وحدت نیوز( اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پارہ چنار میں بم دھماکے کے نتیجے میں بیس کے لگ بھگ قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے المناک سانحہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ انتظامی اداروں کی غفلت کے باعث ملک کی تاریخ میں ایک اور سیاہ واقعہ کا اضافہ ہوا۔حکومت پُرامن شہریوں کی جان و مال کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہیں۔پارہ چنار کے عوام کو حب الوطنی کی سز ا نہ دی جائے۔ایک طرف پولٹیکل انتظامیہ کی طرف سے پارہ چنار کی عوام کو ریاسی جبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف دہشت گرد عناصر پُرامن شہریوں کے خلاف وحشیانہ کاروائیوں میں مصروف ہیں۔ ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمہ کا حکومتی دعوی محض طفل تسلیاں ثابت ہو رہی ہیں۔ملک دشمن عناصر ایک بار پھر متحرک ہو رہے ہیں۔ عالمی ذرائع ابلاغ نے واضح طور پر اس امر کی تصدیق کی ہے کہ شام سے بھاگنے والے داعش اور کالعدم جماعتوں کے دیگر عسکریت پسند افغانستان کے راستے پاکستان میں داخل ہو رہے ۔ملک کے تمام داخلی و خارجی راستوں کی نگرانی کو بروقت موثر کرنے کی ضرورت ہے۔اس سلسلے میں معمولی سی غفلت وطن عزیز کو سنگین خطرات سے دوچار کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس جب تک دہشت گردوں کے سہولت کاروں اور سیاسی پشت پناہوں پر آہنی ہاتھ نہیں ڈالا جاتا تب تک دہشت گردی کے خاتمے کی کوششیں بار آور ثابت نہیں ہو سکتیں۔دہشت گردوں کی کمین گاہوں کے تدارک کے لیے بے رحمانہ آپریشن وقت کی اہم ضرورت ہے

۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو کچلنے کے لیے ضرب عضب کو پوری قوت سے اہداف کی طرف بڑھنا ہو گا۔ملک دشمن عناصر کے ساتھ معمولی سی لچک نہ صرف ان کے حوصلوں کو تقویت دے گی بلکہ ملک کی سالمیت و بقا کے لیے بھی خطرہ بن جائے گی۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان جس مقصد کے لیے تشکیل دیا گیا تھا اسے اس مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا رہا۔دہشت گردی کا خاتمہ تبھی ممکن ہے جب عسکری و سیاسی قوتیں ایک پیج پر ہوں گی۔ ضرب عضب کی مکمل کامیابی کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل انتہائی ضروری ہے۔علامہ ناصر عباس نے شہدا کی بلندی درجات کے لیے دعا اور لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شہدا کے وارثوں کے لیے مالی امداد کا اعلان کیا جائے اور زخمیوں کو بہترین علاج معالجے کی مکمل سہولیات فراہم کی جائیں۔

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی سیکرٹیری جنرل علامہ محمد اقبال بہشتی نے پاراچنار سانحہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ مقامی انتظامیہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، پارا چنار کے نہتے عوام سے اسلحہ جمع کرنے کی بات کرنے والے ، دہشت گردوں کو قابوکرنے میں بری طرح ناکام ہو گئے ہیں۔ آج ہمیں ایک دفعہ پھر اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھارہے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ علاقے کی سیکیورٹی کی ذمہ داری کرم طوری ملیشیا اور کرم ایجنسی کی محافظ کرم ملیشیا کے حوالے کئے جائیں۔ علامہ اقبال بہشتی نے کہا کہ داعش علاقے میں بھرتیاں کر رہی ہے لیکن ملکی وقار و تحفظ کے ضامن ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، پارا چنار سے ملحقہ افغان علاقوں میں داعش سرگرم عمل ہیں، گزشتہ روز ننگر ھار میں دہشت گردی کی گئی اور اب پاراچنار کو داعش نے اپنے مذموم ایجنڈے کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ پاراچنار سے ملحقہ بارڈر کی سیکیورٹی طوری ملیشیا کے حوالے کی جائے یا اس بارڈر کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ اعجاز حسین بہشتی کا سانحہ پاراچنار پر نہایت دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کسی بھی مذہب میں بے گناہ اور مظلوم افراد کا قتل عام جائز نہیں، پاراچنار سبزی مارکیٹ میں رزق حلال تلاش کرنے والے معصوم لوگوں کو اس طرح بے دردی سے شہید کرنے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ایک بے گناہ انسان کا قتل حقیقت میں انسانیت کا قتل ہے اور ظالموں کے ظلم کےخلاف خاموشی اختیار کرنا بھی گناہ ہے۔ ہم ہر مظلوم کی حمایت کرتے رہیں گے اور ھر ظلم کے خلاف آواز حق بلند کرتے رہیں گے، مظلومین کی حمایت کرنا اور اپنے تحفظ کے لئے آواز بلند کرنا ہمارا قانونی و شرعی حق ہے ۔

علامہ اعجاز حسین بہشتی کا مزید کہنا تھاکہ ملک میں دہشت گردی اور فرقہ واریت حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے اگر حکومت بروقت دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کاروائی کرتے تو ہمیں آئے روز محب وطن پاکستانیوں کی لاشیں اٹھانی نہیں پڑھتی لیکن افسوس کی بعض افراد دہشتگردوں کو بے گناہ ثابت کرنے اور ان کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) سانحہ نیو سبزی منڈی پاراچنار کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی قائدین بشمول علامہ راجا ناصر عبا س جعفری، علامہ سید احمد اقبال رضوی، علامہ حسن ظفر نقوی، سید ناصر عباس شیرازی، علامہ اقبال بہشتی،علامہ مبارک موسوی ودیگر رہنماؤں نے اپنے مشترکہ مزمتی بیان میں کہا ہے  کہ پُرامن شہریوں کو نشانہ بنا کر دہشتگردوں نے بربریت کی تاریخ رقم کی ہے، اس المناک سانحے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور سانحہ پاراچنار کے خلاف ملک بھر میں تین روزہ پر امن یوم سوگ کا اعلان کرتے ہیں ،  علامہ راجا ناصر عباس جعفری  نے کہا کہ دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور سیاسی سرپرستوں کیخلاف کاروائی کیے بغیر اس عفریت سے قوم کو نجات ملنا ممکن نہیں، پاراچنار کے عوام کو حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے، حکومت اور انتظامیہ کرم ایجنسی میں دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے وہاں کے پُرامن عوام کو ہراساں کرنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نااہل حکمرانوں کی بیلنس پالیسیوں کے سبب دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ دہشتگردی و انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے بنائے گئے نیشنل ایکشن پلان پر عملی اقدامات ضروری ہیں، دہشتگردی کی ماں یعنی دہشتگردانہ آئیڈیالوجی اور دہشتگرد مراکز کا خاتمہ ضروری تھا، لیکن نیشنل ایکشن پلان میں اس سے صرف نظر کرکے دہشتگردوں کو بچایا گیا، شام میں مقاومتی بلاک کے ہاتھوں امریکا، اسرائیل، برطانیہ، سعودی عرب کی شکست کے بعد امریکی اتحاد عالمی دہشتگرد تنظیم داعش کو افغانستان میں لا کر منظم کر رہا ہے، امریکی سرپرستی میں داعش اب پاکستان، افغانستان سمیت سینٹرل ایشیا کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے درپے ہے، حساس ترین ملکی صورتحال میں مضبوط مرکزی حکومت ہونا ناگزیر ہے، افسوس کہ تمام اداروں سمیت بیورو کریسی میں تعصب کا زہر رچ بس گیا ہے، جو ملکی بقاء و سالمیت کیلئے تباہ کن ہے، ہماری جدوجہد قائداعظم و علامہ اقبال کے پاکستان کیلئے، آئین و قانون کی حکمرانی والے پاکستان کیلئے، سبز ہلالی پرچم والے پاکستان کے حصول کیلئے ہے، ہم صرف شیعہ سنی اتحاد کیلئے ہی نہیں بلکہ تمام محب وطن طبقات کے اتحاد و وحدت کیلئے کوشاں ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسجد و امام بارگاہ مدینۃ العلم گلشن اقبال کراچی میں سیمینار بعنوان قومی و بین الاقوامی صورتحال کے تناظر میں ہماری ذمہ داری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت اداروں و حکومتی صفوں میں موجود تکفیری دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو بھی قانون کے شکنجے میں نہیں جکڑا گیا، لیکن دہشتگردوں کو پالنے والے، انہیں بچانے والے، انکے سہولت کار یہ جان لیں کہ یہی دہشتگرد کل انہیں بھی نشانہ بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ داعش پاکستان میں لشکر جھنگوی العالمی کے ساتھ ملکر دہشتگردانہ کارروائیوں میں مصروف ہے، امریکی سرپرستی میں داعش اب پاکستان، افغانستان سمیت سینٹرل ایشیا کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے درپے ہے، محب وطن پاکستانیوں کو اس سازش کے خلاف ہر سطح پر منظم ہوکر آواز اٹھانا ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حساس ترین ملکی صورتحال میں مضبوط مرکزی حکومت ہونا ناگزیر ہے، جس کی ملک بھر میں ہر سطح پر رٹ قائم ہو، ملک میں طاقتور و مضبوط سسٹم، ادارے ہونا ضروری ہے، ایسا نہ ہو کہ کسی نادیدہ قوت کے حکم پر ساری تبدیلیاں رونما ہوں، لیکن بدعنوان سیاستدان ایسا سسٹم نہیں دے سکتے، ضروری ہے کہ تمام ادارے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے آئین و قانون کے تحت ملکی و قومی مفاد میں ذمہ داریاں انجام دیں، اس کیلئے ضروری ہے کہ سسٹم اور اداروں میں ہر سطح پر میرٹ اور اہلیت کی بنیاد پر لوگوں کو لایا جائے، لیکن افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ تمام اداروں سمیت بیورو کریسی میں تعصب کا زہر رچ بس گیا ہے، جو ملکی بقاء و سالمیت کیلئے تباہ کن ثابت ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہماری جدوجہد قائداعظم و علامہ اقبال کے پاکستان کیلئے، آئین و قانون کی حکمرانی والے پاکستان کیلئے، سبز ہلالی پرچم والے پاکستان کے حصول کیلئے ہے، ہم صرف شیعہ سنی اتحاد کیلئے نہیں بلکہ تمام محب وطن طبقات کے اتحاد و وحدت کیلئے کوشاں ہیں، ہمیں تمام پاکستانیوں ک و متحد کرنا ہے، جنگ اب سرحدوں پر نہیں بلکہ دہشتگردی، انتہا پسندی، تعصب کی صورت ملک کے اندر پھیل چکی ہے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے گوادر پورٹ کی حفاظت کے لئے پاک بحریہ کی خصوصی ٹاسک فورس کی تشکیل کو اقتصادی راہدری کی جانب اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کا ہر محب وطن اقتصادی راہدری منصوبے کی جلد از جلد تکمیل کے لئے دعاگو ہے، یہ واقعاً گیم چینجر منصوبہ ہے، جو طاقتیں سی پیک کی مخالفت کر رہی ہیں، وہ ملک دشمن ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، حکومت کو چاہیے کہ وہ اس منصوبے کو متنازعہ بنانے کی کوشش کرنے والوں سے دو ٹوک اور واضح مؤقف اختیار کرے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) دفاعی کمیٹی کے رکن و ممبر قومی اسمبلی ساجد حسین طور ی نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری سید ناصر شیرازی سے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات کی ۔ملاقات میں علاقائی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔فاٹا میں ترقیاتی منصوبوں کا آغاز اور قبائلی علاقوں کو صوبہ خیبر پختونخواہ میں ضم کرنے کے فیصلہ کو دونوں رہنماؤں نے مستحسن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پسماندہ علاقوں کو بھی خوشحالی کے برابر مواقع حاصل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پارہ چنارمیں امن وامان کی صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے۔ یہاں کے لوگوں کو جب بھی کوئی سنگین صورتحال درپیش ہوئی مجلس وحدت مسلمین نے اپنی قومی ذمہ داری کا بھرپور حق ادا کیا ہے اور اپنی قوم کو کبھی تنہائی کا احساس نہیں ہونے دیا۔ظلم کی مخالفت اور مظلوم کی حمایت کے منشور پر ایم ڈبلیو ایم پوری طرح کاربند ہے۔انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی و استحکام کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان سے بیرونی مداخلت کا مکمل خاتمہ ہو۔ افغانستان ، سعودیہ اورصیہونی مداخلت نے وطن عزیز کی سلامتی کو داؤ پر لگا رکھا ہے ہمیں ان سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا۔ملک میں جاری ضرب عضب نے دہشت گردوں کے حوصلوں کو پست کیا ہے۔اس کے دائرہ کار کومزید وسعت دے کر بہترین نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔اب ضرب عضب کے ثمرات کو سمیٹنے کا وقت آ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مہاجرین کی اپنے علاقوں میں واپسی کے عمل کو اب بلاتاخیر شروع ہو جانا چاہیے تاکہ موسم سرما میں انہوں رہائشی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

Page 3 of 6

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree