وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر سیکرٹری سیاسیات سید تصورعباس موسوی نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کو ’’ یوم قرار داد پاکستان‘‘ کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ آزادی ایک ایسی نعمت ہے جس کاجتناشکرادا کیا جائے کم ہے جوقومیں اپنی آزادی کی قدر نہیں کرتیں ان قوموں اپنی قدرومنزلت وقت کے ساتھ کھودیتی ہے اورانکا نام صفحہ ہستی سے مٹ جا تا ہے ۔ یوم پاکستا ن کے مو قع پرایک بیان میں سیدتصور موسوی نے23؍ مارچ 1940ء کو بانیان پاکستان نے ایک قرارداد منظور کرکے برصغیر کے مسلمانوں کے لئے علیحدہ وطن پاکستان کی بنیاد رکھی لیکن آزادی کے باوجود پاکستان کے عوام کو دہشتگردوں اور ظالم حکمرانوں کے چنگل سے آزاد نہیں کرایا جاسکا ، کرپٹ سیاسی کلچر اور وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کے باعث پاکستان دولخت ہوگیا اور آج باقی ماندہ پاکستان کی سلامتی و بقاء خطرے میں دکھائی دے رہی ہے انہوں نے کہاکہ ملک میں فرقہ واریت اور انتہاء پسندی کی بڑھتی ہوئی کارروائیاں اورملک میں بسنے والے مختلف عقائد ،مسالک اور مذاہب کے ماننے والوں کوآ]س میں لڑانے کی سازشیں کی جاری ہیں لہٰذا ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد و یکجہتی کی فضا ء کو پروان چڑھانا ہوگا۔ سید تصور موسوی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں ایسے معاشرے کی تشکیل چاہتی ہے جسکا خواب قائد اعظم محمد علی جناحؒ اور علامہ اقبالؒ نے دیکھا تھا تاکہ پاکستان سے ہشتگردی ،موروثی سیاست کا خاتمہ ہو اور ملک میں غریب و مظلوم عوام کی اسلامی طریق کارکے مطابق حکمرانی قائم کی جاسکے ۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) شہیدڈاکٹر محمد علی نقوی آیت قرآنی’’رجال صدقوا ما عہدوا‘‘ کے مصداق ، یہ آیت مجیدہ صرف صدر اسلام کے لیئے نہ تھی، بلکہ ہر زمانے کے وہ مرو جو اللہ سے کیئے ہو ہر عہد کو نبھاتے ہوں وہ اس آیت مجیدہ کی عملی تفسیر ہیں ،سرزمین پاکستان پر شہید اس کا عملی نمونہ تھے، ڈاکٹر کی زندگی اسلامی انقلاب کے لیئے جدوجہد ، محنت و لگن سے عبارت تھی، شہید ڈاکٹر کی زندگی تقویٰ الہی اور نظم امر کے علوی اصول پر استوار تھی، شہید خود منظم تھے ، حلقہ احباب کو بھی منظم رہنے کا درس دیتے تھے، شہید نے اپنی اجتماعی فعالیت سے جوانان ملت کو اپنی خاص توجہات کا مرکز بنایا، ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے شہید ڈاکٹر کی برسی کے موقع پر مظفرآباد میں منعقد ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

انہوں نے کہا کہ یہی کردار شہید تھا جس کی بدولت ان کی جلائی ہوئی شمعیں آج تک روشن و منور ہیں، آج بھی ہر ملی تنظیم و جماعت میں کسی نہ کسی طرح شہید کے افکار شامل ہیں، شہید حقیقت میں مرد آہن تھے، وہ مرد جس کا ذکر آیت قرآنی کرتی ہے، وہ مرد جو میدان میں موجود رہتا ہے، وہ مرد جو دوسروں کو بھی میدان میں رہنے کا درس دیتا ہے، انہوں نے کہا کہ خیبر کا میدان دیکھا جائے، جہاں رسول ؐ نے فرمایا تھا کہ ’’لاعطین غداً‘‘ کہ کل میں علم اسے دوں گا جو مرد ہو گا ، کرار ہو گا، اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہو گا، ان تمام باتوں کو دیکھا جائے تو شہید نے اپنی زندگی اس آیت مجیدہ و فرمان رسول ؐ کے مطابق وقف کر دی، مرد میدان رہے، اللہ کی خاص عنایات تھیں جو شہید کامیابیوں کے جھنڈے گاڑتے انقلاب اسلامی کی جدوجہد میں مصروف عمل رہے ۔

 

علامہ تصور جوادی نے کہا کہ حضرت علی ؑ کا قول کہ اس انداز میں رہو کہ اگر زندہ ہو تو لوگ ملنے کے مشتاق رہیں اور جب دنیا سے چلے جاؤ تو لوگ تم پر گریہ کریں، شہید خوش رفتا، خوش گفتار، ملنسار اور ہر دل عزیز شخصیت تھے، ہر ایک سے خندہ پیشانی سے پیش آنا ان کا شیوہ تھا، ضرور ت اس امر کی ہے کہ شہید کی سیرت و کردار میں آج کے جوان کو ڈھال لینا ہو گا، ہمیں اور ہمارے جوانوں کو اپنی منزل کی طرف جو سفر درپیش ہے اس میں کامیابی کے لیئے، اس منزل تک پہنچنے کے لیئے ’’رجال صَدَقُوا‘‘بننا ہو گا، وہ وقت کہ جب گل نرجس کے ظہور سے موسم خزاں بہار میں بدل جائے گا، اس موسم کے رنگ میں رنگنے کے لیئے آج سے اپنے آپ کو تیار کرنا ہو گا، جو قومیں شہداء کی یا مناتی ہیں وہ قومیں ہمیشہ زندہ رہتی ہیں ، کیوں کہ رہبر معظم فرماتے ہیں کہ شہداء کے آثار کو زندہ رکھیں اس میں قوموں کی حیات ہے، شب عاشور مظفرآباد کے شہدا ہوں یا شہید ممتاز مغل، شہید شوکت نقوی ہوں یا شہدائے پاکستان و کشمیر سب اسی راستے کے راہی ہیں جو راستہ شہید ڈاکٹر کا تھا، پروردگار شہداء کے مشن کو کامیابی سے ہمکنار کرے، سیمینار سے سید شبیر حسین بخاری، سید زوار نقوی، راجہ عبدالرحمن اخلاق، ڈویژنل صدر آئی ایس او سید وقار کاظمی، سید ذاکر حسین سبزواری و دیگر نے خطاب کیا۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) انسانیت کی خدمت ہی ہمارا مشن و مقصد ہے، جس نے ایک انسان کی جان بچائی گویا اس نے ساری انسانیت بچا لی، اور جس نے ایک نفس کو قتل کیا گویا اس نے ساری انسانیت کا قتل کیا، فرمان پرودگار کو عملی جامہ پہنانے کے لیئے وحدت اسکاؤٹس اوپن گروپ کا قیام عمل میں لایا گیا، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے وحدت اسکاؤٹس اوپن گروپ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین بلا امتیاز تکریم انسانیت ، تعظیم انسانیت اور فلاح انسانیت کے مقاصد کے حصول کے لیئے سرگرم عمل ہے، نوجوان کسی بھی قوم ، تنظیم یا جماعت کے لیئے ریڑھ کی ہڈی کی حثیت رکھتے ہیں، نوجوانوں کے جنون کو صیح سمت میں استعمال کرنے میں ہی ملت و قوم کی بقاء ہے، تاریخ گواہ ہے آج تک جتنی بھی تبدیلیاں و انقلاب آئے ہیں نوجوانوں کا اس میں اہم کردار ہے ، علامہ تصور جوادی نے کہا کہ اسکاؤٹس کا کام خدمت انسانیت ہے، خواہ اس کا تعلق کسی بھی گروہ سے ہو، ملت و ملک کی خدمت کو اپنا شعار بنانا اسکاؤٹس کا بنیادی فریضہ ہے، ہمارے نزدیک انسان چاہے کافر ہی کیوں نہ ہو بلا جواز اسکا قتل، اس کی عزت و ناموس سے کھیلنا جائز نہیں، ہم تو رحمت العالمین صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے پہنچائے ہوئے اسلام پر عمل پیرا ہیں ، اپنے ملک میں اقلیتوں پر ظلم کے خلاف ہیں ، نہ کہ ظلم کرنے والے، ان کی جان مال عزت و آبرو کے محافظ ہیں ، لائق تکریم سمجھتے ہیں، اس وقت تک جب تک وہ اس ملک کے وفادار رہیں گے، اس قوم سے خیانت نہیں کریں گے، قوم، ملت و ملک کے غدار چاہے وہ اسلام کا لبادہ کیوں نہ اوڑھے ہوئے ہو ، ہم نے نہ کل مانا تھا نہ اب مانیں گے، ہم ملک و ملت کی سربلندی کے لیئے خون کے آخری قطرے تک میدان میں موجود رہیں گے، ملک دشمن عناصر کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے، انہوں نے کہا کہ وحدت اسکاؤٹس اسی شعار کو عملی جامہ پہنانے کے لیئے اپنا کردار ادا کریں گے، انسانیت کی بلا امتیاز خدمت کے لیئے اپنے آپ کو آمادہ رکھیں ، قوم جب بھی مشکل میں ہو اپنے آپ کو اس کی خدمت کے لیئے پیش پیش رکھیں۔

 

وحدت اسکاؤٹس اوپن گروپ آزاد جموں و کشمیرکا اجلاس ریاستی دفتر مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں وکشمیر مظفرآباد میں ہوا، اجلا س کی صدارت مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں وکشمیر کے سیکرٹری وحدت اسکاؤٹس برادر سید انصر عباس نقوی نے کی۔جب کہ علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی اجلاس میں بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے ہوئے ، ریاستی سیکرٹری جنرل کے ہمراہ سیکرٹری ویلفیئر سید محسن رضا سبزواری ایڈووکیٹ ، سیکرٹری تعلیم سید عمران حیدر و سیکرٹری روابط مولانا سید حمید حسین نقوی نے بھی اجلا س میں خصوصی شرکت کی، اجلاس میں وحدت اسکاؤٹس کی ریاستی کابینہ کی تشکیل عمل میں لائی گئی۔

وحدت نیوز(مظفرآباد ) کراچی آستانہ عالیہ محفل میلاد کے دوران دہشت گردانہ حملہ ، شرمناک ، انتہائی مذموم ، محافل میلاد مصطفےؐ کو نشانہ بنانا کہاں کا اسلام ہے، انہوں نے کہاکہ دہشت گرد پاکستان کے حامی نہیں، محافل میلاد، مجالس امام حسین علیہ السلام پر حملے ، بے گناہوں کے خون کی حولی، یہ سب کچھ وہی لوگ کر رہے ہیں ، جو پاکستان بنانے کے مخالف تھے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر ضلع مطفرآباد کے سیکرٹری جنرل علامہ سید طالب حسین ہمدانی، سنی تحریک مظفرآباد کے سربراہ علامہ بابر علی اعوان نقشبندی ، ایم ڈبلیو ایم آزا دکشمیر کے رہنماء سید مہربان شاہ، سید اشرف نقوی و دیگر نے وحدت سیکرٹریٹ میں صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت میں کیا، انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں اور امن پسندوں کا فرق دنیا جانتی ہے، کون کیا کر رہا ہے؟ سب پتا ہے، لیکن گڈ گورننس کا راگ الاپنے والوں کی خاموشی حیران کن ہے، کیا گڈ گورننس یہی ہے کہ عبادگاہوں میں بھی عبادت محفوظ نہ ہو، انسان محفوظ نہ ہو، ہمیں بتایا جائے کہ امن کب نصیب ہو گا؟ دہشت گرد کب اپنے انجام کو پہنچیں گے، کیا امن دشمنوں کو کھلا چھوڑ دیا جائے گا؟ امن کے دشمن کو دشمن کو مضبوط کیا جائے گا؟ ہمیں کہا جا رہا ہے کہ مذاکرات کر رہے ہیں ، حکومت مذاکرات کے بہانے قوم کو تباہی اور دہشتگردی کو مضبوطی کی جانب لے جا رہی ہے، ہم سانحہ کراچی کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائے، سانحہ کراچی کی ہر طرح سے مخالفت کرتے ہیں، جو عناصر اس طرح کے ناپاک عزائم کرتے ہیں ان کو ہم یہ باور کراتے ہیں کہ وہ اس طرح کی بزدلانہ حرکتوں سے مسلمانوں کو ڈرا نہیں سکتے ، ہم ایسے لوگوں سے اعلان جنگ کرتے ہیں، اور ایسے لوگوں کا اسلام اور اسلامی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اسلام کو بدنام کرنے کے لیئے ذلیل و پست کوشش کی جا رہی ہے، آستانہ عالیہ پر جو حملہ ہوا ہے اس میں شہدا کے لواحقین کے درد میں ہم سب برابر کے شریک ہیں اور ہم اپنی دلی ہمدردیوں کے ساتھ ان کے غم میں شریک ہیں اور حکومت سے یہ پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ مجرموں کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

وحدت نیوز(آزاد جموں و کشمیر) مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر کے وفد کی صدرریاست سرداریعقوب خان سے ملاقات ، صدر ریاست مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام 23جنوری کو دربار سہیلی سرکار منعقد ہونیوالی میلادِ مصطفی ﷺ کانفرنس میں خصوصی شرکت کریں گے۔مجلس وحدت مسلمین کے وفد کی قیادت سیکریٹری جنرل علامہ تصور نقوی الجوادی نے کی، وفد میں سید تصور عباس موسوی، مولانا طالب حسین ہمدانی، محسن رضا ایڈوکیٹ، سید سجاد سبزواری، سید اعجاز کاظمی ، سید اظہر شاہ،مولانا حمید نقوی،سید شفاعت کاظمی، سید وقار حسین ،ذیشان حیدرو دیگر شامل تھے۔ ملاقات کے دوران وزیر حکومت محترمہ فرزانہ یعقوب، چوہدری رشید ، اور صدارتی مشیر راجہ ساجد بھی صدرریاست کے ہمراہ تھے۔

 

صدرریاست سرداریعقوب خان نے مجلس وحدت مسلمین کے وفد سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیر اور پاکستان میں بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے مجلس وحدت مسلمین کا کردار لائق تحسین ہے۔ آزادکشمیر تحریک آزادی کشمیر کے عنوان سے انتہائی حساس خطہ ہے ،آزادکشمیر بالخصوص مظفرآباد کے علماء و مذہبی رہنماؤں کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ آزادکشمیر شیعہ سنی اتحاد کے حوالے سے دنیا بھر میں اپنی منفرد پہچان رکھتا ہے۔صدر ریاست نے کہا کہ خطہ، عزت،غیرت،احترام سب کا ایک ہے ہمارے پاس صرف ایک چیز رہ گئی ہے کہ ہم سارے اکٹھے رہیں کچھ قوتیں چاہتی ہیں کہ یہاں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو لہذا سب کو اسیک دوسرے کی محافل میں آنا جانا چاہیے ایک دوسرے کو کھلے دل سے سننا چاہیے تاکہ دوریاں جنم نہ لے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آنی جانی چیز ہے خطہ کی فلا ح و کامرانی کیلئے حکومت اور تمام شعبہ ہائے زندگی کے افراد کو ملکر تعمیری کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے علماء کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آزادکشمیر میں تمام مکاتب فکر کے علماء کے درمیان قائم امن و بھائی چارے کی فضاء کو مثال قرار دیتے ہوئے اپنے اپنے علاقوں میں قیام امن کیلئے کردار ادا کریں۔آزادکشمیر میں محرم الحرام اور ربیع الاول میں امن و یکجہتی کی جو فضاء قائم رہی ہے اس پر تمام مکاتب فکر کے علماء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ رسول اسلام ﷺ کا درس امن و محبت اور بقائے باہمی کے سنہری اصولوں کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔محبت رسول ﷺاسلامی عقیدے کی اساس ہے۔کوئی بھی مسلمان رسول اللہ ﷺ اور اہل بیت رسول ﷺ کی محبت کے بغیر مسلمان ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتاہے۔رسول کریم ﷺ کی سنہری تعلیمات اور اسوہ حسنہ پر عمل کرکے معاشرے کی اصلاح و فلاح کا فریضہ سرانجام دیا جا سکتا ہے۔

 

مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام 23جنوری کو دربار سہیلی سرکار منعقد ہونیوالی میلادِ مصطفی ﷺ کانفرنس میں صدر ریاست کی خصوصی شرکت کی دعوت قبول کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ،آزادکشمیر میں امن و بھائی چارہ اور اتحاد بین المسلمین کیلئے عملی طور پر کوشاں ہے۔انشااللہ میلا دِ مصطفی کانفرنس اتحاد ووحدتِ امت کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہوگی ہماری کوشش ہیکہ ریاست میں تمام مکاتب فکر کے حقوق کے تحفظ اور دوریوں کو دور کرنے کیلئے عملی اقدام کرے ہم ریاست میں بسنے والے تمام مکاتب فکر خوبصورت گل دستے سے تعبیرکرتے ہیں جسکا ہرپھول اپنی خوشبو سے ریاست کے ماحول کو معطر کررہاہے اس سلسلہ میں حکومت کو بھی پہلے سے بہتر انداز میں امن و آشتی کے ماحول کو برقرار رکھنے کیلئے موثر کردار ادا کرنا چاہیے۔تاکہ تمام مکاتب فکر خود کو عملی طور پرریاستی امور میں حصہ دار سمجھتے ہوئے ملک و ملت کی تعمیر و ترقی میں بہتر کردار ادا کرسکیں۔

وحدت نیوز(آزادجموں وکشمیر) پیغمبرؐ خدا صرف محسن اسلام ہی نہیں بلکہ وہ عالم انسانیت کے لیئے باعث افتخار شخصیت اور محسن بشریت ہیں ، جن کے ظہور سے ظلمت کدہ مرکز مہر و وفا بن گیا، آپ کے ظہور سے پہلے معاشرہ جن برائیوں کا شکار تھا، ان میں بندوں کی غلامی ، آقا پرستی ، بچیوں کو زندہ درگو کرنے جیسے قبیح افعال کا رواج عام تھا لیکن سرکار کی آمد کے بعد کالے گورے عربی عجمی کی تقسیم شہری و بدوی کے جھگڑے ختم ہوئے آپؐ نے معاشرے کی فرسودہ اور دقیانوسی روایات کو اس انداز سے ختم کیا کہ جو لوگ کل تک اپنی بیٹیوں کو زندہ درگو کر دیتے تھے اب وہ دوسروں کی بچیوں کو گود لینے کو باعث فخر سمجھنے لگے تھے، آپ ؐنے غلاموں کو ابو جہل ، ابو لہب اورکفرکے دوسرے سرداروں کے برابر کھڑا کر دیا یہ آپکیؐ تعلیمات اور حسن خلق کا اثرتھاکہ بلالؓ حبشی نیئر کمال اور حضرت سلمانؓ فارسی سلمان محمدی بن گئے، آپ نے عمار یاسرؓ ، میثمؓ ، مقدادؓ جیسے دوسرے صحابہ کرامؓ کی تربیت اس انداز سے فرمائی کہ وہ دنیا نے کنیز اور غلاموں کے حقوق کا تعین فرمایا اور وہ معاشرے میں باعزت زندگی جینے لگے، تاجدار کونین کی تعلیمات میں والد کی بیوہ سے حرمت نکاح ، بیٹیوں کی وراثت میں حصہ کا عاطف و رحمت کا مرکز ہوناخواتین کے حقوق کا انتہائی نمایاں روشن اور ابدی اور انسانی حقوق کے حوالے سے جو عظیم چارٹر آقائے نامدارؐ نے پیش کیا اس کی مثال اقوام متحدہ ، او آئی سی اور دیگر ادارے اسے آج بھی اپنے لیئے مشعل راہ قرار دے رہے ہیں، معلم انسانیت ، مربی بشریت ہونے کے اعتبار سے آپ ؐکی عمدہ تربیت کے نمونے اہلبیت علیہم السلام اور صحابہ کرام رضوان اللہ کی صورت میں عرب و عجم کے امام اور پیشوا قرار پائے ان خیالات کا اظہارسیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیرعلامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے ایک سیمینار بعنوان ’’تعلیمات نبویؐ کے اثرات‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔



انہوں نے کہا کہ آج جب دنیا کے سامنے اپنے اصولوں اور اقدار کی وجہ سے سربلند و سرخرو ہیں تو یہ سرکار ختمی مرتبت ؐ کی تعلیمات اور سیرت طیبہ کی بدولت ہے آپ نے انسانیت کے وقا کی سربلندی کے لیئے ہمیشہ کوشش کی جس کی متعدد مثالیں دی جاسکتی ہیں ایک جنگ میں جب قیدی خواتین کو ان کے کفار بھائیوں کی لاشوں سے گزار کر لائے گیا تو آپؐ نے اپنے سپاہیوں کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ تم لوگ اتنے سخت دل کیسے ہو گئے ہو اس طرح ایک جنگ میں قیدیوں کے ہاتھ سختی سے باندھے گئے تھے تو آپ ؐنے رات کو اٹھ کر ان کی رسیاں ڈھیلی کیں ، جب صحابہ کرامؓ نے کہا یا رسول ؐاللہ یہ قیدی کافر ہیں تو آپ ؐ نے فرمایا جو بھی ہوں انسان تو ہیں علامہ تصور جوادی نے کہا کہ ان روشن تعلیمات عرد انسانیت سے لبریز سیرت کے بعد ایسا مسلمان ہے جو دہشتگردی اور انسان کشی کی وارداتوں میں ملوث ہو کر نبی رحمت کے دین رحمت کو بدنام کرسکتا ہے جو لوگ وطن عزیز کی بقاء و سالمیت کو نقصان پہنچا کردہشتگردی اور قتل و غارت گری کا بازار گرم کیئے ہوئے ہیں انہیں رسول اللہ ؐ کی تعلیمات پر غور کرنا چاہیے کہ آپؐ فتح مکہ کے موقع پر سخت ترین کفار کے لیئے بھی معافی کا اعلان کر دیا تھا آج جو لوگ پاک فوج کے جوانوں آفیسران ، تعلیمی اداروں کے معلمین ، مساجد ، امامبارگاہوں اور مزارات پر حملے کرتے ہیں نہ تو وہ وطن کے خیر خواہ ہیں نہ ان کو دین اور بانی مبانی دین کی تعلیمات کا کردار لائق تحسین ہے جو سیرت النبیؐ کو اجاگر کرنے کے لیئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں ، اس سلسلہ میں انشاء اللہ 21ربیع الاول کو دربار سہیلی سرکار پر ایک عظیم الشان وحدت امت کانفرنس بعنوان میلاد مصطفےٰؐ کانفرنس منعقد ہو گی۔

Page 1 of 3

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree