وحدت نیوز(کراچی) صوبہ سندھ کے علاقے شکار پور میں نماز عید کے دوران خودکش حملے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم دس افراد زخمی جبکہ دو حملہ آور ہلاک ہوگئے ہیں۔ شکار پور کی تحصیل خانپور میں چار خودکش بمباروں نے نماز عید کے دوران حملے کی کوشش کی، لیکن پولیس کی بروقت کارروائی کی بدولت کوئی بڑا جانی نقصان نہیں ہوا۔ شکار پور میں نماز عید کے دوران دو خودکش حملہ آوروں میں سے ایک نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت دس افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو شکار پور کے سول ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ دوسرا خودکش بمبار بم دھماکے کے نتیجے میں ہونے والی افراتفری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ دوسری جانب شکار پور میں ہی پولیس نے امام بارگاہ پر حملے کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق پولیس نے امام بارگاہ میں داخل ہونے والے دو مشکوک افراد کو روکنے کی کوشش کی، تاہم انہوں نے فرار ہونے کی کوشش کی، جس پر پولیس کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک حملہ آور موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرے کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق سندھ کے شہر شکار پور کے نزدیک خانپور کی عیدگاہ میں خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ ایک حملہ آور زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔ واقعے میں تین پولیس اہلکاروں سمیت آٹھ افراد زخمی ہوئے۔ وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ خانپور کی عیدگاہ میں دہشت گردوں نے دوران نماز عیدالاضحٰی حملہ کر دیا۔ عیدگاہ میں دو دہشت گردوں نے داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس دوران پولیس نے جب حملہ آوروں کو روکا تو ایک حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ واقعے میں تین پولیس اہلکاروں سمیت آٹھ افراد زخمی ہوگئے، جنہیں شکار پور سول اسپتال منتقل کیا گیا۔ وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور کہا کہ پولیس نے حملہ آوروں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ دہشت گردوں نے آسان ہدف جان کر خانپور کا انتخاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال ماضی سے بہتر ہے، دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ایک دہشت گرد کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔ زخمی اہلکاروں کو سکھر منتقل کر دیا گیا ہے۔ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) ملک کی ترقی ، خوشحالی اور بقاء میں عوام کا اہم کردار ہوتا ہے، کیونکہ انہی کے رویے ملک کے عروج و زوال کا فیصلہ کرتی ہیں لہٰذا یہ ضروری ہے کہ عوام آپس میں اچھے تعلقات رکھیں ۔ ملک کے عوام اگر قومی اور مذہبی بنیاد پر تقسیم ہونا شروع کر دیں گے تو ہم مختلف فرقوں میں بٹ کر رہ جائیں گے جسکا کوئی فائدہ نہ ہوگا۔مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے رہنما اورکونسلرکربلائی عباس علی اتحاد پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم امن کی بقاء اور ملک کی ترقی کیلئے اتحاد کو ضروری سمجھتے ہیں ۔ ہم سب اس ملک کے باسی ہیں اور اسی کی ترقی کیلئے کام کر رہے ہیں تو تفرقوں کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی بھی رنگ و نسل یا مذہب کے بنیاد پر تقسیم بندی نہیں کی بلکہ ہر رنگ و نسل اور ہر مذہب سے تعلق رکھنے والوں کی خدمت کی اور ان کیلئے جتنا ممکن تھا کام کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ تمام مذاہب کے ساتھ اچھے تعلقات اور اتحاد بین المسلمین قائم رکھنے کیلئے کام کیا ہے۔ ہم نے اجتماعی مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے اقدامات اٹھائے ہیں اور اتحاد کے مظاہرے پر پیش پیش رہے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ ہمارا دشمن ہمیں کمزور کرنا چاہتا ہے اور اسکا بہترین ہتھیار ہمارے درمیان تفرقہ پھیلانا ہے مگر ہمیں دانشمندی سے کام لیتے ہوئے انکا سامنا کرنا ہوگا اور انکے تمام سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی قائدین نے قومی سطح پر اہل سنت سے وابسطہ افراد کا ساتھ بھی دیا ہے اور ہماری جماعت انکے حمایت یافتہ بھی ہے۔بیان کہ آخر میں کہا گیا کہ عوام کو بھی چاہئے کہ وہ شر پسند عناصر کو پہچانے اور ان کے باتوں سے کسی کو اپنا دشمن نہ سمجھے اور ساتھ ہی ساتھ ہمارے اہل سنت بھائیوں سے بھی اچھا رویہ رکھے اور اتحاد بین المسلمین قائم کرنے میں اپنا حصہ ڈالے۔

وحدت نیوز(نصیرآباد) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی ڈپٹی  آرگنائزر مولانا سہیل شیرازی نے تقریب بین المذاہب کے اجلاس منعقدہ زیر صدارت کمشنر نصیرآباد میں خطاب کرتے ہوے کہا کہ مختلف مکاتب فکر کا ایک جگہ اکھٹے ہونا اچھا اقدام ہےاس کے بہت زیادہ فوائد ہیں ،مجلس وحدت ہمیشہ داعی وحدت رہی ہے پاکستان ہماراوطن عزیز ہے اس ملک کو حاصل کرنے کیلئے ہمارے بزرگوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں ا سکی بنیادوں میں ہمارہ لہو شامل ہے حکومت وطن عزیز میں دہشت گردی کو ختم کرنے میں عملی اقدامات اٹھاے  محرم کی آمد ہے سکیورٹی اقدامات  اچھے ہونے چاہیں تاکہ کوئی المناک واقعہ پیش نہیں آئے نیز سانحہ چھلگری کو 11 ماہ گذرگئے لیکن اب تک نہ اس واقعہ کے ذمہ داران، سہولت کاروں کو گرفتار  کیا گیا ہے اور حکومتی وعدے بھی وفا نہیں ہوئے میں کمشنر اس فورم کے ذریعہ حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس واقعہ میں ملوث تمام ذمہ داران کو جلد از جلد گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہچایا جائے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ضلع وسطی کی جانب سے ایک تربیتی اور تفریحی پروگرام تشکیل دیا گیا،جسمیں روحانی تربیت کے حوالے سے شجرہ مبارکہ امامِ حسن علیہ سلام کی نسلِ طیبہ سے امام زادہ حضرت جناب عبد اللہ شاہ غازی(رح) کے روضہ مبارک کی زیارت کا پروگرام ترتیب دیا گیا۔جسکے بعد ساحلِ سمندر کا پروگرام ترتیب دیا گیا۔پروگرام میں خواتین اور بچوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔وقتِ مقرر پر سب سے پہلے روضہ مبارکہ حضرت عبد اللہ غازی(رح) پر حاضری دی گئ، جہاں دعائے توسل کا اہتمام کیا گیا جسکی تلاوت مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی کی جنرل سیکرٹری خواہر ہما جعفری نے فرمائی اور دورانِ دعا آئمہ علیہ سلام کے پُر درد مصائب پیش کرکے حضرت عبد اللہ شاہ غازی(رح) سے توسل اختیار کیا گیا۔اور روحانی تربیت کا اہتمام کیا گیا۔جسکے بعد مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ضلع وسطی کے سیکرٹری شعبہ تعلیم و تربیت خواہر ندیم زہرہ نے حضرت عبد اللہ شاہ غازی(رح) کی حیاتِ مبارکہ پہ تفصیلی روشنی ڈالی۔آپ نےکہاکہ اس دُور کی تاریخ گواہ ہے کہ آپ(رح) اپنے اجداد کی طرح تقویٰ کی اعلٰی منزل پہ فائض تھے،واقعہ کربلا کی بعد آپ(رح) نے بنو امیہ کی ظالم و جابر حکومت کے خلاف اعلانِ جہاد کیا۔بعد از کربلا  سیاسی و سماجی حالات و واقعات پر نظر کرتے ہیں تو تاریخ گواہی دیتی ہے کہ آپ نے اپنی زندگانی وقفِ انتقامِ کربلا کردی اور مظلوموں کے حامی و ناصر بن کر اٹھے۔اور ظالم حکمراں کے خلاف آپ(رح) نے علمِ جہاد بلند کیا۔اور پھر اس راہ میں مشکلات اور مصائب کو اٹھاتے ہوئے ہجرت کرکے سندھ میں آکر قیام کیا، سندہ کے بہت سارے لوگ بہت شروع سے ہی باطفیلِ آمدِ مبارک امیر المومنین حضرت علی(ع) مشرف بااسلام ہو چکے تھے اور محمد(ص) و آلِ محمد(ص) سے خصوصی عقیدت اور محبت اپنے دل میں رکھتے تھے۔اسی لئے سندہ کے بادشاہ راجہ داہر اور عوام  نے حضرت عبد اللہ شاہ غازی(رح) کی سندہ آمد پر انکی خصوصی مدد کی اور آپ کو پناہ دی۔مگر ظالم حکمراں منصور دوانقی کو اطلاع مل گئ کہ نا صرف آپ زندہ ہیں بلکہ چاہنے والوں کے درمیان موجود ہیں تو اپنی انتہائی سفاک  سپاہوں پہ مشتمل فوج بھیج کر سندہ پر حملہ کردیا۔ آپ(رح) نے اپنے آباؤ اجداد کی طرح بلا کسی خوف و خطر بہت بہادری کےساتھ بہترین جنگ کی۔یہاں تک کے جنگ لڑتے ہوئے آپ(رح) اپنے ۱۰ ساتھیوں سمیت شھید ہوگئے۔آپ(ع) نے  انتہائی مظلومانہ انداز سے  شھادت پائی کہ آپکا سرِ مبارک تو تن سے جدا کرکے بغداد روانہ کردیا گیا اور بدنِ مبارک کچھ دن بعد خاموشی سے ایک بلند ٹیلے پہ چند چاہنے والوں نے دفنا دیا۔سندہ کے بادشاہ اور لوگوں نے بھی آپکا بھرپور ساتھ دیا اور بلآخر راجہ داہر سمیت بے شمار ساتھی بھی شھید ہوگئے۔مگر آج کائنات گواہ ہے کہ آپ(رح) کا مزارِ مبارکہ تمام مذاہب اور مکاتبِ فکر کی آماجگاہ اور انکے لئے باعثِ برکت اور رحمت ہے اور ہم دیکھتے ہیں کہ خلق خدا یہاں سے بے شمار روحانی فیوض و براکات حاصل کررہی  ہے۔بعد از خطاب وقتِ ظہرین کی مناسبت سے نمازِ ظہرین کا اہتمام کیا گیا۔وہاں سے بن قاسم پارک میں طعام تناول فرمانے کے بعد خواتین اور بچوں کو ساحلِ سمندر کی جانب لے جایا گیا۔جہاں خصوصیت کیساتھ بچے انتہائی لطف اندوز ہوئے۔ اور شرکاء سفر نے آئندہ بھی  مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی سے ایسے ہی تربیتی اور تفریحی پروگرام ترتیب دینے کی درخواست کی۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صوبائی کنونشن کے اختتام پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی، سید ناصر عباس عباس شیرازی، سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی اور آغا علی رضوی نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اقبال اور جناح کے پاکستان کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، جہاں عدل و انصاف کا بول بالا ہو اور تمام مکاتب فکر اپنی تعلیمات کے مطابق زندگی بسر کر سکیں۔ مجلس وحدت مسلمین ایک مسلک کے حقوق کی بات نہیں کرتی بلکہ ہر پاکستانی کے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، چاہے وہ غیر مسلم ہی کیوں نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقبال و جناح کے پاکستان کے حصول کے لیے سرگرم ہیں۔ ہم ملک کے مظلوم اور مستضعف طبقے سے ملک کر اسے ظالموں اور ستم گروں کے چنگل سے آزاد کرائیں گے۔

 انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی عوامی حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ گلگت بلتستان کے غیور اور محب وطن عوام کو ستر سالوں سے آئینی حقوق سے محروم رکھا گیا۔ انہیں ہر میدان میں پیچھے رکھا گیا اور ظالم حکمرانون نے یہاں کے عوامی و قدرتی وسائل کو لوٹا جبکہ خطے کی تعمیر و ترقی میں کسی قسم کا کردار ادا نہیں کیا۔ اسٹبلشمنٹ اور وفاقی جماعتوں نے گلگت بلتستان کے وسائل پر قبضہ جما رکھا ہے اور اس خطے کو آئینی دائرے میں شامل کرنے میں رکاوٹیں کھڑی کرتی رہیں۔ انڈیا کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دیتا ہے لیکن انتہائی شرم کی بات ہے کہ پاکستان کے حکمران گلگت بلتستان کو آئینی حق دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام کو انکی حب الوطنی کی جزا محرومی کی صورت دیا گیا۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماوں نے کہا کہ سی پیک میں گلگت بلتستان کو حصہ نہ دینا افسوسناک امر ہے۔ سی پیک میں کسی صورت جی بی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف سی پیک پر عوامی تحفظات دور کریں۔ سی کانفرنس میں حکومتی جماعت کے بیانات انتہائی مایوس کن تھے، البتہ آرمی چیف کی جانب گلگت بلتستان کو ارمچی کی طرح ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا عندیہ نیک شگون ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کو سی پیک میں متناسب حصہ دے کرعوام کے تحفظات دور کریں۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماوں کا مزید کہنا تھا ملک میں قومی ایکشن پلان کا رخ موڑ کر دہشتگردوں اور کلعدم جماعتوں کے خلاف استعمال کرنے کی بجائے محب وطن شہریوں بلخصوص مسلم لیگ نون کے مخالفین کے خلاف استعمال کیا گیا۔ شیخ نیئر عباس مصطفوی اور شیخ مرزا علی جیسی متددین شخصیات کو شیڈول فور میں ڈالنا اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے۔ گلگت بلتستان میں عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماوں پر بغاوت اور غداری کے مقدمات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ جی بی میں عوامی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والوں کو وطن دشمن بنا کر پیش کرنا موجودہ حکومت کی حمایت ہے۔ مجلس وحدت عوامی اور جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتی ہے۔ آئینی حقوق، سی پیک میں حصے، سبسڈی کی بحالی اور دیگر مسائل کے حل کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کا تیسرا دو روزہ صوبائی کنونشن "امید سحر و دفاع وطن کنونشن" کے نام سے منعقد ہوا، جس میں ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے تمام اضلاع کے مسئولین کے علاوہ مرکزی قائدین نے شرکت کی۔ کنونشن میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی، سید ناصر عباس شیرازی اور سیکرٹری سیاست نے خصوصی شرکت کی، جبکہ ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل شیخ نیئر عباس مصطفوی کے ہمراہ ضلع گلگت، ضلع استور، ضلع ہنزہ نگر، ضلع روندو، ضلع کھرمنگ، ضلع شگر اور ضلع اسکردو کے مسئولین نے شرکت کی۔ دو روزہ کنونشن میں شیخ نیئر عباس مصطفوی کے تین سالہ تنظیمی دور کی تکمیل پر نئے سیکرٹری جنرل کا انتخابی عمل ہوا، جس میں حجتہ السلام والمسلمین آغا علی رضوی مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے نئے سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے۔ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے ان سے حلف لیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree