وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی کے سیکرٹری جنرل میثم عابدی نے کہا ہے کہ بارہا متوجہ کرنے کے باوجود کراچی بھر میں جلوس عزا کی گزرگاہوں اور امام بارگاہوں و مساجد کے اطراف کچرے، گندگی کے ڈھیر، سیوریج کے پانی کی موجودگی، ٹوٹی ہوئی سڑکیں، گڑھوں کی بھرمار جیسے مسائل تاحال حل نہیں کئے جا سکے، محرم الحرام کے دوران ضلع ملیر میں کالا بورڈ، ملیر پندرہ، جعفر طیار سوسائٹی، غازی ٹاون، عمار یاسر سوسائٹی سمیت کراچی کی متعدد شاہرائیں ٹوٹی ہوئی اور گندگی و غلاظت سے بھری پڑی ہیں، سندھ بلدیات و شہری حکومتوں نے محرم سے پہلے یقین دہانی کرائی تھی کہ محرم الحرام سے قبل مجالس و جلوس عزاء کی گزرگاہوں بشمول شہر کی اہم شاہراوں سڑکوں کی ازسر نو تعمیرات و پیوند کاری سمیت صفائی ستھرائی اور لائٹنگ کے تمام مسائل حل کر دیئے جائیں گے، لیکن سندھ و شہری حکومت کے یہ دعوے محض طفل تسلی ثابت ہوئے۔ ان خیالات اظہار ایم ڈبلیو ایم کراچی کے سیکریٹری جنرل میثم عابدی سمیت عزاداری سیل میں شامل مولانا غلام محمد فاضلی، حسن عباس رضوی، احسن رضوی، عارف رضا سمیت دیگر رہنماوں نے نیشنل ہائی وے ملیر پندرہ پر جاری احتجاجی مظاہرے و علامتی دھرنے سے خطاب میں کیا۔ احتجاجی مظاہرے و علامتی دھرنے میں مظاہرین نے بینرز و پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے، جس پر سندھ و شہری حکومت کے خلاف نعرے درج تھے، جبکہ مظاہریں نے سندھ حکومت و شہری حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ رہنماوں نے کہا کہ بلدیہ اور کے ایم سی کی اس عدم توجہی کے باعث یکم محرم الحرام سے مختلف علاقوں سے نکلنے والے جلوسوں میں شریک مومنین، مستورات، بزرگوں اور بچوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ٹوٹی سڑکیں، گندگی کے ڈھیر او ر سوریج سے ابلتی ہوئی گندگی سندھ و شہری حکومت کی ”اعلی کارکردگی“ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ حکام کی دانستہ غفلت نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے، متعدد بار اس حساس معاملے کی طرف توجہ مبذول کروائی گئی ہے لیکن متعلقہ حکام زبانی جمع خرچ سے کام چلا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے وزیراعلی و گورنر اور میئر نے عوامی مسائل سے خود کو بری الذمہ سمجھ رکھا ہے، حکومت کا یہ طرز عمل عوام سے انہیں دور کر دے گا۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ کمشنر کراچی انتظامی حوالے سے نااہل ہیں، انہیں فوری طور پر اپنے عہدے سے برطرف کیا جائے، فرائض سے پیشہ وارانہ غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جائے اور کراچی کی تمام شاہراوں اورمحلوں کی ہنگامی بنیادوں پر صفائی کے احکامات جاری کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی سرگرمیاں کھلے عام جاری ہیں، ان کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے، صوبائی حکومت عزاداری و عزاداروں کیخلاف پرمٹ، لاوڈ اسپیکر ایکٹ کے نام پر عزاداروں کو تنگ کرنا بند کرے، محب وطن شیعہ علمائے کرام کو مجالس پڑھنے کی بیجا پابندیوں کو فوری ختم کیا جائے۔ دریں اثنا ایم ڈبلیو ایم کے احتجاجی مظاہرین سے ایم ڈی واٹر اینڈ سوریج بورڈ ہاشم رضا اور ڈی ایم سی چیئرمین نیئر رضا نے مذاکرات کئے اور انہیں یقین دھانی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے ضلع ملیر کے ترقیاتی کاموں کو بہتر بنانے اور مسائل کے حل کیلئے 23 کروڑ روپے کے فنڈ سے انشاءاللہ یہ مسائل رواں ماہ میں جلد از جلد مکمل کر لئے جائیں گے اور 5 محرم الحرام کے جلوس سے قبل گندے پانی اور خستہ حال سڑکوں کی پیوند کاری کو بھی مکمل کر لیا جائے گا، حکومتی یقین دہانی اور مذاکرات کے بعد ایم ڈبلیو ایم کے پر امن احتجاجی مظاہرے و علامتی دھرنے کو ختم کر دیا گیا اور ٹریفک کی روانی کو بحال کر دیا گیا۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سانحہ مال روڈ لاہور کے خلاف ملک بھر میں تین روزہ سوگ منایا جا رہا ہے، اسی سلسلے میں ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے تحت لاہور خودکش دھماکے کے متاثرین، لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کا نشانہ بنے والے شہداء اور دہشت گردی کا شکار ہونیوالے سماء نیوز کے اسسٹنٹ کیمرہ مین تیمور خان کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے نمائش چورنگی مزار قائد کے سامنے چراغاں اور دعائیہ اجتماع کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی فیصل قریشی، ضلع ایسٹ کے چیئرمین معید انور، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سہیل انصاری، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما قیصر اقبال، مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علی حسین نقوی، علامہ مبشر حسن، میر تقی ظفر، علامہ اظہر نقوی اور علامہ علی انور جعفری بھی موجود تھے۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ وزیراعظم کے دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنے اور دہشت گردوں کی کمر توڑنے کے دعوے کے چند گھنٹوں بعد ہی مال روڈ لاہور میں ہونے والے خودکش دھماکے نے شریف برادران اور نواز لیگ کی کارکردگی کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے، نواز حکومت اگر نیشنل ایکشن پلان اور فوجی عدالتوں کے احکامات پر عمل درآمد کرتی تو سانحہ لاہور، سانحہ پاراچنار سمیت دہشت گردی کے بڑے بڑے واقعات رونما نہ ہوتے، نواز حکومت نیشنل ایکشن پلان کو اپنے مخالفین کیخلاف استعمال کرنے کے بجائے داعش کی فرانچائز لشکر جھنگوی، جماعت الاحرار، تحریک طالبان، جند اللہ و دیگر کالعدم دہشت گرد تنظیموں اور ان کے سیاسی و مذہبی سہولت کاروں کے خلاف استعمال کرتی تو دہشت گردی کے بحران پر قابو پایا جا چکا ہوتا، لیکن حکومتی شخصیات اور وزراء کی مکمل سرپرستی و آشیرباد اور دوستانہ تعلقات کے باعث جنوبی پنجاب سمیت پورا صوبہ کالعدم مذہبی تنظیموں کا محفوظ گڑھ بن چکا ہے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں کالعدم تنظیموں کی نرسریاں موجود ہیں جن میں نام نہاد مدارس بھی شامل ہیں، سیکیورٹی فورسز اور عوام پر حملہ آور کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کے بجائے کالعدم تنظیموں کو ایوانوں میں پہنچا کر اقتدار میں لانے کی سازشوں کے تانے بانے بن کر ملکی بقاء اور سالمیت پر کاری ضرب لگائی جا رہی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق مکمل عملدرآمد سے گریز اور دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے حکومت اور ریاستی اداروں کی غفلت ملکی سالمیت و بقاء کیلئے انتہائی خطرناک اور تشوشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے ذریعے عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے امریکا اسرائیل کے ساتھ ساتھ بھارت کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، ملک میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے بھارتی خفیہ ایجنسی کے ساتھ گڑھ جوڑ کے کئی انکشافات ملکی و عالمی ذرائع ابلاغ کر چکے ہیں، نواز حکومت اپنے ذاتی و مالی مفادات کے تحفظ کے خاطر ملک و قوم کی سلامتی کو بھینٹ چڑھانے سے اجتناب کرے، کیونکہ پاکستان کی ازلی دشمن بھارت کی ایجنٹ کالعدم مذہبی تنظیموں کو تحفظ فراہم کرکے ان کے خلاف کارروائی نہ کرنا ملک و قوم سے غداری ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کراچی میں شیعہ سنی عوام کی بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ خصوصاً سماء نیوز کی وین پر حملے اور کیمرہ مین تیمور خان کو نشانہ بنا کر دہشت گرد عناصر نے کراچی آپریشن پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، دہشت گردوں کی جانب سے جب جہاں چاہے عوام کو نشانہ بنانا واضح کرتا ہے کہ حکومت اور ریاستی ادارے ان کے سامنے بے بس ہیں، ورنہ کالعدم تنظیموں کے دہشت گرد کراچی بھر میں دندناتے نہیں پھر رہے ہوتے۔

مقررین نے مزید کہا کہ کالعدم تنظیموں کی کھلے عام جلسے جلوس ریلیاں اور اجتماعات اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ حکومتی و ریاستی اداروں کی صفوں میں ان کے سیاسی و مذہبی سہولت کار موجود ہیں، جو کالعدم تنظیموں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں، لہٰذا ضروری ہے کہ ملکی و عالمی حساس صورتحال کے پیش نظر مجلس وحدت مسلمین وزیراعظم، صدر مملکت، آرمی چیف سے قوم مطالبہ کرتی ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق مکمل عملدرآمد کرتے ہوئے داعش کی فرنچائز کالعدم مذہبی تنظیموں اور ان کے سیاسی و مذہبی سہولت کاروں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پنجاب سمیت ملک بھر میں فی الفور فیصلہ کن آپریشن کا آغاز کریں، کالعدم دہشت گرد جماعتوں کو سیاسی دھارے میں لاکر اقتدار کے ایوانوں میں پہنچانے کی سازشوں کا نوٹس لیتے ہوئے اس کا تدارک کریں، کراچی آپریشن کی کامیابیوں کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام کی جائے اور سماء نیوز کے تیمور خان کے قتل میں ملوث دہشت گرد عناصر کو گرفتار کیا جائے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام عظیم الشان شب یاد شہداءو کانفرنس کا انعقاد 4 فروری بروز ہفتہ بعد نماز مغربین خیر العمل روڈ، انچولی سوسائٹی، ایف بی ایریا میں منعقد کیا جائے گا، جس سے مرکزی خطاب ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری خطاب کرینگے۔ وحدت ہاو س کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل سید میثم عابدی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں شب یاد شہداءو کانفرنس کے انتظامات کو حتمی شکل دیتے ہوئے انتظامی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ کانفرنس کی تفصیلات کے حوالے سے میثم عابدی نے بتایا کہ دہشتگردی کا شکار مظلوم شہدائے ملت جعفریہ کو خراج عقیدت پیش کرنے اور خانوادہ شہداءسے اظہار یکجہتی کیلئے کراچی کے علاقے انچولی سوسائٹی میں خیر العمل روڈ پر 4 فروری بروز ہفتہ بعد نماز مغربین شب یاد شہداءو کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، کانفرنس سے مرکزی خطاب علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کرینگے، جبکہ علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ عباس کمیلی، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ نثار قلندی، علامہ فرقان حیدر عابدی و علمائے کرام و رہنما بھی خطاب کرینگے، کانفرنس میں خانوادہ شہداءبھی خصوصی طور پر شرکت کرینگے، کانفرنس کے حوالے سے شہر بھر میں تشہیری مہم مکمل ہو چکی ہے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے وفد نےانسپکٹر جنرل سندھ پولیس اللہ ڈنو خواجہ سے ملاقات کی اور سندھ بھر میں کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں، اہل تشیع کے قتل عام سمیت سیکورٹی ایشوز پرتبادلہ خیال کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں میں علامہ مبشر حسن، علامہ علی انور جعفری، علامہ نشان حیدر ساجدی، میر تقی ظفر اور ثمر زیدی شامل تھے۔ رہنماؤں نے آئی جی سندھ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ بھر میں کالعدم جماعتوں کی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، سکھر ، کراچی اور خیرپور میں سندھ پولیس میں شامل بعض افسران ملت جعفریہ کیخلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں، جس پر پوری ملت میں شدید تشویش پائی جاتی ہے، ظلم کیخلاف آواز بلندکرنے کی اجازت اس ملک کا آئین دیتا ہے تو کس قانون کے تحت مظلومیت کی آواز اٹھانے والوں کے خلاف ایف آئی آر کا ٹی جاتی ہے، کراچی بھر میں محرم الحرام کے دوران جو ٹارگٹ کلنگ ہوئی اس پر اب تک کیا پیش رفت ہوئی، سندھ پولیس ہمیں اس پر اعتماد میں لے۔ اس موقع پر آئی جی سندھ نے سندھ پولیس کے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں کہ مجلس وحدت مسلمین کے وفد کی شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے اور ڈی آئی جیز کی سطح پر بھی ملاقاتیں رکھی جائیں تاکہ کیس ٹو کیس فالو اپ کیا جاسکے۔ اللہ ڈنو خواجہ نے کہا کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ہر پاکستانی شہری کا حق ہے لہٰذا وزیراعلیٰ سندھ کے احکامات کی روشنی میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آرزواپس لے رہے ہیں۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی فعالیت اور اہل تشیع مسلمانوں پر دن دہاڑے حملے اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ سندھ حکومت اور اداروں کے اندر دہشت گردوں کے سہولت کار موجود ہیں، پیپلز پارٹی کی اعلٰی قیادت، وزیراعلٰی، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ صوبے بھر میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی کھلے عام فعالیت کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے خلاف فی الفور کارروائی عمل میں لائیں، بصورت دیگر دہشتگردی کا شکار محب وطن ملت تشیع صوبے بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کرنے پر مجبور ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق وحدت ہاؤس کراچی میں ڈویژنل کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے موقع پر سید میثم عابدی، سید رضا نقوی، میر تقی ظفر، علامہ علی انور جعفری اور علامہ مبشر حسن کہا کہ کراچی میں عزاداری پر مسلسل دہشتگردانہ حملے ثابت کرتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت ملت جعفریہ کے تحفظ میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، حکومتی و ریاستی اداروں میں موجود دہشتگردوں کی سہولت کار کالی بھیڑیں شیعہ نسل کشی میں ملوث ہیں، ایک منظم انداز سے ملت جعفریہ کی نسل کشی کی مجرمانہ سازش کی جا رہی ہے، ملکی اداروں میں موجود تکفیری سوچ رکھنے والے امریکی و صہیونی ایجنٹ آج محب وطن شیعہ مسلمانوں کو اپنی دہشتگردی و بربریت کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

رہنماؤں نے کہا کہ حکمرانوں اور قانون نافذ کی تمام تر توجہ مجالس و عزاداری کے اعداد و شمار جمع کرنے پر لگی ہوئی ہے، جبکہ کالعدم تنظیموں اور دہشتگرد عناصر کے بارے میں تمام معلومات ہونے کے باوجود ان کے خلاف کارروائی کرنے میں مجرمانہ غفلت برتی جا رہی ہے، پولیس کی غفلت کا یہ حال ہے کہ تھانے کے برابر والی گلی میں ہونے والی مجلس عزا سے وہ تو بے خبر رہتی ہے لیکن مجلس عزا سے باخبر دہشتگرد اس پر حملہ کرکے باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، جس کے بعد اہل تشیع کے تحفظ میں ناکام پولیس اپنی نااہلی کا سارا نزلہ مظلوم عزاداروں پر ہی نکال رہی ہے، جو انتہائی شرمناک و قابل مذمت ہے۔ رہنماؤں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہر میں دہشتگرد کالعدم تنظیموں کو قانونی تحفظ دینے سے گریز کرتے ہوئے ان کے خلاف فی الفور کارروائی کا آغاز کیا جائے، محب وطن اہل تشیع مسلمانوں کے قاتلوں کو گرفتار کرکے تختہ دار پر لٹکایا جائے، امام بارگاہوں، مجالس اور عزاداروں پر ہونے والی دہشت گردی میں ملوث تکفیری دہشتگرد عناصر اور انکے سہولت کاروں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔

وحدت نیوز(کراچی) شہر قائد میں کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں پر پابندی لگائی جائے ، سندھ حکومت کالعدم جماعتوں کی پشت پناہی کر رہی ہے ،وزیر اعلیٰ سندھ دینی مدارس کے نام پر دہشتگردوں کو پناہ دے رہیں ،قانون نافذ کرنے والے اداروں بشمول پولیس ورینجرز میں موجود کالی بھڑوں کی سرپرستی میں کالعدم دہشتگرد گروہوں کے شہر میں دفاتر کھولے جا رہے ہیں ،پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سندھ حکومت میں شامل وزراء پر نظر رکھیں ،شہر قائد میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے، اسمبلی میں موجود حکمران صرف قوم کو دھوکا دے رہے ہیں، وفاقی حکومت کے ایک سال اور صوبائی حکومت کے 6سالہ دور میں عوام کو مزید بے روزگاری ،بجلی بحران،اور ٹارگٹ کلنگ و دہشتگری کا تحفہ دیا، 23مئی کو نا اہل وفاقی اورصوبائی حکومت کے خلاف علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے حکم پر ملک گیر عوامی احتجاج ہوگا ۔

 

ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کراچی کے رہنما علامہ مبشر حسن نے وحدت ہاؤس میں 23مئی ملک گیر یوم احتجاج کے حوالے سے ہونے والے کابینہ اورڈسٹرکٹ  عہدیداران کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ایک منظم سازش کے تحت پورے ملک میں کالعدم گروہوں کو حکومتی سطح پر پروموٹ کیا جا رہا ہے،کراچی شہر میں شیعہ نسل کشی اور قاتلوں کی عدم گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے شہر قائد کو کالعدم تکفیری جماعتوں کے دہشت گردوں او ر سیاسی طالبان کے حوالے کردیا ہے، روزانہ بے گناہ تاجروں، ڈاکٹرز، وکلاء اور انجینئرز کی ٹارگٹ کلنگ وزیراعلیٰ سندھ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ علامہ مبشر حسن کا کہنا تھا کہ جس وزیراعلیٰ کے صوبے میں ناامنی کی بدترین صورتحال ہو اور شہری ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے سائے میں زندگی گزار رہے ہوں ، ایسے صوبے میں وزیر داخلہ کا نہ ہونا اس بات کا غماز ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اور اس کی تمام اتحادی جماعتیں سندھ میں قیام امن کے لئے سنجیدہ نہیں ہیں۔انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان اورآرمی چیف جنرل راحیل شریف اور پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت کو متنبہ کیا کہ کراچی میں بڑھتی ہوئی شیعہ نسل کشی کا نوٹس لیا جائے اور شہداء کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دی جائے بصورت دیگرشیعہ قوم انصاف کے حصول کیلئے وزیراعلیٰ سندھ کا گھیراؤ کرے گی۔

Page 1 of 3

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree