وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے رہبر کبیر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید روح اللہ خمینیؒ کی 31ویں برسی کے حوالے سے قوم سے براہ راست خطاب میں "تبدیلی کی طلب"، "تبدیلی کا محرک بننا" اور "تبدیلی لانا" کو امام خمینیؒ کی بنیادی خصوصیات قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امام خمینیؒ انبیاء علیہم السلام کے مانند انسانوں کی روحانی سرشت اور ضمیروں کو بیدار کیا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینیؒ کی یہ خصوصیت انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی سے دسیوں سال قبل ان کی طرف سے حوزۂ علمیہ قم کے اندر دیئے گئے پرتاثیر دروس اخلاق میں نمایاں طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے امام خمینیؒ کو "تبدیلی کا رہبر" (امام تحول) قرار دیتے ہوئے کہا کہ امام خمینیؒ نے انقلاب اسلامی کی جدوجہد کے آغاز سے لے کر اپنی حیات مبارکہ کے آخر تک میدان عمل میں موجود رہ کر ایک بیمثال سپہ سالار کے مانند قوم کے اندر "تبدیلی کی امنگ" پیدا کی اور ایرانی قوم کے عظیم سمندر کو اپنے اہداف کی رسائی تک بھرپور رہنمائی کرتے رہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے عوام کے محدود مطالبات کو "خود مختاری و آزادی" جیسے مطالبات میں بدل دینے اور "لوگوں کی نظر میں دین اسلام کے انفرادی ہونے کے مفہوم کو نظامِ حکومت چلانے والے اور نئی ثقافت و تمدن کو قائم کرنے والے دین" میں تبدیل کر دینے کو امام خمینیؒ کی "تحول ساز" نگاہ کا ایک اور کرشمہ قرار دیا اور کہا کہ انقلاب اسلامی کی جدوجہد کے آغاز میں ایرانی قوم کے ذہن میں مستقبل کی کوئی واضح تصویر نہیں تھی تاہم امام خمینیؒ نے ایرانی قوم کی خالی نگاہوں کو آج کی ایرانی قوم کی ذہنی تصویر، یعنی امتِ اسلامی کی تشکیل اور نئے اسلامی تمدن کے قیام سے بدل دیا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے "اطلاقی شناخت کی فکری بنیادوں میں تبدیلی اور فقہ (اسلامی) کے نظام حکومت اور ملک چلانے کے میدان میں عملی طور پر داخل ہو جانے" اور "مسائل کو جدید نگاہ سے پرکھتے ہوئے تعبّد و معنویت پر خصوصی توجہ" کو امام خمینیؒ کی "تبدیلی پر مبنی نگاہ" کے دو بنیادی نتائج قرار دیا اور کہا کہ اُس وقت جب کوئی امریکہ کی مرضی کے خلاف کلام کرنے کا تصور بھی نہیں کر پاتا تھا، امام خمینیؒ نے سپرپاورز کے بارے میں عوام کی نگاہ میں تبدیلی لا کر سپرپاورز کو ذلیل و خوار بنا دیا اور یہ ثابت کر دیا کہ بین الاقوامی بدمعاشوں پر کاری ضرب لگائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینیؒ کی یہ فکر سابقہ سوویت یونین کے حشر اور آج کے امریکی حالات پر سوفیصد منطبق ہوتی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے جدیت، تبدیلی و ترقی کو انقلاب کی اصلی ماہیت اور دقیانوسیت کو انقلاب کا متضاد قرار دیا اور کہا کہ انقلاب میں ترقی یا تنزلی انسانوں کے ارادوں پر منحصر ہے کیونکہ اگر انسان صحیح رستے پر حرکت نہ کرے تو خداوند متعال بھی اپنی دی ہوئی نعمت واپس لے لیتا ہے۔ انہوں نے "صحیح تبدیلی" کو "فکری بنیادوں" کا محتاج قرار دیتے ہوئے "عدالت کے میدان میں تبدیلی کی ضرورت" پر زور دیا اور کہا کہ "تبدیلی" کی بنیاد ایک مستحکم (اور مدلل) فکر پر ہونا چاہئے جیسا کہ امام خمینیؒ کی طرف سے لائی جانے والی تبدیلی کی ہر ایک حرکت اسلام کی ٹھوس فکری بنیادوں پر استوار ہوا کرتی تھی کیونکہ اگر (تبدیلی کی بنیادوں میں) ایسی ٹھوس فکر موجود نہ ہو تو وجود میں آنے والا تغیّر غلط اور غیر مستحکم ہو گا۔

انہوں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ "تبدیلی" کو "سوچ میں تبدیلی" نہیں سمجھ لینا چاہئے، کہا کہ تبدیلی ترقی کی جانب ہونا چاہئے جبکہ وہ جدیت اور مغرب پرستی جو پہلوی دور میں متعارف کروائی گئی تھی، ایرانی قوم کی دینی، قومی اور تاریخی شناخت کا خاتمہ تھا جسے "ثقافتی موت" بھی کہا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے لئے "رفتار" بھی ضروری ہے تاہم یہ "تیزی" عجلت اور جلد بازی پر مبنی سطحی کاموں سے مختلف ہے جبکہ تبدیلی کے دوران ایک اطمینان بخش رہبر کا ہونا بھی انتہائی ضروری ہے۔

آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے "دشمن اور دشمنیوں سے نہ ڈرنے" کو تبدیلی کے لئے بنیادی شرط قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مثبت اور اہم کام کے مقابلے میں مخالفتیں ہمیشہ موجود رہتی ہیں جیسا کہ آج کے دور میں صیہونیوں کے ساتھ وابستہ اداروں کا وسیع پراپیگنڈہ ہے تاہم مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ انجام دیئے جانے والے مثبت کام کے دوران ان مخالفتوں کی فکر نہیں کرنا چاہئے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے آخر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں کی آشفتہ حالی کو ایرانی قوم کے خدا پر بھروسے کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران دشمنوں کا ایک محاذ سوویت یونین تھا جو برے طریقے سے بکھر چکی ہے جبکہ اس محاذ کا دوسرا حصہ امریکہ ہے جس کا شیرازہ بکھرتے پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔

 انہوں نے امریکہ میں آجکل وقوع پذیر ہونے والے واقعات کو امریکی مصنوعی ثقافت کے اندر دبائی گئی حقیقت قرار دیا اور کہا کہ ایک سیاہ فام انسان کی گردن پر پولیس افسر کی جانب سے گھٹنا رکھ کر اس قدر دبایا جانا کہ اس کی جان ہی نکل جائے درحالیکہ دوسرے پولیس اہلکار بھی اس منظر کا تماشا کر رہے ہوں، (امریکی ثقافت میں) کوئی نئی چیز نہیں بلکہ یہ امریکی حکومت کا وہی اخلاق و سرشت ہے جسے وہ قبل ازیں افغانستان، عراق، شام اور ویتنام سمیت دنیا کے بہت سے ممالک کے اندر بارہا ظاہر کر چکی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے امریکی عوام کے اس نعرے کہ "مجھے سانس نہیں آ رہا" (!I Can't Breathe) کو ظلم تلے پِستی تمام اقوام کے دل کی بات قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ امریکی اپنے بُرے سلوک کی بناء پر پوری دنیا میں رسوا ہو چکے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ایک طرف کرونا (وائرس) سے مقابلے میں ان کی وہ بدانتظامی جس کی اصلی وجہ امریکہ کے حکومتی نظام میں موجود وسیع کرپشن ہے اور جس کے باعث امریکہ میں اس بیماری سے متاثر و جانبحق ہونے والوں کی تعداد دنیا کے تمام ممالک سے کئی گنا بڑھ چکی ہے جبکہ دوسری جانب عوام کے ساتھ ان کی یہ شرمناک بدسلوکی کہ جس کے دوران وہ سرعام جرائم کے مرتکب ہوتے ہیں اور پھر عذرخواہی بھی نہیں کرتے بلکہ انسانی حقوق کا نعرہ لگاتے ہیں! انہوں نے امریکہ میں رائج نسل پرستی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کیا قتل ہونے والا وہ سیاہ فام شخص انسان نہیں تھا اور کیا اس کے کوئی حقوق نہیں تھے؟

آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی حکومت کے گھناؤنے اقدامات پر امریکی قوم کے جھکے سروں اور ان کے اندر پائے جانے والے شرمندگی کے احساس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تازہ ترین صورتحال کے باعث وہ افراد جن کا مشغلہ ملک کے اندر و باہر امریکی حکومت کی حمایت اور اس کے مذموم اقدامات کو چار چاند لگانا تھا، اب اپنا سر اٹھانے کے قابل نہیں رہے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے اپنا خطاب امتِ مسلمہ سمیت ایرانی قوم کی کامیابی اور امام خمینیؒ و شہید جنرل قاسم سلیمانی کی ارواح مبارکہ کو اولیائے الہی کے ساتھ محشور کئے جانے کی دعا پر ختم کیا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ امریکہ کے زوال کا آغاز ہو چکا ہے شیطان بزرگ امریکہ اپنے سیاہ اعمال اور مجرمانہ کردار کے باعث بری طرح پھنس چکا ہے۔ مکافات عمل کے باعث امریکہ جل رہا ہے اور اس کا زوال نوشتہ دیوار بن چکا۔ ٹرمپ امریکہ کا گورباچوف ثابت ہوگا۔

انہوں نےکہا کہ امریکہ نے دنیا بھر میں قتل و غارت دہشت گردی اور ظلم و ستم کی جو آگ لگائی تھی آج اسی آگ کے شعلوں میں خود جل رہا ہے۔ فقط سیاہ فام امریکی شہری ہی نہیں بلکہ پوری دنیا اس ظالم سامراجی استکباری نظام سے سراپا خون آلود ہے۔ عالم انسانیت اور دنیا بھر کے مظلوموں کے لئے وہ دن عید کا دن ہوگا جس دن انہیں شیطان بزرگ کے خاتمے کی نوید ملے گی۔

انہوں نےکہا کہ عالمی حالات کسی عظیم واقعے کی خوش خبری دے رہے ہیں دکھی انسانیت کا مسیحا آ رہا ہے تاکہ دنیا سے ظلم و فساد کا نظام ختم کرکے عدل و انصاف کا نظام قائم کرے۔ وہ حجت خدا کہ جو ظلم و ستم کی ستائی ہوئی انسانیت کا نجات دہندہ بن کر انہیں وبا ظلم اور دہشت گردی سے نجات دلانے آ رہا ہے۔

وحدت نیوز(بہاولپور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ڈکٹیٹروں کی حکومت ہے اور عرب ممالک پر بادشاہ حکومت کر رہے ہیں۔ امام خمینی (رح) نے فرمایا تھا کہ حق مانگنے سے نہیں بلکہ حق چھیننے سے ملتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئی ایس او بہاولپور ڈویژن کے تنظیمی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ پاکستان میں کامیابی چاہتے ہیں تو رہبر معظم سید علی خامنہ ای کے فرمان پر عمل کرتے ہوئے قیام کریں اور میدان میں حاضر رہنا ہوگا۔ ہمیں خانقاہیت کو ترک کرکے میدان میں نکلنا ہوگا۔ امام خمینی (رح) کے انقلاب کی کامیابی قوم کو میدان میں حاضر رکھنا ہے، حالانکہ امام کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا۔ لیکن قوم کی آمادگی اُن کی کامیابی کا سبب بنی۔

 اُنہوں نے کہا کہ ہمارا افتخار ہے کہ ہمارے لیڈر سید علی خامنہ ای ہیں۔ پوری دنیا میں ایسا کوئی لیڈر نہیں جو ہمارے عظیم رہنما کے مدمقابل ہو۔ آئی ایس او پاکستان رہبر کبیر امام خمینی، شہید قائد علام عارف حسین الحسینی، ڈاکٹر محمد علی نقوی اور دیگر شہداء کی امانت ہے۔

وحدت نیوز(نیوز ڈیسک) رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف جاری بدترین مظالم کےخلاف جاری بیان کا صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی ، وزیر اعظم عمران خان، وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری، سابق وزیر خارجہ سینیٹر مشاہد حسین سید ودیگر نے خیرمقدم کیا ہے اوراس کی تائید کی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے بھارتی دارالحکومت دہلی سمیت مختلف شہروں میں پھوٹنے والے منظم مسلم کش فسادات کی مذمت میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارتی مسلمانوں کی شہادت پر مسلم امت کا دل خون ہو گیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے اس بیان میں لکھا تھا کہ بھارتی حکومت کو انتہاء پسند ہندوؤں اور انکی حمایت کرنے والی سیاسی جماعتوں کو (مسلمانوں کی منظم قتل و غارت سے) روکنا چاہیئے۔

صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی طرف سے بھارتی مسلمانوں کی نسل کُشی کی مذمت پر مبنی بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں لکھا ہے کہ پاکستان امام خامنہ ای کے اس ردعمل کا خیر مقدم کرتا ہے اور اس بات پر تاکید کرتا ہے کہ (بھارتی مسلمانوں کی منظم قتل و غارت کے) اس خطرناک مسئلے پر (امت مسلمہ کی طرف سے) ایک متفقہ موقف سامنے آنا چاہیئے۔ ڈاکٹر عارف علوی کا لکھنا تھا کہ نازی انتہاء پسندی اور میانمار کی مسلم نسل کُشی کے مدنظر یہ مسئلہ بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کو جنم دے سکتا ہے۔ اپنے پیغام میں پاکستانی صدر نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلم نسل کشی کے اس جیسے متعدد نمونوں کو نظرانداز نہ کرے۔

وزیراعظم عمران خان نے مظالم کا شکار بھارتی مسلمانوں کے حق میں آواز اٹھانے پر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای اور ترک صدر رجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کیا ہے۔ اپنے ایک ٹوئٹ میں وزیراعظم عمران نے کہا کہ دونوں سربراہان نے بھارت میں مسلمانوں کے قتل عام اور کشمیریوں پر مظالم کے خلاف زبردست آواز اٹھائی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ افسوس ہے کہ مسلم ممالک کی طرف سےصرف چندایک آوازیں اس کی مذمت کر رہی ہیں، جبکہ مغرب میں ہندو بالادست مودی حکومت کی جانب سے بھارتی مسلمانوں اور کشمیریوں کے قتل عام کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں اور اس کی مذمت کی جارہی ہے۔

وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے آیت اللہ خامنہ ای کے بھارتی مسلمانوں کی حمایت میں جاری بیان کوسراہتے ہوئے کہاکہ میں ہندوستان میں جاری مظالم اور مسلمانوں کی نسل کشی کےخلاف سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے بیان کا خیرمقدم حمایت اور تعریف کرتی ہوں ۔

سابق وزیر خارجہ سینیٹر مشاہد حسین سید نے رہبر انقلاب آیت اللہ خامنہ ای کے بیان پر درعمل دیتے ہوئے کہاکہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار بھارتی مظلوم مسلمانوں کے حق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر کا بیان زبردست اور باہمت بیان ہے، ہندوستان کے مظلوم مسلمان بھارتی حکومت کی جانب سے بھیجےگئے آر ایس ایس کے غنڈوں کے ہاتھوں تعصب ، فاشزم اور اسلامو فوبیا کی بدترین شکل کا سامنا کررہے ہیں!

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ خطے میں امریکی غنڈہ گردی کیخلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔امریکہ عالمی دہشت گرد اور خطے کے امن کا کھلا دشمن ہے۔اس کا وجود عالم اسلام کے لیے شدید خطرہ ہے۔ایران کے جنرل قاسم سلمانی کو سرکاری دورے کے دوران نشانہ بنا کر امریکہ نے اپنے عزائم واضح کر دیے ہیں کہ نہ کوئی عالمی قانون اور نہ ہی کوئی اخلاقی و سفارتی آداب اس کے راہ کی رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عراق میں امریکی اڈوں کو نشانہ بنا کر ایران نے دنیا کے باوقار مسلمانوں کی خواہشات کی ترجمانی کی ہے۔آج ہر طرف یہ گونج سنائی دی جا رہی ہے کہ عالمی دہشت گرد امریکہ کے خلاف جو ردعمل اکتالیس ممالک پر مشتمل اسلامک ملٹری الائنس نہیں دکھا سکا وہ کام عالمی اقتصادی پابندیوں میں جھکڑے ہوئے ایک تنہا ملک ایران نے کر دکھایا۔

انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ پر یہ حقیقت آشکار ہو چکی ہے کہ امریکہ مختلف حیلوں بہانوں سے ایک ایک کر مسلمان ملکوں کو تباہ کرتا جا رہا ہے۔اسامہ کی تلاش کے نام پر افغانستان اور پھر کیمیائی ہتھیاروں کو بہانہ بنا کر عراق میں لاکھوں افراد کے قتل کے ذمہ دار امریکہ اور اس کے اتحادی ہیں۔ایران کے خلاف پر تولنے کا نتیجہ امریکہ کو اس کی سوچ سے بھی زیادہ سنگین ملا ہے۔رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای کے اس بیان نے امریکی صدر کی راتوں کی نیندیں حرام کر دی ہیں کہ یہ محض ایک تھپڑ تھا، انتقام ابھی باقی ہے۔امریکی صدر کی بوکھلاہٹ اس کے خطاب سے عیاں تھی۔اس کے چہرے کے تاثرات اس کے الفاظ کا ساتھ نہیں دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا مسلم ممالک سے امریکہ کی بے دخلی مسلمانوں کی استحکام اور سالمیت کے لیے بھی ضروری ہے۔ تمام اسلامی ممالک کو چاہئے کہ وہ امریکہ سے اپنے تعلقات ہمیشہ کے لیے منقطع کر دیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ رہبر انقلاب حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کے خلاف سب سے بڑے شیطان کی طرف سے مضحکہ خیز پابندیوں سے، سب سے بڑے شیطان امریکہ اور اس کے احمق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بے بسی، مایوسی اور عجز عیاں ہوگیا ہے، اب یہ بات دنیا کو سمجھ لینا چاہیئے کہ امریکہ، عالمی صیہونزم اور ان کے اتحادیوں کی آنکھ میں خار کی طرح سب سے زیادہ جو چبھتا ہے وہ حضرت آیت اللہ خامنہ ای ہیں۔

کہاں فرزند رسول حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور کہاں ابلیس زادہ ڈونلڈ ٹرامپ
کہاں نور چشم حضرت فاطمة الزهراء ع اور کہاں ہوی و ہوس زادہ ٹرامپ
کہاں اسد اللہ الغالب کا بہادر اور شجاع بیٹا اور کہاں معاملہ گر ذہن والا بزدل ڈونلڈ ٹرامپ
 کہاں الہٰی بصیرت رکھنے والا بینا قائد اور کہاں بہرہ اور اندھا( صم بکم عمی ) ڈونلڈ ٹرامپ
کہاں عالم ربانی رھبر اور کہاں شیطان کا پیرو ڈونلڈ ٹرامپ
کہاں عابد شب زندہ دار پیشوا اور کہاں شراب پی کر اوندھے منہ مدھوش سونے والا ڈونلڈ ٹرامپ
کہاں صائم النہار حاکم اور کہاں حرام خور، بلکہ خنزیر خور ڈونلڈ ٹرامپ
کہاں مست عشق خدا اور کہاں مست عیاشی ڈونلڈ ٹرامپ
کہاں دنیا کو خاطر میں نہ لانے والا زاھد انسان اور کہاں دنیا زادہ حیوان ڈونلڈ ٹرامپ
کہاں پرچم حق اٹھائے صدائے حق بلند کرنے والا سید اور کہاں باطل کا پرچم اٹھائے ، گدھے کے جیسی مکروہ آواز والا ڈونلڈ ٹرامپ
کہاں عدالت خواہ ولی فقیہ اور کہاں ظلم کا پجاری ڈونلڈ ٹرامپ
کہاں مستضعفین کو مستکبرین کے مقابلے میں کھڑا کرنے والا حریت پسند اور کہاں حریت دشمن ڈونلڈ ٹرامپ
کہاں غیرت مند اور با حیا شخصیت اور کہاں بےغیرتی اور بے حیائی کی آخری حدوں کو چھونے والا ڈونلڈ ٹرامپ
کہاں صادق اور امین عبد خدا اور کہاں پرلے درجے کا جھوٹا اور مکار ڈونلڈ ٹرامپ
کہاں تمام شریف اور با ضمیر انسانوں کے دلوں کا محبوب نائب امام اور کہاں منفور ترین، پست ترین اور گھٹیا خبیث ڈونلڈ ٹرامپ

لہٰذا ڈونلڈ ٹرامپ اور اس کے اتحادی جان لیں کہ آج کے اس معرکہ حق و باطل میں ہم اپنے رہبر کے ساتھ ہیں اور تو ہماری نگاہوں میں اور منفور ہو گیا ہے ۔ہم اس معرکہ حق و باطل کے اس مرحلے کی اہمیت سے بخوبی آگاہ ہیں اور اپنے رہبرکے ایک اشارے کے منتظر ہیں، ہم دنیا میں جہاں بھی ہیں تمہارے اور تمہارے اتحادیوں کے لئے اس سرزمین کو جہنم بنا دیں گے اور طول تاریخ کے تمام مظلوموں کا انتقام قابیل اور ابو جھل کی نسل سے لے کے رہیں گے۔رہبر پر بے معنی پابندیاں لگا کر ڈونلڈ ٹرامپ نے اپنے منہ پر تھوکا ہے ۔ رہبرانقلاب حضرت آقا کے فرزند ہر جگہ پیش آنے والے معرکہ حق و باطل میں میدان میں حاضر ہیں اور ڈونلڈ ٹرامپ اور اس کے اتحادیوں کو عبرت ناک شکست دے رہے ہیں اور دیتے رہیں گے۔
و ماالنصر الا مں عند اللہ العزیز الحکیم ۔

Page 1 of 7

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree