وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ انتخابی اتحاد کو عملی انداز میں انجام تک پہنچایا،پی ٹی آئی کے نامزد امیدواروں کی کامیابی میں ایم ڈبلیوایم نے مخلصانہ کردار اداکیا، پی ٹی آئی اور ایم ڈبلیوایم کے درمیان تعلقات وقتی نہیں دیر پا ہیں ، مستقبل میں بھی کراچی کی تعمیر وترقی میں ایم ڈبلیوایم کا تعاون چاہتے ہیں، ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور حلقہ پی ایس 111 سے نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی عمران اسماعیل نے مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ مبشر حسن سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

عمران اسماعیل نے مزیدکہا کہپی ٹی آئی کی کامیابی میں ایم ڈبلیوایم کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ایم ڈبلیوایم نے نا فقط حالیہ قومی انتخابات میں پی ٹی آئی کے ساتھ انتخابی اتحاد میں بھرپور کرداراداکیا بلکہ گذشتہ این اے 246کے ضمنی انتخاب میں بھی پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر میری بھرپور حمایت کی تھی اور انتخابی مہم میں بھی عملی کردار اداکیا تھا جسے میں کبھی فراموش نہیں کرسکتا ، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ مبشر حسن نے عمران اسماعیل کو سندھ اسمبلی کی نشست پر شاندار کامیابی پر مبارک باد پیش کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ایم ڈبلیوایم اور پی ٹی آئی آئندہ بھی ملک وقوم کی ترقی وخوشحالی کیلئے ملک کر جدوجہد کریں گے ۔

وحدت نیوز(گلگت) پاکستان تحریک انصاف کو انتخابات میں بھاری مینڈیٹ حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔امید ہے عوامی امنگوں کے مطابق ملک کو کرپٹ مافیا سے نجات دلواکر ترقی کی راہ پر گامزن کرینگے۔پیپلز پارٹی ،نواز لیگ اور دیگر جماعتوں کا اتحاد ملکی استحکام کو کمزور کرنے کیلئے تشکیل پایا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما شیخ نیئر عباس مصطفوی نے نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں عام انتخابات کے نتیجے میں پاکستان تحریک انصاف کی جیت سے امید کی کرن نمودار ہوئی ہے۔چاروں صوبوں کے عوام نے بطور نجات دہندہ تحریک انصاف کا انتخاب کیا ہے اور عوامی مینڈیٹ حاصل ہونے کے بعد ان کی ذمہ داریاں بڑھ گئیں ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ تحریک انصاف اپنے وعدوں پر کس حد تک قائم رہتی ہے۔مرکز میں نواز ،زرداری اتحاد سے ثابت ہورہا ہے کہ یہ دونوں جماعتیں ایک ہی سکے کے دورخ ہیں جو اقتدار میں ہوتے ہیں تو لوٹ مار کرتے ہیں اور اپوزیشن میں ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہیں۔چونکہ ان کے مفادات ایک ہیں لہٰذا جب عوام نے ان کے اقتدار کے خواب چکناچور کردیے تو یہ دونوں جماعتیں ساتھ مل گئیں ہیں۔

انہوں نے چھلمس داس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نومل کے عوام کے ساتھ دشمنی پر اتر آئی ہے چھلمس داس پر حکومت بدنیتی کا مظاہرہ کرکے نومل کے عوام کو چھلمس داس سے دور رکھنے کی کوشش کررہی ہے۔ماضی میں حکومت کی خواہش پر عمائدین نومل اور سرکار کے مابین ایک معاہدے کے تحت سولہ سو کنال اراضی قراقرم یونیورسٹی کیلئے مختص کیا گیا لیکن تاحال اس معاہدے پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے یونیورسٹی کا کام رکا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ چھلمس داس نومل کے عوام کی ملکیت ہے  اور حکومت کو چھلمس داس کی بندربانٹ کی ہرگز اجازت نہیں دینگے۔



وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء و سابق صوبائی وزیر قانون سید محمد رضا نے کہا ہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں بدترین دھاندلی ہوئی۔ رات کی تاریکی میں 2500 ووٹوں کو 7685 میں تبدیل کیا گیا۔ پولنگ اسٹیشنوں سے ہماری جماعت کے پولنگ ایجنٹوں کو نکالا گیا اور مخالف پارٹی کے پولنگ ایجنٹس رات گئے تک پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود رہے، جو کہ انتخابی عملہ کی غیر ذمہ داری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے‌ خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء سید محمد رضا کا کہنا تھا کہ 25 جولائی 2018ء کو ہونے والے انتخابات میں کوئٹہ کے حلقہ پی بی 27 اور حلقہ پی بی 26 میں دھاندلی کی شکایتیں موصول ہونے کا سلسلہ جاری رہا۔ انتخابات کے نتائج میں تاخیر اس امر کو مزید تقویت دیتی ہے کہ ایک منظم سازش کے تحت رد شدہ عناصر کو کامیاب کرایا گیا۔ عوامی اکثریتی رائے کو جان بوجھ کر کم دکھایا گیا ہے۔ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے کونسلر بوستان کشمند کا پولنگ اسٹیشنوں کے اندر رات تین بجے تک موجود رہنے کا کیا جواز بنتا ہے۔؟

انہوں نے کہا کہ ہمارے ڈالے گئے ووٹ کو جان بوجھ کر غائب کر دیا گیا، جس پر ہم قانونی راستہ اپناتے ہوئے الیکشن کمیشن سے رجوع کرینگے۔ ہمارے ساتھ 2013ء میں بھی دھاندلی ہوئی، اس کے باوجود ہم نے 8200 ووٹ لئے، جبکہ ہمارے ہزاروں ووٹروں کو ووٹ ڈالنے سے روکے رکھا، پھر بھی ایچ ڈی پی نے 2013ء کے الیکشن میں تقریباً ساڑھے تین ہزار جعلی ووٹ کاسٹ کئے۔ اس مرتبہ 2018ء کے الیکشن میں تو حد ہوگئی اور بعض پولنگ اسٹیشنوں‌ کے عملے اور پولیس کا بھرپور تعاون ایچ ڈی پی کو حاصل رہا۔ 6 بجے تک ٹھپے لگتے رہے اور ایچ ڈی پی کے 2500 ووٹس 7685 ووٹس میں تبدیل ہوگئے، کیونکہ ہمارے ہزاروں ووٹس غائب ہیں، اس لئے ہم بائیو میٹرک سسٹم اور فنگر پرنٹس کی تصدیق کی اپیل کرتے ہیں، تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما ڈاکٹرشیریں مزاری کی وحدت ہاوس مرکزی سیکرٹریٹ میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور مرکزی رہنما سیداسد عباس نقوی سے ملاقات چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے خصوصی پیغام پہنچایا اور شکریہ ادا کیا۔ملاقات میں ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ الیکشن 2018میں تعاون پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی جانب سے شکریہ ادا کرتے ہیں اور اس حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔انشااللہ مستقبل میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ساتھ مل کر ملک سے انتہا پسندی ،کرپشن اقربا ء پروری اور ناانصافی کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گئے اور باہمی تعلقات کو مذید مضبوط بنائیں گئے ۔

اس موقع پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ڈاکڑشیریں مزاری کو سنٹرل سکریٹریٹ میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی کامیابی دراصل مظلوم اور محروم طبقے کی کامیابی ہے پوری قوم کی نظریں عمران خان پر مرکوز ہیں کہ وہ مستقبل میں پاکستان کی داخلہ و خارجہ پالیسی اور معاشی اصلاحات میں کیا تبدیلی لاتے ہیں پاکستان پانچ ارب انسانوں کو ملانے والا دنیا کا اہم ترین ایٹمی ملک ہے ہماری مظبوط خارجہ پالیسی ہی وطن عزیز کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے ،خود مختاراور بیرونی مداخلت سے پاک پاکستان ہی اصل میں قائد اور اقبال کے خوابوں کی تعبیر ہے لہذاہمیں دنیا کے تمام ممالک سے برابر اور ملکی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے تعلقات بنانے ہونگے ۔دشمن داخلی طور پر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے درپے ہیں ۔ہمیں شدت پسندوں اور مذہب کے نام پر پاکستان کو یرغمال بنانے والوں کیخلاف متحد ہو کر جدوجہد کرناہوگا ۔اسلام امن سلامتی اور بھائی چارے کا دین ہے ہماری اقلیتی برادری ہندو،عیسائی ،سکھ اور دیگر کو کبھی یہ احساس نہیں ہونا چاہئے کہ ہم اقلیت میں ہیں یہ ہمارے پاکستانی بھائی ہیں اور ان کے حقوق کی مکمل پاسداری ہی اصل مسلم طرز حکمرانی ہے لہذا پاکستان دشمنوں کے خلاف متحد ہو کر آگے بڑھنا ہو گا ۔اس موقع پر ملاقات میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری علامہ سید احمد اقبال ،علامہ اعجاز بہشتی ،سید محسن شہریار ،نثار علی فیضی اور مظاہر شگری بھی موجود تھے ۔

وحدت نیوز (کراچی) خوجہ شیعہ مسجد کھارادرکراچی میںنماز جمعہ کے خطبے میںمجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے الیکشن میں موروثی سیاست کے خاتمے ,دہشتگردوں کا راستہ روکنے اور دیگر اہداف کے حصول کو اصل کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کو بھاری مینڈیٹ ملا .عوام کے سیاسی شعورمیں اضافہ ہوا ہے . انہوں نے کہا کہ اگر عوام ، سیاستدان  اور علماءاپنے مسائل حل کرنے کے لئے خود کوشش نہ کریں تو پھر بیرونی مداخلت ہوتی ہے اور امریکہ اپنے انداز میں مسئلے حل کرتا ہے۔امریکہ نے عوام کے اعتماد کو ختم کردیا ہے اور ایک مائنڈ سیٹ بنادیا گیا ہے کہ ووٹ ڈالنے کا کوئی فائدہ نہیں. اور ہم چاہیں بھی تو کچھ نہیں کر سکتے ۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں سب موجود ہیں . مگر شیعہ نمائندگی نہیں ہےبلکہ شیعہ عوام ایک طویل عرصہ تک سیاست کو برا سمجھتے رہے .انہوں نے بتایا کہ طریقہ کار کے برخلاف کوئی بھی کام کیا جائے کامیاب نہیں ہوتا. اگر ہم سیاست میں شرکت نہ کرنے کی بات پر ڈٹے رہے تو کچھ حاصل نہیں ہوگا . انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جامع پالیسی پیش کی ہے . خارجہ پالیسی برابری کی سطح پر انجام دینے کی بات کی ہے .انہوں نے کہا کہ عمران خان اگر 50 فیصد بھی ان پالیسیوں پر عمل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو ملک میں کافی بہتری آجائے گی.

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری سیدہ زہراء نقوی نے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کی خواتین نے ملک بھر میں اپنے تنظیمی برادران کے شانہ بشانہ انتخابی مہم میں حصہ لیکر اپنا فرض منصبی نبھایا ہے جو کہ لائق تحسین ہے ۔ ان خواہران کی فعالیت سے ملک بھر میں ایک مثبت پیغام پہنچا ہے کہ خواتین نہ صرف انتخابی عمل حصہ بن سکتی ہیں بلکہ اس کی کمپین میں بھی اپنا مثبت رول ادا کرسکتی ہیں ۔ اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی خواہران نے الیکش ۲۰۰۱۸ میں اپنے عملی اقدام یہ ثابت کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ ان تمام خواتین کو اپنی حفظ و امان میں رکھے جنہوں انتخابات کے حوالے سے اپنی ، منصبی، اخلاقی ، قانونی اور شرعی ذمہ داری کواحسن طریقے سے نبھایا ہے ۔ ہمارے اس معاشرے میںکچھ ایسےلوگ بھی ہیںجو خواتین کو معاشرے میں ذمہ داری نبھانے سے منع کرتے ہیں اور کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو خواتین کے حق رائے دہی کے خلاف ہیں۔اس ماحول میں ایم ڈبلیو ایم پاکستان شعبہ خواتین کی خواہران کا انتخابات کی مہم میں حصہ لینا کسی جہاد سے کم نہیں تھا ۔ الحمدللہ ہمیں ایک مدبر اور بہترین ویژن کے مالک قیادت کی سرپرستی حاصل ہے جس کے افکار کو قومی سطح پرپذیرائی حاصل ہے اور ساری سیاسی اور مذہبی پارٹیاں اس کا اعتراف بھی کرچکی ہیں ۔ ہماری جماعت کے منشور کو سیاسی حلقوں میں بہت پذیرائی ملی ہے ۔

Page 2 of 9

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree