وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے نو منتخب سینٹرزکو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ کے انتخابات کا مرحلہ خوش اسلوبی سے طے ہو گیا ہے ۔ ملک کو درپیش داخلی و خارجی مسائل سے چھٹکارے کے لیے اب جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے جس کے لیے اراکین کو بھی اپنی آئینی ذمہ داریاں کرنا ہوں گی ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری قوم کو مہنگائی ،عدم تحفظ ، بے روزگاری، معیاری تعلیم کا فقدان اور صحت کے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔پولیس اور دیگر ریاستی ادارے دہشت کی علامت بنتے جا رہے ہیں ۔سیاسی مخالفین کو انتقام کاروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔اختیارات کے ناجائز استعمال نے عوام کے بنیادی حقوق کو غصب کر رکھا ہے۔قومی اداروں میں اصلاحات وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔وطن عزیزکو قائد و اقبال کا پاکستان بنانے کے لیے مقتدر شخصیات کو کردار ادا کرنا ہو گا۔ہم نہ صرف داخلی مشکلات کا شکار ہیں بلکہ ہمیں خارجی مسائل میں بھی دانستہ طور پر الجھایا گیا ہے ۔بھارت کی طرف سے آئے روز لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کے واقعات سامنے آتے ہیں۔پڑوسی مسلم ملک افغانستان اور ہمارے درمیان اختلافات بھڑکانے کے لیے دہشت گردی کی کاروائیاں کی جارہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان وہ قوتیں مغالطے پیدا کرنے میں مصروف ہیں جو دونوں ممالک کی مشترکہ دشمن ہیں۔ایسی صورتحال میں ایوان بالا کے نمائندگان کی جو ذمہ داریاں بنتی ہیں ان کو احسن انداز میں ادا کرنا ہو گا۔ سیاسی مخالفین بے جا الزام تراشیوں کی بجائے اپنی توجہ قومی ایشوز پر مرکوز رکھ کر عوامی خدمت کا حق ادا کر سکتے ہیں۔سیاسی مخالفین نظریاتی اختلاف کو الزامات کی بجائے دلائل سے دور کرنے کی کوشش کریں۔انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ نومنتخب اراکین سینٹ اپنی اپنی ذمہ داریوں کو قوم کے وسیع تر مفاد کے لیے بروئے کار لائیں گے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید علی احمر زیدی نے انسداد الیکٹرانک جرائم بل (سائبر کرائمز بل)کی پارلیمنٹ سے منظوری پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ بل کی متعدد شقیں اظہار رائے کی آزادی سے متصادم ہیں۔حکومت کے نامناسب اقدامات کے خلاف آواز بلند کرنا عوام کا جمہوری حق ہے۔ عوام سے یہ حق نہ چھینا جائے۔انہوں نے کہاکہ عوامی ردعمل حکومت کے درست سمت کے تعین میں رہنما ثابت ہوتا ہے۔اس لیے اس آواز کو دبانا حکومت کے اپنے مفاد میں بھی نہیں۔ جمہوری معاشروں میں اظہار رائے کی آزادی اورجائز تنقید کو جمہوری طرز حکومت کا حُسن سمجھا جاتا ہے۔پاکستان ایک جمہوری ریاست ہے جہاں عوام کو حکومت پر بجا تنقید کا آئینی حق حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بل میں اصلاحات انتہائی ضروری ہیں۔دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قوانین مزید سخت کرنا ہوں گے۔سوشل میڈیا پر تکفیریت و انتہاپسندی کے پرچار کو قومی مفاد اور ملکی سالمیت کےخلاف جرم تصور کرتے ہوئے سخت ترین سزا کا تعین ہونا چاہیے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے سیکورٹی فورسز کی جانب سے کوئٹہ میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ ضروری ہے۔پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی بہادر افواج کے پشت پر کھڑی ہے۔سمنگلی اور خالد ائیر بیس حملے میں 12دھشت گردوں کی ہلاکت کے بعد پاک فوج اورریاستی ادارے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میںآپریشن ضرب عضب کے بھگوڑوں کے خلاف آپریشن کلین اپ کا آغاز کریں۔ اور دہشت گردوں کے ٹریینگ کیمپس اور محفوظ ٹھکانوں کا مکمل صفایہ یقینی بنائیں۔



انہوں نے لاکھوں انسانوں پر مشتمل انقلاب اورآزادی مارچ کے منتظمین کومکمل طورپر، پر امن رہنے پرمبارکباد دی۔لاکھوں انسانوں کے جم غفیر نے پر امن طور پرمارچ کرکے حکومت کے تمام جھوٹے الزامات کو غلط ثابت کر دیا۔انہوں نے نواز لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی کے بھائی پومی بٹ کی جانب سے آزادی مارچ کے شرکاء اور تحریک انصاف کے قائد عمران خان پر حملے اور پتھراؤ کو شر انگیزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پر امن لانگ مارچ کے شرکاء پر بلا جواز حملہ انتہائی گھٹیا حرکت اور شر انگیزی ہے۔ نواز لیگ گلو بٹ اور پومی بٹ کے ذریعے عوامی سیلاب کو نہیں روک سکتے۔ نواز شریف اور جعلی انتخابات کی ذمہ دار الیکشن کمیشن ،جتنا جلد استعفیٰ دیں، قوم و ملک اور جمہوریت کے حق میں بہتر ہوگا۔ استعفیٰ کا مطالبہ آئینی ہے جس سے ملک میں جاری سیاسی بحران کا خاتمہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن سسٹم میں بنیادی اصلاحات تبھی ممکن ہیں ،جب آئین کی آرٹیکل 63,62 پر عمل در آمد ہو۔جعلی ڈگری، زر ، زور اور تزویر کے ذریعہ پارلیمنٹ میں پہنچنے والے افراد قوم کی کوئی مشکل حل نہیں کر سکتے ،بلکہ یہی عناصر قوم کی اصل مشکل ہیں۔ لہذا انقلابی اصلاحات کے بغیر جعلی جمہوریت فقط مراعات یافتہ طبقے سردار، وڈیرے اور چوہدری کے مفادات کی محافظ ہے۔ جہاں باکردار اور صالح افراد کا ورود ممنوع بنا دیا گیا ہے۔ آئین کی معطل شقوں کی بحالی اور انقلابی اصلاحات کا وقت آن پہنچا ہے۔ اور قوم اب دوراہے پر کھڑی ہے۔



انہوں نے کہا کہ بادشاہوں سا مزاج رکھنے والے حکمران ، بزور طاقت عوامی احتجاج کو روکنے سے اجتناب کریں۔ انقلاب مارچ کے شرکاء پر امن ہیں، لہذا حکمران گلو بٹ کا ڈرامہ اور سانحہ ماڈل ٹاؤن دہرانے سے اجتناب کریں۔ انقلاب مارچ کو وسیع پیمانے پر عوامی تائید اور حمایت حاصل ہے، حکمرانوں کے الزامات اور دہمکیوں سے ہم مرعوب نہیں ہوں گے۔ ایم ڈیلیو ایم کے کارکن قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی قیادت میں انقلاب مارچ میں ہر اول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree