وحدت نیوز (اسلام آباد) اسلام آباد میں نویں محرم الحرام کا مرکزی جلوس پرامن طور پر اختتام پذیر ہوگیا۔ امام بارگاہ اثناء عشری سے شروع ہونے والا جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ اثناء عشری میں ہی اختتام پذیر ہوا، اسلام آباد میں نکلنے والے مرکزی جلوس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علا مہ ناصر عباس جعفری نے بھی شرکت اور ماتم داری کی، ان کے ہمراہ ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ اقبال بہشتی، اقرار ملک، اختر عمران، علامہ ضیغم عباس بھی موجود تھے۔ اس موقع پر عزاداران امام حسین علیہ اسلام نے نوحہ خوانی اور ماتم داری کرکے کربلا والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ جلوس میں ہزاروں کی تعداد میں عزاداران امام مظلوم شریک ہوئے۔ اس موقع پر پولیس انتظامیہ کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور جلوس کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور دیگر ملی تنظیموں کی جانب سے اسٹالز اور سبیلیں بھی لگائی گئیں تھی۔
وحدت نیوز(نجف اشرف) تمام علمائےاسلام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ معرکۂ کربلاء حق و باطل کی جنگ تھی جس میں نواسۂ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت امام حسین علیہ السلام کے مقابلے میں ایسا پلید اور نا پاک شخص آیا جس کا عقیدہ یہ تھا کہ لا وحيٌ منزل ولا رسول مرسل کہ نہ تو کوئی وحی نازل ہوئی ہے اور نہ ہی کوئی رسول (ص) بھیجا گیا ہے ۔اوراس کا کردار یہ تھا کہ بندروں اور کتوں سے کھیلنا شراب پینا اور اپنی قریبی رشتہ دار عورتوں سے زنا کرنا اس کا معمول زندگی تھا ۔یزید جیسے شخص اور اس کے ساتھیوں کو صحابی کہنا توھین صحابہ اور توھین رسالت و توھین اسلام ہے ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین شعبہ نجف اشرف کے سیکریٹری جنرل علامہ سید مہدی نجفی نے نجف سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ تعجب ہے منور حسن اور اس کی جماعت کی طرف سےاس بدترین گستاخی پر شیعہ سنی مسلمان مذھبی و سیاسی قیادتیں حکومتی ادارے و میڈیا اور عدالتیں کیوں خاموش ہیں ۔ ۔ ۔ ؟اس وقت ھر مسلمان عاشق رسول (ص) کا فریضہ ہے کہ امام حسین علیہ السلام کی حمایت میں اپنے گھروں سے باہر نکل آئیں اور اس وقت تک احتجاج کریں جب تک اس گستاخ کو پاکستان کی پاک سرزمین سے جلا وطن نہ کردیا جائے اور اس کی جماعت پر پابندی عائد نہ کردی جائے ،منور حسن کے گستاخانہ بیان سے تمام مسلمانوں کے دل خون کے آنسوں رو رہے ہیں اس جیسے یزیدی اور گستاخ کی نہ تو بہ قبول ہے اور نہ معافی قبول ہے،ہمارا حکومت وقت سے مطالبہ ہے کہ اس گستاخ صحابہ گستاخ رسول (ص) کی پاکستانی شھریت کو في الفور باطل کیا جائے اور اسے پاکستان سے نکال دیا جائے ۔