وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر سرفراز حسین نقوی کی بلتستان آمد کے موقع پر ملکی اور علاقائی صورتحال پر ایک اہم پریس کانفرنس کا انعقاد پریس کلب اسکردو میں کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم جی بی کے سیکریٹری جنرل آغا علی رضوی، شیخ نوری، شیخ رجائی، وزیر سلیم اور صدر آئی ایس او بلتستان سید اطہر موجود تھے۔ انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ گلگت بلتستان ستر سالوں سے بنیادی آئینی حقوق سے محروم ہے اور وفاق کے اند باریاں لیکر حکمران بننے والی جماعتوں نے مختلف حیلے بہانوں سے اب تک اس خطے کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا ہے جبکہ علاقے کے تمام تر وسائل سے وفاق بھرپور استفادہ کر رہا ہے۔ اس خطے کو آئینی حقوق سے محروم رکھنا مملکت خداداد پاکستان کیساتھ خیانت تصور ہوگا، لہٰذا جی بی کو آئینی حقوق دیئے جائیں اور عبوری صوبے کے نام پر ٹرخانا کسی صورت قابل قبول نہیں ہوگا۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ اسکردو روڈ جیسے اہم منصوبے کو 4 دفعہ افتتاح کرنے کے باوجود اب تک باقاعدہ کام شروع نہ ہونا اس خطے کیساتھ ظلم ہے۔ یہ عمل حکمرانوں کی نااہلی کا ثبوت ہے، لٰہذا اس اہم منصوبے پر کام شروع کیا جائے۔ سی پیک جیسے انتہائی اہمیت کے حامل منصوبے جس سے ان شاء اللہ وطن عزیز کی اقتصادی حالت بدل جائیگی، کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، لہٰذا اس اہم منصوبے سے جی بی بالعموم اور بالاخص خطہ بلتستان کو سرے سے محروم رکھنا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔ حکومت سی پیک میں گلگت بلتستان کے لئے حصہ معین کرکے عوام کو حقائق سے آگاہ کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں کی سرکوبی کیلئے پاک فوج کے کردار کی ہم تعریف کرتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ پوری قوم آپ کے ساتھ ہے۔ لیکن حکمرانوں کی جانب سے بدقسمتی سے دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی انتقام کیلئے استعمال کرکے شیڈول فور جیسے بدنام زمانہ قانون کو پرامن شہریوں پر لاگو کرنے کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ وطن عزیز کے لاتعداد پرامن شہری اس وقت نامعلوم وجوہات کی بناء پر پابند سلاسل ہیں، جبکہ شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے ہمیشہ پرامن ہیں اور پرامن رہیں گے۔ آج تک یہ بات ریکارڈ پر موجود ہے کہ کسی شیعہ فرد نے ریاستی اداروں کے خلاف کوئی حرکت نہیں کی۔ شیعہ قوم کے علماء پرامن شہریوں اور سکیورٹی اداروں کے اہکاروں کو بربریت کا نشانہ بنانے والے درندوں اور ان کے ترجمان احسان اللہ احسان کو سزا دینے کی بجائے اسے ہیرو بناکر پیش کیا جا رہا ہے، جو کہ وطن کے نظریات کے منافی اور شہداء کے خون سے خیانت ہے۔

اس موقع پر آئی ایس او پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشتگردوں کو فوجی عدالتوں میں ٹرائل کرکے سزا دی جا رہی ہے، لیکن بدترین حکومتی غفلت کے نتیجے میں کوہستان، چلاس اور بابوسر وغیرہ میں شناختی کارڈ چیک کرکے شیعہ مسافروں کو شہید کرنے والے دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کا یہ عمل دہشت گردوں کی پشت پناہی کے مترادف ہے، اسلئے ضروری ہے کہ ان دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں کے ذریعے قرار واقعی سزا دلائی جائے۔ ملک بھر میں تکفیریت کو عام کرنے میں ضیاء مائنڈ کارفرما ہے اور اس نظریئے کو موجودہ حکومت آگے بڑھا رہے ہیں۔ تکفیریت کے نتیجے میں ملک میں فرقہ واریت اور بعد میں دہشتگردی شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں عام شہریوں کے علاوہ سکیورٹی ادارے پر بھی حملے ہوئے۔

آئی ایس اور ایم ڈبلیو ایم کی مشترکہ پریس کانفرنس کے شرکاء نے عالمی حالات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز پاکستان کب تک دوسروں کی جنگ لڑتا رہے گا۔ ماضی میں دوسروں کے نام نہاد اسلامی جہاد کی ناقابل تلافی مشکلات سے مکمل طور پر نجات حاصل نہیں کر پائے تھے کہ ایسے میں ایک اور نام نہاد اسلامی فوجی اتحاد کے نام سے نئے ڈرامے میں شامل ہو کر پہلے سے زیادہ وطن عزیز کو مشکلات سے دو چار کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ راحیل شریف کو راتوں رات این او سی جاری کرکے بھیجنا جمہوری نظام پر سوالیہ نشان ہے۔ موجودہ حکومت سعودی اشارے پر امریکہ اور اسرائیل کے بنائے ہوئے نام نہاد اسلامی اتحاد کا حصہ بن کر ملک کو مسائل میں دھکیل رہی ہے۔ نام نہاد 41 اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد یمن کے مظلوم عوام کے خلاف بنایا گیا ہے۔ پاکستان کو آل سعود کی یمنیوں پر مسلط جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔

وحدت نیوز (گلگت) خطہ گلگت بلتستان صدیوں سے ایک اکائی کے طور پر دنیا کے نقشے پر ثبت ہے جس کا جغرافیہ تبدیل کرنے کی کسی سازش کو کامیاب ہونے نہیں دیا جائیگا۔گلگت بلتستان کے جغرافیے کو تبدیل کرنا گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ اعلان جنگ کے مترادف ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو خطہ گلگت بلتستان سے زیادہ کشمیر کے مفادات زیادہ عزیز ہیں ان کی درپردہ سازشوں سے اس کی مخصوص سوچ کی عیاں ہوگئی ہے۔وزیر اعلیٰ موصوف کا گلگت بلتستان کو دو اکائیوں میں تقسیم کرنے کی تجویز خطے سے غداری کے زمرے میں آتی ہے ۔نواز لیگ کو اقتدار کی کرسی تک پہنچا نے والے بہت جلدانہی کے خلاف سڑکوں پر ہونگے ،عوامی ترجمانی کے برخلاف ڈکٹیشن پر چلنے والی جماعت کو بہت جلد رسوائی نصیب ہوگی۔انہوں نے وفاقی حکومت پرکڑی تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا کہ عوامی خواہشات کے برخلاف کسی بھی عبوری صوبے یا علاقے کو تقسیم کرنے سے پورے علاقے میں بے چینی کی لہر پیدا ہوسکتی ہے لہٰذا حکومت کو چاہئے کہ وہ آئین پاکستان میں ضروری ترامیم کے بعد اس علاقے کو ایک مکمل آئینی صوبہ بنادے جو یہاں کی بیشتر سیاسی جماعتوں کا مطالبہ رہا ہے ۔یہ علاقہ ابھی جوانمردوں سے خالی نہیں ہوچکا کہ وفاق اپنی مرضی کے فیصلے ہم پر مسلط کریں ایوان بالااور ایوان زیرین میں مبصر کی حیثیت سے نمائندگی اس خطے کے عوام کا کوئی مطالبہ نہیں اور 68 سال بعد محض اقتصادی راہداری کی خاطر اس خطے کی شناخت مٹانے کی کوشش کی گئی تو اس کے بھیانک نتائج برآمد ہونگے۔

یہ بات اظہر من الشمن ہے کہ 68 سالوں سے کسی حکمران نے گلگت بلتستان کو پاکستان کا حصہ بنانے کی نہ صرف کوشش نہیں کی بلکہ اس آزاد خطے کو پاکستان سے محبت کی خاطر الحاق کرنے والوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا گیا اور آئینی حیثیت دینے کا موجودہ شور شرابہ بھی اقتصادی راہداری میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی غرض سے ہے اور یہاں کے عوام سے ہمدردی کی بنیاد پر نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس خطے کے عوام اپنی جان تو دے سکتے ہیں لیکن علاقے کی تقسیم کو ہرگز برداشت نہیں کرینگے ۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی کابینہ کا سہہ ماہی اجلاس مرکزی سیکریٹریٹ میں سربراہ ایم ڈبلیوایم علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی زیر صدارت منعقد ہوا،اجلا س میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی اور بین الاقوامی صورت حال کے باعث پیدا ہونے والی حالات بالخصوص سعودیہ ایران کشیدگی، سعودی قیادت میں قائم فوجی اتحاد میں پاکستان کی شمولیت جیسے ایشوزمیں ایم ڈبلیوایم اپنا بھر پور قومی کردار ادا کرے گی،ہم خیال اور برسراقتدار سیاسی ومذہبی جماعتوں سے روابط بڑھا کرملک کو درپیش چیلنجز سے نپٹنے کیلئے ٹھوس حکمت عملی وضع کیا جائے کی،گلگت بلتستان کے آئینی حقوق پر کسی کو شب خون مارنے نہیں دینگے‘ریاستی اداروں کی جانب سے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ سے مشروط صوبائی خودمختاری کوگلگت اور بلتستان کے درمیان مسلکی تعصبات کی بھینٹ چڑھانے کی ہر سازش کا مقابلہ کریں گے ،ایم ڈبلیوایم کا مرکزی کنونشن ماہ اپریل کے پہلے ہفتے اسلام آباد میں منعقد ہوگا،جس میں آئندہ تین سال کیلئے مرکزی سیکریٹری جنرل کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا،شرکائے اجلاس نے ایم ڈبلیوایم کی موجودہ فعالیت پراطمنان کا اظہار کیا گیا،اجلا س میں ایم ڈبلیوایم کی مرکزی کابینہ کے رکن علامہ امین شہیدی ، علامہ احمد اقبال ،علامہ اعجاز بہشتی، علامہ باقر زیدی، علامہ حسنین گردیزی، علامہ اصغر عسکری سید ناصرعباس شیرازی، ملک اقرار حسین،نثارعلی فیضی ودیگر شریک تھے، اجلاس میں سعودیہ حکومت کی جانب سے مسلسل پاکستانی حکومت پر یک طرفہ اور فرقہ وارانہ بنیاد پر تشکیل کردہ فوجی اتحاد میں شمولیت کیلئے دباؤکی پرزورانداز میں مذمت کی گئی، علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اس حوالے سے کہا کہ  امت مسلمہ کے باہمی اتحاد و یگانگت سے استعماری قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنایا جاسکتا ہے۔ عالم اسلام اس وقت یہود و نصاریٰ کے نشانے پر ہے۔ ہمیں دشمن کی سازشوں کا شکار ہونے کی بجائے دانشمندی سے ایسے فیصلے کرنے ہوں گے، جن سے برادر اسلامی ممالک کے ساتھ قائم ہمارے مضبوط سفارتی تعلقات متاثر نہ ہوں۔ انہوں نے کہا پاکستان کی سلامتی استحکام ہمیں ہر شے سے زیادہ عزیز ہے۔ عالمی دہشت گرد قوتیں وطن عزیز کو اپنی مذموم کارروائیوں کے ذریعے عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتی ہیں۔ ہمیں دوستی کے لبادے میں چھپے ان دشمنوں کا درک کرنے کی ضرورت ہے، جنہوں نے ذاتی مفادات کے حصول کے لئے پاکستان کی سرزمین کو تحتہ مشق بنا رکھا ہے۔ ہمیں اپنے فیصلے عالمی حالات، بین الاقوامی تعلقات اور وطن عزیز کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کرنے ہوں گے۔ سعودی عرب دہشت گردی کے خلاف جو فوجی اتحاد بنانے جا رہا ہے، پاکستان اس میں شمولیت کا کسی طور متحمل نہیں ہوسکتا۔ یہ اتحاد دہشت گردی کے خلاف نہیں بلکہ امت مسلمہ کی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی صیہونی سازش ہے۔ اگر سعودی عرب دہشت گردی کے خاتمے میں مخلص ہے تو اسے فلسطین کے مظلوموں کے حق میں اسرائیل کے خلاف بھی آواز بلند کرنی چاہیئے۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ شیخ نیئر عباس مصطفوی نے کہا ہے کہ 68 سال بعد وفاق کو گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے تعین کا خیال آنا نیک شگون ہے۔ آل پارٹیز کانفرنس میں گلگت بلتستان کے عوام کے خواہشات پر مبنی راہ حل پیش کرینگے اگرچہ تمام تر اختیارات کے ساتھ گلگت بلتستان کے آئینی حیثیت کا تعین موجودہ حکمرانوں سے بعید نظر آ رہا ہے۔ مکمل اختیارات کے بغیر ایمپاورنمنٹ آرڈر کی طرز کا ڈی فیکٹو سٹیٹس ہرگز قبول نہیں ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہم جانتے ہیں کہ حکومت کا یہ اقدام محض گلگت بلتستان کے عوام سے کسی ہمدردی کی بنیاد پر نہیں بلکہ اس میں حکومت کا اپنا مفاد شامل ہے تاہم دیر آید درست آید کے مصداق علاقے کے عوام اور تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو اعتماد میں لیکر آئینی حیثیت کا تعین کیا گیا تو کھلے دل سے قبول کیا جائیگا، بصورت دیگر کسی ڈی فیکٹو سٹیٹس جس میں عوام کے حقوق اور اختیارات سلب ہوں ہرگز قبول نہیں کیا جائیگا۔ شیخ نیئر مصطفوی نے کہا کہ گلگت بلتستان پاکستان کی شہ رگ ہے اور یہاں کے عوام نے 68 سالوں سے وطن عزیز سے اپنی وفاداری نبھائی ہے اور ان کی بے لوث وفاداری کا صلہ بھرپور انداز میں ملنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 20 نومبر کو بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کر کے علاقے کے عوام کے بہتر مفاد میں رائے پیش کی جائیگی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree