وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا اور سنی تحریک نے صوبہ میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے اور شدت پسندی، دہشتگردی و فرقہ پرستی کیخلاف مشترکہ طور پر کوششیں کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اتفاق رائے مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے وفد کی سنی تحریک کے صوبائی سربراہ انعام الحق قادری کیساتھ ملاقات کے دوران ہوا۔ ایم ڈبلیو ایم کے وفد میں صوبائی سیکرٹری اطلاعات عدیل عباس زیدی اور صوبائی آفس مسئول ارشاد حسین بنگش شامل تھے۔ اس موقع پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پشاور ڈویژن کے نائب صدر سید محمد اور سہراب علی بھی موجود تھے۔ اس موقع پر صوبہ کے حالات اور سانحہ راولپنڈی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ دونوں جماعتوں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ راولپنڈی واقعہ ایک سوچی سمجھی سازش اور ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش کا حصہ تھا اور فرقہ پرست جماعت نے اسے ملک میں فساد پھیلانے کیلئے کیش کرنے کی کوشش کی۔

 

ملاقات کے دوران ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا کے سیکرٹری اطلاعات عدیل عباس زیدی کا کہنا تھا کہ ملک میں شیعہ، سنی کے مابین دوریاں پیدا کرنے اور ایک خاص سوچ کو پروان چڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ شیعہ، سنی نے جس طرح ملکر پاکستان بنایا تھا اسی طرح اس ملک کو بچائیں۔ جس کیلئے شیعہ، سنی وحدت کو فروغ دینے اور فرقہ پرست قوتوں کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی۔ اس موقع پر سنی تحریک کے صوبائی سربراہ نے ایم ڈبلیو ایم کے وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انشاءاللہ صوبہ کے مخصوص حالات کے پیش نظر ہمیں ایک ساتھ چلنا ہوگا، اور ملک بھر سے دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے شیعہ، سنی اتحاد کو فروغ دینے کیلئے ہم مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ ہیں۔ اس موقع پر آئی ایس او کے ڈویژنل نائب صدر سید محمد نے انعام الحق قادری کو 11 دسمبر کو منعقد ہونیوالے یوم حسین (ع) پروگرام میں شرکت کی دعوت بھی دی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ حکومت اور سکیورٹی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ کم از کم محرم الحرام کے مقدس ایام میں امن و امان کو برقرا رکھنے اور عوام کی حفاطت کے لئے فول پروف سکیورٹی کے انتطامات کریں، ہمیں اطلاعات ملی ہیں کہ بیرونی اشاروں پر فرقہ واریت کو ہوا دینے والے عناصر ملک کے مختلف علاقوں میں داخل ہوچکے ہیں، بالخصوص پنجاب میں امن و امان کے حوالے سے صورتحال انتہائی مخدوش ہے، اگر محرم الحرام کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوا تو ہم اس کی ذمہ داری حکومت پر ڈالنے میں حق بجانب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کے دہشتگردوں سے براہ راست رابطے ہیں، امید ہے کہ محرم الحرام میں وہ ان رابطوں کو منقطع کرکے امن و امان کے قیام کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔ وہ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر علامہ علی شیر انصاری اور ایم ڈبلیو ایم پشاور کے صوبائی دفتر کے مسئول ارشاد حسین بنگش بھی ان کے ہمراہ تھے۔

 

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کے لیے اپنی مذموم کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے، جس کا ثبوت کل کراچی میں ہونیوالی دو ڈاکٹروں سمیت چھ بےگناہ شیعہ افراد کی شہادتیں ہیں۔ اس لئے حکمرانوں کو اپنی ذمہ داریاں نیک نیتی کے ساتھ سرانجام دینا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ماہ محرم کے مقدس ایام ہمیں وحدت اور اخوت کا درس دیتے ہیں تفرقے کا نہیں، تفرقہ دین اور ملک کے لئے ناسور ہے، جو بھی تفرقہ ڈالنے کی کوشش کرے گا، اس کا دین سے کوئی تعلق نہیں ہوگا، اگر محرم الحرام کے دوران تفرقہ پھیلانے کے لئے شدت پسندی کا کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے تو پرامن شہریوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اشتعال میں نہ آئیں، تاکہ دشمن کی سازش کامیاب نہ ہوسکے، عزاداری کے پروگراموں کو اتحاد اور یکجہتی کی فضا میں منعقد کیا جائے، کوئی ایسی بات نہ کی جائے جو دوسروں کی دل آزاری کا سبب بن سکتی ہو۔

 

ان کا کہنا تھا کہ اگر پنجاب کے حکمرانوں نے اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ایام محرم کے دوران بھی دہشت گردوں کی سرپرستی کا سلسلہ جاری رکھا تو ان کا شمار بھی دہشت گردی کے ذریعے فرقہ واریت پھیلانے والوں میں ہوگا۔ حالیہ امریکی ڈرون حملوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ حکمران کمزوری کا مظاہرہ کرنے کی بجائے عوام کے جذبات کا احترام کریں، اور حملہ آور ڈروں طیاروں کو مار گرائیں، پوری قوم حکومت کے ساتھ کھڑی ہوگی، طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ہم مذاکرات کے مخالف نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ مذاکرات اس وقت ہوں جب حکومت کا ہاتھ اوپر ہو اور حکومتی رٹ تسلیم کی جائے، جب آئین پاکستان کو مانا جائے بصورت دیگر یہ مذاکرات نہیں بلکہ دہشت گردوں سے امن کی بھیک ہوگی۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل ہمارے ازلی دشمن ہیں جو چاہتے ہیں کہ پاکستان اور افغانستان میں امن قائم نہ ہو، ان کے اشاروں پر امن و امان کی صورتحال برباد کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امن و امان قیام کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے جو کسی پر احسان نہیں۔

پشاور علامہ سبیل حسن مظاہری کی وفد کے ہمراہ امامیہ کالونی دھماکہ کے متاثرین سے ملاقاتوحدت نیوز (پشاور)  مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سبیل حسن مظاہری نے ایک وفد کے ہمراہ امامیہ کالونی بم دھماکہ میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین اور زخمیوں سے ملاقات کی۔ ان کے ہمراہ وفد میں مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی آفس مسول ارشاد حسین بنگش، صوبائی سیکرٹری اطلاعات ایس اے زیدی، سیکرٹری جنرل ضلع پشاور محمد عباس اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل ذوالفقار حسین بھی تھے۔ وفد نے پہلے امامیہ کالونی پشاور کا دورہ کیا اور شہید ظہیر عباس اور شہید گلشن علی کے خانوادوں سے تعزیت کی۔ اس موقع پر علامہ سبیل حسن مظاہری کا کہنا تھا کہ معصوم لوگوں کا خون بہانے والے دہشتگرد خدا کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے۔ دہشتگرد ان مزموم حرکتوں سے ملت تشیع کے حوصلوں کو پست نہیں کر سکتے۔ انہوں نے شہداء کے خانوادوں کو اپنے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔ بعدازاں ایم ڈبلیو ایم کے وفد نے لیڈی ریڈنگ اسپتال کا دورہ کیا اور دھماکہ میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کی۔ علاوہ ازیں علامہ سبیل حسن نے دیگر مسئولین کے ہمراہ گزشتہ روز شہید ہونے والے نوجوان آغا میر کے خانوادے سے ملاقات کی اور شہید کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔

Page 2 of 2

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree