وحدت نیوز(بلتستان)  نئی حکومت بھی عوام کو ریلیف دینے میں مکمل ناکام ہے، ان کی پالیسیاں عوام دوست نہیں، ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے دعوے کھوکھلے نظر آ رہے ہیں، کشکول گدائی توڑنے کی باتیں عوام کے ساتھ دھوکہ ثابت ہوا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے تنظیمی کارکنان سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت موجودہ حکومت میں نظر نہیں آتی، حکومت اپنے اوائل میں ہی ناکامی کا شکار ہے اور حکومت مکمل طور پر یا تو کنفیوژن کا شکار ہے یامکمل بیرونی پالیسیوں کے مطیع ہے جس کے نتیجہ میں ملک مزید عدم استحکام کے راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ موجودہ حکومت جن حکومتوں کو نجات دہندہ سمجھ کے ان کے در پر حاضریاں دے رہی ہیں وہ سارے پاکستان کے ساتھ مخلص نہیں، بالخصوص پاکستان کو بحرانوں میں ڈالنے والا ملک امریکہ ہے لیکن غلطیوں پہ غلطیاں کرنا حکومت کا وطیرہ چلا آ رہا ہے۔ وہ امریکہ جس نے 67سالوں سے پاکستان کے اندر خانہ جنگی کی کیفیت پیدا کرنے، قرضوں کے بوجھ تلے ملکی معیشت کو تباہ کرنے اور اپنی جنگیں پاکستان سے لڑوانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا اس حکومت سے مزید خیر کی توقع عبث ہے۔ حکومت کو اب بھی دوست اور دشمن کی شناخت کر کے ملکی خارجی پالیسی میں بڑی سطح پر تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔ موجودہ امریکہ نواز خارجہ پالیسی سے ملک کو بحرانوں سے نکالنا ممکن نہیں۔

وحدت نیوز(بلتستان ) سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیوایم بلتستان نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ کوفہ عصر میں مسلم کا نام لینا بہت آسان ہے لیکن وقت کے ظالم و جابر حکمرانوں اور دین فروش ملاوں کے قیام کر کے مسلم کا کردار ادا کرنا مشکل ہے۔کوفہ کے بےضمیر اور سکوّں کے عوض فتویٰ دینے والے مفتیوں، ڈرپوک سرداران، بےحس عوام اور سفاک، مکار، شرابی و بےدین حکمرانوں نے مل کر سفیر امام حسین (ع)، حضرت مسلم بن عقیل کو شہید کر دیا۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن علامہ آغا علی رضوی میں اسکردو میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت مسلم بن عقیل (ع) عزم و ہمت، شجاعت و بہادری، ایثار و وفا اور اطاعت امام  کے  درخشندہ سورج کا نام ہے۔ جس نے معرکہ حق و باطل کی بیناد ڈالی اور یزیدیت کے خلاف اعلان جنگ کر کے انسانیت پر احسان کیا۔ انہوں نے کہا کہ امام وقت کے سفیر اور نمائندہ کے خلاف جن لوگوں نے قیام کیا ان میں کوفہ کے بےضمیر اور زرپرست علماء، ڈرپوک سرداران، بےحس عوام اور سفاک، مکار، شرابی و بےدین حکمران شامل ہیں، جنہوں نے مل کر امام وقت کے سفیر کا راستہ روکا۔

 

آغا علی رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جہاں ایک طرف دولت کے انبار ہوں اور دوسری طرف دین، ایک طرف قید و بند ہوں اور دوسری طرف سرداری و انعام، ایک طرف تیر و تلوار ہوں اور دوسری طرف آرام، تو ایسے میں دینداروں کی پہچان ہوتی ہے۔ اس کوفہ عصر میں مسلم کا نام لینا بہت آسان ہے لیکن وقت کے ظالم و جابر اور فاسق حکمرانوں اور دین فروش ملاوں کے لئے قیام کر کے مسلم کا کردار ادا کرنا مشکل ہے۔ اگر ایسا کر سکو تو حسینی کہلاو ورنہ ہر نام لیوا حسینی نہیں ہو سکتا۔

وحدت نیوز ( اسکردو)  بھکر میں تکفیری دہشت گردوں کی جانب  سے اہل تشیع کی املاک پر حملے ،  ۴ بیگناہ شیعہ جوانوں کے قتل اور علماء سمیت ۱۵۰ افراد کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن کی جانب سے  یاد گار چوک اسکردو پر احتجاجی علامتی دھر نا دیا گیا ، اس درنے میں مومنین کی بڑی تعداد موجود تھی ، احتجاجی ریلی و دھرنے سے سیکرٹر ی جنرل آغا علی رضوی ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل آغا مظاہرموسوی،شیخ احمد علی نوری اور سیکرٹری ترجمان فداحسین نے خطاب کیا ۔

مقررین نے بھکر میں گرفتار علامہ اصغر عسکری سمیت بیگناہ شیعہ جوانوں کی رہائی کا مطالبہ کر تے ہو ئے ، پنجاب حکومت کو متنبہ کیا کے جلد از جلد تمام بیگناہ اسیروں کا رہا کیا جائے ، اور تکفیری دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کاروائی عمل میں لائی جائے ، اگر پنجاب حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو ھالات کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہو گی۔

وحدت نیو ز (بلتستان ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے ڈویژنل سیکرٹریٹ میں سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے زیر صدارت بکھرکی افسوسناک صورتحال پر جس میں سانحہ بھکر کی سوئم کے موقع پر علمائے کرام اور عزاداروں کی گرفتاری پر ایک ہنگامی اجلاس کا انعقادکا انعقاد ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آغا علی رضوی نے کہا کہ ضیاء الحق کے باقیات سے یہ توقع رکھنا کہ وہ دہشت گردوں اور تکفیریوں کی پشت پناہی نہیں کرے گی، پر امن شیعہ شہریوں کے خون کی ندیاں نہیں بہائے گی ، محب وطنوں کو جیلوں میں نہیں ڈالے گی عبث ہے اورپاکستان بنانے والے ملت تشیع کے لیے جینا دوبھر نہیں کرے گی عبث ہے ۔ موجودہ حکومت ضیاء الحق کے باقی ماندہ مقاصدکی تکمیل چاہتا ہے اور ان مقاصد کی تکمیل کے لیے دہشت گردوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے ۔ موجودہ حکومت کی دہشت گردوں سے مذاکرات اس بات کی دلیل ہے کہ وہ دہشت گردوں اور ملک دشمنوں کو مجرم سمجھنے کے لیے تیار نہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھکر میں شیعہ علمائے کرام کی گرفتاری نے موجودہ حکومت کو بے نقاب کردیا ، اگر حکومت اپنے مظالم کا سلسلہ ختم نہیں کرتا تو اس کا حشر رئیسانی حکومت سے مختلف نہیں ہوگا ۔ بکھر میں پنجاب حکومت کی مظالم کی انتہا یہ ہے کہ گولیاں بھی ہم پر چلیں اوراسیر بھی ہم ہوں جبکہ قاتل ، تکفیری اور دہشت گرد کے خلاف نہ کوئی قانون اور نہ اصول ۔ اجلا س میں حکومت شیعہ علمائے کرام اور جوانوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ۔

agha ali 3وحدت نیوز (بلتستان)  شب ضربت مولاالموحدین، امام المتقین حضرت علی ابن ابیطالب (ع) کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے راہنما آغا علی رضوی نے کہا کہ امام علی (ع) کی شخصیت اور سیرت کا مطالعہ کریں تو واضح ہو جاتا ہے کہ آپ (ع) عدل و انصاف اور اطاعت خداوندی کا عظیم پیکر تھے اور اس میں کسی قسم کی دو رائے نہیں کہ آپ (ع) کی شدت عدل نے ہی ان کو کوفہ کی مسجد میں خون میں نہلایا اور مولود بیت اللہ، بیت اللہ میں ہی اپنے خالق سے جا ملے۔ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے آغا علی رضوی نے کہا کہ اگر عالم تشیع حلال مشاکل کو درپیش مسائل پر ہی غور کریں تو دور حاضر میں اسلام بلخصوص تشیع کو درپیش مسائل کا حل ڈھونڈ سکتے ہیں۔ اس زمانہ میں غلط پروپیگنڈوں کی حد یہ تھی کہ امام علی (ع) کی شہادت کی خبر سن کر لوگوں نے تعجب کا اظہار کیا کہ علی (ع) مسجد کیا لینے گئے تھے۔ معاشرہ کی سیاسی حالت یہ تھی فاتح بدر و حنین، خیبر شکن، مالک ذوالفقار پچیس سال کا طویل عرصہ عرب کے صحراوں میں کنویں کھودنے پر مجبور تھے۔ اسی طرح آپ کی علمی مشکلات یہ تھیں کہ امام خود کلامی پر مجبور تھے اور کبھی منبر سلونی کے مالک بالائے منبر سے سوالات کا تقاضا کرتے تو عوام کی یہ سطح تھی کہ مضحکہ خیز سوالات سے امام (ع) کے دل کو درد سے بھر دیتے تھے۔ اگر ہم اس زمانے کی معاشرتی صورتحال کا مطالعہ کریں تو واضح ہو جاتا ہے کہ عملی طور پر لوگوں نے آپ (ع) کے ساتھ غیر اعلانیہ سوشل بائیکاٹ کر چکے تھے اور لوگ آپ کے سلام کا جواب تک نہیں دیتے تھے۔

امام (ع) نے اس زمانہ میں زندگی بسر کی اور ایک وہ زمانہ آیا کہ آپ علیہ السلام  ظاہری خلافت پر جلوہ افروز ہوئے اور عدل و انصاف کی حکومت قائم کی، ظالموں کا گھیرا تنگ کر دیا، غاصبوں کے حلق سے لوگوں کے حق کو واپس لیا، بیت المال کے مجرموں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا اور اسلام کے نام پر اسلام کو بدنام کرنے والے مومن نما منافقین کے لیے زندگی تنگ کر دی۔ لوگ سمجھ رہے تھے کہ فاتح بدر و حنین کے ہاتھ میں پچیس سال بیلچہ ہونے کے بعد اس قابل نہیں ہوگا کہ میدان جنگ کے سورماوں کو تہہ تیغ کریں اور ذوالفقار کو اسی برق رفتاری کے ساتھ چلا سکیں جس کے ذریعے کفر کے بڑے بڑے برجوں کو زمین بوس کر دیا تھا۔ امام علی (ع) کی زندگی میں سب سے زیادہ مشکل کلمہ گووں کے خلاف تلوار نکالنا تھا سو امام (ع) نے اسلام کو ذلیل کرنے والے خوارج کے کشتوں کے پشتے لگا دیئے۔ اگر ہم اس دور کے خوارج کو ڈھونڈ لیں تو دنیا بھر میں متحرک دہشت گرد انہی خوارج کے وارثین ہیں جنہوں نے اسلام کے پاسداروں کے خلاف صف بندی کی اور منبر سلونی کے مالک، فاتح بدر و حنین کو حالت نماز میں خون میں نہلا دیا۔ آج بھی وقت کے ابنائے ملجم کبھی علی (ع) کی بیٹی کے شہر شام میں مسجدوں کو مسمار کر رہے ہیں، کبھی یہ ٹولہ بحرین میں علی (ع) کے نام لیواوں کا قتل عام کر رہا ہے، کبھی سعودی عرب میں شیعہ مساجد کو قرآن مجید سمیت جلا رہے ہیں، کبھی عراق اور کبھی وطن عزیز پاکستان میں مساجد، عزاخانوں اور امام بارگاہوں میں دھماکے کر کے بےگناہ مسلمانوں کے خون سے اپنے ہاتھوں کو رنگ رہے ہیں۔ ان وقت کے ظالموں، ابنائے ملجم اور خوارج کا واحد حل مذاکرات نہیں بلکہ شجاعت و عزم علی (ع) کے ساتھ مقابلہ کرنے اور ایک اور نہراون سجانے کی ضرورت ہے۔ جس طرح شام میں حزب اللہ اور عاشقان علی نے ان خوارج کے کشتوں کے پشتے لگائے پاکستان میں بھی ان دشمن اسلام ، دشمن پاکستان اور دشمن انسانیت کا واحد حل ہے۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیر اہتمام یادگار چوک اسکردو پر شام میں بی بی زینب (س) پر تکفیری حملہ کے خلاف منعقدہ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن آغا علی رضوی نے کہا کہ ہم شام کی صورتحال کے حوالے سے رہبر معظم سید علی خامنہ کے حکم کے منتظر ہیں اگر رہبر معظم حکم دیں تو سر پر کفن باندھ کر امریکی مفادات کو سبوتاژ کرنے اور شام میں حزب اللہ کے جوانوں کی ہر طرح کی معاونت کے لئے تیار اور آمادہ ہیں۔ شام میں موجود مرکز پاسدار حریم امامت حضرت زینب (س) کی روضہ اقدس کی حفاظت کے لیے ہم اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہانے کو تیار ہیں۔

 انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی طالبان نواز حکومت باز آجائیں اور تکفیریوں کی پشت پناہی ختم کرے اور پاکستان سے شام جانے والے امریکی ٹکڑوں پر پلنے والے دہشت گردوں کا راستہ مسدود کریں بصورت دیگر حکومت کے لیے آنے والے دن دشوار ہوجائیں اور موجودہ حکومتی پارٹی کا حشر بھی سابقہ شکست خوردہ پارٹیوں سے مختلف نہیں ہوگا۔

Page 4 of 4

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree