وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ، ملتان، گلگت بلتستان اور آزادکشمیر سمیت ملک کے مختلف شہروں میں 8شوال یوم انہدام جنت البقیع کی مناسبت سے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ جن میں کثیر تعداد میں کارکناں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔شرکاءنے جنت البقیع کی مسماری کو مسلمانوں کی تاریخ کا سیاہ ترین واقعہ قرار دیتے ہوئے آل سعود کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ان مسلمانوں حکمرانوں کے خلاف نعرے درج تھے جو امریکہ اور اسرائیل کے آلہ کار بن کر عالم اسلام کے اجتماعی مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔اسی سلسلے میں اسلام آباد میں پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا گیا جس کی قیادت علامہ علی اکبر کاظمی سکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع راولپنڈی نے کی۔

شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے علامہ علی اکبر کاظمی نے کہا کہ جنت البقیع میں اہلبیت اطہار علیہم السلام ،ازواج رسول اور اصحابہ کرام کے مزارات کو منہدم کر کے صیہونی ایجنڈے کو تقویت دی گئی۔جو طاقتیں قبلہ اول کی ہیت وحیثیت تبدیل کرنے کے لیے بے چین ہیں وہی طاقتیں دنیا بھر میں اپنے م ±ہروں کے ذریعے اسلام کی اصل شکل کو بھی بدنما ظاہر کرنے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں۔ جنت البقیع کی مسماری انہی طاغوتی قوتوں کے ایجنڈے کا حصہ ہے جس کی تکمیل کا جرم آل سعود کے حصے میں آیا۔انہوں نے کہا یہود ونصاریٰ کا زور اسلامی ممالک کو غیر مستحکم کرنے پر لگا ہوا ہے۔بدقسمتی سے کچھ مسلمان حکمران بھی ان کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔جن کا قیام عالم اسلام کے مختلف طبقات کے درمیانی اختلافات کو ہوادینا ہے۔ایسے نام نہاد حکمرانوں کا جب تک محاسبہ نہیں کیا جاتا مسلمان کمزور ہوتے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کم و بیش ایک صدی قبل جنت البقیع میں آل سعود نے جو توہین مقامات مقدسہ کی ہے آج عالمی دہشت گرد تنظیم داعش اسی اقدام کو دہرا رہی ہے۔ شام و عراق میں داعش کے ہاتھوں صحابہ کرام کے مزارات کی توہین آل سعود کے مذموم کردار کی تجدید ہے۔ سعودی عرب کی پاک سرزمین پر آل سعود کا وجود ایک ناقابل برداشت بوجھ ہے۔آلِ سعود نے اسلام کی طاقت کو مضبوط کرنے کی بجائے ہمیشہ یہود ونصاریٰ کو فوقیت دی۔جو حکمران فلسطین و یمن کے مظلوم مسلمانوں کے مخالف اور اسرائیل و امریکہ جسیے اسلام دشمنوں کے حامی ہوں وہ مسلمان کہلانے کے کبھی مستحق نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت اندر سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہے۔اقتدار کی کشمکش نے سگے خونی رشتوں کو ایک دوسرے سے بدظن کر رکھا ہے۔عالم اسلام پر حکمرانی کے خواب دیکھنے والے اپنے عالیشان محلوں میں مقید ہو کر رہے گئے ہیں۔اپنے اجداد کی اشیاءکو تبرکات کا درجہ دے کر عجائب گھروں میں سجانے اور جنت البقیع کے مزارات کو شرک کے نام پر ملیامیٹ کرنے والوں کا عبرتناک انجام قریب پہنچ چکا ہے۔انہوں نے مسلمان حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ جنت البقیع کی فوری تعمیر کے ایک نکاتی ایجنڈے پر باہم ہو کر سعودی حکومت پر زور دیا جائے۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام ملک بھر میں 8شوال کو یوم انہدام جنت البقیع کے طور پر منایا گیا، اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ اور ملتان میں احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین نے جنت البقیع میں ہونے والے مظالم کی مذمت اور دوبارہ تعمیر کا مطالبہ کیا۔ جنوبی پنجاب کی مرکزی ریلی ملتان میں چوک گھنٹہ گھر سے فوراہ چوک تک نکالی گئی ، ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ غلام مصطفی انصاری، علامہ ناصر سبطین ہاشمی اور مرزا وجاہت علی نے کی۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار نقوی نے کہا کہ انہدام جنت البقیع سعودی حکومت کی ایسی ناپاک جسارت ہے جس پر غم وغصے کا جتنا بھی اظہار کیا جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنت البقیع کی مسماری کا سعودی اقدام امت مسلمہ کے دل پر کاری ضرب ہے۔ یہ وہ زخم ہے جو جنت البقیع کی دوبارہ تعمیر کے بغیر مندمل نہیں ہو سکتا۔8 شوال عالم اسلام کے لیے سوگ کا روز ہے۔ آل سعود نے اہلبیت اطہار علیہم السلام، ازواج رسول اور صحابہ کرام کی قبروں پر بلڈوزر پھیرا کر صیہونیوں کے اسلام دشمن ایجنڈے کو تقویت دی ہے۔انہوں نے کہا کہ حجاز مقدس کی پاک سرزمین پر آل سعود کا وجود ایک ناقابل برداشت بوجھ ہے۔

دیگر رہنمائوں نے کہا کہ آلِ سعود نے اسلام کی طاقت کو مضبوط کرنے کی بجائے ہمیشہ یہود ونصاری کو فوقیت دی۔جو حکمران فلسطین و یمن کے مظلوم مسلمانوں کے مخالف اور اسرائیل و امریکہ جسیے اسلام دشمنوں کے حامی ہوں وہ مسلمان کہلانے کے کبھی مستحق نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت اندر سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہے۔اقتدار کی کشمکش نے سگے خونی رشتوں کو ایک دوسرے سے بدظن کر رکھا ہے۔عالم اسلام پر حکمرانی کے خواب دیکھنے والے اپنے عالیشان محلوں میں مقید ہو کر رہے گئے ہیں۔اپنے اجداد کی اشیا کو تبرکات کا درجہ دے کر عجائب گھروں میں سجانے اور جنت البقیع کے مزارات کو شرک کے نام پر ملیامیٹ کرنے والوں کا عبرتناک انجام قریب پہنچ چکا ہے۔انہوں نے مسلمان حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ جنت البقیع کی فوری تعمیر کے ایک نکاتی ایجنڈے پر باہم ہو کر سعودی حکومت پر زور دیا جائے ۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ شام میں اُموی خلیفہ عمر بن عبدالعزیز کی قبر کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہیں ، دنیا میں داعشی فکر نے مزارات کو نقصان پہنچایاماضی میں اسی گروہ نے پاکستان کے مزارات بھی شہید کیے، بدقسمتی کے ساتھ آج وہ لوگ بھی پروپیگنڈہ کررہے ہیں جو ہمیشہ مزارات کی مخالفت کرتے ہیں۔ عمر بن عبدالعزیز نہ صرف اہلسنت بلکہ اہل تشیع میں بھی قابل قدر نگاہوں سے دیکھے جاتے ہیں کیونکہ عمر بن عبدالعزیز نے اہلیبیت کو غاصبوں سے حق واپس دلوایا تھا۔ریلی میںمہر سخاوت علی، مولانا فرمان علی روحانی،مولانا غلام جعفر انصاری،مولانا عمران ظفر اور دیگر نے شرکت کی۔

title وحدت نیوز (نیشنل ڈیسک) شام کے شہر دمشق میں واقع نواسی رسول حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے مزار اقدس پر تکفیریوں کے حملے کیخلاف سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان حضرت علامہ راجہ ناصر عباس (حفظ اللہ) کی اپیل پرآج دوسرے روز بھی ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ریلیاں منعقد کی گئیں۔ جڑواں شہروں راولپنڈی، اسلام آباد، کراچی، بہاولپور، سکردو، کوئٹہ، کراچی اور ملک کے کئی چھوٹے بڑے شہروں قصبوں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور واقعہ کی پرزور مذمت کی گئی۔

 صوبائی دارالحکومت لاہور میں ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا جس میں ہزاروں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ مال روڈ الحمرا ہال سے لاہور پریس کلب تک نکالی گئی احتجاجی میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ شام کے تکفیری دہشت گردوں نے ثابت کر دیا کہ ابو جہل، ابو لہب اور یزید کے اولاد آج بھی زندہ ہے اور خاندان رسالت صلی اللہ علیہ وآلہِ وسلم کے خلاف آج بھی برسر پیکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت اپنا موقف وضاحت کرے اور اس دل خراش سانحے پر اقوام متحدہ میں آواز اُٹھائے۔

علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے غیرت مند شہری شام میں اہل بیت علیہ السلام اور اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہِ وسلم کے دشمنوں اور معصوم انسانوں کے قاتلوں کو وافر مقدار میں اسلحہ اور امداد دینے پر سعودی عرب، بحرین، مصر اور قطر سمیت امریکہ ، برطانیہ کی مذمت کرتے ہیں۔ علامہ حسن ظفرنقوی نے پاکستانی میڈیا کی مجرمانہ خاموشی کی بھی شدید مذمت کی اور شام میں اسرائیلی اور سعودی کھیل کے خلاف برسرپیکار حزب اللہ اور شامی حکومت کی حمایت کا اعلان کیا۔ مظاہرین سے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی نے بھی خطاب کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ آج ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہِ وسلم پر حملہ کر کے امریکی و اسرائیلی گماشتوں نے ایک دفعہ پھر مسلمانوں کی غیرت کو للکارا ہے۔ ہم جناب زینب( س)کے روضے پر مارٹر حملے کی مذمت کرتے ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ پاکستانی حکومت اور عالمی ادارے اس دہشت گردی کا نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ شام میں بدامنی پھیلانے والا گروہ امریکہ کا ہی پیدا کردہ ہے، جس کو پہلے افغانستان میں استعمال کیا گیا اور اب اسے شام میں لڑایا جا رہا ہے۔ علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین دس ورزہ سوگ کے دوران ملک بھر میں مظاہرے اور عزاداری کے اجتماعات ہونگے اور صدائے احتجاج بلند کرتے رہیں گے۔

مجلس وحدت مسلمین خواتین ونگ کی سیکرٹری جنرل خانم سکینہ مہدوی نے کہا کہ شام میں محسنہ اسلام کے روضہ اقدس پر حملہ دراصل اسلام پر حملہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس بہادر بی بی نے واقعہ کربلا کے بعد فوج یذید اور یذیدی سوچ کو شکست دی، آج بھی اولاد یذید بی بی زینب (س) سے خوفزدہ ہے، سابق رکن پنجاب اسمبلی عاصمہ ممدوٹ نے کہاکہ بی بی زینب (س) کے مزار پر حملے کے خلاف ہر عزت اور غیرت مند ماں بہن بیٹی کو آواز احتجاج بلند کرنا چاہیے کیونکہ اس محسنہ اسلام بی بی نے کربلا میں اپنی پاک چادر قربان کرکے قیامت تک عورت کے پردے کو بچا لیا۔ مظاہرے میں شیعہ علما کونسل کے رہنما علامہ حافظ کاظم، علامہ افضل حیدری، علامہ مصطفٰی مہدی، سید اسد عباس نقوی، سید حسن رضا، سید حسین جعفر، آئی ایس او کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید زین زیدی نے بھی شرکت کی۔

شہر اقتدار اسلام آباد میں بھی مجلس وحدت مسلمین اور تحفظ مزارات کمیٹی کے زیر اہتمام شام میں حضرت زینب (س) کے روضہ مبارک پر حملوں کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی اور ان حملوں کی مذمت کیلئے دفتر خارجہ کو یادداشت پیش کی گئی۔ مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام ریلی اسلام آباد کی مرکزی امام بارگاہ اثنائےعشری جی 6 ٹو سے نکالی گئی جو وزارت خارجہ تک جانا چاہتی تھی تاہم انتظامیہ نے ریلی کو ریڈیو پاکستان چوک کے قریب شاہراہ دستور پر روک دیا جہاں پر دفتر خارجہ کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل مشرق وسطیٰ محمد جانباز خود آئے اور یادداشت وصول کی۔ یادداشت میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اقوام متحدہ سے ایسے شرمناک واقعات کی روک کیلئے احتجاج ریکارڈ کرائے۔ ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری علامہ امین شہیدی اور راولپنڈی اسلام آباد کے تحفظ مذاکرات کمیٹی کے چیئرمین تطہیر عالم رضوی نے کی۔

شہر قائد کراچی میں بھی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کے زیراہتمام احتجاجی و ماتمی جلوس نکالے گئے جس میں ہزاروں خواتین اور مرد حضرات نے شرکت کی جبکہ اس موقع پر بچوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ احتجاجی و ماتمی جلوس کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ہماری جان سیدہ زینب سلام اللہ علیہا پر قربان ہو، لبیک یا رسول اللہ (ص)، لبیک یا حسین (ع)، لبیک یا زینب (س)، مردہ باد امریکہ، اسرائیل منظور نعرے درج تھے۔ اس موقع پر شرکاء نے حکومت پاکستان سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ نواسی رسول اکرم (ص) کے روضہ مبارک پر ہونے والے امریکی و اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاج کرے۔ شدید گرمی اور روزے کے باوجود شرکاء کا جذبہ دیدنی تھا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree