The Latest

وحدت نیوز(کوئٹہ) سانحہ  شکارپورکی پرزور مذمت کرتے ہیں وفاقی اور سند ھ حکومت کی غفلت اور بے توجہی کی شدید مذمت کرتے ہیں وفا قی اور سندھ حکومت دہشت گر دی کو روکنے میں مکمل طور پر نا کام ہو گئی ہے دہشت گردوں کے ٹھکانے اب سندھ کے چھوٹے شہروں میں بھی پھیل چکی ہیں ،اہل تشیع کےبچے بھی پاک فوج کے بچوں کی طرح پاکستانی  شہری ہیں ، قاتلو ں کو سزا دی جائے ، ان خیالات کا اظہار ممبر صوبائی اسمبلی وصو بائی سیکریٹری سیاسیات ایم ڈبلیو ایم بلوچستان،عبا س علی سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ ڈویژن،کر بلائی رجب علی کونسلر و ڈویژنل سیکریٹری مالیات ،رشید علی سیکریٹری سیاسیات کوئٹہ ڈویژن ،کربلائی عباس علی کونسلر حلقہ نمبر 10اور سید محمد مہدی کونسلر حلقہ نمبر9نے سانحہ شکارپور کے بعد شہداء چوک علمدار روڈ پر مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

 

رہنماوں نےکہاکہ آپریشن ضرب عضب ملک کے چھوٹے شہروں میں بھی شروع کیا جائے تا کہ دہشت گردوں کو پنا ہ نہ ملے لیکن حکومتی اقدا مات صر ف میڈیا کی حد تک محدود ہیں دہشت گرد آزاد اور دند ناتے پھررہے ہیں ان کے خلاف اقدا ما ت نہ کرنا حکومت کی کمزوری اور بے حسی کو ظا ہر کرتی ہے حکومت پورے ملک میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل در آمد کو یقینی بنائے اور دہشت گر دوں اور اُن کے ٹھکانوں کے خلاف کریک ڈاون کرے اُن کو پناہ اور اُن کیلئے نرم گوشہ رکھنے والوں کے خلاف بھی سخت کاروائی کرے ۔

 

رہنماوں کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی کر اچی میں مو جودگی میں یہ سا نحہ رونما ہوا لیکن وزیر اعظم اس سا نحے پر ہمدردی کے دو الفا ظ بھی نہ بول سکے پھر ہم حکومت سے کیا اُمید رکھیں۔وزیر اعلی سندھ کی نااہلی کا اندا زہ آپ اس با ت سے لگا سکتے ہیں کہ زخمیوں کو ہسپتا ل لے جانے کیلئے ایمبو لینس تک نہیں تھے لوگ گدھا گا ڑیو ں اور رکشوں میں زخمیوں کو ہسپتال پہنچا تے رہے اور حکومت سندھ کا کوئی اہل کا ر اس سا نحے پر لو گو ں کی دل جوئی کیلئے نہ پہنچ سکے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں او ر مطا لبہ کرتے ہیں کہ حکومت سندھ فو ری طور پر مستعفی ہوجا ئے ۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہور کے زیر اہتمام سانحہ شکار پور میں شہید ہونے والے لاہورکے رہائشی سید قمر عباس کاظمی کی نماز جنازہ پریس کلب لاہور کے سامنے ادا کی گئی ، جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تربیت علامہ احمد اقبال رضوی ،مرکزی رہنماء علامہ ابوزر مہدوی ، صوبائی رہنماء علامہ حسن ہمدانی ، ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ امتیاز کاظمی ، مدارس جعفریہ پاکستان کی مجلس نظارت کے رکن علامہ ناظم رضا عترتی ، مرکزی سیکرٹری جنرل مدارس جعفریہ پاکستان مولانا حسنین عارف ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری صاحب پاکستان عوامی تحریک ساجد بهٹی سول سوسائٹی کے ملک عابد عبداللہ پریس کلب لاہور کے صدر ارشد انصاری شیعہ علما کونسل کے علامہ مظہر علوی نے شرکت کی.

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین ضلع اسلام آباد کی جانب سے سانحہ شکار پور کے شہداءکی یاد میں نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے شمعیں روشن کی گئیں اور شہداء کیلئے دعا کی گئی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل ظہیر نقوی اور ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور کے بعد سانحہ شکار پور حکومتی اور ریاستی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں، مظلوم عوام کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھور دیا گیا ہے۔ اکیسویں آئینی ترمیم کی منظوری کو ایک ماہ گزر گیا لیکن قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کی رفتار نہ ہونے کے برابر ہے یہی وجہ بنی ہے کہ کالعدم جماعتیں آج بھی سرگرام عمل ہیں اور یہاں تک کہ شکار پور میں بدترین سانحہ کرکے 65 نمازیوں کو خون میں نہلا دیا گیا۔ علامہ اصغر عسکری کا کہنا تھا کہ حکومت کے کالعدم جماعتوں سے آج بھی مراسم قائم ہیں یہی وجہ ہے کہ کالعدم جماعتیں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، انہیں روکنے ٹوکنے والا کوئی نہیں ہے۔ جبکہ دوسری جانب دہشتگردی مخالف قوتوں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے کئی کارکنوں ضلعی رہنماوں کو بے گناہ گرفتار کرکے پابند سلسل کردیا گیا ہے۔ اس عمل سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت ہمیں پاک فوج کی حمایت کی سزا دے رہی ہے۔ علامہ عسکری نے مطالبہ کیا کہ حکومت فی الفور سانحہ شکارپور میں ملوث افراد اور ان کے سہولت کاروں کو عبرت ناک سزا دے اور انہیں قوم کے سامنے بےنقاب کرے۔ وہ مدارس جو دہشتگردی میں ملوث ہیں انہیں فی الفور بند کیا جائے۔ افسوس کا مقام ہے کہ خود وزیرداخلہ چودھری نثار کہہ چکے ہیں کہ 10 فیصد مدارس دہشتگردی میں ملوث ہیں لیکن تاحال ان مدارس کیخلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی۔

وحدت نیوز (راولپنڈی) سانحہ شکار پور میں معصوم انسانی جانوں کا ضیاع حکومتی بے حسی اور نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ دہشت گردی کے پہ در پہ واقعات نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ملکی سیکورٹی ادارے اور انتظامیہ مکمل طور پر مفلوج ہو چکی ہے۔ایسی حکومت کو فورا مستعفی ہو جانا چاہیے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین راولپنڈی کے ضلعی سرپرست نے سانحہ شکار پور کے خلاف پریس کلب راولپنڈی کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔اگر ملت تشیع کے افراد کی لاشیں گرانے کا یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو پھر پاکستان کے پانچ کروڑ سے زائد شیعہ سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ ایم ڈبلیو ایم کے ضلع جنرل سیکریٹری سید ساجد شیرازی نے کہا ہے کہ حکومت کی پشت پناہی میں پلنے والے یہ ملک دشمن عناصر ملکی سلامتی و بقا کے ازلی دشمن ہیں ان کو سرعام چوراہوں پر پھانسی دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد،امام بارگاہوں اور مقدسات کو نشانہ بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ہم حکومت سے نہ صرف مطالبہ کرتے ہیں بلکہ تنبیہ کرتے ہیں کہ قاتلوں کے ساتھ لچک کا رویہ نہ اپنائے۔اگر حکومت ملک میں امن کی حقیقی خیر خواہ ہے تو وطن عزیز سے ان ناپاک عناصر کا فوری اور مکمل صفایا کیا جائے۔احتجاجی مظاہرہ سے ان مقررین کے علاوہ مولانا ظہیر سبزواری، مولانا سلیم حیدراور مولانا شاکر نے بھی خطاب کیا۔مظاہرین نے پریس کلب تا مری روڈ ریلی بھی نکالی ۔مظاہرہ میں سینکڑوں افرادنے شرکت کی اور دہشت گردی اور حکومت کے خلاف نعرے بھی لگائے۔

وحدت نیوز (نجف اشرف) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ نجف اشرف عراق کے جنرل سیکرٹری حجتہ الاسلام و المسلمین الشیخ ناصر عباس النجفی صاحب نے سانحہ شکار پور کی مزمت کی ہے.اور اس کو دہشت گردوں کی بزدلانہ اور انسانیت سوز کاروائی قرار دیا ہے.نمازیوں پر حملہ کرنا اسلام جو کہ امن اور سلامتی کا دین ہے.کے سنہری اصولوں کے قتل کے مترادف ہے.اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے.یہ لوگ خارجی ہیں.اور اسلام اور .سلمانوں کے دشمن ہیں.پوری دنیا میں صرف ایک ہی فکر کے لوگ اسلام اور مسلمانوں کے دشمن ہیں.یہ خوارج اور تکفیری اور سلفی یہود و ہنود اور مغربی استعمار کے ساتھ مل کر امت مسلمہ کے خلاف جنگ لر رہا ہے.اب ایک سازش کے تحت پاکستان کو مقتل گاہ بنادیا گیا ہے.تشیع پاکستان کو خون میں نہلادیا گیا ہے.اس سارے کھیل میں وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت بھی شامل ہے.صوفیا کی سرزمین پر شیعہ مسلمانوں کا قتل عام ،ٹارگٹ کلنگ.خودکش حملے اور بم دھماکے پی پی پی حکومت کی ناکامی اور شیعہ دشمنی کا ثبوت ہے.


پی پی پی شیعیان پاکستان کی قاتل جماعت بن گئی ہے.لیکن شہادت ہمیں کربلا سے ورثہ میں ملی ہے.اب وقت آ گیا ہے کہ اکابرین ملت مل کر دفاعی پالیسی بنائیں.اب کتنی اور لاشیں اٹھانی ہیں اور کب تک خونی درندے پاکستانی عوام کا قتل عام کرتے رہیں گے

وحدت نیوز (مشہد مقدس) مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس کے سیکریٹری جنرل حجۃ السلام عقیل حسین خان نے  شکار پور میں مسجد پر حملہ میں    مومنین کی شھادت پر  گہرے دکھ  و رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئے روز ملک بھر میں خصوصا کراچی اور سندھ میں جس طرح شیعیان حیدر کرار کی ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہےاس سے ایک بات ثابت ہے کہ سندھ حکومت اس میں برابر کی شریک ہے ۔

      

علامہ عقیل حسین خان نے کہا  وطن عزیز پاکستا ن کی بد قسمتی اس سے زیادہ اور کیا ہو سکتی ہے کہ پاکستان کے عوام آئے روز دھشت گردی کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں ،مساجد ،امام بارگاہیں،بازار ،اسکول کچھ بھی محفوظ نہیں لیکن نااھل و غدار حکمران  سعودیہ اور بحرین  کے بادشاہی نظاموں کو بچانے کے لئے سیکورٹی فراہم کر رہے ہیں۔سیکریٹری جنرل مشہد مقدس   نے کہا کہ اس حکومت سے کسی خیر کی توقع رکھنا ہی حماقت ہے کیونکہ یہ دہشتگردخود انکے اپنے پالے ہوئے ہیں البتہ آخری امید کی کرن افواج پاکستان ہیں  کہ وہ اپنی ذمہ داری کا احساس کریں اور ضرب عضب کا دائرہ کار پورے ملک میں پھیلائیں تاکہ  وطن  عزیز سے دھشت گرد اور دھشتگردی کا خاتمہ ہو سکے۔

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین ضلع پشاور اورامامیہ رابطہ کونسل پشاور کے زیراہتمام شکار پور میں بم دھماکہ کے نتیجہ میں 50 سے زائد نمازیوں کی شہادت پر پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، اس موقع پر مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر دہشتگردی اور حکومت کیخلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علما مشائخ کونسل کے صوبائی سربراہ مولانا محمد شعیب، علامہ عابد حسین شاکری اور مجلس وحدت مسلمین ضلع پشاور شعبہ خواتین کی سیکرٹری جنرل سیدہ نسیم نقوی کا کہنا تھا کہ سانحہ شکار پور درندگی اور ظلم کی انتہاء ہے، بے گناہ نمازیوں کو شہید کرنا کونسا اسلام ہے، ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت بھی عوام کو تحفظ اور امن فراہم کرنے میں یکسر ناکام ہوچکی ہے، دھماکہ کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم کیخلاف کارروائی کیوں نہیں کی جارہی۔؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے دھماکہ کی پیشگی اطلاع پر بھی کوئی ایکشن نہ لیا، پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت صرف اور صرف اقتدار کی بھوکی ہے، اسے عوام کے جا ن و مال سے کوئی سروکار نہیں۔ مقررین نے نواز حکومت پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ دہشتگردوں کو پھانسیاں دینے کا سلسلہ کیوں روک دیا گیا ہے۔؟ آپریشن ضرب عضب کا دائرہ شہری علاقوں تک بھی بڑھایا جائے اور دہشتگردوں کی مزموم کارروائیوں کو جواز فراہم کرنے والوں کیخلاف بھی کارروائی کی جائے۔

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخوا کی شوریٰ عالی کا دو روزہ اجلاس مدرسہ شہید عارف حسین الحسینی پشاور میں منعقد ہوا۔ جس میں علماء کرام اور عہدیداران کی بڑی تعداد شریک تھی۔ ابتدائی کلمات میں علامہ سید محمد سبطین حسینی نے کہا کہ پاکستان کے مظلومین و محرومین کی توقعات ایم ڈبلیوایم پاکستان سے وابستہ ہیں، جبکہ ہماری کارکردگی اس قدر بہتر نہیں، امید کرتے ہیں کہ آئندہ اجلاس میں تمام شعبہ جات اپنی بہتر کارکردگی کے ساتھ اجلاس میں شریک ہوں گے۔ اجلاس کی نظامت کے فرائض مولانا وحید عباس کاظمی، سیکرٹری تنظیم سازی نے ادا کئے۔ اس موقع پر اضلاع نے کارکردگی رپورٹس پیش کیں۔

 

ضلع ایبٹ آباد کی کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے مدثر کاظمی نے تقاضا کیا کہ علاقہ کے لئے فلاحی کاموں کی طرف خصوصی توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔ جس پر صوبائی سیکرٹری جنرل نے شعبہ فلاح و بہبود کے صوبائی سیکرٹری تہور عباس کو احکامات جاری کئے کہ ضلع ایبٹ آباد میں ہینڈ پمپ، لائبریری کے لئے کتب کی فراہمی اور سلائی سنٹر کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم ڈبلیو ایم ایبٹ آباد کو اپنا دائرہ کار حویلیاں سے بڑھاتے ہوئے ضلع کی سطح تک لیجانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تنظیم کی جانب سے علاقہ میں دعائیہ تقریبات کے اقدام کو سراہتے ہوئے پورے صوبے میں مرحومین کی دعائیہ تقریبات کے انعقاد پر زور دیا۔

 

ضلع مانسہرہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل مانسہرہ مولانا مظہر حسین کا کہنا تھا کہ ہزارہ کا پسماندہ ترین ضلع مانسہرہ اس وقت طالبان کی نرسریوں کا کردار ادا کر رہا ہے۔ تکفیریت سے بھرے علاقہ میں شیعت کا فروغ کسی معجزے سے کم نہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ علاقہ میں تنظیم اپنی مدد آپ کے تحت فنڈ جنریٹ کرکے فلاحی کام انجام دے رہی ہے، تاہم اجتماعی شادیوں کے بڑے پراجیکٹ کی فائل سربراہ ایم ڈبلیو ایم کو پیش کی گئی، جس پر تاحال کسی قسم کی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ ان نے مزید بتایا کہ تنظیم کے تحت علاقہ مانسہرہ میں اعتکاف، تربیتی پروگرام، تعلیمی پروگرام، غرباء کی مالی امداد، شیعہ سنی اتحاد، اسوہ سکول پراجیکٹ اور اسکاوٹنگ پر کام کیا گیا۔ ایم ڈبلیو ایم اسکاوٹ نے علاقہ کے تمام جلوس ہائے عزا کو فول پروف سکیورٹی دی۔ انہوں نے بتایا کہ علاقہ مانسہرہ میں 5 لاکھ سادات آباد ہیں جنہیں مذہب حقہ کی جانب راغب کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

 

اجلاس کے دوران اضلاع کی کارکردگی رپورٹس کے ساتھ لیکچرز کا سلسلہ بھی جاری رہا، شعبہ تربیت سے متعلقہ تربیتی لیکچر دیتے ہوئے ڈاکٹر مولانا محمد یونس کا کہنا تھا کہ شہیدان شکارپور کربلا کی تاریخ سرخ کا عملی مظاہرہ ہیں، ہم نے بے شمار شہداء دیئے، قائد شہید جیسی شخصیت ہم نے قربان کر دی، جس کا خلا آج تک پرُ نہ ہوسکا، شہداء کے خون سے قوموں میں وحدت و اتحاد پیدا ہوتا ہے، لیکن ہماری قوم شہداء دینے کے باوجود وحدت سے محروم ہے۔ انقلاب اسلامی ایران کے خلاف سازش کی گئی، تاکہ انقلاب کا خاتمہ کر دیا جائے اور ایرانی پارلیمان کو اڑا دیا گیا، مگر انقلاب نہ ختم ہوا بلکہ شہداء کے خون سے استفادہ کرتے ہوئے ایرانی قوم نے پوری دنیا کے سامنے خود کو منوایا۔ کیا وجہ ہے کہ آج ہم پاکستان میں کمزور ہیں۔ شہداء تو کردار حسینی (ع) ادا کر گئے۔

 

ڈاکٹر یونس نے کہا کہ ہمیں خود سے سوال کرنا ہوگا کہ کیا ہم کردار زینبی (س) ادا کر رہے ہیں۔ ایران و لبنان میں زینبی (س) کردار موجود تھے جس نے انقلاب برپا کئے، پاکستان میں کردار زینبی (س) کا فقدان ہے۔ ایم ڈبلیو ایم اسی کردار زینبی (س) کی ادائیگی کے لئے وجود میں آئی، ہم پاکستان میں اسلامی ثقافت کا غلبہ چاہتے ہیں۔ یہ اس وقت تک ممکن نہ ہوگا جب تک ہم تربیت کے مراحل سے نہیں گزریں گے۔ دشمن ایران و لبنان میں شیعہ طاقت کو آزما چکا ہے، جس کی وجہ سے پاکستان میں مذہب حقہ کے ماننے والوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ عوام سے رابطہ گہرا بنایا جائے، رہبر اور ولی کی اطاعت کرکے اپنی بصیرت اور دشمن شناسی کو بڑھایا جاسکتا ہے۔

 

ضلع ہری پور کی کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے سید اسرار حسین شاہ نے شرکاء اجلاس کو بتایا کہ علاقہ میں باب العلم نامی لائبریری لگ بھگ تیس ہزار کتب ایم ڈبلیو ایم کے تحت عوامی استفادہ کے لئے مہیا کرنا چاہتی ہے۔ جن میں سوانح عمریوں کا ایک بڑا ذخیرہ اور تحقیق کے لئے کتب موجود ہیں، جس پر صوبائی سیکرٹری جنرل نے سیکرٹری فلاح و بہبود کو مذکورہ لائبریری کتب کا حصول ممکن بنانے کی ہدایات جاری کیں۔ کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کے بعد سیکرٹری جنرل ضلع ہری پور نے اپنے عہدے سے استعفٰی پیش کر دیا۔

 

سیکرٹری جنرل نوشہرہ اورنگزیب علی نے کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ علاقہ میں موجود پانچ امامبارگاہوں میں سے تین کا کیس عدالت میں ہے۔ تکفیریوں کی جانب سے یہ کیس بھی کیا گیا کہ محرم کے جلوس کو ختم کرایا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ دھونس دھمکی کے باجود مہینہ میں چار دفعہ عدالت کا چکر لگایا جاتا ہے۔ ان نے مزید بتایا کہ علاقہ میں چلنے والی کیبل پر تکفیری عناصر کی جانب سے شیعہ مخالف مہم چلائی جا رہی ہے۔ مرکزی مسئول تنظیم سازی مولانا حسن رضا ہمدانی نے کہا کہ امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام نے اپنی وصیت میں تنظیم کی ضرورت پر زور دیا، تنظیم ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔

 

ایم ڈبلیو ایم پارا چنار عبوری سیٹ اپ کے مسئول ریاض بنگش نے تفصیلاً پاراچنار کا تعارف، حدود اربعہ، دفاعی صورتحال، جنگوں، فصلوں، معدنیات اور دیگر امور پر روشنی ڈالی۔ ریاض بنگش نے مطالبہ کیا کہ پاراچنار کو یونٹ کی بجائے ڈویژن کا درجہ دیا جائے اور علاقہ کے لئے فلاحی پراجیکٹس ہنگامی بنیادوں پر شروع کئے جائیں، نیز علاقہ میں اتحاد بین المومنین کا فقدان پایا جاتا ہے، جس پر قابو پانے کے لئے تنظیم اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔

 

ڈیرہ اسماعیل خان کی کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے مولانا زاہد جعفری کا کہنا تھا کہ اندرون سندھ میں رونما ہونے والے بڑے سانحہ کے خلاف آنے والے جمعہ کو ایم ڈبلیو ایم ملک گیر احتجاج کی کال دے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے سانحات قیادت اور عوام کی ثابت قدمی کا امتحان ہوا کرتے ہیں۔ شہداء کے خون سے اس ملک میں انقلاب کی بنیاد رکھی جائے۔ انہوں نے علاقہ میں تنظیم سازی کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ڈی آئی خان کی تینوں تحصیلوں میں نمائندے تعینات کر دیئے گئے ہیں، جن میں پروآ، پہاڑ پور اور ڈی آئی خان شامل ہیں۔

 

شعبہ جوانان کے سیکرٹری صفدر عباس نے کہا کہ جوانوں کو سکیورٹی کی صورتحال کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کی بھرپور مشق کرنا ہوگی، شہید اعتزاز نے سکیورٹی کا حق ادا کیا۔ سیکرٹری اطلاعات عدیل عباس زیدی نے میڈیا پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے میڈیا کے اہم ترین شعبہ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ لبنان میں 12 لاکھ لوگ حزب بنا سکتے ہیں تو پاکستان میں موجود 5 کروڑ اس میں کیوں ناکام دکھائی دیتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے جامعہ شہید عارف حسین الحسینی پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومتی جماعت اس وقت دہشت گردوں اور کالعدم جماعتوں کی پشت پناہ بن چکی ہے۔ پورے پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف آواز اٹھانے والے ایم ڈبلیو ایم کے قائدین سے سکیورٹی واپس لینا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ یہ جماعت دہشت گردوں کا ساتھ دینا چاہتی ہے۔ انہوں نے ریاست سے مطالبہ کیا کہ ضرب عضب کے ساتھ ساتھ جنوبی پنجاب میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے خلاف بھی آپریشن کیا جائے۔

 

ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف زیرو ٹالرینس کا مظاہرہ کرتے ہوئے فیصلہ کن آپریشن کیا جائے۔ پارلیمان میں بیٹھے دہشت گردوں کے حمایتی اور پشت پناہ بڑے دہشت گرد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور کالعدم جماعتوں کے دہشت گردوں کے درمیان تعلق اب ڈھکی چھپی بات نہیں رہی، حکومتی جماعت نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کا رخ موڑنے اور دہشت گردوں کو بچانے کے لئے بیلنسنگ کی پالیسی اپنا رکھی ہے، جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ جس کے تحت ظالم اور مظلوم کے ساتھ ایک جیسا رویہ اپناتے ہوئے پرامن شیعہ افراد کو اٹھا کر جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔

 

پارا چنار میں سرچ آپریشن کے نام پر چادر اور چار دیواری کو بری طرح پامال کیا گیا، کور کمانڈر کرم واقعہ کا فوری نوٹس لیں۔ ایم ڈبلیو ایم رہنما نے کہا کہ اگر یہی روش جاری رکھی گئی تو جلد شیعہ قوم ایک دفعہ پھر سڑکوں پر ہوگی اور حکومت کا بچنا محال ہو کر رہ جائے گا۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان الیکشن کے سلسلے میں پری پول ریگنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔ پینتیس پنکچر جیسا فراڈ ایک مرتبہ پھر گلگت بلتستان الیکشن میں دہرانے کی پوری تیاری کی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارہ وزراء پر مشتمل گلگت بلتستان حکومت کی نگران کابینہ آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کو بھی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ اس امر پر ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات نے افسوس کا اظہار کیا کہ فرد واحد کے قتل پر جوڈیشل کمیشن بنایا جاتا ہے لیکن 55 سے زائد نمازیوں کی شہادت پر حکومت ٹس سے مس نہیں ہوتی

وحدت نیوز (اسلام آباد) مسئلہ کشمیر کا حل اہل وطن کے تمام طبقات کے اتحاد اور جرا ء ت مند قیادت کے بغیر ممکن نہیں،ہندوستان نے اقوام متحدہ کی حق خود ارادیت کی قراردادوں کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا ہے،پاکستان کی افواج اورفورسز پر حملے کرنے والوں نے مسئلہ کشمیر کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کیا۔

 

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ حکمران صرف یوم یکجہتی کشمیر منا کر اور قومی اسمبلی کی کشمیر کمیٹی سال بھر میں صرف ایک سیمینار یا ریلی نکال کر اپنا فرض پورا کر دیتی ہے جس سے عالمی برادری بالخصوص امت مسلمہ تک مظلوم کشمیریوں کی آواز پہنچ ہی نہیں پاتی ،ہم سمجھتے ہیں عالمی قوتوں کے ہاتھوں میںیرغمال پاکستان کے اہل اقتدار اور حکمران ہندوستانی افواج کے ہاتھوں برسوں سے کشمیر کے مظلوم و درماندہ محبان پاکستان کو بے وقوف بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں،اگر ہمارے حکمران جر ء ات مند ،شجاع اور باغیرت ہوتے تو کشمیر کا کب کا آ زاد ہو چکا ہوتااور اہل کشمیر ہندوؤں کی بربریت و درندگی کا شکار نہ ہوتے ۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کے علامہ اقتدار نقوی نے کہا ہے کہ شکارپور مرکزی جامع مسجد و امام بارگاہ کربلائے معلی لکھی در میں دہشتگردی کی شدید مذمت کرتے ہیں، سانحہ شکارپور پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کی ناکامی ہے، وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ فوری مستعفی ہونے کا اعلان کریں، پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کی نااہلی پر چیف جسٹس آف پاکستان اور وفاقی حکومت صوبہ سندھ کو آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کے حوالے کریں اور دہشتگردوں کے خلاف فی الفور آپریشن کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں ایم ڈبلیوایم اور آئی ایس او کے زیراہتمام احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ اقتدار نقوی کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر میں جامع مساجد و امام بارگاہوں کو فول پروف سکیورٹی دی جائے، سندھ بھر میں کالعدم دہشتگرد تنظیموں کا راج قائم ہے، جس کی سرپرستی پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کر رہی ہے، کالعدم دہشتگرد جماعتوں کے رہنمائوں کو سندھ حکومت کی جانب سے مکمل سکیورٹی دی جا رہی ہے، دوسری جانب کراچی اور سمیت سندھ بھر میں روزانہ شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے، مگر سندھ حکومت کی جانب سے تاحال کسی دہشتگرد کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی اور نہ ہی کسی کو سزا دی گئی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree