وحدت نیوز(گلگت) چیف جسٹس آف پاکستان سانحہ 13 اکتوبر 2005 کا ازسر نو عدالتی کمیشن تشکیل دے کر متاثرین کی دلجوئی فرمائیں۔یاد رہے سانحہ 13 اکتوبر 2005 کو فورسز کی اونچی عمارتوں سے رہائشی مکانات پراندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں دو خواتین سمیت 7 بیگناہ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں ۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے محترم چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ سانحہ 13 اکتوبر 2005 جس میں سیکورٹی فورسز کی بلاجواز اندھادھند فائرنگ ساتھ قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوچکی ہیں، کا نوٹس لیکر متاثرین کی دلجوئی فرمائیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سانحے کو واقع ہوئے 13 سال بیت چکے ہیں لیکن انصاف ملتا نظر نہیں آرہا ہے۔چیف جسٹس آف پاکستان اس وقت ملک بھر کے مظلوم طبقات کی امید بن چکے ہیں اور وطن عزیز کے عوام ان سے امیدیں وابستہ کئے ہوئے ہیں ۔چیف جسٹس اپنے نجی دورے کے موقع پر اس سانحے کا نوٹس لیکر لواحقین کو انصاف دلوائیں جس میں فورسز کے ہاتھوں دوخواتین سمیت سات افراد اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے جبکہ اس واقعے کے خلاف تھانوں میں ایف آئی آر کیلئے درخواستیں دی گئیں لیکن کوئی FIR نہیں کاٹی گئی۔اس سانحے پر عدالتی کمیٹی انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی جس کی رپورٹ تاحال منظر عام پر نہیں لائی گئی۔ انہوں نے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا کہ وہ سانحہ 13 اکتوبر کے عدالتی کمیشن کی رپورٹ کو پبلک کروائیں اور واقعے کے ذمہ داروں کیخلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔

وحدت نیوز (گلگت) مہدی شاہ کے سرپر بکروال کی پگڑی خوب سجے گی ،زرداری جیسے کرپٹ سیاست کار کے جوتے سیدھے کرنے والوں کی قسمت میں عمامہ نہیں۔مہدی شاہ وہ شخص ہیں جو پانچ سال میں صرف اپنی ہی جیب بھرتے رہے اور گلگت بلتستان سے اپنی ہی جماعت کا جنازہ نکال دیا۔پیپلز پارٹی مرحوم ہوچکی ہے اور گلگت بلتستان کے عوام نے ٹنوں مٹی ڈال کردفن کردیا ہے مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مہدی شاہ کے رشتہ دار ان کا ساتھ دیتے تو الیکشن میں ان کو منہ کی کھانی نہ پڑتی ہے۔علماء کے حوالے سے مہدی شاہ کا بیان مذہب سے کینہ اور بغض کی علامت ہے اور پچھلے الیکشن میں کھائے ہوئے زخموں کو برداشت کرنے کی ان میں سکت نہیں اور حواس باختگی میں علماء کی شان میں گستاخی کررہے ہیں جبکہ موصوف سیاسی طور پر مکمل ڈمیج  ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پارٹی میں ان کی حیثیت ضلعے کی سطح تک محدود ہوچکی ہے اور ان کا پانچ سالہ دور اقتدار ناکام ترین دور میں شمار ہوتا ہے اور اپنے دور اقتدار میں عوام کے ساتھ جھوٹے دعووں پر گزارچکے ہیںاور اب ڈی جی ایف ڈبلیو او سے ملاقات کرکے مسائل بیان کرنے پر ناز کررہے ہیں۔ اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں سکردو روڈ تو نہ بنواسکا ،انہیں عوام کی ترجمانی کا کوئی حق نہیں۔الیاس صدیقی نے مزید کہا کہ احتساب عدالت کا نواز شریف کے خلاف فیصلہ تاریخی ہے اور اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کے اقتدار کے سورج غروب ہوچکے ہیں اور آنیوالے الیکشن میں یہ دونوں جماعتیں نشان عبرت بن جائینگے۔انہوں نے کہا کہ عدالتیں اسی طرح فیصلے کرتے رہے تو وہ دن دور نہیں کہ پاکستان دنیا کے نقشے پر ایک امین ریاست کے طور پر مانی جائیگی۔

وحدت نیوز(گلگت) حکومت عوام کو آٹا فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔محکمہ خوراک کی ملی بھگت سے ڈیلر بلیک مارکیٹ کے ذریعے اپنا پیٹ بھر رہے ہیں اور عوام کوٹے کا آٹا بلیک مارکیٹ سے خریدنے پر مجبور ہیں۔آٹا ڈیلروں کو فراہم کیا جانے والا آٹا آبادی کے تناسب سے بہت کم مل رہا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے آٹے کے بحران پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکام بالا محکمانہ کرپشن کا نوٹس لیں اور آٹے کے مصنوعی بحران کو ختم کریں اور ذمہ داروں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں کوٹے کے گندم کا کاروبار سب سے منافع بخش کاروبار بن چکا ہے اور آٹا مافیا ملوں سے ہی آٹے کو غائب کردیتے ہیں اور غریب عوام کو اپنے حصے کا آٹا بھی میسر نہیں آتا جبکہ کوٹے کا آٹا بلیک مارکیٹ میں مہنگے داموں دستیاب ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمے کے ذمہ دار آفیسر دادرسی کو سننے کیلئے تیار نہیں ،ان کی مجرمانہ خاموشی قابل افسوس ہے۔انہوں نے کہا کہ گھوسٹ ڈیلر وں کے ذریعے آٹا بلیک کیا جاتا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ خوراک کی ہے اور یہ گھوسٹ ڈیلر محکمے کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ارباب اختیار کو چاہئے کہ وہ اس مکروہ دھندے کو روکتے ہوئے ذمہ داروں کو نشان عبرت بنائیں۔

وحدت نیوز (گلگت) آرڈر 2018 کو معطل کرکے سپریم اپیلیٹ کورٹ گلگت بلتستان نے جی بی کے عوام کی ترجمانی کی ہے۔اپیلیٹ کورٹ کا فیصلہ تاریخی اور انصاف پر مبنی فیصلہ ہے ۔عدالت کے متعلق ابہام پیدا کروانے والے حکومتی وزراء کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ چلایا جائے۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان سے متعلق وفاقی حکومت کے کسی بھی فیصلے کو گلگت بلتستان اپیلیٹ کورٹ میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کے خلاف حکومتی وزراء کی جانب سے عدلیہ کے اختیا ر کو چیلنج کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔صوبائی حکومت عدلیہ کے حوالے سے نااہل وزیراعظم اور اس کی ٹیم کے نقش قدم پر چل نکلی ہے ،سپریم اپیلیٹ کورٹ مرکز کی طرح صوبائی حکومت کا قبلہ درست کرے۔

انہوں نے کہا کہ آرڈر 2018 کے خلاف عوامی احتجاج اور سپریم اپیلیٹ کورٹ کا فیصلے سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ آرڈر ایک ظالمانہ آرڈر ہے جس نے گلگت بلتستان کے عوام میں بے چینی کی لہر دوڑادی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی وزراء کی جانب سے سپریم اپیلیٹ کورٹ کے دائرہ کار کو چیلنج کرنے سے ثابت ہوتا ہے کہ آرڈر 2018 کے ذریعے جی بی کے عوام کو وفاق کا غلام بنانا چاہتے ہیں جو کہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔انصاف کا تقاضا یہ ہے ستر سالوں سے اپنے بنیادی حقوق سے محروم عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ کیا جائے اور گلگت بلتستان کے عوام کے امنگوں کے مطابق فیصلے کئے جائیں۔عوامی امنگوں کے خلاف کوئی بھی فیصلہ گلگت بلتستان میں نافذ ہونے نہیں دینگے۔

وحدت نیوز (گلگت)  اپوزیشن ممبران کے ترقیاتی فنڈز بند کرنے اور سٹینڈنگ کمیٹیوں سے ہٹانے کی باتیں بد ترین آمرانہ سوچ کی عکاس ہے۔ماضی میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔جمہوریت کے دعویدار حکومت کے منہ سے جمہوریت کے شایان شان نہیں۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپوزیشن ممبران کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی آمرانہ سوچ انتہائی افسوسناک ہے۔کسی بھی حکومت کیلئے اپوزیشن ممبران کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنانا خود اس حکومت کیلئے نیک شگوں ثابت نہیں ہوگا اور اس طرح کے غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے اپوزیشن کو زیر کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا کام ہی حکومت سے اختلاف ہے اور حکومت کو چاہئے کہ وہ قوت برداشت پیدا کرے نہ کہ ان کے خلاف انتقامی کاروائیوں پر اتر آئے جس سے علاقے میں انارکی پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا المیہ یہی ہے کہ یہاں منتخب نمائندوں کو پس پشت ڈالا گیا ہے اور عطائی ممبران نے حکومتی مشینری سنبھالی ہوئی ہے جنہوں حکومت اور عوام کے درمیان خلا پیدا کردیا ہے اور عوام مجبوراً سڑکوں پر اپنے مسائل کے حل کیلئے احتجاج کررہے ہیں جو کہ کسی بھی طرح سے نیک شگوں نہیں۔

وحدت نیوز (گلگت) بابر حیات جان لیں ہم تسلیم کریں توچیف سیکرٹری ورنہ تمہاری حیثیت ایک آوارہ پردیسی کے سوا کچھ نہیں۔صوبائی حکومت ہتک آمیز رویے پر چیف سیکرٹری کو فوراً علاقہ بدر کرے۔گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ توہین آمیز سلوک قطعاً برداشت نہیں کرینگے۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے چیف سیکرٹری کے رویے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان متنازعہ خطہ ہے او رچیف سیکرٹری کو ٹیکس کے معاملے میں عوام سے بدتمیزی کرنے کا حق کس نے دیا ہے۔ ستر سالوں سے ملک سے محبت اور وفاداری کا یہ صلہ دیا جارہا ہے کہ ایک گائناکالوجسٹ کی تعیناتی کا مطالبہ کرنے پر طوفان بدتمیزی برپا کیا جائے۔گلگت بلتستان کے جیسے وفادار عوام مملکت خداداد پاکستان کو کہیں اور نہیں ملیں گے۔حکمران ہوش کے ناخن لیں اور بیورکریٹس کو لگام دیں قبل اس کے کہ ان کے رویوں سے گلگت بلتستان کے عوام بددل ہوجائیں۔

انہوں نے کہا کہ100 ارب کا طعنہ دینے والے گریڈ 20 کے آفیسر اگرہم گلگت بلتستان کو آزاد کرواکے پاکستان کے حوالے نہیں کرتے تو کہاں چیف سیکرٹری لگتے ،انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری کے رویے سے عیاں ہوچکا ہے کہ موصوف ذہنی مریض ہے اور وفاق کو فوری نوٹس لیتے ہوئے ان کو معطل کرکے کاروائی کرے۔گلگت بلتستان کے تمام مذہبی اور سیاسی جماعتوں سے بھی اپیل ہے کہ وہ قومی غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کے خلاف بائیکاٹ کا اعلان کرے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو ملنے والے بجٹ کا نصف حصہ ان آفیسروں کے پروٹوکول اور دیگر مراعات پر ہی خرچ ہوتا ہے جبکہ یہی آفیسران وفاق میں ہوتے ہیں تو 1500 سی سی کار میں پھرتے جبکہ گلگت بلتستان میں درجنوں گاڑیاں ان کے استعمال میں ہوتے ہیں۔

Page 9 of 31

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree