وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ نسلی امتیاز نے امریکہ کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔صدر ٹرمپ امریکہ کا وہ متنازعہ اور متعصب صدر ہے جس نے ہمیشہ دماغ کی بجائے جذبات سے فیصلے کر کے عالمی سلامتی کو سنگین خطرات سے دوچار کیا۔طاغوتی و استکباری نظام کی جڑیں کھوکھلی ہو چکی ہیں اور بہت جلد یہ نظام زمین بوس ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے بعدجارج فلائیڈ کی ہلاکت سے نسلی بنیادوں پر شروع ہونے والے فسادات امریکہ کی تباہی کا آغاز ہیں۔امریکی عوام حکومت کے قابو سے باہر ہو چکے ہیں۔اپنے عوام کو کنٹرول کرنے میں بے بسی کا شکار امریکہ اب دنیا سے منہ چھپاتا پھر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کی تنزلی کی بنیادی وجہ مسلمانوں کے داخلی معاملات میں امریکی مداخلت رہی ہے۔مسلمان ممالک جس ملک کو آج تک سُپرپاور سمجھتے رہے ہیں وہاں کے عوام نے اپنی حکومت کے خلاف اشتعال انگیز مظاہرے اور جلاو گھیراؤ کر کے امریکی طاقت کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ افغانستان ،عراق اور شام سمیت دنیا بھر میں لاکھوں مسلمانون کے خون سے ہاتھ رنگنے والا ملک مکافات عمل کا شکارہے۔

انہوں نے کہا کہ قدرت عالم اسلام کے عظیم مجاہد قاسم سلیمانی شہید کا بدلہ امریکہ سے لے کر رہے گی۔امریکہ کی رعونت اس کی بربادی کا سبب بن رہی ہے۔ یہود و نصاریٰ سے دوری اختیار کرکے امت مسلمہ دنیا و آخرت میں فتح یاب ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے حواریوں کے بلاک سے علحیدگی ہی عالم اسلام کی سالمیت و بقا کی ضمانت ہے۔جو ممالک امریکہ کے دامن سے لپٹے رہیں گے ذلت و بربادی ان کا مقدر رہے گی۔

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے رہبر کبیر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید روح اللہ خمینیؒ کی 31ویں برسی کے حوالے سے قوم سے براہ راست خطاب میں "تبدیلی کی طلب"، "تبدیلی کا محرک بننا" اور "تبدیلی لانا" کو امام خمینیؒ کی بنیادی خصوصیات قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امام خمینیؒ انبیاء علیہم السلام کے مانند انسانوں کی روحانی سرشت اور ضمیروں کو بیدار کیا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینیؒ کی یہ خصوصیت انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی سے دسیوں سال قبل ان کی طرف سے حوزۂ علمیہ قم کے اندر دیئے گئے پرتاثیر دروس اخلاق میں نمایاں طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے امام خمینیؒ کو "تبدیلی کا رہبر" (امام تحول) قرار دیتے ہوئے کہا کہ امام خمینیؒ نے انقلاب اسلامی کی جدوجہد کے آغاز سے لے کر اپنی حیات مبارکہ کے آخر تک میدان عمل میں موجود رہ کر ایک بیمثال سپہ سالار کے مانند قوم کے اندر "تبدیلی کی امنگ" پیدا کی اور ایرانی قوم کے عظیم سمندر کو اپنے اہداف کی رسائی تک بھرپور رہنمائی کرتے رہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے عوام کے محدود مطالبات کو "خود مختاری و آزادی" جیسے مطالبات میں بدل دینے اور "لوگوں کی نظر میں دین اسلام کے انفرادی ہونے کے مفہوم کو نظامِ حکومت چلانے والے اور نئی ثقافت و تمدن کو قائم کرنے والے دین" میں تبدیل کر دینے کو امام خمینیؒ کی "تحول ساز" نگاہ کا ایک اور کرشمہ قرار دیا اور کہا کہ انقلاب اسلامی کی جدوجہد کے آغاز میں ایرانی قوم کے ذہن میں مستقبل کی کوئی واضح تصویر نہیں تھی تاہم امام خمینیؒ نے ایرانی قوم کی خالی نگاہوں کو آج کی ایرانی قوم کی ذہنی تصویر، یعنی امتِ اسلامی کی تشکیل اور نئے اسلامی تمدن کے قیام سے بدل دیا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے "اطلاقی شناخت کی فکری بنیادوں میں تبدیلی اور فقہ (اسلامی) کے نظام حکومت اور ملک چلانے کے میدان میں عملی طور پر داخل ہو جانے" اور "مسائل کو جدید نگاہ سے پرکھتے ہوئے تعبّد و معنویت پر خصوصی توجہ" کو امام خمینیؒ کی "تبدیلی پر مبنی نگاہ" کے دو بنیادی نتائج قرار دیا اور کہا کہ اُس وقت جب کوئی امریکہ کی مرضی کے خلاف کلام کرنے کا تصور بھی نہیں کر پاتا تھا، امام خمینیؒ نے سپرپاورز کے بارے میں عوام کی نگاہ میں تبدیلی لا کر سپرپاورز کو ذلیل و خوار بنا دیا اور یہ ثابت کر دیا کہ بین الاقوامی بدمعاشوں پر کاری ضرب لگائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینیؒ کی یہ فکر سابقہ سوویت یونین کے حشر اور آج کے امریکی حالات پر سوفیصد منطبق ہوتی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے جدیت، تبدیلی و ترقی کو انقلاب کی اصلی ماہیت اور دقیانوسیت کو انقلاب کا متضاد قرار دیا اور کہا کہ انقلاب میں ترقی یا تنزلی انسانوں کے ارادوں پر منحصر ہے کیونکہ اگر انسان صحیح رستے پر حرکت نہ کرے تو خداوند متعال بھی اپنی دی ہوئی نعمت واپس لے لیتا ہے۔ انہوں نے "صحیح تبدیلی" کو "فکری بنیادوں" کا محتاج قرار دیتے ہوئے "عدالت کے میدان میں تبدیلی کی ضرورت" پر زور دیا اور کہا کہ "تبدیلی" کی بنیاد ایک مستحکم (اور مدلل) فکر پر ہونا چاہئے جیسا کہ امام خمینیؒ کی طرف سے لائی جانے والی تبدیلی کی ہر ایک حرکت اسلام کی ٹھوس فکری بنیادوں پر استوار ہوا کرتی تھی کیونکہ اگر (تبدیلی کی بنیادوں میں) ایسی ٹھوس فکر موجود نہ ہو تو وجود میں آنے والا تغیّر غلط اور غیر مستحکم ہو گا۔

انہوں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ "تبدیلی" کو "سوچ میں تبدیلی" نہیں سمجھ لینا چاہئے، کہا کہ تبدیلی ترقی کی جانب ہونا چاہئے جبکہ وہ جدیت اور مغرب پرستی جو پہلوی دور میں متعارف کروائی گئی تھی، ایرانی قوم کی دینی، قومی اور تاریخی شناخت کا خاتمہ تھا جسے "ثقافتی موت" بھی کہا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے لئے "رفتار" بھی ضروری ہے تاہم یہ "تیزی" عجلت اور جلد بازی پر مبنی سطحی کاموں سے مختلف ہے جبکہ تبدیلی کے دوران ایک اطمینان بخش رہبر کا ہونا بھی انتہائی ضروری ہے۔

آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے "دشمن اور دشمنیوں سے نہ ڈرنے" کو تبدیلی کے لئے بنیادی شرط قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مثبت اور اہم کام کے مقابلے میں مخالفتیں ہمیشہ موجود رہتی ہیں جیسا کہ آج کے دور میں صیہونیوں کے ساتھ وابستہ اداروں کا وسیع پراپیگنڈہ ہے تاہم مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ انجام دیئے جانے والے مثبت کام کے دوران ان مخالفتوں کی فکر نہیں کرنا چاہئے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے آخر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں کی آشفتہ حالی کو ایرانی قوم کے خدا پر بھروسے کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران دشمنوں کا ایک محاذ سوویت یونین تھا جو برے طریقے سے بکھر چکی ہے جبکہ اس محاذ کا دوسرا حصہ امریکہ ہے جس کا شیرازہ بکھرتے پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔

 انہوں نے امریکہ میں آجکل وقوع پذیر ہونے والے واقعات کو امریکی مصنوعی ثقافت کے اندر دبائی گئی حقیقت قرار دیا اور کہا کہ ایک سیاہ فام انسان کی گردن پر پولیس افسر کی جانب سے گھٹنا رکھ کر اس قدر دبایا جانا کہ اس کی جان ہی نکل جائے درحالیکہ دوسرے پولیس اہلکار بھی اس منظر کا تماشا کر رہے ہوں، (امریکی ثقافت میں) کوئی نئی چیز نہیں بلکہ یہ امریکی حکومت کا وہی اخلاق و سرشت ہے جسے وہ قبل ازیں افغانستان، عراق، شام اور ویتنام سمیت دنیا کے بہت سے ممالک کے اندر بارہا ظاہر کر چکی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے امریکی عوام کے اس نعرے کہ "مجھے سانس نہیں آ رہا" (!I Can't Breathe) کو ظلم تلے پِستی تمام اقوام کے دل کی بات قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ امریکی اپنے بُرے سلوک کی بناء پر پوری دنیا میں رسوا ہو چکے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ایک طرف کرونا (وائرس) سے مقابلے میں ان کی وہ بدانتظامی جس کی اصلی وجہ امریکہ کے حکومتی نظام میں موجود وسیع کرپشن ہے اور جس کے باعث امریکہ میں اس بیماری سے متاثر و جانبحق ہونے والوں کی تعداد دنیا کے تمام ممالک سے کئی گنا بڑھ چکی ہے جبکہ دوسری جانب عوام کے ساتھ ان کی یہ شرمناک بدسلوکی کہ جس کے دوران وہ سرعام جرائم کے مرتکب ہوتے ہیں اور پھر عذرخواہی بھی نہیں کرتے بلکہ انسانی حقوق کا نعرہ لگاتے ہیں! انہوں نے امریکہ میں رائج نسل پرستی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کیا قتل ہونے والا وہ سیاہ فام شخص انسان نہیں تھا اور کیا اس کے کوئی حقوق نہیں تھے؟

آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی حکومت کے گھناؤنے اقدامات پر امریکی قوم کے جھکے سروں اور ان کے اندر پائے جانے والے شرمندگی کے احساس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تازہ ترین صورتحال کے باعث وہ افراد جن کا مشغلہ ملک کے اندر و باہر امریکی حکومت کی حمایت اور اس کے مذموم اقدامات کو چار چاند لگانا تھا، اب اپنا سر اٹھانے کے قابل نہیں رہے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے اپنا خطاب امتِ مسلمہ سمیت ایرانی قوم کی کامیابی اور امام خمینیؒ و شہید جنرل قاسم سلیمانی کی ارواح مبارکہ کو اولیائے الہی کے ساتھ محشور کئے جانے کی دعا پر ختم کیا۔

وحدت نیوز(کرمان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ ، قائد وحدت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری حفظہ اللہ نےشیعہ سنی علماءومشائخ پر مشتمل اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ سردارلشکر اسلام ، مدافع حرم اہل بیت ؑ شہید قاسم سلیمانی  ؒ کے مرقدپر حاضری دی اور فاتحہ خوانی ساتھ ہی ان کی عظیم قربانی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ملت غیور پاکستان کی نیابت میں سلام عقیدت پیش کیا۔

تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیوایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری حفظہ اللہ جوکہ ان دنوں سرداررشید اسلام حاج قاسم سلیمانی ؒ کے چہلم کی تقریبات میں شرکت کے لئےایران کے دورے پر ہیں انہوںنے ایم ڈبلیوایم کے ایک اعلیٰ سطحی وفدکے ہمراہ کرمان میں موجود قبرستان گلزار شہداء میں سردارمقاومت حاج قاسم سلیمانی کی قبر مبارک پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی ۔

وحدت نیوز کی رپورٹ کے مطابق علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے ہمراہ جمعیت علمائے پاکستان نیازی کے مرکزی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر امجد چشتی ودیگر اکابرین، ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی، علامہ مختاراحمد امامی، علامہ سید باقرعباس زیدی، علامہ آغاسید علی رضوی، علامہ عبدالخالق اسدی، سید اسدعباس نقوی، علامہ حیدرعباس عابدی ودیگر قائدین نے گذشتہ روز شہید قاسم سلیمانی ؒ کی قبر مبارک پر حاضری دی اور وہیں شب بیداری کا بھی اہتمام کیا ۔

شیعہ سنی علمائے کرام نے شہیدِ سرفراز اسلام کو گلہائے عقیدت پیش کیئے ، رات بھر گریہ وزاری اور راز ونیاز کا سلسلہ جاری رہا جبکہ صبح کو الوداع کہہ کر وفد نے واپس قم کی راہ لی ، واضح رہے کہ اس سے قبل ملی یکجہتی کونسل کا ایک اعلیٰ سطحی وفد لیاقت بلوچ کی سربراہی میں بھی ایران کا دورہ کرچکا ہے جس میں شامل شیعہ سنی علماءومشائخ نے شہید کے اہل خانہ اور اعلیٰ حکومتی شخصیات سے پاکستان کے 22کروڑ عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے تعزیت کا اظہار کیاتھا۔جبکہ سربراہ ایم ڈبلیوایم علامہ راجہ ناصرعباس جعفری حفظہ اللہ نے رہبرانقلاب آیت اللہ خامنہ ای کی زیر اقتداءشہید قاسم سلیمانی ؒ اور ان کے رفقاء کی تشیع جنازہ میں شرکت بھی کی تھی ۔

وحدت نیوز(کبیروالا) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے تحصیل کبیروالا کا ایک روزہ دورہ کیا، جس میں مختلف عوامی اجتماعات، کارنر میٹنگز اور تنظیمی شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔ علامہ اقتدار نقوی نے دورہ کبیروالا کے دوران معروف صحافی اور ضلعی امن کمیٹی کے سید ذوالقرنین حیدر بخاری سے اُن کے والد کے انتقال پر تعزیت کی اور اُن کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ بھی پڑھی۔ اس موقع پر سید عدیل عباس زیدی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ قبل ازیں اُنہوں نے عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مقدس سرزمین پر امریکی صدر جیسے منحوس شخص کے قدم ناقابل قبول ہیں۔

افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پاکستان اور اسلام کے ترجمان نہیں بلکہ امریکہ اور یہودیوں کے ترجمان بنے ہوئے ہیں۔ پاکستان اور اسلام کو باہر سے نہیں اندرونی خطرات لاحق ہیں، ایک منظم سازش کے تحت دوبارہ ملک کو امریکی کالونی بنانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، حکومت امریکی خوشامد اور چاپلوسی میں سی پیک کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین سمیت ہر مسلمان امریکی صدر کے دورہ پاکستان کی مخالفت کرے گا۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ امریکہ، بھارت اور اسرائیل مٹھی بھر دہشت گردوں کا ٹولہ ہے، جو دنیا کے امن کو تباہ کرنے کے درپے ہے، لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں ناکام ہوں گے، پاکستان کو ظالم اور مظلوم کا فرق کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ممبر صوبائی اتحاد بین المسلمین کمیٹی پنجاب الحاج شفقت حسنین بھٹہ کی والدہ مرحومہ کی وفات پر ان کی رہائش گاہ شالیمار کالونی میں اظہار تعزیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، انجینئر مہر سخاوت علی، ثقلین نقوی کے علاوہ ملک خاور حسنین بھٹہ، محمد اقبال بھی موجود تھے۔

اس موقع پر مرحومہ کے درجات کی بلندی کے لئے دعا بھی کی گئی، جبکہ احمد اقبال رضوی نے مزید کہا کہ امریکہ، اسرائیل، بھارت گٹھ جوڑ کی وجہ سے ایران، کشمیر، فلسطین اور خطہ میں جس ظلم و بربریت کا سلسلہ عرصہ دراز سے جاری ہے، وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے، یہ تینوں ممالک پاکستان کے دشمن ہیں اور ہر وقت اپنی سازشوں کے ذریعے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے درپے ہیں، آج وقت آگیا ہے تمام مسلمان یکجا ہوکر ان انسانیت کے دشمنوں کا مقابلہ کریں، تاکہ اس کرہ ارض سے نفرتوں کے بیج بونے والوں کا خاتمہ ہوسکے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین راولپنڈی کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ علی اکبر کاظمی نے کہا ہے کہ امریکہ نے مسلمانوں کے خلاف جوچنگاری سلگانے کی کوشش کی آج وہ امریکہ کے خلاف نفرت کی آگ میں بدل چکی ہے۔امریکہ کو اس کے جارحانہ اقدام پر ساری دنیا میں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔اسلام آباد میں ”مردہ باد امریکہ“ ریلی ایک تاریخ اجتماع  اور خطے کو امریکی تسلط سے آزاد کرنے کانقطہ آغاز ثابت ہو گا۔

عالم اسلام کے لیے سب سے بڑا خطرہ امریکہ کا وجود ہے۔امریکہ،اسرائیل اور بھارت وہ شیطانی ٹرائیکا ہے جس نے عالمی امن کو سبوتاژکر رکھا ہے۔ملک کی مختلف شیعہ سنی جماعتوں کا عالم استعمار کے خلاف مشترکہ آواز بلند کرنے کا فیصلہ پاکستانی عوام کا امریکہ سے نفرت کا برملا اظہار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ا تحاد امت فورم کے زیر اہتمام ”مردہ باد امریکہ“ریلی کو کامیاب بنانے کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں مختلف مذہبی و سماجی جماعتوں سے  رابطوں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ریلی کا آغاز 19جنوری بروز اتوار سہ پہر دو بجے آبپارہ چوک اسلام آباد سے ہو گا۔ریلی کے شرکا امریکی ایمبیسی کی طرف مارچ کریں گے۔ریلی کے انعقاد کا مقصد عالم اسلام کے عظیم مجاہد حاج قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس اور ان کے رفقاء پر امریکی حملے کے خلاف اقوام عالم کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا ہے۔

ریلی میں مجلس وحدت مسلمین،امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن،تحریک بیداری امت مصطفی،امامیہ آرگنائزیشن،آئی ڈی سی،انجمن دعائے زہرا،انجمن جانثاران اہلبیتؑ،مرکزی ماتمی دستہ اورمامیہ حسینہ گلگت بلتستان سمیت نوحہ خوان تنظیمیں اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات شرکت کریں گی۔

Page 1 of 31

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree