وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی کے رہنمااورمعروف ذاکر اہلبیتؑ علامہ مبشر حسن نے مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سر تاج انبیاء،خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے اپنی رسالت کا کوئی اجر اپنی امت سے طلب نہ کیا مگر یہ کہ امت انکی آل پاکؑ سے مودت اور محبت کریں۔ بلا شبہ نواسہ رسول ﷺ،سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام،حضرت رسول پاک ﷺکے قرابت دار بھی ہیں اور آل عباء کے ایک اہم رکن بھی اور آیۃ مباہلہ کی رو سے فرزند رسول اللہ ﷺ بھی ہیں۔لہذا ہر کلمہ گو مسلمان پرامام حسین ؑ کی محبت اور ان کے دشمنوں سے نفرت فرض ہے۔ماہ محرم وہ مہینہ ہے جس میں نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسین ؑ نے یزید جیسے فاسق و فاجر اور بد عقیدہ انسان کی بیعت سے اس لئے انکار کیا چونکہ وہ جس مسند پر جماں ہوا تھا،وہ انبیاء اور انکے معصوم اوصیاءکا منصب تھا۔

انہوںنے مزید کہاکہ امام حسین ؑ جو وارث خاتم الانبیاء ہیں وہ کیسے اتنے بڑے انحراف اور غصب کو برداشت کرتے کہ جسکی بنا پر پورے اسلامی معاشرے کی بنیادیں متزلزل ہو رہی تھیں اور جسکا اثر صرف اس زمانے تک محدود نہ تھا بلکہ تا قیامت بشر، دین مبین اسلام جیسی ابدی نعمت سے محروم ہو جاتا۔اسی لئے امام حسین ؑ نے یزید کی بیعت کو ٹھکرا تے ہوئے فرمایا کہ و علی الاسلام السّلام اذ قد بلیت الا براع مثل یزید۔ کہ اسلام پر فاتحہ پڑھ لینی چاہئے اگر یزید جیسا پلید انسان اس امت کا خلیفہ بن بیٹھے۔ پس ماہ محرم الحرام،محمدی اسلام کے خلاف بر سر پیکار قوتوں کی بیعت کے انکار کا نام ہے۔ہر دور کی یزیدیت کے خلاف حسینیت کے قیام کا مہینہ ہے۔محرم الحرام عزاداری سید الشہداء امام حسین ؑ سے تجدید عہد،مودت، محبت اور اظہار وفاداری کا مہینہ ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) محرم الحرام تلوار پر خون کی فتح کا مہینہ ہے، محرم الحرام ہمیں ظالم قوتوں کے سامنے مقاومت و قیام کرنے اور مظلوموں کی حمایت کا درس دیتا ہے، کربلا دو شہزادوں کی جنگ نہیں بلکہ حق و باطل کی جنگ ہے، امام عالی مقام نواسہ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے دنیا بھر کے حریت پسندوں کو درس دیا کہ ذلت کی زندگی سے عزت کی موت بہتر ہے،ظالم قوتوں سے بلا خوف خطر ٹکرانے کا نام ہی شیوہ حسینی ہے،اسلام پر سب کچھ قربان کیا جاسکتا ہے مگر اسلام کو کسی چیز پر بھی قربان نہیں کیا جاسکتا، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری اپنے پیغام محرم الحرام میں کیا۔

 انہوں نے کہا کہ ہمیں محرم الحرام اور روز عاشور کی خونی شہادتوں سے کبھی غافل نہیں ہونا چاہیئے اور ان کے اسباب کو جاننا چاہیئے۔    اگر ہم کربلا کو سمجھ لیں اور اپنی زندگی میں اسے بروئے کار لائیں تو لشکرِ امام حسین علیہ السلام میں داخل ہوسکتے ہیں اور ہر زمانے کے ظالم و ستمگر کے مدِّ مقابل آسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہادت کا راستہ تمام راستوں سے زیادہ روشن ہے، شہید سب سے زیادہ جاذبِ نظر ہوتا ہے اور سب نے دیکھ لیا کہ قیام حسینی علیہ السلام اور ان کے خون سے بنو امیہ رسوا پھر نابود ہوگئے، دین اسلام کو کمال و دوام حاصل ہوا، ساکت و پست حوصلہ افراد کو دین کی حفاظت اور شہادت کا حوصلہ ملا۔ پھر اس کے بعد کتنی ہی آذادی کی تحریکیں چلیں اورظالم حکومتوں کو نابود کرتی گئیں، پس دین کی پاسداری عاشورا کا ایک اہم پیام ہے۔

انہوںنے مزیدکہاکہ پیغام محرم الحرام ہمیں مظلومین جہاں کی نصرت وحمایت کا درس دیتا ہے آج کشمیر، فلسطین، یمن اور بحرین کے مظلومین کی حمایت اور ان کی مدد کرنا ہم پر فرض ہے، پوری مسلم امہ اگر اسوہ شبیری پر عمل پیرا ہوں تو وہ دن دور نہیں کہ اسلام دین محمدی کے دشمن رسوا ہوں اور حقیقی اسلامی نظام کا بول بالا ہوں، ہمیں محرم الحرام کی حرمت اور امام عالی مقام علیہ السلام کی درس حریت سے سبق حاصل کرتے ہوئے امن، محبت، صبر، استقامت اور بھائی چارے کے پیغام کو عام کرنا ہوگا، یہی درس کربلا اور مقصد شہادت امام عالی مقام علیہ السلام ہے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) چہلم سید الشھداء ع تشیع کی کرامت کا نام ہے یہ اجتما ع اور اسکی برکات اقوام وملل میں تشیع کے چہرے کو واضع کرتے ہوئے ولی العصر ع کی عالمی تحریک کی  طرف ایک قدم ہے ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی رہنما محترمہ سیدہ نرگس سجاد جعفری نے کوئٹہ میں زائرین کے ایک اجتماع سے خطا ب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہاکہ ملت تشیع کمزور ملت کانام نہیں ہے، عزاداری اور زاواری ابا عبداللہ ع کی راہ میںحائل رکاوٹوں کو ہٹانا بھی جانتے ہیں،فیصل رضا عابدی کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پابند سلاسل کیا گیا ہےاسکا جرم محب وطن شہری ہونا ہے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء وامام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ حکومت اس بات کی پابند ہے کہ وہ تمام شہریوں کو بنیادی مساوی شہری حقوق فراہم کرنے میں اپنا کردار کریں۔ حتٰی کہ اس ملک کا قانون وطن عزیز میں بسنے والے تمام اقلیتوں کو ان کے اعتقادات کے مطابق زندگی گزارنے کی مکمل آزادی کی ضمانت دیتی ہے، لیکن انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ اس سال پورے پاکستان کے مختلف شہروں سے ہزاروں کی تعداد میں آنے والے زائرین کو بلوچستان میں داخلے کے بعد بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہیں۔ کوئٹہ پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ دیگر صوبوں سے آنے والے زائرین سے پولیس این او سی طلب کرکے انہیں بلوچستان کے کئی علاقوں میں گھنٹوں روک دیتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز جیکب آباد بائی پاس سے آگے بلوچستان کے حدود میں کراچی سے تعلق رکھنے والی زائرہ زبیدہ خانم کو بہیمانہ طور پر پولیس کی گاڑی سے کچل کر قتل کر دیا گیا، جس کی خبر نے معاشرے کے ہر با ضمیر فرد کے دل کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ واقعے کے بعد زائرین کی مسلسل سولہ گھنٹوں تک احتجاج کے بعد واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لیا گیا۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر مملکت شہر یار آفریدی زائرین کو در پیش مسائل کے حل کے حوالے سے کوئٹہ اور تفتان کا دورہ کرکے صوبائی حکومت کو واضح احکامات جاری کر چکے ہے کہ زائرین کے آمد ورفت کے سلسلے میں کسی قسم کی دشواری ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا، لیکن افسوس کہ وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ کے ان احکامات کے برعکس آج بھی زائرین کو نہ صرف بلوچستان میں داخلے کے وقت مختلف حیلے بہانوں سے تنگ کیا جاتا ہے، بلکہ ملک بھر سے کوئٹہ آنے والے ہزاروں زائرین کو کوئٹہ اور تفتان میں ہفتوں تک روک کر اذیت سے گزارا جاتا ہے۔ یہاں پر یہ بات کہنا ضروری سمجھتا ہوں کہ دنیا بھر کی حکومتیں سیاحت کے فروغ کے لئے موثر اقدامات کرتے ہیں، کیونکہ سیاحت کے فروغ سے ملکی اقتصاد پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، لیکن تعجب ہے کہ ہمارے یہاں سیاحت کے فروغ کیلئے مناسب اقدامات کرنے کے بجائے کوئٹہ آنے والے ہزاروں زائرین کی حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے۔ ہم وزیراعلٰی بلوچستان جناب جام کمال خان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے مشیر سیاحت سے زائرین کے متعلق جاری کردہ اپنے پارٹی کے بے منطق بیان کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کریں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت بلوچستان زائرین کو درپیش مسائل کے حل اور کوئٹہ تفتان روٹ پر زائرین کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے فوری سنجیدہ اقدامات کریں۔

وحدت نیوز(کرم ایجنسی) مجلس وحدت مسلمین سمیت کرم بھر کی مذہبی تنظیموں نے فیصل رضا عابدی کی گرفتاری، یمن پر سعودی عرب کی بمباری، کوئٹہ اور تفتان میں پھنسے ہزاروں زائرین کی حالت زار نیز لاپتہ افراد کی بازیابی کے سلسلے میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس کی، جس سے تحریک حسینی کے صدر مولانا یوسف حسین جعفری، نائب صدر مولانا عابد حسین، انجمن حسینیہ کے قائم مقام سیکرٹری کونین علی، مجلس علمائے اہلبیت کے رہنما مولانا باقر حسین حیدری ، مجلس وحدت مسلمین ضلع کرم کے قائم مقام سیکریٹری جنرل مولانا مزمل حسین سمیت دیگر تمام علاقائی مذھبی تنظیموں کے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ مولانا یوسف جعفری نے مولا حسین علیہ السلام کے اس فرمان سے پریس کانفرس کا آغاز کیا، "ہر ظالم کے ساتھ جنگ کرو اور ہر مظلوم کی مدد کرو"۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا یوسف نے کہا کہ ہم نے تحریک حسینی کے پلیٹ فارم سے جبکہ دوسری تنظیموں نے اپنے اپنے پلیٹ فارم سے اپنے علاقے، اپنے وطن عزیز پاکستان حتٰی کہ دنیا بھر کے مظلومین کے حق میں اپنی آواز بلند کی ہے، اور بلند کرتے رہیں گے۔ خواہ وہ مظلوم، کشمیر کے ہوں یا برما کے، فلسطین میں ہوں یا لبنان میں۔ شام میں ہوں یا یمن میں۔ ہم نے جلسے جلوس اور میڈیا کے ذریعے انکی آواز میں ہمیشہ اپنی آواز ملائی ہے۔ انہوں نے میڈیا کی توجہ چار اہم نکات کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ آپکے توسط سے ہم ذمہ دار اداروں اور انتظامیہ سے احتجاج کرتے ہیں کہ ان مندرجہ نکات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے درپیش مشکلات کا فوری ازالہ کریں۔

فیصل رضا عابدی کی بلا جواز گرفتاری کو پاراچنار سمیت پاکستان بھر کی ملت تشیع کسی صورت میں برداشت نہیں کرسکتی۔ ذمہ دار قوتیں واضح کریں کہ فیصل رضا نے وہ کونسا جرم کیا ہے، جس کی بنا پر انہیں پابند سلاسل کیا گیا ہے۔ ملک کی دولت لوٹی ہو، یا ملک دشمن کسی سرگرمی میں ملوث ہوں تو اسے برسرعام عوام کے سامنے لایا جائے، نہیں تو انہیں شیعہ حقوق کے تحفظ کی خاطر آواز اٹھانے کی سزا نہ دی جائے۔ نہ ہی ایسی حرکتوں کو برداشت کیا جا سکتا ہے۔ کوئٹہ اور تفتان میں پھنسے ہزاروں زائرین امام حسین علیہ السلام کو فوری اور بلا تاخیر اجازت دیکر اپنی منزل کی جانب روانہ کیا جائے۔ نیز اس اہم ٹرانزٹ روٹ کے تحفظ کیلئے بنیادی اقدامات اٹھاتے ہوئے اس مسئلے کا ابدی حل نکالا جائے۔ زائرین کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کا فوری نوٹس لیا جائے، نہیں تو شیعہ عوام کے ساتھ غیر پاکستانیوں جیسا سلوک کرنے کے انتہائی بھیانک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ زائرین کو ہفتوں کوئٹہ اور ہفتوں تک تفتان میں کھلے آسمان تلے زبردستی روکنا انسانی حقوق نیز پاکستانی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ جس کی وجہ سے اب تک درجن بھر زائرین کربلا پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ چکے ہیں۔ چنانچہ زائرین کو بلا تاخیر کانوائے کا پےدرپے بندوبست کراتے ہوئے مشکلات سے نجات دلائی جائے۔

مولانا یوسف کے بعد انجمن حسینیہ کے قائم مقام سیکرٹری کونین حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ تین سالوں سے سعودی عرب کے توسط سے یمن پر امریکہ اپنے بموں اور بارود کی برسات کرا رہا ہے۔ جسکے نتیجے میں ایک کروڑ سے زائد یمنی باشندے شدید متاثر ہو چکے ہیں۔ ہزاروں بچے اور خواتین موت کی نذر ہو چکے ہیں۔ لاکھوں خواتین، بچے اور عام افراد بھوک اور افلاس کا شکار ہو کر جنگلی گھاس کھانے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ یہی نہیں، آئے روز ہسپتالوں، اور سکولوں کو نشانہ بناکر مریضوں اور بچوں کا اجتماعی قتل عام کیا جارہا ہے جوکہ ناقابل برداشت ہے۔ چنانچہ حکومت نیز اقوام متحدہ سے گزارش ہے کہ انسانی حقوق کی ان سنگین خلاف ورزیوں کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے یمن پر تین سال سے جاری چڑھائی روک دی جائے اور یمن کے معاملات کو یمن کے عوام پر چھوڑ دیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ چار سالوں سے ملت تشیع کے ہزاروں افراد لاپتہ ہیں۔ انکا گھر والوں سے کوئی رابطہ نہیں کرایا جارہا۔ گھر والے انکے لئے نہایت پریشان ہیں۔ ہاں کسی فرد پر کوئی جرم ثابت ہو تو اسے بے شک انصاف اور عدالت کے کٹہرے میں لاکر کھڑا کیا جائے اور اسکے خلاف قانونی کارہ جوئی کی جائے۔ تاہم جبر و تشدد سے کام لینا اور سالوں تک لاپتہ رکھنا پاکستانی قانون کے زمرے میں نہیں آتا۔

آخر میں انہوں سول اور فوجی انتظامیہ نیز متعلقہ تمام ذمہ دار اداروں سے پر زور مطالبہ کیا کہ مندرجہ بالا نکات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ملت تشیع کو درپیش تمام مسائل و مشکلات کا فوری ازالہ کیا جائے۔ وقفہ سوالات کے دوران صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں مولانا مزمل حسین نے کہا کہ پتہ نہیں فیصل رضا نے وہ کونسا گناہ کیا جو قابل بخشش نہیں، جبکہ یہاں تو ہزاروں فوجیوں سمیت لاکھوں عوام کے قاتل اور ملک دشمن عناصر آزاد پھر رہے ہیں۔ یہاں اورنگزیب فاروقی، احمد لدھیانوی، فضل الرحمان اور خادم رضوی جیسے افراد بھی کھلے عام پھر رہے ہیں، جنہوں نے عدالت کی توہین سے لیکر ہمیشہ سے ملک دشمن پالیسی کو فالو کیا ہے۔ انہوں نے کہا خادم رضوی نے جج کو کنجر کہا۔ فضل الرحمان نے یوم آزادی کو یوم سیاہ کہتے ہوئے ملک دشمنی کا ثبوت دیا۔ ایک صحافی کے سوال کے جواب میں مولانا باقر علی حیدری نے کہا کیا فیصل رضا عابدی کا گناہ طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان سے زیادہ ہے۔ جنہوں نے لاکھوں افراد کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی، آج وہ پاکستان کے اہم اداروں کے ساتھ گھومتا پھرتا ہے۔

وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین شعبہ امور خارجہ نے اپنے ایک بیان میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے امسال اربعین حسینی کے موقع پر اپنے پروگرامز اور فعالیت کا اعلان کیا ہے،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ امور خارجہ کے ڈپٹی سیکرٹری ڈاکٹر سید ابن حسن نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ امسال مجلس وحدت مسلمین پاکستان نجف اشرف اور کربلائے معلی میں سید الشہداءؑ انٹرنیشنل کانفرنسز منعقد کرے گی جس میں دنیا بھر سے تشریف لانے والے پاکستانی زائرین حضرت ابا عبداللہ الحسین اور قومی و بین الاقوامی شخصیات شریک ہوں گی۔

 ان کے کہناتھاکہ اس سلسلے کی پہلی کانفرنس 15 صفر بوقت 10 بجے دن نجف اشرف شارع رسول پر واقع حسینیہ باقر شریف قریشی میں منعقد ہو گی جس کی میزبانی کے فرائض مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ نجف اشرف انجام دے گا،اس سلسلے کی دوسری کانفرنس 21 صفر بوقت 2:30 بجے ظہرحرم امام حسین (ع) میں واقع خاتم الانبیاء کانفرنس ہال میں منعقد ہو گی جس کی میزبانی کے فرائض مجلس وحدت مسلمین شعبہ یورپ انجام دے گا، ان بین الاقوامی کانفرنسوں میں دنیا بھر سے تشریف لانے والے پاکستانی زائرین کے علاوہ قومی و بین الاقوامی شخصیات شریک ہوں گی۔

 مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ان کانفرنسوں میں خصوصی شرکت فرمائیں گے،اس کے علاوہ مجلس وحدت مسلمین کے ذیلی شعبہ جات قم المقدس و نجف اشرف کی طرف سے اربعین واک کے دوران دو مختلف مقامات پر موکب شہدائے پاکستان کے نام سے ثقافتی اسٹالز لگائے اور ان پر زائرین حضرت ابا عبداللہ الحسین (ع) کی خدمت کی سعادت حاصل کی جائے گی، موکب شہدائے پاکستان نجف اشرف نزد شارع مدینہ مولانا خاور عباس شاہ صاحب کی مسوولیت میں فعالیت کرے گا، جبکہ موکب شہدائے پاکستان  کے نام سے نجف سے کربلا کے راستے میں ستون نمبر 1120 پر ثقافتی اسٹال لگایا جائے گا جس میں پاکستانی شہداء کی تصویری نمائش کا اہتمام کیا جائے گا،مجلس وحدت مسلمین کے متعلقہ شعبہ جات کے مسوولین و کارکنان مولانا جان علی حیدری صاحب کی مسوولیت میں یہاں زائران حضرت ابا عبداللہؑ کی میزبانی کا شرف حاصل کریں گے۔

علاوہ ازیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ امور خارجہ حسینی ثقافت کی ترویج اور اشاعت کے کارخیر میں شریک ہونے کے لیے امسال عراق اور ایران (زاہدان) خصوصی ثقافتی ٹیمیں اعزام کر رہا ہے جو مختلف مواکب اور مقامات پر جاکر حسینی ثقافت کی ترویج و اشاعت کے لیے پہلے سے طے شدہ فعالیت انجام دیں گیں،مجلس وحدت مسلمین ہمہ وقت زائرین حضرت ابا عبداللہ الحسین (ع) کی خدمت کے لیے حاضر ہے، دوران سفر اربعین پیش آنے والی مشکلات کے حل یا سفر اربعین سے متعلقہ راہنمائی یا مجلس وحدت مسلمین کے پروگرامز کی تفصیلات کے لیے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی دفتر اسلام آباد, قم المقدس, مشہد مقدس اور نجف اشرف کے دفاتر اور متعلقہ مسوولین کے درج ذیل نمبروں پر رابطہ کریں۔


مرکزی دفتر اسلام آباد مولانا ضیغم عباس صاحب: +92 334 4663575
دفتر شعبہ قم المقدس کے مسوول مولانا عادل علوی صاحب: +989356560461
دفتر شعبہ مشہد کے مسوول مولانا عقیل عباس خان صاحب:+989158937810
شعبہ نجف اشرف کے مسوول مولانا خاور عباس شاہ صاحب: +9647713649420
مواکب و ثقافتی اسٹالز کے مسوول:امور خارجہ کے میڈیا کوآرڈینیٹر مولانا جان علی حیدری صاحب:+989388669413
امام حسین (ع) انٹرنیشنل کانفرنسز کے مسوول:حجت الاسلام والمسلمین مشرف حسینی صاحب:+447946453006
حجت الاسلام والمسلمین غلام حر شبیری صاحب: +353 85 207 2572

Page 2 of 4

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree