The Latest

وحدت نیوز (اسلام آباد) اسلام آباد میں نویں محرم الحرام کا مرکزی جلوس پرامن طور پر اختتام پذیر ہوگیا۔ امام بارگاہ اثناء عشری سے شروع ہونے والا جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ اثناء عشری میں ہی اختتام پذیر ہوا، اسلام آباد میں نکلنے والے مرکزی جلوس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علا مہ ناصر عباس جعفری نے بھی شرکت اور ماتم داری کی، ان کے ہمراہ ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ اقبال بہشتی، اقرار ملک، اختر عمران، علامہ ضیغم عباس بھی موجود تھے۔ اس موقع پر عزاداران امام حسین علیہ اسلام نے نوحہ خوانی اور ماتم داری  کرکے کربلا والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ جلوس میں ہزاروں کی تعداد میں عزاداران امام مظلوم شریک ہوئے۔ اس موقع پر پولیس انتظامیہ کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور جلوس کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور دیگر ملی تنظیموں کی جانب سے اسٹالز اور سبیلیں بھی لگائی گئیں تھی۔

وحدت نیوز (کراچی) اسلامک کلچر اینڈ ریسرچ سینٹر ٹرسٹ کے تحت عشرہ محرم کی مجلس سے خطاب کے دوران مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل و ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ امام حسین ؑ دین کے وارث، رسول اکرم ﷺ کے نواسے اور عظیم مجاہد ہیں، آپ ؑ نے تاریخ اسلام میں جرأت و بہادری کی اعلیٰ روایات قائم کیں اور سخت اور کٹھن وقت میں بہادری سے جنگ کی جسے دنیا والے کبھی فراموش نہیں کرسکتے، آپ ؑ جری ہونے کے ساتھ ساتھ رسول ﷺ اکرم کی سیرت کے آئینہ دار تھے اور کربلا کے میدان میں اپنے وعدے کی تکمیل کیلئے آکر جوانمردی کے جوہر دکھائے اور فتح و کامرانی نے اسلام کے قدم چومے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بم دھماکوں اور خودکش حملوں سے امام حسین ؑ کے عزاداروں کے حوصلے پست نہیں ہو سکتے، دہشت گرد مجالس اور مساجد و امام بارگاہوں پر حملے کرکے عذاب الہٰی کو دعوت دے رہے ہیں۔ انہوں نے تمام مکاتب فکر سے کہا کہ وہ مجالس اور جلوسوں میں بھرپور شرکت کو یقینی بنا کر اتحاد اور وحدت کا مظاہرہ کریں۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کی شوریٰ عالی کے سربراہ اور ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان کے صدر مولانا شیخ محمد حسن صلاح الدین نجفی نے کہا کہ حکومت سندھ مذہبی اجتماعات، مجالس اور ماتمی جلوسوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں کیونکہ ملک دشمن عناصر یہاں بد امنی پھیلا کر فتنہ و فساد کی سازشیں کررہے ہیں، جس کے لئے ضروری ہے کہ حکومت عوام اور سیکیورٹی ادارے مل کر ان عناصر کی سرکوبی کریں اور اس مقدس مہینے میں جس میں شہداء کربلاء کی قربانیوں کو یاد کیا جاتا ہے، امن و اتحاد اور وحدت کا عملی مظاہرہ کریں کیونکہ کربلا والوں نے صبر و تحمل اور برداشت کا درس دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عزاداران امام حسین ؑ کو امن کے قیام وحدت اور ہم آہنگی کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا اور شرپسندوں پر نگاہ رکھنی ہوگی۔ انہوں نے علماء و ذاکرین سے بھی کہا کہ وہ اتحاد و یکجہتی کا درس دیں اور ان مقدس ایام کی حرمت کا بھرپور خیال رکھا جائے، مجالس اور جلوسوں میں بھرپور شرکت کی جائے اور کوشش کی جائے کہ کسی بھی قسم کی شرپسندی نہ ہو اور پر امن طریقے سے عزاداری امام حسین ؑ برپا ہو۔

وحدت نیوز (لاہور) لاہور کے علاقے واہگہ بارڈر کے قریب خودکش دھماکے میں 54 افراد کے جاں بحق جبکہ 120 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں، دھماکے میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد بھی شامل ہیں، جاں بحق افراد میں 3 رینجرز اہلکار بھی شامل ہیں۔ دہشتگرد گروہ جنداللہ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ لاہور کے علاقے واہگہ بارڈر کے قریب دھماکے سے خواتین، بچوں اور رینجرز اہلکاروں سمیت 55 افراد کے جاں بحق جبکہ 120 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ اندوہناک واقعے میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد کے جاں بحق ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کا عملہ اور دیگر امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور ایمبولینسوں کے ذریعے زخمیوں کو گھرکی ٹرسٹ ہسپتال منتقل کروا دیا گیا، جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ میڈیا نیوز کے مطابق شہریوں نے اپنی امداد آپ کے تحت بھی حادثے میں زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کیا، تاہم گھرکی ہسپتال میں ناکافی سہولیات کے باعث میڈیکل اسٹاف کو مشکلات کا سامنا ہے۔

 

ایدھی اور ریسکیو کی ایمبولینسوں کے ذریعے متعدد زخمی افراد کو شالیمار اور سروسز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں انھیں طبی امدادی دی جا رہی ہے۔ ہسپتالوں میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے ڈاکٹروں اور دیگر عملے کو ڈیوٹی پر فوری پہنچنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں جبکہ شہریوں سے خون کے عطیات دینے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور رینجرز کے اہلکاروں نے واہگہ بارڈر کے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہیں۔ ذرائع کے مطابق واہگہ بارڈر کے نزدیک ہونے والا دھماکہ خودکش تھا۔ دھماکے میں بڑی تعداد میں بال بیرنگ اور کیل استعمال کئے گئے تھے۔ خودکش حملہ آور کا سر اور دیگر اعضاء بھی ملنے کی اطلاعات ہیں۔ واضع رہے کہ واہگہ بارڈر کے قریب قومی پرچم اتارنے کی تقریب میں روزانہ ہزاروں افراد شرکت کرتے ہیں۔ شہریوں کی آمد کے پیش نظر قریب ہی کھانے پینے کی دکانیں بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں جہاں خودکش دھماکہ ہوا۔

 

عینی شاہدین کے مطابق پریڈ جیسے ہی ختم ہوئی اس کے فوری بعد دھماکہ ہوگیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی پنجاب مشتاق سکھیرا کا کہنا تھا کہ اطلاعات کے مطابق واہگہ بارڈر کے نزدیک ہونے والا دھماکہ خودکش تھا۔ اندوہناک سانحے میں 55 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جاں بحق افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ خودکش دھماکہ پریڈ کے دوسرے بیریئر کے قریب ہوا۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور وزیراعلٰی پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے دہشتگردی واقعے کی فوری طور پر رپورٹ طلب کرلی ہے۔ دوسری جانب دہشتگرد گروہ جنداللہ نے خودکش دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) گذشتہ دنوں کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاون میں پر اسرار طور پر پہلے اغوا اور بعد میں قتل ہونے والی چھ سالہ معصوم بچی شہیدہ سحر بتول کےبہیمانہ قتل کے خلاف ریلی نکالی گئی، احتجاجی جلسے و جلوس میں مومنین و مومنات نے شرکت کیں اور اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔ احتجاجی  جلوس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم کوئٹہ کے رہنماعلامہ ولایت حسین جعفری نے کہا کہ افرین کے اس معصوم شہیدہ پر جس نے اپنی عزت کی لاج رکھتے ہوئے جام شہادت نوش کی اور افرین کے ان کے والدین پر جو اس طرح سے اپنی بیٹی کی پرورش کی جنہوں نے اپنی عزت و ناموس کا دفاع کیا۔

 

ایم ڈبلیوایم کے ممبر بلوچستان اسمبلی اور منتخب نمائندہ حلقہ پی بی 2 سید محمد رضا ( آغا رضا ) نے کہا کہ قابل تحسین ہے وہ فرد یا گروہ جس نے آج کے اس احتجاجی جلسہ و جلوس کو منعقد کیا ۔ کربلا بھی ہمیں یہی درس دیتا ہے کہ ظلم کے خلاف اُٹھ کھڑے ہو۔ آغا رضا نے مزید کہا کہ مختلف پرگراموں میں یہی کہتا رہا ہوں اور بائیکاٹ بھی کیا کہ چھوٹی چھوٹی بچیوں کو ثقافت کے نام پر نچوایا جاتا ہے کیا ہماری یہی ثقافت ہے جو ناچ گانا ہم انڈیا سے لیتے ہیں ہماری ثقافت و غیرت کا نمونہ سحر بتول ہے جس نے اپنی جان تو دے دی لیکن اپنے قوم کا سر اونچا رکھا ، سحر بتول نے ہمیں شہادت دے کر یہ پیغام دیا کہ اس طرح عزت کی دفاع ہوتی ہے ۔ اس سے پہلے بھی تاریخ گواہ ہے کہ چالیس لڑکیوں نے اپنی عزت کی دفاع کرتے ہوئے اپنی جان دے دی۔ ہمیں ان پر فخر کرنا چاہیے لیکن اس 7 سال کی بچی نے وہ تاریخ رقم کی جو کم عمری میں سن بلوغت سے پیشتر اتنی شعور اور آگاہی نہ رکھتے ہوئے آخر دم تک اپنی عزت کا دفاع کیا اور ڈاکڑز خود بیان کرتے ہیں کہ اس جیسی بہادر بچی ہم نہ اس سے پہلے نہیں دیکھی ، بعض باتیں ایسی ہوتی ہے جو ہر کسی سے شیئر نہیں کیا جاتا، گرفتاریاں بھی عمل میں آئی ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے تفتیش کررہے ہیں۔ یہ کوئی عام ادارہ کاروائی نہیں کررہا بلکہ ملڑی اینٹلیجنس والے اس کیس کی پیروی کر رہے ہیں۔ ہم خاموش نہیں بیٹھیں  گے جہاں تک میری استطاعت ہے میں اس با غیرت بچی کی آواز کو پہنچاو نگا ۔ اس کی مظلومیت پاکستان کے کونے کونے تک پہنچاونگا۔ اسے کوئی یہ نہ سمجھے کہ میں سیاست کر رہا ہوں یا سیاسی فائدہ اُٹھا رہا ہوں بلکہ حقدار کو اس کا حق پوری طرح دلانے کی کوشش کرونگا ۔ جس ظالم نے یہ کام کیا ہے اسے کیفر کردار تک پہنچنا چاہیے اور کبھی کوئی ایسی جرات نہ کرسکے کہ یہ عمل دوبارہ دہرایا جائے۔ سحر بتول وہ بہادر بچی جو گھر سے چار گھنٹے لاپتہ تھی جسکی ماں اور بہنیں گلی کوچوں میں در بدر پھرتی رہی اور آخر جب ملی کہ بچی کی لاش کچرے کے ٹب کے پیچھے ملی ۔ انتہائی قابل مذمت کام ہے جس کے خلاف بھر پور آواز اُٹھائینگے ۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء سید محمد رضا سے گفتگو میں شہیدہ سحر بتول کے والد کا کہنا تھا کہ اغوا کے دن جب وہ صبح دفتر کیلئے روانہ ہوئے تو انکی بیٹی گھر سے باہر  کھیل رہی تھی، بعدازاں اسکی ماں اور بہنوں نے ڈھونڈا تو گھر کے قریب ہی کچرے کے ڈھیر سے اسکی لاش برآمد ہوئی۔ ابتدائی طور پر اسے سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مبینہ ملزم نے سحر بتول کیساتھ زیادتی کی کوشش کی۔ لیکن ڈاکٹروں کیمطابق چھوٹی سی ننھی بچی نے اپنی عزت کیلئے آخری دم تک ملزم کیساتھ مقابلہ کیا، جسکی مثال پہلے نہیں ملتی۔ اسکے علاوہ خفیہ ادارے اس کیس میں ملوث عناصر کیخلاف پہنچنے کیلئے کارروائیاں کر رہے ہیں۔ اس موقع پر سید محمد رضا نے شہیدہ سحر بتول کے والد کیساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے، بچی پر بہیمانہ تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور بچی کے والد کو ہر سطح پر مکمل امداد کی یقین دہانی کروائی۔

وحدت نیوز(اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے نیورنگاہ اسکردو میں منعقدہ مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزادری ظالموں کے خلاف ایک تحریک ہے جو قیام قیامت تک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری کسی رسم کا نام نہیں بلکہ اسلام کی بالادستی اور ظالم طاقتوں کے خلاف اپنا سب کچھ قربان کرنے کا نام ہے۔ عزاداری اسلام کی بقاء کی ضامن ہے، عزاداری ظالم اور مظلوم کے درمیان خط فاصل ہے، عزاداری وہ مقدس ترین حقیقت ہے جو عزادار کو ظالموں کے مقابل لاکر کھڑا کرتی ہے، یہ جو اشک مظلوموں کے لئے بہائے جاتے ہیں یہ بڑے مقدس اشک ہیں، وہ قوم اور ملت مقدس ہے جو مظلوموں کے دکھ اور درد کو محسوس کرتے ہوئے اشک بہاتی ہے۔

 

آغا علی رضوی نے کہا کہ جو لوگ عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ سن لیں کہ ہماری زندگیاں تو محدود ہو سکتی ہیں لیکن عزاداری نہیں۔ گلگت بلتستان ہو یا پاکستان کا کوئی بھی گوشہ عزاداری پر قدغن لگانے والوں کو عزاداری کی طاقت کا شاید اندازہ نہیں ہے۔ عزاداری کو علاقوں میں محدود کرنے کی باتیں کرنے والے سن لیں کہ یہ ایک آفاقی تحریک ہے اگر گلگت بلتستان یا ملک کے کسی دوسرے شہر میں عزاداری پر پابندی یا علماء پر پابندی کا سوچ بھی لیں تو وہ افراد اور وہ انتظامیہ پہلے اپنے نام کو یزیدی فہرست میں شامل کرے پھر ایسی دفعات عائد کریں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں جب چاہے، جہاں چاہے اور جو چاہے محفل عزاداری کا انعقاد کر سکتے ہیں اگر کسی نے روکنے کی کوشش کی تو ان کے لیے بلتستان کی سرزمین پر قدم رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اسد عباس نقوی نے لاہور میں واہگہ دھماکے کی پرزور مذمت کی ہے۔ لاہور سے جاری کئے گئے اخباری بیان میں ان  کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی اس واردات سے انتظامیہ کے سکیورٹی انتظامات کی قلعی کھل گئی ہے انہوں نے کہا کہ دھماکے میں بے گناہ افراد کی ہلاکتیں افسوسناک ہیں، حکومت انسانیت کے دشمن دہشت گردوں کو فی الفور ٹریس کر کے گرفتار کرے۔ دونوں رہنماؤں نے دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ہے جبکہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی ہے۔ اسد نقوی کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کے بعد پولیس کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں کہ وہ محرم کے جلوسوں اور مجالس کی سکیورٹی کے انتظامات مزید بہتر کر دے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ وقت کے طاغوت کے آگے نہ جھکنے کا نام حسینیت ہے، آج طاغوتی اور استعماری طاقتیں طالبان اور داعش جیسی تنظیموں کو سپورٹ کرکے پہلے انہیں کھڑا کرتی ہیں، بعد میں انہیں ختم کرنے کا ڈرامہ رچایا جاتا ہے۔ داعش جیسے گروہوں کے قیام کا مقصد فقط اسلام کے چہرے مسخ کرنا ہے۔ پاکستان میں داعش کی سرگرمیوں پر حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خاموشی لمحہ فکریہ کیساتھ ساتھ ان اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم  پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نےمرکزی وحدت سیکریٹریٹ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت ملک کے کئی حصوں میں باقاعدہ داعش کی وال چاکنگ شروع ہوگئی ہے لیکن حکومت اس پر کوئی ایکشن نہیں لے رہی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا اب طالبان کے بعد ایک نئی دہشتگرد تنظیم کو پنپنے کا موقع دیا جائیگا۔؟ ابھی ہماری فورسز شمالی وزیرستان سے واپس نہیں آئیں کہ اب داعش کو اس ملک میں پنپنے کا موقع دیا جا رہا ہے اور حکمران خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

 

علامہ ناصرعباس جعفری نے بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ملک میں امن قائم کرے، افسوس کہ ہزاروں زائرین بلوچستان کے راستے سے ایران نہ جاسکے، کیونکہ انہیں سکیورٹی خداشات کے پیش نظر نہیں جانے دیا گیا۔ کوئٹہ میں تکفیری دہشت گردوں نے 6 سالہ سحر بتول کا گلہ کاٹ کر اسے شہید کر دیا لیکن اس دل دہلا دینے والے واقعہ پر نہ تو حکمران بولے نہ ہی حقوق انسانی کا راگ آلاپنے والی این جی اوز اور تنظموں نے آواز بلند کی۔ اسی طرح کراچی اسلامک ریسرچ سنٹر پر انہی بزدل دہشت گردوں نے مجلس عزا پر دستی بم سے حملہ آور ہو کر 9 ماہ کی معصوم بتول کو شہید کر دیا، ستم ظریفی یہ ہے کہ ہمارے ہزاروں شہداء کے قاتل دندناتے پھر رہے ہیں جبکہ دوسری طرف حکمران اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہمیں ہی ہراسان کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ عشرہ محرم کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں امام حسین علیہ السلام کی یاد منانے والوں کیلئے مسائل پیدا کئے جا رہے ہیں، تکفیری گروہ کے ایماء پر پولیس بےگناہ افراد کو گرفتار کر رہی ہے، بالخصوص راولپنڈی میں امامیہ اسٹوڈٹنس آرگنائزیشن پاکستان کے طلبہ کی بلاجواز گرفتاریاں ثابت کرتی ہیں کہ پنجاب حکومت مکتب تشیع کو انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔ ہم راولپنڈی میں ہونے والی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ بیگناہ افراد کو فی الفور رہا کیا جائے، ورنہ ہم ملک بھر میں نویں اور عاشور کے جلوسوں میں احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے اور اس کی تمام تر ذمہ داری پنجاب حکومت اور مقامی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

 

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ عزاداری سیدالشہداء پر کسی قسم کی کوئی قدغن برداشت نہیں کی جائیگی، وہ عناصر جو سمجھتے ہیں کہ دہشتگردی کرکے اس مشن کو روک لیں گے یہ ان کی بھول ہے، ہم اپنی لاشیں تو اٹھا سکتے ہیں لیکن نواسہ رسول کی عزاداری پر کوئی کمپرو مائز نہیں کرسکتے، لٰہذا دل و دماغ سے ایسی باتوں کو نکال دینا چاہیے، عزاداری رکی تھی نہ آج رکے گی۔ لٰہذا ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں نویں اور دسویں محرم کے ملک بھر کے تمام جلوسوں کو فول پروف سکیورٹی دی جائے، عزادری اور عزادار کی جان و مال کا تحفظ حکومت وقت کی آئینی ، قانونی اور جمہوری ذمہ داری ہے،کسی بھی دہشگردی کی ذمہ دار انتظامیہ اور حکومت پر عائد ہوگی۔ تکفیری گروہوں کو لگام دینا حکومت وقت کا کام ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری کی واہگہ باڈر پر ہونے والے خود کش دھماکے کی مذمت ، مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ دہشتگردوں نے محرم الحرام کی حرمت کا بھی پاس نہ رکھا، اندوہ ناک واقعہ پر قوم سے تعزیت کرتے ہیں، اس طرح کے واقعات ہمارے حوصلوں کو شکست نہیں دے سکتے،دہشتگردوں کا اسلام اور انسانیت سے کوئی تعلق نہیں، دہشتگردوں کیخلاف پورے ملک میں ضرب عضب کرنے کی اشد ضرورت ہے، جب تک ملک بھر میں دہشتگردوں کی کمین گاہیں ختم نہیں کی جائیں گی ہم اسی طرح لاشیں اٹھاتے رہیں گے،ان کا مذید کہنا تھا کہ ساٹھ کے قریب خواتین، بچے، جوان اس عظیم سانحے میں شہید ہوئے ہیں،عجیب مزاق ہے پہلے ایک کاغذی جہادی تنظیم واقعے کی ذمہ داری قبول کرتی تھی اس واقعے کی ذمہ داری تین تین تنظیموں نے قبول کرلی، اس طرح کی ہر کتیں قوم کو مذید گمراہ کرنے کی سازش ہے، انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ خدارااب بات شیعہ نسل کشی سے آگے نکل چکی ہے، اپنی ذمہ داری کو اداکرنے کا وقت آن پہنچا ہے، جو کہ بڑی تیزی کے ساتھ ہاتھ سے نکل بھی رہا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree