The Latest

وحدت نیوز (گلگت بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی انتخابات کے لیے امیدواروں کو درخواستیں جاری کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔مجلس وحدت مسلمین کا سیاسی شعبہ مکمل جانچ پڑتال کے بعد تنظیمی طریقہ کار کے مطابق کامیاب ٹکٹ ہولڈرز کا اعلان جلد کرے گا۔ مجلس وحدت نے امیدوارں کے لیے ضروری قرار دیا ہے کہ ان پر کوئی اخلاقی یا کرپشن کا داغ نہ ہو، سیاسی فہم ،تعلیم اور تجربے کے حامل ایسے دیندار افراد جو حب الوطنی کے جذبے سے سرشار ہوں درخواستیں لے سکتے ہیں ۔ اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن نے قانون ساز اسمبلی کے لیے امیدوراوں کو درخواستیں دینا شروع کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں ڈویژنل سیکریٹریٹ میں حلقہ 1 سے دو، حلقہ2 سے آٹھ، حلقہ3 سے تین ، حلقہ 4سے تین، حلقہ 5 سے تین اور حلقہ 6سے تین امیدواروں نے سید ناصرشیرازی اور علامہ آغا سید علی رضوی سے درخواستیں حاصل کر لی ہیں۔ ان میں حلقہ 1 سکردوسے شیخ زاہد حسین زاہدی، انجینئر محمد اسلم، حلقہ دو سے شیخ علی محمد کریمی، محمد علی،سلیم یاسر،کاچو امتیاز، محمد سعید،رسول میر ، سید اعجاز موسوی، حلقہ تین سے آغا مظاہر حسین موسوی، شیخ احمد علی نوری ، حلقہ چار سے فدا حسین، راجہ ناصر،صوبیدار محمد علی، حلقہ پانچ سے شیخ اکبر رجائی، ڈاکٹر شجاعت حسین میثم ، سید مبارک موسوی اور حلقہ چھ سے شیخ مبارک علی عارفی،لیکچرار فدا علی نے درخواستیں حاصل کر لی ہیں ، جبکہ صوبائی سیکریٹریٹ گلگت میں جی بی حلقہ 1 سے دو،حلقہ 2سے تین، حلقہ 3سے تین،حلقہ 5سے تین اور حلقہ 13سے ایک امیدوار نے ٹکٹ کے حصول کیلئے علامہ شیخ نیئر عباس مصطفوی سے درخواست وصول کرلی ہے، ان میں حلقہ 1سے الیاس صدیقی ، بختاور خان، حلقہ سے بہرام خان ایڈووکیٹ، سعید الحسنین ، مظہرعباس ، حلقہ سے امتیاز حسین شیخ نیئر عباس ، شیخ اکبر، حلقہ سے ڈاکٹر رضوان علی، ڈاکٹر علی گوہر، عیسٰی ایڈووکیٹ ، حلقہ سے اکبر حسین نے درخواستیں حاصل کیں ، درخواست حاصل کرنے والے دو دن تک فارمز جمع کریں گے ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن میں ٹکٹ کے لیے ہر حلقے سے درجنوں امیدوار ٹکٹ کے لیے درخواستیں جمع کریں گے ۔ کل بھی مختلف حلقوں سے مزید امیدواروں کو درخواستیں جاری کر دی جائیں گی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماچودھری غلام سرور کی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی سے ایم ڈبلیو ایم سیکریٹریٹ اسلام آباد میں ملاقات ، جس میں پی ٹی آئی کی جانب سے غلام سرو رخاں اور زوالقرنین شاہ جبکہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی، کراچی ڈویثرن کے سیکریٹری سیاسیات سیدعلی حسین ، مرکزی آفس اسلام آبادکے انچارچ علامہ محمد اصغر عسکری اورپولیٹیکل کور کمیٹی کے رکن ایڈوکیٹ سید آصف رضا شامل تھے۔

 

پی ٹی آئی کے رہنماوں سے ملاقات میں علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ہم نے پورے ملک میں اصولی بنیادوں پر پی ٹی آئی کا ساتھ دیا ہے۔ کراچی میں امن امان کی بحالی کے لئےNA-246 کی الیکشن میں تحریک انصاف کا ساتھ دیا اور اسی طرح گلگت بلتستان الیکشن میں بھی مفاہمت کی پالیسی پر عمل کرینگے، گلگت بلتستان میں کسی بھی امیدوار پر کوئی پریشر نہیں ڈالا ، ایم ڈبلیو ایم میں شامل ہونے والے تمام امیدوار اپنی مر ضی سے شامل ہوئے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ امیدواروں کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کور کمیٹی امید وار کی قابلیت اور عوامی خدمت کو مد نظر رکھتے ہوئے کرے گی،علامہ امین شہیدی کا مزید کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں ہم نے کسی شخصی اور مذہبی بنیادوں پر نہیں بلکہ عملی میدان میں کام کر کے عوام کا دل جیتا ہے، ہم نے جی بی، کراچی سمیت ملک کے تمام حصوں میں مظلوم اور مشکلات میں گرِے عوام کا ساتھ دیا اور ہمیشہ حق کے لئے آواز بلند کی۔

 

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء غلام سرورخاں کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان الیکشن میں ایم ڈبلیوایم اور پی ٹی آئی دونوں نئی جماعتیں ہیںِ لہذٰا ہم یہ خواہش رکھتے ہے کہ دونوں جماعتیں مل کر کام کریں۔ان کا کہنا تھا کراچی الیکشن میں مجلس و حدت مسلمین کا کردار قابل تحسین تھا اور ہم ان کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہمارا ساتھ دیا ،کے پی کے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ کے حوالے سے مجلس و حدت کے تمام تحفظات دور کرینگے،ملا قات میں دونوں رہنماوں نے گلگت بلتستان الیکشن مہم میں کمیٹیاں بنانے پر بھی غور کیا، اور جلد ہی دونوں جماعتوں کے اعلیٰ سطح وفد بھی ملاقات کرینگے۔

وحدت نیوز (اسکردو) جیسے جیسے گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات نذدیک آرہے ہیں خطے کی موثرسیاسی اور سماجی شخصیات کی تیزی کے ساتھ مجلس وحدت مسلمین میں شمولیت کا سلسلہ جاری ہے، گذشتہ روزڈویژنل سیکریٹریٹ وحدت ہاؤس اسکردومیں ایک پروقار تقریب جس میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید ناصرشیرازی ، مرکزی معاون سکریٹری امورسیاسیات علامہ مقصودڈومکی اور ڈویژنل سیکریٹری جنرل علامہ سید علی رضوی مہمان خصوصی تھے، روندو کی معروف سیاسی شخصیت راجہ ناصرعلی خان مقپون نے علمائے کرام اور برادری کے سینکڑوں افراد کے ہمراہ ایم ڈبلیوایم میں شمولیت کا باقائدہ اعلان کیا، جبکہ یاسین شاہ کی قیادت میں یوتھ آف روندوکے سینکڑوں کارکنان نے بھی ایم ڈبلیوایم میں شمولیت کا باظابطہ اعلان کیا، یوتھ آف روندوکے جوان ایک بڑی موٹر سائیکل ریلی کی صورت میں ایم ڈبلیوایم کے دفتر پہنچے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا، دوسری جانب تریکو کے عمائدین کی بھی بڑی تعداد ایم ڈبلیوایم میں شامل ہوگئی ہے،جن میں حوالدارعبدالرحیم، قلب علی، حاجی رستم، جوہر،ذوالفقار، نوازش ، حوالداررسول اور محمد کاظم شامل ہیں ، ایم ڈبلیوایم کے قائدین نے نو وارد اراکین کو پھولوں کے ہار پہناکر ایم ڈبلیوایم میں خوش آمدید کہا.

 

اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم میں شمولیت اختیار کرنے والی شخصیات کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین کی تمام مظلوم عوام بالخصوص گلگت بلتستان کے عوام کے لئے خدمات اور ہر میدان میں اٹھنے والی آوازکسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے، ہم ایم ڈبلیوایم کی خدمات کو قدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیوایم کے پاس خطے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ایک مضبوط وژن موجود ہے،جس کے تحت خطے کی تقدیر کو بدلا جاسکتا ہے،عمائدین نے کہا کہ روندوکے بااثرراجہ خاندان کی ایم ڈبلیوایم میں شمولیت علاقے کیلئے نیک شگون ہے،ہم روندومیں ایم ڈبلیوایم کی کامیابی کے لئے بھر پورکردارادا کریں گے،انہوں نے کہا کہ آئندہ دنوں میں مزید اہم سیاسی ، سماجی اور مذہبی شخصیات ایم ڈبلیوایم میں شمولیت کا اعلان کریں گی۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما و امام جمعہ علامہ سید ہاشم موسوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گوادر بلوچستان کا حصہ ہے اور ترقی کا حق بھی بلوچستان کو ملنا چاہیے۔ ہم چینی صدر کے دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن چینی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران 45ارب ڈالر کے 51 منصوبوں پر دستخط ہوئے جن میں گوادر پورٹ سے بھی متعلق معاہدہ شامل ہے۔گوادر کاشغر روٹ کا بھی معاہدہ ہوا جو نئے روٹ کے مطابق بنایا جا رہاہے۔ یہ معاہدے پاکستان اور چین کے درمیان نہیں بلکہ چین اور پنجاب کے درمیان ہوئے ہیں۔ گوادر کے بغیر یہ منصوبے نہیں ہوسکتے۔ اس لیے مجبوری میں بلوچستان منصوبے کو شامل کیا گیا۔ان منصوبوں سے چھوٹے صوبوں کو محروم رکھا گیا اس سے عوام کی بے چینی میں اضافہ اور نفرت کی دیواریں کھڑی ہوسکتی ہے۔ اس ملک کی چار اکائیاں ہیں۔ چاروں کو ایک جیسی اہمیت دی جائیں۔ وفاق کا بلوچستان کے ساتھ رویہ ہمیشہ سوتیلی ماں کا جیسا رہا ہے۔ پاکستان میں وسائل کا منصفانہ تقسیم سب سے بڑا مسئلہ ہے۔وسائل پر عدم اختیار اور دولت کی غیر منصفانہ تقسیم نے نہ ختم ہونے والی مسائل کو جنم دیا۔ ملک کی آبادی کا بڑا حصہ آج بھی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ حکمران مکمل ناکام ہوچکے ہیں، قوم ان سے نجات چاہتے ہیں۔ عوام کی حالت زار بدلنے کی تمام تر دعوے صرف لفاظی ہیں۔ ان دعووں میں اگر زرا بھر بھی صداقت ہوتی تو اس کے اثرات منظر عام پر نظر آتے ۔ حقیقت یہ ہے کہ حکومت نے عوام پر عرصہ حیات اس قدر تنگ کر دیا ہے کہ وہ معاشی بدحالی کے ہاتھوں چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے بھی محروم ہوچکے ہیں۔ حکمرانوں کو اپنے قبلے کی درستگی کے بعد عوام کے مسائل کے حل کے لیے عملی کاوشیں کرناہوگی تا کہ عوام کو ریلف مل سکے اور وہ معاشی آسودگی کے بعدملک کی ترقی و خوشحالی میں اپنا کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے استحکام پاکستان میں اپنا حصہ ڈال سکے کیونکہ معاشی طور پر خوشحال عوام ہی ریاست کی ضمانت فراہم کر سکتے ہیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ سعودیہ کی طرف سے واضح جنگ بندی کے اعلان کے بعد یمن کی شہری آبادی پر شدید فضائی حملے ننگی جارحیت اور بدترین دہشت گردی ہے۔سعودی حکومت نے تمام سفارتی اصولوں اور اخلاقی تقاضوں کا جنازہ نکال دیا ہے۔آل سعود اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کا شکار ہو کر امت مسلمہ کو ٹکروں میں تقسیم کرنے کے درپے ہے جس سے مسلم امہ کمزور تر ہوتی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ سعودی کی طرف سے جنگ بندی کے اعلان کو دنیا کے تمام ممالک بشمول ایران کے سب نے تحسین کی نگاہ سے دیکھا تھا اور اس فیصلے کو حالات کے عین مطابق قرار دیا تھا لیکن اس اعلان کے چوبیس گھنٹوں کے اندر ہی دوبارہ پہ در پہ حملوں کے سلسلے نے یہ ثابت کر دیا کہ سعودی حکومت نا قابل اعتبار ہے۔ انہوں نے سعودیہ کے دوہرے معیار کو کڑی تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مصر او ر شام میں منتخب آئینی حکومت کے خلاف اٹھنے والی عوامی تحاریک کی سعودیہ ہر طرح کی حمایت کرتا ہے جب کہ اس کے برعکس یمن میں غیر آئینی طور پر مسلط کیے جانے والے صدرکے خلاف اٹھنے والی آواز کو دبانے کے لیے مسلح ہو کر چڑھ دوڑتا ہے جو ثابت کرتا ہے کہ سعودیہ کی مخالفت اصولی نہیں بلکہ مفادات اورتعصب کی بنیاد پر ہے۔انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب کہ غزہ پر اسرائیلی بربریت کے خلاف کبھی کسی عرب ملک کو آواز اٹھانے کا حوصلہ نہ ہوا لیکن یمن میں اپنے ہی مسلمانوں کا آخر کیوں خون بہایا جا رہے ۔اس گناہ عظیم اور انسانی حقوق کی کھلم کھلی خلاف ورزی کے پس پردہ کیا مقاصد ہیں۔عالم اسلام کو درپیش خطرات میں سعودیہ کو اپنے متنازعہ کردار کا محاسبہ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔اگر سعودیہ نے اپنی روش نہ بدلی تو تاریخ عالم اسلام میں انتشار کی بنیادی وجہ سعودیہ کے غیر منصفانہ طرز عمل کو قرار دیں گے۔

وحدت نیوز ( اسکردو) ناصرعباس شیرازی مرکزی سیکرٹری امورسیاسیات مجلس وحدت مسلمین پاکستان اپنے تنظیمی دورے پر اسکردو پہنچ گئے۔ اپنے دورے کے دوران وہ قانون ساز اسمبلی انتخابات کیلئے ایم ڈبلیوایم کے امیداروں کے ناموں پر حتمی مشاورت کریں گے، بلتستان کے سیاسی ومذہبی شخصیات کے ساتھ ملاقاتوں کے علاوہ تنظیمی اجلاسوں سے خطاب بھی کریں گے،ناصرعباس شیرازی کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا، اس دوران بلتستان کی اہم شخصیات نے مجلس وحدت مسلمین میں اپنی شمولیت کا اعلان کرنا ہے ،دیگر مصروفیات کے علاوہ ناصر عباس شیرازی پولیٹیکل کونسل ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان اور کور کمیٹی کے اجلاس کی صدارت بھی کریں گے جس میں مجلس وحدت مسلمین کی آنیوالے الیکشن میں اپنی بھرپور شر کت اور کامیابی کیلئے جدید خطوط پر مبنی حکمت عملی بھی طے کی جائیگی،سکردو میں قیام کے دوران وہ تمام حلقوں کے دوروں کے علاوہ مختلف طبقات کے وفود اور عمائدین اور اہم شخصیات سے ملاقاتیں بھی کرینگے۔ان کا یہ ہنگامی دورہ علاقے کی سیاسی فضا میں ہلچل پیدا کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ ڈاکٹرسید شفقت شیرازی نے مصر کے معروف روزنامہ النہار میں سعودی وزیر دفاع محمد بن سلمان ال سعود کے پاکستان بارے شائع ہونے والے کلمات کو انتہائی تضحیک آمیزاور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہ کہ سعودی وزیر دفاع کا یہ بیان انتہائی توہین آمیز ہے کہ پاکستانی قوم اور حکومت سب جھوٹے ہیں اور سعودیہ سے بھیک مانگتے ہیں۔سعودی وزیر نے افواج پاک کو تقسیم کرنے کی سازش کی ہے۔ ہماری حکومت کو چاہیے کہ اس بیان پر سعودی سفیر کو طلب کر کے سخت انداز میں بازپرس کی جائے ۔انہوں نے کہا سعودی حکومت کو یہ بات دماغ میں بٹھا لینی چاہیے کہ پاکستان سعودیہ کی کوئی غلام ریاست نہیں بلکہ ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے۔یہ ہمیں آل سعود نے تحفے میں نہیں دیا بلکہ ہمارے اباو اجداد نے قربانیاں دے کر حاصل کیا ہے۔کسی ملک کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ہماری خود مختاری کو چیلنج کرے۔ڈاکٹر شفقت شیرازی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قومی وقار کو ذاتی تعلقات کی نذر نہ کیا جائے۔سعودی حکومت کو دوٹوک انداز متنبہ کیا جائے کہ وہ پاکستان کے حوالے سے اپنے بیانات میں احتیاط سے کام لیں اور آئندہ ذرائع ابلاغ کو ایسے بیان سے باز رہے جس میں پاکستانی عظمت و حمیعت پر حرف آتا ہو۔

وحدت نیوز(آرٹیکل)سعودی وزير دفاع محمد بن سلمان آل سعود نے پوری دنيا كے سامنے جہان اسلام كی تنہا ايٹمی قوت پر فخر كرنے والے پاكستان اور اس کی 20 كروڑ پاکستانی عوام , پاكستانی مسلح افواج اور حكومت کی تکذیب و اہانت کی ہے. قارون،نمرود وفرعون کے وارثوں نے پاكستانی عوام كی نمائنده پارليمنٹ كی حكيمانہ اور دليرانہ فيصله كے بعد ايک نا كام اور شكست خورده  يمن كيخلاف"فيصله كن طوفان" كے بعد پاكستان کے خلاف "طوفان بدتميزی" شروع كر ديا ہے. غيرت ملی كا تقاضا ہے كہ ہمارے ہم وطن اس مسئلے كو مذہبی اور مسلکی نقطہ نظر سے نہ لیں بلكہ ان عرب شهزادوں نے پوری پاكستانی قوم كی عزت وآبروكوچیلنچ كيا ہے سب پاكستانی شہریوں كو خواه وه سنی ہوں يا شيعه , اسماعیلی , بريلوی ہوں يا ديوبندی يا اہل حديث  اور خواه غير مسلم ہوں سب كوملكر پاكستان اور پاكستانی قوم كی آبرو اور عزت كا دفاع كرنا ہوگا . اور بھرپور جواب دينا ہوگا  تاكہ دنيا میں كسی كو جرأت نہ ملے كہ پاكستان اور پاكستانی قوم پر لب كشائی كر سکے. اور حكومت پاكستان اور سياسی ومذہبی پارٹیوں كو بھی آئے دن اس ہونے والى اہانت اور جسارت كا مؤثر جواب دينا ہو گا. ذلت كی زندگی سے عزت كی موت بہتر ہے . ہمیں تو یہی بزرگوں نے تعليم دی ہے۔ بقول مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ اقبال کہ جو ذلت کو ننگ و عار سمجھتے ہیں اور فرماتے ہیں۔

 

اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی                    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔جس رزق سے آتی ہو پرواز ميں كوتاہی

 

ہم سعودی وزير دفاع کے اس بيان كی پر زور مذمت كرتے ہیں اور حكومت سے مطالبہ كرتے ہیں كہ جب تک سعودی حكومت پاكستان اور پاكستانی عوام سے معافی نہیں مانگتے  پاكستان اپنے سفارتی تعلقات سعوديہ سے ختم كر دے اور پاكستان ميں موجود سعودی مراكز بند كر دے.
سعودی وزير دفاع محمد بن سلمان آل سعود  نے پاكستان كے نظام ،آئین, پاكستانی آرمی , پاكستانی حكومت اور پاكستانی عوام كی ان الفاط ميں اہانت كی ہے اور گالياں بكیں ہیں.
اور كہیں بھی ذكر نہیں كيا كہ "يمن كے خلاف فيصله كن طوفان" حملہ حرمين شريفين كے دفاع كی لئے ہے كہ جس كا پاكستان ميں پروپیگنڈہ ہوتا رہا ہے اور ہو رہا ہے .
سعودی وزیر دفاع نے جن الفاظ اور منطق کا استعمال کیا ہے وہ ناقابل برداشت ہے اور اس کے چند نقاط یہ ہیں۔

 

(1)۔ جهوٹی جمہوريت كے دعويدا بن كر ہم پر فخر كرتے ہیں۔ ان دھوکہ بازوں كو جان لينا چاہیے كہ وه جن اپنے اعلى فوجی عہدوں پر ناز كرتے ہیں ان کی حالت یہ ہے كہ اپنی داخلى چھوٹی سی مشكل بهی حل كرنے كی استطاعت نہیں ركھتے۔
(2)۔ اگرہم ان حکمرانوں کی مالی , میڈیا اور معلومات كے ميدان ميں مدد نہ كرتے تو وه كبهی اپنے مخالفين كو ہٹا كر آج حكومت حاصل نہ كر سکتے۔
(3)۔ اور وه (موجودہ حکمران)  ہم سے بھیگ مانگا کرتے تھے اور جو مال خدا نے ہمیں دیا ہے اس میں سے بھیگ اور خیرات مانگ رہے ہیں۔
(4)۔ پھرہمارے احسانات بھول جاتے ہیں اوربنبنا تے ہوئے کہتے ہیں کہ یمن کے مسائل کا بہتریںن حل پرامن مزاکرات ہیں۔  اور بهول جاتےہیں كہ يمن كے خلاف حملہ بنام "فيصله كن طوفان"حقيقت ميں "عروبہ" يعنی عرب ازم كا دفاع ہے۔ اور ہر با شرف عربی كے لئے باعث فخر ہے. اور امن كے قيام اور باغی گروہ كوکچلنے کے لئے ہے.
(5)۔ ہمیں ان لوگوں(پاکستانیوں) كی مدد كی ہرگزضرورت نہیں ہے كہ جن کے مزدوروں كو اگرہم ملک بدر كر ديں  جو ہمارے ہاں مزدوری کرتے ہیں تو دیکھنا کہ کیسے یہ ہماری منت وسماجت کرتے ہیں اورالٹا ہمیں کتوں کی طرح بھونکتے ہیں. "

 

وطن عزيز پاكستان اور ہماری قومی غيرت پر حملے ہو رہے ہیں خدا را تمام مذاہب ومكاتب فكر كے بہن بھائیوں سے التماس ہے كه اسے مذہبی اور فرقے كا رنگ نہ دياجائے اور حكمران الله تبارك وتعالى كی ذات پر ايمان ويقين كا مظاهره كرتے ہوئے جرأتمندانہ انداز سے ملک وقوم كا دفاع كريں. اور ايسا دندان شكن جواب دين كہ ان فرعونوں كے دماغ ٹھکانے پر آ جائيں۔ اور حکمرانوں کے ایسے جراتمندانہ اقدامات پر پوری قوم ان کا ساتھ دے گی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) وفاقی دارالحکومت میں انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈپلومیٹک سٹڈیز کے زیر اہتمام اسلام آبادکلب میں ’’مشرق وسطیٰ کے مسائل اور پاکستان کا کردار‘‘ کے موضوع پر گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں مختلف سفارتخانوں کی اعلیٰ شخصیات نے شرکت کی۔ گول میز کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امورسیاسیات سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ سمیت   سینیٹر رفیق احمد، سینیٹر غوث بخش خان مہر، سینیٹر اویس لغاری، وزارت خارجہ کے سابق سیکرٹری جنرل سینیٹر (ر) محمد اکرم ذکی، ادارہ فکر و عمل کے رہنما آصف لقمان قاضی کے علاوہ متعدد پالیسی ساز اداروں سے منسلک افراد نے شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ داعش سی آئی اے کی پیداوار ہے۔ یمن کا سابق صدر منصور ہادی قانونی صدر نہیں ہے۔ یمن مسئلہ کا حل سیاسی پاور شیئرنگ ہے۔ سعودی عرب ہمارا دوست ملک ہے۔ پاکستان کو مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے اپنا سفارتی کردار ادا کرنا چاہیے۔ مشرق وسطیٰ کے کسی تنازعہ میں پاکستان کو فریق نہیں بننا چاہیے۔

وحدت نیوز (گلگت)  گلگت بلتستان کی پسماندگی کے اصل ذمہ دار مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی ہے جنہوں نے صرف جھوٹے وعدوں کے علاوہ علاقے کے عوام کے بنیادی مسائل کی طرف کوئی توجہ دی ہی نہیں۔پیپلز پارٹی کا پانچ سالہ دور حکومت کرپشن کی نذر ہوگیا اور سرعام ملازمتیں فروخت کرکے میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں۔وفاق میں برسر اقتدار نواز لیگ کے دو سال پورے ہونے کو ہے اور الیکشن سے قبل جناب وزیر اعظم کو گلگت بلتستان کے عوام کا خیال آیا اور الیکشن کو ہائی جیک کرنے کیلئے گلگت کا طوفانی دورہ کرکے پرانے منصوبوں پر اپنے نام کی تختیاں لگا گئے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے علمدار روڈ دینور میں بڑے عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جبکہ دیگر مقررین میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ اعجاز بہشتی ، صوبائی رہنما علامہ نیئر عباس ، ڈویژنل رہنما علامہ بلال ثمائری اور دیگر شامل تھے۔

 

علامہ امین شہیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں باریاں لینے والی پاکستان پیپلز پارٹی اور نواز لیگ نے کرپشن اور اقربا پروری کی بد ترین مثالیں قائم کی ہیں۔وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے داماد اور دوست کو نوازنے کیلئے گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر اقتصادی راہداری زون کو حویلیاں اور ڈی آئی خان میں بنانے پلان تیار کیا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ حقوق کے حصول کیلئے بیداری ضروری ہے اور مجلس وحدت مسلمین عوامی بیداری کے فریضے پرگامزن ہے اور پاکستان بھر میں مظلوموں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرکے ظالموں و جابر حکمرانوں کے سامنے کھڑی ہے ۔مجلس وحدت مسلمین کی اس جرات اور استقامت سے حاکم طبقہ گھبرایا ہوا ہے اور اس بوکھلاہٹ کے نتیجے میں لیگی حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے یمن کے مظلوم عوام کی حمایت اور سعودی جارحیت کی مذمت میں ریلی نکال کر وہی مطالبہ کیا تھا جو آج ملک کی پارلیمنٹ نے قرارداد کی شکل میں پاس کیا لیکن گلگت بلتستان کی متعصب نگران حکومت نے مظلوموں کیلئے آواز بلند کرنے وحدت کے رہنماؤں کے خلاف بے بنیاد مقدمات قائم کرکے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree