وحدت نیوز(اسلام آباد) وفاقی حکومت اپنا رویہ تبدیل کرے ، شہداء کی آواز کو اب دنیا کی کوئی طاقت نہیں دبا سکتی، اگر کنونشن میں قومی امن کنونشن منعقد کر نے کی اجازت نہیں دی گئی تو ، قومی امن کنونشن پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے ڈی چوک پر منعقدس کیا جائے گا۔  جبکہ 12ربیع الاول کے جلوسوں میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ، سنی اتحاد کونسل کے چیئر مین صاحبزادہ حامد رضا اور وائس آف شہداء کے ترجمان سینیٹر فیصل رضا عابدی نے  نیشنل پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے   کیا ۔

 

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت تحریک طالبان کی ہے۔ مذہبی بنیادوں پر اہلکاروں کے تبادلے کئے جا رہے ہیں اور پاکستان کو توڑنے کی بات کی جا رہی ہے اگر کنونشن سنٹر میں اس پروگرام کو منعقد کرنے کی اجازت نہ دی گئی تو ہم ڈی چوک میں یہ کنونشن منعقد کریں گے۔ پہلے چہلم سیدالشہداء کے جلوس کو روکنے کی کوشش کی گئی اور اب بارہ ربیع الاول کے جلوسوں کو روکنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ فیصل آباد میں الصلوۃ والسلام کے بورڈ اتارے جا رہے ہیں۔ ہم ہر شہر میں دھرنے دیں گے۔ رہنماؤں نے کہا کہ کالعدم جماعتوں کو تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے اگر ہمارے پروگرام میں کوئی واقعہ رونما ہوا تو صوبائی حکومت کے عہدیداران کے خلاف ایف آئی آر درج کروائیں گے۔ ہم پاکستان کو توڑنے والے نہیں بچانے والے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام مسالک کے لوگوں اور شہداء کے وارثین کو اس کانفرنس میں مدعو کیا ہے اس کنونشن کے انعقاد سے پاکستان مضبوط ہوگا۔ حکومت نے دہشت گردوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے لیکن شیعہ سنی اتحاد کے حوالے سے منعقد ہونے والے کنونشن کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ یہ کانفرنس ہر حال میں منعقد ہوگی۔

 

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پانچ جنوری کا کنونشن محب وطن لوگوں اور شہداء کے لواحقین کا کنونشن ہے جس میں ہر شعبہ زندگی کے لوگ شرکت کریں گے۔ یہ کنونشن عقیدے، مذہب اور لسانی تعصب سے بالاتر ہوگا۔ ملک کے پرامن عوام کو قتل کرنے والی جماعتوں کو پروگرام کرنے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ محبان وطن لوگوں کو پروگرام کرنے سے روکا جا رہا ہے۔حکومت کنونشن کے اجازت نامے کو منسوخ نہ کرے ورنہ ہم یہ کنونشن ڈی چوک میں منعقد کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ جبکہ 12ربیع الاول کے جلوسوں میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی

 

وائس آف شہداء کے ترجمان سینٹر فیصل رضا عابدی نے کہا کہ ہم پرامن کنونشن کرنے جا رہے تھے اور ملک کے موجودہ حالات کی وجہ سے یہ کنونشن سنٹر میں منعقد کرنا چاہتے تھے۔ ڈی سی نے دو مرتبہ اجازت کو کنفرد کیا، وفاقی حکومت نہیں چاہتی کہ یہ کنونشن منعقد ہو تاکہ طالبان سے مذاکرات متاثر نہ ہوں۔ ہم ڈی چوک پر یہ کنونشن منعقد کریں گے اگر ہمارے کسی شخص کو نقصان پہنچا تو پھر یہ حکومت نہیں رہے گی۔ حالات مارشل لاء کی طرف جا رہے ہیں۔ رسول پاک (ص) کی ولادت کے حوالے سے جلوسوں میں بھرپور شرکت کریں گے۔ ہم مفتی منیر معاویہ کے قتل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ شمس الرحمن معاویہ کے قتل میں بھی خود کو پیش کر دیا تھا۔ چہلم کے جلوس کو شرپسندوں نے روکنے کی کوشش کی ہم عقیدے کیلئے سر کٹانے کیلئے تیار ہیں۔ طارق محمود، ناصر شیرازی اور علی اکبر نعیمی نے بھی قومی امن کنونشن کو ہرحال میں منعقد کروانے کا اعادہ کیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree