The Latest

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان نے عوامی ایکشن میں دوبارہ شمولیت اختیار کرلی، انکی شمولیت کے بعد صوبائی حکومت کی پریشانی مزید بڑھ جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان میں عوامی حقوق کے لیے برسرپیکار عوامی ایکشن کمیٹی نے مجلس وحدت سمیت دیگر سیاسی، سماجی اور مذہبی جماعتوں کے ساتھ ملکر گزشتہ سال گندم سبسڈی کے خاتمے کے خلاف کامیاب تحریک بھی چلائی تھی اور وفاقی حکومت کے سامنے چارٹر آف ڈیمانڈ بھی پیش کیا تھا۔ چارٹر آف ڈیمانڈ میں گندم سبسڈی کی بحالی سرفہرست تھی۔ گندم سبسڈی کا مطالبہ وفاقی حکومت نے منظور کیا جبکہ دیگر مطالبات پر تاحال عملدرآمد نہیں ہوسکا ہے۔ ان مطالبات میں گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر، کرگل لداخ روڈ کی واگزاری، ٹیکس کا خاتمہ، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ اور منرلز پر عائد پابندی کا خاتمہ تھا۔ ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان کے انتخابات سے قبل غلط فہمیاں جنم لینے کی وجہ سے ایم ڈبلیو ایم نے ایکشن کمیٹی سے علیحدگی اختیار کرلی تھی، جس کی وجہ سے صوبائی حکومت کے خلاف کوئی موثر آواز نہیں اٹھ رہی تھی۔

ذرائع کے مطابق ایم ڈبلیو ایم اور عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماوں کی طویل گفتگو کے بعد تحفظات دور ہوگئے ہیں اور دوبارہ عوامی ایکشن کمیٹی کے پرچم تلے عوامی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی میں پاکستان مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کے علاوہ جی بی کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں شامل ہیں۔ قومی امکان ہے کہ اس بار پیپلز پارٹی بھی عوامی ایکشن کمیٹی میں شامل ہو جائے گی۔ لسانیت، علاقائیت اور مسلکیت سے بالاتر ہوکر خالصتا" عوامی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والے اتحاد کی دوبارہ فعالیت صوبائی حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ بعض ناقدین کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت سیاسی جماعتوں کو دوبارہ ایکشن کمیٹی کے پرچم تلے جمع ہونے نہیں دے گی، اس کے لیے عوامی توجہ ہٹانے اور تنظیموں کو مصروف رکھنے کے لیے کیا اقدامات اٹھاتے ہیں؟ اس پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) بھارت کی مشہور سائیٹ ہیکرز India Black Hats نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی آفیشل سائٹ آج صبح ہیک کرلی، جسے ایم ڈبلیو ایم کی میڈیا ٹیم نے بروقت کوشش کر کے بحال کرلیا۔ ذرائع کے مطابق انڈیا کی مشہور سائبر کرائم میں ملوث India Black Hats کی ٹیم نے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کی دفتری سائٹ ہیک کرلی جسے ایم ڈبلیوایم کی میڈیا ٹیم نے بحال کردیا۔ انڈیا کی ہیکرز ٹیم نے سائٹ پر یہ پیغام بھی چھوڑا کہ انہوں نے یہ سائبر حملہ پٹھان کوٹ سانحے میں مرنے والے انڈیا آرمی کے کرنل کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے کیا ہے جبکہ ہیک شدہ سائٹ پر پٹھان کوٹ حملے میں مرنے والے آرمی کرنل کی بیٹی کی تصویر بھی لگا دی تھی۔ ایم ڈبلیو ایم کے سافٹ وئیر ماہرین نے سائٹ بروقت بحال کرکے ہیکرز کو مات دے دی اور آفیشل سائٹ ہیک کرنے کی کوشش ناکام بنادی۔ واضح رہے کہ  انڈیا کی مذکورہ ہیکرز ٹیم پاکستان بار کونسل سمیت متعدد ملکی سائیٹس کو ہیک کر چکی ہیں اور اس عمل میں یہ ٹیم کافی مہارت رکھتی ہے۔

شہید باقر النمر کا پیغمبرانہ مشن

وحدت نیوز (آرٹیکل) انسانی تاریخ میں حق و باطل قوتوں میں ٹکراؤ رہا ہے اور انسان پر ڈھائے جانے مظالم کی لمبی فہرست ہے ۔ ظالم جابرسرکش برسراقتدار طبقے نے محکوم طبقے کو کبھی دیوار میں چنوا دیا تو کبھی دھکتی آگ میں جھونک دیااور کبھی گردنے ما ر دی گئیں تو کبھی جسم کے اعضاء کاٹ دیے گئے۔

جہاں جابروں نے اپنا تسلط برقرار رکھنے کے لیے ظلم روا رکھا وہاں ظلم و استبداد کے خلاف ڈٹ جانے کا الٰہی فریضہ پیغمبروں نے بخوبی انجام دیا ہے۔ ہمیں قرآن حکیم میں ان انبیاء کا صریح طور پر ذکر ملتاہے جو ظالمین کے ساتھ حالت نہضت میں رہے ہیں۔ جناب موسیٰ ؑ پوری طاقت و توانائی کا ساتھ فرعون کی سرکشی کے سامنے ڈٹ جاتے ہیں اور اپنی قوم کو فرعون کے ظلم سے نجات دلانے کے لیے فرعون سے ٹکر جاتے ہیں۔ کبھی حضرت ابراہیم بتوں کو توڑ کر نمرود سے اعلان جنگ کر دیتے ہیں، پھر حضرت عیسیٰؑ روم کی نوآبادی نظام کے پروردہ ملاؤں کے اقتدار سے ٹکرا جاتے ہیں اور ہمارے پیغمبر اکرمﷺ جاہلوں ، غلاموں کے آقاؤں، جاگیرداروں اور طائف کے اشرافیہ و ذمینداروں کے خلاف جدوجہد شروع کرتے ہیں اور کم وپیش ۵۶ جنگیں سرکشوں کے ساتھ لڑنی پڑتی ہیں۔

پھرایک دور میں جناب ابوذر حاکم وقت پرکڑی نقید کرتے ہیں اور انہیں بغیر پالان اونٹ پر ربذہ جلاوطن کر دیا جاتا ہے۔ ایک وقت آتا ہے کہ حجر بن عدی اپنے بیٹوں کے ہمراہ اہل حق کے ساتھ ہونے کے جرم میں ماردیے جاتے ہیں۔ سفر آگے بڑھتاہے، وارث انبیاء انقلابیوں کے رہبرامام حسینؑ ۵۲ ریاستوں کے حاکم یزید اور اس کے ظلم ، فسق و فجور کے سامنے ڈٹ جاتے ہیں اور کربلا کے صحرا میں اپنے رفقاء کے ساتھ شہید کردے جاتے ہیں۔ واقعہ کربلا مظلومین و انقلابیوں کی تاریخ کا ایک المناک ترین سانحہ ہے جس نے فکرانسانی کوخون کے چھیٹوں سے بیدار کردیا۔

اگرماضی قریب میں نظر کریں تو صدام جیسے ڈکٹیٹر کے ہاتھوں باقرالصدر جیسے پاکیزہ انسان مقتل گاہوں میں ٹکڑوں میں تقسیم کردیے جاتے ہیں اور لاش تک غائب کرا دی جاتی ہے اور کہیں موسیٰ صدر جیسے افراد کو زمین پر برداشت نہیں کیا جاتا۔ ایک دفعہ پھر ظالموں کو بتوں کو توڑنے کیے لیے امام خمینی قیام کرتے ہیں تو گرفتاریوں سے جلاوطنی کا سفر طے کرتے ہیں، بالآخر اب کے بار تاریخ نے کروٹ لی اور خدا کا لطف ہو ا کی مظلومین فاتح ہوگئے۔ مگر طاغوت اسلامی انقلاب پر صدام کے ہاتھوں حملہ آور ہو جاتا ہے اور لاکھوں جانیں قربان کرکے انقلاب کی حفاظت کی گئی۔

موجودہ صدی کے مظالم میں رہزنی کرنے والے آل سعود کا براہ راست یا بالواسطہ ہاتھ ضرور رہا ہے۔ آل سعود جب سے اقتدار کے اونٹ پر سوار ہوئے ہیں امت محمدی پر کاری ضربیں لگا رہیں اور بنوامیہ کے غلیظ سیرت پر چلتے ہوئے ملوکیت کے شتر بے مہارسے عدل و انصاف کو اپنے پیروں تلے روند رہیں ہیں۔ سعودی آج ایک بدمست وحشی کے طرح ہے جو اقتدار کے ہوس میں شریف انسانوں کا شکار کررہاہے اور درندگی سے لوگوں کو چیرپھاڑ رہا ہے۔ آل سعود جس کی ماں برطانیہ، باپ آمریکا ہے اور اپنے ناجائز بھائی اسرائیل کو مستحکم کرنے کے لیے کبھی طالبان، کبھی جیش، کبھی لشکر، کبھی القائدہ تو کبھی داعش تشکیل کرتا ہے جوحیوان مسلمانوں کی گردنے کاٹ دیتے ہیں۔ آل سعود تحریکوں کو کچلنے کے لیے کبھی مصر و بحرین میں خود ساختہ حکومتیں قائم کرواتا ہے تو کبھی ایسی حکومت کے خاتمے پر یمن میں جارحیت کر کے ہزاروں بے گناہ انسانوں کو ملبے میں تبدیل کر دیتا ہے۔

اس پر آشوب دور میں حجاز مقدس کے سرزمین(جو اب آل سعود کی نجاست سے آلودہ ہو چکی ہے جس طرح حجراسود کفار و مشرکین کے نجس ہاتھوں سے سیاہ ہوگیا) سے ایک بوذری پیغمبرانہ مشن لیے ظلم و ناانصافی کے خلاف قیام کا علم بلند کرتاہے اور سعودی کے بے حس، گونگے بحرے سماج کو زندگی و زبان عطا کرتا ہے اور آل سعود کے نجس بدن سے خادمین حرمین کا منافقانہ لباس نوچ لیتاہے اور اس کے ظلم ، فساد و فتنہ کو آشکار کر دیتا ہے۔ ہاں، وہ حسینی آیت اللہ باقرالنمر تھے۔ جس کے تنقید سے آل سعود کی بادشاہت کے محل لرزرہے تھے۔ ایسے میں آل سعود اپنے اجداد کے طرح جب اس مجاہد عالم دین کو جھکا نہیں سکے تو یزیدوں نے اس کا سرقلم کر دیا اور لاش تک غائب کر دی ہے۔ جب شہید باقر النمر کا خون ناحق زمین پر گرا جس کی فریاد پورے عالم اسلام و پوری دنیا نے سنی اور مگر امت کے اس سپوت کی شہادت پر صرف وہی طبقہ نالاں ہیں شہادت جن کی میراث ہے۔ آل سعود نے سمجھ لیا ہے ک انہوں نے شیخ نمر کو مار دیا ہے مگر نہیں باقرالنمر نے مرکر ایک نئی زندگی پا لی ہے اور اپنے خون سے آل سعود کے ماتھے پر رسوائی تحریر کر دی ہے۔


تحریر۔۔۔ محمودالحسن

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی نے گزشتہ دنوں پیش آنے والے دہشتگردی کے واقعہ کاتذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت وقت سے صوبے بھر کے عوام کی امیدیں وابسطہ ہیں نظام امن کو برقرار رکھنے کیلئے جدو جہد کی ضرورت ہے۔ امن کی بحالی ہماری ضرورت ہے شہریوں کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے اسے یقینی بنایا جائے ۔ بیان میں کہا گیا کہ حالات کی خرابی پورے شہر میں کاروبار سمیت نظام زندگی پر بھی اثر انداز ہو رہی ہے۔ امن و امان کی بحالی کے بغیر صوبے میں ترقی کا پہیہ نہیں چل سکتا ۔ امن سے مراد حقیقی امن ہونی چاہئے نا کہ ایک واقعے سے دوسرے واقعے تک کا فاصلہ۔ بگڑتے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے شہر کے کاروباری حضرات اپنے زیادہ تر پیسے بیرونی ملک اور بیرونی پروڈکٹز، کمپنیوں پر خرچ کر رہے ہیں اسکی ایک بڑی وجہ یہی ہے کہ انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہی آئندہ وہ بھی ٹارگیٹ کلنک اور دیگر شر پسندی یا دہشتگردی کا شکار نہ ہوجائے۔

ان کامزید کہنا تھاکہ ملک میں بہت سے اداروں کا قیام امن و امان کو قائم رکھنے کیلئے کیا گیا ہے ، یہ اداریں اپنے مقاصد کو بھول کر اپنے ذمہ داریوں اور فرائض سے کیوں منہ پھیر رہے ہیں جگہ جگہ ناکھوں کا قیام شہریوں کو تنگ کرنے کیلئے نہیں بلکہ امن و امان کی بحالی کیلئے کیا گیا ہیں۔عوام کے تحفظ پر فائز اداروں کے تمام اہلکاروں کو چاہئے کہ اپنے فرائض بخوبی سرانجام دے۔

انہوں نے سرکی روڈ پر ٹارگیٹ کلنگ میں جان بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحت یابی کی دعا کی گئی اور اس میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری روابط کربلائی رجب علی نے کوئٹہ شہر کی خستہ حالی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر کے مختلف اور اہم سڑکوں کے کنارے ہمیں گندگی کے ڈھیر نظر آتے ہیں ، اس بات کا نوٹس لیا جاتا ہے اور صفائی کی جاتی ہے مگر چند دنوں بعد ہمیں پھر وہی منظر دوبارہ نظر آنے لگتا ہے ، ایسا لگتا ہے جیسے بعض لوگوں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہی نہیں اوریہ شہر کی آلودگی میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔ ہمیں اپنے شہر میں بھائی چارگی کے ساتھ ساتھ نظم و ضبط کی بھی بہترین مثال قائم کرنی چاہئے اور صفائی بھی شہر کے نظم و ضبط کا ایک حصہ ہے جسکا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سڑکوں، بازاروں اور بعض رکشہ، ٹیکسی، بس اڈوں پر کچروں کے یہ ڈھیر ہم سب کیلئے مختلف بیماریوں کا سبب بنتا ہے انہی چیزوں سے دن بہ دن نئی بیماریاں جنم لے رہی ہے اور انسانی بقاء کیلئے خطرے کا سبب بن رہی ہے ، ہم ہسپتالوں میں آئے ہزاروں مریضوں کی بہترین علاج ، خدمت اور ان کیلئے سہولیات کی باتیں تو بہت کرتے ہیں مگر جسکے علاج کیلئے وہ یہاں آئے ہیں انہیں یہ بیماریاں کیسے لاحق ہوئی اور اس کے روک تھام کا تذکرہ بالکل نہیں کرتے۔

کربلائی رجب علی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے مزید کہا کہ بحیثیت کونسلر جتنی ہماری ذمہ داری بنتی ہے ہم اپنی ذمہ داریاں ادا کررہے ہیں مگر اس بات سے کسی صورت انکار نہیں کیا جاسکتا کہ اس مقصد کے حصول کیلئے عوام کو بھی ہمارا ساتھ دینا ہوگا، ہم عوام کی خدمت کیلئے منتخب ہوئے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ عوام شہر کو پاکیزہ بنانے،گندگی ختم کرنے ، شہر کی خوبصورتی اور دلکشی میں اضافہ کرنے میں ہمارا ساتھ دیں گے ۔ بیان کے آخر میں انہوں نے مستقبل میں امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم ان باتوں کو مدنظر رکھ کر کام کرنا شروع کردیں تو وہ دن دور نہیں کہ جب ہمارے شہر کا شمار ملک کے خوبصورت ترین شہروں میں ہوگا ، اس کے ساتھ ساتھ ہی بہترین ماحول کا قیام ممکن ہوگا اورہمیں بیماریوں سے چٹکارا ملے گا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل عباس علی نے علمدار روڈ میں ہونے والے چوری کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دن دہاڑے پیش آنے والے یہ واقعات علاقے کی پولیس اور دیگر اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، اسکے ساتھ ساتھ یہ علاقے میں خوف و حراس پھیلانے کی ایک سازش کا حصہ ہے اس وقت ہمیں اس بات کی ضرورت ہے کہ عوام بھائی چارے اور صبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس سازش کو ناکام بنائے اور ایک دوسرے کا ساتھ دے۔ جرائم پیشہ افراد ملک و قوم کی پستی اور بدنامی کا سبب ہے۔ دوسرے ممالک میں ان چند لوگوں کی وجہ سے پورے ملک کو برا سمجھا جاتا ہے۔ ایک مہذب معاشرے میں بد امنی اور لوٹ ماری ہرگز قبول نہیں کیا جاسکتا، اگر کوئی غربت کے ہاتھوں مجبور بھی ہو تو اسکا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ وہ دوسروں کا حق کھائے اور حکم خدا کی خلاف ورزی کرے۔ ان واقعات میں ملوث افراد کو آئین اور قانون کے مطابق سزا ملنی چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اور انتظامیہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ان واقعات کی تحقیقات کرے، دکانوں کو لوٹنے کے بعد فرار ہونے والے افراد کی تلاش شروع کرے اور مجرمان کو پکڑ کر انہیں ان کے انجام حقیقی تک پہنچائے۔ہاتھ پر ہاتھ ڈھیرے رہنے سے مزید دکانیں لوٹے جاسکتے ہیں شہریوں کی جان و مال کا تحفظ پولیس اہلکاروں کی ذمہ داری ہے۔ عوام پولیس پر اعتماد رکھتی ہے تو پولیس کو بھی چاہئے کہ انکے اعتماد پر پورا اترے اور انکی مدد کرے۔ بیان کے آخر میں چوری کے واقعات میں جن لوگوں کا نقصان ہوا ہے ان کیلئے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس بات کی امید کی جاتی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے ان چوروں کو اپنے شکنجے میں لیں گے اور لوٹا گیا مال ان کے اصل مالکان کو واپس کر دیا جائے گا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان شعبہ خواتین کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ دین اسلام نے خواتین کو وہ تمام حقوق دئیے ہیں جو ایک مھذب ترقی یا فتہ معاشرے کے لئے ضروری ہیں۔ انبیاء الہی اور اسلام کی تاریخ خواتین کے کردار کے بغیر نا مکمل ہے، حضرت آسیا،حضرت مریم، حضرت خدیجہ، حضرت فاطمہ الزہراء اور حضرت زینب کبریٰ کا عظیم کردار نا فقط خواتین کے لیے بلکہ پوری بشریت کے لیے رہنما ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیونزم کی شکست کے بعد عالمی سامراج خصوصاً امریکہ اپنے انسان دشمن منصوبوں کی راہ میں دین مقدس اسلام کی انقلابی تعلیمات کو رکاوٹ سمجھتا ہے۔ لہذٰا عالمی سامراج نے خالص محمدی اسلام کے خلاف سازشوں کا جال بچھایا ہے۔ اسلامی تعلیمات کو مسخ کرنا اور مسلمانوں کو آپس میں لڑانا CIA اور موساد کا مشترکہ منصوبہ ہے۔ جسے امریکہ اور اسرائیل اپنے ایجنٹوں کے ذریعے مکمل کرنا چاہتے ہیں، داعش اور بوکو حرام جیسے دہشت گرد گروہ امریکہ اور اسرائیل کے ناپاک عزائم کی تکمیل کے لیے بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ اور سنی اسلام کے دو بازو ہیں، ان کے درمیان صدیوں سے اسلامی اخوت اور بھائی چارہ کا رشتہ قائم ہے۔ بھائیوں کو آپس میں لڑانے کا سامراجی منصوبہ ناکام ہوگا۔ تاریخ ان مجرموں کو کبھی معاف نہیں کرے گی جو آج سامراجی ایجنٹ بن کر امت کو لڑا رہے ہیں۔

وحدت نیوز (چوک اعظم) مجلس وحدت مسلمین چوک اعظم کے سیکرٹری جنرل مصور خان نے سعودی حکومت کے ہاتھوں ممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمرکی شہادت پر گہرے غم و غصے کا اظہارکرتے ہوئے ۔انہوں نے کہا ہے کہ سعودی حکومت کی اس بربریت اور وحشیانہ اقدام نے عالم اسلام کی سب سے بڑی دہشت گرد حکومت کا چہرہ آشکار کر دیا ہے۔شیخ باقر النمر اتحاد بین المسلمین کے حقیقی داعی تھے۔انہوں نے امت مسلمہ کے خلاف امریکہ اور اسرائیل کے غاصبانہ تسلط کی ہمیشہ مذمت کی۔انہوں نے کعبہ کی مقدس آمدن کو شراب و کباب اور عالم اسلام کی تباہی پر خرچ کرنے کے خلاف آواز بلند کی ۔انہیں سعودی عرب کے بادشاہوں کی حکومت نے موروثی بادشاہت کے اس غیر اسلامی نظام کو تنقید کا نشانہ بنانے کی پاداش میں موت کی سزا سنا دی۔ یمن ،شام سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں جمہوریت کے فروغ کے لیے اپنے تمام تر وسائل فراہم کرنے والے ملک سعودی عرب میں اپنے شہری کو اظہار رائے کی بھی آزادی حاصل نہیں۔اقوام عالم کو اس واقعہ کا سخت نوٹس لینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں شیخ نمر کی شخصیت ہر دلعزیز،قابل احترام اور غیر متنازعہ تھی۔سعودی حکومت اپنے اس اقدام سے عرب میں اٹھنے والے مختلف تحاریک کو دبانے کی مذموم کوشش کی ہے جو آل سعود کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوں گے۔سعودی حکومت کے جارحانہ اقدام دنیا بھر میں سعودی حکومت کے خلاف نفرت میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں۔امت مسلمہ کو اس حقیقت کا ادراک ہو چکا ہے کہ سعودی حکومت استعماری طاقتوں کے گٹھ جوڑ سے امت مسلمہ کے مفادات کے خلاف سرگرم ہے۔شیخ باقر سمیت سینتالیس افراد کے سرقلم کرنے کے احکامات پر عمل درآمد سعودی رعونت کا عملی اظہار ہے ۔

وحدت نیوز (لیہ) مجلس وحدت مسلمین ضلع لیہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید عدیل عباس شاہ نے کہا ہے کہ شہید آیت اللہ شیخ باقر النمر کی شہادت فرقہ وارانہ نہیں، انسانی مسئلہ ہے، اس معاملہ کو شیعہ، سنی مسئلہ کا رنگ نہ دیا جائے۔ اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے آیت اللہ شیخ باقر النمر سمیت 47 افراد کو بے گناہ شہید کرکے ظلم عظیم کیا ہے، جس کی دنیا بھر کے نہ صرف اہل تشیع بلکہ ہر مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے نے شدید مذمت کی ہے، شہید شیخ باقر النمر کا قصور صرف یہی تھا کہ انہوں نے آل سعود کی بادشاہت اور مظالم کیخلاف آواز حق بلند کی، شہید نے ہمیشہ مسلمانوں کے مابین اتحاد و وحدت کی بات کی، ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پاکستان سعودی عرب اور ایران کے مابین کشیدگی کم کرانے کیلئے کردار ادا کرے، اور 34 رکنی اتحاد سے خود کو الگ رکھے، کیونکہ شیخ باقر النمر کی شہادت اس اتحاد کا پہلا تحفہ ہے۔ انہوں نے بعض اخبارات میں شیخ باقر النمر کو ایرانی عالم دین قراردینے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ شیخ باقر النمر کا تعلق سعودی عرب سے تھا، اور ان کا شمار سعودی عرب کے معروف علمائے کرام میں ہوتا تھا۔

وحدت نیوز (گلگت) تمام دہشت گرد تنظیموں کے تانے بانے آل سعود کی ناجائز حکومت سے ملتے ہیں،سیاسی مخاصمت کی بناء پر آیت اللہ باقر النمر کو تختہ دار پر چڑھاکر سعودی حکمرانوں نے اپنی شدت پسندی کا ثبوت فراہم کیا ہے۔شام، عراق،بحرین ،یمن اور افغانستان میں دہشت گردی کا بازار گرم کرنے والے تمام دہشت گرد گروہوں کی آل سعود سپانسر کررہے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین کی کوارڈینیٹر خانم سائرہ ابراہیم نے اپنے ایک بیان میں آیت اللہ باقر النمر کی پھانسی پر آل سعود کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہید باقر النمر کی شہادت سے سعودی عرب میں بیداری کی لہر میں مزید اضافہ ہوگا۔آیت اللہ باقر النمر نے ریاستی ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کی تھی اور آل سعود کے صیہونی ریاست سے درپردہ تعلقات پر سے پردہ اٹھایا تھا۔ان کاجرم صرف یہ تھا کہ انہوں نے برسوں سے سعودی عرب پر مسلط شخصی اقتدار کو چیلنج کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا حقائق کو پیش نظر رکھے اور اندھے پن میں سعودی حکمرانوں کی سپورٹ کرنے کی بجائے مظلوم کا ساتھ دینا چاہئے۔عرب ممالک میں شہنشاہیت اور شخصی حکومتیں قائم ہیں جہاں انسانی حقوق سلب کئے جارہے ہیں جن کے بارے میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بار ہا احتجاج کرتی رہی ہیں۔یمن میں ایک شخصی حکومت کی بحالی کو بہانہ بناکر مظلوم یمنی عوام پر کرائے کے فوجیوں سے قتل و غارت کا بازار گرم کیا ہوا ہے اس کے علاوہ بھی ان کے گھناؤنے جرائم کی تفصیل بہت لمبی ہے۔انہوں نے کہا کہ باقر النمر کا قتل نفس ذکیہ کا قتل ہے ان کا خون ناحق آل سعود کو صفحہ ہستی سے نابود کردے گا۔انہوں نے حکومت پاکستان کی اس ناحق ظلم پر خاموشی کو انتہائی مضحکہ خیز قرار دیا اور مطالبہ کیا حکومت سعودی اتحاد سے باہر نکل جائے اور ایک طاقتور اسلامی ملک ہونے کے ناطے آل سعود کی حمایت کرنے کی بجائے مسلم ممالک کے مابین ثالثی کا کردار ادا کرے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree