وحدت نیوز(گلگت) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں آئی سی یو وارڈ کے اپ گریڈیشن منصوبے کو منظور نظر فرم کو ٹھیکہ دلوانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔چھ کروڑ پچاس لاکھ روپے سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کیلئے الاٹ جراحی کے متعلقہ سامان کی خریداری کیلئے منظور نظر افراد کو نوازنے کیلئے ہونے والا ٹینڈر سیکرٹری ہیلتھ نے منسوخ کرکے 25 فروری کردیا ہے ۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری امورسیاسیات غلام عباس نے کہا ہے کہ مجوزہ منصوبے میں میرٹ پر ٹھیکہ نہیں دیا گیا تو خرد برد کے امکانات 100 فیصد ہیں۔گلگت کے مایہ ناز سرجن ڈاکٹر عمران جو کہ اصول پسندی میں اپنا ثانی نہیں رکھتے کو کمیٹی سے نکال دینے سے مزید شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کو مکمل نظر انداز کردیا تھا اور پانچ سالوں میں ایک تھرمامیٹر بھی نہیں خریدا گیا اور آپریشن تھیٹر میں زائد المیعاد مشینری کو استعمال میں لاکر گزارہ چلایا جارہا ہے۔موجودہ حکومت کی اچھی کاوش کے نتیجے میں آئی سی یو وارڈ کو اپ گریڈ کرنے کیلئے خطیر رقم مختص کرنانیک شگون ہے جس پر حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور ساتھ ہی امید رکھتے ہیں کہ اس تاریخی ہسپتال کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں حکومت کسی قسم کی کوتاہی کا مظاہرہ نہیں کرے گی۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے اپیل کی ہے کہ مجوزہ منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی جو کوششیں ہورہی ہیں اس کو ناکام بنانے کیلئے سابقہ کمیٹی کو بحال کردے تاکہ یہ منصوبہ کامیابی سے ہمکنا ہو اور غریب و نادار مریضوں کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم ہوسکیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) کرم ویلی ٹیچر ایسوسی ایشن کے تحت یکم جولائی2012سے فاٹا اساتذہ کی اپ گریڈیشن پر پابندی کے خلاف نیشنل پریس کلب کے باہر جاری احتجاجی دھرنے میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نےخصوصی شرکت کی اور شرکائے دھرنا سے خطاب بھی کیا، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ آغا سید علی رضوی، ارشاد حسین بنگش اور محمد علی بھی موجود تھے، علامہ راجہ ناصرعباس نے اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے فاٹا اساتذہ کی حق تلفی قابل مذمت ہے، معاشرے کے سب سے قابل احترام طبقے کے حقوق غصب کرنا غیر اخلاقی اور غیر آئینی اقدام ہے ، مجلس وحدت مسلمین متاثرہ اساتذہ کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، وفاقی حکومت فاٹا کے اساتذہ کے ساتھ متعصبانہ رویہ ترک کرے اور ان کی قابلیت ، اسکیل اور مدت ملازمت کو مد نظر رکھتے ہوئے فوری اپ گریڈیشن کے احکامات جاری کرے۔