The Latest

وحدت نیوز(اسلام آباد/کراچی/ لاہور/کوئٹہ/ گلگت بلتستان) غاصب اور جارح سعودی حکومت کے ہاتھوں معروف شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ نمرباقرالنمرکی غیرمنصفانہ سزائے موت کے خلاف مجلس و حدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر  بروز اتوارکراچی، لاہور، اسلام آباد، کوئٹہ، پشاور، گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں ، قصبوں،دیہاتوں میں پرامن یوم احتجاج وسوگ منایاگیا، اس حوالے سے ملک کے گوش وکنارمیں احتجاجی مظاہرے کیئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں ، جس میں شیعہ ملی تنظیمات بشمول امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ، امامیہ آرگنائزیشن ، اصغریہ آرگنائزیشن ، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی سمیت اہل سنت جماعتوں اور تنظیموں  بشمول جمیعت علمائےپاکستان،پاکستان عوامی تحریک ، سنی اتحاد کونسل اور آل پاکستان سنی تحریک  کے ہنماوں نے بھی شرکت کی اور آل سعود کے انسانیت سوز مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا، احتجاجی ریلیوں ، جلسے اور جلوسوں میں شریک افراد نے ہاتھوں میں بینرز، پلے کارڈز،پوسٹرز،جھنڈے اور شہید باقرالنمر کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں ، جب کےملک بھر کی  فضاءمردہ باد آل سعود کے فلک شگاف نعروں سے گونج رہی تھی ۔

سعودی عرب میں ممتاز شیعہ عالم دین شیخ باقر النمر کو سزائے موت دینے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام اسلام آباد پریس کلب تا چائنا چوک ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ سعودیہ کا ظالمانہ نظام عالمی امن کے لئے شدید خطرہ ہے۔ شہنشاہوں کے لبادے میں چھپے سعودی عرب کے ریاستی دہشت گردوں نے ظلم و استبداد کے خلاف بولنے اور عوام کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے کے جرم میں ایک ایسے عالم دین کو موت کی نیند سلا دیا جو بلاتخصیص مذہب و مسلک تمام حلقوں میں نمایاں مقام رکھتا تھا۔ بادشاہت کے غیر اسلامی نظام کے خلاف آواز بلند کرنا شہید نمر کا وہ جرم بنا جس پر انہیں موت کی ظالمانہ سزا سنائی گئی۔ دہشت گردی کے خلاف فوجی اتحاد کا راگ الاپنے والا ملک سعودی عرب دنیا کی بدنام ترین دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل و معاونت میں براہ راست ملوث رہا ہے۔ عراق، شام سمیت دنیا کے دیگر مسلم ممالک میں امریکی عزائم کی تکمیل کے لئے سعودی حکومت کا یہود و نصاریٰ سے گٹھ جوڑ اب کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں رہی۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت ہر اس آواز کو جبر کے ذریعے دباتی آئی ہے، جو اس کے شاہانہ مفادات سے متصادم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی وزارت خارجہ کی طرف سے شیخ نمر کو القاعدہ سے منسوب کرنا انتہائی شرمناک اور ڈھٹائی کی انتہا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف سعودی عرب جو فوجی اتحاد بنانے جا رہا ہے، وہ امت مسلمہ کے خلاف اغیار کی سازشوں کا حصہ ہے، جس سے متعدد اسلامی ممالک نے لاتعلقی کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان کی حکومت کو ہوشمندی کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیئے۔ سعودی عرب کے اس اتحاد سے دور رہنا ہی ہمارے مفاد میں ہے۔ ملت تشیع کسی بھی صورت میں اس الائنس کا حصہ بننے کی سخت مخالف کرتی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام نکالی گئی احتجاجی ریلی نمائش چورنگی تا سی بریز اسٹاپ تک نکالی گئی جس میں شہر کراچی کے ہزاروں مرد و خواتین سمیت جوانوں اور معصوم بچوں نے شرکت کی۔ شرکائے احتجاجی ریلی نے سروں پر سرخ اور سبز رنگ کی پٹیاں باندھ رکھی تھیں جن پر لبیک یا حسین (ع)، لبیک یا زہرا (س)، لبیک یا زینب (س) سمیت ہم سب شیخ باقر نمر ہیں کے نعرے درج تھے جبکہ شرکاء نے ہاتھوں میں آل سعود کے ہاتھوں سفاکانہ قتل ہونے والے مظلوم شیخ آیت اللہ باقر النمر کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں اور امریکہ مردہ باد، اسرائیل نامنظور اور آل سعود مردہ باد کے فلک شگاف نعرے بھی بلند کر رہے تھے، شرکاء نے امریکی اور صیہونی اسرائیلی پرچم بھی نذرآتش کئے۔

احتجاجی ریلی میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماؤں بشمول علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ اعجاز بہشتی، علامہ باقر زیدی، معروف سیاسی و مذہبی رہنما سینیٹر علامہ عباس کمیلی سمیت جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، آل پاکستان سنی تحریک کے سربراہ مطلوب اعوان قادری، انجمن نوجوانان اسلام کے مرکزی رہنما صمید اقبال، پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما ظفر اقبال قادری اور دیگر جید علمائے کرام و اکابرین میں علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ باقر زیدی، علامہ محمد حسین رئیسی، مولانا نعیم الحسین، مولانا حیدر عباس عابدی، مولانا مرتضیٰ زیدی، صغیر عابد رضوی، سید شبر رضا، پروفیسر زاہد علی زاہدی، مولانا صادق رضا تقوی، مولانا احسان دانش، مولانا اسحاق قرائتی، مولانا علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، مولانا صادق جعفری، حسن ہاشمی، شمس الحسن شمسی اور دیگر نے شرکت کی اور خطاب کیا۔ اس موقع پر نوحہ خواں علی صفدر رضوی نے نوحہ خوانی کی۔

سعودی عرب میں ممتاز شیعہ عالم دین شیخ باقر النمر کو سزائے موت دینے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین ، آئی ایس او  اور آئی اوکے زیراہتمام لاہور پریس کلب سے اسمبلی ہال تک ہزاروں کی تعداد میں مرد خواتین بچوں نے مارچ کیا مظاہرین سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی و صوبائی رہنماوں  علامہ مبارک موسوی، علامہ خالق اسدی، اسد عباس نقوی ، آئی ایس او لاہور کے کارکنا ن و رہنما،  امامیہ آرگنائزیشن کے مرکزی عہدیدران سمیت سول سوسائٹی کے مختلف افراد  نے خطاب کرتے ہوئے سعودی حکومت پر کڑی تنقید کی۔مقررین نے کہا کہ سعودی حکومت نے ظلم و بربریت اور انسانی حقوق کی پامالی کی انمٹ تاریخ رقم کی ہے۔اپنی بادشاہت کو ثابت کرنے کے لیے عدل و انصاف کے تقاضوں کو پوری رعونت کے ساتھ آل سعود نے اپنے پیروں تلے روندھا۔شیخ نمر سے سعودی عرب کے اندر غیر اسلامی حکومت کے خلاف تنقید کرنے اور اصلاحات کے مطالبے پر انتقام لیا گیا۔انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو اس وحشیانہ اقدامکے خلاف آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔مقررین نے کہا کہ سعودی عرب میں آل سعود کی حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔حکومت پر تسلط حاصل کرنے کے لیے شہزادوں کے مابین سرد جنگ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ حکومت کے جانشینوں کے اختلافات منظر عام پر آچکے ہیں۔شیخ نمر کا ناحق خون رائیگاں نہیں جائے گا۔سعودی حکومت بہت جلد اپنے منطقی انجام کو پہنچنے والی ہے۔ مقررین نے سعودی حکومت کے خلاف قراردار پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان میں موجود سعودی ایمبیسی سے علامہ نمر کی مظلومانہ شہادت پر شدید احتجاج کرتے ہیں ۔ ممتاز شیعہ رہنما کو شہید کر کے  پاکستان میں بسنے والے چھ کروڑاہل تشیع کو شدید کرب سے دوچار کیا ہے حکومت پاکستان اپنے شہریوں کے اضطراب کو کم کرنے کے لیے سعودی حکومت کے اس بے رحمانہ اقدام کا حکومتی سطح پر بھی احتجاج کرے۔پاکستان کسی بھی متنازعہ الائنس کا حصہ بننے سے باز رہے ۔ دہشت گردی کے خاتمے کے نام پر سعودی حکومت کا فوجی اتحاد عالم اسلام کو فرقوں میں الجھانے کی ایک سازش ہے۔

آیت اللہ شیخ باقرالنمر کی آل سعود کے ہاتھوں غیر منصفانہ سزائے موت کے خلاف سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر کوئٹہ میں
مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیر اہتمام  علمدار روڈ مسجد ولی عصر سے شہداء چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی،اس احتجاجی ریلی میں مومنین و مومنات نے بھر پور شرکت کرکے آیت اللہ باقر النمرشہید سے  اظہار یکجہتی کا ثبوت دیا،اس موقع پر ایم ڈؓلیوایم کے رہنما علامہ ہاشم موسوی، علامہ ولایت حسین جعفری اور عباس علی موسوی نے آل سعود کے انسانیت سوز مظالم کی پرزورالفاظ میں مذمت کی ، رہنمائوں نے کہا کہ شیخ باقرالنمر کا قتل آل سعود کے ناپاک وجود کے خاتمے کی جانب پہلا قدم ثابت ہوگا۔

مجلس وحدت مسلمین ضلع گلگت کے زیر اہتمام سعودی حکومت کے خلاف امامیہ مسجد سے شہید ضمیر عباس چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ریلی کے شرکاء نے امریکہ،آل سعود اور صیہونی ریاست کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا ،شرکاء کے ہاتھوں میں شہید باقر النمر کی تصاویر اٹھا رکھے تھے۔شہید ضمیر عباس چوک پر ریلی کے شرکاء سے مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ کونسل کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔اپنے خطاب میں ان رہنماؤں نے سعودی حکومت کی جانب سے شیخ باقر النمر کی پھانسی کو مشرق وسطیٰ اور دیگر ممالک میں سنی شیعہ وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی سازش قرار دیا ۔ایک ایسے وقت میں جبکہ پوری دنیا دہشت گردی کے عذاب میں مبتلا ہے آل سعود نے اپنے صیہونی آقاؤں کے اشاروں پر آیت اللہ باقر النمر کا خون کیا ہے جس کا مقصد امت مسلمہ کے مابین نفرت کا بیج بونا ہے۔انہوں نے کہا کہ آل سعود نے بے جرم و خطا باقر النمر کو پھانسی دیکر عالم اسلام کو غمزدہ کردیا ہے اور آل سعود کا یہ اقدام ناقابل معافی جرم ہے جس کی سزا بھگتنے کیلئے آل سعود تیار رہے۔مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے اپنے خطاب میں کہا کہ آل سعود کا جھوٹا پروپیگنڈہ اب ان کے کسی کام نہیں آئے گا اور شہید باقر النمر کا مقدس خون سعودی شہنشاہیت کے خاتمہ کا سبب بنے گا۔انہوں نے کہا کہ غاصب سعودی حکومت صیہونی اشاروں پر خطے میں اس کے مفادات کا تحفظ کررہی ہے ،باقر النمر کی پھانسی کا فائدہ صیہونی حکومت کو ہوگا۔امامیہ کونسل کے رہنما میجر ریٹائرڈ حسین شاہ نے شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کی اس ظلم و بربریت کو ریاستی سطح پر جارحیت کے مترادف قرار دیتے ہوئے آل سعود کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ آل سعود کا سعودی عرب پر غاصبانہ قبضہ ہے جو اپنے سیاسی مخالفین کو کچلنے کیلئے اسلام کا نام استعمال کررہے ہیں اوردنیا کے بھولے بھالے مسلمان ان کے جھوٹ پروپیگنڈے کا شکار ہیں۔مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علی حیدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستانی حکمران آل سعود کی نمک حلالی کرکے بخشو بننے کی بجائے مملکت کے عزت و وقار کو برقرار رکھے۔ امامیہ کونسل کے رہنما سید یعسوب الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ شیخ باقر النمر نے شہادت کو لبیک کہتے ہوئے اپنی سچائی اور حق کے راستے پر ہونے ثبوت دیا ہے جبکہ غاصب ایک مقدس عالم و مرد شجاع کو پھانسی دیکر آل سعود نے اپنے ظلم و بربریت پر مہر ثبت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ شیخ باقر النمر کا خون ناحق آل سعود کی کی بربادی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔احتجاجی ریلی سے سنی اتحاد کونسل کے رہنما منظور قادری نے بھی خطاب کیا۔

سفاکیت اور بربریت کے خلاف برسرپیکار آیت اللہ باقر النمر اور انکے درجنوں ساتھیوں کی آل سعود کے ہاتھوں شہادت کے خلاف ایک عظیم الشان احتجاجی ریلی انجمن امامیہ اور مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام حسینی چوک اسکردو سے نکالی گئی۔ریلی کی قیادت ایم ڈبلیوایم گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید علی رضوی اور دیگر علمائے کرام نے کی،ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں بزرگ ، جوان اور بچے شریک تھےجنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے، جس پر سعودی حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ شرکائے ریلی آل سعود کی ظالمانہ اقدام کے خلاف شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے یادگار شہداء اسکردو پہنچے جہاں احتجاجی جلسے سے علماء نے خطاب کیا۔ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ آیت اللہ باقر النمر کو امریکہ اور اسرائیل کی ایماء پر قتل کیا گیا ہے، انکا قتل آل سعود کی نابودی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے سعودی عرب کے ممتاز انقلابی رہنما آیة اللہ شیخ باقرالنمر کی المناک شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حق و سچ کی آواز کو قتل و غارت کے ذریعے نہیں دبایا جاسکتا، حق گوئی اور بے باکی شیخ باقرالنمر کا جرم تھا۔ شہید النمر اتحاد بین المسلمین کے داعی اور اور امریکہ اور اسرائیل کے مخالف انقلابی رہنما تھے، جنہوں نے موروثی خاندانی بادشاہت میں سعودی عوام کے حقوق غصب کئے جانے پر شدید تنقید کی۔ قید و بند کی صعوبتیں انہیں راہ حق سے نہ ہٹا سکین۔ انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار ہر مہذب معاشرے میں انسان کا بنیادی حق سمجھا جاتا ہے۔ آج کی مہذب دنیا میں اپنی قوم کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے اور پرامن جدوجہد کے باعث شیخ باقر النمر کو تختہ دار پر لٹکایا گیا۔ درجنوں معصوم انسانوں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکانے سے شاہی نظام مضبوط نہیں بلکہ مزید کمزور ہوگا۔ حقوق انسانی کے عالمی ادارے اور دنیا بھر کے بیدار عوام مجاہد شہید شیخ باقر النمر کے عدالتی قتل کے خلاف آواز بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر انقلابی رہنماء شیخ باقر النمر اور ان کے سینتالیس ساتھیوں کے قتل کے خلاف اتوار تین جنوری کو ملک بھر میں یوم احتجاج اور یوم سیاہ کے طور پر منایا جا ئے گا۔

وحدت نیوز (کراچی) نائیجیریا میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد افراد کو مسلمان کرنے والے آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی گرفتاری اور نائیجیرین فوج کی جانب سے بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف ہیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ پاکستان کی جانب سے کراچی میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کا آغاز امام بارگاہ خراسان سے کیا گیا جو نمائش چورنگی پر اختتام پذیر ہوئی۔ احتجاجی ریلی سے خطاب مرکزی رہنما علامہ باقر عباس زیدی ،علامہ عباس کمیلی، علامہ نعیم الحسن، علامہ شبیر میثمی، علامہ مرزا یوسف حسین اور علامہ محمد حسین رئیسی نے کی، جبکہ اس موقع پر علامہ علی انور جعفری، علامہ صادق جعفری، علامہ کرم الدین واعظی، علامہ محمد حسین کریمی، علامہ محمد امینی، علامہ اسحاق قرائتی سمیت بہت بڑی تعداد میں علمائے کرام و ذاکرین عظام نے شرکت کی۔ اس موقع پر علماء نے ہاتھوں میں شیخ ابراہیم زکزکی کی تصاویر اٹھائی ہوئے تھیں، شرکائے ریلی راستہ بھر امریکہ ، اسرائیل، سعودی عرب کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے اور عالم اسلام سے مطالبہ کرتے رہے کہ فی الفور نائیجرین حکومت شیخ ابراہیم زکزکی کو رہا کرکے ۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں علامہ باقر عباس زیدی نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور نائیجرین حکام سے رابطہ کرکے آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی رہائی کیلئے اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کہ جو فرانس کے مسئلے پر تو سراپا احتجاج نظر آتی ہے، مگر نائیجیریا کے مسئلے پر عالمی برادری کی خاموشی کو ہم مجرمانہ کردار تصور کرتے ہیں، شیخ ابراہیم زکزکی عالم اسلام کے ہیرو ہیں اور پوری امت مسلمہ اس وقت پر احتجاج کرے گی جب تک کہ ان کی رہائی کے احکامات نہ جاری ہوں۔ علامہ عباس کمیلی کا کہنا تھا کہ آل سعود کے جرائم نے امت مسلمہ کے قلب کو پارہ پارہ کردیا ہے، داعش ہو یا بوکوحرام، طالبان ہوں یا القاعدہ سن سب کی پیدائش کے پیچھے امریکہ کے بعد اگر مسلمانوں میں سے کسی کا ہاتھ ہے تو سب جانتے ہیں کہ وہ آل سعود ہیں، وقت آگیا ہے امت مسلمہ حق بات کو کہنے کی جرات پیدا کرے اور آل سعود کے جرائم کو عوام کے سامنے لاکر خائن حرمین شریفین سے نجات دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ علامہ شبیر حسن میثمی نے کہا کہ شیخ ابراہیم زکزکی نے اسلام کی ترویج و اشاعت کیلئے اپنے چار بیٹوں کی قربانی دیکر یہ ثابت کردیا کہ حسینی کبھی بھی اور کسی بھی وقت بڑی سے بڑی قربانی دینے کیلئے تیار ہے لیکن کسی یزید کے سامنے اپنا سر جھکانے سے زیادہ موت کو ترجیح دیتا ہے، انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے سوال کیا کہ ملت جعفریہ کے قاتلوں کو کب کیفر کردار پر پہنچایا جائے گا۔ علامہ مرزا یوسف حسین نے  کہا کہ دشمن دنیا بھر میں آزادی فلسطین کی تحریک کے ابھرتے ہوئے قدم دیکھ کر خوف کا شکار ہے، تحریک اسلامی نائیجیریا کی القدس ریلیوں کو پہلے بھی اسرائیلی مفاد کی نگران نائجیرین فوج کی جانب سے نشانہ بنایا گیا تھا، شیخ زکی کے گھر پر حملہ اور قتل عام اسی عمل کی ایک کڑی ہے۔

وحدت نیوز (کراچی) آیت اللہ شیخ باقر نمر کی سزائے موت کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن ضلع ملیر کی جانب سے مرکزی امام بارگاہ جعفر طیار سوسائٹی سے ناد علی اسکوائر مین روڈ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس سے خطاب مولانا نسیم حیدر، مولانا حامد مشہدی، مولانا محمد علی جوہر، علامہ ع غ کراروی اور احسن عباس نے کیا۔ رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے سعودی حکومت کی جانب سے معروف عالم دین شیخ باقر النمر کے سر قلم کئے جانے کو وحشیانہ اقدام قرار دیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ معتبر عالم دین کو دہشت گرد ی کا الزام لگا کر شہید کرنا آل سعود کا مجرمانہ اقدام ہے، اس سے قبل بھی مزارات کی بے حرمتی اور سانحہ منہ میں شہید ہونے والے بے گناہ افراد کا خون سعودی حکومت کے گلے پر ہے، عالمی ادارہ انصاف اور حقوق انسانی کی علمبردار تنظیموں کو چاہیئے کے وہ فوراََ اس مجرمانہ اقدام کی مذمت کریں اور آل سعود کے خلاف عالمی تحریک کا آغاز کریں۔ مقررین نے سعودی میڈیا کی جانب سے معروف عالم دین شیخ باقر النمر کی شہادت کے بعد ان کا القائدہ سے تعلق جوڑنے کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے پاکستانی ذرائع ابلاغ سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی حکومت کے اس پروپیگنڈے کے بجائے حق کی اشاعت کریں کہ معروف عالم دین شیخ باقر النمرکا تعلق کسی اسلام دشمن دہشتگرد جماعت القاعدہ سے نہیں ہے۔ رہنماؤں نے سعودی حکومت کے اس پروپیگنڈے کو ان کے خوف کی علامت قرار دیا۔

وحدت نیوز (کمالیہ) مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام کمالیہ میں لبیک یارسول اللہ (ص) کانفرنس کا انعقاد المصطفٰی فاونڈیشن نارتھ امریکہ کے تعاون سے کیا گیا۔ کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم کی مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری، سید ناصرشیرازی،چیئرمین سنی اتحادکونسل صاحبزادہ حامد رضا، مرکزی سیکریٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور،مرکزی رہنما جمیعت علمائے پاکستان (نیازی)پیرانصرفرید چشتی ، چیئرمین المصطفیٰ فائونڈیشن علامہ ظہیرالحسن نقوی کے  علاوہ دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے اکابرین نے شرکت کی۔ کانفرنس میں  مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے دینی و سیاسی رہنماوں کے علاوہ شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ حکمران دہشتگردی کے عفریت سے جان چھڑانے کی بجائے مردانہ وار مقابلہ کریں قوم ساتھ دیگی، عالمی دہشتگرد گروہ داعش سے متعلق میڈیا رپورٹس کے منظرِعام پر آنے کے بعد حکومتی وزراء کی جانب سے ملک میں داعش کے وجود سے انکار قوم کی آنکھوں میں دُھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ لاہور، سیالکوٹ سمیت پنجاب کے دیگر اضلاع سے داعش کے کارندوں کی گرفتاری اور اس سفاک گروہ کی وال چاکنگ اس بات کی دلیل ہے کہ دہشتگرد منظم انداز میں اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کیلئے سرگرم ہیں۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ سیدالانبیاء کی شخصیت مسلمانوں کے لیے نقطہ اشتراک ہیں، پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کے زوال کا سبب سیرت رسول (ص) سے دوری اور انحراف ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں ''میلاد مصطفٰی'' موٹرسائیکل ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ اقتدار نقوی نے مزید کہا کہ الحمدللہ مجلس وحدت مسلمین نے پاکستان میں مسلمانون کے درمیان اتحاد اور وحدت کا عملی نمونہ پیش کیا ہے، قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری پاکستان میں شیعہ سنی وحدت کی عظیم مثال قائم کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان شیعہ سنی علماء اور اکابرین نے مل کر بنایا تھا اور انشااللہ یہی مل کر پاکستان کو بچائیں گے، ملک کو چند اشرافیہ خاندانوں نے یرغمال بنایا ہوا ہے ملک میں سیاسی قیادت کی غیرسنجیدگی کی وجہ سے ہزاروں شہداء کی قربانی کے باوجود بھی دہشت گردی میں کوئی کمی نہیں آئی۔ پاکستان میں کراچی، سیالکوٹ اور اب لاہور سے داعش کی نرسریاں موجود ہیں لیکن وفاقی حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔

وحدت نیوز (کراچی) معروف شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ باقرالنمرکی آل سعودکی ناجائز حکومت کے ہاتھوں مظلومانہ شہادت کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن نے قائد وحدت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر کل نمائش چورنگی تاسی بریز اسپتال تک احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کردیا ہے، یہ اعلان ایم ڈبلیوایم کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل حسن ہاشمی نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا ہے،ان کاکہنا تھا کہ آل سعود کی جارح حکومت کے ہاتھوں آیت اللہ شیخ باقرالنمرکی مظلومانہ شہادت کے خلاف مرکزی احتجاجی ریلی کل بروز اتوارتین بجے سہہ پہر  نمائش چورنگی تاسی بریز اسپتال تک نکالی جائے گی جس میں مختلف شیعہ سنی تنظیمات کے قائدین اور اکابرین خطاب کریں گے،تمام حامیان مظلومین سے شرکت کی اپیل ہے۔

نائجیریا۔۔۔ کل کا موسم خراب ہو گا

وحدت نیوز (آرٹیکل) نائجیریا کا دارلحکومت ابوجا ہے،اس کے پڑوسی ممالک میں چاڈ،کیلیفورنیا،کیمرون،وینزیلا اورتنزانیہ  شامل ہیں،یہ بر اعظم افریقہ کاایک  انتہائی اہم اسلامی ملک ہے،اس کا رقبہ 923768مربع کلومیٹر  اور آبادی تقریباً ۱۸ کروڑ نفوس سے تجاوز کرچکی ہے۔آٹھویں صدی میں شمالی افریقہ کے مراکش، الجزائر، لیبیا، تیونس، مصر اور مشرق سے سوڈان، صومالیہ، یمن اور سعودی عرب جیسے مسلمان ممالک کے ذریعے اس ملک میں اسلام داخل ہوا اور بعد ازاں یہاں مسلمانوں کی حکومت تشکیل پائی، بیسویں صدی کا سورج اس  ملک پر برطانوی تسلط کا پیغام لے کر طلوع ہوا،۱۹۶۰ تک نائیجریا برطانیہ کی غلامی میں ایک نوآبادی بن کررہا،اس دور میں  عیسائیت کو  نائیجیریا میں خوب پھیلایا گیا،تعلیمی اداروں میں  بائبل اور عیسائیت کی تعلیم کو لازمی قرار دیا گیا اور مشرقی علاقوں کے قبائل نے  اسی عہد میں عیسائیت اختیار کی۔

نائیجیریا میں اسلام عیسائیت کے لئے ایک کھلا چیلنج ہے،شروع سے ہی تبلیغِ دین میں عیسائیت کو براہِ راست مسلمانوں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا،مسلمان آبادی کے لحاظ سے آج بھی وہاں ایک بڑی اکثریت  ہیں،۱۹۶۰ عیسوی میں نائیجریا کی آزادی ایک عیسائی جنرل برونسی  کے خونی انقلاب کی بھینٹ چڑھ گئی،اسلامی لیڈر شپ کا قتلِ عام کیا گیا،اس قتلِ عام سے مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان مزید نفرتیں پیدا ہوئیں۔

بعد ازاں عیسائیوں اور مسلمانوں کی نسبتاً مخلوط حکومت وجود میں آگئی،۱۹۶۷ ؁ میں ایک عیسائی فوجی کرنل اجوکو نے مرکزی حکومت سے بغاوت کرکے مشرقی نائیجریا میں  بیافرا کے نام سے نئی حکومت بنا لی،پٹرول سے مالا مال یہ منطقہ  چونکہ عیسائی آبادی پر مشتمل تھا ،چنانچہ مغربی حکومتوں نے اس کا خیرمقدم کیا،کرنل اجوکو کی بغاوت کو مرکزی حکومت نے جلد ہی کچل دیا ،البتہ اس کچلنے میں ۱۰ لاکھ افراد لقمہ اجل بن گئے۔

اس عیسائی کرنل کی بغاوت کے صرف  چند سالوں کے بعدیعنی ۱۹۷۰ کے عشرے میں  عالمی عیسائیت کے ادارے نےبرّ اعظم افریقہ کو ایک عیسائی برِّ اعظم میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا،ڈالروں کی بارش کی گئی اور عیسائی مبلغین کی ایک بڑی کھیپ  مختلف شکلوں میں مغرب اور امریکہ سے برِّ اعظم افریقہ میں داخل ہوئی۔

ٹھیک اسی عشرے میں یعنی  ۱۹۷۸؁  کو نائیجیریا میں انجمن اسلامی  سورہ نائیجیریا کا سیکرٹری جنرل   شیخ ابراہیم زکزاکی کو منتخب کیا گیا ۔شیخ ابراہیم زکزاکی مالکی مسلک سے تعلق رکھتے تھے،وہ ۱۹۸۰؁ میں ایران میں اسلامی انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر ایران آئے،ایران میں ان کی ملاقات دوسری مرتبہ  امام خمینیؒ سے ہوئی،اس سے پہلے وہ پیرس میں بھی امام ؒ سے ملاقات کرچکے تھے،اس دوسری ملاقات  سے ان کی زندگی اور افکارو نظریات میں بھی ایک انقلاب برپاہوا، واپسی پر۸۰ کی  دہائی میں ہی انہوں نے ایک اور تنظیم  انجمن اسلامی کی بنیاد رکھی،انجمنِ اسلامی کی بنیاد کا مقصد مسلمانوں کو آپس میں متحد کرنا اور دشمنوں کی سازشوں سے آگاہ کرنا تھا۔مسلمانوں کی وحدت اور دشمن شناسی کے پرچار کے باعث  ،عیسائیت ،وہابیت اور صہیونیت کی مثلث ان کی  تاک میں لگ گئی۔

مسلمانوں میں بیداری اور وحدت کی تبلیغ،خصوصاً مسئلہ فلسطین پر آواز اٹھانےکے باعث  انگلش،ہسپانوی،عربی ،فارسی اور ہداسائی جیسی زبانوں پر مسلط اس مسلمان لیڈر کو اب تک  ۹ مرتبہ جیل میں ڈالا گیا ہے،آخری مرتبہ شیخ کو۱۹۹۶ میں گرفتار کرکے ۱۹۹۸ میں رہاکیاگیا۔

لوگوں کو اسلام سے متنفر کرکے عیسائی بنانے کے لئے ۲۰۰۲میں بوکوحرام کی بنیاد ڈالی گئی۔شیخ نے تمامتر مشکلات کے باوجودشعور و بیداری کا سفر جاری رکھا ,وقت کے ساتھ ساتھ بوکوحرام جیسے ٹولے عوام النّاس میں متنفر ہوتے گئے اور شیخ کی مقبولیت میں اضافہ ہوتا گیا۔”شیطانی مثلث” کے ایجنڈے کے مطابق بوکوحرام نے بچوں کو قتل کر کے،عورتوں کو اغوا کرکے اور بے گناہ انسانوں کا خون بہاکر اسلام کو بدنام کرنے کا جو منصوبہ بنایا تھا وہ شیخ کی شخصیت کے باعث ناکام ہوگیا۔

لوگ بوکوحرام کے بجائے شیخ کو اسلام کا ماڈل سمجھنا شروع ہوگئے،لوگوں کی اکثریت نے بلاتفریق مذہب و مسلک شیخ کی آواز پر لبّیک کہنا شروع کردیا ،شیخ کی عوامی مقبولیت کے باعث  اسلامی اتحاد کو بھی فروغ ملا اور یوم القدس کو بھی  مسلمان مل کر بنانے لگے۔ہر سال یوم القدس کی شان و شوکت  میں اضافہ ہونے لگا اور یوم القدس کے پروگراموں میں تمام اسلامی مسالک کے نمائندے بھرپور شرکت کرنے لگے۔

دوسری طرف ““شیطانی مثلث” “کے پالتو درندے” بوکوحرام “کے نام سے فقط درندگی تک محدود ہونے لگے اور شیخ زکزاکی حقیقی اسلام کی نمائندگی کرنے لگے۔چنانچہ گزشتہ سال یوم القدس کے موقع پر شیخ کے تین بیٹوں  سمیت  تقریبا تیس سے زائد افرادکو شہید کیاگیا۔۲۰۱۴ میں یوم القدس کے موقع پر ہونے والی  شہادتوں کے ذریعے  “شیطانی مثلث” نے عالمِ اسلام کی بے حسی اور بے خبری کا اندازہ لگایا اور اس سال شیخ کی بیداری اور شعور کی لہر کو کچلنے کے لئے  بھرپور حملہ کیا ۔

یہ دوسرا حملہ پہلے سے بھی زیادہ شدید تھا،شیخ کے  باقی رہ جانے والے بیٹے اور بیوی سمیت ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو شہید کیا گیا جبکہ شیخ کو زخمی حالت میں کسی نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

بالکل وہی درندگی جو  نائیجیریا میں بوکوحرام کے کارندے کرتے ہیں  ان کے آقاوں  نے بھی کی۔ اب ان ظالم  درندوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ   ظلم کی رات  چاہے کتنی  ہی طویل کیوں نہ ہو سویرا ضرورہوتا ہے۔

جب تک دنیا میں اسلام کو بدنام کرنے کے لئے طالبان،داعش اور بوکوحرام جیسے گروہ بنائے جاتے رہیں گے،زکزاکی بھی جنم لیتے رہیں گے۔دنیا کب تک دھوکہ کھائے گی ،میڈیا کب تک خاموش رہے گا،انسانی حقوق کے ادارے کب تک بے حسی کا مظاہرہ کریں گے۔۔۔بالاخر شہیدوں کا لہو رنگ لائے گا ۔۔۔ضرور رنگ لائے گا
کتاب سادہ رہے گی کب تک؟؟
کبھی تو آغاز باب ہو گا۔۔۔
جنہوں نے بستی اجاڑ ڈالی،،
کبھی تو انکا حساب ہوگا۔۔۔۔
سکون صحرا میں بسنے والو۔۔
ذرا رتوں کا مزاج سمجھو۔۔
جو آج کا دن سکوں سے گزرا۔۔
تو کل کا موسم خراب ہو گا۔۔۔۔۔۔
بلاشبہ۔۔۔ کل کا موسم ظالموں کے لئے خراب ہوگا۔۔۔۔


تحریر۔۔۔۔۔۔نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سعودی حکومت کے ہاتھوں ممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمرکی شہادت پر گہرے غم و غٖصے کا اظہارکرتے ہوئے اتوار کے دن کو یوم احتجاج اور یوم سوگ کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ سعودی حکومت کی اس بربریت اور وحشیانہ اقدام نے عالم اسلام کی سب سے بڑی دہشت گرد حکومت کا چہرہ آشکار کر دیا ہے۔شیخ باقر النمر اتحاد بین المسلمین کے حقیقی داعی تھے۔انہوں نے امت مسلمہ کے خلاف امریکہ اور اسرائیل کے غاصبانہ تسلط کی ہمیشہ مذمت کی۔انہوں نے کعبہ کی مقدس آمدن کو شراب و کباب اور عالم اسلام کی تباہی پر خرچ کرنے کے خلاف آواز بلند کی ۔انہیں سعودی عرب کے بادشاہوں کی حکومت نے موروثی بادشاہت کے اس غیر اسلامی نظام کو تنقید کا نشانہ بنانے کی پاداش میں موت کی سزا سنا دی۔ یمن ،شام سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں جمہوریت کے فروغ کے لیے اپنے تمام تر وسائل فراہم کرنے والے ملک سعودی عرب میں اپنے شہری کو اظہار رائے کی بھی آزادی حاصل نہیں۔اقوام عالم کو اس واقعہ کا سخت نوٹس لینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں شیخ نمر کی شخصیت ہر دلعزیز،قابل احترام اور غیر متنازعہ تھی۔سعودی حکومت اپنے اس اقدام سے عرب میں اٹھنے والے مختلف تحاریک کو دبانے کی مذموم کوشش کی ہے جو آل سعود کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوں گے۔سعودی حکومت کے جارحانہ اقدام دنیا بھر میں سعودی حکومت کے خلاف نفرت میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں۔امت مسلمہ کو اس حقیقت کا ادراک ہو چکا ہے کہ سعودی حکومت استعماری طاقتوں کے گٹھ جوڑ سے امت مسلمہ کے مفادات کے خلاف سرگرم ہے۔شیخ باقر سمیت سینتالیس افراد کے سرقلم کرنے کے احکامات پر عمل درآمد سعودی رعونت کا عملی اظہار ہے ۔مجلس وحدت مسلمین نے ملک بھر میں احتجاج کی کال دے دی ہے ۔ہم اس المناک سانحہ پر ملک کے تمام بڑے شہروں میں سعودی عرب کی حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے ۔

وحدت نیوز (راولپنڈی) عید میلاد النبی (ص) کے مبارک موقع پر ثقافتی قونصلیٹ اسلامی جمہوریہ ایران، اسلام آباد، راولپنڈی آرٹس کونسل اور خانہ فرہنگ، راولپنڈی کے باہمی اشتراک سے پہلا عظیم الشان قومی مقابلہ حفظ و قرات قرآن کریم کا انعقاد کیا گیا۔ کل پاکستان قومی مقابلہ حفظ و قرات کی اختتاحی تقریب گزشتہ روز راولپنڈی آرٹس کونسل نزد کرکٹ اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی۔ جس میں مقابلہ میں جیتنے والے قراء اور حفاظ کرام میں انعامات تقسیم کئے گئے۔ تقریب کی صدارت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کی۔ خانہ فرہنگ راولپنڈی کے ڈائریکٹر آقای اکبری، قونصلیٹ اسلامی جمہوری ایران کے انچارج شہاب الدین دارائی، امام حسین کونسل کے چیئرمین غضنفر مہدی اور دیگر نے شرکت کی۔ قرائت قرآن میں وجاہت رضا نے پہلی، رفیق نے دوسری، سید ناظر نے تیسری جبکہ حفظ قرآن میں عبدالواحد نے پہلی، شہاب الدین نے دوسری اور سید جعفر رضا اور سید جون علی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree