وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر راولپنڈی میں تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے ٹائراں والی امام بارگاہ اور قرآن مجید کو نذرآتش کرنے، امام بارگاہ کے متولی صادق شاہ کو زندہ جلانے اور ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی کے خلاف مفتی امان اللہ قتل کیس کی جھوٹی ایف آئی آر درج کرنے کیخلاف بروز جمعہ ملک گیر یوم احتجاج منایا جائے گا۔ اس بات کا اعلان ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری ا طلاعات محمد مہدی عابدی نے وحدت ہاؤس سے میڈیا کیلئے جاری ایک بیان میں کیا۔

 

محمد مہدی نے کہا کہ راولپنڈی میں امام بارگاہوں کو نذرآتش کرنے اور امام بارگاہ کے متولی صادق شاہ کی شہادت کی ذمہ دار تکفیریوں کی سرپرست پنجاب حکومت ہے، ملک میں کوئی شیعہ سنی فساد نہیں ہے، یہ فقط ایک کالعدم تکفیری ٹولہ ہے کہ جسے امریکہ و سعودیہ کی سرپرستی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی بقاء و سلامتی کیلئے ضروری ہے کہ دہشتگرد تکفیری گروہوں، مدارس، اداروں اور تنظیموں کے خلاف ملک بھر میں آرٹیکل 245 لگا کر بے رحمانہ فوجی آپریشن کیا جائے، تاکہ وطن عزیز کو امریکہ و سعودیہ کے ناپاک عزائم کی بھینٹ چڑھانے والوں سے پاک کیا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ علامہ امین شہیدی کے خلاف درج ہونے والی مفتی امان اللہ قتل کیس کی جھوٹی ایف آئی آر دہشتگرد تکفیری عناصر اور انکی سرپرست پنجاب حکومت پر طاری اسی بوکھلاہٹ کا کھلا ثبوت ہے جو کہ امریکی سعودی نواز لیگی حکومت کیخلاف سنی شیعہ اتحاد کی مشترکہ جدوجہد کے نتیجہ طاری ہو چکی ہے۔

 

محمد مہدی نے مزید کہا کہ پاکستان کے شیعہ و سنی عوام متحد ہیں اور تکفیریوں کی تمام سازشوں کے خلاف متحد ہوکر میدان میں حاضر ہیں اور اپنیاسی اتحاد سے دہشتگردوں اور انکی سرپرست پنجاب حکومت کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔ اپنے بیان میں محمد مہدی نے مزید کہا کہ امام بارگاہوں پر حملے اور محبت اہل بیت (ع) کی بنیاد پر ملک بھر میں شیعہ قتل عام اس بات کا ثبوت ہے کہ اس ملک پر یزید صفت لوگ حکمران بنے بیٹھے ہیں، لیکن انشاء اللہ وہ دن دور نہیں کہ جب ہم اپنی حیدری طاقت سے عصر حاضر کی تکفیریت کو پاکستان کی سرزمین پر بھی شکست فاش سے دوچار کرینگے اور لبیک یاحسین (ع) کے نعرے کی عملی تعبیر بن کر وطن عزیز کو تکفیریوں اور انکے سرپرستوں کے منحوس چنگل سے نجات دلائیں گے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویڑن کے رہنما علامہ مبشر حسن نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت راولپنڈی میں ملک دشمن کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں کی جانب سے ٹائراں والی امام بارگاہ اور قرآن مجید کو نذرآتش کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں، واقعہ کے ذمہ دار ڈی سی او منیر ساجد کے خلاف توہین قرآن اور ایک شخص کو زندہ جلائے جانے کا مقدمہ درج کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےایم ڈبلیو ایم کی جانب سے نمائش چورنگی پر راولپنڈی میں امام بارگاہ اور متولی کو زندہ جلانے کے خلاف منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ مبشر حسن کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کالعدم دہشت گرد گروہ کی سرپرستی فی الفور بند کرے، دہشت گردوں کی جانب سے مسجد و امام بارگاہوں پر حملوں کے باوجود پولیس کا موقع سے غائب ہوجانا حکومتی سرپرستی کا ثبوت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت ہر طرح سے امن و امان کے قیام میں ناکام ہوچکی ہے، شہباز شریف کی مثال ایسے ہے جیسے کوفہ میں ابن زیاد کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے ملکی سالمیت کو چند دہشت گردوں کے ہاتھوں فروخت کردیا ہے، پورا ملک دہشت گردوں کے رحم و کرم پر ہے، کراچی میں بے گناہ افراد کا قتل عام کیا جا رہا ہے، حد تو یہ ہے کہ راولپنڈی میں امام بارگاہ کے متولی جو کہ اہل سنت برادری سے تعلق رکھتے تھے کو زندہ جلا دیا گیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ نواز شریف اور شہباز شریف عوام پر اتنا ظلم کریں کہ جتنی تکلیف وہ خود سہہ سکتے ہیں۔

 

علامہ مبشر حسن کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں کوئی شیعہ سنی فساد نہیں ہے، یہ فقط ایک کالعدم تکفیری ٹولہ ہے کہ جسے امریکہ و سعودیہ کی سرپرستی حاصل ہے، آج ضروری ہوگیا ہے کہ تکفیری گروہوں ، مدارس، اداروں اور تنظیموں کے خلاف ملک بھر میں آرٹیکل 245 لگا کر فوجی آپریشن کیا جائے تاکہ وطن عزیز کو امریکہ و سعودیہ کے ناپاک عزائم کی بھینٹ چڑھانے والوں سے پاک کیا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے شیعہ و سنی عوام متحد ہیں اور تکفیریوں کی تمام سازشوں کے خلاف متحد ہوکر میدان میں حاضر ہیں اور اپنے اتحاد سے دہشت گردوں کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔

وحدت نیوز(راولپنڈی) راولپنڈی میں مفتی امان اللہ کے قتل کے بعد کالعدم اہلسنت والجماعت نے شہر بھر میں ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ کالعدم جماعت کے سینکڑوں دہشتگردوں نے ٹائراں والے بازار میں امام بارگاہ کو مکمل طور پر جلا دیا ہے اور امام بارگاہ کے متولی کو زندہ آگ لگا دی ہے، جس سے وہ موقع پر ہی شہید ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں جامعہ تعلیم القرآن کے مہتمم مولانا اشرف علی کے صاحبزادے مفتی امان اللہ کے قتل کے بعد کالعدم اہلسنت والجماعت کے دہشتگردوں نے اسلحہ کے زور پر راجہ بازار کی دکانین بند کرانے کے بعد ٹائراں والے بازار میں امام بارگاہ کو آگ لگا دی ہے، جس کے باعث امام بارگاہ مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگیا ہے جبکہ امام بارگاہ کے متولی قربان نامی شخص کو زندہ جلا دیا گیا ہے جس سے وہ موقع پر ہی شہید ہوگیا ہے۔ قربان کی لاش کو ہولی فیملی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب پولیس ذرائع کے مطابق دہشتگردوں کی جانب سے فائر بریگیڈ کو آگ بجھانے سے روکا گیا ہے، جس کے باعث امام بارگاہ میں لگائی گئی آگ کو نہ بھجایا جا سکا۔ مدرسے اور کالعدم اہلسنت الجماعت کے دہشتگرد امام بارگاہ قدیمی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔واضح رہے کہ یہ مولوی امان اللہ وہی ملعون ہے جس نے گذشتہ برس روز عاشورا دوران جلوس سید الشہداء علیہ السلام کی ذات مبارک کے خلاف ہرزہ سرائی کی تھی، جس کے بعد وہاں فساد شروع ہواتھا۔

وحدت نیوز (راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین ضلع راولپنڈی اسلام آبادکے ایک وفد نے سیکریٹری جنرل سعید الحسن رضوی کی سربراہی میں راولپنڈی کی قدیم امام بارگاہوں کا دورہ کیااور سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا، وفد میں علامہ ضیغم عباس ، راحت کاظمی اوردیگر بھی موجود تھے، رہنماوں نے ٹائراں والے بازار میں امام بارگاہ پر حملے اوراسے نذر آتش کرنے کے بعد فوری طور پر راولپنڈی کی حساس امام بارگاہوں امام بارگاہ قصر الحسنین ع بنگش کالونی ،قدیمی اما مبارگاہ، امام بارگاہ شاہ نجف اوراما م بارگاہ ناصر العزا   کا دورہ کیااور متولیاں سے ملاقات کی، جبکہ امام بارگاہوں کی سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کرنے کی ہدایات بھی دیں ۔

وحدت نیوز(راولپنڈی) راولپنڈی کی گریسی لائن میں موٹر سائیکل سوار خودکش حملہ آور نے امام بارگاہ میں گھسنے کی کوشش کی، تاہم ناکامی پر خود کو دھماکے سے اڑا دیا، دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت 4 افراد جاں بحق اور تیرہ زخمی ہوگئے۔ راولپنڈی کی گریسی لائن میں واقع امام بارگاہ اثنا عشری کے قریب خودکش حملہ رات پونے دس بجے کیا گیا، دھماکہ اتنا شدید تھا کہ آس پاس کھڑی کئی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں، سی پی او راولپنڈی کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھا جس نے امام بارگاہ میں داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم سکیورٹی پر مامور اہل کاروں نے اسے روکا تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو بے نظیر بھٹو ہاسپٹل پہنچایا گیا، زخمیوں میں ائیر پورٹ تھانے کے ایس ایچ او سمیت پانچ پولیس اہل کار بھی شامل ہیں، دھماکے کے بعد پولیس اور حساس اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

 

دیگر ذرائع کے ایک بار پھر راولپنڈی کو دہشتگردوں نے نشانہ بنا ڈالا، گریسی لین میں امام بارگاہ کے قریب دھماکے میں خودکش حملہ آور نے خود کو اڑا لیا، جس میں پولیس سب انسپکٹر سمیت چار افراد جاں بحق اور سولہ سے زائد زخمی ہوگئے۔ وزیر داخلہ نے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی۔ راولپنڈی میں تھانہ ائیرپورٹ کی حدود میں واقع گریسی لین میں امام بارگاہ میں مجلس جاری تھی کہ موٹر سائیکل سوار دہشت گرد امام بارگاہ سے ملحق پارکنگ میں پہنچا۔ پولیس اہلکاروں نے جب اسکی تلاشی لینا شروع کی تو اچانک اس نے خود کو دھماکہ خیز مواد کو اڑا دیا۔ دھماکے کے فوراً بعد جائے وقوع پر افراتفری مچ گئی۔ سکیورٹی سخت تھی جس کے باعث خودکش حملہ آور اپنے ہدف تک نہ پہنچ سکا۔ وہاں موجود سب انسپکٹر امانت سمیت تین افراد جاں بحق جبکہ سولہ زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں تھانہ ائیرپورٹ کے ایس ایچ او سمیت چھ پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر بینظیر اسپتال منتقل کیا گیا۔ جہاں کچھ زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

 

راولپنڈی کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والوں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ گریسی لین راولپنڈی کے انتہائی حساس علاقوں میں شمار ہوتا ہے جہاں حساس اداروں کے دفاتر کی موجودگی کے باعث عام دنوں میں بھی کوئی عام شخص داخل نہیں ہوسکتا۔ سی سی پی او راولپنڈی کا کہنا ہے کہ گریسی لین میں خودکش حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھا، پولیس اہلکاروں نے موٹر سائیکل سوار کو روکا لیکن اس نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔ وزیراعظم، صدر، وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف، شیخ رشید، خورشید شاہ، الطاف حسین اور عمران خان سمیت متعدد سیاسی اور مذہبی رہنماوٴں نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ عوام اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھیں۔ دوسری جانب وزیر داخلہ نے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ دھماکے کے بعد ایئرپورٹ، پی ایف بیس اور دیگر حساس علاقوں میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔

وحدت نیوز(راولپنڈی) سانحہ راولپنڈی کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن نے تکفیری دہشتگردوں کے ہاتھوں جلائی گئی امام بارگاہوں اور مساجد کا دورہ کیا اور وہاں پر موجود متولیان، عینی شاہدین اور اہل محلہ سے معلومات حاصل کیں۔قبل ازیں مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے سانحہ کی تحقیقات کیلئے تشکیل دیئے گئے پینل میں شامل ایڈووکیٹ اصغر علی مبارک، سید اجمل زیدی اور آغا سیدین ایڈووکیٹ نے جوڈیشل کمیشن میں رٹ دائر کی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ کمیشن نے راجہ بازار میں ایک مسجد اور مارکیٹ کا دورہ تو کیا ہے لیکن تکفیریوں کے ہاتھوں جلائی گئی مساجد اور امام بارگاہوں کا دورہ نہیں کیا، چاہیے تو یہ تھا کہ کمیشن اسی روز ہی ان مساجد اور امام بارگاہوں کا دورہ کرتا اور حقائق جانتا۔
 درخواست میں کمیشن سے استدعا کی گئی کہ وہ ان متاثرہ مساجد اور امام بارگاہوں کا دورہ کرے، تاکہ تحقیقات اصل رخ پر ہوسکیں۔ اس پر کمیشن کے سربراہ جسٹس مامون الرشید نے کمشنر راولپنڈی، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی، اسسٹنٹ کمشنر راولپنڈی، ایس پی سکیورٹی اور علاقہ مجسٹریٹ کے ہمراہ متاثرہ امام بارگاہوں کا دورہ کیا اور وہاں پر موجود متولیان، عینی شاہدین اور اہل محلہ سے معلومات اکٹھی کیں۔ اس موقع پر پنجاب کیمیکل لیب کے وفد نے بھی متاثرہ امام بارگاہوں اور مساجد کا دورہ کیا اور وہاں سے سمپلز اکٹھے کئے۔

Page 2 of 3

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree