علامہ سید شفقت حسین شیرازی کا تعلق سرگودھا سے ہے، آپ بائیس سال کی عمر میں بی کام کرنے کے بعد دینی تعلیم حاصل کرنے کے لئے بیرون ملک روانہ ہوگئے۔ زمانہ طالبعلمی میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان میں فعال رہے اور سرگودھا ڈویژن کے ڈویژنل صدر کے فرائض سرانجام دینے کے ساتھ ساتھ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے شانہ بشانہ میدان عمل میں مصروف رہے۔ آج کل دمشق میں ایک حوزہ علمیہ کے سرپرست کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ آپ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سرگرم رہنما اور سیکرٹری خارجہ امور ہیں۔ ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے اسلام ٹائمز نے پاکستان میں حالیہ انتخابات اور گذشتہ روز شیعہ علماء کونسل کے رہنمائوں سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے گفتگو کی ہے، جو قارئین کیلئے پیش خدمت ہے۔
مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل محترمہ سکینہ مہدوی کا اسلام ٹائمز نامی سائیڈ کو دئے گئے انٹریو سے چند اقتباسات
جس طرح خواتین دھرنوں میں اپنے مردوں کو میدان میں لے آئیں، جس طرح مختلف ریلیوں میں خواتین اپنے مردوں کو لے کر باہر آئیں۔ ہمیں سو فیصد یقین ہے کہ یہی خواتین اپنی ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے الیکشن میں بھی اپنے گھر والوں کو لے کر میدان میں اتریں گی۔ یہ ایسا وقت ہے کہ ہمارا دشمن میدان میں ہے۔ ہمیں میدان سے دشمن کو باہر نکالنے کے لیے خود میدان میں اترنا ہوگا۔ جہاں کہیں اور جس جلسے میں بھی ایسی گفتگو ہوتی ہے، پوری فضاء لبیک یاحسین علیہ السلام کے نعروں سے گونج اٹھتی ہے اور ہر قسم کے تعاون کے لیے ہماری مائیں بہنیں تیار ہیں۔ الیکشن میں انشاءاللہ ہم مجلس وحدت مسلمین کو اور جہاں کہیں ایسے امیدوار ہوں کہ جو معتدل ہوں، چاہے وہ شیعہ ہو یا غیر شیعہ ہوں، بس اسلام کا دشمن نہ ہو، پاکستان کا دشمن نہ ہو، انسانوں کا دشمن نہ ہو، ان کے علاوہ ہر کسی کو مجلس وحدت مسلمین کا شعبہ خواتین اس کی مکمل سپورٹ کرے گا۔ ہم میدان میں ثابت قدم رہیں گے اور ہمیں امید ہے کہ ہماری جیت اسی میں ہوگی کہ ہمارا دشمن میدان سے نکل جائے۔
ہم جلد ہی مئی میں ایک کنونشن کر رہے ہیں، جس میں ملک بھر سے فعال خواہران کو بلایا جائے گا، یہ چیز ہمارے ایجنڈے میں شامل ہے اور اس پر ہم مسلسل کام کر رہے ہیں۔ انشاءاللہ بہت جلد آپ کو بہت اچھی خبریں سننے کو ملیں گی۔ شعبہ خواتین صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دے گا کہ آج بھی پاکستان کی مائیں بہنیں بی بی زینب کبریٰ کے کردار پر چلتے ہوئے اور دشمن وقت کو للکارتے ہوئے، ایوانوں کو لرزاتے ہوئے ہمیشہ اپنے بھائیوں کے شانہ بشانہ میدان میں رہیں گی۔