The Latest
وحدت نیوز(کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی (آغارضا)نے ایک بیان میں پاک چین اقتصادی راہداری کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اس منصوبے میں صوبہ بلوچستان کو نظر انداز کر رہی ہے، جو فیصلہ کیا گیا تھا اس سے مکرنا کسی بھی سیاسی جماعت کو زیبا نہیں دیتا۔ اقتصادی راہداری منصوبے میں اول تو مشرقی روٹ کی تعمیر کا فیصلہ ہوا تھا جس پر تمام سیاسی جماعتوں نے اعتماد کا اظہار کیا تھا مگر بعداً مشرقی روٹ مترف کروایا گیا اور کسی بھی سیاسی جماعت سے مشورے کے بغیر وفاقی حکومت نے اپنی من مانی کی۔
ان کاکہناتھا کہ وفاقی حکومت کے اعمال سے ایسا لگتا ہے جیسے یہ حکومت وفاقی نہیں بلکہ صرف پنجاب کی حکومت ہے اور جسکا مقصد پاکستان کی ترقی نہیں بلکہ پنجاب کی ترقی ہو۔ صوبہ پنجاب کے علاوہ باقی تمام صوبے اقتصادی راہداری منصوبے میں بلوچستان اور خیبر پختونخواں یعنی مغربی روٹ کی حمایت کر رہے ہیں۔ وفاقی حکومت کو چاہئے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلے اور ایسے اقدامات اٹھائے جس پر سب راضی ہو اور جس سے ملک و قوم کو ترقی ملے۔
انہوں نے کہاکہ جس منصوبے کو دنیا کا سب سے بڑا منصوبے کہا جا رہا ہے اور جو پاکستان کی قسمت بدلنے والا ہے اس پر تنازع قابل افسوس ہے۔اللہ تعالیٰ نے صوبہ بلوچستان کو ترقی کا موقع دیا ہے ، ایسے حالات میں حکومت کی منمانی ملکی سیاست میں دشواریاں پیدا کر رہی ہے اور اگر اصولاً بات کی جائے تو اس منصوبے سے بلوچستان کو زیادہ فائدہ پہنچنا چاہئے۔ بلوچستان کے عوام کسی میٹرو بس جیسے منصوبوں سے جتنا دور ہے اتنا ہی دیگر غیر ضروری چیزوں کے طلبگار بھی نہیں ہیں مگر اسکا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ہم اپنے حق تلفی پر بھی خاموش رہیں گے۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے ن لیگ کے مرکزی قیادت اور وفاقی حکومت سے بات کرے اور بلوچستان کو ترقی کی راہ میں گامزن کرنے والے اس منصوبے سے بلوچستان کو فائدہ دلائے۔
وحدت نیوز (ڈیرہ مراد جمالی) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے سانحہ چھلگری کے متاثرین اور وارثان شہداء و زخمیوں کے ہمراہ ڈیرہ مراد جمالی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ چھلگری کو تین ماہ کا طویل عرصہ گذر گیا مگر آج بھی وارثان شہداء انصاف کے منتظر ہیں ۔نصیر آباڈویژن سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور سہولت کار موجود ہیں جن کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جا رہی۔سانحہ کے زخمیوں کے لیے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ رقم نہیں دی گئی جبکہ یادگار شہداء ٹاور کی تعمیر کا کام بھی شروع نہیں ہوا ۔نیشنل ایکشن پلان کے با وجود بلوچستان میں کالعدم دہشت گرد جماعتوں کی نفرت انگیز سر گر میاں ،بیانات سوالیہ نشان ہیں؟انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں تکفیری دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ وارثان شہداء کو اس سانحے اور کیس سے متعلق پیش رفت سے آگاہ نہیں کیا جارہا جبکہ ڈپٹی کمشنر بولان نے ابھی تک متا ثرہ امامبارگاہ اور مسجد کی سیکیورٹی کے لیے مناسب اقدامات نہیں کیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بلوچستان حکومت نے مسائل حل نہ کیے تو وارثان شہداء احتجاجی تحریک چلائیں گے اور شہداء کے معصوم بچے وارثان شہداء علماء کرام اور اکابرین کے ہمراہ اس نا انصافی کے خلاف بھر پور احتجاج کریں گے۔
اس موقع پر شہداء کے وارث مختیار علی چھلگری ،مولانا برکت علی چھلگری،سید ظفر عباس شمسی،ایم ڈبلیو ایم کے رہنما مولانا تجمل عباس جعفری و دیگر ان کے ہمراہ تھے۔
وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان کی تقسیم کی بات کرکے وزیر اعلیٰ حق حکمرانی کھو چکے ہیں ،فوری طور پر اسمبلی کا اجلاس طلب کرکے وزیر اعلیٰ کا محاسبہ کیا جائے۔اس متنازعہ بیان کے پیچھے یا تو کوئی گہری سازش چھپی ہوئی ہے یا پھر وزیر اعلیٰ کا ذہنی توازن بگڑ چکا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور ممبر گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی ڈاکٹر حاجی رضوان علی نے کہا ہے کہ مجیب الرحمن اور حفیظ الرحمن کی سیاست میں مماثلت پائی جاتی ہے ،ایک نے بنگلہ دیش کو پاکستان سے جدا کردیا تو یہ صاحب استور اور بلتستان کو ہم سے جدا کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے۔وزیر اعلیٰ کے متنازعہ بیان کے پیچھے کوئی خفیہ ہاتھ کارفرما ہے اس سازش کے پیچھے اصل محرکات کا پتہ لگاکر حقائق کو منظر عام پر لایا جائے اور وزیر اعلیٰ پر علاقے سے غداری کے جرم میں مقدمہ چلایا جائے۔وزیر اعلیٰ کا یہ اقدام اراکین اسمبلی کی توہین کے ساتھ ساتھ اس متفقہ قرار داد کی نفی بھی ہے جس کی حال ہی میں اراکین اسمبلی نے متفقہ طور پر حمایت کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اگرحفیظ الرحمن کی منطق کو صحیح تسلیم کیا جائے تو پھر یہ علاقے کسی زمانے میں ڈوگرہ راج اور سکھوں کی عملداری تھے ،اسی طرح خود کشمیری مہاراجہ گلاب سنگھ کی عمل داری میں بھی رہے ہیں۔انہیں چاہئے کہ جو جوعلاقے جس جس کی عملداری میں رہے ہیں ان سب کو لوٹادیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو کشمیری ہی کیوں یاد آرہے ہیں کیا 16 دنوں تک گلگت بلتستان ایک آزاد ریاست کے طور پر نہیں رہا،موصوف میں ہمت ہے گلگت بلتستان کی آزاد حیثیت کا مطالبہ کیو ں نہیں کرتے؟کیوں اس خطے کی ایک بڑی آبادی کو کشمیر کی جھولی میں ڈالنا چاہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ مقتدر حلقوں کو تجویز پیش کی کہ اگر تووزیر اعلیٰ کی یہ حرکت دانستہ ہے تو ان پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے اور اگر نادانستہ ہے تو پھر انہیں کسی مینٹل ہسپتال میں داخل کیا جائے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری سیاسیات کامران حسین ہزارہ نے گوادر کاشغر معاہدے کے بارے میں کہا ہے کہ پہلے تو وفاقی حکومت نے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا اور گوادر سے کاشغر تک کے روٹ کا فیصلہ کردیا جس پر دیگر جماعتوں نے حکومت پر کااعتماد کا اظہار کیا مگر بعداً وفاق نے اس فیصلے پر عمل کرنے کے بجائے مشرقی روٹ معترف کروایا جو کہ پورے ملک کے ساتھ وعدہ خلافی کے مترادف ہے۔ انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں یہی چاہتے ہیں کہ مغربی روٹ کو تعمیر کیا جائے اور گوادر سے کاشغر تک کے راستے کو بلوچستان اور خیبر پختونخوا ں سے گزارہ جائے مگر وفاق صرف اس لئے اس روٹ کو تعمیر نہیں کرنا چاہتی کیونکہ اس میں پنجاب کو کم فائدہ ہوگا اور پنجاب کے بجائے بلوچستان اور خیبر پختونخوا ں کے عوام زیادہ فائدہ اٹھائیں گے۔ اس وقت وفاقی حکومت کو چاہئے کہ وہ ملکی مفادات کو اپنے ذاتی مفادات پر ترجیح دے۔
بلوچستان اور خیبر پختونخواں بھی وطن عزیز پاکستان کا حصہ ہے، ان صوبوں کے عوام کو انکو حق سے محروم نہیں رکھنا چاہئے بلکہ وفاقی حکومت کو چاہئے کہ وہ ایسا کام کر جائے کہ آئیندہ بھی لوگ ان پر اعتماد کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت چاہے جو کہے مگر حقیقت یہی ہے کہ اس منصوبے پر اتفاق رائے ختم کردیا گیا ہے اور حکومت دیگر سیاسی جماعتوں کو اہمیت دینے کے بجائے اپنی مرضی پر عمل کر رہی ہے۔ سیاسی جماعتوں کو ناراضگی خوش آئیند نہیں،وفاق مغربی روٹ پر کام شروع کرکے اپنی ذمہ داریوں اور اپنے وعدوں کو پورا کرے تاکہ روشن مستقبل کا خواب حقیقت میں تبدیل ہوجائے۔ بیان کہ آخر میں کہا گیا کہ گوادر کاشغر روٹ کے تکمیل سے ملک کو بہت سے فوائد ہونگے اور وطن عزیز جنوبی ایشیاء میں اپنی ترقی کے باعث مقبولیت حاصل کر لی گی۔
وحدت نیوز(کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں ایم ڈبلیوایم کے کونسلر محمد مہدی نے کہاہے کہ معاشرے کے رکن کی حثیت سے ہم سب پر کئی ذمہ داریاں عائد ہے۔ جن میں سے ایک اخوت و بھائی چارگی ہے اتحاد ہمارے درمیان امن اور ملک کی ترقی کیلئے ضروری ہے۔ اسلام امن کا دوسرا نام ہے اور اسلام کے تمام پروکار یعنی مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہے تو ہمیں اسلامی اصولوں کو مد نظر ر کھ کر اتحاد کو قائم رکھنا ہوگا۔ جس سے ہمارے درمیان نہ صرف تفرقہ ختم ہوگا بلکہ ایک دوسرے کو سمجھنے میں آسانی ہوگی اور تمام نظریاتی مسائل ختم ہو جائیں گے۔
ان کا کہناتھا کہ خداوند یہی چاہتا ہے کہ اسکے تمام بندے ایک دوسرے کے ساتھ امن سے زندگی بسر کرے۔ اگر ہم اللہ کے نیک بندے ہونے کے دعویدار ہیں تو آخر کونسی بات ہے جو ہمیں اللہ کے حکم کی پاسداری سے روکھتی ہے۔ اسلامی اصولوں کی پیروی سے ہی ہم کامیاب ہو سکتے ہیں ، ہم نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین پر زور دیا ہے۔ ہماری مرکزی قیادت نے پورے پاکستان میں مختلف مقامات پر اتحاد کیلئے کام کیا ہے اور قوم خود بھی اس بات سے واقف ہے کہ آپس میں لڑنے جگڑنے سے ہمیں کوئی فائدہ نہیں ملنے والا ۔
وحدت نیوز (گلگت) پاک چین اقتصادی راہداری میں حکومت خود سب سے بڑی رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے۔عوام کو شکوک و شبہات میں مبتلاکرنے سے مخفی قوتوں کو اس اہم اقتصادی منصوبے کو سبوتاژ کرنے کا موقع فراہم ہوگا۔گلگت بلتستان کی تقسیم کے عوض اقتصادی راہداری کسی قیمت قبول نہیں ہوگی۔مجلس وحدت مسلمین کی رکن گلگت بلتستان اسمبلی خانم بی بی سلیمہ نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے بیانات سے ایسا لگ رہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری جیسا اہم منصوبہ شکوک و شبہات کی نذر ہوجائیگا۔اقتصادی راہداری کے ثمرات سے گلگت بلتستان کو دور رکھنے کی سازش ملکی استحکام کیلئے تباہ کن ثابت ہوگی۔حکمرانوں کو اقتصادی راہداری کے منصوبے پر عمل درآمد سے پہلے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت واضح کرنی پڑے گی اور 68سالو ں سے حقوق سے محروم عوام کوان کے جائز حقوق دینا حکومت کی مجبوری بن چکی ہے ۔اب جب حقوق ملنے کا وقت قریب پہنچا تو بعض ناعاقبت اندیش سیاسی مداری گلگت بلتستان کی تقسیم کی بات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ استور اور بلتستان کو کشمیر کا حصہ قرار دینے سے ایک طرف علاقہ بھر میں تشویش کی لہر دوڑی ہے تو دوسری طرف گلگت سکردو روڈ کی تعمیر نہ کرنے کی وجہ بھی سامنے آچکی۔انہوں نے کہا کہ جس طرح ملک کے تمام صوبوں کو اقتصادی راہداری منصوبے کے ثمرات سے استفادہ حاصل کرنے کا حق ہے اتنا ہی گلگت بلتستان کے عوام کو بھی حاصل ہے لہٰذا حکومت ہماری شرافت کو کمزوری پر محمول نہ کرے اور راہداری منصوبے میں جتنا اس علاقے کا حق بنتا ہے دینے میں کنجوسی نہ کرے ۔انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کی تقسیم اور اقتصادی راہداری میں رخنہ ڈالنے والوں کا عوامی سطح پر احتساب کیا جائیگا۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی نے کہا ہے کہ آیت اللہ نمر باقر النمر سعودی عرب میں ایک اصلاح پسند لیڈر تھے ان کے مطالبہ تھا کہ جنت البقیع کو تعمیر کیا جائے بحرین میں مداخلت بند کی جائے ، سعودی عرب میں لوگوں کو اپنی رائے دہی کا حق دیا جائے اپنے حکمران منتخب کرنے کا حق دیا جائے حرمین شریفین کو عالم اسلام کے مسلمانوں کے لئے کھول دیا جائے سعودی عرب میں لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے اصلاحات کی جائیں ۔ ان جائز اور حقیقت پسندانہ مطالبات کو بغاوت کا نا م دے کر مجاہد متقی عالم دین کو قتل کر نا آل سعود کی بوکھلاہٹ کا عکاس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری اسلامی ایران نے عراق ، شام ، یمن ،فلسطین اور پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کیلئے جتنی سفارت کاری کی ہے سعودی سفارت کاری نے ان کو نقصان پہنچایا ہے حتٰی کہ سعودی عرب نے پاکستان ، عراق ، شام یمن میں ایرانی سفارت خانوں کو نشانہ بنایا ہے دنیا کے امن کو اصل خطرہ سعودی عرب سے ہے اور ایران جرات کے ساتھ سعودی غنڈہ گردی کا مقابلہ کررہا ہے اور بہت جلد پوری دنیا ایران کے جوہری معاہدے کی کامیابی کاجشن منائے گی جوہری ایران عالم اسلام کی حفاظت اور امن و سلامتی کاضامن ہو گا۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے کہا کہ وفاقی وصوبائی حکومت نیشنل ایکشن پلان کا مذاق اڑارہی ہے ، صوبائی حکومت کی جانب سے 167 بغیر ریسٹریشن ،غیر قانونی مدارس پر پابندی صر ف خانہ پری کی جا رہی ہے صوبائی حکومت کی جانب سے 63 شیعہ مدارس پر پا بندی میں کوئی صداقت نہیں،حیدر آباد و نواب شاہ سمیت پورے سندھ میں 63شیعہ مدارس نہیں حکومت بیلنس پالیسی کے تحت دہشتگردوں کو شیلٹر فراہم کر رہی ہے جبکہ دوسری جانب کراچی و سندھ بھر میں کالعدم جماعتوں کے دفاتر اور ایسے دینی مدارس آج بھی موجود ہیں جوفرقہ واریت پھیلانے اور دہشتگردی میں ملوث رہے ہیں ۔وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا پاکستان گزشتہ دو عشروں سے دہشت گردوں کے عین نشانے پر ہے۔دہشت گردی کے عفریت نے ہمارے امن و امان کو تباہ کرکے ملکی سالمیت و خودمختاری کو چیلنج کر رکھا ہے ایسے حالات میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب دہشتگردی کی روک تھام کیلئے بنائے جانے والے نیشنل ایکشن پلان کے نام پر کئے جانے والے اقدامات قابل اطمینان نہیں صوبائی حکومت صرف کار کردگی میں اضافے کیلئے کاغذی کاروائیاں کر رہی ہے علامہ مختار امامی نے مطالبہ کیا کہ عسکری و سیاسی قوتوں کو تمام تر توجہ وطن عزیز کے داخلی معاملات پر مرکوز رکھنا بہت ضروری ہے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جاری ضرب عضب میں کسی مصلحت پسندی کو دیوار نہ بننے دیا جائے تب ہی اس کے مطلوبہ نتائج حاصل ہوں گے۔ عوامی خواہشات کے مطابق اس آپریشن کے دائرہ کار کو ان شہری علاقوں تک بھی پھیلایا جائے جہاں دہشت گردوں کے سہولت کار اور فکری معاونین موجود ہیں۔ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے باوجود ملت جعفریہ کو ملک بھر میں سنگین سانحات کا سامنا کرنا پڑادہشت گرد عناصر کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کراچی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے شیعہ نوجوانوں کی بلا جواز گرفتاریوں کی مذمت کی اور اسے صوبائی حکومت کی جانب سے ملت جعفریہ کے خلاف سازش قرار دیااور حکومت کو متنبہ کیا کے اگر بلا جواز گرفتاریوں کا سلسلہ بند نہیں ہو اتو صوبائی سطح پر احتجاج کی کال دیں گے ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاک چین اقتصادی رہداری منصوبے میں مزید تاخیرعوامی شکوک و شبہات میں اضافے اور ان مخفی ہاتھوں کو تقویت دینے کا باعث بنے گا جو پاکستان کی اقتصادی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے میں مصروف ہیں۔آل پارٹیز کانفرنس میں اکنامک کوریڈور کے حوالے سے طے شدہ فیصلوں سے انحراف ملکی ترقی و استحکام کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتاہے۔جو شخصیات گلگت اور بلتستان کے آئینی حقوق کے لیے دوالگ الگ معیار وضح کررہی ہیں وہ پاکستانی اقتصادی ترقی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کر کے ملک دشمن قوتوں کے ایجنڈے کو پروان چڑھانا چاہتے ہیں۔بھارتی زبان بولنے والے ان موقعہ پرست سیاستدانوں کے لیے سخت زبان استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔اقتصادی راہدری کے ثمرات اس وقت تک حقیقی معنوں میں حاصل نہیں کیے جا سکیں گے جب تک اس میں گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام صوبوں کی حصہ داری نہیں ہو گی۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے وزیر اعلی حفیظ الرحمن کے حوالے سے میڈیا میں یہ خبر گردش کر رہی ہے کہ کشمیر کمیٹی کے سامنے انہوں نے آئینی حقوق کا حقدار صرف گلگت اور دیامر کو ٹھراتے ہوئے سکردو اور استور کو کشمیر کا حصہ قرار دیا ہے۔مسلم لیگ نون کے منظور نظر وزیر اعلی نے گلگت بلتستان کو تقسیم کرنے کی بات کر کے اپنی اصلیت ظاہر کر دی ہے۔ گلگت بلتستان کے حوالے سے کوئی بھی ایسا فیصلہ یا اقدام قطعی قابل قبول نہیں ہو گا جو گلگت بلتستان کی وحدت میں رخنہ ڈالے۔
وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی کوآرڈینیشن کمیٹی کی رکن خانم تحسین شیرازی ان دنوں جنوبی پنجاب اور لوئرخیبرپختونخواہ کے تنظیمی دورے میں مصروف ہیں ان کے ہمراہ ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین اپر پنجاب کی سیکریٹری جنر ل خانم نرگس سجاد بھی موجود ہیں ، خانم تحسین شیرازی نے وحدت نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے اپنے دورے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے دورے کا مقصد پنجاب اور خیبر پختونخواہ کی دین دار اور باحیاء خواتین کو نظم کی لڑی میں پرونا ہے،ایم ڈبلیوایم فقط مردوں کیلئے نہیں بلکہ خواتین سمیت تمام طبقات حیات سے تعلق رکھنے والوں کی نمائندہ جماعت ہے ، موجودہ حالات میں اسلامی فلاحی معاشرے کی تشکیل کیلئے خواتین کو منظم کرنا بے انتہا ضروری ہے، اس حوالے سے مرکزی کوآرڈینیٹر برائے شعبہ خواتین خانم زہرا نقوی کی خصوصی ہدایت پر ہم نے ملتان ، ڈیرہ غازی خان ، بھاولپوراور ڈیرہ اسماعیل خان سمیت مختلف اضلاع کے دورہ جات کا آغاز کیا ہے،انشاء اللہ پنجاب اور خیبرپختونخواہ کی خواتین کو سیاسی ، اجتماعی اور معاشرتی شعور سے آگاہ کرکے قومی دہارے میں شامل کریں گے۔