وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے امت مسلمہ کے مختلف مکاتب فکر کو مزید گروہ بندی کاشکار کرنے کے لیے اسلام دشمن طاقتیں بڑی تیزی سے اپنے مذموم ہتھکنڈوں میں مصروف ہیں۔اس وقت یہود و نصاری کا واحد ہدف اسلام کی حقیقی شناخت کو گمراہ کن انداز میں پیش کر کے امت مسلمہ کو شکوک و شبہات میں مبتلا کرنا ہے ۔جو قوم اپنے عقیدے کے اعتبار سے شکوک کا شکار ہو جاتی ہے اس کا ایمان کمزور پڑ جاتا ہے۔امت مسلمہ کے ایمان کو کمزور کرنے کے لیے مختلف محاذوں پر پوری قوت سے کام جاری ہے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحد ت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے مسجد مدینتہ العلم میں منعقدہ سیمیناربعنوان’’عصرمہدویت ؑ کے تقاضے ‘‘سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے صوبائی رہنما علامہ مقصودڈومکی، علی حسین نقوی، علامہ صادق جعفری سمیت سیاسی وسماجی شخصیات اور کارکنان کی بڑی تعداد شریک تھی۔

انہوں نے کہاکہ غیر ملکی ثقافتی یلغار اور ایسے تربیت یافتہ مبلغین جو اسلام کی بنیادی تعلیمات سے دور کرنے کے لیے مختلف جواز فراہم کر رہے ہیں استعماری طاقتوں کے کاری ہتھیارہیں۔ایسی نام نہاد مذہبی شخصیات جو عقیدت کی آڑ میں عقیدے کو نشانہ بنا نے کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہیں کی حوصلہ شکنی دور عصر کا اہم تقاضہ اور ہمارا اولین فریضہ ہے۔تعجیل امام زمانہ علیہ السلام کے لیے زمینہ سازی انفرادی کردار سازی سے مشروط ہے۔اس کے لیے ہر ایک کو اپنا اپنا کردارا ادا کرنے کی ضرورت ہے۔آل سعود نے عالمی ذرائع ابلاغ میں واضح طور پر کہا ہے کہ ہم امام مہدی علیہ السلام کی فوج سے جنگ کریں گے۔سابق وزیر اعظم نواز شریف آل سعود کے فکری ،نظریاتی اور دیگر اعتبار سے مکمل حمایتی ہیں۔ہماری ن لیگ سے مخالفت کی بنیادی وجہ امام مہدی ؑکے دشمن آل سعود سےآل شریف کی اسٹریجٹک پارٹنر شپ ہے،پاکستان میں ملت تشیع کو اسی وجہ سے مشکلات کا شکار بنایا جایا رہا ہے۔

انہوں نے مذید کہا کہ مستقبل قریب میں پاکستان کی سیاست میں غیر معمولی تبدیلیاں منظر عام پر آئیں گی۔نواز شریف اینڈ کمپنی نے اس ملک کو نہ صرف عدم استحکام کا شکار کیا بلکہ فرقہ واریت کے فروغ میں بھی بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ہم اس ملک میں اتحاد و اخوت کے خواہاں ہیں۔ہماری طرف سے ہر اس طاقت کی کھل کر مخالفت کی جائے گی جوملکی و قومی سلامتی کے منافی سرگرمیوں میں ملوث رہی ہو۔انہوں نے کہا کہ 2018کے انتخابات ملک کی سیاست کا رخ بدل دیں گے۔ملت تشیع کو سیاسی اعتبار سے اپنے آپ کو مضبوط کرنے کے لیے سیاست میں بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ  اپوزیشن  جماعتوں کے انقلاب مارچ کی بھرپور حمایت اور کلیدی کردار ادا کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، یوم شہداء میں بھرپور شرکت کرکے مظلوموں کیساتھ مکمل اظہار یکجہتی کریں گے،انقلاب مارچ پاکستان کےبیروزگاری، مہنگائی،لاقانونیت، بدامنی اور سیاسی اشرافیہ کے ہاتھوں یرغمال عوام کے لئے نوید سحر ثابت ہوگا،مرکزی و صوبائی کابینہ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ملک پر قابض ان حکمرانوں نے عوام کو استحصالی سیاسی سسٹم  کے سوا کچھ نہیں دیا، اپوزیشن جماعتوں کے اصلاحی ایجنڈے میں پاکستان کے 66 سالوں سے آئینی حقوق سے محروم عوام کو مکمل آئینی حقوق دینے کی شق شامل کروائی ہے، جو پاکستان کی تاریخ میں گلگت بلتستان کے عوام کے حق میں قومی جماعتوں کی پہلی آواز ہے، غربت، مہنگائی، دہشت گردی، کرپشن اور استحصالی سیاسی نظام سے تنگ عوام تیاری کریں ، اسلام آباد کے رئیسانی کو گھر بھیجنے کا وقت آپہنچا ہےپاکستان کے عوام نے ان حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں کو مسترد کر دیا ہے، پاکستان میں شیعہ سنی اکٹھا ہو کر پاکستان پچانے کے لئے نکلیں گے، اہل سنت کے ساتھ اسٹریجیٹک پارٹنر شپ کے قیام سے شہید قائدعلامہ عارف حسین الحسینی کا دیرینہ خواب پورا کردیا۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ان حکمرانوں کی آمرانہ پالیسیوں نے جمہوری اقدار کو داغ دار کر دیا ہے۔ ماڈل ٹاوُن کے شہداء ہمارے شہداء ہیں، ہم ان کے بے گناہ خون کو رائیگاں نہیں جانے دینگے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ احتجاج، جلسے جلوس اور ریلیاں عوام کا جمہوری حق ہے اور حکمرانوں نے عوام کو ہراساں کرکے حالات خراب کرنے کی کوشش کی تو اس کے نتیجے میں پیش آنے والے واقعات اور ملک بھر سے آنے والے ردعمل کے ذمہ دار حکمران ہی ہونگے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے انقلاب مارچ میں حکومتی رکاوٹ کی صورت میں متنبہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ پرامن عوام کو اپنی آئینی و قانونی حقوق کی جدو جہد سے روکا گیا تو ملک بھر کے شاہراہوں اور چوراہوں پر دھرنے دیے جائیں ملک بھر میں عوام پر کسی قسم کے تشدد یا ہراساں کرنے کی صورت میں پیش آنے والے واقعے کی ذمہ دار اس صوبے کی حکومت اور وفاقی حکمران ہونگے ، مجلس وحدت مسلمین کی یہ خواہش ہیں کہ تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہو کر اس نظام کیخلاف نکلیں، تاہم ان اقتدار پر قابض لیٹروں کیخلاف ہم میداں خالی نہیں چھوڑیں گے، پاکستان کو حقیقی قائد کا پاکستان بنانے میں ہم بھرپور کردار ادا کریں گے، پاکستان کو ظالم ، جابر اور قابض سعودی نواز حکومت سے نجات دلوانے کے لئے مجلس وحدت مسلمین ،پاکستان عوامی تحریک ، سنی اتحاد کونسل اور مسلم لیگ ق مشترکہ طور ہر میدان میں نکلیں گی۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس و حدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویثرن کی جانب سے کیتھولک کلب میں دعوت افطار کا اہتمام کیا گیا جس میں ایم ڈبلیو ایم کے سر براہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے شرکاء سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ اگر دشمن کو نہ پہنچانا توناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا،ڈاکٹر طاہرالقاری سے روش کار پر اختلاف ہو سکتا ہے، لیکن ظالموں کے مقابلے میں مظلوموں کا اتحاد ناگزیر ہے، اہل سنت نے عزاداری کے دفاع میں ہمیں سپورٹ کیا ہم بھی حقِ وفا نبھائیں گے،شیعہ سنی پاکستان کی اکثریت ہیں جن پرضیائی دور سے امریکی و سعودی ایماء سے اقلیت کو مسلط کرنے کی کوششیں کی گئیں ،امت مسلمہ غزہ کے مظلوموں کے لئے یک زبان ہو، اس موقع پرمرکزی ڈپٹی
سیکر ٹری جنرل علامہ امین شہیدی،علامہ حسن صلاح الدین،علامہ نثا ر قلندری علامہ جعفررضا، علامہ نعیم الحسن،علامہ حسن ہاشمی ،علامہ علی انور اور علی حسین نقوی،انجینئر رضا نقوی ،علی احمر,آصف صفوی سمیت دیگر نے شرکت کی، جس میں پرنٹ اور الیکڑانکس میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل تھے۔ نماز مغربین مولانا حسن صلاح الدین کی اقتدا میں ادا کی گئی۔

 

علامہ ناصر عباس  نے مزید کہا کہ سوشلز م اور کیپلٹزم کے نظام ناکام ہوچکے ہیں۔ آج کنزیومر ازم کا دور ہے بچے کے بھوک اور رونا بھی کمرشل پراڈکٹ بن چکی ہیں۔ عالمی استکباری قوتیں دنیا میں شراور فساد پھیلار ہی اور تکفیری ٹولہ اسکتباری قوتوں کے پے رول پر کام کررہا ہے۔ اس کا ایک مرکز مصر، ایک مرکز سعودی عرب اور ایک مرکز پاکستان میں ہے یہ دوسرے مسلمانوں کو کافر کہتے ہیں ،القاعدہ، داعش، النصرۃ، لشکر جھنگوی اور جنداللہ ہیں ان عنوانات کے تحت پاکستان اور عالم اسلام میں مختلف مقامات سے جنگجوؤں کولاکر جمع کیا گیا ۔ افغانستان کے مقدس جہاد کو بھی یرغمال بنایا گیا اور اس کو تکفیریوں کے ہاتھوں میں ڈال دیا گیا ۔ شام میں بشار الاسد کی حکومت کو گرانے کے لیے سعودی عرب کے پیٹ میں سب سے زیادہ درد ہوا اور شام میں تیراسی ملکوں کے دہشت گرد کو  لاکر جمع کیا گیا۔ عراق میں نوے فیصد اہلسنت کو تکفیریوں نے شہید کیا، لیکن سعودیہ کو اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی قیادت میں مقاومت اور شام کی حمایت پسند نہیں تھی اوردوہزار چھ میں حزب اللہ نے اسرائیل کو جب مار مار کر اس کے شانے سوجھادیے تھے تو وہ خوف کے مارے اپنی حدود میں دیوار اٹھانے لگا اور نیل اور فرات تک قبضے کی باتیں بھول گیا یہ سب سعودی حکومت کی بنا پر ہوا،ہمارے ملک میں بھی دہشت گردوں کے خلاف جنگ دیر سے شروع کرائی ، نواز شریف کی حکومت نے اس سلسلے میں تاخیر کرکے قاتل کا کردار ادا کیا ، آج جو آپریشن شروع ہوا ہے وہ پورے ملک میں ہوناچاہیے صرف شمالی وزیرستان تک محدود رکھنا ملک کے ساتھ دشمنی ہوگی۔ ہم اس تکفیری گروہ کو اچھی طرح جانتے ہیں۔  سوات میں اپریشن کر کےوزیرستان کو  چھوڑنا ایسا ہی تھا جیسے ثانپ کو زخمی کر کے چھوڑ دینا ۔

 

ان کا مذید کہنا تھا کہ شہباز شریف کی حکومت بلکل کوفے کے  ابن زیاد کی حکومت کی مثل ہے ۔ اس سال پنڈی میں ہمارے ساتھ  جو ہوا اس میں دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ کسی ایک شیعہ نے بھی کسی دکان کو آگ نہیں  لگائی نہ ہی کوئی شخص کسی شیعہ نے قتل کیا، اس واقعے میں دہشت گرد نہیں بلکہ گولڈ میڈلسٹ  طالب علم  اور گریڈ  14 سے19کے  سرکار ی افسر ان کو بلاجواز گرفتار کیا گیا، اسٹیٹ ورسز شیعہ مقدمہ لڑا گیا ،حکومت نے سردار اسحاق کو شیعہ مکتب کے خلاف کیس لڑنے کے لئے ایک کروڑ روپے دیئے،  پنجاب حکومت کا جانبدارانہ کردار ہے، یہی کچھ ماڈل ٹاؤن سانحے میں ہوئے۔ وہاں پولیس نے قادری صاحب کے دروازے پر جو خواتین تھیں ان کے منہ میں گولیاں ماریں، یہ تکفیری ٹولے کی ہی سوچ ہے جو ماضی کی طرح سے دہشت گردی کررہے ہیں ، یہ پہلے بھی اسی طرح کرتے رہے، پنڈی کے سانحے میں سنی بھائیوں نے ہمارا ساتھ دیا، ہم نے ان سے وعدہ کیا ہم بھی آپ کا ساتھ دیں گے کیونکہ ہم نے وفا حضرت ابولفضل العباس سے سیکھی ہے ، ہم نے  طاہرالقادری صاحب کے دس نکاتی ایجنڈے میں دو اضافی نکات درج کروانے کے لئے دیئے ہیں ، ہم تمام قاتلوں کے خلاف ہیں۔ جب چلاس کا واقعہ ہوا تھا تو ہم نے نو دن تک دھرنا دیا تھا اور کیانی صاحب کو کہا تھا کہ ہم ان قاتلوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ان کی ڈوریں اپ کے گھروں تک جاتی ہیں ،  ہم پاکستان میں مارے جانے والے ہر مظلوم کے ساتھ ہیں، جب کوئی  مسجد میں ہے تو مسلمان شیعہ یا سنی ہے، مندر میں ہندو، چرچ میں عیسائی ہیں، لیکن جب باہر ہیں تو ہم پاکستانی ہیں۔ فلسطین میں ہر ساڑھے چار منٹ کے بعد حملہ ہورہا ہے،عرب حکمرانوں کی خیانتوں نے شام ، عراق اور فلسطین کو لہو لہان کر دیا ہے،  انشا اللہ اس سال یوم القدس مثالی ہوگا اور اس میں تمام مکاتب فکر کے لوگوں کو شرکت کرنا چاہیے تاکہ فلسطین کے مظلوموں سے بھرپور اظہار یکجہتی کی جاسکے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree