وحدت نیوز(اسلام آباد) شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی ؒ کی 29ویں برسی کے مناسبت سے مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام پریڈ گراونڈ اسلام آباد میں منعقدہ مہدی برحق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےامامیہ اسٹوڈنٹس کے مرکزی صدر سرفراز نقوی نے کہا کہ عارف حسینی کے افکار آج کے علما کے لیے قطب نما اور باعث تقلید ہیں۔ہمارا شہید قائد سے وعدہ ہے کہ ان کے افکار کی ہر حال میں پیروی کی جائے گی۔ امام خمینی ؒ کا شہید قائد کے افکار کو زندہ رکھنے کی نصیحت تاقیام قیامت تک کیلئے ہے جس پر عمل کرنا ہمارا فرض اولین ہے۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے اور تعطیل کا اعلان کیا جائے۔ قبلہ اول کی آزادی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف ملک بھرکی طرح جنوبی پنجاب میں مجلس وحدت مسلمین اورآئی ایس او 25 رمضان کو احتجاجی ریلیوں کا انعقاد کرے گی۔ملتان میں جمعتہ الوداع کے کے موقع پر نماز جمعہ کے بعد مرکزی القدس ریلی امام بارگاہ شاہ گردیز سے چوک گھنٹہ گھر تک ریلی نکالی جائے گی۔ ریلی سے شیعہ سنی رہنما اور علماء خطاب کریں گے۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کے ازلی دشمن اور قبلہ اول پر قابض اسرائیل کی نابودی کے لیے امت مسلمہ کو متحد ہونے کی ضرورت ہے لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ مسلمانوں کے سارے اتحاد عالم اسلام کی پسپائی کے لیے وجود میں آتے ہیں۔ یمن اور شام پر لشکر کشی کے لیے اتحاد تشکیل دیے جا رہے ہیں لیکن اسرائیل کی ننگی جارحیت کی طرف کوئی آنکھ اٹھا کر دیکھنے کے لیے بھی تیار نہیں۔ شام کو اسرائیل کی مخالفت اور مظلوم فلسطنیوں کی حمایت کی سزا دی جا رہی ہے۔ قبلہ اول کی آزادی مسلمانوں پر قرض ہے۔ عالم اسلام کو تفرقوں میں الجھا کر اسرائیل اور اسلام دشمن طاقتوں کی معاونت کی جا رہی ہے۔ ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی، ضلعی آرگنائزرعلامہ قاضی نادر حسین علوی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے ڈویژنل صدر قاسم شمسی، مولانا عمران ظفر اور ثقلین نقوی نے ملتان میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مسلکی نظریات کو ابھارہ اور حقیقی اسلام کو دبایا جا رہا ہے جو عالم اسلام کے زوال کا سب سے بڑا سبب ہے۔ قبلہ اول پر اسرائیلی یلغار کے پیچھے امریکہ، برطانیہ اور اس کے اتحادی ممالک کی سازشیں کارفرما ہیں۔ استعماری قوتیں ہماری وحدت کو پارہ پارہ کرکے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل میں مصروف ہیں۔ یوم القدس مظلوم فلسطنیوں سے اظہار یکجہتی کا دن ہے جسے دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔ غزہ کے محاصرہ اور مظلوم مسلمانوں کے آئے روز قتل عام پر خاموشی امت مسلمہ کی غیرت و حمیت پر بدنما داغ ہے۔ قائد اعظم نے فلسطنیوں کی حمایت کر کے پاکستان کا موقف واضح کر دیا تھا۔ مظلوم فلسطینوں کی حمایت میں گھروں سے نکلنا ہر شخص کا شرعی فریضہ ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس او کے زیراہتمام خانیوال، کبیروالا، مظفرگڑھ، علی پور،کوٹ ادو،لیہ، بھکر، راجن پور، میانیوالی،بہاولپور،رحیم یار خان ، شجاع آباد اور جلالپور میں القدس ریلیاں نکالی جائیں گی۔

وحدت نیوز (میرپورآزاد کشمیر) مجلس وحدت مسلمین امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن امامیہ آرگنائزیشن انجمن امامیہ اور شعبہ علماء کونسل کی اپیل پر گستاخانہ خاکوں کیخلاف میرپور احتجاجی ریلی مرکزی امام بارگاہ سے شروع ہو ئی جو کہ چوک شہیداں میں جلسہ عام کی شکل اختیار کر گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا تنویر حسین شیرازی نے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی جریدے میں شائع ہونے والے خاکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان اپنے نبیؐ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں عالم اسلام کے خلاف صہیونی طاقتیں متحد ہو چکی ہیں مسلمان حکمران متحد ہو کر کفر کی اس ریلغار کو روکنے کیلئے ان کا بائیکاٹ کریں ۔ جلسہ سے سید محمود حسین بخاری ، صدر ڈسٹرکٹ بار خالد رشید ایڈووکیٹ ، سید مسلم رضا ، سید ناظر عباس ، سید منتظر عباس ، سید قیصر شیراز کاظمی ، پروفیسر سید طاہر نقوی ، سید خیام نقوی و دیگر نے بھی خطاب کیا مقررین نے گستاخانہ خاکوں کی شدید مخالفت کرتے ہوئے پاکستان کی حکومت سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا ۔

وحدت نیوز(کراچی) کراچی میں عالمی یوم القدس بفرمان امام خمینی (رہ) کی مناسبت سے تحریک آزادی القدس اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام نکالی گئی مرکزی آزادی القدس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ عالمی یوم القدس مظلوم فلسطینیوں سمیت دنیا بھر کے تمام مظلوموں کی حمایت اور امریکا و اسرائیل سمیت تمام ظالموں کی مخالفت کا دن ہے، اقوام متحدہ بے گناہ فلسطینیوں کی حمایت پر تو خاموش ہے مگر دوسری جانب ظالم صہیونی اسرائیل کی حمایت اور اس سے اظہار یکجہتی کرتا ہے لہٰذا ہم ایسے انسانیت کے غدار اور خائن نام نہاد اقوام متحدہ کو نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا کہ شام کو اسرائیل مخالف ہونے کی سزا دی گئی، سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ ملکر شام میں فتنہ و فساد پیدا کرکے اسرائیل مخالف بشار الاسد حکومت کو ہٹانے کی کوشش کی تاکہ صہیونی اسرائیل کا تحفظ ممکن بنایا جا سکے مگر سعودی عرب و اسرائیل کی سازشیں ناکام رہ گئیں۔

 

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب و اسرائیل نہ چاہا کہ امت مسلمہ کو فرقہ واریت کی آگ میں جھونک دیں مگر انہیں اس میں ناکامی ہوئی اور عالمی یوم القدس کے موقع پر تمام مسلمانان عالم نے سڑکوں پر نکل کر اعلان کر دیا کہ ہم ایک ہیں اور ایک رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جمہوری اسلامی ایران پر فخر ہے کہ جنہوں نے حماس و اسلامی جہاد کو میزائل، راکٹ و جدید اسلحہ دیا کہ جس کے باعث آج اسرائیلوں کا جینا حرام ہو چکا ہے اور وہ اسرائیل چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔ مرکزی رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ صہیونی اسرائیل کے مقابلے میں پانچ سو گناہ زیادہ وسائل رکھنے والے سعودی عرب، قطر، ترکی و دیگر نام نہاد عرب و مسلم ممالک کیوں خاموش ہیں، کیوں غزہ کی مدد نہیں کرتا۔علامہ امین شہیدی نے مزید کہا کہ آج حماس کو بھی سوچنا چاہیئے اور آنکھیں کھول کر دیکھنا چاہیے کہ کون انکا محافظ ہے اور کون انکا غدار ہے، کون ان کی مدد کرتا ہے اور کون انکی پیٹ میں خنجر گھونپتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عرب و نام نہاد مسلم ممالک پر قابض حکمران امریکی و اسرائیلی مفادات کے محافظ ہیں، یہ اسلام و مسلمانان عالم کے غدار ہیں۔

وحدت نیوز(گلگت) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن گلگت زون اور مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام امریکہ مردباد ریلی نکالی گئی۔ ریلی جامع امامیہ مسجد سے بعد از نماز شروع ہوئی جو بےنظیر چوک سے ہوتی ہوئی خزانہ روڈ پہنچی۔ اس دوران مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرز اُٹھا رکھے تھے۔ جن پر امریکہ، اسرائیل اور جیو ٹی وی چینل کے خلاف نعرے درج تھے، مظاہرین نے امریکہ، اسرائیل اور نجی ٹی وی چینل کے خلاف شدید نعرہ بازی بھی کی۔

 

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سابق مرکزی صدر آئی ایس اواور صوبائی رہنما ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان  عارف حسین قمبری، ڈویثرنل صدر آئی ایس او مدثر عباس حیدر اور دیگر مقررین نے کہا کہ16مئی 1948 کو امریکہ نے اپنی ناجائز اولاد اسرائیل کو جنم دیا تھا اور آج اسرائیل کے ناجائز وجود کا دن ہے۔ امریکہ عالم اسلام کا دشمن ہے یہ دہشت گرد ملک مسلمانوں کے خاتمے کے درپے ہے۔ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام عالم اسلام اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرے اور دشمنان اسلام برطاینہ، امریکہ اور اسرائیل کے خلاف آواز بلند کرے مگر افسوس کہ ہمارے حکمران امریکہ اور اسرائیل کے غلام بن کر رہ گئے ہیں۔ عوام کے مفادات کی بجائے امریکہ کے مفادات کو عزیز رکھتے ہیں۔ ان نااہل حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان کے عوام اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔

 

مقررین نے کہا کہ ایران ہمارا پڑوسی اور دوست ملک ہے، ایران نے پاکستان کی مشکلات کو کم کرنے کے لئے پاکستان کو گیس فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی مگر ہمارے حکمرانوں نے ملک کو گیس کی فراہمی کی بجائے یہودیوں کے ایجنٹ بننے کو ترجیح دی ہے۔ مقررین نے مزید کہا کہ نجی ٹی وی چینل جیو یہودیوں کا ایجنٹ ہے اور یہ چینل اسرائیل کی مدد سے چل رہا ہے۔ اسرائیل کے اس چینل نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کی آل کی شان میں گستاخی کی ہے۔ جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل اور امریکہ کی مدد سے چلنے والے چینل کو فوری بند کیا جائے۔ ریلی کے آخر میں امریکی صدر کا پتلا بھی نظر آتش کیا گیا۔

وحدت نیوز(مانیٹرنگ ڈیسک) ذہن میں سانحہ مستونگ کا خیال آتے ہی بے ساختہ آنکھوں سے آنسوں چھلک پڑتے ہیں، قلم لکھنے سے جواب دے دیتا ہے اور کئی کئی منٹوں تک انسان ان خیالوں میں گم ہو جاتا ہے کہ ہم کس ملک میں رہ رہے ہیں، جہاں انسانوں کی کوئی قدر نہیں، نہ انسانی خون کی کوئی ویلیو ہے۔ آرمی اپنے آپ کو محفوظ کرنے پر لگی ہے تو حکمرانوں بلٹ پروف گاڑیوں اور بلند و بالا محالات میں بیٹھ کو خود کو محفوظ سمجھ رہے ہیں۔ جس ملک کا چیف جسٹس دہشتگردوں کو رہائی دیتا ہو اور ریٹارمنٹ کے ساتھ ہی بلٹ پروف گاڑی کا مطالبہ کر دے وہاں امن کا ناپید ہونا فطری امر ہے، ظلم تو یہ ہے کہ عدلیہ بھی اس چیف جسٹس کو فوراً سکیورٹی فراہم کرنیکا حکم سنا دیتی ہے۔ ایسے ملک میں عام عوام کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں، سانحہ مستونگ اس کی ایک مثال ہے، جہاں دو درجن انسان بارود کا نشانہ بن جاتے ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں ہوتی۔ شہداء کے ورثاء کے مطابق ان کے کسی بھی عزیز کی لاش سلامت نہیں۔ بقول آغا محمد رضا رضوی کہ تابوتوں میں جسموں کے حصہ اکٹھے کرکے ڈالے گئے ہیں۔ ایسا ظلم تاریخ انسانیت میں ڈھونڈو بھی تو شائد نہ ملے، جہاں قاتل قتل و غارت گری کا بازار گرم کرے اور ریاست خاموش تماشائی بنی رہے۔

 

سانحہ کے اگلے ہی روز شہداء کے ورثاء نے میتیں شہداء چوک کوئٹہ رکھ کر احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا تو مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے ان کی حمایت میں ملک گیر دھرنوں کا اعلان کر دیا۔ یوں ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ایک بار پھر ملت جعفریہ سڑکوں پر آگئی اور حکومتی بے حسی پر سراپا احتجاج بن گئی۔ اس بار شیعہ علماء کونسل کی جانب سے ان دھرنے میں شرکت یا الگ سے کوئی فوری احتجاج کی کال نہیں دی گئی، تاہم احتجاج کے دوسرے روز دن ساڑھے تین بجے شیعہ علماء کونسل کے سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے ایک طویل مشاورتی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کی، جس میں انہوں نے حکومت کو مطالبات کی منظوری کیلئے چوبیس گھنٹے کا الٹی میٹم دیا اور کہا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو وہ جمعہ کو احتجاج کریں گے اور اگر پھر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ احتجاجی مظاہروں کو دھرنوں میں تبدیل کر دیں گے، انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں شہداء کے ورثاء شیعہ علماء کونسل کی اپیل پر میتیں رکھ کر احتجاج کر رہے ہیں اور یہ احتجاج مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔ البتہ یہ معمہ حل طلب ہے کہ کوئٹہ کا دھرنا شیعہ علماء کونسل کی اپیل پر دیا گیا یا شہداء کے ورثاء نے خود دھرنے کی کال دی تھی۔

 

احتجاجی دھرنوں کے باعث ملک کے کئی شہروں میں بدترین ٹریفک جام رہی، کئی کئی میلوں تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں، شائد اسی درد نے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء کو علامہ امین شہیدی سے ٹیلی فون پر بات کرنے مجبور کیا اور صوبے میں فوری طور پر تمام دھرنے ختم کرنے کی اپیل کی۔ اس پر علامہ امین شہیدی نے جواب دیا کہ جن شہداء کے ورثاء آج سڑکوں پر موجود ہیں، انہیں کسی اور نے نہیں بلکہ لشکر جھنگوی نے مارا ہے اور آپ لشکر جھنگوی سمیت شدت پسندوں کے دوست ہیں، لشکر جھنگوی کا گڑھ جھنگ ہے۔ آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ہم احتجاج ختم کر دیں۔ اس پر رانا ثناء اللہ اپنی صفائیاں پیش کرتے رہے۔

 

دھرنے کے دوسرے روز اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اعلٰی سطح کا اجلاس ہوا، جس میں وزیراعظم نے وزیر داخلہ چوہدری نثار کو وزیر اطلاعات پرویز رشید کے ہمراہ فوری طور پر کوئٹہ پہنچنے کا حکم دیا، دونوں حکومتی رہنما علمدار روڈ پر پہنچے، جہاں انہوں نے وہاں پر موجود شیعہ رہنماوں سے ملاقات کی اور واقعہ پر اظہار افسوس کیا۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ وہ خود نہیں بلکہ وزیراعظم کی طرف سے ان کے نمائندہ بن کر آئیں ہیں۔ اس موقع پر علامہ ناصر عباس جعفری سمیت دیگر احباب نے وزیر داخلہ کو شیعہ قوم کے تحفظات سے آگاہ کیا اور کہا کہ ہمارے ہاں یہ رائے قائم ہوتی جا رہی ہے کہ مسلم لیگ نون دہشتگردوں کی حامی جماعت ہے۔ کوئٹہ سمیت پنجاب میں بے گناہ شیعہ افراد کا قتل عام کیا جارہا ہے لیکن حکومت ٹس سے مس تک نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کا مطالبہ ہے کہ مستونگ سمیت پورے پاکستان میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کیا جائے۔ اس پر چوہدری نثار نے جواب دیا کہ انہیں ان مطالبات پر کوئی اعتراض نہیں، یہ مطالبات قانونی ہیں، جنہیں ہم تسلیم کرتے ہیں۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ ہم دہشتگروں کا آخری حد تک پیچھا کریں گے۔ اب آپ لوگوں کو کارروائی ہوتی نظر آئیگی۔ چوہدری نثار نے شرکاء کو وزیرستان میں فوجی کارروائی اور وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے اعلٰی سطح کے اجلاس میں ہونے والے فیصلے سے متعلق بھی بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقدامات اٹھا رہے ہیں، آپ ہمارا ساتھ دیں۔

 

مذاکرات کے بعد جب وزیر داخلہ باہر دھرنے کی جگہ پر آئے تو ایچ ڈی پی کے سربراہ عبدالخالق ہزارہ نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا، اس پر مجمع مشتعل ہوگیا اور مذاکرات نہ منظور کے نعرے بلند ہونا شروع ہوگئے، عبدالخالق ہزارہ دعویٰ کرتے رہے کہ انہیں شہداء کے لواحقین نے مذاکرات کا مینڈیٹ دیا تھا۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے فوری پریس کانفرنس کی اور اعلان کیا کہ ملک بھر میں ہمارے احتجاجی دھرنے شہداء کے ورثاء کے حکم پر ہی ختم ہوں گے، ہم انہیں تنہاء نہیں چھوڑیں گے۔ بعد میں شہداء کے ورثاء نے سید محمد رضا کو کہا وہ مطئمن ہیں، لہٰذا دھرنے ختم کرنیکا اعلان کریں۔ اس کے ساتھ ہی علامہ ناصر عباس جعفری نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہم دھرنے ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں، تاہم اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو اب مظاہروں کا رخ اسلام آباد کی طرف کریں گے اور پارلیمان سے حکمرانوں کو نکال باہر کریں گے۔

 

احتجاجی دھرنوں میں شیعہ سنی اتحاد کا عظیم مظاہرہ دیکھنے کو ملا، اسلام آباد میں سنی اتحاد کونسل کے سرابرہ صاحبزادہ حامد رضا نے راولپنڈی فیض آباد پر مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے لگائے دھرنے میں شرکت کی اور متاثرین سے اظہار یکجہتی کیا۔ اسی طرح پیپلز پارٹی سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر شہلہ رضا، تحریک انصاف، تحریک منہاج القرآن اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے ملک کے مختلف حصوں میں دھرنوں میں شرکت کی۔ ملتان میں تحریک انصاف کے سینئیر رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے شرکت کی، لاہور میں پی ٹی آئی کے صوبائی صدر چوہدری اعجاز اور پیپلزپارٹی کے منظور وٹو نے شرکت کی اور شیعہ قوم کے موقف کی تائید کی۔

 

بشکریہ اسلام ٹائمز
تحریر : این ایچ بلوچ

Page 1 of 3

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree