وحدت نیوز(آرٹیکل) پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  فرماتے ہیں:[ان الحسین مصباح الھدی و سفینتہ النجاۃ]حسین  ہدایت کا  چراغ اور نجات کی کشتی  ہے۔

ّ-2حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں:(نظر الی الحسین فقال : یا عبرۃ کل مومن فقال انا یا ابتاہ قال نعم یا بنی )امام علی علیہ السلام نے اپنے فرزند کی طرف دیکھا اور فرمایا:اے وہ جس کے نام اور یاد کی وجہ سے ہر مومن کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوتے ہیں امام حسین علیہ السلام نے فرمایا آپ کی مراد میں ہوں؟ امام[ع] نے فرمایا :ہاں اے فرزند۔

-3حضرت زہرا سلام اللہ علیہا  فرماتی ہیں:( فلما صارت الستۃ کنت لا احتاج فی الیلہ الظلماء الی مصباح و جعلت السمع اذا خلوت فی مصلی التسبیح  و التقدیس فی بطنی)جب امام حسین[ع] چھ ماہ میں داخل ہوئے درحالیکہ ابھی بطن میں تھے تو اندھیری رات میں مجھے کسی چراغ کی ضرورت نہیں ہوتی تھی اور خدا کی عبادت کے دوران ،تسبیح اور ذکر خدا کی آواز سنائی دیتی تھی۔

-4امام حسن مجتبی علیہ السلام فرماتے ہیں : (ان الذی یوتی الی ،فاقتل بہ ،و لکن لا یوم کیومک یا ابا عبد اللہ)جو چیز میری شہادت کا باعث بنے گی وہ زہر ہے جس کے ذریعے مجھے شھید کیا جائیگا لیکن یا ابا عبد اللہ کوئی بھی دن عزا اور مصیبت میں آپ کے دن جیسانہیں ہو گا۔

-5امام حسین علیہ السلام فرماتے ہیں :( انا قتیل العبرۃ،لا یذکر المومن الا استعبر،) میں وہ شہید ہوں جسے رلا رلا کر مارا گیا کوئی بھی مومن مجھے یاد نہیں کرتا مگر یہ کہ اس کے آنکھوں سے اشک غم جاری ہوتے ہیں ۔

-6امام سجادعلیہ السلام فرماتے ہیں: ( انا ابن من بکت علیہ ملائکتہ السماء ،انا ابن من ناحت علیہ الجن فی الارض والطیر فی الھواء) میں اس کا بیٹا ہو جس پر آسمانی فرشتوں نے گریہ کیا اور زمین پر جنوں اور ہوامیں پرندوں نے بھی نوحہ خوانی کی ۔

-7امام باقر محمدعلیہ السلام  فرماتے ہیں :( مابکت علی احد بعد یحیی بن زکریا ،الا علی الحسین بن علی فانھا بکت علیہ اربعین یوما)
حضرت یحیی بن زکریا علیہ السلام کی شہادت کے بعد آسمان نے کسی پر گریہ نہیں کیا ،مگر اما م حسین علیہ السلام کی شہادت پر آسمان نے چالیس دن تک گریہ کیا ۔

-8 امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:( ان البکاء و الجزع مکروہ للعبد فی کل ما جزع،ما خلا البکاء و الجزع علی الحسین بن علی فانہ فیہ ماجور)ہر قسم کی مشکلات و مصائب پر گریہ کرنا مکروہ ہے مگر امام حسین[ع] کی مصیبت پر گریہ وزاری کرنے کا ثواب ہے ۔

-9امام موسی کاظم علیہ السلام کی حالت امام رضا علیہ السلام کی زبانی :( کان ابی اذا دخل شھر المحرم لا یری ضاحکا و کانت الکابۃ تغلب علیہ،حتی یمضی منہ عشرۃ ایام،فاذاکان یوم العاشر کان ذالک الیوم یوم مصیبتہ و حزنہ و بکائہ و یقول ھو الیوم الذی قتل فیہ الحسین ) جب ماہ محرم شروع ہو جاتا تو میرے والد بزرگوار کے چہرے پر خوشی کے کوئی آثار نظر نہیں آتے اور آپ[ع] حزن و ملال میں رہتے۔یہاں تک کہ روز عاشورا انکی عزاداری اور گریہ کرنے کا دن ہوتا تھا آپ فرماتے کہ اس دن امام حسین کو شہید کر دیا گیاتھا ۔

ّ-10امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں :(ان یوم الحسین اقرح جفوننا واسبل دموعنا و اذل عزیزنا بارض کرب و بلا و اورثتنا الکرب و البلاء الی الانقضائ)بے شک امام حسین علیہ السلام کی مصیبت کے دن نے ہمارے آنکھوں کو خستہ و مجروح کر دیا ہے اور ہمارے آنسووں کو جاری کر دیا ہے ہمارےعزیزوں کو خفت اٹھانی پڑی اس دن کی مصیبت نے ہمیشہ کے لئے غمگین اور داغدار کر دیا ہے ۔

-11امام جواد علیہ السلام فرماتے ہیں:( من زار الحسین لیلۃ ثلاث عشرین من شھر رمضان و ھی لیلۃ اللتی یرجی ان تکون لیلۃ القدر و فیھا یفرق کل امر حکیم صافحۃ اربعۃ و عشرون الف ملک و نبی کلھم یستاذن اللہ فی زیارۃالحسین فی تلک اللیلۃ)جو شخص ماہ رمضان کی تئیسویں رات کو امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرتا ہے تو چار ہزار فرشتے اورانبیاء اس زائر سے مصافحہ کرتے ہیں اور سب کے سب خداوند سے اس رات کو امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے اذن طلب کرتے ہیں ۔

-12امام نقی علیہ السلام فرماتے ہیں:(من خرج من بیتہ یرید زیارۃ الحسین بن علی فصار الی لفرات فاغتسل منہ کتبہ اللہ من الفلحین فاذاسلم علی ابی عبدا للہ کتب من الفائزین،فاذافرغ من صلاتہ اتاہ ملک فقال :ان رسول اللہ یقروئک السلام و یقول لک :اما ذنوبک ،فقد غفر لک فاستانف العمل) جو شخص بھی امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے قصد سے اپنے گھر سے نکلے اور فرات میں غسل کرے تو خداوند عالم اسکا نام فلاح پانے والوں میں لکھتا ہے اور جب وہ امام[ع] پر سلام کرتا ہے تو اسکا نام فائزین میں لکھتا ہے اور پھر جب وہ نماز سے فارغ ہوتا ہے تو ایک فرشتہ اسے کہتا ہے کہ رسول خدا نے تجھے سلام کہا ہے اور تم سے فرمایا ہے کہ تیرے سارے گناہ معاف ہوگئے ہیں لھذا تم نئے سرے  سے اعمال انجام دو۔
-13امام حسن عسکری علیہ السلام  فرماتے ہیں :(اللھم انی اسئلک بحق المولود فی ھذا الیوم المو عود لشادتہ قبل استھلالہ و ولادتہ ،بکتہ السماء و من فیھا والارض و من علیھا،ولما یظائلا بتیھا ،قتیل العبرۃ و سید الاسرۃ الممدود بانصرۃ یوم الکرۃ،المعوض من قتلہ ان الائمۃ من نسلہ و الشفاء فی تربتہ)پروردگارا!میں تجھے اس نومولود کا واسطہ دیتا ہوں جس کی ولادت سے پہلے اسکی شہادت کا وعدہ ہوا تھا وہ جس کی مصیبت پر اہل آسمان نے آسمان پر اور زمین پر اہل زمین نے گریہ کیا حالانکہ اس نے ابھی زمین پر قدم نہیں رکھاتھا ۔وہ جس کی شہادت گریہ و زاری کا باعث ہے وہ بزرگ خاندان جو رجعت کے وقت خدا کی نصرت سے کامیاب ہو گا جس کی شہادت کو جزا کے طور پر ان کی نسل سے امامت اور ان کی تربت میں شفارکھ دی ۔

-14امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف فرماتے ہیں :( فلئن اخرتنی الدھور،و عاقنی عن نصرک المقدور،ولم اکن لمن حاربک و ھاربک محاربا
ولمن نصب لک العداوۃ مناصبا فلا ندبنک صباحا و مساءا ولاءبکین علیک بدل الدموع دما  ) اگرچہ میں آپ کے زمانے میں نہیں تھا اور تقدیر نے مجھے آپکی نصرت کرنے سے روکے رکھا اور آپ کے دشمنوں سے جہاد نہ کر سکا اور آپ پر اٹھتی ہوئی تلواروں کو روک نہ سکا لیکن شب و روز آپ پر آنسو بہاتا ہوں اور اشک کے بدلے خون کے آنسو روتا ہوں۔

منابع:
١۔مستدرک الوسائل ، ص٣١٨ باب ٤٩
٢۔بحار الانوار،ج٤٤ص٢٨٠
٣۔بحار الانوار،  ج٤٣ ،ص٢٧٣ الدمعۃ الساکبۃ ص٢٥٩
٤۔بحار الانوار ،ج٤٥ ،ص٢١٨ ۔امالی شیخ صدوق،ص١١٦
٥۔بحار الانوار ، ج ٤٤،ص٢٨٤ ۔امالی صدوق ص١٣٧
٦۔بحار الانوار،ج٥٤،ص٧٤ عوالم ج١٧،ص٤٨٥
٧۔کامل الزیارات ص ٩٠ ۔بحار الانوار ،ج٤٥ص٢١١
٨۔کامل الزیارات، ص١٠٠ ۔بحار الانوار ،ج ٤٤،ص٢٩١
٩۔امالی الصدوق،ص١٢٨بحار الانوار ، ج٤٤ ص٢٨٤
١٠ ۔امالی شیخ صدوق ص١٢٨ بحار الانوار،ج٤٤ص٢٨٤
١١۔وسائل الشیعۃ ،ج١٠ ص ٣٧٠ باب ٥٣
١٢۔وسائل الشیعۃ ج١٠ ص ٣٨٠ ابواب المزار  ج١٠
١٣۔ مصباح المتہجد،ص٢٥٨۔۔بحار الانوار،ج٩٨،ص٣٤٧
١٤۔بحار الانوار،ج٩٨ ص٣٢٠۔

 


تحریر۔۔۔لطیف مہدی کچوروی

وحدت نیوز (راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ پاکستان صرف اور صرف عشق حسین (ع) کے نتیجہ میں ہی باقی رہ سکتا ہے، اگر پاکستان سے حسینیت نکل جائے تو پاکستان کا انجام بھی لیبیا اور تیونس جیسا ہو گا۔ کائنات کے نجس ترین استکبار ی پاکستان پر قابض ہو جائیں گے، اگر ہم استکبار کا راستہ روکنا چاہتے ہیں تو حسینیت کو فروغ دینا ہوگا، حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے ایک شہری کی حیثیت سے ہر عزادار کو مکمل تحفظ فراہم کرے، حکومتی انتظامات ناکافی ہیں، حکومتی حکمت عملی سے عزاداروں کو مختلف مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی میں اربعین حسینی کے مرکزی جلوس میں شرکت کے بعد میڈیا نمائندگان سے بات چیت کے دوران کیا۔

 

علامہ شہیدی کا کہنا تھا کہ امام حسین علیہ السلام وہ ہستی ہیں جنہوں نے ڈوبتے ہوئے اسلام کو اپنے اور اپنے اہل و عیال کے خون کے ذریعے دوبارہ وہ زندگی عطا کی جس کے نتیجے میں اب قیامت تک اسلام ختم نہیں ہوگا، اسلام کربلا اور حسین ابن علی (ع) کی شہادت کی وجہ سے زندہ و تابندہ ہے۔ آج اگر اسلام کو زندہ رکھنا ہے تو حسین (ع) کو زندہ رکھنا ہوگا، حسین (ع) کی یادوں، فلسفہ حیات اور حسینی پیغام کو زندہ رکھنا ہوگا، حسین (ع) کے فلسفہ شہادت اور حسین (ع) خطبوں کو زندہ رکھنا ہوگا، اور حسین (ع) کی زندگی کے اس ہدف کو زندہ رکھنا ہوگا جس کی بنیاد پر آج اسلام زندہ ہوا ہے۔ آج پوری دنیا میں نکلنے والے عاشقان حسین (ع)، اسلام کی حیات کو حسین (ع) کی اس قربانی کے مرہون منت سمجھتے ہیں، یہ حسینی میدان میں آئیں گےاور ہر مرتبہ ان میں اضافہ ہو گا، تمام خطرات اور دھمکیوں کے باوجود آئیں گے، چونکہ حسین (ع) نے انہیں خطرات کی آنکھ میں آنکھ ڈال جینا اور اسلام کا تحفظ سکھا دیا ہے۔

 

آج کے دن کا پیغام یہ ہی ہے کہ حسین ابن علی (ع) کے عشق و محبت کو زندہ رکھا جائے، پاکستان صرف اور صرف عشق حسین (ع) کے نتیجہ میں بچ سکتا ہے، پاکستان حسینیت کے سائے میں سالم و محفوظ رہ سکتا ہے، حسینیت اگر نکل جائے تو پاکستان کا انجام بھی لیبیا اور تیونس جیسا ہو گا۔ کائنات کے نجس ترین استکبار ی پاکستان پر قابض ہو جائیں گے، اگر ہم استکبار کا راستہ روکنا چاہتے ہیں تو حسینیت کو فروغ دینا ہوگا، اور حسینیت کے فروغ کے نتیجہ میں ہی پاکستان ایک پرامن مسلمان ملک کے طور پر باقی رہ سکتا ہے۔

وحدت نیوز(کراچی) محض انٹیلی جنس رپورٹ بیان کردینا کہ خطرہ ہے، یہ کافی نہیں بلکہ حکومت و ریاست کا کام اس سے بڑھ کر ہے۔عزاداران حسینی ؑ کی آمد و رفت کے روٹ پر بھی فول پروف سکیورٹی انتظامات کئے جائیں۔حکومت اور سکیورٹی کے ادارے اگر چاہیں تو پھر کسی بھی جگہ کوئی شرپسند کشیدگی نہیں پھیلاسکتا۔پاکستان امام حسین علیہ السلام کے چاہنے والوں کا ملک ہے ،یہاں یزیدیت کے پیروکاروں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔عزاداری سیدالشہداء ہمارا انسانی، اسلامی، قانونی، آئینی، ثقافتی و مذہبی حق ہے ۔عزاداری ہمارا ناقابل تنسیخ حق ہے ، حکومت اور ریاستی ادارے عزاداران حسینی ؑ کے اس حق میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو نکیل ڈال کر رکھے۔اگر کہیں بھی کسی بھی وقت عزاداران حسینی ؑ پر یا عزاداری کے اجتماع پر حملہ ہوا تو اس کی ذمے دار حکومت اور سکیورٹی کے اداروں پر عائد ہوگی۔ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کے صوبائی سیکر ٹری جنرل علامہ مختار امامی ،بشمول علی حسین نقوی ،علامہ مبشر حسین ،مولانا احسان دانش ،اصغر عباس زیدی،ناصر حسینی نے کراچی پاک محرم ہال میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔

 

 علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ کراچی سمیت پورے صوبہ سندھ میں شیعہ نسل کشی بدستورجاری ہے کالعدم تکفیری دہشت گرد گروہوں کے دہشت گرد پورے صوبے میں دندناتے پھر رہے ہیں۔شیعہ پولیس افسران، علماء، وکلاء، ڈاکٹرز، تاجر، نوجوان ، اور اب تو معصوم بچیوں کو بھی دہشت گردوں نے ہدف بنا رکھا ہے۔ صوبائی دارلحکومت کراچی سمیت سندھ بھر میں منظم انداز سے دہشتگردی فرقہ وارانہ فیسادات پھیلانے کی کوشش کی جاری ہے جس کی واضح دلیل شکارپور میں مولانا شفقت عباس اور سکھر جمیعت علماء اسلام (ف)کے رہنماء خالد سومرو کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جانا ہے حکومت سندھ علامہ شفقت عبا س کے قتل میں ملوث دہشتگردوں کو فوری گرفتار کرے اور مولانا خالد سومروکے قتل میں ملوث گرفتار دہشتگردوں کو جلدمنظر عام پر لایا جائے شکار پور پرامن احتجاج کے باوجود متعصب پولیس اہلکاروں نے احتجاج کرنے والوں پر بے بنیاد مقدمات درج کرکے گرفتاری کی جس کی مذمت کرتے ہیں کارکنان کوجلد رہا کیا جائے جبکہ دوسری جانب سندھ حکومت کے وزیر اعلیٰ اپنے ضلع خیرپور میں ہی دہشت گردوں کے آگے بے بس دکھائی دیتے ہیں ضلع خیرپور میں کالعدم تکفیریوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔

 

انہو ں نے مذید کہا کہ اب بدنام زمانہ داعش کا نیٹ ورک پورے سندھ میں کام کرنے لگا ہے اور اب سوشل میڈیا پر داعش کی پروموشن اور صوبہ میں وال چاکنگ اور مختلف علاقوں میں جھنڈے لگائے جارہے ہیں داعش دہشت گرد گروہ ہے اور اس کا اسلام سے کوئی واسطہ نہیں۔سنی علماء نے پوری دنیا سے داعش کے خلاف فتوے دیئے ہیں۔فلسطین، لبنان، شام، ایران، عراق اور پاکستان کے سنی علماء نے بھی داعش کو اسرائیل اور امریکا کی ایجاد کہا اور ان کے خلاف جہاد پر زور دیا ہے۔حتیٰ کہ سعودی مفتی نے بھی داعش کے خلاف فتویٰ دیا ہے۔اب کون داعش کو پاکستان میں اور خاص طور پر کراچی یا خیرپور میں پھیلانے کی سازش کررہا ہے؟ سندھ حکومت نے بھی پنجاب حکومت کی طرح تکفیری دہشت گردوں کو سرکاری پروٹوکول فراہم کررکھا ہے۔یہ قائد اعظم محمد علی جناح اور ذوالفقارعلی بھٹو کے مادر وطن سے غداری کے مترادف ہے۔بے نظیر بھٹو کے قتل میں بھی تکفیری دہشت گرد ہی ملوث تھے۔ کیا یہ سمجھا جائے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت بے نظیر کے قاتلوں سے مل گئی ہے یا اس کے لئے نرم گوشہ رکھتی ہے۔

 

انہوں نے  سندھ حکومت اور پی پی پی کی قیادت سے مطالبہ کیا کے وہ اپنے اندر سے کالی بھڑوں کو علیدہ کریں،  حکومت اور سکیورٹی ادارے اس کا تدارک نہیں کرسکتے تو عہدوں سے مستعفی ہوجائیں اور ایسے اہل اور ایماندار افراد ان عہدوں پر آئیں جو پورے صوبے میں تکفیری دہشت گردوں کو انکے بلوں میں ہی کچل دیں۔ورنہ سندھ حکومت خودآئینی طور پر فوج کی معاونت طلب کرے اور دہشت گردوں کے خلاف فوری آپریشن شروع کردے۔ایک سوال کے جواب میں علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ احتجاج پاکستان تحریک انصاف کا حق ہے ایم ڈبلیو ایم احترام چہلم امام حسین علیہ السلام مجالس و جلوس عزاء کی وجہ سے کراچی 12دسمبر کے دھرنے کی نہ حمایت کرتی ہے نہ مخالفت کرتی ہے۔

وحدت نیوز (ماتلی)  نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ماتلی میں عزادری امام حسین علیہ السلام کا جلوس نکالنے کی پاداش میں سندھ حکومت کی ایماء پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما یعقوب حسینی سمیت 28 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، اطلاعات کے مطابق عزاداری امام حسین کا جلوس اپنے روایتی انداز میں نکلا اسی دوران مخالف سمیت سے مسلح تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے جلوس پر حملہ کیا گیا جس کے بعد تصادم کی صورت میں دونوں طرف سے پتھراو شروع ہوگیا۔ تصادم کے بعد سندھ حکومت نے عزاداروں پر تصادم کرنے کا جھوٹا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ جھوٹی ایف آئی آر کے مطابق مقدمہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما یعقوب حسینی سمیت 28 افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عزاداری ہماری شہہ رگ حیات ہے اسے محدود کرنے کی سازش کرنے والوں کا انجام بھی یزید کی طرح ہوگا۔ انہوں نے کہا ہے کہ دنیا بھر کی طرح کی بلتستان میں بھی عزاداری سید شہداء کی مجالس و محافل کا انعقاد مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ ہوگا اور یہ مجلسیں جہاں وقت کے یزیدوں کے خلاف اعلان بغاوت ہونگیں وہاں یہ تزکیہ نفس اور اتحاد بین المسلمین کا عظیم ذریعہ ہونگی۔ عزاداری کے سلسلے میں کسی قسم کی پابندی برداشت نہیں کی جائے گی۔ محرم تلوار پر خون کی فتح اور ظالم قوتوں کی سرنگونی کا مہینہ ہے اس مہینے میں امام عالی مقام کے قیام کے اہداف کے مقاصد کو دنیا تک پہنچانے کے لیے تمام تر ذرائع کو استعمال میں لایا جائے گا۔ اگر اس سلسلے میں کسی قسم کی رکاوٹ کی کوشش کی گئی تو تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

 

انہوں نے کہا کہ علماء اور خطباء فلسفہ قیام امام حسین علیہ السلام، تزکیہ نفس، اتحاد بین المسلمین اور وقت کے ظالموں کے خلاف اپنے مجالس میں ذکر کریں اور تمام مذہبی تنظیمیں اہداف قیام امام حسین ؑ کو مختلف انتشارات کے ذریعے عوام تک پہنچانے کے لیے کوشش کریں۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ انتظامیہ محرم الحرام میں اپنے فرائض کی انجام دہی کے لیے آمادہ رہے بالخصوص سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جائے، بلتستان کے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام کو انکے وظائف سمجھانے کی انتظامیہ کو ضرورت نہیں یہاں کے علماء اور عوام باشعور ہے۔ انتظامیہ سکیورٹی انتظامات، بجلی کے انتظامات اور دیگر معاملات پر نگاہ رکھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہاں اگر امن قائم ہے تو یہاں موجود باشعور عوام اور تمام مکاتب فکر کے باشعور علماء کی محنتوں کا نتیجہ ہے۔

وحدت نیوز(قم المقدسہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم  کے سیکرٹری جنرل علامہ غلام محمد فخرالدین نے جماعت اسلامی کے امیر منور حسن کی جانب سے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں امام حسین علیہ السلام کی شان میں گستاخانہ کلمات ادا کرنے کے خلاف اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ کربلا کی جنگ حق و باطل کا وہ معرکہ تھا کہ جس میں نواسہ رسول (ص) امام حسین (ع) نے یزید کے خلاف قیام کرکے اسلام کو ایک نئی زندگی عطا کی، منور حسن کی جانب سے کربلا کی جنگ کو دو اصحاب کی جنگ قرار دینا نواسہ رسول امام حسین (ع) کی توہین اور رسول اکرم (ص) کی تعلیمات سے غداری کے مترادف ہے۔

Page 1 of 2

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree