وحدت نیوز (نوشہروفیروز) نوشہروفیروز اندر بڑھتی بدامنی، دہشتگردی، انتظامیہ کی نااہلی کے خلاف مختلف سیاسی سماجی کے ساتھ مجلس وحدت مسلمین نے احتجاج کیا. اس دوران مظاہرین ایس پی نیاز چانڈیو ہٹاؤ نوشہرو بچاؤ کے زوردار نعرے لگا رہے تھے. اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین ضلع نوشہروفیروز کے سکریٹری میڈیاسیل مشتاق حسین بلوچ، اقبال راجپر، خادم حسین مری اور دیگر کا کہنا تھا کے جب سے ایس پی نیاز چانڈیو چارج سنبھالی ہے اس دن سے وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے روز بہ روز بدامنی کی وارداتوں میں اضافہ انتظامیہ کے نااہلی کا ثبوت ہے اور لوگوں کا آزادی سے گھومنا پھرنا حرام ہوگیا ہے اور لوگوں کا سکون چھین لیا ہے. انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبا کیا کہ اگر ایس پی نیاز چانڈیو کو ہٹا کر کوئی ایماندار ایس پی نوشہروفیروز مقرر کیا جاۓ دوسری صورت میں ہمارا احتجاج جاری رہیگا ۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد نے یوحنا آباد کا دورہ کیا اور مسیحی ملت پارٹی کے رہنماوں اسلم پرویز سہوترا، سہیل جونسن، آصف فیروز اور فادر فرانسس گلزار سے ملاقات کر کے سانحہ یوحنا آباد پر اظہار افسوس کیا اور بے گناہ افراد کو زندہ جلانے کی واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ ملاقات میں علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ اسلام امن اور سلامتی کا مذہب ہے، دہشت گرد اسلام اور انسانیت کے دشمن ہیں، دہشت گردوں کا اصل ہدف ملک میں خانہ جنگی پیدا کرنا ہے، پاکستان میں دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ہم ہوئے لیکن ہم نے صبر و استقامت سے دہشت گردوں کے مذموم عزائم خاک میں ملا دیے، سانحہ یوحنا آباد کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، لیکن اس سانحے کی آڑ میں بے گناہ شہریوں پر تشدد اور ان کو زندہ جلانے کا واقعہ اانتہائی قابل افسوس ہے، ملکی املاک کو نقصان پہنچانا کسی صورت بھی جائز نہیں، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ یوحنا آباد اور بے گناہوں کو تشدد کر کے قتل کرنے والے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے تاکہ ملک میں اس طرح کے المناک واقعات کا سد باب کیا جا سکے۔ وفد میں علامہ حسن ھمدانی، علامہ ابوذر مہدوی، علامہ حسنین عارف، سید حسین زیدی و دیگر شامل تھے۔

وحدت نیوز (میرپورخاص) لاہور چرچ میں دھماکوں . عیسائی برادری کی عبادت گاہ پر حملہ کےخلاف میر پور خاص ڈگری میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے ریلی نکالی گئی اور دھرنا دیا گیا, مجلس وحدت مسلمین ضلع میرپورخاص سیکریٹری جنرل سید بشیراحمدشاہ نقوی نے کہا کہ  لاہور چرچ میں دھماکوں کی مذمت کرتے ہیں اور مسیحی بھائیوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں،چرچ حملوں سے ثابت ہو گیا کہ پاکستان میں شیعہ سنی جنگ نہیں ہے بلکہ تکفیری گروہ وطن عزیز کی سالمیت کے دشمن ہیں،سید بشیراحمدشاہ نقوی کا کہنا تھا کہ تکفیریت ہی دراصل پاکستان کی دشمن ہے اور ملک عزیز کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہی ہے۔ عیسائی برادری کی عبادت گاہ پر حملہ دراصل پاکستان کی سالمیت پر حملہ ہے۔ تکفیری گروہ ملت پاکستان کو دہشت زدہ کرنا چاہتے ہیں اور اپنی دہشت و بربریت سے خوف و ہراس کی فضا قاتم کرنا چاہتے ہیں۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ دھماکوں میں مرنے والوں کےلواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک پورے پاکستان میں تکفیری سوچ رکھنے والے اور ان کے صلاح کاروں کو تختہ دار پر نہیں لٹکا یا جائے گا تب تک ان جیسے واقعات ہوتے رہیں گے اور ملت پاکستان اسی طرح اپنے عزیزوں کے جنازے اٹھاتی رہے گی۔ پس اب وقت آگیا ہے کہ تکفیریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے اور ان کی کمین گاہوں کو تباہ کر دیا جائے ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ پاک فوج جلد ان جرائم پیشہ عناصر تک رسائی حاصل کر کے ان کو کیفر کردار تک پہچائے گی۔

وحدت نیوز ( کراچی) جیو نیوز چینل پر کالعدم دہشت گرد گروہ کے سرغنہ کا انٹرویو اور تکفیری نظریات نشر کرنے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کی اپیل پر احتجاج کا سلسلہ منگل کے روز بھی جاری رہا۔ کراچی میں ریلی نکالی گئی جس کے شرکاء نے آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع جیو ٹی وی کے دفتر کے باہرمظاہرہ کیا اور جیو نیوز چینل کو پاکستان دشمن ، اسلام دشمن اور انسانیت دشمن نیوز چینل قرار دیا۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء وذاکرین نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ سنی اتحاد نے تکفیری عناصر کی نیندیں حرام کرتے ہوئے ان کی تیس سالہ سازشی کوششو ں پر پانی پھر دیا ہے، پاکستان کے عوام نے بھی پاک وطن کو فرقہ وارانہ کشیدگی کی جانب دھکیلنے والے عناصر کو مسترد کردیا ہے، ملک میں بسنے والے شیعہ سنی ایک ہیں اور تکفیریت کے خلاف متحد ہیں اور اپنے اتحاد سے بھارتی ایجنٹوں کی تمام سازشو ں کو ناکام بنائیں گے۔

 

 علامہ علی انور جعفری، علی حسین نقوی اور علامہ مبشر حسن نے پاکستان میں تکفیری دہشت گردی کی بانی جماعت کے سرغنہ اور ان کے تکفیری نظریات کی شدید مذمت کی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی و اسلامی قوانین کے تحت تکفیری نظریات رکھنا اور اس کی تبلیغ کرنا دونوں جرم ہیں اور جیو نیوز پر اینکر سید طلعت حسین کی جانب سے لدھیانوی کو مدعو کرنا صحافتی اخلاقیات کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔ کیا پاکستان کے عوام بانی پاکستان محمد علی جناح کے بارے میں نہیں جانتے کہ وہ خوجہ شیعہ مسلمان تھے اور خوجہ برادری شیعہ ہی ہوتی ہے ، اس شناخت کا مطلب ہی شیعہ ہونا ہے خواہ وہ اثنا عشری ہوں یا اسماعیلی، بوہرہ یا آغا خانی؟ بانی پاکستان کی خاندانی وراثت کے سلسلے میں ان کی بہن فاطمہ جناح نے پاکستانی عدالت کو بتایا تھا کہ وراثت شیعہ طریقے سے ہوگی۔مولانا شبیر احمد عثمانی کو بھی معلوم تھا کہ بانی پاکستان کی ایک نماز جنازہ ان کے گھر میں ہی شیعہ طریقے سے ادا کی جاچکی تھی اور بانی پاکستان جناح کے جسد خاکی کوخوجہ اثنا عشری جامع مسجد و امام بارگاہ کے خدمت گار شیعہ غسال نے غسل و کفن دیا تھا۔ان کی نماز جنازہ کے ساتھ سیاہ علم مرنے والے کے لئے کی جانے والی عزاداری کا منہ بولتا ثبوت تھا اور آج بھی تصاویر میں سیاہ پرچم اور اس پر شیعہ اسلامی شعار تحریر نظر آتے ہیں۔محمد علی جناح کا نکاح بھی شیعہ عالم دین نے پڑھایا تھا اور اس کا بھی دستاویزی ثبوت موجود ہے۔جس مکتب سے تعلق کا کالعدم گروہ کا سرغنہ دعویٰ کرتا ہے ، اس کے کفر پر بھی سنی علماء کے واضح فتوے اور کتابیں موجود ہیں، جب کہیں میڈیا پر پیش کردیں گے۔اسلامی جمہوریہ پاکستان کا بانی ایک شیعہ مسلمان تھا، آل انڈیا مسلم لیگ میں جسٹس امیر علی، اصفھانی خاندان، ہلالی خاندان، سر آغا خان ، راجہ صاحب محمود آباد سمیت کئی شیعہ شخصیات اور خاندان شامل تھے اور پاکستان کا بینکنگ نظام اور ایوی ایشن کا نظام شیعہ بزرگان کی مہربانیوں کی وجہ سے ہی قائم اور مستحکم ہوا۔

 

آئین کی اکیسویں ترمیم میں یہ بات واضح ہے کہ کالعدم جماعتوں کے بیانات نشر کرنے پر پابندی ہوگی چہ جائیکہ ان جماعتوں کے رہنماؤں کے انٹرویو نشر کئے جائیں ، ایسا کرکے جیو ٹی وی نے قومی ایکشن پلان کو کمزور کرکے پاک فوج کے خلاف سازش کی ہے، دہشت گردی کو ابھارنے اور آئین کی خلاف ورزی پر جیو ٹی وی کیخلاف فوجی عدالت اور عام عدالتوں میں مقدمہ قائم کیا جائے اور جیو ٹی کے پروگرام نیا پاکستان کو بند کرکے اس میں ایک اصلی اسلامی مکتب فکر کو کافر قرار دینے والوں کو گرفتار کیا جائے۔جناح سمیت دیگر شیعہ بانیان پاکستان کو کافر قرار دینے والے تکفیری مفتیوں اور کالعدم جماعت کے سرغنہ کو وطن سے غداری کے جرم میں گرفتار کیا جائے اور فوجی عدالت میں ان کے خلاف مقدمہ قائم کیا جائے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) جڑواں شہروں راولپنڈی اسلام آباد کے شہریوں نے جیو ٹی کے اینکر طلعت حسین کے پروگرام نیاپاکستان میں کالعدم جماعت کے سربراہ کو بلانے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اس حوالے سے اسلام آباد میں واقع جیو ٹی وی کے دفتر کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں جڑواں شہروں سے بڑی تعداد میں مظاہرین شریک ہوئے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم کے رہنماوں علامہ اصغر عسکری، اقرار ملک اور دیگر کا کہنا تھا کہ طلعت حسین نے کالعدم اہل سنت و الجماعت جماعت کے تکفیری سربراہ کو اپنے پروگرام میں بلاکر اکیسویں آئینی ترمیم اور نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں بکھیر دی ہیں، ہم اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ رہنماوں  کا کہنا تھا کہ حکومت طلعت حسین کو توہن مذہب کا مرکتب ہونے اور کالعدم جماعت کے تکفیری سربراہ احمد لدھیانوی کی طرف سے تکفیر اور قتل وقتال کی قبولیت پر نیشنل ایکشن پلان کے تحت گرفتار کرکے ان کے مقدمات فوجی عدالت میں چلائے جائیں ۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت کیلئے یہ ٹیسٹ کیس ہے، اگر حکومت واقعی نیشنل ایکشن پلان  پر عمل درآمد میں سنجیدہ ہے  تواس کیس کو  فوجی عدالتوں میں چلاکر ایک مثال قائم کرے۔ اس موقع پر جنگ جیو کیخلاف نعرے بازی بھی کی گئی اور جیو مخالف بینر بھی آویزاں کیے گئے۔

وحدت نیوز (کراچی) پشاور حیات آباد مر کزی جامعہ مسجد و امام بارگاہ امامیہ میں دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں ،واقع میں22نمازی شہید اور45 زخمی ہوئے ،دہشتگردی کے اندھوناک واقعے میں نمازیوں کوبربریت کا نشانہ بنایا گیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ،واقعہ وفاقی وخیبر پختونخواہ حکومت کی ناکامی ہے، صوبائی حکومت کی جانب سے سانحہ پشاور کے بعد سکیورٹی انتطامات میں سختی کے بجائے صرف میڈیا پر بیانات سے کام لیا گیا اور اب بھی صوبائی وزیر اعلیٰ خیبر پختون خواہ کی یہی روش اپنائی ہوئی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں ملک بھر میں موجود دہشتگردوں کے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن کے بغیر دہشتگردی سے چھٹکارا حاصل کرنا نا ممکن ہے و فاقی وصوبائی اداروں سمیت ریاستی اداروں میں موجود تکفیری سوچ رکھنے والے افراد کے خلاف بھی آپریشن کیا جائے،وزیر اعلی خیبر پختون خواہ فوری مستعفیٰ ہو جائے،صوبہ بھر میں جامع مساجد کے  اجتماعات سمیت اہم مقامات کو فل پروف سکیور ٹی دی جائے ۔سانحہ پشاور جامع امام بارگاہ میں بے گناہ نمازیوں کی شہادت ،دہشتگردی کے خلاف 3روزہ یوم سوگ کا اعلان کرتے ہیں ،ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کے رہنماؤں علامہ علی انور،علامہ مبشر حسن،علامہ حسن ہاشمی،علی حسین نقوی،اصغر عباس زیدی سمیت دیگر رہنماؤں نے پشاور جامع مسجدوامام بارگاہ امامیہ میں دہشتگردوں کی جانب سے خود کش دھماکے اور فائرنگ میں بے گناہ نمازیوں کی شہادت دہشتگردی کے خلاف کراچی نمائش چورنگی،انچولی ،عباس ٹاؤن ،رضویہ،ملیر جعفر طیار سمیت دیگر مقامات احتجاجی مظاہرون اور علامتی دھرنوں سے خطاب میں کیا ،احتجاجی مظاہرے میں ایم ڈبلیوایم کے رہنماء بشمو ل علامہ قاضی احمد نورانی، علامہ ارشدمغل ،مولانا احسان دانش ،مولانا عقیل موسیٰ ،حیدر زیدی،ڈاکٹر مدثر حسین،انجینئر رضا نقوی ، ناصر حسینی ،آصف صفوی ،سجاد اکبر،سمیت دیگر شیعہ و سنی رہنماؤں اور سیکٹروں افراد نے شرکت کی اور پشاور جامع مسجد میں ہونے والی دہشتگردی اور حکومتی نا اہلی کے خلاف شدیدنعرے بازی کی۔

 

 رہنماؤں کا کہنا تھا کے ملک بھر میں کالعدم دہشتگردوں کا راج قائم ہے جس کی سر پرستی وازحکومت کررہی ہے ، شہباز شریف کالعددم جماعتوں کے رہنماؤں سے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ملاقاتیں کرتے ہیں تو نواز لیگ کے دیگر حکمران وفاقی حکومت میں بیٹھ کر انہیں تحفظ فراہم کرتے ہیں پشاور اسکول دہشتگردی کے بعد صوبائی حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی اور پشاور میں جامع مساجد سمیت اہم مقامات کی سکیورٹی کے ٹھیک انتظامات نہیں کئے گئے جس کی پر زور مذمت کرتے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان سے مطالبہ کرتے ہیں کو خود نا اہل وزیر اعلیٰ کے خلاف کاروائی کریں اور صوبائی حکومت اب مذید سانحات کے رونما ہونے سے بیشتر سکیورٹی کے انتظامات کو درس کرے ،سانحہ شکار پور ہویا پشاور جامع مسجد کے باہر سکیور ٹی کے کوئی انتظامات نہ ہونا صوبائی حکومت اور ریاستی اداروں کی نا اہلی کا منہ پولتا ثبوت ہے، رہنماؤں  نے کل دہشتگردی کے خلاف ہونے والے پر امن یوم سوگ کا اعلان کیا ہے ملکی عوام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے اس پر امن یوم سوگ اور دہشتگردی کے خلاف احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree