہ حکومت کی ناکامی کی بین دلیل ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کو دہشت گردی کے تدارک کی بجائے سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ دہشت گردوں یا ان کے سہولت کاروں کے ساتھ کسی بھی جگہ نرمی کا مظاہرہ کرنا پاکستان کے اسی ہزار شہدا کے خون سے غداری ہے۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کا اعلان حکومتی بےحسی کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ حکمرانوں کے پاس تدبر، حکمت اور بصیرت جیسی کوئی شے سرے سے موجود نہیں۔ سیاسی شعور کے فقدان اور عوامی مشکلات سے دانستہ بےخبری نے نون لیگ کو عوام سے دور کر دیا ہے۔ اگلے الیکشن میں نہ صرف ملت تشیع نون لیگ کا بائیکاٹ کرے گی بلکہ اسے بہت سارے حلقوں میں ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال 32ویں روز میں داخل ہو گئی ہے۔لانگ مارچ کی کال کے بعد پاکستان بھر سے مختلف علما و ذاکرین اور سیاسی و مذہبی شخصیات نے ایم ڈبلیو ایم کی مرکزی قیادت سے رابطے شروع کر دیے ہیں اور یقین دلایا ہے کہ ظلم و بربریت کے خلاف جاری اس تحریک کی کامیابی کے لیے بھرپور افرادی قوت کے ساتھ آپ کی ایک آواز پر میدان میں حاضر ہوں گے۔ملت تشیع کی طرف سے علامہ ناصر عباس کی صحت کے متعلق تشویش بھی پائی جاتی ہے اور کچھ بزرگ علما اور قوم کی قد آور شخصیات نے ایم ڈبلیو ایم کے قائد سے بھوک ہڑتال ختم کرنے کی درخواست بھی کی ہے تاہم علامہ ناصر عباس نے کہا کہ وہ حق کا پرچم لے کر نکلیں ہیں جو کبھی سرنگوں نہیں ہوتا۔میرے لیے میری صحت سے زیادہ اہم میری قوم میری ملت اور میرا وطن پاکستان ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں سے وطن عزیز کو تباہی کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔یہود و نصاری کے ایجنٹ اور تکفیری دہشت گردوں نے ہم پر پراکسی وار مسلط کر رکھی ہے۔پاکستان کو مفت میں میدان جنگ بنایا جا رہا ہے۔ پاک چائنا اقتصادی راہدری کے اعلان کے بعد مفاد پرست گروہ اور ملک دشمن عناصر کی سرگرمیوں میں اچانک تیزی آ گئی ہے۔ پاکستان کی ترقی میں محض خارجی ملک دشمن طاقتیں رکاوٹ نہیں ڈال رہیں بلکہ وطن عزیز کے اندر بھی آستین کے سانپ موجود ہیں۔ جب تک ان کو کچلا نہیں جائے گا تب تک ملک تباہی کے دہانے پر ہی کھڑا رہے گا۔فرقہ واریت ، لسانی و صوبائی تعصب، دہشت گردی، انصاف کے حصول میں دشواری، لوٹ مار، کرپشن اور بے راوی جیسے متعدد موذی عوارض میںیہ ملک جھکڑا جا چکا ہے۔ نئی نسلوں اور بہترین مستقبل کے لیے ہمیں ان نجاستوں سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنے والوں کو نظریات کے فروغ کے لیے کھلی آزادی دے رکھی ہے جب کہ دوسری طرف درود و سلام پڑھنے والوں پر مقدمات بنائے جاتے ہیں۔ ہم اسی غیر منصفانہ طرز عمل کے خلاف میدان میں نکلے ہیں ۔جب تک نیشنل ایکشن پلان کو درست سمت کی طرف نہیں پھیر دیا جاتا اورجب تک دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ نہیں ہوتا ہم نے اس احتجاجی کیمپ سے نہیں اٹھنا۔ اگر عوامی حقوق کا دفاع کرتے میری جان چلی جاتی ہے تو ساری دنیا کو یہ معلوم ہو جائے گا کہ پاکستان کی سالمیت و بقا کے لیے آواز حق بلند کرنے والے محب وطن افراد کا قتل ہر کوئی نہیں کرتا بلکہ یہاں کی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کرتی ہے

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری سیاسیات سید حسن رضا کاظمی نے کہا ہے کہ قیادت کی طرف سے لانگ مارچ کے اعلان کے بعد ملک بھر کی طرح پنجاب میں رابطہ مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے،دہشت گردی ،حکمرانوں کی رعونت اور لاقانونیت کے خلاف یہ لانگ مارچ وطن عزیز میں ایک نئی تاریخ رقم کرے گا۔ملک میں بسنے والے دیگر مذاہب اور مسالک کے لوگ بھی اس لانگ مارچ کا حصہ ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی 24 بڑی شیعہ تنظیموں کی طرف سے لانگ مارچ کے اعلان کے بعد بیشتر دیگر مذہبی و سیاسی تنظیموں نے بھی ہم سے رابطہ کیا ہے تاکہ لانگ مارچ کی تیاری موثر اور بھرپور انداز سے کی جائے۔مجلس وحدت مسلمین کے احتجاجی کیمپ اسلام آباد میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سربراہی میں ہونے والی آل شیعہ کانفرنس میں کراچی ،لاہور،آزاد کشمیر، خیبرپختونخواہ ، بلوچستان،پارہ چنار، گلت بلتستان سمیت ملک کے مختلف علاقوں سے کثیر تعداد میں علما، شیعہ رہنماوں اور عمائدین کی شرکت نے یہ ثابت کیا ہے کہ شیعہ قوم متحد اور یک زبان ہے،ملک میں جاری دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، ریاستی جبر اور ظلم و بربریت کے خلاف علامہ ناصر عباس جعفری کے پر امن احتجاج پر حکومت کی طرف سے مکمل بے حسی کے بعد ہمارے پاس لانگ مارچ کے علاوہ کو ئی آپشن موجود نہیں تھا۔اس وقت ملک بھر میں حکومتی ایما پر ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے بنائے جانے والے نیشنل ایکشن پلان کو ملت تشیع کے بے گناہ افراد کے خلاف استعمال کیا جارہا ۔ہمارے علما و ذاکرین پر پابندیاں لگا کر عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،ان مظالم اور ریاستی ظلم و جبر کو ہم کسی بھی صورت تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔

وحدت نیوز (سکردو) دیامر کے معروف دانشور، دیامر رائیٹرز فورم کے صدر،شاعر، ادیب نقاد اور اتحاد بین المسلمین کے داعی عنایت اللہ شمالی نے مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام یادگار شہداء اسکردو پر دئیے گئے دھرنے میں اظہار یکجہتی کے لیے حاضر ہوئے۔ انہوں نے مجلس وحدت مسلمین بلتستان کے سیکریٹری جنرل آغا علی رضوی سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی جانب دئیے گئے بھوک ہڑتال کے ساتھ اظہار یکجہتی اور مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے جاری یہ احتجاجی تحریک عین انسانی بنیادوں پر ہے اور انکے مطالبات کو منظور کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فرقہ واریت کی اجازت نہیں دینا چاہیے اور فرقہ پرستوں سے ملکی آزاد ہونا چاہیے۔ وطن عزیز میں موجود تمام مکاتب فکر کو مکمل آزادی ملنی چاہیے۔ عنایت اللہ شمالی نے کہا کہ مجلس وحدت کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اوراس سلسلے میں حکومت سنجیدہ نہیں دکھائی دے رہی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ انکے مطالبات کو فوری حل کرے ۔ انہوں نے آغا علی رضوی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ ہے اورآپکی حمایت کرتے ہیں گلگت بلتستان کے تمام میگا پروجیکٹس پر سیاسی جماعتوں کو سیاست کرنے کی بجائے اتحاد کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے جبکہ گلگت بلتستان کے عوام متحد نہیں ہونگے فرقے، مسلک ،اور علاقوں میں بٹے رہیں گے ہمیں ہمارا حقوق کسی صورت نہیں مل سکتے ۔گلگت بلتستان میں خفیہ قوتیں مختلف مسالک کو آپس میں لڑا کر اپنے مقاصد حاصل کر رہے ہیں ہمیں اتحاد کے لیے عملی میدان میں آنا چاہیے۔ اس موقع پر آغا علی رضوی نے عنایت اللہ شمالی کاشکریہ ادا کیا اور انکی حمایت کا خیر مقدم کیا۔ ملاقات میں سی پیک ،گلگت اسکردو روڈاور زمینوں کے ہتھیائے جانے پر بھی دونوں رہنماوں نے خدشات کا اظہار کیا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ)  مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی قائد علامہ راجہ ناصر عباس صاحب پچھلے تیس دنوں سے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے ہمارے بے گناہ شہداء کو انصاف دلانے کیلئے احتجاج کر رہے ہیں اور انکی بھر پور حمایت کیلئے ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ ڈویژن کے کال پر جمعہ کے نمازکے بعد ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ جس میں امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی ، ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے نمائندوں اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے سیکریڑی جنرل عباس علی نے کہا کہ ہم ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس صاحب کے ساتھ ہیں، حق کبھی کسی کے آگے نہیں جھکتا۔ علامہ راجہ ناصر عباس صاحب پوری قوم کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن سے جاری شدہ بیان کے مطابق جمعہ کے روز نماز جمعہ کے بعد میکانگی روڈ سے پرنس روڈ تک ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی، گزشتہ دنوں کوئٹہ کے قومی و مذہبی جماعتوں اور اداروں نے قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس صاحب کے بھوک ہڑتالی کیمپ کے مطالبات کی حمایت کی اور جمعہ کو انکی حمایت کے لئے ایک ریلی نکالی گئی جس سے مرکزی رہنما ایم ڈبلیو ایم وامام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی، ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا،ریلی میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور موجودہ وفاقی حکومت کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔مرکزی رہنماو امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا کہ ملک بھر میں ہمیں مختلف دہشتگردانہ واقعات کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ، کراچی میں خرم ذکی کو شہید کیا گیا،پارہ چنار میں بے گناہ پاکستانیوں کو احتجاج کے دوران سیکورٹی فورسسز کی بلا جواز فائرنگ سے شہید کیا گیا اور اسی طرح ملک بھر میں ہمارے خلاف کاروائیاں ہوتی رہی ہے مگر حکومت کے کانوں پہ جوں تک نہیں رینگتی انہوں نے کہا کہ ملک کا نظام ایسے نہیں چلتا جیسے موجودہ وفاقی حکومت چلانا چاہتی ہے انہوں نے مزید کہا کہ ہم انصاف کی خاطر سڑکوں پر نکلے ہیں اور احتجاج کر رہے ہیں۔ حکومت کی ذمہ داری ہمیں تحفظ فراہم کرنا ہے مگر یہاں تحفظ تو دور کی بات، ہمیں انصاف تک نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہا کہ قائد ملت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب قوم کی آواز ہیں اور گزشتہ 22دنوں سے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال کے ذریعے احتجاج کر رہے ہیں، قوم حکومت وقت سے اپنا حق مانگ رہی ہے اور پوری قوم کی جنگ اس وقت ایک شخص لڑ رہا ہے۔ حکومت وقت کو اپنی پالیسیوں میں تبدیلی لانی ہوگی انہوں نے کہا کہ ہم بہت جنازیں اٹھا چکے ہیں اور ظلم و بربریت کی انتہا ہو گئی ہے اب ہم مزید ظلم برداشت نہیں کر سکتے۔ احتجاجی ریلی سے دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ وہ علامہ راجہ ناصر عباس صاحب کے مطالبات کے حامی ہیں اور حکومت وقت کو چاہئے کہ علامہ راجہ ناصر عباس صاحب کے مطالبات تسلیم کریں۔

وحدت نیوز (ہٹیاں بالا) ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے سمیت 24سے زائد شیعہ پارٹیز نے ملگ گیر لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے، کارکنان تیاری کریں ، عید کے بعد ہر صورت لانگ مارچ ہو گا ، لانگ مارچ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے مطالبات پر عمل درآمد نہ کی جانے کی صورت میں ہے ، اب حالات کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی ، پرامن اور جمہوری جدوجہد کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ، عید کے بعد بھرپور قوت سے نکلیں گے ، مجلس وحدت کے سفیر اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے گھر گھر یہ پیغام پہنچائیں،ان خیالات کا اظہار علامہ سید تصور نقوی الجوادی نے ہٹیاں بالا میں تنظیمی عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین مملکت خداداد میں امن و سکون کے لیے جدوجہد کر رہی ہے ، مظلومیت کی حمایتی جماعت کو نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں پذیرائی مل رہی ہے ، کیوں کہ اس کا ایجنڈا مظلوم کی نصرت ہے ، جس کا عملی ثبوت مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی 13مئی سے تاحال جاری بھوک ہڑتال ہے ، قیادت خود میدان میں اتری اور ظالم کو للکارا، دہشتگردوں کا پاکستان نہیں قائد اعظم کا پاکستان چاہیے ، وہ پاکستان کہ جس میں قتل غارت گری عام ہو ، لوٹ کا بازار گرم ہو ، وحشی درندے آزاد ہوں ، اور مظلوم پر جبر کی انتہاء کر دی جائے ، ایسا پاکستان نہیں چاہیے ، انہوں نے کہا کہ ہمیں قائد اعظم و اقبال کا پاکستان چاہیے کہ جس میں شیعہ، سنی، ہندو ، سکھ ، عیسائی سب امن و سکون سے رہتے ہیں ، ریاست کے لیے ضروری ہے کہ وہ ہر شہری کے جان و مال کی حفاظت کرے ، اگر نہیں کر سکتی تو کوئی اخلاقی ، قانونی و آئینی جواز نہیں کہ وہ حکمرانی کریں ، علامہ تصور جوادی نے کہا کہ ہم شیعان حیدر کرار ظلم کے خلاف آگے بڑھیں گے ، اس وقت گھروں کو نہیں لوٹیں گے جب تک کہ ظالموں سے حساب نہ لے لیں ، حکومت کو اب قاتلوں کی گرفتاری ، پنجاب میں بانیان مجالس پر ایف آئی آرز کے خاتمے ، عزاداری کو محدود کرنے کی سازشوں ، زمینوں پر ناجائز قبضوں سمیت اپنی بے حسی کا حساب بھی دینا ہو گا، ہمیں نہ ڈرایا جا سکتا ہے نہ دھمکایا جا سکتا ہے ، نہ خریدا جا سکتا ہے نہ جھکایا جا سکتا ہے ، میدان میں ہیں مطالبات پر عملدرآمد ہونے کے بغیر گھروں کو نہیں لوٹیں گے ، مطالبات جائز اور قابل عمل ہیں ، ہر باشعور جو پاکستان کو امن کا گہوارہ دیکھنا چاہتا ہے اس نے مانا ہے ۔تنظیمی اجلاس سے مولانا سید طالب حسین ہمدانی، سید افتخار کاظمی ، سید عاطف علی ہمدانی و دیگر نے بھی خطاب کیا�آ

وحدت نیوز (آرٹیکل) پاکستان کے ارد گرد اور خطہ جنوب مشرقی ایشیا ء میں تمام موثر و بااثر ممالک دُنیا میں مختلف جہت کی تبدیلیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں ،اوراندازبدلتے جارہے ہیں، دوست /دشمن بدلتے جارہے ہیں ،وطن عزیز نے اپنے قیام سے لیکر اب تک ساڑھے چھ عشرے سے بہت سی ہنگامہ خیزیوں کا سامنا کیا ہے ،داخلی و خارجی محاذوں پر ’’حیران ‘‘کردینے والے اُتار چڑھاؤ دیکھے ہیں،لیکن ’’دوست دشمن ‘‘کی پہچان کا وصف ہم سے کوسوں دور ہے ؟شاید اسی وجہ سے ہم ہیں آج بھی وہیں کھڑے ہیں ،جہاں سے چلے تھے ۔ جی ایچ کیو میں منعقدہ حالیہ اجلاس میںآپ نے کہا کہ ’’وطن دشمنوں کو پاکستان کیلئے مسائل پیدا نہیں کرنے دینگے ‘‘اُنھوں نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا ہے ،کہ دشمن انٹیلی جنس ایجنسیوں اور اُنکے سہولت کاروں کو ملک میں مسائل کو ہوا دینے کی اجازت نہیں دینگے ۔۔۔۔،مگر ہم آج بھی’’حقائق ‘‘کی دُنیا میں جانے پر تیار نہیں۔ حالانکہ ہمیں ٹھنڈے دل کیساتھ دیکھنے اور سوچنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان کہاں کھڑا ہے؟اور اسکو موجودہ کیفیت سے باہر کیسے نکالا جاسکتاہے ؟پاکستان کیلئے بیرونی جارحیت کا کوئی خطرہ نہیں رہا،لیکن اندرونی خطرات نے قومی سلامتی کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔


آپ کے بارے میں یہ تاثر عام ہے ،کہ پاک فوج کے بہترین کمانڈر ہونے کے علاوہ اس لحاظ سے وارثِ شہدائے پاکستان بھی ہیں ،کہ مادروطن اہل وطن کی خاطر بہنے والے مقدس لہو میں آپکے خاندان کا نمایاں حصہ شامل ہے ،دو نشان حیدر آپکے خاندان کی حُب الوطنی کا لازوال اعلان بھی ہیں۔اور آپ نے جب سے پاک فوج کی کمان سنبھالی ہے ،مختصر عرصہ میں ثابت کیا ہے ،کہ آپکی دلچسپی صرف اور صرف پاکستان کی بقاء و سلامتی ،ترقی واستحکام سے ہے۔نیزکشمیر کی آزادی اور تکمیل پاکستان کیلئے’’کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، قومی سلامتی کے تحفظ کی جنگ کی قیادت کرتے ہوئے قوم میں اُمید ’’روشن صبح ‘‘پیدا کئے ہوئے ہیں۔مگر دوسری طرف منظر نامہ یہ ہے کہ دارالحکومت اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے باہر ( ایک ذمہ دارپاکستانی ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس گذشتہ ایک ماہ سے ’’بھوک ہڑتال‘‘پر بیٹھے ہوئے ہیں،لیکن اب تک ارباب اقتدار نے اُسکی جانب توجہ نہیں دی ۔میں ذاتی طور پر یہ سمجھتا ہوں کہ راجہ ناصر عباس جن مطالبات کو لیکر’’بھوک ہڑتال‘‘پر بیٹھے ہیں،وہ ہر اعتبار سے ’’جائزاور ،مبنی بر حق‘‘ہیں ۔مجلس وحدت مسلمین کا مطالبہ ہے ،کہ شیعہ مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے پروفیشنلز کی ٹارگٹ کلنگ کانوٹس لیا جائے ،اور بے گناہوں کا خون بہانے والوں کو پکڑکر نشان عبرت بنایا جائے ۔کتنی افسوس کی بات ہے کہ ایک ماہ گرز گیا ،مگر حکمران، اسلام آباد پریس کلب کے باہر جاری’’بھوک ہڑتال‘‘سے عملاََ لاتعلق ہوئے بیٹھے ہیں۔باور کیا جاسکتا ہے کہ اگر حکمران زندہ ضمیر ہوتے ،جزا وسزا کے قانون قدرت پر ایمان رکھتے ہوتے ،تواب تک راجہ ناصر عباس کے مطالبات پرسنجیدگی سے نوٹس لیتے ،اور بطور مملکت یقین دہانی کرواکر ’’بھوک ہڑتال‘‘ختم کروادیتے ۔لیکن ایسا نہیں ہوا،اس طرز عمل سے بیرونی دُنیا میں کیا پیغام جارہا ہوگا؟آپکے علم میں ہے کہ پاکستان کا خیرخواہ ہر طبقہ و حلقہ چاہتا ہے ،کہ دہشتگردی کا مکمل طور پر خاتمہ ہو،مسلکی بنیادوں پر بے گناہوں کی گردنیں مارنے کا گھناؤنا سلسلہ رُکے ۔اور اگر ایسا نہیں ہورہا،اور دہشتگردجب بجی جہاں چاہیں کارروائی کرسکتے ہیں ،توپھر آپریشن ضرب عضب۔۔۔قومی ایکشن پلان کی (مبینہ)کامیابیوں پر سوالیہ نشان لگ سکتا ہے۔جبکہ حق تو یہ ہے کہ آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کی توثیق کیلئے دہشتگر دوں کو بھیانک انجام سے دوچار ہونا پڑے۔اگرچہ قوم کے نزدیک آپکی کوششیں ،آپکے جذبے، قوم کے ہر غیرتمند فرد کیلئے قابل قدر ہیں،قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے آپکی سرگرمیاں مستحسن ہیں ،مگر یہ بھی حقیقت ہے ،کہ جمہوریت کی فیوض و برکات سے قومی مفادات کا تعین کرنے اور تحفظ کیلئے اقدامات اُٹھانے میں سنگین غلطیوں کا ارتکاب ہوتا ہے،سچ تو یہی ہے کہ دہشتگردی کا خاتمہ، حکومتی ترجیحات میں شامل نہیں ہے ۔اسکے علاوہ اور کوئی وجہ نہیں کہ قانون نافذ کرنیوالے ادارے بھی اپنا کام نہ کریں ۔اور داخلء سلامتی کے حوالے سے باشندگان مملکت کی تشویش بتدریج بڑھتی جائے ،سوچنا ہوگا ،نتیجہ صفر کیوں ہے؟ظاہر ہے ایسی کیفیت میں پُرامن اور مُحب وطن حلقوں کے نزدیک معاملات پر توجہ دلانے کیلئے ’’احتجاج‘‘ ہی واحد اقدام ہوتا ہے ۔بلاشُبہ وطن عزیز کیلئے پُرامن اور روشن سویرا کی خاطر مسلح افواج نے حالیہ سالوں میں بیش قیمت قربانیاں دی ہیں۔لیکن جب ٹارگٹ کلنگ پہلے کی طرح جاری رہے گی تو پاکستان میں ایک مسلک کیخلاف دہشتگردانہ کارروائیوں کے تسلسل پر ’’ تشویش ‘‘کی لہر پیدا ہونا فطری امرہے ۔شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے پروفیشنلز(ڈاکٹرز،انجینئرز،وکلاء ،صحافی ،پروفیسرزوغیرہ)کی ٹارگٹ کلنگ کا انتہائی مذموم اور وطن دشمن گھناؤنا سلسلہ جاری ہے ،آپریشن ضرب عضب کا آغاز ہوا ،نیشنل ایکشن پلان آیا ،دہشتگردی سے متاثرہ حلقوں کو یہ اُمید تھی ،کہ وطن عزیز میں طویل عرصہ تک جڑیں پکڑنے والا ’’دہشتگردی‘‘کا ناسور ختم ہوگا،دہشتگردوں کو کیفرکردار تک پہنچاکر مظلوموں کو انصاف دیا جائیگا۔لیکن تاحال یہ توقع پوری نہیں ہورہی ۔قومی حلقوں کو اب بھی اُمید ہے کہ مملکت خداداد پاکستان کی بقاء سلامتی اور استحکام کیلئے آپکی قیادت میں مسلح افواج کا فیصلہ کن کردار ’’حوصلہ افزاء‘‘ نتائج لائے گا۔اور بے گناہوں کے خون ناحق کو بہانے والے ظالموں کے مقابلے میں مظلوموں کو انصاف ملے گا‘اب آپ ہی بتائیں ۔اسلام آباد میں ’’بھوک ہڑتال‘‘پر بیٹھنے والے مظلوموں کے حامی ناصرف اشرف المخلوقات ہیں ،بلکہ صاحب ایمان مسلمان ہیں،اور ظلم و ناانصافی کے طرز عمل کیخلاف ’’آوازاحتجاج‘‘بلند کررہے ہیں۔کیا انسانی معاشرے پرظلم و ناانصافی پر مبنی جنگل کا قانون(عملاََ)نادذکرنیوالے حکمران قہر الہیٰ سے بچ سکتے ہیں؟اور کیا آپ سے اس بابت پوچھا نہیں جائیگا؟

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree