وحدت نیوز (کراچی)   پی ایس 89پر آر او کی جانب سے جاری نتائج کو تسلیم نہیں کرتے، تمام پولنگ اسٹیشنز سے تاحال فارم 45 کی عدم وصولی کے باوجود حتمی نتیجے ا علان بدیانتی پر مبنی عمل ہے، عوامی مینڈیٹ پر نقب زنی کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے، پی ایس 89 پرجاری غیر حتمی انتخابی نتائج کو چیلنج کردیاہے، الیکشن کمیشن آزدانہ تحقیقات کے ذریعے پی ایس 89کے عوام کے حقیقی مینڈیٹ کا تحفظ یقینی بنائے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین اور پاکستان تحریک کے مشترکہ نامزد امیدوار برائے حلقہ پی ایس 89 سید علی حسین نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ ملیر کے باہر میڈیا سے گفتگو کر ت ہوئے کیا۔

تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین اور پاکستان تحریک انصاف کے مشترکہ نامزد امیدوار سید علی حسین نے پی ایس 89 کے غیر حتمی نتائج کو چیلنج کردیاہے، سید علی حسین نے ایم ڈبلیوایم اور پی ٹی آئی کے درجنوں کارکنان کے ہمراہ ریٹرننگ آفیسر زکا ءاللہ ابڑوکے روبروحتمی نتائج کے خلاف پٹیشن داخل کروادی ہے،اس موقع پر عدالت کے باہر موجود میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ریٹرننگ آفیسرکی جانب سے تمام119پولنگ اسٹیشنزسے فارم 45 کی تاحال عدم وصولی کے باوجود غیر حتمی نتیجے کےاجراء اور پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کی کامیابی کا اعلا ن قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے، تیسرا روز گذرجانے کے باوجود حلقہ پی ایس 89کے تمام پولنگ اسٹیشنز کا مکمل نتیجہ امیدواروں کے حوالے نہیں کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہاکہ الیکشن ڈے پرغیر تربیت شدہ عملہ انتخابی عمل کی روانی میں شدید مشکلات کا سبب بنا، پولنگ کے اختتام پر پولنگ ایجنٹس کوجبری طورپر اسٹیشنوں سے باہر نکالاگیا اور متعدد پولنگ اسٹیشنزپر تعینات پریذائڈنگ افسران اور اسسٹنٹ پریذائڈنگ آفسران نے پرزور مطالبے پر بھی فارم 45پولنگ ایجنٹس کے حوالے نہیں کیئے،بعض پولنگ اسٹیشنز سے موصول شدہ انتخابی نتائج میں اعداد وشمار میں انتہائی درجے کی بے ضابطگیاں بھی ملاحظہ کی گئی ہیں، جن میں کل ووٹرز کی تعداد اورووٹوں کی گنتی میں ہیرپھیر کے واضح ثبوت موجود ہیں۔علی حسین کا کہناتھاکہ بعض پولنگ اسٹیشنز پر پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنان نے خواتین کے بوتھ میں بوگس ووٹ کاسٹ کرواکر دھاندلی کی اور انتخابی نتائج پر اثر انداز ہوئے، انہوں نے کہاکہ حلقہ پی ایس89کے ووٹرز کے ووٹوں کا تقدس پائمال نہیں ہونے دیں گے،ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا جارہاہےجس کیلئے ہم ہر صورت قانون جنگ لڑیں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد)  پرامن اور ترقی یافتہ پاکستان کی جدوجہد میں عمران خان کی حکومت کا ساتھ دیں گے، عوام نے تبدیلی کو ووٹ دیا عمران خان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، قوم دھمکیو ں اور دھماکوں کے باوجود گھروں سے باہر نکلی ن لیگ اور پی پی پی کا بنایا ہوا چیئر مین الیکشن کمیشن نااہل ثابت ہوا، استعفی کا مطالبہ کرتے ہیں پی بی 27اور پی ایس89پر دوبارہ ووٹوں کی گنتی کے لئے درخواست دی ہے ان خیالات کا اظہار مجلس وحد ت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 انہوں نے کہا کہ عمران خان کی پہلی تقریر کے بعد ہی ڈالر کی قیمت میں کمی آنا خوش آئند ہے عوام نے تبدیلی کو ووٹ کرتے ہوئے تحریک انصاف کے امیدوراوں پراعتماد کیا پاکستان کے امن اور خوشحالی کی جدوجہد میں تحریک انصاف کی حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔55فیصد سے زیادہ عوام اپنے حق رائے دہی کے لئے باہر نکلی جبکہ کئی خوفناک دھماکے بھی ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مکمل تیاری کے بغیر الیکشن کروائے چیئرمین الیکشن کمیشن جو کہ ن لیگ اور پاکستان پیپلز پارٹی کا بنایا ہوا ہے نااہل ثابت ہوااس سے استعفی کامطالبہ کرتے ہیں پولنگ ایجنٹس کو وقت سے قبل باہر نکالنے اور فارم 45کی فراہمی میں تاخیر نے الیکشن عمل پر سوالات اٹھادئے ہیں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اس عمل سے الیکشن کو نقصان ہو اہے ہم شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں ہم نے قانونی راستہ اختیار کیا ہے اور باقی جماعتوں سے بھی قانونی رستے اختیار کرنے کے لئے کہتے ہیں اگر عدالتیں برقت فیصلے دینے میں تاخیر کریں تو اس صورت میں عوام کے پاس جائیں ہم سپورٹ کریں گے۔

انہوں نے مزید کہاکہ پی بی 27اور پی ایس89پر دوبارہ ووٹوں کی گنتی کے لئے درخواست دی ہے شفاف تحقیقات ہونی چاہیں ان کا مذید کہنا تھا کہ ملک کو اس وقت انتہا پسند ی سے شدید خطرات لاحق ہیں قومی سلامتی کے اداروں کو اس طرف سنجیدگی سے سوچنا ہوگا دیکھنا ہوگا کہ کہیں یہ شدت پسند عناصر سیاسی شیلڑ لے کرنا آجائیں پاکستان مذید کسی بھی قسم کی شدت پسندی کا متحمل نہیں ہو سکتاامید کرتے ہیں تحریک انصاف کی حکومت ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے سنجیدہ کوششیں کرئے گی آزادداخلہ اور خارجہ پالیسی کو اپناتے ہوئے ملکی وقار کو دوبارہ قائم کرئے گی، ہم پاکستانی عوام کو بھی مبارک باد پیش کرتے ہیں جنہوں نے پاکستان کی ترقی کے لئے دھمکیوں اور دھماکوں کے باوجود بھرپور انداز میں الیکشن عمل حصہ لیا ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی پولیٹیکل سیکریٹری اسدعباس نقوی نے آج ملک بھرمیں ہونے والے قومی انتخابات میں ایم ڈبلیوایم کی پولیسی اور کردار کے حوالے ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے اپنی انتخابی پولیسی تقربیا ایک سال پہلے تیار کر لی تھی جسکو شوری عالی نے منظور کر لیا تھا اس پولیسی کا بنیادی نقطہ یہ تھا کہ ہم نے اپنے سیاسی نقطہ اور رول کو بہتر بنانا ہے انشا اللہ کل ہونے والے انتخابات میں ایم ڈبلیو ایم پہلے سے بہتر پوزیشن پر ہو گئی شوری عالی نے ہمیں کم از کم ووٹ حاصل کرنے کا جو ٹاسک دیا تھا 80 فیصد سے زیادہ حلقوں میں حاصل کریں گئے پنجاب اسمبلی میں انشااللہ خواتین کی مخصوص نشیتوں میں سے ایک ہماری خواہر کامیاب ہونگی ،اسی طریقے سے کوئٹہ آغا رضا والی سیٹ پر باوجود شدید اندونی اور بیرونی سازشوں کے ہم کامیابی حاصل کریں گئے کوئٹہ ہی کی دوسری نشت پی بی 26 پر ہم ایک بہترین ووٹ لینے پوزیشن میں ہیں اگر کراچی کا زکر کیا جائے تو وہاں پر بھی انشا اللہ علی حسین نقوی اپ سیٹ کر سکتے ہیں وہاں پر ایک بڑا ووٹ لیں گئے اسکے ساتھ ساتھ بھکر میں پی پی90 پر احسان اللہ خان کی پوزیشن بہت اچھی ہے وہ ایک بڑا ووٹ بنک رکھتے ہیں اور کوئی بھی اپسیٹ کر سکتا ہے کراچی کے حلقے پی ایس125پر پر ہماری پوزیشن بہت اچھی تھی لیکن اتحاد بین المومینن کو مذنظر رکھتے ہوئے ہم نے اپنے امیدوار میر تقی علی ظفر کو پی ٹی آئی کے شیعہ امیدوار کے حق میں دستبردار کرا دیا ہے۔

جھنگ کے حوالے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذکرات میں ہم نے پہلے ہی یہ بات کی تھی کہ تکفیریوں کا راستہ روکنا ہماری اولین ترجیح ہے لہذا ہم نے جھنگ میں شیخ وقاص اکرم کی حمایت کا اعلان کیا ہے بلکہ ہماری ایم ڈبلیو ایم کی وہاں کی ٹیم انتخابی مہم میں بھر پور کردار ادا کر رہی ہے جس کی وجہ سے ہم وہ تکفیریوں کو انشا اللہ عبرت ناک شکست ہو گئی ، اس طرح پی بی 125 جھنگ میں فیصل جبوانہ جو آزاد امیدوار ہیں کی بھر پور حمایت کر رہے ہیں جو کہ انشا اللہ کامیاب ہوکر شیعہ مسائل کا اسمبلی میں بھرپور آواز اٹھائے گئے۔

پاراچنار کےحوالے سے پوچھےگئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پچھلے الیکشن میں ہم نے وہاں اپنے کسی امیدوار کو نامزد نہیں کیا تھا مگر اس بار انتخابی عمل کا حصہ بننے کے لئے بنیادی وجہ یہ تھی کہ ہم آنے والے صوبائی انتخابات میں اپنا بھر پور حصہ لیے سکیں لہذا اس بار کے انتخابات میں حصہ لینا دراصل ایم ڈبلیو ایم کے چہرے کو روشناز کرانا تھا جس میں ہم کامیاب ہو چکے ہیں اور انشا اللہ آنے والے سال میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں ہم بھر پور تیاری کے ساتھ وارد ہونگے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین نے کراچی ، حیدرآباد ، ہالا(سندھ) کوئٹہ ،پاراچنار اور بھکرکے انتخابی حلقوں میں برادرران کے شانہ بشانہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی خواتین نے بھرپور فعال کردار ادا کیا ہے ۔ کراچی اور ہالہ میں خواہر سیدہ سیمی نقوی صوبائی سیکرٹری روابط مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین صوبہ سندھ ، خواہر غزالہ جعفری ، خواہر فرح زہراء ، خواہر نصرت نقوی ،خواہر انجم زہراء اس کے علاوہ اولڈ رضویہ کی خواہران نے الیکشن کی تیاریوں کے حوالے سے بھی بھر پور تعاون کیا ہے اور ابھی تک گھر گھر جاکر رجسٹریشن ، کارڈز کی تیاری اور انتخابی لسٹوں میں خواتین کی راہنمائی کے حوالے سےکافی حد تک کام مکمل کرلیا گیا ہے ۔ کوئٹہ میں انتخابی مہم کے لئے خواہر نرگس سجاد جعفری اور خواہر فرحانہ گلذیب نے شعبہ خواتین کے مرکزی سیکرٹریٹ کی جانب اعزام ہوئیں جنہوں نے کوئٹہ میں مختلف مقامات پر انتخابی اجتماعات اور کارنرز میٹنگز سے خطاب کیا اور کوئٹہ میں علمدار روڈ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں ڈور ٹو ڈور جاکر لوگوں کو بالخصوص کوئٹہ کی خواتین کو انتخابات میں حصہ لینے اورمجلس وحدت کےنامزد امید وار کو ووٹ کاسٹ کرنے کے حوالے سے بریف کیا ۔ جب کوئٹہ سے خواہران کا فیڈ بیک لیا گیا تو برادران نے بتایاکہ شعبہ خواتین کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جن خواہران کو کوئٹہ بھیجا گیا انہوں اپنا بھرپور رول ادا کیا ہے ۔ ہم شعبہ خواتین سے التماس کرتے ہیں کہ کوئٹہ میں بھی مرکزی خواہران کی طرح کا سیٹ اپ بنادیں ۔ کیونکہ خواہرنرگس سجاد جعفری اور فرحانہ گلزیب صاحب نے کئی ایسی خواتین کو بہت اچھے انداز سے قائل کرلیا جو اپنا ووٹ کاسٹ ہی نہیں کرناچاہتی تھیں اور محلوں میں وہ خواتین اپنا اثر ورسوخ بھی رکھتی تھیں ۔ مرکز کی ان خواہران کی وجہ سے وہ خواتین جو ووٹ ڈالنے کی مخالف تھیں یا اپناووٹ کسی اور جگہ کاسٹ کرناچاہتی تھیں ،وہ آخری دنوں میں مرکز سے اعزام کی گئی خواہران کے ساتھ انتخابی مہم میں شامل ہو چکی تھیں اور یہ ایک قسم کی کوئٹہ میں بہت بڑی کامیابی تھی ۔

اسی طرح پارا چنار میں خواہر سیمی زیدی ،خواہر سمیرا اور خواہر عقیلہ مرکز سے اعزام ہوئیں۔ پاراچنار میں برادر شبیر ساجدی مجلس وحدت مسلمین پاکستان وہ واحد نامزد برائے نیشنل اسمبلی امید وار ہیں جو خیمہ کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑ رہے ہیں ۔ پاراچنار میں خواتین کو ووٹ کے لئے گھروں سے باہر نکالنا بہت مشکل مرحلہ تھا جسے مرکزکی جانب سے بھیجی گئی خواتیں نے بڑے اچھے انداز سے انہیں قائل کر لیا ۔ صرف خواتین کو ہی نہیں بلکہ مرودں کو بھی قائل کیا کہ وہ خواتین کو ووٹ کاسٹ کرنے کے لئے اجازت دیں ۔ جس پر دیکھا کہ مرکزی کی جانب سے بھیجی گئی خواتین ۔ پارار چنار میں گائوں گائوں اور گھر گھر جا کر برادر شبیر ساجدی کے لئے کمپین چلاتی رہیں ۔پاراچنار کی تاریخ میں خواتین کا گھر گھر اور گائو ں گائوں جاکرانتخابی مہم میں خواتین کے انتخابی جلسوں سے خطاب اور انہیںاپنا ووٹ ڈالنے کی جانب راغب کرنا ،پہلی بار دیکھا گیا ہے ۔ جسے وہاں کی خواتین نے بہت سراہا اور خواہش ظاہر کی کہ یہاں پر بھی خواتین کا یونٹ قائم کیا جائے ۔

برادر شبیر ساجدی کا کہنا تھا اگرچہ میری بیگم ایک کالج کی پروفیسر ہے مگر وہ انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے رہی تھیں جب سے مرکز کی خواہران آئیں انہوں نے ایسا تربیتی ماحول پیش کیا کہ وہ بھی ان کے ساتھ ساتھ انتخابی مہم کا حصہ بن گئی اور اب جبکہ مرکزی خواہران چلی گئی ہیں وہ اپنے چند اور خواتین کو ساتھ ملا کر کمپین خود سے چلا رہی ہیں اور یہ بات یہاں کے معاشرے میں بہت اہم ہے ۔ کہ خواتین معاشرے میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کریں ۔

 شعبہ خواتین کے مرکزی سیکرٹریٹ سے ضلع بھکر کے حلقہ این اے 90  کے لئے خواہر شاداب کی سربراہی میںتین خواہران کو اعزام کیا گیا تھا جنہوں نے حلقہ نوے میں ۵ دن کی بجائے ۹ دن تک بہت ہی عمدہ انتخابی مہم میں حصہ لیا ۔ خواہران کے اس مثبت کرادر کو دیکھتے ہوئے کوئٹہ اور پارا چنار کی طرح بھکر میں بھی ۵ دن سے بڑھا کر انتخابی مہم کا دورانیہ9 دن کردیا گیا ۔ برادر احسان اللہ خان کے خاندان کی خواتین کے ساتھ ساتھ گھر گھر جاکر اور مختلف یونین کونسلز میں جاکر خواتین بہت ہی خوبصورت انداز میں انتخابی مرحلے کی کمپین کو پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے ۔ انشاءاللہ خواتین کے جذبے اور کنونس کرنے کے انداز کو دیکھ کر بھکر کی خواتین جلد ہی شعبہ خواتین کا یونٹ اوپن کریں گی ۔

بھکر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے نامزد امیدوار جناب احسان اللہ خان بلے کے نشان پر پی ٹی آئی کے بھی مشترکہ امیدوار ہیں ۔ شعبہ خواتین کی خواہران نے ایسا سیاسی ماحول پیدا کردیا تھا کہ خواتین اس حلقے سے نہ صرف اپنا ووٹ کاسٹ کریں گی بلکہ اپنے کنبے اور محلے کے ووٹ کے بھی کوشش کریں گی انشاء اللہ ۔

راولپنڈی کے حلقہ 60 راولپنڈی میں جناب مختار عباس کی انتخابی مہم میں ضلع راولپنڈی کی تمام خواہران نے خواہر قندیل زہراء کی سربراہی میں پورے حلقے میں بھر پورطریقے سےانتخابی کمپین میں حصہ لیا اور شب و روز گھر گھر جا کر خواتین کو ووٹنگ کے لئے قائل کیا اور این اے ۶۰ کے نامزد امیدوار برائے قومی اسمبلی جناب مختار عباس کی انتخابی مہم کو بھر انداز سے چلایا ہے ۔ جس پر جناب مختار عباس اور ان کی مسزز نے ایم ڈبلیو ایم کی خواتین کا بہت زیادہ شکریہ ادا کیا ہے ۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) کوئٹہ سمیت بلوچستان بھرمیں امن وامان کی بحالی اور دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ایم ڈبلیو ایم کی اولین ترجیح ہے جبکہ بین الاقوامی استعماری طاقتوں کی غلامی سے آزاد اور عوامی امنگوں کے مطابق داخلہ وخارجہ پالیسی کی تشکیل کیلئے پارلیمنٹ سمیت دیگر فورمز پر آواز اٹھانا ہمارا مشن ہے ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم حلقہ پی بی27سے صوبائی اسمبلی اور این اے 265 قومی اسمبلی کے امیدوار آغا رضا نے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم نے سابقہ کارکردگی کی بنیاد پر مجھے حلقہ پی بی27سے ٹکٹ دیا جس کا مقصد علاقے میں فراہمی آب ہزارہ ٹائون اور علمدار روڈ سمیت بجلی کی لوڈشیڈنگ ناقص وولٹیج سے نجات اور طلباء وطالبات کیلئے سکولز کالج یونیورسٹیز اور ٹیکنیکل سینٹرز کا قیام یقینی بنانا ہے انہوں نے کہا کہ ہماری سابقہ کارکردگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے علاقے کے عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی قبائلی ومذہبی رواداری اقلیتوں کو حقوق کی فراہمی اور خواتین کے حقوق اور انہیں معاشرے میں یکساں حقوق کی فراہمی کیلئے جدوجہد ہمارے منشور کا حصہ ہے آخر میں انہوں نے اہلیان علاقہ سے اپیل کی ہے کہ آج بروز اتوار شام چار بجے منعقد ہونے والے سید آباد برمہ علمدار روڈ کے جلسے میں بھرپورشرکت یقینی بنائیں۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا ہے کہ پچیس جولائی کو ملک دشمنوں کے گریبانوں میں ہاتھ ڈال جائیگا۔ دو دو اور تین تین باریاں لینے والوں نے غریب کے منہ سے نوالہ چھین کر اربوں ڈالر بیرون ملک منتقل کئے۔پچیس جولائی ان کے احتساب کا دن ہوگا۔علامہ راجہ ناصر عباس نے 25 جولائی کو کرپٹ اور امریکہ نواز ٹولے کیخلاف فیصلہ کن دن قرار دیا۔ملیر جعفر طیار میں مجلس وحدت مسلمین اور تحریک انصاف کی جانب سے حلقہ این اے 237 اور پی ایس 89 مشترکہ امیدواروں کے انتخابی جلسہ سے خطاب میں علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھاکہ ان کا پی ٹی آئی سے اتحاد ملک دشمنوں کے خلاف ہے۔پی ٹی آئی امریکا اور ملک دشمنوں سے نمٹنے کا حوصلہ رکھتی ہے۔ نوازشریف نے ملک دشمنوں کے ہاتھ مضبوط کئے اور قومی دولت پر ڈاکہ مارا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں لسانیت اور مذہبیت سے نکل کر ایک قوم بننا ہوگا، جس طرح پاکستان بناتے وقت شیعہ سنی اکھٹاتھے 25 جولائی کو پاکستان بچانے کیلئے بھی اکھٹا ہونا ہوگا، یہ الیکشن پاکستان کی بقاءوسلامتی کا ضامن ہے، اگر اس الیکشن میں ملک دشمن قوتوں کے آلہ کاروں کو شکست نا دی گئی تو پاکستان کا مستقبل خطرے میں پڑجائے گا، ہماری ن لیگ سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ان کی کرپشن اور ملک دشمن ایجنسیوں سے تعلقات پر اختلاف ہے، عوام پچیس جولائی کو نئے عزم وحوصلے کے ساتھ گھروں سے نکلیں اور امریکہ، اسرائیل اور ہندستان کے ایجنٹوں کو شکست فاش سے دوچار کریں۔

جلسہ سے خطاب میں این اے دو سو سینتیس سے ایم ڈبلیو ایم اور پی ٹی آئی کے مشترکہ امیدوار کیپٹن (ر)جمیل خان نے پچیس جولائی کو ظلم کے نظام سے بغاوت کا دن قرار دیا ان کا کہنا تھاکہ ظالم حکمرانوں کے کتوں کیلئے اے سی لگے ہیں جبکہ غریب سے منہ کا نوالہ بھی چھین لیا گیا ہے۔کرپٹ حکمرانوں کے خلاف ایم ڈبلیو ایم و تحریک انصاف کی قیادت کا نظریہ ایک ہی ہے عوام اپنے ووٹ کی طاقت سے کرپٹ نظام کو تبدیل کر دیں انشاء اللہ 25 جولائی جیت بلہ کی ہوگی۔

اپنے خطاب میں پی ایس نواسی پر مشترکہ امیدوار علی حسین نقوی نے دعویٰ کیا کہ پی ایس 89 کی نشست ہی نہیں عوام کے دل بھی جیت رہے ہیں۔پچیس جولائی کو انصاف کا سورج طلوع اور ظلمتوں کا خاتمہ ہوگا۔قائد و اقبال کے پاکستان کو لوٹنے والوں کو ملکی عوام کبھی معاف نہیں کریں گے۔ایم ڈبلیوایم کے نامزد امیدوار برائے قومی اسمبلی حلقہ این اے 254 علامہ محمد علی عابدی نے خطاب میں کہا کہ وحدت مسلمین نے ہمیشہ اتحاد و حدت کی بات کی ملکی عوام اپنے دشمن سے آگاہ ہیں ملک لوٹنے والوں اور عوام کو زنگ و نسل اورمذہب کے نام پر تقسیم کرنے والوں کی اس ملک میں اب کوئی گنجائش نہیں۔انتخابی جلسہ میں پاکستان عوامی تحریک کے صوبائی رہنما خان محمد بلوچ نے مجلس وحدت مسلمین اور پی ٹی آئی کے مشترکہ امید واروں کی حمایت کا اعلان کیا۔جبکہ جلسہ میں ایم ڈبلیو ایم رہنما علامہ صادق جعفری،علامہ نشان حیدر،علامہ۔مبشر حسن،میر تقی ظفر،پی ٹی آئی کے رہنما بلال نیازی، خطاب شاہ،شہباز بلوچ سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

Page 3 of 9

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree