وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں تاریخ کی بدترین ریاستی  دھاندلی کے باوجود مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے دو امیدوار ، سکردو حلقہ2سے  کاچوامتیاز حیدر خان اورہنزہ نگر حلقہ 5سے ڈاکٹر حاجی رضوان علی  قانون اسمبلی کی نشستوں پر کامیاب قرار پائے ہیں ،واضح رہے کہ ن لیگ نے جانبدارگورنر، وزیر اعلیٰ ، الیکشن کمشنراور انتخابی عملے کی مدد سے گلگت بلتستان انتخابات میں بدترین دھاندلی کی، مسلم لیگ ن کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کی تیاریاں گذشتہ 6ماہ سے جاری تھیں ،جسےعملی جامع انتخابات کے دن راتوں رات انتخابی نتائج تبدیل کرکے پہنایا گیا، نتائج کی تبدیلی کے خلاف ایم ڈبلیوایم نےالیکشن اپلیٹ ٹریبونل میں درخواست دائر کا فیصلہ کیا ہےتفصیلات کے مطابق سکردوحلقہ3میں بھاری اکثریت سے کامیاب ایم ڈبلیوایم کے امیدوار وزیر محمد سلیم ،روندوحلقہ4میں راجہ ناصرعلی خان اورہنزہ نگرحلقہ 4میں ڈاکٹر علی محمد کے انتخابی نتائج کو24گھنٹے سے زائد عرصے تک روک کر تبدیل کیا گیا اور ووٹوں کو بغیر کسی وجہ کے مسترد قرار دیا گیا اس منظم دھاندلی میں مسلم لیگ ن نے ریٹرنگ افسران پر بھر پور دباوڈالا اورایم ڈبلیوایم کے خلاف نتائج تبدیل نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں ، آخری اطلاعات کے مطابق ایم ڈبلیوایم بلتستان ڈویژن کے سیکریٹری جنرل علامہ سید علی رضوی نے سینکڑوں کارکنان کے ہمراہ الیکشن کمیشن آفس کے باہر احتجاجی دھرنا دے  دیا ہے جس میں انہوں نے سکردو حلقہ 3اور روندوحلقہ  4کے ووٹوں کی دوبارہ جانچ پڑتال کامطالبہ کیا ہے۔

قبل ازیں بدترین ریاستی  دھاندلی کے باوجود سکردو حلقہ2سےایم ڈبلیوایم کے امیدوار  کاچوامتیاز حیدر خان10125 ووٹ حاصل کرکے5325کی بڑی لیڈسےکامیاب ہوئے جبکہ ہنزہ نگر حلقہ 5سے ایم ڈبلیوایم کے امیدوار ڈاکٹرحاجی رضوان علی2436ووٹ لے کر500کی لیڈ سے کامیاب ہوئے جبکہ ان کے مقابل آزاد امیدوار پرنس قاسم علی فقط 1932لیکر شکست کھا گئے، دونوں کامیاب امیداروں کے نتائج سامنے آنے کے بعد ایم ڈبلیوایم کے کارکنان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی جب کہ ہزاروں کی تعداد میں کارکنان ایم ڈبلیوایم کے دفاتر پر جمع ہونا شروع ہو گے جنہوں نے فلگ شگاف نعرت بازی کی، جبکہ ایم ڈبلیوایم بلتستان ڈویژن سے ایک شاندار ریلی بھی نکالی گئی جس کی قیادت ایم ڈبلیوایم بلتستان ڈویژن کے سیکریٹری جنرل علامہ آغا سید علی رضوی نے کی اس موقع پر کارکنان اور اہل علاقہ نے کاچو امتیاز حیدر خان کو تاریخی کامیابی پر مبارک باد پیش کی،کاچو امتیاز حیدر خان کا شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عوام نے مجھے جو بھاری مینڈیٹ دیا اور جس محبت کا اظہار مجھ سے کیا ہے میں اس کا ہر صورت پاس رکھوں گا، انشاء اللہ اسمبلی میں پہنچ کر عوام کے مسائل کا حل میری بنیادی ترجیح ہو گی  ، انہوں نے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اوراور بلتستان ڈویژن کے سیکریٹری جنرل علامہ سید علی رضوی کا خصوصی شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے ٹکٹ دے کر ان پر اعتماد کا اظہار کیا۔دوسری جانب ڈاکٹر حاجی رضوان کے گھر بھی مبارک باد دینے والوں کا تانتا بندھا ہوا ہے۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) گلگت بلتستان میں عام انتخابات کا کافی چرچا تھا، گلگت بلتستان کی جغرافیائی اہمیت اور وہاں پر بسے شیعیان حیدر کرار کی بنا پر اس خطے کی اہمیت اور وہاں ہونے والے انتخابات کی اہمیت دگنی تھی، گلگت بلتستان کے عوام کی پاکستان سے بے لوث محبت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور یہ بھی حقیقت ہے کہ پاکستان کی آزادی کے بعد جب یہاں کے عوام نے ڈوگرا راج سے آزادی حاصل کرکے پاکستان کے ساتھ غیر مشروط الحاق کا اعلان کیا تھا، اس کے بعد سے اس خطے کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا، لیکن اس کے باوجود یہاں کے غیور عوام نے پاکستان سے اپنی محبت و وفاداری میں کوئی کمی نہیں آنے دی۔

قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں عوامی جوش و خروش دیدنی تھا، عورتیں، بچے، مرد، بزرگ، جوان ہر کوئی انتخابات میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئے بیتاب نظر آتا تھا، پارٹی پرچموں، بینرز اور پوسٹرز کی بہار آگئی تھی۔ لیکن اس بار کے انتخابات میں کچھ چیزیں بالکل انہونی تھیں۔۔۔۔۔اس بار عوام چاہ رہے تھے کہ وہ اپنی ووٹ کی طاقت سے اپنے مقدر کو سنواریں، وہ چاہ رہے تھے کہ گلگت بلتستان کی سونا اگلتی زمین کے سینہ کو چیر کر ان پارٹیوں اور افراد کو دفن کر دیں، جنہوں نے ووٹ تو ہمیشہ لیا لیکن اس خطے کے عوام کو بنیادی حقوق سے بھی محروم رکھا۔

گلگت بلستان کے عوام کے بارے میں یہ رائے مشہور تھی کہ یہاں کے عوام پیپلز پارٹی کے دیوانے ہیں، لیکن اس بار یہاں پیپلز پارٹی کی دال گلتی نظر نہیں آرہی تھی، مسلم لیگ (ن) کی پوزیشن تو پیپلز پارٹی سے بھی بد تر نظر آئی، پاکستان تحریک انصاف جسے تیسری بڑی قوت سے یاد کیا جانے لگا ہے، اس خطے میں اسکی مقبولیت کا گراف بھی قابل ذکر نہیں نظر آیا۔ گلگت بلستان کی عوام کے بدلتے نظریات کے پیچھے سانحہ کوہستان، سانحہ چلاس اور سانحہ بابو سر کا بڑا کردار ہے، ان سانحات میں ملوث قوتوں اور انکے پشت پناہوں سے نفرت ایک فطری امر ہے، جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ ساتھ ہی ساتھ جن پارٹیوں نے سالوں حکومت کرکے یہاں کے عوام کا صرف استحصال کیا، انہیں یہاں کے عوام اب قبول کرنے کو تیار نہیں نظر آتے۔

گلگت و بلتستان میں سفر کے دوران کہیں زرداری صاحب کی رہبر معظم سید علی خامنہ ای کیساتھ تصاویر آویزاں ہیں تو کہیں نواز شریف اور رہبر معظم کی تصاویر نظر آرہی ہیں، غرض وہ جو پورے پاکستان میں شیعہ دشمن قوتوں کے پشت پناہی کرتے ہیں، یہاں ان تصاویر کی تشہیر سے گلگت بلتستان کی عوام کے حق رائے دہی پر ڈاکہ ڈالنے کیلئے کمر بستہ نظر آئے اور تو اور کچھ نے تو اپنے آپ کو براہ راست ولی فقیہ کا نمائندہ بنا کر عوام کے سامنے پیش کیا، تاکہ عوام انہیں ووٹ دیں، وہ پارٹیاں اور شخصیات جو 67سالوں میں گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ نہ بنا سکیں، وہ بھی آئینی صوبہ بنانے کا راگ الاپتے نظر آئے، وہ جنہیں سانحہ کوہستان، چلاس و بابو سر میں اتنی بھی توفیق نہ ہوئی کہ وہ گلگت بلستان کے عوام کے آنسو پونچھتے، آج بے غیرتی کے ساتھ ووٹ مانگتے نظر آئے، جب گلگت بلتستان کے عوام کے منہ سے نوز شریف کی حکومت نے نوالہ چھیننے کی کوشش کی اور گندم پر سبسڈی ختم کی تو یہ جماعتیں اس وقت بھی یہاں کے عوام کے حق کیلئے نہیں اٹھیں ۔۔۔۔۔گلگت بلتستان کے عوام یہ سب کیسے بھول سکتے تھے۔

دوسری جانب گلگت بلتستان میں مجلس وحدت مسلمین کا انتخابی دوڑ میں اضافہ نہ صرف کسی کے وہم و گمان میں نہ تھا بلکہ کوئی ایم ڈبلیو ایم کو اہمیت دینے کو تیار نہ تھا لیکن عوامی حلقوں میں ایم ڈبلیو ایم کی پذیرائی دیدنی تھی، عورتیں ہوں یا مرد، بزرگ ہوں یا بچے، ہر کوئی نعرے لگاتا نظر آیا کہ ووٹ کیا چیز ہے، جان بھی قربان ہے، ایم ڈبلیو ایم کی پذیرائی کے پیچھے سانحہ کوہستان، چلاس و بابو سر کے بعد گلگت بلتستان کے عوام کیلئے ملک گیر تحریک اور گندم سبسڈی ختم کئے جانے پر عوامی احتجاج اور گندم سبسڈی کی بحالی جیسے اقدامات کار فرما رہے، ساتھ ہی ساتھ ایم ڈبلیو ایم کی قیادت نے اس خطے کے عوام کی بے لوث خدمت کرکے یہاں کے عوام کے دلوں میں گھر کر لیا تھا۔

دور دراز کے گائوں ہوں یا شہر ۔۔۔۔۔ہر جگہ ایم ڈبلیو ایم کے پرچم گھروں پر لہراتے نظر آئے، یہاں کی دشوار گزار ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر سفر کرتے ہوئے سڑک کے کنارے بچے ایم ڈبلیو ایم کے پرچم ہاتھوں میں اٹھائے راجہ ناصر قدم بڑھائو ، ہم تمہارے ساتھ ہیں کے نعرے لگاتے نظر آئے، غریب عوام کی آنکھوں میں مجلس وحدت مسلمین زندہ باد کے نعروں کے ساتھ امید کی روشنی دیکھنے کو ملی، خوشحالی کی امید نے گلگت بلتستان کی عوام کے دلوں میں ایک ایسا جوش و خروش پیدا کر دیا ہے کہ جس کے ذریعے وہ کسی بھی قوت کو اپنی ووٹ کی طاقت سے سرنگوں کرنے کو تیار ہیں، گلگت بلتستان کے عوام اپنی محرومیوں اور زیادتیوں کا بدلہ اپنے ووٹ سے لینگے۔ یہ امید، جوش، خوشحال و با اختیار گلگت بلتستان کا حقیقی تصور ایم ڈبلیو ایم نے یہاں کی عوام کو دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کا مقابلہ کسی ایک جماعت سے نہیں بلکہ تمام سیاسی پنڈتوں اور استحصالی قوتوں سے ہے، یا دوسرے الفاظ میں اس باری انتخابات میں گلگت بلتستان کے عوام کا مقابلہ تمام استحصالی قوتوں سے ہے اور عوام کو اس فیصلہ کن جنگ کا حوصلہ ایم ڈبلیو ایم نے دیا ہے۔ اسی لئے ہر کوئی یہی کہتا نظر آتا ہے کہ ووٹ کیا چیز ہے راجہ ناصر، جان بھی قربان ہے۔ انتخابات میں کیا نتیجہ آتا ہے، ابھی کسی کو نہیں پتہ، لیکن یہاں کی عوام نے نتیجہ دے دیا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم جیت گئی ہے۔

تحریر۔۔۔۔۔ سید رضا نقوی

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری نے کہا ہے کہ آج اصولوں کی فتح کا دن ہے۔ گلگت بلتستان کی باشعور عوام نے آئینی حقوق کے حصول کی جدوجہد میں ہماری قوت بن کر یہ ثابت کرنا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین ہی ان کی نمائندہ جماعت ہے۔ مرکزی میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس خطے کی عوام کو دیگر صوبوں کے برابر حقوق دلانے تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ گلگت بلتستان کا سالانہ بجٹ راولپنڈی کے میٹرو منصوبے پر خرچ کی جانے والی رقم سے بھی کم ہے۔ یہاں کے لوگوں کو دانستہ طور پر محرومیوں کا شکار رکھا جا رہا ہے۔ ایک طرف یہاں کے لوگوں سے گندم اور نمک سبسڈی بھی چھینی جا رہی ہے جبکہ دوسری طرف اپنے اقتدار کو مضبوط کرنے اور من پسند افراد کو نوازنے کے لیے قومی خزانہ دونوں ہاتھوں سے لٹایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا یہ امتیازی سلوک کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ہم یہاں کی عوام کو اس طبقاتی تفریق کی دلدل سے باہر نکالیں گے۔ گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں بلاتخصیص ترقیاتی منصوبوں کا آغاز ہماری ترجیحی اہداف ہیں جن پر بلاتعطل عمل درآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ ڈالے گئے تو پھر ہماری فتح یقینی ہے۔ عوام سیاسی شعبدہ بازوں کی باتوں میں نہ آئے۔ یہ لوگ 8 جون کے بعد اگلے الیکشن تک دوبارہ نظر نہیں آئیں گے۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے ترقیاتی کام روکنے کی دھمکیاں دینے والے سن لیں کہ پاکستان کا خزانہ شریف خاندان کی ملکیت نہیں پاکستانی عوام کی ملکیت ہے، ہم اپنے حقوق ان سیاسی فرعونوں سے چھین کر لیں گے، نواز لیگ نے ہمیشہ دہشت گردوں کی سرپرستی کی، شہباز شریف نے علی الاعلان کہا کہ طالبان اور ہمارے نظریات ایک ہیں، لہذا وہ پنجاب پر حملے نہ کرے، ہم ان دہشت گردوں کے سپورٹرز کا ساتھ نہیں دے سکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلگت میں تکمیل پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ شہیدی کا کہنا تھا کہ آج گلگت بلتستان کے عوام کو سبز باغ دکھانے والے 8 جون کے بعد نظر نہیں آئینگے، مجلس وحدت مسلمین کا ہدف اس سرزمین کو آئین دلانا ہے، ہم اس لئے میدان میں آئے ہیں کہ یہاں کے عوام کو بااختیار بنا سکیں، ہم عوامی حقوق کے جنگ لڑ رہے ہیں۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ مفاد پرستوں کا ہدف صرف اقتدار کا حصول ہے، گلگت بلتستان میں لوگوں کو مذہب کے نام پر بیوقوف بنایا جا رہا ہے، مذہب اور مذہبی رہنماوُں کے نام پر عوام کے جذبات سے کھیل رہے ہیں، اب وہ زمانہ گزر گیا کہ مذہب کے نام پر لوگوں کو گمراہ کیا جائے، ہمیں فخر ہیں کہ ہم شیعہ ہیں، لیکن ہم نے سیاست میں قدم رکھتے وقت شعوری طور پر فیصلہ کیا کہ ہم مذہب کے نام پر نہیں بلکہ کارکردگی کی بنیاد پر سیاست کریں گے، حقوق غصب کرنے والے اس لئے کامیاب ہوگئے کہ انہوں نے آپ کو قومیتوں اور مسلکوں میں تقسیم کرکے آپ پر مسلط رہے، پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان کو کرپشن، اقرباء پروری اور محرومیوں کے سوا کچھ نہیں دیا۔ چالیس سال سے جاری سبسڈی کو نواز لیگ اور پیپلز پارٹی نے مل کر ختم کیا، گلگت بلتستان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کا بیج پیپلز پارٹی ہی کے دور اقتدار میں بویا گیا، گذشتہ دور میں یہاں کے عوام نے پیپلز پارٹی کے جھوٹے اعلانات پر عمل درآمد کی آس لے کر پیپلز پارٹی کو حکومت دی، لیکن پیپلز پارٹی نے عوامی فلاح و بہود اور حقوق کو جوتے کے نوک پر رکھا اور عوام کو ماموں بنا کر کرپشن کا بازار گرم کئے رکھا۔ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں کرپشن نہ کرنے پر محمد علی اختر کو ٹکٹ سے محروم کر دیا۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنے دور اقتدار میں دہشت گردوں کو عدالتوں سے سزا کے باوجود ریلیف دیتی رہی، ہم ان ظالموں کو جان چکے ہیں، اب ان کو گلگت بلتستان کے سرزمین پر امن کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے وفاقی بجٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نون لیگ کا تیسرا بجٹ بھی لفظوں کے گورکھ دھندے سے بڑھ کر کچھ نہیں، اس بجٹ میں بھی لفظوں کا ہیر پھیر واضح ہے۔ بجٹ میں اشرافیہ کو ایک بار پھر نوازا گیا ہے، جبکہ سارا نزلہ غریب عوام پر ڈھایا گیا ہے، انہوں نے نون لیگ کی حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان میں گندم کی سبسڈی ختم کرنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نواز حکومت کے عوام کش فیصلوں کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ  اس فیصلے سے نون لیگ کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آگیا ہے، اب لوگ جان گئے ہیں کہ الیکشن جیتنے کیلئے کئے جانے والے سب کے سب اعلانات دھوکے اور فریب سے بڑھ کر نہیں۔ آٹھ جون کو گلگت بلتستان کے عوام خیمے پر مہر لگا کر نون  لیگ سمیت چور جماعتوں سے عملی بیزاری کا اظہار کریں گے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ہم کسی صورت عوام کے منہ سے نوالہ نہیں چھیننے دیں گے۔ گندم سبسڈی کا خاتمہ نون لیگ کی حکومت کے خاتمہ پر منتہج تو ہوسکتا ہے لیکن اس کی عملی صورت نہیں ہونے دیں گے۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ حکومت کو گذشتہ دیئے جانے والے دھرنے یاد رکھنے چاہیئے۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی نے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کے الیکشن مانیٹرنگ سیل نے مسلم لیگ نون کی طرف سے گلگت بلتستان انتخابات کے موقعہ پر متوقع انتخابی بے ضابطگیوں اور طے شدہ دھاندلی پر رپورٹ تیار کر لی ہے۔ایم ڈبلیو ایم کی طرف سے ایسے عناصر پر نظر رکھنے کے لیے تربیت یافتہ ٹاسک فورس کی تشکیل کا عمل بھی مکمل کر لیا گیا ہے جوانتخابی مراحل کی بھرپور نگرانی کرے گی۔وحدت ہاؤس گلگت سے جاری اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کا امن و سکون شفاف الیکشن سے مشروط ہے۔ حکومت کی طرف سے دھاندلی کی کسی بھی کوشش کو شدید عوامی ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا ۔مسلم لیگ ن کو عوامی رائے کا احترام کرتے ہوئے انتخابی عمل کو شفاف انداز میں درست سمت بڑھنے دینا چاہیے۔ گلگت بلتستان میں ہمارے تاریخ ساز جلسوں نے مخالفین کوذہنی طور پر شکست کے لیے آمادہ کر لیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ وہ بوکھلاہٹ میں اپنے روایتی حربوں پر اتر آئے ہیں۔جی بی کے الیکشن میں قومی وحدت پر کاری ضرب لگانے کے لیے مسلم لیگ نون کچھ شخصیات سے سودا بازی کرنا چاہ رہی ہے لیکن شاید وہ اس حقیقت سے آگاہ نہیں کہ یہاں کی باشعور عوام نے ووٹ کو کردار کے ساتھ مشروط کر لیا ہے۔ عوامی قوت کی حقدار فقط وہی جماعت ہو گی جس نے دعووں کی بجائے میدان عمل میں رہ کر قوم کی خدمت کی ہے۔مسلم لیگ نون ان کالعدم تنظیموں اور طالبان کی سرپرست ہے جن کے ہاتھ ہزاروں بے گناہ پاکستانیوں کے خون میں رنگے ہوئے ہیں۔ان کے ساتھ تعاون شہداکے خون سے غداری کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ قوم نے ایم ڈبلیو ایم کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے۔ گلگت بلتستان کے تین سو سے زائد شیعہ سنی علما ایم ڈبلیو ایم کا حصہ بن کر ان کی انتخابی مہم میں دن رات مصروف ہیں۔اس کے علاوہ بیشتر نامور سیاسی و سماجی شخصیات بھی مجلس وحدت میں شمولیت کا اعلان کر چکی ہیں جس کے باعث ہمیں شانداراور حوصلہ افزا نتائج ملنے شروع ہو گئے ہیں۔

Page 4 of 8

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree