وحدت نیوز (آرٹیکل) امام حسین (ع) اور انکے باوفا ساتھیوں کا چہلم منانے کے لئے دیگر ملکوں کی طرح پاکستان سے بھی عاشقان اور موالیانِ سیدالشہداء (ع) کے قافلے کربلا کی جانب رواں دواں ہیں، لیکن انہیں اپنے دیس میں ہی طرح طرح  کی مشکلات کا سامنا ہے، ان قافلوں میں سے بعض قافلے ایسے بھی ہیں جو بیس دنوں سے اپنے سفر کا آغاز کرچکے ہیں، تاہم وہ ابھی تک ایران بارڈر تک بھی نہیں پہنچ سکے ہیں۔ میری آج کی ٹیلی فونک معلومات کے مطابق زائرین کو کانوائے بنانے کے بہانے سے ژوب، کویٹہ سمیت ملک کے مختلف مقامات پر رشوت وصول کرنے کے لئے زبردستی روک لیا جاتا ہے، یاد رہے کہ زائرین کو ایسے علاقوں میں بھی روکا جاتا ہے، جو زندگی کی ابتدائی سہولیات سے بھی محروم ہیں اور جب یہ قافلے ایران کے بارڈر تفتان پہنچتے ہیں تو پاکستانی دفتر کے سامنے کئی کلو میٹر تک لمبی قطاریں لگ جاتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ پورے راستے میں تعینات پولیس اور فوجی افسران گاڑیوں میں سوار زائرین سے بھاری رشوت  وصول کرتے ہیں۔

ملک کے ریاستی اداروں، ذرائع ابلاغ کے ٹھیکیداروں اور خاص طور پر آرمی چیف سے ہمارا سوال یہ ہے کہ آخر ہمیں کس جرم کی سزا دی جا رہی ہے؟ کیا آئینِ پاکستان کے مطابق نواسہ رسولؐ کے چہلم میں شریک ہونا جرم ہے؟ آخر سرکاری اہلکاروں کو کھلی چھٹی کیوں دی گئی ہے؟ پاکستانی ذرائع ابلاغ اس مسئلے میں خاموش کیوں ہیں؟ ہم اعلٰی حکام کو یہ یاد دلانا چاہتے ہیں کہ ہمارے دشمن ممالک اور ایجنسیاں حکومتی اداروں، خاص طور پر مسلح افواج سے عوام کا اعتماد ختم کرنا چاہتی ہیں، یہ رشوت خور سرکاری کارندے دراصل دشمن ایجنسیوں کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ لہذا انہیں فوری طور پر لگام دی جائے۔ ہماری زائرین سے بھی گزارش ہے کہ زائرین کو ستانے والے اور رشوت لینے والے اہلکاروں کی ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا میں شیئر اور مجرمین کو بے نقاب کریں۔ زائرین کربلا، ستانے والے یزیدیوں سے ہرگز نہ ڈریں۔
یہ درس کربلا کا ہے
خوف بس خدا کا ہے


رپورٹ:۔۔۔۔ساجد مطہری

وحدت نیوز(لاہور) طالبان کی حمایت میں جماعت اسلامی کے امیر منور حسن نے امام حسین (ع) اور یزید (لعین) کے مدمقابل لڑی جانے والی کربلا کی جنگ کو دو اصحاب کی جنگ قرار دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق ایک پاکستانی نجی ٹی وی چینل وقت ٹی وی کے پروگرام میں میزبان کے سوال کا جواب دیتے انہوں نے کربلا کی جنگ کو دو اصحاب کی جنگ قرار دیا اور کہا کہ اس جنگ میں دونوں طرف اصحاب رسول (ص) موجود تھے، اس لئے یہ کہنا مناسب نہیں کہ کون حق پر تھا۔ اس موقع پر پروگرام کی میزبان کی جانب سے اس سوال پر کہ پھر حق پر کون تھا پر منور حسن کا کہنا تھا کہ یزید کے بارے میں جو کچھ کہا جاتا ہے وہ کچھ لوگوں کا اپنا نقطہ نظر ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ انہوں نے ظالم اور مظلوم کے قرآنی اصول کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات بھی درست نہیں ہے کہ ایک مسلمان اگر دوسرے مسلمان کو ناحق مارے تو مارنے والے کو غلط کہنا درست نہیں ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر منور حسن کی جانب سے نواسہ رسول (ص) امام حسین (ع) کی شان میں اس گستاخانہ کلمات ادا کرتے پر سوشل میڈیا پر منور حسن پر شدید تنقید کی جارہی ہے اور جماعت اسلامی سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ وہ منور حسن کے اس بیان پر اپنا مؤقف واضح کرے۔

وحدت نیوز(کراچی) پاکستان میں کہیں حکومتی رٹ موجود نہیں ، کراچی تا پاراچنار دہشت گرد عملی طور پر اپنا کنٹرول مضبوط کر رہے ہیں ،علامہ دیدار جلبانی اور ہزاروں بے گناہ پاکستانیوں کے قتل عام کے ذمہ دارتکفیری دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ نااہل حکمران بھی ہیں، طالبان دوست اور مذاکرات کے خواہش مند سیاسی رہنما بتائیں کے علامہ دیدار جلبانی کا قتل کیسے ڈرون حملوں کا رد عمل ہے؟ بعض مدارس برائے راست دہشت گردی میں ملوث ہیں ،دہشت گردوں کے خلاف اکراس دی بارڈر آپریشن کیا جائے، حکومت نے اگر علامہ دیدار جلبانی اور انکے محافظ کے قاتلوں کی گرفتاری میں مستعدی کا مظاہرہ نہ کیا تو ملک بھر میں احتجاج ہو گا ، حالات کے ذمہ دار ہم نہیں ہو ں گے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل شہید علامہ دیدار علی جلبانی اور شہید محافظ سرفراز حسین بنگش کی نماز جنازہ کے اجتماع میں شرکاء سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی ، صوبائی رہنماعلامہ صادق رضا تقوی اور جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما علامہ عقیل انجم قاردی نے بھی خطاب کیا ۔


ان کا کہنا تھا کہ مسلسل دہشت گرد کاروائیا ں پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کر نے اور ایک ناکام ریاست قرار دلوانے کے لئے کی جارہی ہیں ، استعماری ایجنڈ ملک میں سنی شیعہ اختلافات کو ہوا دیگر قتل و غارت گری کر رہے ہیں ، ملک بھر میں کہیں بھی شیعہ سنی مسئلہ نہیں ، تمام محب وطن اہل سنت چہلم اما م حسین (ع) کے جلوس میں اور اہل تشیع پیغمبر اکرم (ص ) کے میلاد میں بھر پور انداز میں شرکت سے وطن دشمن تکفیری دہشت گرد عناصر کو ذلت و رسوائی سے دوچار کریں گے ،سانحہ راولپنڈی کے بعد ملک بھر میں ایک منظم سازش کے تحت شیعہ سنی فسادات کر وانے کی کوشش کی گئی ، اس وقت بھی اور آج یہاں علامہ دیدار علی جلبانی کی آخری رسومات میں اہل سنت علماء کی شرکت اس بات کی واضح دلیل ہے کہ ہم شیعہ سنی ایک دوسرے کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں ،پاکستان کی غالب اکثریت بریلوی اہل سنت اور اہل تشیع کا مسلسل قتل عام کر کے ایک اقلیتی تکفیری گروہ کو ملک پر مسلط کرنے کی کو شش کی جارہی ہے ، اس سازش میں ریاستی ادارے بھی ملوث ہیں ۔


ان کا مذید کہنا تھا کہ پاکستان میں کسی بریلوی یا شیعہ مدرسہ سے کفر کے فتوے جاری نہیں ہو ئے ، پاکستا ن میں کبھی کسی شیعہ سنی نے کسی مسجد، امام بارگاہ ، مزار، درگاہ ، چرچ ،عالم ، فوج ، پولیس ، غیر ملکی ،غرض کسی کافر پر بھی حملہ نہیں کیا ، ہمارے ریاستی ادارے ، ہماری سکیورٹی ایجنسیاں اور حکمران اچھی طرح واقف ہیں کہ دہشت گردوں کے مراکز کہاں کہاں موجود ہیں ، انہوں نے معتدل دیوبندی علمائے کرام کو مخاطب کر تے ہو ئے کہا کہ اگر آپ دہشت گردی کے خلاف ہیں تو ان تکفیری عناصر سے نا صرف اعلانیہ بلکہ عملی لاتعلقی کا اظہار کریں ، انہو ں نے وفاقی اور چاروں صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ جن مدارس میں دہشت گرد پروان چڑھ رہے ہیں ، جن مدارس میں پناہ گزین ہیں ان مدارس کے خلاف بھر پور کریک ڈاؤن کیا جائے ، وفاقی حکومت تمام مدارس کے آڈٹ کے احکامات جاری کرے،حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں ،کون سے ذرائع ہیں جن سے ان مدارس میں تیس ہزار اور چالیس ہزار طالب علموں کی پرورش اور تربیت کا انتظام ہو رہا ہے ۔


علامہ ناصر عباس جعفری نے حکومت سے متنبہ کیا کہ علامہ دیدار جلبانی اور انکے باوفا محافظ سرفراز بنگش کے قاتلوں کو فوری گرفتار نہیں کیا گیا تو ملک بھر میں بھر شدید احتجاج ہو گااور ہر قسم کے حالات کی ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہو گی ، ہم کراچی میں بے گناہ شہید ہو نے والے دیگر شہریو ں کے قتل عام کی بھی شدید مذمت کر تے ہیں اور ایک مرتبہ پھر اپنے مطالبے کو دھراتے ہیں کہ پولیس کی ناکامی کے بعد رینجرز بھی کراچی میں قیام امن میں ناکام ہو چکی ہے ، فوج عوام کی اخری امید ہے ، نو منتخب چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف شہریو ں کی جان و مال کے تحفظ کے لئے اپنا قومی اور پیشہ وارانہ کردار ادا کریں ۔

وحدت نیوز(دینہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماعلامہ اعجاز حسین بہشتی نے کہا ہے کہ محرم الحرام جہان عشق امام حسین (ع)کی معراج تک پہنچنے کا زریعہ ہے وہیں یذیدی قوتوں سے نفرت کی معراج تک پہنچنے ک بھی وسیلہ ہے ، ان ایام عزاء ملت کے تمام مرد،خواتین بچے اور خصوصا جوانوں کو کسی بھی ناخوشگوار حادثہ سے نمٹنے کے لئے تیار رہنا ہوگا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں دینہ میں عشرہ محرم الحرام کی مجلس عزا ء سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے ایک سازش کے تحت محرم کے شروع ہونے سے پہلے ہی ملک کے حالات کو خراب کر نا شروع کیا جن کا اصل مقصد اس مقدس ماہ کی حرمت کو پامال کرنا اور عزاداری کو نقصان پہنچانا ہے۔

 

علامہ اعجاز بہشتی کا کہناتھا پنجاب حکومت کی سر پرستی میں گجرانوالہ میں مسجد پر فائرنگ کر کے مومنین کو شہید کیا گیا اور حکومت نے دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کے بجائے ان کی سرپرستی شروع کر دی رانا ثناء اللہ جو خود دہشت گردوں کے سرپرست ہے کا کہنا تھا کہ فائرنگ اور خودکش دھماکوں کو روکنا ہمارے بس میں نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملت تشیع اپنی حفاظت کر نا جانتی ہے ہم کسی کے دھمکی سے خوف کھانے والے نہیں ہیں، ہم عاشقان امام زمان ؑ ہیں اور شہادت ہمارے لیے باعث فخر ہے ہم ہر حالت میں عزادی جاری رکھیں گے اور خطرہ سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔

وحدت نیوز(بلتستان) امام حسین (ع) کی قربانی نے دینی اور اخلاقی اقدار کو زندگی بخشی ہے، انسانیت کو دوام دی ہے اور ایثار کو معراج عطا کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے امام بارگاہ حسینیہ نیورنگاہ کے مرکزی مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ معرکہ کربلا میں امام حسین (ع) اور امام (ع) کے اعوان و انصار کی قربانیوں نے انسانیت کو زندگی بخشی ہیں اور اسلام حقیقی کو دوام عطا کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین (ع) محسن اسلام ہی نہیں بلکہ محسن انسایت و محسن ادیان الہیٰ ہیں۔ انہوں نے اپنی قربانی سے عنوان فتح و ظفر بدل کے رکھ دیا ہے۔ علامہ آغا علی رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ قیام امام حسین (ع) نے پائمال شدہ انسانی و اخلاقی اقدار کو زندہ کر دیا گیا ہے۔ آج اگر دنیا میں عدل، انصاف، حق، سچائی جیسے مفاہیم موجود ہیں تو معرکہ کربلا کے مرہون منت ہے، دنیا میں موجود تمام انسانی اقدار پائمال ہوتے اگر کربلا نہ ہوتا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree