وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ اعجاز حسین بہشتی نے نور ویلفیئر سوسائٹی کے عہدیداران اور ایم ڈبلیوایم کے تنظیمی افراد سے ملاقات کی اور انہیں مجلس وحدت مسلمین کے مقاصد سے آگاہ کیا۔انہوں نے تمام محب وطن افراد کو اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی اور کہا کہ ہمارا وطن اسلام کی بنیاد پر بنا ہے اور ہم سب اللہ کی رضا حاصل کرنے کیلئے کام کرتے ہیں تو ہمارے لئے لازم ہے کہ ہم تفرقات اور دیگر مسائل کے شناخت کے بعد انہیں جڑ سے اکھاڑ کر پھینک دے۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری تربیت علامہ اعجاز حسین بہشتی نے ایم ڈبلیو ایم ہزارہ ٹاؤن کے تنظیمی افراد سے ملاقات کی، انکے ہمراہ کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل عباس علی اور سیکریٹری روابط رجب علی موجود تھے ، جنہوں نے ہزارہ ٹاؤن کا دورہ کیا۔ تنظیمی افراد سے ملاقات اور حاضرین سے خطاب کے دوران علامہ اعجاز حسین بہشتی نے کہا کہ دشمن ہمارے درمیان تفرقہ پھیلانے میں مصروف ہیں۔ ہمیں مذہب، مسلک، قوم یا لسانی اعتبار سے ایک دوسرے سے جدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر ہمیں دشمن کے اس سازش کو ناکام بنانا ہوگا۔ انہوں نے تمام دوستوں کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ دشمن کے سازشوں میں نہ پھنسے بلکہ اتحاد و اتفاق کو ہمیشہ قائم رکھتے ہوئے اپنے شعور کا مظاہرہ کرے،درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے اتحاد بین المومنین اور مسلمین کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اگر تفرقوں کی زد میں آئیں گے اور ایک دوسرے کا ساتھ چھوڑ دیں گے تو اس کا فائدہ ہمارے دشمنوں کو ہوگا ، اسی چال کو بروئے کار لا کر دشمن نے بہت سے افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ علامہ اعجاز حسین بہشتی نے نور ویلفیئر سوسائٹی کے چیئر مین عامر علی چنگیزی اور دیگر عہدیداران سے بھی ملاقات کی۔ عامر علی چنگیزی نے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی قائد علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کا احوال دریافت کیا اور کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کی جدوجہد قابل تحسین ہے۔ علامہ اعجاز حسین بہشتی نے تمام افراد تک قائد وحدت کا پیغام پہنچاتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا، ہمارے ملک میں دہشتگردی کی ایک نئی لہر لائی گئی جس میں ہم ملک کے بے شمار سرمایوں سے محروم ہو گئے۔ ہمیں اس دہشتگردی کا مقابلہ کرنا ہے قائد وحدت ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز اٹھاتے نظر آئے ہیں اور آئیندہ بھی اپنی جدوجہد جاری رکھتے نظر آئیں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل و سیکرٹری امور خارجہ ڈاکٹر سید شفقت شیرازی نے علامہ امین شہیدی کےخلاف حکومت کی طرف سے جاری کیے جانے والے وارنٹ گرفتاری کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تکفیری گروہوں کو خوش کرنے کے لئے امن کے داعی اور ملک سے وفا کرنے والے علماء کی گرفتاریاں کر رہی ہے۔ کیا نیشنل ایکشن پلان صرف وطن عزیز سے محبت کرنے والے اور عوام دوست لیڈران کے خلاف کاروائی کے لئے بنایا گیا ہے۔ کیا ملک کے اندر سرعام دوسرے مذاہب کی تکفیر کرنے والے اور اعتراف جرم کرنے والے دہشتگرد آزاد نہیں پھر رہے ہیں۔ علامہ امین شہیدی نے ہمیشہ سے پاکستان کے اندر اتحاد و وحدت کی بات کی ہے اور تمام مکاتب فکر کے ساتھ باہمی ہم آہنگی رکھتے ہیں ۔

اتحاد بین المسلمین کے لئے ان کی کاوشیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ پر عوام الناس کے سامنے آئے روز وہ وطن دوست پالیسیوں کا اظہار کرتے رہتے ہیں ۔ لہذا ان کے خلاف کاروائی کرنا دراصل حکومت کا ایک خاص گروہ کو خوش کرنے کا منصوبہ ہے۔ ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی انویسٹیگیشن کا رخ اصل ملزمان کی طرف کریں اور بیلنس پالیسی سے باز آجائیں ۔

پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے آرگنائزر علامہ سید سبطین حسینی نے کہا ہے کہ اتحاد بین المسلمین کو فروغ دیکر ہی ہم وطن عزیز کو مسائل و مشکلات کے دلدل سے نکال سکتے ہیں۔ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا تاہم امریکہ نواز حکمرانوں نے پاکستان کو امریکہ کالونی بنا دیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ عالمی استکباری قوتوں اور ان کی مقامی ایجنٹوں کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ وطن عزیز میں مسلمانوں کو آپس میں لڑایا جائے ، اور سانحہ راولپنڈی بھی اس سلسلے کی کڑی محسوس ہوتا ہے، تاہم تمام مکاتب فکر کے جید علمائے کرام نے فرقہ واریت پھیلانے کی کوششوں کو بہت بہتر انداز میں ناکام بنا دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام نے جس طرح سانحہ روالپنڈی کے تناظر میں پیدا ہونے والی صورتحال اور دشمن کی سازش کو اتحاد و وحدت سے ناکام بنایااسی طرح اتحاد کو مزید فروغ دیتے ہوئے وطن عزیز کو درپیش گوناں گوں مسائل سے نجات دلائی جاسکتی ہے۔ خیبر پختونخوا میں عوام کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ امن و امان کا ہے، تاہم افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ تحریک انصاف کی مخلوط صوبائی حکومت نے اب تک عوام کو بری طرح مایوس کیا ہے، جب تک دہشتگردی کیخلاف ٹھوس موقف نہیں اپنا یا اس سلسلے کو روکنا ناممکن ہے۔

ahlehadis mwmوحدت نیوز (بلتستان)  مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹریٹ میں اتحاد بین المسلمین کے حوالے سی ایک عظیم الشان نشست کا انعقاد ہوا، جس میں اہل سنت والجماعت اور اہل حدیث کے علمائے کرام نے شرکت کی۔ مکتب اہل حدیث کی نمائندگی کرتے ہوئے مرکز اہل حدیث کے امام جمعہ و خطیب علامہ عبدالقادر رحمانی نے شرکت کی جبکہ اہل سنت مکتب فکر کی طرف سے خطیب مرکز اہل سنت مولانا ابراہیم جلیل نے شر۔مجلس وحدت مسلمین پاکستا ن بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی اور مجلس وحدت مسلمین صوبہ گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل بزرگ عالم دین علامہ آغا مظاہر حسین موسوی نے اہل سنت اور اہل حدیث کے علمائے کرام کا مجلس وحدت کی ڈویژنل سیکرٹریٹ میں آمد میں دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہا اور خیر مقدم کیا۔ مجلس وحدت کے علمائے کرام نے ان کی تشریف آوری کا شکریہ بھی ادا کیا اور امید ظاہر کیا کہ محبتوں اور رفاقتوں کا یہ سلسلہ جاری رہیگا۔

وحدت مسلمین کے حوالے سے منعقدہ محفل میں گفتگو کرتے ہوئے مکتب اہل حدیث کے خطیب اور امام جمعہ علامہ عبدالقادر رحمانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نہایت خوشی کا مقام ہے کہ مجلس وحدت نے عملی وحدت کا اظہار کرتے ہوئے ہمیں یہاں بلایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ادیان نہیں بلکہ ایک ہی دین سے تعلق رکھنے والے ہیں ہمارا دین، کعبہ، قرآن یعنی سارے ماخذ ایک ہیں اور مشترکات کے مقابلے میں متفرقات نہ ہونے کے برابر ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم متفرقات کو اچھالنے اور متنازعات کو چھیڑنے کے بجائے مشترکات پر کام کریں، مشترکات کی تشہیر کریں۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے درمیان تفرقہ ڈالنے والے ان ہاتھوں کو تلاش کرنے اور قطع کرنے کی ضرورت ہے جو امریکہ کے اشارے پر مسلمانوں میں اختلافات ڈال رہا ہے۔ اس وقت دنیا میں مسلمانوں کو درپیش تمام تر مسائل اور مشکلات کا ذمہ دار ہی امریکہ نہیں بلکہ امریکہ کا پیدا کردہ ہے خواہ اس کا تعلق افغانستان سے ہو، عراق سے ہو یا پاکستان سے۔

جماعت اہل سنت کے عالم دین مولانا ابراہیم جلیل نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ہمیں بحثی اور کلامی و علمی سے بڑھ کر عملی وحدت کی ضرورت ہے اور عملی وحدت دیرپا بھی ہوتی ہے جس کی بنیاد خلوص پر قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں گلگت بلتستان میں شیعہ عالم دین علامہ راحت حسینی کا معتقد تھا آج میں کچھ زیادہ ہی معتقد ہوا ہوں۔ انہوں نے گلگت کے ان سخت ترین حالات میں وحدت قائم کرنے کی کوشش کی اور وہ خود تبلیغی اجتماع میں شرکت کر کے عملی وحدت کا ثبوت دیا اور گلگت بلتستان میں وحدت و اخوت کی عظیم مثال قائم کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم علمائے کرام کو زیادہ فراخدلی اور حوصلے کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے اگر ہم علماء فروعی اختلافات کو محاذ جنگ بنا کر رہیں گے، تو یقیناً نتیجے میں اسلام کمزور ہو گا۔ فروعات میں اختلافات تو دشمنی نہیں، بلکہ فروعی اختلافات تو اہل سنت کے درمیان بھی ہیں۔

اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رہنما آغا سید مظاہر حسین موسوی اور آغا علی رضوی نے گفتگو کے دوران کہا کہ ہم اس رہبر کے ماننے والے ہیں جو مسلمانوں میں تفرقہ کے حوالے کے حرمت کا فتوی دے چکا ہے جو اہل سنت کے مقدسات کی توہین کو غیر شرعی فعل سمجھتا ہے اور حرام قرار دیا ہے۔ رہبر معظم دنیا بھر میں حقیقی  وحدت مسلمین کے علمبردار ہیں اور ہم ان کے پیرو ہیں۔ ہم بھی مسلمانوں کے درمیان اختلاف ڈالنے کو نہ صرف جائز نہیں سمجھتے بلکہ جو اختلاف ڈالیں انہیں یہود و نصریٰ کا ایجنٹ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین، اول اتحاد بین المسلمین کو عین عبادت سمجھ انجام دے رہی ہے اور دیتی رہے گی، دوم یہ کہ ہم تو مسلک سے بھی ہٹ کر انسانیت کے معیار کو نظرانداز نہیں کرنا چاہتے، ہم پاکستان میں مظلوموں اور محروموں کے حقوق کی حقوق کی جنگ لڑنے کے لیے میدان میں حاضر میں ہوئے ہیں۔ مسلمان تو ہمارے جسم کا حصہ ہے ہم مظلوموں اور محروموں کی ڈھال بن کر دکھائیں گے، اس سلسلے میں تمام مکاتب فکر کو قدم سے قدم ملا کر چلنے کی ضرورت ہے اور یہ ملاقات انشاءاللہ گلگت بلتستان میں امن کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔

Page 2 of 2

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree