وحدت نیوز (اسلام آباد)  قومی دولت لوٹنے والوں کے احتساب سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ملک قوم کے خائن آل شریف کی گرفتاریاں عوامی امنگوں کے عین مطابق ہیں غریب عوام کے خون پسینے کی کمائی پر ڈاکہ ڈالنے والوں کا بلا تفریق احتساب ہونا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا ۔

انہوں نےکہ ہر سیاسی جماعت اپنے منشور اور اعلانات میں کرپشن کے خلاف بات کرتی نظر آتی ہے مگر جب بھی ان کے خلاف کوئی احتسابی کاروائی کی جاتی ہے تو اسے انتقامی کاروائی قرار دے کراسےجمہوریت کے خلاف سازش کا راگ الاپنا شروع کرتے ہیں، گزشتہ ادوار کی لوٹ مار نے ملکی معیشت کو تباہ کر دیا ہے مہنگائی ،بے روزگاری اور ٹیکسوں کی بھر مار نے عوام کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے ۔عوام کی نئی حکومت سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں۔عام عوام کو ریلیف دینے میں موجودہ حکومت کامیاب نہ ہوئی تو عوامی ردعمل کا سامنا کرنے کے لئے حکومت تیار رہے،حکمران اپنے کئے وعدوں کی تکمیل میں کوتاہی برتنے سے گریز کریں ورنہ ان کا حال ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے زیادہ بھیانک ہوگا۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے امت مسلمہ کے مختلف مکاتب فکر کو مزید گروہ بندی کاشکار کرنے کے لیے اسلام دشمن طاقتیں بڑی تیزی سے اپنے مذموم ہتھکنڈوں میں مصروف ہیں۔اس وقت یہود و نصاری کا واحد ہدف اسلام کی حقیقی شناخت کو گمراہ کن انداز میں پیش کر کے امت مسلمہ کو شکوک و شبہات میں مبتلا کرنا ہے ۔جو قوم اپنے عقیدے کے اعتبار سے شکوک کا شکار ہو جاتی ہے اس کا ایمان کمزور پڑ جاتا ہے۔امت مسلمہ کے ایمان کو کمزور کرنے کے لیے مختلف محاذوں پر پوری قوت سے کام جاری ہے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحد ت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے مسجد مدینتہ العلم میں منعقدہ سیمیناربعنوان’’عصرمہدویت ؑ کے تقاضے ‘‘سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے صوبائی رہنما علامہ مقصودڈومکی، علی حسین نقوی، علامہ صادق جعفری سمیت سیاسی وسماجی شخصیات اور کارکنان کی بڑی تعداد شریک تھی۔

انہوں نے کہاکہ غیر ملکی ثقافتی یلغار اور ایسے تربیت یافتہ مبلغین جو اسلام کی بنیادی تعلیمات سے دور کرنے کے لیے مختلف جواز فراہم کر رہے ہیں استعماری طاقتوں کے کاری ہتھیارہیں۔ایسی نام نہاد مذہبی شخصیات جو عقیدت کی آڑ میں عقیدے کو نشانہ بنا نے کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہیں کی حوصلہ شکنی دور عصر کا اہم تقاضہ اور ہمارا اولین فریضہ ہے۔تعجیل امام زمانہ علیہ السلام کے لیے زمینہ سازی انفرادی کردار سازی سے مشروط ہے۔اس کے لیے ہر ایک کو اپنا اپنا کردارا ادا کرنے کی ضرورت ہے۔آل سعود نے عالمی ذرائع ابلاغ میں واضح طور پر کہا ہے کہ ہم امام مہدی علیہ السلام کی فوج سے جنگ کریں گے۔سابق وزیر اعظم نواز شریف آل سعود کے فکری ،نظریاتی اور دیگر اعتبار سے مکمل حمایتی ہیں۔ہماری ن لیگ سے مخالفت کی بنیادی وجہ امام مہدی ؑکے دشمن آل سعود سےآل شریف کی اسٹریجٹک پارٹنر شپ ہے،پاکستان میں ملت تشیع کو اسی وجہ سے مشکلات کا شکار بنایا جایا رہا ہے۔

انہوں نے مذید کہا کہ مستقبل قریب میں پاکستان کی سیاست میں غیر معمولی تبدیلیاں منظر عام پر آئیں گی۔نواز شریف اینڈ کمپنی نے اس ملک کو نہ صرف عدم استحکام کا شکار کیا بلکہ فرقہ واریت کے فروغ میں بھی بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ہم اس ملک میں اتحاد و اخوت کے خواہاں ہیں۔ہماری طرف سے ہر اس طاقت کی کھل کر مخالفت کی جائے گی جوملکی و قومی سلامتی کے منافی سرگرمیوں میں ملوث رہی ہو۔انہوں نے کہا کہ 2018کے انتخابات ملک کی سیاست کا رخ بدل دیں گے۔ملت تشیع کو سیاسی اعتبار سے اپنے آپ کو مضبوط کرنے کے لیے سیاست میں بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔

تحریر۔۔۔علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی
وحدت نیوز(آرٹیکل) تیسری مرتبہ نواز شریف خلیجی پشت پناہی کے ساتھ ساتھ انڈین سپورٹ سے آیا تو اسکا انداز حکمرانی اپنے تمام تر مخالفین کے بال وپر کاٹنے اور خاندان شریفیہ کر اقتدار کی ہر رکاوٹ دور کرنے اور جڑیں مضبوط کرنے پر تھ.
1- انڈین کی الیکشن میں مدد اور نواز شریف کو اقتدار میں لانے کا اظہار میڈیا میں انڈین زمہ داران کر چکے ہیں.  اس نے انڈیا جیسے پاکستان کے وجود کے دشمن ملک کی بالا دستی قبول کر لی. اسکی ملوں اور فیکٹریوں میں آنے والے اور بعض بغیر ویزہ کے داخل ہونے والے را کے کارندے، انجینئرز کے لباس میں  دسیوں انڈین جاسوس ، انڈیا میں کی جانے والی سرمایہ گزاری جس کی رپورٹس بھی شایع ہو چکی ہیں. خلیجی،  اسرائیلی اور انڈیا کے بڑھتے ہوئے تعلقات میں پاکستان میں انڈیا اور خلیجی نواز حکومت پاکستان کی سالمیت کو محفوظ نہیں رکھ سکتی. پاکستان وہ ملک ہے جو 1967 اور 1973 کی عرب اسرائیل وار میں اپنی فضائیہ کے ساتھ شریک ہو چکا ہے اور اسرائیل کے طیارے گرانے اور ان کی پیش قدمی کو روکنے پر شام حکومت سے ہمارے پائلٹ تمغے حاصل کر چکے ہیں.  اور فلسطینی اور دیگر عرب برملا اظہار کر چکے ہیں کہ اسرائیل ہمیں تنہا نہ سمجھے ہمارا برادر اسلامی ملک پاکستان ہمارے ساتھ ہے.
اب کیا خطے میں آنے والی تبدیلیوں کے تناظر میں یہودی پاکستان سے انتقام نہیں لیں گے. اور کیا نواز شریف جیسا انڈیا اور خلیجی کٹھ پتلی حکومتوں کے احسانات تلے دبا ہوا شخص پاکستان کی سالمیت اور مفادات کی حفاظت کر سکتا ہے.
2- نواز شریف نے اقتدار میں آکر بعض فوجی جرنیلوں کو جذب کرنے پر تو کام کیا لیکن من حیث فوجی ادارہ پاک فوج کو کمزور کرنا اسکا مشن رھا. اور میٹھی میٹھی دھمکیاں بھی ن لیگیوں کی آتی رہیں.  فیڈرل گورنمنٹ کے تابع ایجنسیوں کو آرمی ایجنسیوں کے مد مقابل کھڑا کرنے اور پاکستانی اداروں کے مابین کھلی جنگ کا ماحول نواز شریف نے بنایا. جس سے انڈیا اور دیگر پاکستان دشمن ممالک تو آئی ایس آئی کے خلاف پہلے بھی سرگرم عمل تھے نواز شریف نے سول ایجینسیز کو بے دریغ وسائل کی فراہمی سے دو فائدے حاصل کئے
* ان پرانی اور نئی ایجاد کردہ فورسسز سے اپنے مخالف عوام اور سیاسی مخالفین کو شکنجوں میں جکڑا اور سیاسی انتقام لیا.
* ملٹری فورسسز کی اجارہ داری ختم کرتے ہوئے جدید فورسسز مضبوط کیں تاکہ اگر کل ملٹری فورسسز سے ٹکر لینا پڑے تو وہ پہلے سے تیار بھی ہو.
کیونکہ وہ  آل شریفیہ اقتدار کے سامنے سیاسی روکاوٹیں زیادہ خطناک نہیں سمجھتا. بلکہ پاکستان کی مضبوط آرمی کو سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتا ہے. اس لئے اس ادارے کی کمزوری اسکے فائدے میں ہے.
3- آرمی کا کمزور ہونا نام نہاد خلافت اور شریعت کے نفاذ کرنے کے خواب دیکھنے والے متشدد مذہبیوں کو بھی سوٹ کرتا ہے. یہاں پر نواز شریف اور یہ سب تکفیری اور متشدد ایک ہی پیج پر آ جاتے ہیں.  اور ملک میں نا امنی اور افراتفری پھیلانے سے آرمی کے مد مقابل جو عوام نکالنے کی نواز شریف دھمکی دیتے رھتے ہیں شاید وہ یہ تکفیری مسلح گروہ ہیں جو کسی بھی وقت اقتدار پر قابض ہونے اور خلافت وشریعت کی قیام کے لئے پورے ملک میں خانہ جنگی کی صورتحال بنا سکتے ہیں. انکے بیانات اور خطابات میں آنے والے اھداف سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے.
4- نواز شریف کی تین دھائیوں سے جاری کرپشن اور ملک کو قرضوں میں ڈبونا اور ملک کی ہر چیز سستے داموں کو بیچنا اور گروی رکھوانا.
ایسا ہمیں تو قطعا نظر نہیں آ رھا کہ آرمی تکفیری مائنڈ سیٹ دے پاک ہو چکی ہے اور اس میں کالی بھیڑیں نہیں ہیں.  بلکہ خوف اس بات کا بھی ہے کہ خلافتی اور شریعتی پروپیگنڈہ زدہ لوگ بھی آرمی کی صفوں میں ہوں جو کسی ممکنہ مشکل وقت میں اپنے ادارے کو دھوکہ دیں  اور جنکی تربیت اور پرورش ایک خاص ماحول میں ہوئی ہے وہ ان بہت سی آنیوالی تبدیلیوں کو صحیح درک کریں
لیکن ہمیں یہ بھی امید ہے کہ ہماری آرمی کے اندر محب وطن اور قومی دفاع اور جذبہ شہادت سے سرشار جوانوں اور آفیسرز اور جنرلوں کی بھی کمی نہیں. جو اندرونی وبیرونی پریشر اور خطرات کا مقابلہ کر رہے ہیں.
اس لئے اصولی موقف کا تقاضا ہے کہ ہماری آرمی مضبوط ہو گی تو ملک مضبوط ہوگا. اور بحرانوں سے نکلے گا ، ترقی کرے گا.
اور آرمی کو بدنام کرنے والا اور کمزور کرنے والا سیاستدان ہو یا جنرل یا کوئی اور وہ ملک کا دوست نہیں بلکہ دشمنی کا کردار ادا کر رھا ہے. اور قوم کو اس وقت انتشار اور فتنوں سے بچانے کی ضرورت ہے.  سب ادارے اس ملک کے ادارے ہیں ان کے میں فتنہ دشمن ہی کھڑا کر سکتا ہے. قانون کی بالا دستی کو حکمران پارٹی قبول کرنے کی سب دے زیادہ زمہ دار ہے. عدلیہ کے فیصلے اگر نہ ماننے اور سڑکوں کے فیصلے چلانے کی سیاست غالب آ گئی تو پھر بچا کھچا امن پاکستان بھی تباہ ہو گا اور ہر ایک جہت اور گروہ اپنی اپنی سڑک پر نکلے گا اور عدالتی فیصلوں کو لتاڑے گا.

وحدت نیوز(مظفرآباد) پانامہ لیکس کےتاریخ ساز فیصلےپر عدلیہ کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ کسی بڑے کا احتساب ہو تو چھوٹے خود بخود کرپشن کرنے سے ڈرنے لگیں گے۔ میاں نواز شریف طاقت اور اقتدار کے نشے میں عوام کو بھول گئے تھے، ماڈل ٹاؤن کے شہداء سے لیکر ملک کے چپے چپے پر بہنے والا خون آج رنگ لے آیا۔ ان خیالات کا اظہار ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر مولانا سید طالب حسین ہمدانی نے پانامہ فیصلے کے بعد ریاستی کابینہ کے اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء، کراچی کے شہداء ، کوئٹہ کے شہداء اور مملکت خداداد پاکستان کے شہداء کا خون رنگ لے آیا ، نواز شریف وزیراعظم ہوتے ہوئے اگر ان شہداء کے خون سے غداری نہ کرتے تو آج انہیں یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ راجہ فاروق حیدر خان بھی دیکھ لیں ، کشمیر میں بھی ہمارا خون گرایا گیا ، مگر تا حال ہماری کوئی داد رسی نہیں ہوئی۔ علامہ سید تصور نقوی اور ان کی اہلیہ کو دن دیہاڑے سڑک پر گولیاں ماری گئیں ۔ مگر آزاد کشمیر حکومت نے اس معاملے کو کسی طور پر بھی سنجیدہ نہیں لیا۔ اگر اتنا اہم بندہ محفوظ نہیں تو عام آدمی کیسے محفوظ ہے۔ راجہ فاروق حیدر اپنے قائد کا انجام دیکھتے ہوئے اب بھی اس جانب توجہ دیں تو یہ ان کے لیے بہتر ہو گا۔ مولانا طالب ہمدانی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین عدلیہ کو تاریخی فیصلہ پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتی ہے ۔ اگر بڑے مگر مچھوں یوں پکڑا جائے تو چھوٹے مگر مچھ خود قابو میں آ جائیں گے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ فیصلہ مملکت خداداد پاکستان سے کرپشن کے خاتمے کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔

وحدت نیوز(بھکر) مجلس وحدت مسلمین ضلع بھکر کے سیکرٹری جنرل سفیر حسین شہانی نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے نے پاکستان میں انصاف کی بالا دستی کے لئے ایک عظیم مثال قائم کر دی جسے ہرصورت قائم رہنا چاہئے ۔اس فیصلے سے قائد اعظم کے پاکستان کی شکل واضح ہورہی ہے  اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے سے عوام کا عدالت پر اعتماد بحال ہو گا۔ ہمیں افسو س ہے کہ ضلع بھکر میں تمام سیاسی گروپس مسلم لیگ ن سے وابستہ ہیں جن کی قیادت بد ترین کرپشن اور دھوکہ دہی میں ملوث ہے ضلع بھکر میں حقیقی اپوزیشن کی شدید ضرورت ہے جو عوامی امنگوں کے مطابق اقدامات کرے ۔ انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب انصاف کا بول بالا ہوگا۔ اور حق کی فتح کا نقارہ بجے گا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پانامہ کیس کے فیصلے کو انصاف اور قانون کی فتح قرار دیا ہے۔انہوں نے کہ کہا کہ سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی نے جرات مندانہ کردار کا مظاہرہ کیا۔سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے عدلیہ کا وقار بلند ہوا ہے۔پانامہ سکینڈل فرعون مزاج اور بدعنوان حکمرانوں کے لیے اللہ تعالی کی پکڑ ثابت ہوا۔نواز شریف اور ان کا خاندان خود کو عوامی نمائندے سمجھنے کی بجائے ملک کا بادشاہ تصور کرنے لگے تھے۔شریف خاندان کی رعونت ، بدعنوانی اور انتظامی نا اہلی ان کی رسوائی کا باعث بنی۔

انہوں نے کہا کہ جس بے رحمی سے قومی خزانے کو لوٹا گیا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔میڈیا ،اختیارات اور طاقت کے بل بوتے پرسپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کو دبانے کی کوشش کی گئی۔قومی خزانے کی لوٹی ہوئی ایک ایک پائی واپس لائی جائے اور اس کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔شریف خاندان کی کرپشن ملک کی بدنامی کاباعث بنی ہے۔حکمرانوں کی کرپشن ثابت ہونے پر پاکستان کے وقار کو عالمی سطح پر دھچکا لگا ہے۔قانون و انصاف کا تقاضہ ہے کہ کرپٹ عناصر کو ان کے کیے کی سزاملے۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے ورثہ بھی انصاف کے منتظر ہیں۔بے گناہ ااور معصوم افراد پر حکومتی ایما پر گولیاں برسانا بدترین حوانیت ہے۔جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کو منظر عام پر لاکر اس سانحہ کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔انہوں نے کہا سپریم کورٹ کا فیصلہ پاکستان کے استحکام اور ترقی کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔ وطن عزیز میں کرپٹ نظام کی تبدیلی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔قائد و اقبال کے وطن کو ان کے خوابوں کی تعبیر بنانا ہو گا۔ کرپشن فری پاکستان ہر محب وطن کی حقیقی منزل ہے۔سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ اس منزل کی جانب پہلا قدم ہے۔ہم جمہوریت کے حامی ہیں اور ہر حال میں جمہوری عمل کو آگے بڑھنا دیکھنا چاہتے ہیں تاہم جمہوریت کے نام پر بادشاہت یا فرد واحد کی اجارہ داری کو قطعاََقبول نہیں کیا جا سکتا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree