وحدت نیوز(گلگت)  ملک میںلاقانونیت عروج پر ہے اور حکومت محض جھوٹے اعلانات سے عوام کو تسلی دینے میں مصروف ہے۔محب وطن شہریوں کو جبری طور پر لاپتہ کرنا عدالتوں پر عدم اعتماد کے مترادف ہے۔جبری طور پر گمشدہ افراد کو عدالتوں میں پیش نہ کرنا عوام کو ریاست سے ٹکرانے کی سازش ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ ملک لاقانونیت کے دلدل میں پھنستا چلاجارہا ہے۔آئے روز محب وطن شہری جبری طور پر لاپتہ کرنا قانون اور انصاف سے روگردانی ہے۔کراچی میں گمشدہ جوانوں کے اہل خانہ کے احتجاج کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔جن کے ہاتھ معصوم پاکستانیوں کے خون سے رنگین ہیں انہیں مین سٹریم میں لایاجارہا ہے اور محب وطن افراد کو ان کے گھروں سے اٹھالیا جاتا ہے اور اہل خانہ کو اپنے پیاروں کے متعلق کچھ نہ بتانا انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ سول لباس میں اہلکار دن دھاڑے گرفتاریاں کرتے ہیں اور جب پوچھا جاتا ہے تو ان کی زبانوں کو تالے لگ جاتے ہیں۔نہ تو ان افراد کا جرم بتایا جاتا ہے اور نہ ہی انہیں عدالتوں میں پیش کیا جاتاہے، کیا ریاست اتنی کمزور ہوچکی ہے کہ سچ بتانے سے گریزاں ہے؟ آخر کوئی تو بتائے کہ یہ جبری گمشدہ افراد کے اہل خانہ کس سے انصاف مانگ لیں؟۔حکومت اپنے شہریوں کے سامنے جوابدہ ہوتی ہے لیکن یہاں تو معاملہ ہی الٹا ہے۔عوام کے ووٹ سے منتخب ہونے والے عوام کو جوابدہ نہیں بلکہ کسی اور کو جوابدہ نظر آرہے ہیں۔انہوں نے مقتدر حلقوں سے مطالبہ کیا کہ جبری گمشدہ افراد کو فوری بازیاب کرایا جائے اور اس مظلوم ملت پر رحم کیا جائے۔

وحدت نیوز(گلگت) عوام کو عدل وانصاف فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔سانحہ چلاس میں درجنوں بے گناہ انسانوں کے قاتل آج بھی قانون کی گرفت سے باہر ہیں۔محض مالی نقصانات کا ازالہ زخموں پر مرہم کیلئے کافی نہیں ،قاتلوں کو گرفتار کرکے انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے حکومت کی جانب سے یادگار چوک متاثرین اور چلاس میں ہونے والے نقصانات کے معاوضوں کی ادائیگی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت جرات کا مظاہرہ کرکے ان قاتلوں کو بھی گرفتار کرے جنہوں نے درجنوں مسافروں کو خون میں نہلادیا اور آج بھی ان مقتولوں کے وارثین اپنے پیاروں کے قاتلوں کی گرفتاری کے منتظر ہیں۔گلگت بلتستان میں بدامنی کے کئی واقعات ہوئے ہیں جن میں ملوث دہشت گرد وں میں سے کئی ایک تو گرفتار ہوکر سزائیں بھی بھگت رہے ہیں جبکہ کئی طاقتور دہشت گرد آج بھی آزاد پھر رہے ہیں جو حکومت رٹ کو چیلنچ سے کم نہیں۔

انہوں نے کہا کہ چلاس واقعہ کے مجرم نامعلوم نہیں بلکہ ان مجرموں کی ویڈیوز سوشل میڈیا میں آج بھی وائرل ہے اور اندرون وبیرون ملک کروڑوں افراد نے اس ویڈیو کو دیکھ لیا ہے اور قاتل واضح طور پر نظر آرہے ۔ یہ کیسی حکومت اور کیسا انصاف ہے کہ قاتلوں کی نشاندہی کے باوجود ان کو گرفتار نہیں کیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جھوٹ موٹ اور سیاسی اداکاری کی بجائے حکومت انصاف فراہم کرے تو اس کا قد اونچا ہوگا اور عوام کے دلوں میں حکومت کا احترام ہوگا۔

وحدت نیوز(گلگت) اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر دوسروں کی جان بچانے والے بہادر سپوتوں کی حکومتی سطح پر حوصلہ افزائی ہونی چاہئے۔ہراموش سے تعلق رکھنے والے بہادر جوان خوشبودار حسین اور پولیس اہلکار راجہ ریاض حسین نے جان کی بازی لگاکر ایک قیمتی انسانی جان کو بچالیا ہے جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ان دونوں بہادر جوانوں کو بہادری،جرات اور جانثاری دکھانے پر حوصلہ افزائی کے ساتھ تمغہ شجاعت سے نوازا جائے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ نفسا نفسی کے اس عالم میں اپنے جان سے کھیل کر دوسروں کی جان بچانے والے بہادر جوانوں کی حوصلہ افزائی ایک واجبی امر ہے اور ہم پولیس اہلکار راجہ ریاض حسین اور خوشبودار حسین کی جرات و شجاعت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے بغیر حفاظتی جیکٹ کے خود کو دریا کی بے رحم موجوں کے حوالے کیا اور ایک قیمتی انسانی جان کو بچانے میں کوئی لمحہ ضائع نہیں کیا۔جرات وبہادری کی ایسے مثالیں بہت کم دیکھنے کو ملتی ہیں کہ اپنی جان کی بازی لگاکر ان دونوں جوانوں نے سید محمد حسین سبحانی کو دریا کی بے رحم موجوں سے زندہ وسلامت باہر نکال دیاجو نہایت ہی قابل تحسین اقدام ہے۔

دوسری جانب ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے عملے نے بھی کوئی لمحہ ضائع کئے بغیر اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک قیمتی انسان کو موت کے منہ سے نکال لیا ۔ہم ہسپتال کے عملے اور ڈاکٹرز کی بروقت طبی امداد پہنچانے پر انہیں بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوں نے نوجوان سید محمد حسین سبحانی کو دریا بردہونے سے بچانے والے دونوں جوانوں کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ انہیں تمغہ شجاعت سے نوازنے کا مطالبہ کیا ہے۔

وحدت نیوز(گلگت) ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی ریاست کو کمزور کررہی ہے۔حکومت دہشت گردوں کو لگام دینے کی بجائے انہیں میں سٹریم لائن میں لانے کیلئے کوشاں ہے۔حکومت قاتلوں کو نشان عبرت بنانے کی بجائے انہیں مین سٹریم میں لائے تو دہشت گردی بڑھتی رہے گی۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے ہزار گنجی کوئٹہ میں بے گناہ انسانوں کا خون بہانے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف حکومت دہشت گردی سے نمٹنے کے دعوے کررہی ہے تو دوسری جانب دہشت گردوں کے سرغنوں کی سزائیں معاف کرکے باعزت بری کررہی ہے۔حکومت کے اس دہرے معیار سے ملک کی بنیادی غیر مستحکم ہورہی ہیں اور ریاست کا ہر شہری خود کو غیر محفوظ سمجھنے لگا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان عوام کب تک حکومت کی سالہا سال سے غلط داخلہ وخارجہ پالیسیوں کے نتائج بھگتیں گے انہی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے کونے کونے میں دہشت گردوں نے اپنی کالونیاں بنائی ہیں۔کیا ریاست اتنی کمزور ہوچکی ہے کہ مٹھی بھر دہشت گردوں کو لگام دینے میں ناکام ہے یا پھر ریاست دہشت گردوں کے نیٹ ور ک کو توڑنا نہیں چاہتی۔حکومت بتائے کب تک یہ قوم اپنے پیاروں کے جناز وں کو آہوں اور سسکیوں میں زمین کے حوالے کرتی رہے گی۔گزشتہ دنوں سینکڑوں پاکستانیوں کے قاتل اختر مینگل کو آزاد کیا گیا اور کچھ دنوں بعد ہزارہ مومنین دہشت گردی کانشانہ بن جاتے ہیں اس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ ملک میں دہشت گرد آزاد ہیں اور جب اور جہاں وہ چاہے دہشت گردی کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گناہ ہے جہاں سے پورے ملک میں دہشت گرد بھیجے جاتے ہیں، حکومت بلوچستان میں اپنی رٹ قائم کرے یاپھر مستعفی ہوجائے۔انہوں نے ہزار گنجی میں شہید ہونے والوں کے پسماندگان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں خداوند عالم کی بارگاہ میں دعا گو ہیں کہ وہ تمام پسماندگان کو صبر واستقامت عطا کرے۔

وحدت نیوز(گلگت)  ایک ہی ریاست میں دوہرے قانون کا نفاذ انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہے۔ڈسٹرکٹ جیل کے قیدی علی رحمت کوبروقت علاج کی سہولت مہیا نہ کرکے حکومت نے اپنی بد نیتی کا ثبوت فراہم کردیا ہے۔امیر اور غریب کیلئے ملک میں الگ الگ قوانین رائج ہیں ،اس دوہرے معیار نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ جیل گلگت کے قیدی علی رحمت کو علاج کی سہولت فراہم نہ کرکے ایک انسان کا خون کیا ہے اور اس قتل کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔یہ جو کہا جارہا ہے کہ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں محض کھلم کھلا جھوٹ اور عوام کو فریب دینے کے سوا کچھ نہیں۔اس ملک میں امیر کیلئے اور قانون اور غریب کیلئے اور قانون ہے اور اس دہرے معیار نے عوام کا حکومت پر اعتماد کھو دیا ہے۔حکومت کے ساتھ ساتھ عوام کا ملک کی عدالتوں  پر سے بھی اعتماد اٹھ چکا ہے ، عدالتیں مجرم کو بیگناہ اور بے قصور کو مجرم بنادیتی ہیں۔بڑے بڑے مگرمچھ اور کرپٹ سیاستدان عدالتوں سے پاک صاف ہوکر باہر نکلتے ہیں اور اسی طرح ہزاروں پاکستانی شہریوں کے قاتلوں کو عام معافیاں دی جارہی ہیں جو کہ ریاست کے ساتھ کھلم کھلا دشمنی کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جیل گلگت میں کئی اور قیدی موت وحیات کی کشمکش میں ہیں جنہیں مناسب علاج کی ضرورت ہے اور حکومت انہیں علاج کی سہولت دینے میں لیت ولعل سے کام لے رہی ہے۔قیدیوں کے علاج معالجے سے متعلق حکومت کا رویہ انتہائی شرمناک ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوںنے کہا کہ رینجرز کیس میں چودہ شیعہ افراد کو محض بیلنس پالیسی کی آڑ میں سزاسنا ئی گئی ہے جبکہ اسی واقعے میں ملت تشیع کے سات بیگناہ افراد جن میں دو سیدانیاں بھی شامل ہیں کے قتل کی ایف آئی آر تک درج نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے اپنے رویے نوجوانوں میں احساس محرومی کو پروان چڑھانے میں جلتی پر تیل کا کام کررہے ہیں ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے گھنائونے جرائم کے ارتکاب سے باز رہے۔

وحدت نیوز(گلگت) وزیر اعلیٰ ان ہاؤس دباؤ سے توجہ ہٹانے کیلئے مخصوص علاقوں میں زمینوں پر قبضے دلوانے کی کوشش میں حالات خراب کروانے کی سازش کررہے ہیں۔اہالیان برمس کی پشتنی اراضی کو مختلف اداروں کو الاٹ کرنا انتہائی زیادتی ہے۔اہالیان گنش کی الاٹ شدہ زمین پر قبضہ کروانے کے پیچھے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کی پشت پناہی ہے۔اگر صوبائی حکومت ان اوچھے ہتھکنڈوں سے باز نہ آئی تو انتہائی اقدام سے گریز نہیں کیا جائیگا۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ جب سے صوبائی وزراء نے وزیر اعلیٰ کے خلاف اعلان بغاوت کیا ہے اس دن سے گلگت بلتستان میں زمینوں کا مسئلہ اٹھایا گیا ہے اور وہ بھی مخصوص علاقوں کے زمینوں پر قبضے کی کوشش ہورہی ہے اور اس کوشش میں حالات خراب کروانے کی سازش ہے۔انہوں نے کہا کہ برمس داس وہاں کے مکینوں کی ملکیت ہے اور علاقہ مکینوں نے اس اراضی کو آپس میں تقسیم کرکے آباد کاری بھی کی ہے اور آدھے سے زیادہ اراضی پر گھر بن چکے ہیں اب اس زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش محض تعصب پھیلانے کے علاوہ کچھ نہیں جبکہ بعض علاقوں سے ملحقہ غیر آباد زمینوں کو باقاعدہ غیر مقامی فنڈنگ کے ذریعے آباد کاری پر پوری توانائی صرف کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت انصاف سے کام لے ورنہ تنگ آمد بہ جنگ آمد کے مصداق حکومت کے خلاف پورے گلگت بلتستان کی سطح پر احتجاج کیا جائیگا۔

Page 5 of 31

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree