وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) مجلس وحدت مسلمین ہاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹا ک میں انکشاف کیا ہےکہ مسلم لیگ ن نے گلگت بلتستان اسمبلی انتخابات میں ہمیں 6کروڑروپے کے عیوض خریدنے کی کوشش کی،انہوں نے بتایا کہ پروگرام میں موجود مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی اور گورنرگلگت بلتستان برجیس طاہر کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ حلقہ 5گلگت میں ن لیگ امیدوار نے مسجد کے ممبر پر 6کڑوڑ روپے رکھ کرکہا کہ ہمیں ووٹ دیں ، دوسری جانب فکر کے علاقے میں موجودہ نگراں حکومت میں شامل ن لیگی وزیر نے مجھے 60لاکھ کا چیک دیا کہ آپ یہ رکھ لیں اور ہماری حمایت کریں یہ چیک 9تاریخ کے بعد کیش ہو جائے گا، علامہ امین شہیدی نے کہا کہ جب ہمیں 6کروڑ میں خریدنے کی ن لیگ نے کوشش کی تو دوسروں کا کیا بھاو لگایا پتا نہیں ۔

وحدت نیوز (سکردو) شگر میں ن لیگ کی جانب سے ووٹرز کو اوپن ووٹ کاسٹ کرنے کے لئے مجبور کیا جا رہا ہے،یہی احکامات پیپلز پارٹی کے امیدوار کی ظرف سے بھی جاری ہوا ہے،الیکشن کمیشن اس عمل کا فوری نوٹس لیں بصورت دیگرٍ حالات کے تمام تر ذمہ دارانتظامیہ اورالیکشن کیمشن ہونگے،شگر کے عوام کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے اس کے نتائج بھیانک ہونگے،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ افواج پاکستان الیکشن کو شفاف بنانے میں بھر پور کردار ادا کریں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے الیکشن سیل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے امیدواروں نے مضافاتی علاقوں میں دھاندلی کی ٹاسک اپنے گلو بٹوں کو سونپ دیے ہیں،الیکشن کو شفاف اور منصافانہ بنانے کا واحد حل پاک افواج کی مکمل نگرانی ہے،بصورت دیگر علاقہ ایک بڑے بحران سے دوچار ہو جائے گا،ہم عوام سے ضمیر کی آزادی چھینے کی کسی کو اجازت نہیں دینگے،اگر دھاندلی کے سپیشلسٹ ن لیگ کی جانب سے پنجاب اور ملک کے دیگر حصوں میں ہونے والے الیکشن کے عمل کو گلگت بلتستان میں دھرایا گیا تو ہم نتائج کو ہرگس قبول نہیں کریں گے،بے نظیر انکم سپورٹس کے نام پر سادہ لوح عوام کو ن لیگ کے وفاقی رہنما بلتستان میں گمراہ کر رہے ہیں،الیکشن کمیشن کی خاموشی ہمیں سمجھ میں نہیں آتی،مجلس وحدت مسلمین الیکشن کمیشن،انتظامیہ اورعلاقے کے حساس اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خدارا عوامی رائے عامہ اور اظہار رائے پر قدغن لگانے کے عمل کو روکیں،ورنہ لوگوں کو کنٹرول کرنا ہمارے لئے مشکل ہو جائے گا،عوام اس قسم کے ناانصافیوں کو برداشت کرنے کے لئے ہرگس تیار نہیں۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین روائتی سیاسی نعروں کی بجائے دیرینہ عوامی مسائل کے حل کیلئے ایک قابل عمل وژن اور اسی حوالے سے درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جس کا ثبوت ہماری آٹھ سالہ قومی و ملی مسائل و چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے عملی جدوجہد اور تاریخی کردار سے عیاں ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے برمس بالا میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں جتنی بھی حکومتیں آئیں اور جن جن سیاسی جماعتوں نے حکومتیں بنائیں وہ یہاں کے عوام کے دیرینہ آئینی ،سیاسی اور معاشی مسائل کو حل کرنے میں بری طرح ناکام ہوئیں ہیں اور ان جماعتوں نے عوام کو حقوق کے نام پر ان کا استحصال کیا ہے ،یہی وجہ ہے آج پبلک میں ان جماعتوں کے خلاف غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اب ماضی کے آزمائے ہوئے اقتدار کے بھوکی سیاسی جماعتوں سے خطے کے پیچیدہ مسائل کے حل کی توقع رکھنا عبث ہی نہیں بلکہ خود فریبی کے مترادف ہے۔ مجلس وحدت مسلمین ملک عزیز میں بسنے والے تمام مظلوم طبقوں کے اجتماعی مسائل اور بالخصوص گلگت بلتستان کے عوام کی محرومیوں نہ صرف مکمل آگاہ ہے بلکہ ان مسائل کے حل کیلئے میدان عمل میں موجود رہی ہے ۔گلگت بلتستان کے عوام کو مفاد پرست حکمرانوں کی زیادتیوں سے نجات دلانے کیلئے مجلس وحدت مسلمین کا رول تمام جماعتوں سے نمایاں اور واضح ہے ،آج جو جماعتیں لوگوں کو ان کے مسائل حل کرنے کے پرفریب خواب دکھاکر ایک بار پھر اقتدار میں آنا چاہتی ہیں ان سے ہم یہ سوال پوچھنے کا حق رکھتے ہیں کہ انہوں نے اپنے طویل اقتدار میں ان مسائل کے حل کی جانب کیوں توجہ نہیں دی بلکہ ان کی توجہ اقتدار کے مزے لوٹنے ،کرپشن میں حصہ ڈالنے کے سوا کچھ بھی نہیں رہا۔ ان سیاسی مداریوں نے لوگوں کو سبز باغ دکھاکر خطے کی محرومیوں کو ختم کرنے اور عوام کو سیاسی،معاشی طور پر مستحکم کرنے کی بجائے ذاتی تجوریاں بھریں ہیں۔ آج گلگت بلتستان میں جہاں ہر طرف دریا بہتے ہیں لیکن شہر اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے۔تعلیم، صحت اور دیگر تمام شعبے زبوں حالی کا شکار ہیں ،امن وامان جیسے مسائل بھی جوں کے توں ہیں،جیلیں ٹوٹیں مگر حکومت کے کان میں جوں نہ رینگی لہٰذا مستقبل میں ایسی کمزور اور ذاتی مفادات کی تجارت کرنے والی سیاسی جماعتوں سے مسائل کے حل کی امید رکھنا فضول ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کاہدف اقتدار نہیں بلکہ اقتدار کے حقیقی وارث غریب عوام کو شریک اقتدار کرنا ہے تاکہ علاقے کی ترقی و خوشحالی اور پائیدار امن کی ضامن ہے۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین کا گلگت بلتستان میں وجود خطے کے عوام کے لئے نعمت سے کم نہیں،اتحاد بین المسلمین ہو یا عوامی حقوق کے لئے جدو جہد ایم ڈبلیو ایم نے قومی امور میں ہر وقت کلیدی کردار ادا کیا،یہ وہ قومی جماعت ہے جس نے تمام مکاتب فکر کے مظلومین کے لئے آواز بلند کی،آج جس طرح عوام نے اس قومی جماعت کو عزت دی ہے،اس سے باقی جماعتوں کو پریشانی نہیں ہونی چاہئیے،بلکہ دیگر جماعتیں بھی ایم ڈبلیوایم کی تقلید کرتے ہوئے انسانیت اور ملکی بقا کے لئے کام کریں تاکہ وہ بھی عوام کے دلوں میں جگہ بنا سکے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ ڈاکٹر غلام محمد فخرالدین نے چندا اور کچورا میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا مجلس وحدت مسلمین رواداری اور برداشت کی سیاست پر یقین رکھنے والی جماعت ہے،اس جماعت کی ماضی گواہ ہے کہ ہمیشہ مظلومین کی حمایت میں آواز بلند کرتے رہے چاہے اس کی جتنی بھی قیمت ادا کرنی پڑے،یہ وہ جماعت ہے جہاں شخصیت کو معیار قرار نہیں دیتے بلکہ خوشنودی خدا کو عین معیار سمجھتے ہیں،آج خطے میں عوامی حقوق کے لئے مخلصانہ کردار ادا کرنے والی اگر کوئی جماعت ہے تو اس کا نام مجلس وحدت مسلمین پاکستان ہے،ہماری قیادت نے عوام کے درمیان رہ کر عوامی حقوق کے لئے جدو جہد کی،یہی وجہ ہے جی بی کے عوام اس جماعت کو اپنے لئے نجات دہندہ قرار دیتی ہے،نہایت افسوس کی بات ہے کہ بلتستان کے عوام کو پھر سے کچھ لوگ مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کے درپے ہیں،ہم مذہب کے نام پر ووٹ لینے کے خلاف ہیں،ہم عوام سے کارکردگی کے بنیاد پر حمایت چاہتے ہیں،علامہ فخرالدین کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین وہ واحد جماعت ہے کہ جس کے الیکشن مہم میں اہلسنت 30 سے زائد جماعتوں پر مشتمل سب سے بڑی جماعت سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا بذات خود حصہ لے رہے ہیں،اور یہ اس بات کی غمازی ہے کہ مجلس وحدت مسلمین اتحاد بین المسلمین کے علمبرادار اور اداعی جماعت ہے،میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ آزمائے ہووُں کو آزامانے کی پھر سے غلطی نہ کریں،ورنہ یہ اقتدار کے بھوکے آپ کو پھرسے پتھروں کے دور میں دھلیک دیں گے۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے گلگت بلتستان انتخابات 2015ء کے لئے انتخابی منشور کا اعلان کر دیا ہے۔ انتخابی منشور کا اعلان انہوں نے سکردو پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ سیکرٹری سیاسیات محمد علی، صوبہ پنجاب کے رہنما مظاہر شگری، کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل انجینئر رضا نقوی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ قرار دینا اور قومی اسمبلی و سینیٹ میں گلگت بلتستان کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ان اہداف کے حصول کیلئے اصول تدریج کے مطابق عمل کیا جاسکتا ہے، گڈ گورننس یا شفاف حکومت پہلی ترجیح ہوگی اور اس مقصد کیلئے انتظامی سیٹ اپ میں ضروری تبدیلیاں کی جائیں گی، ایم ڈبلیو ایم کا حکومت کے قیام کے بعد پہلا ہدف شفاف، کرپشن سے پاک حکومت اور انتظامی سیٹ اپ کی تشکیل ہے۔ معیشت، روزگار، انڈسٹری، تجارت کے حوالے سے گفتگو میں ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کیلئے NFC ایوارڈ سے حصہ معین کروایا جائیگا، وفاق سے حاصل ہونے والے فنڈز اور صوبے کے ترقیاتی پراجیکٹس کیلئے مختص رقم کو مقررہ وقت میں ترجیحی پروجیکٹس پر خرچ کیا جائے گا، بالخصوص ADP کو بروقت اور ترجیحی پراجیکٹس پر خرچ کرنا یقینی بنایا جائے، مقامی وسائل پیدا کئے جائیں گے۔ بالخصوص جنگلات، سیاحت، مائینز اور قدرتی وسائل کو گلگت بلتستان کی فلاح و بہبود کیلئے خرچ کیا جائے گا، وفاق کے زیر اہتمام چلنے والے اہم اور بڑے پروجیکٹس مثلاً اقتصادی کوریڈور، بجلی کی فراہمی کے بڑے منصوبے اور دیگر منصوبوں میں سے رائیلٹی لی جائے گی اور اسے بھی صرف گلگت بلتستان کے عوام کے لئے بنیادی ضروری پراجیکٹس پر خرچ کیا جائے گا۔ سوست پورٹ کو خصوصی درجہ دلایا جائے گا اور وہاں ماڈل پورٹ کی تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

تعلیم کے شعبے کے حوالے سے ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں گڈ گورننس کا اطلاق کیا جائے گا۔ ضروری انتظامی اصلاحات کی جائیں گی تمام تعلیمی اداروں میں تدریجاً ضروری وسائل فراہم کئے جائیں گے، اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانے کے لئے منظم مانیٹرنگ کا عمل شروع کیا جائے گا، صوبے سے تعلق رکھنے والے ان طلباء کو جو میڈیکل، انجیئرنگ، مائینز، ارتھ سائینسز اور بعض دیگر معین شعبہ جات میں داخلہ لینے کے اہل قرار پائیں گے، انکی مالی معاونت کی جائے گی بشرطیکہ وہ اپنی خدمات گلگت بلتستان کے صوبے کے لئے معین کرنے کا 3 سالہ اقرار نامہ دیں، ہر ضلع میں ایک ماڈل پوسٹ گریجویٹ کالج کا قیام عمل میں لایا جائے گا، نجی تعلیمی اداروں، سرکاری اداروں اور تعلیمی معاملات پر نظارت کے لئے HEC طرز کی ’’ایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی‘‘ قائم کی جائے گی، جو اپنے امور میں سیاسی دباؤ سے آزاد ہوگی۔ صحت کے متعلق منشور کا اعلان کرتے ہوئے ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ بیسک ہیلتھ انسٹیٹیوشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا، تمام ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتالوں کو ماڈل ہسپتال بنائیں گے، دور دراز علاقوں کے لئے مخصوص ہسپتالوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا، صحت کے تمام چھوٹے بڑے مراکز کی سخت مانیٹرنگ کے ذریعے عوامی خدمت کو یقینی بنایا جائے گا، ہر اہم وادی کے لئے ایمبولینس سسٹم کا قیام (پہلے پانچ سال میں 12 ترجیحی وادیوں کی ضروریات پوری کی جائیں گی)۔ ذرائع آمد و درفت کے متعلق منشور کا اعلان کرتے ہوئے ناصر شیرازی نے کہا کہ گلگت سکردو روڈ کی از سرِ نو تعمیر کی جائے گی، اسلام آباد اور کشمیر کے لئے متبادل راستوں کا قیام عمل میں لائیں گے، صوبے میں کسی ایک ائیر پورٹ پر انٹرنیشنل فلائٹ شروع کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے، وفاقی حکومت کے تعاون سے PIA کے کرایوں میں مناسب کمی کروانا، وادیوں سے شہروں تک پکی سڑکوں کی تعمیر کے اقدامات کرنا، پہلے مرحلے میں صوبہ بھر میں 500 کلومیٹر نئی سڑکیں دور دراز وادیوں کے لئے تعمیر کی جائیں گی، صوبے کے دور افتادہ علاقوں تک ٹیلیفون/ موبائل/ انٹرنیٹ کی فراہمی کے لئے اقدامات کئے جائیں گے، دیوسائی، فیری میڈوز جیسے دیگر سیاحتی مراکز میں سیاحوں کے لئے سیٹلایٹ رابطہ کے ذرائع فراہم کئے جائیں گے۔

ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ انتظامیہ میں نچلی سطح پر مکمل اور بڑی سطح پر 80 فیصد ملازمتیں مقامی لوگوں کو دی جائیں گی۔ دیگر صوبے اور وفاق ملازمتوں میں جتنا کوٹہ گلگت بلتستان کے لئے رکھیں گے، اتنا ہی کوٹہ گلگت بلتستان کی ملازمتوں میں دیگر صوبوں اور وفاق کے لئے ہوگا، پولیس اور انتظامیہ کو سیاسی اثر و نفوز سے آزاد کیا جائے گا۔ تمام تقرریاں میرٹ کی بنیاد پر ہوں گی، عدالتوں اور وکلاء کو انصاف کی فراہمی کے لئے ضروری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ ہر ضلع کی بار کونسلز کو فنڈز فراہم کئے جائیں گے لیکن عدالتیں محدود وقت میں فیصلہ کرنے کہ پابند ہوں گی، کسی بھی قسم کی دہشتگردی، اس میں معاونت، پشت پناہی یا حمایت فراہم کرنے کی صورت میں جو بھی ملوث پایا جائے گا، اس کے لئے Zero Tolerance پالیسی اپنا کر عبرت کا نشان بنایا جائے گا، تاکہ علاقہ کو امن کا گہوارہ بنایا جاسکے۔ دہشتگردی کی حمایت یا معاونت بھی دہشتگردی ہی شمار ہوگی۔ ناصر شیرازی نے مزید کہا کہ گذشتہ 20 سال اقتدار پر رہنے والے افراد پر کرپشن کے الزامات کی تحقیق اور مرتکب افراد کو سزاؤں کے لئے نیشنل احتساب بیورو (نیب) کی طرز پر احتساب ادارہ بنایا جائے گا، احتسابی مراحل کا آغاز گذشتہ پانچ سالہ دور سے کیا جائے گا۔ تمام شعبہ جات اس کی زد میں آئیں گے، جبکہ اس امر کے لئے صوبے کے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کی کوشش کی جائے گی، احتسابی معاملات میں انصاف ہوتا نہیں بلکہ ’’انصاف ہوتا نظر آنا چاہئے‘‘ کے اصول پر عمل درآمد کیا جائے گا، لوٹی گئی دولت کو صوبائی خزانہ میں واپس لانے کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی نے کہا ہے کہ مہدی شاہ نے عمامے اور مذہب کے بارے میں نازیبا کلمات ادا کر کے لوگوں کے مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے۔ علما کی سیاسی حیثیت پر تنقید کرنے والے کل تک اپنا سیاسی قد کاٹھ بڑھانے کے لیے علما کے ساتھ کھڑے ہونے کو فخر سمجھتے تھے اور آج جب یہ شیعہ سنی قوتیں ان کرپٹ عناصر سے خطے کی عوام کو چھٹکارا دلانے کے لیے میدان میں نکلیں تو انہیں مورد الزام ٹھرایا جانے لگے۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے خلاف مہدی شاہ اور حفیظ الرحمان دونوں ہی ایک زبان بول رہے ہیں۔جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ دونوں شخصیات مشترکہ ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔یہ دونوں ایک ہی سکے کے دو رُخ ہیں جس کا مشترکہ ہدف مجلس وحدت مسلمین کی مضبوط سیاسی قوت کو نقصان پہچانا ہے۔مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی تعصب آمیز بیان دے کر فرقہ واریت کو ہوا دے رہے ہیں مذہبی شخصیات کے خلاف زبان درازی کرنے والی یہ جماعتیں آکر دیکھ لیں کہ سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین کس طرح ہم آہنگ ہو کر عوامی حقوق کی جنگ لڑ رہی ہیں۔۔انہیں ان مذہبی جماعتوں سے خطرہ ہے جو باکردار اور بے داغ ہیں۔اپنے مفادات کو ڈوبتا ہوا دیکھ ہر انہوں نے مذہبی سیاسی جماعتوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں دینی جماعتیں عوام کے حقوق و خوشحالی کی جنگ لڑ رہی ہیں۔یہاں کی عوام نے کرپٹ سیاستدانوں کو مسترد کر دیا ہے۔ دونوں آزمودہ سیاسی پارٹیوں نے یہاں کے لوگوں کو سوائے دھوکے کے اور کچھ نہیں دیا۔یہی منافقانہ طرز عمل ان کی شکست کا موجب بنے گا۔ناصر شیرازی نے کہا کہ عمامہ سرور کائنات رسول اکرم ﷺ سے منسوب ہے جس کا تمسخر اڑا کر مہدی شاہ گناہ عظیم کا مرتکب ہوا ہے۔ مہدی شاہ کے اس نفرت انگیز بیان سے نہ صرف پاکستان پیپلز پارٹی کی رہی سہی ساکھ بھی تباہ ہوئی ہے بلکہ مذہبی شخصیات کے حوالے سے ان کی سطحی ذہنیت بھی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔

Page 1 of 10

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree