The Latest

وحدت نیوز (گلگت) شاہراہوں کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا، حکومت پاکستان بھی ملک کے مختلف شہروں میں موٹر ویز، ہائی ویز اور دیہی علاقوں کو شہروں سے ملانے کے لئے اربوں روپے خرچ کرکے سڑکیں بنا رہی ہے۔ یقیناً اس سے عوام کو سہولت فراہم ہوگی، خطہ ترقی کرے گا، لیکن کب حکومت کی توجہ اس سر زمین بے آئین پر پڑے گی، جہاں 1978ء میں تعمیر ہونے والی گلگت سکردو روڈ کئی سالوں سے حکمرانوں کی توجہ کی طالب ہے۔ یہ شاہراہ جو بلتستان کے سات لاکھ سے زائد لوگوں اور دیگر چار اضلاع سے تعلق رکھنے والے افراد کی واحد گزرگاہ ہے، یہ اسٹرٹیجک اہمیت کے اعتبار سے بھی پاکستان کے لئے نہایت ہی اہمیت کی حامل ہے۔

قارئین کو معلوم ہونا چاہیئے کہ سیاچن جیسے اہم ترین محاذ پر جانے کا یہ واحد راستہ ہے۔ اسی طرح سیاحت کے فروغ کو اگر ملحوظ نظر رکھا جائے تو k2 اور دنیا کے دیگر اہم ترین پہاڑی سلسلے شنگریلا، سد پارہ، دیوسائی وغیرہ کا واحد زمینی راستہ یہی شاہراہ ہے، لیکن حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے یہ اب مکمل طور پر ناقابل استعمال ہوچکی ہے۔ بلا شبہ یہ سڑک دنیا کے عجائبات میں سے ایک ہے۔ اس پر نہ کہیں تارکول کے اثار دکھائی دیتے ہیں، نہ  کہیں سولر لایٹنگ کا انتظام ہے، نہ سپیڈ بریکر کا کہیں وجود ہے، نہ سائن بورڈز جو خطرناک جگہوں سے ڈرائیور کو آگاہ کریں، نہ ریسکیو کا انتظام اور نہ ہی پولیس پٹرولنگ کا بندوبست ہے، اسے دنیا کا عجوبہ نہ کہیں تو کیا کہیں۔؟

باوجود ان تمام خامیوں اور مشکلات کے یہاں کے عوام اور اس علاقے میں آنے والے سیاح اس راستے پر سفر کرنے پر مجبور ہیں جبکہ کئی جانیں اس شاہراہ کی خستہ حالی کی وجہ سے جاچکی ہیں۔ بہت سی گاڑیاں دریا برد ہوچکی ہیں، لیکن ابھی تک کسی بھی حکومت نے اسے تعمیر کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی، جبکہ گذشتہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے پانچ سال اسی شاہراہ کی تعمیر کا نعرہ لگاتے ہوئے اپنی مدت تمام کی اور موجودہ حکومت بھی وعدوں اور نعروں کے سوا کچھ کرتی ہوئی دکھائی نہیں دیتی۔ گلگت بلتستان کی صوبائی حکومتیں چاہے مسلم لیگ نون کی ہو یا پیپلز پارٹی کی، گلگت سکردو روڈ کو صرف اور صرف بر سر اقتدار آنے کے لئے بطور ایشو استعمال کرتی ہیں۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ یہ لوگ اپنے عوام کے ساتھ مخلص اور وفادار نہیں ہیں۔ انہیں اپنے اقتدار اور سیاسی مفادات سے سروکار ہے، جو کبھی آئینی حقوق، کبھی گلگت سکردو روڈ، کبھی اقتصادی راہداری کے نام سے ہی حاصل کرنا ہوتا ہے۔

کیا انسانی جانوں کا ضیاع اور مالی و مادی نقصانات حکومت کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی نہیں ہے؟ کیا اب بھی اس شاہراہ کی تعمیر کے لئے کبھی ایشائی ترقیاتی بنک، کبھی چینی ایگزام بنک اور وفاقی فنڈ کے بہانے بناتے رہینگے؟ جبکہ گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر کی تقریب حلف برداری میں وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف گلگت سے سکردو تک ہائی وے بنانے اور اسے اقتصادی راہداری سے ملانے کا اعلان بھی کرچکے ہیں۔ اب گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے اراکین اپنی خاموشی کے پردے چاک کرکے اپنی تمام تر توانائی وزیراعظم میاں نواز شریف کے اعلان پر عمل کروانے پر صرف کریں۔ سکردو  روڈ کو وقتی، عارضی اور نام نہاد سیاسی مفادات کا اکھاڑہ بنانا مناسب نہیں ہے، یہ روڈ اب ملکی معیشت کی موت اور حیات کا مسئلہ بن چکی ہے۔ لہذا اس کی تعمیر حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔


تحریر۔۔۔۔۔۔ سید قمر عباس حسینی

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی دوروزہ تربیتی ورکشاپ میں صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخواہ سمیت ملک کے دیگر حصوں سے خواتین نے شرکت کی، مرکزی سیکریٹریٹ میں منعقدہ ورکشاپ میں خواتین کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اعلی تعلیم اور تربیت یافتہ خواتین نسلوں کو معاشرے میں ممتاز و بلند مقام عطا کرتیں ہیں۔دین حق کی سربلندی میں خواتین کامثالی کردار تاریخ اسلام کا روشن باب ہے۔واقعہ کربلا میں خواتین کا عزم و حوصلہ ہمارے لیے بہترین درس ہے۔عورتوں کو اسلام نے وہ عزت عطا کی جو اس سے پہلے معاشرے میں نہیں تھی۔خاندان کی تربیت میں خواتین کے کردار کو کلیدی حیثیت حاصل ہے۔مرکزی کو آرڈینیٹر زہرا نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب ایران میں امام خمینی کے حکم پر مستورات پیش پیش رہیں ۔کسی بھی تحریک میں مستورات کی عدم موجودگی سے خاطر نتائج کی طرف بڑھنا قدرے مشکل ہوتا ہے۔ ہمیں دین کے لیے اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ رہنے کی ضرورت ہے۔خانم زہرا نقوی نے تنظیمی فعالیت پر زور دیتے ہوئے خواتین کو میدان عمل میں موجود رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔ خانم طاہرہ نجفی  اور خانم طیبہ اعجاز نے بھی اظہار خیال کیا اور ضلعی سطح پر خواتین کی تربیتی ورکشاپس کی منظوری دی گئی۔

وحدت نیوز (کوئٹہ)  مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کا اہم جلاس صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک اور صوبے کی سیاسی صورتحال ، تنظیمی معاملات اور سانحہ چھلگری سے متعلق مسائل پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہاہے کہ پی آئی اے کی جان بحق ملازمین کے قتل کی جوڈیشل انکوئری کرائی جائے جبکہ حکومت پی آئی اے ملازمین کے مسائل طاقت کی بجائے مذاکرات سے حل کرے،سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بعد ایک مرتبہ پھر مخالفین پر گولیاں چلا کر آمرانہ طرز عمل کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ حکومت قومی اداروں میں اصلاحات اور شفافیت لانے میں بری طرح ناکام ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ضلع کچھری کے باہر بم دھماکہ میں انسانی جانوں کے ضیاع پر شدید دکھ پہنچاہے، دھشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کی ضرورت ہے۔ دھشت گردوں کے ساتھ ساتھ ان کے سہولت کاروں کے خلاف بھی آپریشن کی جائے،تحریک طالبان خراسان گروپ سمیت تمام دھشت گرد گروہوں کا خاتمہ ضروری ہے، دھشت گردوں کے اندرونی اور بیرونی سہولت کاروں کا خاتمہ کئے بغیر دھشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں،تکفیری دھشت گرد امن عالم کے لئے خطرہ بن چکے ہیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایم ڈبلیو ایم کی صوبائی شوریٰ کا اہم اجلاس اتوار ۲۱ فروری کوشام پانچ بجے ڈیرہ مراد جمالی میں منعقد ہوگا، جبکہ سانحہ چھلگری کے شہداء کی یاد میں۲۰ اور ۲۱ فروری کو منعقدہونے والے احتجاج میں صوبے بھر سے کارکن اور رہنما بھر پور طریقے سے شریک ہوں گے۔ اجلاس میں مختلف اضلاع کے تنظیمی دورہ جات اور اضلاع کی مشاورت سے ضلعی شوریٰ کے ا جلاس بلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

وحدت نیوز(گلگت) سپریم اپیلیٹ کورٹ کی جانب سے محکمہ صحت سمیت دیگر عوامی مسائل پر از خود نوٹس لینا خوش آئند امر ہے۔ڈی ایچ کیو ہسپتال گلگت میں ستر سے زائدملازمین گزشتہ دس سالوں سے من پسند پوسٹوں پر ڈیوٹیاں انجام دے رہے ہیں،آئی سی یو سمیت دیگر شعبوں کو رضاکاروں نے سنبھالا ہوا ہے جو کہ انسانی جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہے ۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عارف حسین قنبری نے کہا کہ بڑھتے ہوئے عوامی مسائل پرسپریم اپیلیٹ کورٹ کا سوموٹو ایکشن بروقت کاروائی ہے ،حکومت زبانی جمع خرچ پر عوام کو بیوقوف بنارہی ہے جبکہ شہر کا واحد ہسپتال جہاں روزانہ ہزاروں مریض مسیحائی کے منتظر ہوتے ہیں کی حالت زار ناگفتہ بہ ہوچکی ہے۔خواتین ونگ ماہر لیڈی ڈاکٹرز کے موجود نہ ہونے کی وجہ سے بے اجل اموات کے سائے منڈلاتے رہتے ہیں۔ امراض قلب وارڈ منظور ہونے کے باوجود بدنیتی پر مبنی غیر ضروری تاخیر کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم اپیلیٹ کورٹ کے سو موٹو ایکشن سے امید کی کرن پیدا ہوئی ہے کہ شاید ہسپتالوں کی بگڑی ہوئی صورت حال میں بہتری آجائے اور غریب مریضوں کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم ہوں۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے اخباری دعووں کی کوئی حقیقت نہیں ،آٹا نا پید ہوچکا ہے لوڈشیڈنگ ریکارڈ سطح تک پہنچ چکی ہے ،سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل ہوچکے ہیں،کرپشن اقربا پروری اپنے عروج پر ہے۔سرکاری ملازمتوں کی بندربانٹ جاری ہے اور من پسند افراد کو اہم پوسٹوں پر بٹھادیا گیا ہے تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکیں۔انہوں نے کہا کہ سپریم اپیلیٹ کورٹ کے از خود نوٹس ہی کی وجہ سے گلگت شہر کو کونوداس سے ملانے والا آر سی سی پل تعمیر ہوا ہے اگر سپریم اپیلیٹ کورٹ نوٹس نہ لیتا تو شاید آج تک یہ پل تعمیر ہی نہ ہوتا۔صوبائی حکومت اپنے ماسبق پیپلز پارٹی کے کھینچے ہوئے خطوط پر ہی گامزن ہے عوامی فلاح و بہبود ان کے ایجنڈے میں شامل ہی نہیں۔

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) رہبر انقلاب اسلامی کی ویب سائٹ خامنہ ای ڈاٹ آئی آر نے شہدائے مدافعین حرم کے اہل خانہ کے ساتھ ہوئی آپ کی ملاقات کی رپورٹ شائع کی ہے۔
اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے شہدائے مدافعین حرم کے اہل خانہ سے فرمایا: حقیقت میں آپ کے شہداء، اور آپ اہل خانہ؛ ان کے ماں باپ اور ان کی اولاد، تمام ملت ایران کی گردن پر حق رکھتے ہیں۔ ان شہیدوں کی کچھ خصوصیات ہیں؛ ایک یہ ہے کہ انہوں نے عراق و شام میں حرم اہلبیت(ع) کا دفاع کیا ہے اور اسی راہ میں جام شہادت نوش کیا ہے۔

حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے مزید فرمایا: آپ کے ان شہداء کی دوسری خصوصیت یہ ہے کہ انہوں نے وہاں(شام) جا کر دشمنوں کا مقابلہ کیا ہے اگر یہ وہاں جا کر جنگ نہیں کریں گے تو دشمن ملک کے اندر گھس جائے گا۔۔۔ اگر ان کو وہاں نہیں روکا جائے گا تو ہمیں کرمانشاہ، ہمدان اور دوسرے علاقوں میں ان کے ساتھ جنگ کرنا پڑے گی۔ در حقیقت یہ ہمارے شہداء ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کو ملک کے دفاع، ملت، دین اور انقلاب اسلامی کے دفاع کی راہ میں نثار کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: تیسری خصوصیت یہ ہے کہ انہوں نے عالم غربت میں شہادت پائی ہے، یہ ایک بڑی خصوصیت ہے،اور یہ خداوند عالم کی بارگاہ میں نظرانداز نہیں ہو گی۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے وفدنے علامہ مبشر حسن کی سربراہی میں سندھ رینجرز کے زیر اہتمام پر امن شہر کراچی امن واک میں خصوصی شرکت کی اور دہشت گردی کا شکارشہر قائد کی عوام سے اظہار یکجہتی کیا، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ صادق جعفری، علامہ اشرف علی منتظری، علامہ عیسیٰ قرائتی ، ناصرحسینی اور دیگر شامل تھے۔

ایم ڈبلیوایم رہنما مبشر حسن نے کہا کہ شہر قائد میں طویل بدامنی اور دہشت گردی کے بعد اب عوام نے کچھ سکھ کا سانس لیا ہے، ایک روز میں ڈیڑھ درجن سے زائد پیاروں کی لاشیں اٹھانے والے شہری اب قیام امن کے بعد کسی حد تک پر سکون زندگی نصیب ہونے پرمطمعن نظرآتے ہیں، شہر کراچی کو امن لوٹانے میں سندھ رینجرز خصوصاًڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر کا کردار قابل تحسین ہے،عوام سندھ رینجرز سے امید رکھتے ہیں کہ شہر قائد میں مکمل قیام امن اور عوام کی جان ومال کے تحفظ کے یقینی ہونے تک دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق آپریشن جاری رکھیں گے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی، ضلع ملیرکےزیراہتمام ایک روزہ تنظیمی وتربیتی ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا، جس میں تمام یونٹس کے ذمہ داران سمیت ضلعی کابینہ کے اراکین نے شرکت کی ،ورکشاپ کے شرکاءسے سیکریٹری شوریٰ عالی ایم ڈبلیوایم مولانا حیدرعباس عابدی اورمعرف صحافی عرفان علی نے تنظیمی تقوی، اخلاق،اہداف اور حالات حاضرہ پر تفصیلی گفتگو کی، جبکہ شرکاءاور مقررین کے درمیان موضوعاتی سوالات وجوابات کا سلسلہ بھی رکھا گیا۔

مولانا حیدرعباس عابدی نے کہا کہ الہٰی تنظیم کے رکن کی راہ اور ہدف متعین ہونا ضروری ہے، اسلامی فلاحی معاشرے کی تشکیل کیلئے الہٰی جماعت کے ارکان تقویٰ اورریاضت پر خصوصی توجہ دیں ، انتخابی سیاست میں حصہ لینے کا بنیادی ہدف بہتراندازمیں انسانی معاشرے کی خدمت ہے، اقتدار کے بغیر بھی الہیٰ جماعت کو انسانیت کی خدمت کا سفر اسی اندازمیں جاری رکھناچاہیے جیسے اقتدار کے حصول کے بعد ، آئمہ معصومین ؑاور امام خمینی ؒتقویٰ الہٰی کے اعلیٰ مراتب طے کرنے کے بعد انسانی معاشرے کی اصلاح میں کامیاب قرار پائے۔

سینیئرصحافی عرفان علی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ سعودی حکومت شام میں داعش کی روز افزوں شکست اورتحریک مقاومت کی کامیابیوں سے خوفزدگی کا شکارہے،سعودی بحری افواج کی شام میں ممکنہ دخل اندازی کا ہدف داعش کاخاتمے نہیں درحقیقت الاسدحکومت کا خاتمہ ہے، سعودی حکومت کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ جب وہ یمن کے غیر منظم اور غیر فوجی حوثی تحریک کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہے ہیں جبکہ شام میں انہیں  شامی، ایرانی، لبنانی مسلح افواج اور حزب اللہ کا سامنا کرنا پڑے گاسعودی غیر تربیت یافتہ، آرام طلب اور عیاش افواج کسی صورت ان الہٰی فوجی قوتوں کا مقابلہ کرنے کی قطعاًصلاحیت نہیں رکھتی۔

وحدت نیوز (راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین ضلع راولپنڈی کی ضلعی شورٰی کا اہم تنظیمی اجلاس پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی کی زیر صدارت مدرسہ باقر الصدر میں ہوا۔اجلاس میں تنظیم کے ضلعی سیٹ اپ کی سالانہ کارکردگی کا جائز ہ لیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خالق اسدی نے ضلع راولپنڈی کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی میں تنظیمی سیٹ اپ کی فعالیت لائق تحسین ہے۔ تنظیم کے عہدیدران و اراکین جس لگن سے قوم میں سیاسی و مذہبی شعور کی بیداری کے لیے کام کر رہے ہیں وہ بلاشبہ مثالی ہے۔ہمیں خوشی ہے کہ راولپنڈی کا ضلعی سیٹ اپ ایسے بابصیرت اور دانشمند افراد پر مشتمل ہے جو قوم کا حقیقی درد اور بے لوث خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں۔ ضلعی شوری کو بریفنگ دیتے ہوئے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ ساجد شیرازی نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران راولپنڈی میں مجلس وحدت مسلمین کی اراکین اور یونٹس کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ مختلف علاقوں کے سو سے زائد دورے کیے اور لوگوں کو ایم ڈبلیو ایم کی سیاسی، مذہبی اور سماجی خدمات سے آگاہ کیا ۔اتحاد بین المسلمین کے فروغ کے لیے میلاد النبی کے پروگراموں سمیت دیگر دینی اجتماعوں میں بھی ہماری شرکت رہی جسے دوسرے مسالک کے افراد کی طرف سے بے حد سراہا گیا۔عزاداری کے حوالے سے درپیش مشکلات کے ازالے کے لیے ضلعی انتظامیہ کے اعلی پولیس افسران سے ملاقاتیں کی گئیں۔تنظیم کو سیاسی اعتبار سے مضبوط کرنے کے لیے کنٹونمنٹ اور بلدیاتی الیکشن میں ہم خیال امیدواروں سے رابطے ہوئے اور ہماری حمایت کے باعث مختلف سیاسی شخصیات نے الیکشن میں حوصلہ افزا نتائج حاصل کیے۔

ضلع راولپنڈی کے سرپرست علامہ علی اکبر کاظمی نے آنے والے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مقررہ مدت میں ضلعی شورٰی کے اجلاس کا انعقاد انتہائی ضروری ہے تاکہ تنظیمی معاملات کو احسن انداز میں چلانے کے لے مشترکہ مشاورت سے آئندہ کا لائحہ عمل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہو گئی کہ ماہ محرم سے قبل ضلع راولپنڈی کے ہر علاقے میں مجلس وحدت مسلمین کا فعال یونٹ موجود ہو۔ مسلکی ہم آہنگی کے لیے دیگر مکتبہ فکر کے علما سے ملاقاتوں کے سلسلے کو بھی وسعت دی جا رہی ہے تاکہ تمام مسالک کے باہمی احترام کویقینی بنایا جا سکے۔اجلاس میں مرکزی معاون سیکریٹری امور سیاسیات آصف رضا،مولانا غلام محمد عابدی،مولانا اعوان علی شاہ،مولانا شیخ علی مظہر اور مولانا ظہیر سبزواری سمیت صوبے کی نامور سیاسی و مذہبی شخصیات نے بھی شرکت کی۔

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخواہ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین حسینی نے فعال شیعہ کارکن ملک افتخارکو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی انتظامیہ امن و امان کے قیام میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔شہریوں کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے جسے ادا کرنے سے حکومت قاصر دکھائی دیتی ہے۔ تین ماہ قبل مقتول کے بھائی جرار حسین کو بھی دہشت گردوں نے اس وقت قتل کر دیا تھا جب وہ اپنی بیٹیوں کو سکول لے کر جا رہا تھا۔انہوں نے کہا کہ آئی جی خیبر پختونخواہ سمیت بیشتر سیاسی و انتظامی شخصیات ہمیں قاتلوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کے وعدوں پر ٹرخا رہی ہیں جو سراسر زیادتی ہے۔دہشت گردی کے خاتمے میں جب تک سنجیدہ کوششیں نہیں کی جاتیں تب تک ان واقعات کا تدارک ممکن نہیں۔اگر حکومت نے دہشت گردوں کو اسی طرح کھلی چھٹی دیے رکھی توپھر بدامنی کو کچلنا مشکل صورتحال اختیار کر لے گا۔ علامہ سبطین حسینی نے قاتلوں کی فوری گرفتاری اور عبرتناک سزا کا مطالبہ کیا ہے۔

وحدت نیوز(ہالا)NA-218مٹیاری کے ضمنی الیکشن میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پرمجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کی جانب سے ہالا کے کارکنان اور معززین کے اعزازمیں ظہرانہ دیا گیا، جس میں خصوصی شرکت اور خطاب کیا، اس موقع پرایم ڈبلیوایم صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختارامامی ، ضلعی سیکریٹری جنرل مولانا اخترحسین اورایم ڈبلیوایم کے سابق امیدوارسید فرمان علی شاہ کاظمی سمیت بڑی تعداد میں شرکاء موجود تھے۔

علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ مٹیاری اور ہالا کے عوام نے ظلم واستبداد کے مقابل قیام کرے وادی مہران میں ایک نئی تاریخ رقم کی ہے، امام خمینی ؒ کے بقول ہم وضیفے کی انجام دہی کے پابند ہیں نتیجے کے نہیں ، محروم ومظلوم عوام نے وڈیرہ شاہی کو جس طرح چیلنج کیا سندھ کی سیاسی تاریخ میں ایسی مثالیں بہت کم ملتی ہیں ، حسینی جذبے سے سرشار مٹیاری کے عوام نے حضرت شاہ عبدالطیف بھٹائی ؒ کی تعلیمات کی پیروی کرتے ہوئے ایک تکفیری کا مقابلہ کیا اور اس سمیت عوام کیلئے روٹی ، کپڑا اور مکان کا نام نہاد نعرہ لگانے والوں کو بھی یہ پیغام دیا کہ اب ہم کسی دھوکے اور فریب کا شکار نہیں ہو ں گے، انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیوایم پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے 17000ہزار سے زائد ووٹ دینے والے عوام کا قرض فرمان علی شاہ اور ایم ڈبلیوایم کی گردن پر ہے، میں ایم ڈبلیوایم کے ذمہ داران اور فرمان شاہ کو نصیحت کرتا ہوں کے منصب واقتدار کے بغیر عوام کی خدمت کو اپنا فرض اولین قرار دیں ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree