وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر شیرازی نے کہ وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کیے جانے والے بجٹ پرکہنا تھا کہ حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے اعداد و شمار کے گورگ دھندوں میں پھنسا دیا ہے۔وفاقی بجٹ میں صحت اور تعلیم کے شعبے کو یکسر نظر انداز کر دیا گیاہے،سرکاری ملازمین کے تنخواہوں میں موجودہ زبوں حال اور ہوش ربا منگائی کی تناسب سے اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابرہیں حکمران اپنے آخری سال میں بھی عوام کو ریلیف دینے میں ناکام رہے۔انہوں نے اعداد وشمار کا ہیرپھیر اور ملک کے متوسط طبقے کی مشکلات میں ناقابل برداشت اضافہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ انتہائی مایوس کن ہے۔مہنگائی کے موجودہ تناسب سے مطابقت نہ رکھنے والا یہ بجٹ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کی داخلی اور خارجی پالیسیوں کی طرح اقتصادی معاملات بھی صلاحیتوں کے فقدان کی نذر ہو رہے ہیں ۔تعلیم اور صحت کے لیے بجٹ میں مختص کی جانے والی انتہائی کم رقم پاکستان کے مستقبل کے بارے حکومت کی غیر سنجیدگی اور عدم دلچسپی کا اظہار ہے ۔پاکستان ایک زرخیز ملک ہے لیکن زراعت کے میدان میں حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث بھرپور استفادہ کرنے سے قاصر رہے ہیں۔حکومت کی ناکام تجارتی پالیسیوں اور وطن عزیز میں عدم استحکام کی صورتحال نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان سے دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔غیر ملکی قرضوں میں مذید اضافہ ہوا پاکستان کا کثیر سرمایہ غیر قانونی طریقہ سے ملک سے باہر منتقل کیا گیا جس سے ملکی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔موجودہ حکومت نئی صنعتوں کے قیام میں بُری طرح ناکام رہی۔کسی بھی ملک کی ترقی میں انڈسٹری کو اقتصادی ڈھانچے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ صنعتوں کے قیام میں نواز لیگ حکومت کی دانستہ عدم دلچسپی ایک مجرمانہ فعل اور قوم سے خیانت ہے۔پڑھے لکھے نوجوان طبقے کو ملازمتوں کی فراہمی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔جس سے عام شہریوں کی مایوسی میں اضافہ ہو ا ہے۔انہوں نے کہا کہ پورے بجٹ کا انحصار سی پیک منصوبے پر کرنے کی بجائے ملکی ترقی و استحکام کے لیے زرعی خوشحالی اور صنعتوں کے فروغ کی طرف توجہ دی جانے کی اشد ضرورت ہے۔ کسی بھی ملک کے نوجوان وہاں کا اثاثہ اور قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں۔ نوجوانوں کو بہترین مستقبل دینے کے لیے جاندار پالیسیوں کا اجرا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا مہنگائی کے تناسب کے اعتباز سے مزدور کی تخواہ ایک تولہ سونے کے برابر ہو چاہیئے ۔وفاقی حکومت کی اصل ترجیحات سڑکوں اور پلوں کی تعمیرات کے نام پر کمیشن مافیا کو نوازنا مقصود ہیں،تھر کے پی کے بلوچستان اور گلگت بلتستان میں غریب عوام کو پینے کی پانی سے لے کر بجلی، صحت کے بنیادی ضروریات،تعلیمی سہولیات تک میسر نہیں،اس بجٹ میں امرا ء کو نوازا گیا ہے نواز لیگ کا حالیہ بجٹ بھی سابقہ ادوار کی طرف مزدور کُش ہے۔ائیر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر بجٹ تیار کرنے والوں کوعام آدمی کے رہن سہن کا اندازہ نہیں ہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ برکت علی بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ صرف چار سالوں میں سابقہ دو حکومتوں کی نسبت دوگنے قرض لئے ہیں سنہ 2008 میں ہر پاکستانی شہری چالیس ہزار کا مقروض تھا جبکہ موجودہ حکومت نے ہر شہری کو ڈیڑھ لاکھ روپے کا مقروض بنا دیا ہے اس وقت وطن عزیز پر قرضوں کا بوجھ 75 ارب ڈالر سے بھی تجاوز کر گیا ہے قرضوں کی بنیاد  پر معیشت کی دیواریں کھڑی کرنا ریت کے دیوار کی مانند ہے حکومت حقائق چھپا کر عوام کو بیسویں بڑی معیشت بننے کے سنہرے خواب دکھا رہی ہے وطن عزیز 2013 میں چودہ ہزار ارب روپے کا مقروض تھا جبکہ آج صرف چار سالوں میں تقریباً پچیس ہزار ارب روپے کا مقروض ہو چکا ہے قرضے لے کر زرمبادلہ کے زخائر کو بلند ترین سطح پر شو کیا جارہاہے ۔آخر ان قرضوں کی ادائیگی کون کرے گا معیشت میں ترقی صرف اور صرف ایک سراب ہے جس سے عوام کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔

ان کا مزید کہناتھا کہ حکومت نے کس شعبے میں ترقی کی ہے پی آئی اے جو دنیا کی بہترین ائر لائن تھی آج کہاں کھڑی ہے خود حکومت پی آئی اے کو بوجھ سمجھتی ہے اور اس کی نجکاری کر رہی ہے پاکستان سٹیل مل جسکا زرمبادلہ میں ایک قابل ذکر حصہ تھا آج شدید بحران کا شکار ہے. روزانہ لاکھوں کی تعداد میں مسافروں کی نقل وحرکت کے باوجود ریلوے خسارے کا شکار ہے اور منافع بخش ادارہ ملکی خزانے پر آج بوجھ بنی ہوئی ہے ان اداروں کا مجموعی خسارہ تقریباً 800ارب روپے تک پہنچ چکی ہے اس کے باوجود معیشت میں ترقی کے دعوے کئے جا رہے ہے ٹیکسٹائل کے شعبے میں ڈیڑھ سو کے قریب فیکٹریاں بند ہو چکی ہیں اور صرف اسی شعبے سے وابستہ 8لاکھ مزدور بیروزگار ہو چکے ہیں توانائی کے شعبے 400 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے قطر سے ایل این گیس کا معاہدہ سب سے مہنگا ترین معاہدہ ہے مجموعی برآمدات 31 ارب ڈالر سے کم ہوکر 24 ارب ڈالر پر آچکی ہے پاکستان ایک زرعی ملک ہے جبکہ زرعی پیداوار میں بھی کمی سے ملکی معیشت تباہی کے دھانے پر پہنچ چکی ہے پھر بھی وزیر خزانہ اور حکومت بڑے دیدہ دلیری کے ساتھ رجز خوانی کر رہی ہے. حکومت ان رجز خوانیوں کے زریعے اپنا کرپشن چھپانا چاہتی ہے حکومت سہانے خواب دکھانے کی بجائے معیشت کو مضبوط بنیادوں پر کھڑا کرنے کی کوشش کریں اور ملک لوٹو خود کو سنوارو کی پالیسی ترک کریں۔

وحدت نیوز (لاہور) حکومت کی جانب سے بینک ٹرانزیکشن اورود ہولڈنگ ٹیکس تاجردشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے مسلم لیگ ن کی ،حکومت کا بس نہیں چلتا کہ آج ہی غریب عوام کے منہ سے دو وقت کا نوالہ چھین لے، اپنی شاہ خرچیاں بند کرے اور کفایت شعاری کی پالیسی اپنائے تاکہ آئے دن عوام پر نئے ٹیکس عائد کرنے کے نوبت پیش نہ آئے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی نے پولیٹکل کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کیا ۔

انہوں نے کہاکہ دنیا بھر میں کہیں پر بھی بینک ٹرانزیکشن پراتنے زیادہ ٹیکس کی مثال نہیں ملتی، مسلم لیگ ن کی حکومت عوام کو ریلیف دینے کی بجائے ان کا اقتصادی قتل کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ تمام فیصلے اسحاق ڈالر آئی ایم ایف کے اشارے پر کر رہے ہیں ، حکومت واضح کرے کہ بینک ٹرانزایکشن پر اتنے زیادہ ٹیکس کس مد میں لگایا جارہا ہے ضروری نہیں کہ بینک سے پیسے نکلوانے سے کسی شخص کی آمدنی کا اندازہ لگایا جاسکے، حکومت نے اپنی پالیساں تبدیل نہ کیں تو وہ اپنے انجام کی ذمہ دار خود ہو گی۔

انہوں نے کہاکہ اس نئے ٹیکس کی وجہ سے لوگ بینکوں پر انحصار کم کریں گے جس کے باعث سیکیورٹی کی غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگی سید ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ وہ نہ صرف تاجروں کی ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہیں بلکہ ایم ڈبلیو ایم کے کا رکن کواس میں شرکت کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں حکومت کی عوام دشمن پالیسوں کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ حکومت کی ان پالیسیوں کے خلاف باہر نکلیں ورنہ صرف پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں رہے گی مسلم لیگ ن کی حکومت اپنے دور میں ملکی نظام میں اتنا بگاڑ پیدا کردے گی جس کو درست کرنا آئندہ آنے والی حکومتوں کے بس سے بھی باہر ہوگا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree