وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن سے جاری کردہ بیان کے مطابق ایم ڈبلیوایم کے رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی آغا محمد رضا رضوی نے ہزارہ فٹبال ایسوسی ایشن اورہزارہ گرین فٹبال کلب کی جانب سے منعقدہ تقریب تقسیم انعامات میں کھلاڑیوں اوردیگرشرکاء سے خطاب میں کہا کہ قوم کی امیدیں نوجوانوں سے وابستہ ہے۔نوجوان قوم کا سرمایہ ہیں۔سہولیات کی عدم دستیابی، سیکیورٹی حالات کی ابتری اورسپورٹس کے شعبہ میں موجودناانصافیوں کی موجودگی کے باوجود ملکی سطح پر منعقدہونے والے مقابلوں میں ہزارہ گرین فٹبال کلب کی شاندارکامیابیاں قابل تحسین ہیں۔اِن کی کامیابیوں سے قوم کا سرفخرسے بلند ہوا ہے۔اِن کی کامیابیاں اس بات کا ثبوت ہے کہ ہزارہ قوم کے جوانوں میں کسی بھی شعبہ میں ترقی کے لئے ٹیلنٹ کی کمی نہیں۔

 

انہوں نے کہاکہ صحت مندمعاشرے اورصحت مندذہن کے لئے صحت مندجسم کا ہونالازمی ہے۔جن معاشروں اوراقوام کے نوجوان کھیلوں کی سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں ایسی قوم کے جوانوں کو کوئی بھی منشیات کی لعنت اوردیگرجرائم میں ملوث نہیں کرسکتے۔آغارضانے مزیدکہاکہ نوجوان ہمارافخرہیں۔تمام عوامی منصوبے قوم کی ملکیت ہیں۔ عوامی پروجیکٹ کے لئے مختص فنڈکوسوفیصد عوامی بہبودکے لئے ہی استعمال کیاجائے گا۔اُن کا کہناتھا کہ جب تک میری سانس میں سانس ہے اورجب تک میری رگوں میں خون دوڑرہاہے میں اپنی قوم کوتنہانہیں چھوڑوں گا۔میراجینااورمیرامرنااسی قوم اوراسی صوبے کے عوام کے ساتھ ہے۔

 

انہوں نے کہاکہ قوم کے درمیان سے مزیدٹیلنٹ کی تلاش اورعلاقے میں کھیل کے فروغ کے لئے سابقہ سینیئرکھلاڑی اورموجودہ کھلاڑیوں کومتحدہوکرذہنی ہماہنگی اوراتفاق رائے سے فٹبال، ہاکی، کرکٹ، مارشل آرٹس، باکسنگ، سکواش، بیڈمنٹن اوردیگرکھیلوں کے اکیڈمیاں قائم کرنی چاہیے ۔ جہاں نوجوان لڑکے اورلڑکیوں کی کھیل کے مختلف شعبوں میں تربیت کااہتمام ہو۔ آپ کے نمائندے کی حیثیت سے آپ کی آوازکووفاق تک پہنچانامیری ذمہ داری ہے۔میں آپ کی آوازبن کرکھیل اورکھیل کے میدان کے حوالے سے آپ کے مسائل کے حل کے لئے ہرممکن کوشش کروں گا۔

 

انہوں نے کہاکہ وہ ہزارہ سپورٹ ایسوسی ایشن اورہزارہ گرین فٹبال کلب کے ممبروں کی فٹبال کی ترقی میں کوششوں اوراخلاص کوقدرکی نگاہ سے دیکھتاہوں ۔ انہوں نے آخرمیں ہزارہ گرین فٹبال کلب کے لئے سپورٹس فنڈسے پچاس ہزارروپے کااعلان بھی کیا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن سے جاری کردہ بیان کے مطابق رُکن صوبائی اسمبلی آغا محمد رضا رضوی نے کہا کہ قرآن پاک کے مطابق اللہ تعالیٰ نے ہم میں قوم اورقبیلے صرف اس لئے قراردیئے تاکہ ہم ایک دوسرے کو پہچان سکیں۔ اورقرآن پاک میںیہ بھی فرمادیاکہ اللہ کے نزدیک محترم اورمکرم ہونے کا شرف صرف اُس انسان کو حاصل ہے جوپرہیزگارومتقی ہو۔پس ہمیں چاہیئے کہ ہم قوم و قبیلہ کے دائروں سے بلندہوکرانسانیت کی بنیادپرمظلوموں اورستم دیدہ انسانوں کے حقوق اور انسان و انسانیت کی ترقی کے لئے مشترکہ جدوجہدکریں۔

 

اُن کا کہناتھاکہ اتحادبین المسلمین ایک ایساہتھیارہے جس سے امن اورانسانیت کے دشمنوں کو شکست دی جاسکتی ہے۔پیغمبراکرم ؐ نے مسلمانوں کوتلقین کی ہے کہ آپسی تنازعات کونظراندازکرکے اتحادکی راہ اختیارکی جائے۔اللہ کے نبی ؐ اوراصحابؓ و اہلبیت ؑ نے اپنے اخلاق و کردارسے اسلام کے امن و سلامتی کے پیغام کوعام کیا۔آغامحمدرضانے اتحادبین المسلمین کو وقت کی اہمت ضرورت قراردیتے ہوئے کہاکہ اتحادواحدراستہ ہے جس کے ذریعہ ظالموں ، جمہوریت کے دشمنوں، شرپسندوں اوراسلام کے نام پرمسلمانوں کوگمراہ کرنے والے عناصر کوشکست دی جاسکتی ہے۔

 

انہوں نے کہاکہ اسلام ، امن اورانصاف ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں۔ پاکستان اورامن دشمن گروہوں کے خلاف مجلس وحدت مسلمین اورسنی اتحادکونسل کااتحاداس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اگرمسلمان متحدہوجائیں تونادیدہ قوتوں اوربیرونی ممالک کے آلہ ٗ کاروں کی طرف سے پاکستان میں سنیوں اور شیعوں کے مابین اختلافات پیداکرنے کی سازشوں کو ناکام بنایا جاسکتا ہے۔آغارضانے مزیدکہاکہ مسلمانوں کو چاہیئے کہ وہ قرآن کا دامن ہمیشہ تھامے رکھیں کیونکہ اسی سے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنایا جاسکتاہے۔ سنی شیعہ میں اختلافات کو ہوادینے والے کبھی بھی اسلام کے ہمدردنہیں ہوسکتے۔لہٰذا تمام انسان دوست اورامن دوست عوام سے اپیل ہے کہ وہ شرپسندوں کے ایسے بیانات اورافواہوں پر کان نہ دھریں جن میں شیعہ سنی کے اتحادکوپارہ پارہ کرنے کی بات ہورہی ہو۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن سے جاری کردہ بیان کے مطابق رُکن صوبائی اسمبلی آغا محمد رضا رضوی کا کہناتھا کہ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے حوالے سے ریاست پرکمزوری، منتشرخیالی اورسراسیمگی کی کیفیت طاری ہے۔ریاست اپنے منقسم سوچ کے ساتھ مذاکرات کے نتیجہ خیزہونے سے مایوس نظرآتی ہے، ریاست نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے کافیصلہ کرکے درحقیقت اٹھارہ کروڑعوام اورستر ہزارشہداء کے جنازوں پرپاؤں رکھ کر اپنا وجودنہیں بلکہ شہداء کے لواحقین کے سامنے اپنااعتبارکھودیاہے ۔ایک عام انسان کے لئے بھی یہ بات بالکل واضح ہے کہ دہشت گردجنہوں نے ماضی میں تیرہ مرتبہ مذاکرات کرکے اپنی بات سے مکرگئے۔ اورپاکستان کواندرونی دشمنوں کے ناپاک وجودسے پاک کرنے کے لئے ان کے خلاف سخت ترین آپریشن ہی مسئلہ کاواحد حل ہے۔حکومت اگرآج مٹھی بھردہشت گردوں کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پرمجبورہوچکی ہے تویہ بیرونی دشمنوں سے کیسے مقابلہ کرسکتی ہے۔ ایک ایٹمی پاوررکھنے والااسلامی ملک کیسے کسی بیرونی جارحیت کے مقابلے میں اپنے عوام کی حفاظت کرسکتاہے۔معصوم انسانوں کے خلاف طالبان کی وحشیانہ اورغیرانسانی کاروائیوں کودیکھ کرآج خوف و دہشت کے مارے سیاستدان اورحکمران کمزوری اور بزدلی کو سیاسی حکمت عملی اوردانائی کا نام دے رہے ہیں۔


ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کااندرونی دشمن طالبان مذاکراتی ڈھونگ کے دھوکے میں آئے بغیرریاست اورحکومت پردباؤبڑھاتاجارہاہے۔اوربے گناہ انسانوں کے قاتلوں کی رہائی، فوج کاقبائلی علاقوں سے انخلاء جیسے ناجائزمطالبات لے کرسامنے آچکاہے۔حکومت کو خطے میں موجوداپنے ہمسایوں سے کچھ سبق حاصل کرناچاہیئے کہ کس طرح انہوں نے اپنے ممالک میں موجودشورش کاخاتمہ کیا۔ جس بے رحمی سے سری لنکا نے تامل دہشت گردوں کوکچل دیایہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ زندہ ریاستیں اپنی حدوداوراپنی عملداری کی تحفظ کے لئے کسی بھی حدتک جانے سے گریزنہیں کرتیں۔عوام کی جان و مال کی تحفظ کرنے والی بہادراورزندہ ریاستیں دہشت گردوں کے خلاف بھرپورکاروائی کے لئے اے پی سی نہیں بلاتیں، مذاکراتی کمیٹی نہیں بناتیں اورنہ ہی الیکٹرانک اورپرنٹ میڈیاپربیانات جاری کرتے ہیں۔ہمارے پاس لاکھوں کی تعدادمیں ماہر، تجربہ کاراوربہادرفوج موجودہے۔ ہمارے فوجی جوان دہشت گردوں کے خلاف لڑنے مرنے کے لئے تیاربھی ہے۔لیکن ہمارے ہاں قیادت کا بحران ہے۔یہی وجہ ہے کہ باربارطالبان ظالمان معصوم عوام کے خلاف کاروائی کر کے ہمارے حکمرانوں کے چہروں پرطمانچے مارتی ہے۔اورہمارے حکمران کمزوری کو امن پسندی کا نام دے کراپنادوسرارخساربھی دہشت گردوں کے طمانچہ کے لئے پیش کردیتے ہیں ۔لہٰذاہم نے پہلے بھی اورہم آج بھی حکومت کاطالبان ظالمان کے ساتھ مذاکرات کومستردکرتے ہیں۔ اورحکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خونخواروں کے خلاف ملک بھرمیں بے رحمی کے ساتھ آپریشن کا آغازکرے۔ اٹھارہ کروڑعوام اورپچاس ہزارشہداء کے لواحقین حکومت کے ساتھ ہرمیدان میں حاضررہے گی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree